وحدت نیوز(قم) سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم کے زیر اہتمام قم المقدس میں انقلاب اسلامی ایران کے شہداء اور مقبول بٹ شہید کی یاد میں ایک مجلس مذاکرہ بعنوان ''خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا'' کا اہتمام کیا گیا۔ مجلس مذاکرہ کیلئے علامہ اقبال کی نظم طلوع اسلام کے مذکورہ مصرعے کو عنوان قرار دیا گیا تھا۔ جس کا مقصد استعمار کے خلاف انقلاب کی کامیابی میں شہداء کے خون کی مدیریت اور ان کے پیغام کو نسل در نسل زندہ رکھنے کیلئے مختلف زاویوں کا جائزہ لینا تھا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلابی اور علم و اجتہاد کے شہر قم میں منعقدہ اس مجلس مذاکرہ میں جہاں اسلامی انقلاب کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، وہیں مقالہ خوان حضرات نے قائد کشمیر شہید مقبول بٹ کے عزم اور نظریات پر بھی فکرانگیز گفتگو کی۔
صدر مجلس حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے اپنا صدارتی خطبہ بیان کیا، جس میں ایران کے اسلامی انقلاب اور مقبول بٹ کی شخصیت، نظریات اور افکار کے حوالے سے مجلس مذاکرہ میں پیش کئے گئے نکات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وہی تحریکیں کامیاب ہوتی ہیں، جن کی قیادت مقامی اور عوامی ہو۔
انہوں نے اپنے خطبے میں کہا کہ کشمیر کو صرف خود کشمیری ہی آزاد کرا سکتے ہیں، ہمیں ایمانی بنیادوں پر کشمیریوں کی غیر مشروط حمایت اور مدد کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب کئی جہتوں سے دنیا کے تمام مظلومین خصوصاً کشمیریوں کیلئے نمونہ عمل ہے۔ یاد رہے کہ مجلس مذاکرہ کا اہتمام قم المقدس ایران میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے تعاون سے کیا گیا تھا۔