وحدت نیوز(مظفرآباد) کراچی کے بعد اب لاہور بھی غیر محفوظ، علامہ ناصرعباس کی المناک شہادت ، قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے، گڈ گورننس کاڈنڈورا پیٹنے والے بتائیں کہ علامہ کے قاتل اب تک گرفتار کیوں نہ ہوئے، کس طرح پاکستان کے دل لاہور میں دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ میں مصروف ہیں، کیا انہیں لاہور میں قتل عام کے لیئے کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس کا قتل کھلی دہشت گردی، چند گھنٹے پہلے وفاقی وزیرداخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ قومی سلامی آرڈیننس تیار کر لیا گیام، انتہاء پسندوں سے پہلے مذاکرات کریں گے،اور ان کی پریس کانفرنس کے کچھ گھنٹوں بعد لاہور کی مصروف سڑک پر ایف سی کالج کے قریب علامہ ناصر کی گاڑی پر فائرنگ کر کے انہیں شہید کر دیا جاتا ہے، کیا اب بھی حکومت کاروائی کے بجائے مذاکرات مذاکرات کا راگ الاپے گی، لاہور میں پروفیسر شبیر شاہ کا قتل ہو یا کوئی اور فرقہ ورانہ قتل،سمجھ سے بالا تر ہے کہ لاہور میں کراچی جیسا ماحول کیوں بنایا جا رہا ہے؟ علامہ تصور جوادی نے کہا کہ وزیراعلی جو خود کو خادم اعلیٰ کہتے ہیں کیا عوام و بے گناہ پاکستانیوں کی یہی خدمت ہے ؟ جس ریاست میں علماء، ڈاکٹرز، وکلاء ، سیاست دان، عوام اور ان کے جان و مال محفوظ نہ ہوں اس ریاست کے قومی سلامتی کے لیئے بنائے گئے ادارے کیا کر رہے ہیں؟ ان اداروں پر عوام کو کیا اعتبار رہے گا، جو ادارے قومی خزانوں سے بھاری معاوضے کے عوض بھی قوم و ملت کی جان و مال کی حفاظت نہ کر سکیں، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے ، اور دہشت گرد عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نبٹا جائے۔