وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے لاڑکانہ میں رینجرز کے جوانوں پر حملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبہ میں رینجرز کے اختیارات کی توسیع میں جلدی کریں پاکستانی قوم اپنے محافظوں پر حملہ آوروں کو دہشتگرد ملک دشمن اور بیرونی ایجنٹ گردانتے ہیں وطن دشمنوں کو فی الفور گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے اور ان دہشتگردوں کے پیچھے جو بھی عناصر کارفرما ہیں انکے چہرے قوم کے سامنے بے نقاب کیئے جائیں۔انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ رینجرز اختیارات سمری پر فی الفور دستخط کرکے سندھ بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا اختیار دیا جائے۔
انہوں نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے دہشتگردد کھلے عام دندناتے پھررہے ہیں شہر قائد سے لیکر جیکب آباد تک کالعدم جماعتوں کے دفاتر کھلے ہیں اگررینجرز کو سندھ میں کاروائی کے اختیارات نہ دیئے گئے تو پھر سانحہ شکارپور اور سانحہ جیکب آباد جیسے واقعات رونما ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے ۔علی حسین نقوی نے ہالہ اور مٹیاری میں سندھ حکومت میں شامل چند وزاء کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان کے خلاف سیاسی انتقامی کاروائیوں کی بھی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ پولیس کی سر پرستی میں مٹیاری کے گاؤن تعلقہ ہالا یوسی کرم خان نظامانی گاؤن میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکن محمد خان لغاری کے گھر اور املاک پر رئیس علی احمد نظامانی کے کہنے پر ایس ایچ .او ہالہ عبیداللہ رند کی سربراہی میں مشہور جرائم پیشہ جعفر سھتو نے اپنے درجنوں لوگوں کے ساتھ حملہ کیا اور گھر سمیت چار دوکانیں مسمار کرکے قیمتی سامان لوٹنے کی مذمت کی انہوں نے کہا کہ پولیس ان جرائم پیشہ افراد کی حفاظت کرتی رہی ہے ان حالات میں اگر مذکورہ کارکن کو سندھ حکومت نے انصاف فراہم نہ کیا توہم احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبورہونگے۔