وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا عالمی دن منانے والوں کو مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ بیت المقدس میں انسانی حقوق کی پامالی اور مظلوموں کی گرتی نعشیں نظر نہیں آتیں، کیونکہ ان کی آنکھوں پر مفادات کی پٹی بندھی ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں گفتگو میں علامہ عبدالخالق اسدی کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں مرد و خواتین، بزرگ و بچے گھروں میں محصور ہیں، اناج اور ادویات کا قحط ہے، کئی دہائیوں سے مظلوم فلسطینی اپنی سر زمین کیلئے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن انسانی حقوق کے موجودہ داعی ہی ان مظلوموں پر مظالم کی وجہ ہیں، کیونکہ ظلم ہوتا دیکھ کر بھی یہ خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام سے بڑا انسانی حقوق کا داعی کوئی نہیں اور آج انسانی حقوق کیلئے سب سے زیادہ چیخ و پکار کرنیوالے ہی اس کے ذمہ دار نظر آتے ہیں۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) سید غلام نبی شاہ کی رسم نکاح کے موقعہ پر تقریب جشن میلاد کا انعقاد۔ نعت خوان حضرات نےبارگاہ رسالتؐ میں ھدیہ نعت اور بارگاہ اھل بیتؑ میں ھدیہ منقبت پیش کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے (نکاح قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں) کے موضوع پر خطاب کیا۔
تقریب میں سابق چیئرمین سینٹ اور موجودہ وفاقی وزیر جناب محمد میاں سومرو کی خصوصی شرکت۔ تقریب سے سید غلام شبیر نقوی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قرآن و سنت میں نکاح کی اہمیت اور ثواب پر تاکید کی گئی ہے۔ جس نے نکاح کیا اس نے اپنا آدھا دین محفوظ کر لیا اور شادی شدہ انسان کی ایک رکعت نماز غیر شادی شدہ کی ستر رکعت نماز کے برابر ہے۔
انہوں نےکہا کہ اھل خیر حضرات اجتماعی شادیوں کا انعقاد کرکے غریب جوڑوں کے لئے جہیز اور اخراجات کا اہتمام کریں۔ نوجوانوں کے جلد نکاح کرکے معاشرے کو فساد سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔انہوں نےکہا کہ نکاح میں بے جا اخراجات اور فضول خرچی سے اجتناب ضروری ہے۔ در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے وفاقی وزیر جناب محمد میاں سومرو سے جیکب آباد اور شکارپور کے وارثان شہداء سے متعلق مختلف مسائل پر بھی گفتگو کی۔
وحدت نیوز(گلگت)فیسوں میں اضافہ غریب طلباء کیلئے تعلیم کا دروازہ بند کرنے کے مترادف ہے ۔ قراقرم یونیورسٹی میں سفارشی تقرریوں سے مالیاتی بوجھ بڑھ گیا ہے جس کو پوراکرنے کیلئے فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ فیسوں میں اضافے سے مالیاتی خسارہ تو پورا نہیں ہوگا البتہ غریب طلباء تعلیم سے محروم ہونگے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے قراقرم یونیورسٹی میں فیسوں کے اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام کو تعلیم دشمنی قرار دیا ہے ۔ قراقرم یونیورسٹی کے قیام سے اب تک 80 فیصدسے زیادہ تقرریاں خلاف میرٹ کی گئی ہیں اور ضرورت سے زیادہ من پسند افراد کو سفارشی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سفارشی بنیاد پر جن افراد کو بھرتی کیا گیا ہے وہ آج اوٹ آف ٹرن پروموشن لیکر گریڈ 20 تک پہنچ گئے ہیں اور وائس چانسلر کے قریبی افراد سالانہ غیر ملکی دوروں پر لاکھوں کا خرچہ کرتے ہیں ۔ مزید یہ کہ اندرون خانہ یونیورسٹی کے فنڈز میں سے کنٹریکٹ پر بھرتی منظور نظر افراد کو قرضے دیئے گئے ہیں اور دوسال کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی افراد کو مزید ایکٹنشن دی جارہی ہے ۔
الیاس صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں خرچ کررہی ہے جبکہ اپنے تمام عیاشیوں کا بوجھ غریب طلباء پر ڈالا جارہا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے اور غریب طلباء کو زیور تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش ہے ۔انہوں نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی کی فیسیں پاکستان کی بیشتر یونیورسٹیوں سے زیادہ ہیں جبکہ سہولیات دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ اگر یونیورسٹی کے گرانٹ میں کٹوتی ہوئی ہے تو وائس چانسلر سمیت تمام پروفیسروں کے مراعات پر کٹ لگایا جائے نہ کہ اس کا بوجھ غریب طلباء پر ڈالا جائے ۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ گلگت بلتستان کے عوام نے اگر ہزاروں کنال اراضی یونیورسٹی کے لئے بلامعاوضہ اسی لئے دیا ہے کہ غریب طلباء کو گھر کے دروازے پر مفت تعلیم کے مواقع میسر ہوں ، گلگت بلتستان کے عوام نے اپنی ملکیتی زمینوں کو چند افراد کی عیاشیوں کیلئے بلامعاوضہ نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین طلباء کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اضافی فیسوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات معروف سماجی شخصیت کاچو ولایت علی خان کے چچا اور گلگت بلتستان کے معروف قلمکار و محقق شریف ولی کھرمنگی کے دادا کی المناک وفات پر ہدیہ تعزیت پیش کرتے ہیں۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ کاچو ولایت علی خان اور شریف ولی سمیت لواحقین سے صبر و شکرکی تلقین کرتے ہیں اور مرحومین کی مغفرت کے لیے دعا گو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں شخصیات معاشرہ کا انتہائی سود مند شخصیات تھی اور نیک انسان تھے۔ انکی دینی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ پشاور میٹرو منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔منصوبے پر کام کی سستی روی کے باعث پشاور کی مختلف شاہراؤں پر نا صرف ٹریفک کی روانی سخت متاثر ہو رہی بلکہ تاجروں کے کاروبار کا بھی غیرمعمولی حرج ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا میٹرو منصوبہ اس وقت تک مکمل ہو جانا چاہیے تھا۔یہ غیرضروری تاخیر حکومت کی انتظامی کارکردگی کے حوالے سے بھی مختلف سوالات جنم دے رہی ہے۔انہوں نے کہا بی آر ٹی منصوبے پر کام میں تیزی لانا ہو گی۔تاکہ عوامی مشکلات کا جلد سے جلد ازالہ ہو۔اس سلسلہ میں اپوزیشن جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات سے باز رہیں جو میٹرو منصوبے کو التوا کا شکار رکھ کر لوگوں کے لیے عوام کے لیے پریشانی کا باعث بنے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) عراق تیل کے ذخائر کے حوالے سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جس پر گذشتہ 16 سال سے امریکی قبضہ ہے. اسے اقتصادی و سیاسی طور پر امریکہ نے مکمل طور پر جکڑ رکھا ہے. اور اسکے مقدر کے بڑے بڑے فیصلے امریکہ کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتے. ملک کی سیکورٹی، اقتصادی و سیاسی پالیسیوں میں امریکہ اپنے تسلط اور نفوذ کے ذریعے اپنے مفادات کو ترجیح دیتا ہے. جب 25 اکتوبر 2018 کو عادل عبدالمہدی نے وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا تو کیونکہ یہ شخص خود ماہر اقتصادیات ہے اس نے ملک کو اقتصادی طور پر مستحکم کرنے کے لئے جو روش اپنائی اس کی پالیسیوں اور اقدامات سے عراق امریکی ھاتھوں سے نکل رہا تھا. ایسے میں امریکہ نے اس کو راستے سے ہٹانے کے لئے اپنی پراکسیز میدان میں اتاریں. جنہوں نے کرپشن کے خاتمے اور عوام کی محرومیوں کا کارڈ استعمال کیا. تاکہ لوگوں کی توجہ امریکہ اور وزیراعظم عراق کے مابین حقیقی اختلاف اور اسکے محرکات و عوامل سے ہٹائی جاسکے. مقامی و بین الاقوامی میڈیا نے بھی انہیں پراکسیز کے پروپیگنڈے کو ان ناگہانی حالات کا موجب قرار دیا. اور یہ مطالبات بھی عوام کے دل کی آواز تھے اور انکے بنیادی حقوق کا تذکرہ اور کرپشن ومحرومیوں کے خاتمے کا مطالبہ ان کو سڑکوں پر لانے کا سبب بنا.
اس لئے ہم نے کوشش کی کہ قارئیں کو حقائق سے آگاہ کریں اور عراقی صحافت میں جو ابحاث حالات خراب ہونے سے پہلے چل رہی تھیں اسے انکے سامنے پیش کریں۔ اس لئے ہم نے اپنے پہلے مضمون میں سابق وزیراعظم عادل عبدالمھدی کے ان اقدامات کا تذکرہ کیا جو انھوں نے ملک کو درپیش اقتصادی بحران سے نکالنے کے لئے دلیری کے ساتھ اٹھائے اور امریکی دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر چین کا دورہ کیا. اور دوسرے مضمون میں تفصیل کے ساتھ لکھا کہ انہیں وطن سے وفا کرنے کے جرم کی سزا دی گئی. اور وہ بنیادی وجوھات جو حکومت کے خاتمے کا سبب بنیں ان پر روشنی ڈالی. جبکہ تیسرے مضمون میں امریکی حکومت عراق کو کس نگاہ سے دیکھتی ہے اسے امریکی صدر کے بیانات سے واضح کیا. اور عراق کے اس کرپٹ نظام کی تشکیل کے لئے کئے جانے والے امریکی اقدامات کو دلائل کے ساتھ بیان کیا.
اپنے تیسرے کالم میں ہم نے حوالے کے ساتھ بیان کیا کہ امریکی صدر کہتا ہے
1- عراق کی آرمی (سابقہ) کو جڑ سے اکھاڑ کر ختم کیا جا چکا ہے. اب انکے پاس ایک کمزور فوج ہے.
2- اور عراقی معاشرہ ایک کرپٹ معاشرہ ہے.
3- انکے لیڈر بدعنوان اور کرپٹ ہیں.
4- ایسے عراقیوں کا کوئی وجود نہیں. ( وہ کہ جس کو عراق کی فکر ہو ).
5- وہ مختلف گروہوں اور قبائل میں بٹے ہوئے ہیں.
امریکہ اس وہم میں تھا کہ اب وہ جو کچھ کرنا چاہے وہ کر سکتا ہے۔ لیکن وہ شاید بھول گیا تھا کہ عراق کی تاریخ بہت طولانی ہے اسے کوئی نہ ختم کر سکا ہے نہ ختم کر سکے گا. عراق کی تاریخ بشریت کی تاریخ کی ابتداء تک جا پہنچتی ہے . کیونکہ تاریخی طور پر ثابت ہے کہ ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام اور آدم ثانی حضرت نوح علیہ السلام اسی ملک عراق کے شہر نجف اشرف میں سردار الاولیاء امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام کے پہلو میں دفن ہیں. اور تا قیامِ قیامت یہ ملک رہے گا. اور اسی سرزمین پر وہ حکومت بھی قائم ہو گی جو پوری دنیا کے ظلم وجور کا خاتمہ کرے گی اور اسے عدل و انصاف سے پر کر دے گی. جس کی بشارت سردار انیباء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بحکم خدا دے چکے ہیں.
امریکہ گذشتہ سالوں میں دیکھ چکا ہے کہ اب عراق وہ نہیں جو وہ بنانا چاھتا تھا. درست ہے کہ امریکہ نے عراقی فوج کو ختم کرنے کے بعد سوچا تھا کہ اب یہ ملک ایک کمزور ملک ہے. جس کے پاس کوئی دفاعی طاقت نہیں. اب اسے تقسیم کیا جا سکتا ہے اور اس پر داعش کو مسلط کیا جا سکتا ہے. اور وہاں پر مقدسات کی بیحرمتی کی جاسکتی ہے اور انہیں مٹایا جا سکتا ہے. لیکن اسے مرجعیت رشیدہ کی طاقت کا اندازہ ہی نہیں تھا کہ جس کے ایک فتویٰ سے ایسی عوامی رضا کار فورس بن سکتی ہے جو اس کے غرور و تکبر کو توڑ سکتی ہے. اور اسکے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا سکتی ہے. اسے تاریخ سے عبرت لینی چاھیے تھی۔ ایک زمانہ تھا جب پورے کا پورا کفر اکٹھا ہو کر مرکز اسلام پر حملہ آور ہوا تھا اور اسلام کو نابود کرنا چاھتا تھا. تو اس وقت جس بابصیرت مجاھد سلمان فارسی کی کامیاب دفاعی پالیسی کو قبول کرتے ہوئے رسول اللہ نے شہر کے گرد خندق کھودنے کا حکم دیا تھا. کل ایمان امام نے بڑھ کر کل کفر کو شکست سے دوچار کیا تھا. آج پھر اسی سلمان کی قوم مجاھد اسلام حاج قاسم سلیمانی نے اس زمانے کے تقاضوں کے مطابق دفاعی پالیسی مرتب کی اور خود اپنے جانبازوں کے ساتھ ملکر کر میدان عمل میں اترے اور مرجعیت کے فتویٰ کی لاج رکھی. جس کے نتیجے میں بہادر عراقی سپہ سالاروں اور مجاھدین نے حشد الشعبی تشکیل دیکر اس زمانے کے کلِ کفر کی بنائی ہوئی داعش کے ناپاک وجود سے سرزمین عراق کو پاک کیا. اور عراق کی تقسیم اور علحیدہ ملک کردستان کے قیام کا خواب چکنہ چور کیا. اس وقت عراق اور خطے میں شکست خوردہ امریکہ اپنے سامنے سے بڑی بڑی دفاعی لائنز کو ہٹانا ضروری سمجھتا ہے تاکہ اسکا استعماری تسلط قائم رکھ سکے۔ عراق میں امریکہ کے سامنے بنیادی دفاعی لائنز یہ ہیں۔
1- حشد الشعبی
2- مرجعیت رشیدہ کا نفوذ
3- عراقی و ایرانی ایمانی ر
شتہ اور باھمی تعاون.
4- محب وطن سیاسی لیڈرشپ.
اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے امریکہ جن قوتوں کو استعمال کر رہا ہے؟ ان کا اور اس حوالے سے پارلیمانی اتحادوں اور پارٹیوں کے کردار اور موقف کا تذکرہ ہم اپنے اگلے کالم میں کریں گے۔(جاری ہے)
تحریر: علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی