قرآن پاک کی بے حرمتی کا جھوٹا پروپگینڈہ کر نے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ، ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ

12 دسمبر 2013

وحدت نیوز(کوئٹہ) قرآن مجید کے اوراق کی بے حرمتی کے جھوٹے پروپگنڈے کی پر زور مذمت کرتے ہیں ،  جس میں بعض گروہوں کی جانب سے مقامی اخبارات میں چھپنے والے بیانات جن کے مطابق ہزار گنجی میں انار کے کنٹینر سے قرآن مجید کی آیات پر مشتمل اوراق کا برآمد ہونا، شہر سے قلندر مکان پر واقع معاویہ اسٹریٹ سے کالعدم تنظیم کے تین دہشتگردوں کی گرفتاری، معاویہ اسٹریٹ کی بجائے اخبارات میں انتہائی پرامن علاقے مری آباد کا نام چھپنا اور بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود کی برآمدگی۔ لیکن کوئٹہ شہر میں آج دوپہر ایک مذہبی شرپسند تنظیم کی جانب سے کوئٹہ کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی سازش کے حوالے سے ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے صوبائی وحدت ہائوس کو ئٹہ میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضااور نومنتخب کونسلر رجب علی بھی موجود تھے ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق آج دوپہر ساڑھے بارہ بجے تکفیری گروہ کا جلوس شہر میں مختلف مقامات سے اشتعال انگیز نعرے لگاتا ہوا لیاقت بازار میں موجود جیولرز اور دیگر دکانوں پر حملہ آور ہوا۔ وہاں موجود سکیورٹی گارڈز کو زد و کوب کیا اور جیولرز کی دکان میں لوٹ مار کی نیت سے گھسنے کی کوشش کی۔ اس دوران جیولرز اور دیگر دکانوں کے ملازمین کو خوف کے باعث دکانوں کے اندر محبوس ہونا پڑا۔ جلوس لیاقت بازار سے گزرتا ہوا سٹی تھانے کے سامنے سے ہوتا ہوا جب میزان چوک پر پہنچا، تو وہاں موجود سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں کو اتار کر جلایا گیا اور اُن کی بے حرمتی کی گئی۔ نیز وہاں موجود دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی تصاویر کو بھی اتار کر پاؤں تلے روندا گیا۔ مشتعل مظاہرین کو ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے دوران شہر میں کوئی روکنے والا نہ تھا۔ لیاقت بازار، عبدالستار، قندھاری بازار، میزان چوک اور علمدار روڈ پر واقع دکانداروں کی جانوں کو اِن مشتعل مظاہرین سے جان کے خطرات لاحق تھے۔ پولیس اور ایف سی کی طرف سے اِن شرپسند عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی تھی، جسکی وجہ سے یہ لوگ شہر میں ہر جگہ دندناتے پھر رہے تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کی طرف سے نکالے جانے والا آج کا یہ جلوس کہاں سے برآمد ہوا؟ کس کی اجازت سے اس جلوس کو شہر میں داخل ہونے اور شہر کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی اجازت دی گئی؟ کس کی اجازت سے انہیں اس بات کی اجازت دی گئی کہ جلوس کے شرکاء شہر میں موجود تاجروں کو ہراساں کریں اور دکانوں پر لوٹ مار کی نیت سے حملہ آور ہوں؟ ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے دوران اِن شرپسند عناصر کے خلاف کیوں کوئی بروقت کارروائی کرکے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی؟ کیسے ان مشتعل شرپسندوں کو اس بات کی اجازت دی گئی کہ یہ لوگ علمدار روڈ کا رُخ کریں اور وہاں پہنچ کر اشتعال انگیز نعرہ بازی کریں؟ کیسے ممکن ہے کہ پولیس اور ایف سی کی موجودگی میں شرپسند عناصر شہر میں داخل ہوتے ہیں، ہوائی فائرنگ کرکے شہر میں خوف و ہراس پھیلاتے ہیں، دکانوں کو بند کرواتے ہیں اور شہر میں آباد دیگر اقوام کے عقائد کے خلاف شرانگیز نعرہ بازی کرتے ہیں۔

 

 گذشتہ چند دہائیوں سے پاکستان خصوصاً کوئٹہ شہر میں ایک تکفیری گروہ مختلف حیلوں اور بہانوں سے شہر میں موجود امن و امان اور اتحاد بین المسلمین کی فضا کو پارہ پارہ کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔ پہلے شیعہ اور سنی کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر ان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی کی گئی۔ پھر شیعہ قوم کے خلاف صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کے پاک نام کو استعمال کرکے کراچی اور راولپنڈی میں فرقہ وارانہ آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن اللہ کے فضل و کرم سے اور سنی شیعہ عوام کے دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے اس تکفیری گروہ کو تاحال ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسلسل ناکامی کے بعد اب وہی تکفیری گروہ خاص مذہب کا نام استعمال کرکے کوئٹہ شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازشوں میں مصروف ہے اور آج کا واقعہ ان سازشوں کی ایک کڑی ہے۔ اس واقعہ کے نتیجے میں ہمارے درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور درجنوں موٹر سائیکلوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ تاہم دکانوں کی آگ پر وہاں موجود شیعہ سنی تاجر برادری کی کوششوں سے بروقت قابو پالیا گیا۔

 

مذکورہ تکفیری گروہ حالیہ قرآنی اوراق کے واقعہ کا سہارا لیتے ہوئے ایک بار پھر مسلمانوں کے جذبات کو ابھارنے کی سازش میں مصروف ہے اور پورے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کے لئے خصوصاً کوئٹہ میں اس تکفیری گروہ کی سازشیں تباہ کُن ہیں اور پاکستان کے استحکام کے لئے روز بروز خطرے اور بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ گذشتہ روز قلندر مکان کی معاویہ اسٹریٹ سے تین دہشت گردوں کو بھاری اسلحہ و بارود سمیت گرفتار کیا گیا جبکہ اس گرفتاری کی جگہ اخبارات میں مری آباد کا نام دے کر پرامن ہزارہ شیعہ قوم کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ہم گذشتہ روز کنٹینر سے برآمد ہونے والے اخباری اوراق جن پر قرآنی آیات اگر درج تھیں، تو ہم ایسے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

 

آخر میں ہم حکومت سے درج ذیل مطالبات کرتے ہیں:

1۔ کالعدم تنظیموں کے اخباری بیانات اور جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے۔
2۔ آج کے جلوس کے ذمہ داران کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے انہیں فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
3۔ ذمہ داری سے غفلت برتنے پر پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
4۔ کوئٹہ شہر میں تاجر براداری نیز تعلیمی اداروں اور دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree