The Latest

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے سعودی عرب کے مظلوم و مومن عالم دین کو شہید کرنے پر اس ملک کی حکومت کے ہولناک جرم کی شدید مذمت کی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اتوار کی صبح تہران میں اپنے فقہ کے درس خارج میں معروف عالم دین شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے سے متعلق سعودی حکومت کے جرم اور یمن و بحرین میں بھی اسی طرح کے جرائم کے ارتکاب کے سلسلے میں عالمی برادری کے احساس ذمہ داری کی ضرورت پر تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً اس مظلوم شہید کا، ناحق بہایا جانے والا خون، جلد اپنا رنگ لائے گا اور سعودی حکمرانوں کو الٰہی انتقام سے دوچار کر دے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ اس مظلوم عالم نے نہ تو عوام کو ہتھیاروں کے ساتھ تحریک چلانے کی ترغیب دلائی اور نہ ہی کسی خفیہ سازش کا اقدام کیا بلکہ اس عالم دین نے صرف سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دینی غیرت کی بنیاد پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا مظاہرہ کیا۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے شیخ باقر النمر کی شہادت اور ان کا خون ناحق بہائے جانے کو سعودی حکومت کی ایک بڑی سیاسی غلطی قرار دیا اور کہا کہ خداوند متعال، بے گناہوں کے خون کو کبھی معاف نہیں کرے گا اور سعودی حکمرانوں کو، خون ناحق بہانے کا جلد ہی خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے جمہوریت و آزادی اور انسانی حقوق کا دم بھرنے والوں کی خاموشی اور حکومت پر تنقید اور اس کے خلاف احتجاج کرنے کی وجہ سے بے گناہوں کا خون بہانے والی سعودی حکومت کی حمایت کئے جانے پر، شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اور پوری دنیا کو چاہیے کہ معروف سعودی عالم دین شیخ باقر النمر کی دردناک شہادت کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور اس کا مظاہرہ کرے۔

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے سعودی فوجیوں کے ہاتھوں بحرینی عوام کی ایذا رسانی اور ان کے رہائشی مکانات و مساجد کی مسماری و تباہی اور اسی طرح یمنی عوام پر گذشتہ دس مہینوں سے جاری بمباری کو سعودی جارحیت کے دیگر نمونوں سے تعبیر کیا اور کہا کہ صداقت کے ساتھ انسانیت و انسانی حقوق کی حمایت کرنے اور انصاف پسندی کا مظاہرہ کرنے والوں کو چاہیئے کہ ان تمام واقعات اور جرائم کا جائزہ لیں اور اس سلسلے میں ہرگز خاموش نہ بیٹھیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ یقیناً خدا کا لطف و کرم اور اس کی رحمت، شہید باقر النمر کے شامل حال ہوگی اور بلاشبہ ان ظالموں کو انتقام الہی کا سامنا کرنا پڑے گا کہ جنھوں نے اس مظلوم عالم دین کی شہادت میں اپنا کردار ادا کیا اور یہ الہی انتقام ہی، وہ چیز ہے جو تسلّی کا سرچشمہ ہے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)جہان تشیع کے مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے دیگر مراجع تقلید کی طرح سعودی حکومت کی جانب سے شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ظلم و جور کی بنا پر مومنین من جملہ شیخ نمر کو شہید کیا جانا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔

آیت اللہ سیستانی نے اپنے بیان میں کہا : انتہائی افسوس کے ساتھ ایسے مومن بھائیوں کی شہادتوں کی خبر سنی گئی جن کا پاک خون ظلم اور دشمنی کی وجہ سے بہایا گیا کہ جن میں عالم دین شیخ نمر بھی شامل تھے۔

ان کے بیان میں مزید آیا ہے: ہم اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں اور آپ سب کو مخصوصا ان کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور خداوند عالم سے دعا کرتے ہیں کہ ان شہیدوں کو اپنی رحمت کے سائے میں جگہ عنایت کرے اور انہیں اولیائے الہی، پیغمبر اکرم (ص) اور ان کے اہل بیت کے ساتھ محشور کرے اور ان کے پسماندگان کو صبر اور اجر عطا کرے کہ خداوند عظیم کے سوا کوئی قدرت و طاقت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ آیت اللہ سیستانی نے شیخ نمر کی شہادت سے پہلے سعودی حکام کو ایک خط لکھ کر ان کی سزائے موت کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنا چوک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سعودیہ کا ظالمانہ نظام عالمی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔ شہنشاہوں کے لبادے میں چھپے سعودی عرب کے ریاستی دہشت گردوں نے ظلم و استبداد کے خلاف بولنے اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں ایک ایسے عالم دین کو موت کی نیند سلا دیا جو بلاتخصیص مذہب و مسلک تمام حلقوں میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ بادشاہت کے غیر اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنا شہید نمر کا وہ جرم بنا جس پر انہیں موت کی ظالمانہ سزا سنائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کا راگ الاپنے والا ملک سعودی عرب دنیا کی بدنام ترین دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل و معاونت میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ عراق، شام سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک میں امریکی عزائم کی تکمیل کے لئے سعودی حکومت کا یہود و نصاریٰ سے گٹھ جوڑ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ہر اس آواز کو جبر کے ذریعے دباتی آئی ہے، جو اس کے شاہانہ مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے شیخ نمر کو القاعدہ سے منسوب کرنا انتہائی شرمناک اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، وہ امت مسلمہ کے خلاف اغیار کی سازشوں کا حصہ ہے، جس سے متعدد اسلامی ممالک نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کو ہوشمندی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔ سعودی عرب کے اس اتحاد سے دور رہنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔ ملت تشیع کسی بھی صورت میں اس الائنس کا حصہ بننے کی سخت مخالف کرتی ہے۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) ممتاز شیعہ عالم دین علامہ شیخ باقر النمر کی سعودی حکومت کے ہاتھوں المناک شہادت پرمجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے زیر اہتمام سعودی حکومت کے خلاف لیاقت باغ راولپنڈی کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، انجمن جانثاران اہلبیت سمیت متعدد تنظیموں کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے سرپرست علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ شیخ نمر کو سزائے موت دینا سعودی حکومت کا ایک وحشیانہ اقدام ہے ۔سعودی کے مطلق العنان بادشاہ عدل انصاف کے تقاضوں کو ہمیشہ پیروں تلے روندتے آئے ہیں۔ سعودی عرب میں غیر اسلامی شاہانہ نظام حکومت کے پر تنقید کرنے اور اصلاحات کے مطالبے پر آل سعود نے علامہ نمر کا ظالمانہ قتل کیا۔سرزمین حجاز پر سینتالیس افراد کو ایک دن ریاستی دہشت گردی کر کے موت کے گھاٹ اتار دینے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا صیہونی طاقتوں کی ایما پر حق پرستوں کی آواز کو عالمی سازش کے تحت دبایا جا رہا ہے۔سعودی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ظلم کی حکومت اب مزید نہیں چلے گی۔ شہید نمر کا بے گناہ خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ سعودی عرب امت مسلمہ کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی میں سعودی حکومت کے براہ راست ملوث ہونے کے واضح ثبوت میڈیا نے بارہا پیش کیے ہے۔ شیعہ عالم دین باقر النمر کا قتل سعودی کی کھلی دہشت گردی ہے جس کے خلاف ہر باشعور کو آواز بلند کرنا ہو گی۔احتجاجی جلوس سے انجمن جانثاران اہلبیت ؑ کے سیکرٹری جنرل فدا عباس زیدی، آئی ایس اوکے وفا عباس،وحدت سکاوٹس کے حسیب حیدر نقوی،آئی ڈی سی کی گل زہرااور دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ بربریت کا نشانہ بننے والے مظلوم آیت اللہ شیخ باقر نمر کی شہادت پر امریکہ اسرائیل سمیت آل سعود کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا سی بریز اسٹاپ تک نکالی گئی جس میں شہر کراچی کے ہزاروں مرد و خواتین سمیت جوانوں اور معصوم بچوں نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی ریلی نے سروں پر سرخ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زہرا (س)، لبیک یا زینب (س) سمیت ہم سب شیخ باقر نمر ہیں کے نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ قتل ہونے والے مظلوم شیخ آیت اللہ باقر النمر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کر رہے تھے، شرکاء نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کئے۔

احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، معروف سیاسی و مذہبی رہنما سینیٹر علامہ عباس کمیلی سمیت جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی رہنما صمید اقبال، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ظفر اقبال قادری اور دیگر جید علمائے کرام و اکابرین میں علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ باقر زیدی، علامہ محمد حسین رئیسی، مولانا نعیم الحسین، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا مرتضیٰ زیدی، صغیر عابد رضوی، سید شبر رضا، پروفیسر زاہد علی زاہدی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا احسان دانش، مولانا اسحاق قرائتی، مولانا علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، حسن ہاشمی، شمس الحسن شمسی اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر نوحہ خواں علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو آل سعود نے صرف اس لئے سزائے موت دی کیونکہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں مظلوموں کی آواز اور انسانی حقوق کے علمبردار تھے، ان کا کہنا تھا کہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں امریکہ اور اسرائیل مخالف مضبوط آواز ہونے کے ساتھ ساتھ مظلوم فلسطینیوں کے حامی تھے اور ہمیشہ فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت کرتے تھے تاہم آل سعود کی جانب سے شیخ باقر النمر کو سزائے موت دیا جانا درا صل امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل کا حصہ ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں بنایا جانے والا چونتیس ممالک کا داعش حمایتی اتحاد دراصل امریکہ اور اسرائیل کی مسلم امہ کے خلاف سازشوں میں سے ایک سازش ہے، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور اس ناپاک مقصد کے لئے سعودی شاہی خاندان امریکہ اور صیہونیوں کے شانہ بہ شانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے نمک خوار جان لیں کہ داعش اور اس کی حمایت کرنے والے اس ملک میں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں، پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے شیخ باقر النمر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ نمر حقیقی طور پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور اخوت و بھائی چارے کا عملی نمونہ تھے لیکن آل سعود نے انہیں بھی قتل کر دیا۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علامہ عباس کمیلی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ اعجاز بہشتی، مطلوب اعوان قادری، علامہ علی مرتضیٰ زیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق تقوی، ظفر اقبال اور صمید اقبال سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ آل سعود کے ہاتھوں شیخ نمر کی مظلومانہ شہادت پر سعودی حکمرانوں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ مقررین نے شیخ نمر کے آل سعود کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کو انسانی حقوق سمیت عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سعودی شاہی خاندان پوری دنیا میں دہشت گردوں کا سرپرست بن چکا ہے اور داعش، النصرۃ اور القاعدہ سمیت طالبان جیسے خونخوار دہشت گردوں کی فنڈنگ اور مدد سعودی عرب سے کی جا رہی ہے جو نہ صرف مسلم امہ کے لئے ایک خظرہ کی علامت ہے بلکہ پوری انسانیت کے لئے خطر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف سعودی حکمران داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی مالی و مسلح معاونت کر رہا ہے تو دوسری جانب یمن میں براہ راست معصوم اور نہتے عوام کو بھی اپنی سفاکیت کا نشانہ بنا رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے شاہی خاندان اور اس کی حکومت کی بنیاد اور جڑیں دہشت گردی میں پنہاں ہیں۔ مقررین نے حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی سربراہی میں بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد میں شمولیت پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر پاکستان کے حکمرانوں نے سعودی کاسہ لیسی ترک نہ کی تو پھر پاکستان کے عوام سڑکوں پر امڈ آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کی احتجاجی ریلی میں شیعہ و سنی مسلمانوں نے شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ داعش اور اس جیسی دیگر تمام دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کرنے والوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہونے کے بعد اب سعودی عرب کے ذریعے پاکستان سمیت افغانستان اور عراق، شام اور دیگر ممالک میں داعش کا کنٹرول چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب کے مشترکہ پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان، افغانستان، عراق، لبنان، شام اور دیگر مسلم ممالک میں بیس لاکھ سے زائد بے گناہ انسان قتل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور سعودی ایماء پر بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد سے خود کو الگ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کا اتحاد بنانا ناگزیر ہے تو پھر فلسطین و قبلہ اول کی آزد ی کے لئے کیوں اتحاد نہیں بنایا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور سمیت آل سعود اور شاہی خاندان مردہ باد کے نعرے لگائے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عبا س جعفری کی اپیل پر سعودی عرب میں شیخ باقرالنمر کو سزائے موت دیے جانے کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی سوتری وٹ سے شروع ہوئی اور سدوحسام روڈ، ڈیرہ اڈہ چوک سے ہوتی ہوئی چوک نواں شہر پہنچ کر جلسے مین تبدیل ہوگئی۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے شہید باقرالنمر کی تصاویر اور بینرز اُٹھائے ہوئے تھے۔ ریلی کے شرکاء نے سعودی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز 47 افراد کے سرقلم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھرپور نعرے بازی کی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، مولانا مظہر عباس صادقی، آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی، ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، میڈیا کوارڈینیٹر ثقلین نقوی اور دیگر نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت حرمین شریفین کی آڑ میں دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کر رہی ہے۔ سعودی عرب کی اسلام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آج اسرائیل اُس کا ساتھی اور فلسطینی اُن کے مخالف ہیں۔ آج پاکستان کے غیور عوام نے راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں احتجاج کرکے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ وہ سعودی حکومت کے سامنے کاسہ لیسی کی بجائے آواز حق کو بلند کرے، اُنہوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں ہونے والے دہشت گردی میں یہ ادارے برابر کے شریک ہیں۔ ریلی سے آئی ایس او کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی، محمد عباس صدیقی اور مولانا مظہر عباس صادقی نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز (سکردو) سعودی عرب میں شیعہ عالم دین آیت اللہ باقر النمر کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کی شہادت عظیم سانحہ ہے اور پوری امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آل سعود امریکہ و اسرائیل کا غلام اور اسلام کے چہرہ پر بدنما داغ ہے۔ آیت اللہ باقر النمر اور دیگر بے گناہوں کا ناحق خون آل سعود کی حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کے پاکیزہ خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کرنے کے بعد سعودی عرب کا وزیر خارجہ پاکستان کیوں آرہا ہے۔ خائن اسلام آل سعود کے وزیرخارجہ کو سوگ کے ان ایام میں پاکستان بلانا اس امر کی دلیل ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت آل سعود کے اس ظلم پر خوش ہے۔ ہم دنیا کو واضح کر دینا چاہیں گے کہ کس جرم میں آل سعود نے آیت اللہ باقر النمر اور دیگر ساتھوں کے سر کو تن سے جدا کرکے عصر حاضر کے یزید ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انکا جرم شہنشایت کی مخالفت کرنا، انسانی اقدار کے احیاء کے لئے کوشش کرنا، سعودی عرب میں موجود ظالمانہ نظام کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا اور محبت محمد و آل محمد رکھنا ہے۔ اس واقعے نے واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر دی ہے۔

آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کو شاید معلوم نہیں کہ شہادت ہمارے لئے طرہ امتیاز اور باعث فخر ہے۔ بنی عباس اور بنی امیہ کی ظالم حکومت محمد و آل محمد کی محبت کو ہمارے دلوں سے نہیں مٹا سکی تو یہ بھول ہے کہ آل سعود ہمارے دلوں سے محمد و آل محمد کی محبت کو مٹا سکے گی۔ سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں آیت اللہ باقرالنمر کی شہادت پر پاکستان حکومت کی خاموشی رضا مندی کے مترادف ہے۔ آل سعود کی اتحادی جماعتیں بھی آیت اللہ باقر النمر کی شہادت میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حسینی جذبہ رکھنے والے کبھی وقت کے ظالم سے خائف نہیں ہونگے بلکہ حق و صداقت کی صدا بلند کرتے رہیں اور حسین کی طرح سر کٹا دیں گے، لیکن سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم یزید وقت کے خلاف بھی آواز بلند کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ شہادت نصیب نہ ہو۔

وحدت نیوز (لاہور) سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر ملک بھر یوم سوگ و یوم احتجاج منایا گیا۔اس سلسلے میں لاہور،اسلام آباد،کراچی، حیدرآباد، فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی ،سکردو،گلگت، مظفرآباد سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالیں گئیں۔ جن میں ایم ڈبلیو ایم کے علاوہ مختلف شیعہ و سنی تنظیموں کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مظاہرین نے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر سعودی حکومت کے ظالمانہ اقدام کے خلاف نعرے درج تھے۔لاہور پریس کلب سے اسمبلی ہال تک ہزاروں کی تعداد میں مرد خواتین بچوں نے مارچ کیا مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوں  علامہ مبارک موسوی، علامہ خالق اسدی، اسد عباس نقوی ، آئی ایس او لاہور کے کارکنا ن و رہنما،  امامیہ آرگنائزیشن کے مرکزی عہدیدران سمیت سول سوسائٹی کے مختلف افراد  نے خطاب کرتے ہوئے سعودی حکومت پر کڑی تنقید کی۔مقررین نے کہا کہ سعودی حکومت نے ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی پامالی کی انمٹ تاریخ رقم کی ہے۔اپنی بادشاہت کو ثابت کرنے کے لیے عدل و انصاف کے تقاضوں کو پوری رعونت کے ساتھ آل سعود نے اپنے پیروں تلے روندھا۔علامہ نمر سے سعودی عرب کے اندر غیر اسلامی حکومت کے خلاف تنقید کرنے اور اصلاحات کے مطالبے پر انتقام لیا گیا۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس وحشیانہ اقدامکے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔مقررین نے کہا کہ سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔حکومت پر تسلط حاصل کرنے کے لیے شہزادوں کے مابین سرد جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ حکومت کے جانشینوں کے اختلافات منظر عام پر آچکے ہیں۔شیخ نمر کا ناحق خون رائیگاں نہیں جائے گا۔سعودی حکومت بہت جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے۔ مقررین نے سعودی حکومت کے خلاف قراردار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں موجود سعودی ایمبیسی سے علامہ نمر کی مظلومانہ شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہیں ۔ ممتاز شیعہ رہنما کو شہید کر کے  پاکستان میں بسنے والے چھ کروڑاہل تشیع کو شدید کرب سے دوچار کیا ہے حکومت پاکستان اپنے شہریوں کے اضطراب کو کم کرنے کے لیے سعودی حکومت کے اس بے رحمانہ اقدام کا حکومتی سطح پر بھی احتجاج کرے۔پاکستان کسی بھی متنازعہ الائنس کا حصہ بننے سے باز رہے ۔ دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر سعودی حکومت کا فوجی اتحاد عالم اسلام کو فرقوں میں الجھانے کی ایک سازش ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) ہمارے تعلیمی انحطاط کا ذمہ دار کوئی ایک شخص نہیں بلکہ پوری قوم پر اس کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ہم اجتماعی طور پر علم کے نور کو بجھانے اور جہالت کو پروان چڑھانے کے مجرم ہیں۔ہمارے حکمران تو تقریباً ان پڑھ اور جاہل ہیں جنہیں علم سے کوئی سروکار نہیں ہوتا بلکہ وہ تو اپنے نفس کے پجاری ہوتے ہیں اور اپنی تجوریاں بھرنے کے علاوہ انہیں کوئی سروکار نہیں ہوتا۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما و رکن صوبائی اسمبلی بی بی سلیمہ نے جناح پبلک اکیڈمی میں تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کے بغیر انسان کی رہنمائی ممکن نہیں،علم نبیوں کی میراث ہے جس نے یہ میراث پائی اس نے علم کا بڑا حصہ پالیا۔یہ ایک المیہ سے کم نہیں کہ ہم نے اپنے آپ کواس گرانبہا دولت سے دور رکھا ہے اور اس کے مقابلے میں دنیا کے مال و دولت پر نظریں للچائی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ہم تنزلی کا شکار ہیں جبکہ دوسری اقوام جنہوں نے علوم قرآنی سے استفادہ کیا وہ آج ارض و سماء پر کمندیں ڈال رہے ہیں اور مسلمان اقوام کے پاس صرف ماضی کے قصے رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ تعلیمی انحطاط کے قابل ذکر ذمہ داران حکومت وقت، دانشور حضرات، اساتذہ کرام اور والدین ہیں ۔جب نظام کی تبدیلی کا وقت آپہنچتا ہے تو ہم سب کچھ بھول جاتے ہیں اور ایسے حکمرانوں کو اپنے اوپر مسلط کرتے ہیں جنہیں علم سے دور تک کا واسطہ نہیں ہوتا اور اسی طرح ہم عوام حکمرانوں کے ان دانستہ جرائم میں برابر کے شریک ہیں جنہیں ہم ہی اپنے ووٹ کی طاقت سے منتخب کرتے ہیں اور ہمارایہ عمل علم سے دوری کی بناء پر ہے۔ہماری سسکتی زندگی، بنیادی انسانی سہولتوں سے محرومی کے ذمہ دار یہ حکمران نہیں بلکہ ہم خود ہیں جنہیں اچھے اور برے کی تمیز نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی غفلتوں اور کوتاہیوں ہی کی وجہ سے آج ہم دوسری اقوام سے پیچھے ہیں اور جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبے ہوئے ہیں لیکن ہمیں ناامید بھی نہیں ہونا چاہئے۔

بقول حضرت اقبال
نہیں ہیں ناامید اقبال اپنی کشت ویران سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

ہمارے ان درسگاہوں کے ننھے سے پھولوں میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ علم کے خوشبو سے دنیائے عالم کو معطر کریں اور اگر کوئی کمی ہے تو ان پھولوں کی پرورش میں ہے۔اساتذہ اور والدین ملکر ان علم کے متوالوں کی صحیح معنوں میں پرورش کریں تو بعید نہیں کہ ہمارا شمار بھی ترقی یافتہ قوموں میں ہوگا۔وقت آپ کے ہاتھوں میں ہے یہی وہ نازک لمحات ہیں جہاں آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ اپنے ان معصوم بچوں کا مستقبل روشن وتابناک بنانا ہے یا پھر تاریک۔آئیے آج یہاں سے فیصلہ کرکے جائیں کہ اپنے ان نونہالوں کو ہر صورت علم کی روشنی سے آشنا ئی دلوانے کیلئے ہر مصیبت کو جھیلنے کیلئے اپنے آپ کو آمادہ کریں۔محنت ،لگن اور دیانت سے اپنی گمشدہ میراث کو پانے کیلئے جب ایک قدم ہم آگے بڑھائینگے تو خدا وند عالم کی نصرت کو حاضرپائینگے۔اپنی اس قوم کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کیلئے اس لمحے سے ہمیں استفادہ کرنا پڑے گا اور یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وقار و عظمت کے ساتھ جینا ہے یا پھر ذلت و رسوائی کو گلے لگانا ہے۔

وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری سیاسیات و تعلقات عامہ عاشق حسین آئی آر نے شیخ نمر کی شہادت کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس قتل سے ثابت ہوگیا ہے کہ سعودی حکمران دنیا بھر میں بے گناہ انسانون کے قاتل ٹولوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ نمر کی شہادت سے پہلے بھی آل سعود کے دامن پر ہزارون بے گناہ انسانوں کا خون ہے۔ انہوں نے کہا صرف سانحہ منٰی میں ہی آٹھ ہزار سے زیادہ حاجیوں کو شہید کیا گیا ہے۔  انہوں نے بین الاقوامی سیاسی پارٹیوں، غیر متعصب دانشوروں، بااصول صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنطیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی مظالم کے خلاف عملی اقدامات کریں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree