وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اہلِ بیت پیغمبرؐ کی مودت کو اجر رسالت قرار دیتے ہوئے اسے تمام مسلمانوں پر واجب کیا ہے اہلِ بیت اطہار ؑ کے ایام غم کو شایان شان طریقے سے منانا مودت و محبت کے مصادیق میں سے ایک ہے۔ یوم عاشورہ وہ عظیم دن ہے، جس میں اسلام کو بچانے کی خاطر اہل بیت پیغمبر ؐ اور ان کے اصحابؓ نے لازوال قربانیاں پیش کیں جسکی وجہ سے آج نمازیں، مساجد عبادات سمیت دین مبین اسلام زندہ وجاوید ہے، لہذا یوم عاشورہ ایام اللہ میں سے ایک اہم دن ہے جسکا یاد کرنا اور دوسروں کو یاد دلانا ضروری ہے۔ اس دن نکالا جانے والا جلوس کسی خاص مسلک یا قوم سے مخصوص نہیں ہے حتیٰ اس میں غیر مسلم بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ ایک تاریخی جلوس ہے جسکا روٹ مسلمہ طور پر طے شدہ ہے اس روٹ کو محدود کرنے کی باتیں تعصب اور فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی ہے، ہم نے کسی مسجد کو بند کرنے یا تالہ لگانے کا مطالبہ کبھی نہیں کیا بلکہ ہمیشہ سے ہر فورم پر یہی مطالبہ کیا ہے کہ مساجد میں شیعہ سنی مشترکہ نماز جماعت کا اہتمام کیا جائے جس میں تمام شیعہ سْنی مسلمان اہل سنت امام جماعت کی اقتداء میں نماز ادا کریں تو مسلمانوں میں محبت واخوت پیدا ہو کر اتحاد بین المسلمین کو فروغ ملے گا۔ اس طرح کا بیان دینے کی بجائے مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قومی لیڈرز اور خصوصاً اہلسنت علماء جلوس عاشورہ میں شرکت کر کے مسلمانوں میں اخوت ومحبت کا عملی پیغام دیں تاکہ مسلمان بھائیوں میں نفرتوں کا مکمل خاتمہ ہو کر وطن عزیز میں امن و امان قائم ہو سکے۔ دہشت گردی سے پہلے اہل سنت عوام بڑی تعداد میں جلوس ھاے عزاء میں شرکت کرتے تھے حتیٰ کہ بازار کی دکانیں بھی کھلی رہتی تھی لیکن دشمنان اسلام نے اتحاد بین المسلمین کے خاتمے کیلئے فرقہ وارانہ دہشتگردی کا آغاز کیا اور جلوس ھاے عزاء کو محدود کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔