وحدت نیوز (کراچی) طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں پشاور میں 20 بے گناہ شہریوں کی ہلاکت صوبائی حکومت کی نا اہلی کا کھلا ثبوت ہے ، دہشت گردوں کا کوئی دین ومذہب نہیں ، اگر پاکستان کو پر امن دیکھنا حکومت کی خواہش ہے تو ان دہشت گردوں کی ساتھ نرم لہجہ نہیں بلکہ طاقت کا استعمال کیا جائے ،دہشت گرد اگر محب وطن قوت ہوتے تو ان سے مذاکرات کی حمایت ہم بھی کر تے ، پشاور میں سیکریٹریٹ بس پر حملے ک پر زور مذمت کر تے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے پشاور میں بس پر طالبان کے خود کش حملے کی خلاف وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنی مذمتی بیان میں کیا ، ان کا کہنا تھا کہ عام و سرکاری شہریو ں کی آئے روز خودکش دھماکوں میں شہادتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کر رہی ہیں ، ہمارے حکمران مزاکرات کے لئے سنجیدہ طالبان کی تلاش میں اور وہ انہیں لاشوں پر لاشوں کے تحفے بھیجے جا رہے ہیں ،دہشت گردی کو ڈرون حملوں اور مشرف کی پالیسی کا نتیجہ کرار دینے والے طالبان کے ہمددرد ان سے پوچھیں کہ تم نے کتنے امریکی ڈرون مار گرائے ، کتنے نیٹو فوج ہلاک کیئے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت طالبان سے ذاتی ہمدردیوں کو قومی وقار اور ملکی سالمیت پر ترجیح دے، ملک بچا تو سیاست بچے گی۔
انہوں نے پشاور میں طالبان دہشت گردوں کی جانب سے سیکریٹریٹ کی بس پر خودکش حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی ان کا کہنا تھا کہ 20بے گناہ شہریوں کے قتل میں طالبان کے ساتھ ساتھ ان کی حامی صوبائی حکوت بھی برابر کی ذمہ دار ہے ، جب تک دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور موثر حکمت عملی ختیار نہیں کی جائے گی ، ملک ایسے ہی آگ اور خون کی لپیٹ میں رہے گا ، اب وقت آگیا ہے کہ ملک و قوم کے دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹا جائے ۔
طالبان سے مزاکرا ت کی حامی تحریک انصاف پشاور میں حملے رکوانے میں ناکام ہے ، علامہ مختار امامی