The Latest
وحدت نیوز (سکردو) انجمن تاجران اسکردو کا وفد اسلام آباد میں وفاقی حکومت سے کامیاب مذاکرات اور غیر قانونی ٹیکس کی معطلی کےبعد اسکردو پہنچنے پر انکا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ انجمن تاجران کے استقبال کے لیے سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر مشتمل ہزاروں افراد کا سمندر امڈ آیا۔ ریلی میں صوبائی حکومت کے خلاف اور انجمن تاجران و عوامی ایکشن کمیٹی کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ ریلی شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی یادگار شہداء اسکردو پہنچ کر ایک عظیم الشان عوامی جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔ استقبالی ریلی اور جلسے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں تاجر تنظیموں کے علاوہ بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے رہنماوں اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ یادگار چوک پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل اور عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ عوام نے ووٹ دیکر نمائندوں کو وفاق سے اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے منتخب کیا تھا نہ کی حقوق غصب کرنے کے لئے ایوانوں میں بھیجا ہے۔ ٹیکس نفاذ کے خلاف آواز اٹھانا جی بی کونسل اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کا کام تھا۔ ان کی بجائے یہ کام عوام نے کیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہمارے منتخب نمائندے عوام کے جائز حقوق کا تحفط کرتے اور ٹیکس کے خلاف آواز اٹھاتے۔ لیکن الٹا ٹیکس کے نفاذ کی حمایت کی۔ میں نمائندوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ٹیکس ایکٹ 2012ء ٹیکس ایڈپشن ایکٹ کی معطلی کے بعد 2018ء میں نئے ایکٹ لانے کی باتیں کی جا رہی ہیں، کونسل اور اسمبلی ممبران کے پاس موقع ہے کہ وہ اب بھی اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے عوامی حقوق کے دفاع کے لئے سامنے آئیں اور جی بی میں کسی بھی قسم کے ٹیکس کو لگنے نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے خلاف آواز اٹھانے والے قائدین اور جوانوں کو شیڈول فور اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ حکمران اور اعلٰی انتظامی سربراہان کان کھول کر سن لیں، اپنے حق کے لئے آواز اٹھانے والے کسی بھی رہنماء یا جوان کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کی گئی تو گلگت بلتستان کے بیس لاکھ عوام خاموش نہیں رہیں گے۔
اس موقع پر انجمن تاجران اسکردو کے صدر غلام حسین اطہر نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں گلگت بلتستان میں ٹیکس نفاذ کی کوشش تو دور کی بات سوچنا بھی نہیں، ورنہ یہ حالات نہیں رہیں گے۔ اگر جی بی میں دوبارہ سے کسی بھی شکل میں ٹیکس لگانے کی کوشش کی گئی تو تمام 10 اضلاع کے ہر چوک چوراہے اور سڑک میں ایسے دھرنے دیں گے، نہ کسی کی گاڑی چلے گی اور نہ کوئی بھی شخص حرکت کر سکے گا۔ ہم نے واضح طور پر حکمرانوں کو بتا دیا ہے کہ گلگت بلتستان میں کسی بھی شکل میں ٹیکس کا نفاذ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان سے والہانہ محبت کرتے ہیں، ہم پاکستان کے عاشق ہیں، پاکستان ہم سے محبت کرے یا نہ کرے۔ ہم پاکستان سے محبت کرتے رہیں گے۔ بیوروکریسی کی خواہش تھی کہ انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کو تین ماہ تک جی بھی ہاوس میں بغیر کرائے کے رکھا جائے، لیکن ہم نے ان کی امیدوں پانی پھیر دیا۔ جی بی کونسل اور اسمبلی ممبران کی طرح عوام کو دھوکہ دیتے ہوئے عیاشیاں کرنا ہم نہیں چاہتے۔ ان ممبران کونسل اور اسمبلی کو شرم آنی چاہیے جو ہم سے پوچھتے تھے کہ آپ کا مسئلہ کہاں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن وزراء اور منتخب نمائندوں نے اس اہم عوامی ایشو کو حل کرنے کے لئے ہمارا ساتھ دیا اور بھرپور جدوجہد کی، ان کی کوششوں کو نہ سراہنا بھی زیادتی ہوگی۔
وحدت نیوز(مشہد) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے دورہ ایران کے دوران ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس کے دفتر کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق صوبائی رہنما سید فرخ مہدی اور دیگر شامل تھے۔ ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام مولانا عقیل حسین خان نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا، اس موقع پر مولانا ہادی حسین، مولانا وزیرحسین اور دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا اقتدار حسین نقوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان حکومت زائرین کے مسئلے کو حل کرنے میں بُری طرح ناکام ہوچکی ہے، زائرین ہفتوں ہفتوں بارڈر پر کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، وزارت مذہبی اُمور صرف حج اور عمرہ کے زائرین کو سہولیات دے کر اپنے آپ کو بری الذمہ سمجھتی ہے، اُنہوں نے آئی ایس پی آر کی جانب سے زائرین کے مسئلے پر بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج زائرین کے اس مسئلے کو حل کرنے میں کردار ادا کرے، علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ بحران کے کھُرے ریاض سے ملتے ہیں جہاں ایک بار پھر پاکستان کے کرپٹ حکمرانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکہ اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، ایران میں سازش کے تحت مظاہرین کو اُکسانا مہنگا پڑگیا ہے، آج ایرانی عوامی لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل مرگ بر امریکہ اور مرگ براسرائیل کے نعرے لگا رہے ہیں، امریکہ شاید نظام ولایت کی طاقت سے بے خبر ہے، ایرانی قوم نے ایک بار پھر امریکی و استعماری عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکی مداخلت سے قبل پاکستان کی بین الاقوامی شناخت پْرامن ریاست کے طور پرتھی۔ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سیاح ارض پاک کا رخ کرتے اور ہماری روشن روایات اور ثقافت کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے۔غیر ملکی سرمایہ کار وطن عزیز میں کامیابی کے لامحدود مواقعوں سے مستفید ہوتے جس سے ہماری معیشت کو بھی غیر معمولی فائدہ حاصل ہوتاتھا۔امریکہ نے پاکستان کی سلامتی کے معاملات میں براہ راست مداخلت کر کے اس ملک کے امن و سکون اور معاشی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔پاکستان کے تعلقات اس کے سرحدی ممالک سے خراب کرنے کے لیے سازشوں کے جال بْنے گئے۔جغرافیائی اعتبار سے ہمیں کمزور کرنے کے لیے پڑوسی مسلم برادر ممالک ایران اور افغانستان سے تعلقات میں ڈراریں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو الجھا کر ہماری سرزمین کو تختہ مشق بنا دیا گیا جس کے نیتجے میں ہمیں ستر ہزار سے زائد لاشیں اٹھانا پڑیں۔ اس مسلط کی گئی جنگ میں جتنا نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے اتنا اور کسی کو نہیں اٹھانا پڑا۔پاکستان سے حساب مانگنے والوں کو پہلے ان نقصانات کا حساب دینا ہو گا جو اس ریاست کو پہنچائے گے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے حصول میں ہمیں بے پناہ قربانیاں دینا پڑی ہیں۔کسی بھی ملک کو وطن عزیز کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکی امداد کی ضرورت نہیں بلکہ امریکہ عالمی سلامتی کے نام پر اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے ہمیشہ پاکستان کے ترلے کرتا آیا ہے۔اگر پاکستان آج نیٹو سپلائی پر پابندی لگا دے تو امریکی صدر کے ہوش ٹھکانے آ جائیں گے۔امریکی صدر کا جارحانہ طرز عمل امریکی ریاست اور اس کے شہریوں کے لیے بھی خطرہ بنا ہوا ہے۔ٹرمپ کے غیر دانشمندانہ اور متعصبانہ اقدامات نے عالمی سلامتی کو داؤ پرلگا دیا ہے۔اس لیے دنیا بھر میں امریکی صدر کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی قوتوں سے باہمی وقار پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں۔ایسے کسی بھی تعلق کی اس ملک کو قطعی ضرورت نہیں جس سے قومی وقار کو ٹھیس پہنچے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی نے لاہور میں وحدت یوتھ کے زیراہتمام منعقدہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ فرسودہ نظام کے خاتمے اور معاشرے سے تکفیری سوچ کو شکست دینے میں نوجوان اپنا کردار ادا کریں،ملک دشمن طاقتیں ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کرکے ملکی سلامتی و ترقی کیخلاف صف بندی میں مصروف ہیں،علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ کرپٹ اور نااہل حکمرانوں کے سبب پاکستان میں تعلیم یافتہ لاکھوں نوجوان بے روزگاری کے سبب پریشان کن زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نوجوان کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں،جبکہ حکمرانوں کی نااہلی کی جانب توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جوانوں کی تعلیم تربیت اور باعزت روزگار کی ذمہ داری ریاست اور حکمرانوں کی ہے،لیکن بدقسمتی سے ہمارے اوپر مسلط حکمران قائد اعظم اور علامہ اقبال کے افکارو نظریات کے برعکس ذاتی مفادات کے لئے ملکی وسائل کو ہڑپ کرنے میں مصروف ہیں،علامہ اعجاز بہشتی نے مزید کہا کہ نوجوان اس فرسودہ نظام اور خاندانی سیاست کیخلاف میدان میں اتریں اور ان لٹیروں ظالموں کا راستہ روک کر وطن عزیز کو ان کے وجود سے پاک کریں۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی کا مجلس وحدت مسلمین لاہور کے ضلعی اراکین سے کینال ویو لاہور میں ،تنظیم سازی و تربیتی امور کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جماعت کی کامیابی کا دارو مدار اس کےمضبوط تنظیمی سیٹ اپ اور افرادی تربیت پر منحصر ہے،مجلس وحدت مسلمین کا ہر ایک رکن وحدت کاسفیر ہے،توسیع تنظیم اور مومنین میں مشن حسینی کے پیغامات پہنچانے ہر کارکن کو کردار ادا کرنا ہے،آپکی بابصیرت قیادت کی دور رس پالیسیوں کے سبب خدا وندمتعال کی مدو نصرت سے گلگت بلتستان کی برف پہاڑیوں سے لے کر گوادر کی ساحل تک مجلس وحدت مسلمین کے عملی کردار کے آج دوست اور دشمن دونوں معترف ہیں،ایسے میں پاکستان کے دل لاہور میں اس جماعت کا مرکزی کردار ہونا چاہیئے،یہ سب اسی وقت ممکن ہے کہ پاکستان کے دل میں بسنے والے بیدار ہوں اور آگے بڑھ کر اپنے شفیق قیادت کا ساتھ اور تنظیم سازی و تربیتی امور میں بہتری لاکر اس مشن امام ؑ میں معاون ومدگار ثابت ہوں،تاکہ شہید قائد کی روح اور قیامت کے دن شہدائے ملت جعفریہ اور آئمہ طاہرین ہم سے راضی ہوں۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی میڈیا ٹیم کا سوشل میڈیا نیٹ ورک 72 نیوز کے ہیڈ آفس لبرٹی مارکیٹ لاہور کا دورہ،72 نیوز کے مالک اسد جعفری سے ملاقات،سوشل میڈیا کی دور حاضر میں ضرورت پر تفصیلی گفتگو،ایم ڈبلیوایم میڈیا ٹیم کی بلا معاوضہ تربیت کے لئے اسد جعفری نے اپنی خدمات کی پیشکش،72 نیوز کے مختلف ڈیپارٹمنٹ کا دورہ۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے اسد جعفری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے میدان میں 72 نیوز کی خدمات قابل قدر ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ایم ڈبلیوایم میڈیا ٹیم بھی اس ادارے کیساتھ مل کر ملک و ملت اور معاشرے کی بہتری کے لئے کلیدی کردار اد کرینگے،اور باہمی روابط کو مزید مضبوط بنائیں گے،دور حاضر میں میڈیا کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہمیں اس میدان میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا،یہی وقت کا تقاضہ بھی ہے اور ایک ذمہ دار پاکستانی ہونے کے ناطے دشمن کے عزائم کو وطن عزیز اور اسلامی اقدار کیخلاف ناکام بنانے میں اپنا رول ادا کرنا چاہیئے۔
اس موقع پر علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کے میدان میں رول ادا کرنے والے جوانان ثانی زہرا سلام اللہ علیھا کے مشن کے امین ہیں،اس میدان میں ہمیں اپنا بنیادی کردار ادا کرنا چاہیئے،اور ملت کے ذمہ داران کو بھی چاہیئے کہ ایسے اداروں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ مکتب اہلبیت ؑ کے پیغامات کو فروغ دینے میں آسانیاں پیدا ہوں،ایم ڈبلیوایم میڈیا ٹیم نامساعد حالات میں بھی بہترین فریضہ سرانجام دے رہے ہیں انشاء اللہ ہماری دعا ہے کہ ان نوجوانان کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے،اور ملی امور میں مزید فعال طریقے سے کردار ادا کرنے کی توفیق دے،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم ٹیم پنجاب کے اراکین اسد علی،سجاد نقوی،علی نوید سمیت دیگر یوتھ کے اراکین شریک تھے۔
وحدت نیوز(گلگت) عوامی مینڈیٹ کی رٹ لگانی والی حکومت کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں۔عوامی حقوق کی بات کرنے والے عوامی رہنما سید علی رضوی کو دھمکیاں دیکر حکومت نے تمام اخلاقی حدود کو پائمال کردیا ہے۔سید علی رضوی گلگت بلتستان کے مقبول ترین عوامی رہنما ہیں جنہیں دھونس دھمکیوں سے ڈرایا نہیں جاسکتا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت دلیل سے بات کرنے والوں کا سامنا کرنے کی بجائے دھونس دھمکیوں پر اتر آئی ہے ۔علاقے کے عوام کے مفاد میں جو بھی تحریک چلانی پڑے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور کسی قسم کی دھمکیوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہونگے۔حکومت جان لے کہ سید علی رضوی صبر واستقامت کے پیکر ہیں اور عوام میں انتہائی مقبول ہیں ، ان کا کوئی ایک بال بھی ضائع ہوا تو حکومت جان لے ان کے اقتدار کا سورج اسی دن غروب کردینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہے اور عوام پر ظلم ہوگا تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے،حکومت کی غلط پالیسیوں نے عوام کو برانگیختہ کیا ہے اور حکومت کی پالیسیوں پر عوام نے عدم اعتماد کرتے ہوئے سڑکوں کو آباد کیا۔اگر حکومت عوامی مسائل کو حل کردے تو کسی کو کیا ضرورت کہ اپنا کاروبار اور مزدوری ضائع کرکے دھرنوں پر وقت ضائع کرے۔انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ سید علی رضوی کو دھمکیاں دینے والوں کے خلاف فوری طور پر کاروائی کرکے قرار واقعی سزا دے ۔انہوں نے چیف سیکرٹری اور فورس کمانڈر سے مطالبہ کیا کہ وہ سید علی رضوی کو ضروری سیکورٹی فراہم کرنے میں ضروری اقدامات کریں۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکس کی معطلی جزوی کامیابی ہے، اس تحریک کے ذریعے عوام میں شعور اجاگر ہونا، اتتفاق و بھائی چارگی قائم ہونا، اتحاد کی فضاء قائم ہونا، اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا جذبہ پیدا ہونا اور سازشوں و مشکلات کے مقابلے میں ڈٹ جانے کی ہمت پیدا ہونا اصل کامیابی ہے۔ سولہ روزہ تحریک کے دوران پتے تک نہ ہلنا اور پرامن رہنا اس عوام کے شعور کی علامت ہے۔ سخت ترین موسمی حالات میں میدان میں ڈٹنے والے جوانوں، نوجوانوں اور بوڑھوں کو جذبوں کو سراہتا ہوں اور ان سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کی کامیابی کا اصل سہرا انجمن تاجران کے سربراہان بلخصوص ہمارے قائد غلام حسین اطہر اور مظلوموں کی آواز عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ مولانا سلطان رئیس کے سر جاتا ہے۔ ان دونوں شخصیات نے جتنی قربانیاں دی ہیں، اسکا شکریہ لفظوں میں نہیں بیان کیا جا سکتا۔ انہوں نے اپنی جان کو ہتھیلی پہ رکھ کر ہر طرح کی مشکلات کا مقابلہ کیا اور میدان میں ڈٹے رہے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومت نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے معاہدے کی مکمل پاسداری نہیں کی اور نوٹیفکیشن میں سقم رکھا۔ نوٹیفکیشن میں دانستہ طور پر سقم رکھ کر مسلم لیگ نون کی حکومت نے عوام اور آرمی دونوں کو یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہم جو چاہیں کرسکتے ہیں۔ پاکستان آرمی کی ضمانت کے باوجود اس دیدہ دلیری سے اندازہ ہوتا ہے کہ آرمی ثالثی کا کردار ادا نہ کرتی تو معاہدے کا کیا حشر ہوتا۔ میں آرمی حکام سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ جس طرح لانگ مارچ کے دوران پیدا ہونے والے بحران سے بچانے کے لیے کردار ادا کیا، اسی طرح مذاکرات میں طے ہونے والے تمام نکات پر عملدرآمد کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر عوام پر مزید ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کی کوشش کی اور کوئی ہشیاری دکھانے کی کوشش کی تو موجودہ صوبائی حکومت گرانے کے ساتھ ساتھ جی بی کے حقوق غصب کرنے والی کونسل کو بھی ختم کرکے دم لیں گے۔
چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان نے مزید کہا کہ اس تحریک کے قائد غلام حسین اطہر کے احکامات کے ہم مکمل طور پر پابند تھے اور کسی بھی مرحلے پر جو بھی حکم دیتے من و عن میں عمل کرنے کو تیار تھے۔ چنانچہ حالیہ نوٹیفکیشن پر شدید تحفظات کے باوجود انہوں نے جی بی کی معروضی حالات کے پیش نظر احتجاجات ختم کرنے کو کہا تو ہم نے لبیک کہا۔ ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ حکومت نے خیانت کی کوشش کی تو سر پہ کفن باندھے عوام کے ساتھ دوبارہ میدان میں آئیں گے۔ ٹیکس کے حوالے سے گلگت بلتستان کے غیور عوام نے اپنی ذمہ داری نبھائی ہے اب اسمبلی اراکین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے، جی بی کی زمینوں کی حفاظت کے حوالے سے اور آئینی حقوق سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے ورنہ اراکین اسمبلی کے گریبان تک عوام کا ہاتھ پہنچ سکتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ظلم کے خلاف ہماری تحریک ختم نہیں ہوئی، خالصہ سرکار کے نام پر عوامی اراضی پر قبضے کا سلسلہ روکنا، آئینی حقوق کے لیے جدوجہد کرنا اور سی پیک میں حصے کے لیے جدوجہد کرنا ابھی باقی ہے۔ عوام تیار رہیں، انشاءاللہ ظلم کی ہر دیوار گرا کر عوامی حقوق حاصل کریں گے۔ وطن عزیز کے اس اہم خطے کو اور عوام کو مضبوط و مستحکم کرنے کے علاوہ اس خطے میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کو سبز ہلالی پرچم تلے اتحاد کی لڑ ی میں پرو کر دم لیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے غیر آئینی ٹیکس کے خاتمے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان کے عوام کی اصولی موقف کی فتح قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اینٹی ٹیکس موومنٹ کی کامیابی کا سہرا عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے سربراہ مولانا سلطان رئیس، انجمن تاجران کے سربراہ غلا م حسین اطہر ، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا سید علی رضوی،مذہبی و سیاسی رہنماؤں سمیت عوام کو جاتا ہے جنہوں نے حکومت کی جانب سے ٹیکس کی جبری وصولی کے خلاف موسم کی شدت کی پروا کئے بغیر جرات مندانہ آواز بلند کی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام نے یہ ثابت کیا ہے کہ کوئی بھی دنیاوی طاقت ان کے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے نہ ہٹا سکتی ۔یہاں کے عوام کو ان کا آئینی حق دیے بغیر کسی بھی قسم کے ٹیکس کی وصولی کا کوئی جواز نہیں۔نڈر قیادت اور عوامی قوت نے یہ ثابت کیا ہے کہ حکومتی جبرعوامی استقامت کا سامنا کرنے کی جرات نہیں رکھتا۔انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لیے اسی ثابت قدمی کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ وہ جی بی کے عوام کے ہر آئینی اقدام کی حمایت کرتے ہوئے ہر میدان میں ان کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے رکن اسمبلی آغا رضا سے سیکورٹی واپس لینے پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے بلوچستان حکومت کا اخلاقی دیوالیہ پن قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام ایک ایسے رکن اسمبلی کی زندگی کو دانستہ طور پر نقصان پہچانے کی سازش ہے جنہیں مخصوص تکفیری گروہوں کی جانب سے پہلے ہی غیر معمولی خطرات لاحق ہیں۔اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بلوچستان حکومت پر عائد ہوگئی۔بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے آغا رضا کی اپنی ایک شناخت ہے۔یہی وجہ ہے کہ انہیں عوامی حلقوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہے۔ان سے سیکورٹی واپس لینے کے اقدام پر لوگ اضطراب کا شکار ہیں۔اس غیر جمہوری اقدام پر بلوچستان اسمبلی کے سپیکر کوبھی اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا ہے بلوچستان کے وزیر اعلی ثنا اللہ خان زہری اقتدار کی کشتی کو ہچکولے کھاتا دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔وزیر اعلی اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے پر انتقامی کاروائیوں پر اتر آئے ہیں۔ وزیر اعلی کا منصب ان کو وراثت میں نہیں ملا بلکہ یہ ایک آئینی عہدہ ہے جس کی پاسداری کا انہوں نے حلف دیا ہوا ہے۔ذاتی کدورت پر اس طرح کی انتقامی کاروائیاں اختیارات کا ناجائز استعمال ہے جس پر انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا مطالبہ کیا کہ آغا رضا کو فوری طور پر سیکورٹی فراہم کی جائے۔