The Latest

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے راولپنڈی میں برآمد ہونے والے مرکزی جلوس عاشورہ میں خصوصی شرکت کی اور اختتام تک جلوس کی قیادت فرمائی،جلوس عزاکے اختتام پر اما م بارگاہ قدیمی میں الوداعی خطاب کے ساتھ خصوصی دعا بھی کی، سربراہ ایم ڈبلیوایم عام عزاداروں کی طرح جلوس عزامیں شریک رہے، جلوس عزا میں داخلے کے لیئے عمومی راستہ اختیار کیا اور قطار میں شامل ہوکر جلوس عزا میں داخل ہوئے، انہوں نے ماتمی سنگت کےہمراہ سینہ زنی بھی کی، مرکزی جلوس عاشورہ میں نماز ظہرین با جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کی زیر اقتداء ادا کی گئی، جبکہ علامہ ناصر عباس جعفری سمیت ہزاروں عزاداروں نے نماز با جماعت میں شرکت کی، جبکہ علامہ امین شہیدی نے شرکائے نماز سے خطاب بھی کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنماعلامہ حسنین گردیزی، علامہ ضیغم عباس، علامہ محمد علی فاضل ، نثار فیضی، اقرار ملک، اختر عمران اور دیگر بھی علامہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ جلوس عزا میں شریک رہے، جبکہ وحدت اسکاوٹس کے ہزاروں خواتین اور مرد رضا کار جلوس عزااور عزاداروں کی سکیورٹی پر معمور تھے۔

وحدت نیوز(لاہور) سانحہ واہگہ بارڈر کے ملزمان کو لاجسٹک سپورٹ مقامی کالعدم دہشت گرد گروہ نے دی ہے حکومت پنجاب کو بار ہا باور کرنے کے باوجود آنکھیں بند کیے رکھے جس کا خمیازہ آج معصوم پاکستانیوں کو بھگتنا پڑا اس واقعے سے آج ہر پاکستانی کا دل رنجیدہ اور آنکھیں پر نم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے عزاداری سیل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا اس المناک واقعے کے بعد ہمیں عزاداروں کے لئے حکومتی سیکیورٹی اقدامات پر شدیدتحفظات ہیں عزاداران اپنے ارد گرد کے ماحول پر کڑی نگاہ رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال پر اپنے رضاکاروں اور سکیورٹی پر معمور نوجوانوں سے بھر پور تعاون کریں  انہوں نے مجلس وحدت مسلمین عزاداری سیل کے مسئول سجاد بیگ ایڈوکیٹ کو ہدایات جاری کی کہ وہ پنجاب بھر کے عزاداری سیل کے کنٹرول رومز سے رابطے میں رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال سے مرکزی عزاداری سیل کو بروقت مطلع کریں اجلاس میں سانحہ واہگہ باڈر کے شہداء کی مغفرت کے لئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔

وحدت نیوز(گلگت) گذشتہ روز پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شیعہ جوان واجد حسین جنکا تعلق گلگت سے ہے شہید ہوگئے تھے۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال ممتاز منزل کے قریب تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے واجد حسین شہید جبکہ علی عمران زخمی ہوگئے تھے۔ دہشتگردوں نے دونوں جوانوں کو اس وقت اپنی درندگی کا نشانہ بنایا جب وہ امام بارگاہ شریکۃ الحسین (ع) سے علامہ ذکی باقری کا خطاب سننے کے بعد اسلامک ریسرچ سینٹر میں علامہ حسن ظفر نقوی کا خطاب سننے جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے ان پر فائرنگ کر دی، جس سے واجد حسین اور علی عمران شدید زخمی ہوگئے، دونوں جوانوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ واجد حسین راستے میں ہی جام شہادت نوش کرگئے۔ شہید واجد حسین کا جسد خاکی بذریعہ ہوائی جہاز آج  گلگت پہنچایا گیا، جہاں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی کی اقتداء میں شہید نماز جنازہ پڑھی گئی۔ اسکے بعد شہید کو انکے آبائی قبرستان جوتل میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے عاشورا 1436ھجری کے موقع پر امت مسلمہ کے نام مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عاشورا وہ عظیم واقعہ جس نے اسلام کو نئی زندگی دی،سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے اپنے جد رسول خدا (ص)اور پدر امیر المومنین (ع) کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے خدا کا دین بچایا، اسلام رسول پاکؐ لائے تھے اور لوگوں تک پہنچایا جبکہ اسلام کو امام حسینؑ نے بچایا تھا۔ جب امام حسینؑ سے کہا گیا کہ آپ یزید کی بیعت کر لیں تو آپؑ نے فرمایا اناللہ وانا الیہ راجعون۔ جب یزیدجیسے حکمران ہو جائیں تو اسلام کو الوداع کہنا چاہیے۔ یعنی اسلام ختم ہو جائے گا۔ عبادات، معاملات، اسلام کا نظام سیاست، اسلام کا نظام حقوق، نظام عدل، نظام معیشت، نظام اخلاق، اسلام کا نظام تعلیم وتربیت عرضیکہ اسلام کی ثقافت و تہذیب مر جائے گی،اس لئے ہم کہتے ہیں کی امام حسینؑ نے اسلام کو بچایا۔ اسلام کی تعلیمات کو بچایا، اصول دین بچائے فروع دین بچائے، اسلام کے اقدار کو بچایا ۔ لہذٰا واقعہ کربلا ہمیں اس بات کی طرف دعوت دیتا ھے کہ ہم اسلام کی حفاظت اور اسلام کو بچائیں اور اس راستے میں اگر جان بھی دینا پڑے تو جان دیں، یعنی تمام اسلام کو اور اسکی تعلیمات کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں۔ امام حسینؑ نے زمین کربلا پر تمام دینی تعلیمات کو نئی زندگی دی۔ امام حسینؑ نے نماز کو حیات بخشی ، وہ نماز کہ جو انسان کو خدا کے قریب کرتی ھے، بلندیو ں کی طرف لے جاتی ھے۔ اگرچہ یزیدی لشکر بھی نماز پرھتا تھا لیکن انکی نماز بے روح تھی مردہ تھی۔ اگر انکی نماز درست ہوتی تو وہ باطل کیساتھ نہ ہوتے بلکہ حق کیساتھ ہوتے ۔ امام حسینؑ نے ہمیں کربلا کے میدان میں سبق دیا کی انسانوں کی خاطر ، مظلوموں کی خاطر، دین کی خاطر گھر سے باہر نکلنا پڑے تو نکل آؤ ، ہجرت کرنا پڑے تو ہجرت کرو، قربانی دینا پڑے تو قربانی دو۔ ایثار اور وفا کے اعلیٰ ترین نمونے ہمیں کربلا میں ملتے ہیں ۔ تما م انسانی ارزشیں، اخلاص، برادری اخوت اور ہمدردی کے بہترین نمونے بھی ہمیں کربلا سے ملتے ہیں۔ انسانوں کے حق حیات کی پاسداری ہمیں کربلا میں ملتی ہے۔ لہٰذا ہم نے کربلا سے سیکھنا ھے۔ وفا کو ، حیا کو ، پاکدامنی کو ، غیرت کو ، انسانی شرف و شرافت کو سیکھنا ھے۔ اللہ کی بندگی اور عبادت کے طریقوں کو سیکھنا ھے۔ کربلا مکتب اور عظیم درسگاہ ہے۔ کربلا عظیم مرکز و محورہے تمام آزادی پسندوں کا ۔ کربلا دعوت دیتی ہے کہ ہمیں حریت پسند رہنا ہے۔ آزادی کا پرچم اٹھائے رکھنا ھے۔ عدل و انصاف کا پرچم اٹھا ئے رکھنا ھے۔ انسانوں کے حقوق کی جنگ لرتے رہنا ہے۔ کربلا ہمیں حوصلہ دیتی ہے، ہمیں ہمت دیتی ہے۔ کربلا ہماری ہدایت و رہنمائی کرتی ہے۔

 

انہوں نے مذید کہا کہ  پاکستان اس وقت جن حالات کا شکار ہے، بد امنی ہے، دہشتگردی ہے، تفرقہ ہے، نفرتیں ہیں، ہمارے وطن کا استقلال ختم ہو چکا ہے۔ حکو مت کمزور ہے، استعماری طاقتیں پاکستان میں بے جا مداخلت کرتی ہیں۔ ہمارے وطن کو انھوں نے کھلونا بنایا ہوا ہے ۔ ہم کربلا سے عزم وحوصلہ لیتے ہوئے ، آزادی اور حریت کا درس لیتے ہوئے اپنے وطن کو ان سازشوں سے بچا سکتے ہیں۔ اپنے وطن کو محبتوں کی جنت میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ نفرتوں کی جہنم سے نکال سکتے ہیں۔ ہم اپنے وطن میں بسنے والوں کو وحدت کی بہشت میں لا سکتے ہیں۔ اس ملک کو اسکا استقلال لو ٹا سکتے ہیں۔ کربلا میں سب کچھ ہے ہمارے لئے۔ اگر ہم کربلا سے سبق لیں گے تو اس ملک کو باوقار ملک بنا سکتے ہیں۔ اہل وطن عظیم قوم بن جائیں گے۔ کربلا وحدت کی لڑی میں پروتی ہے۔ کربلا آزادی کے متوالوں کا قبلہ ہے۔ کربلا عدل کی جدوجہد کرنے والوں کا مرکز ومحور ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ان ایام میں اس عظیم درسگاہ سے سبق سیکھیں۔ خودسازی کریں، اپنے آپ کو سنواریں۔ اپنے عقائد کو کربلا سے لیں،اپنی سیرت و کردار کو کربلا کے آئینے میں تشکیل دیں۔ تا کہ ہم دنیا و آخرت کی سعادت کو پا سکیں اور ہم عزت سے جئیں اور عزت سے مریں۔ کربلا میں مولا حسینؑ نے بتلایا ہے کہ عزت کی موت ذلت کی زندگی سے بہتر ہے۔ ظالموں کے آ گے جھکنا نہیں بلکہ خون کے آخری قطرے تک قیام کرنا ہے۔ کربلا حوصلوں کا رزق بانٹتی ہے۔ کربلا شجاعت کی خیرات دیتی ھے۔ اور ہم کربلا کے محتاج ہیں، ہمیں کربلا کی ضرورت ہے۔ کربلا کی جنگ جو ظلم کے خلاف تھی 61ہجری سے لیکر پوری زندگی کیلئے ہے اور پوری کائنات کی ہر زمین کربلا ہے۔ سارے زمانے کربلا کے محاصرے میں ہیں۔ کربلا سے کوئی آگے نہیں نکل سکتا۔ کربلا پیشوا ہے، کربلا امامت کرتی ہے۔ ہم نے مولا حسینؑ کی پیروی کرنی ہے اور دنیا وآ خرت کی سعادت کو پانا ہے۔ امید ہے کہ ہم کربلا سے سیکھیں گے اور پاکستان میں رہتے ہوئے دنیا کے تمام مظلوموں کیساتھ اظہار یکجہتی کریں گے اور انکی مدد کریں گے۔ پاکستان کی سرزمیں پر ظلم کے نظام کی بساط کو لپیٹ کر عدل کے پرچم کو بلند کرتے ہوئے عدل کو نا فذ کریں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد میں نویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا۔ امام بارگاہ اثناء عشری سے شروع ہونے والا جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ اثناء عشری میں ہی اختتام پذیر ہوا، اسلام آباد میں نکلنے والے مرکزی جلوس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علا مہ ناصر عباس جعفری نے بھی شرکت اور ماتم داری کی، ان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ اقبال بہشتی، اقرار ملک، اختر عمران، علامہ ضیغم عباس بھی موجود تھے۔ اس موقع پر عزاداران امام حسین علیہ اسلام نے نوحہ خوانی اور ماتم داری  کرکے کربلا والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام مظلوم شریک ہوئے۔ اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور دیگر ملی تنظیموں کی جانب سے اسٹالز اور سبیلیں بھی لگائی گئیں تھی۔

وحدت نیوز (کراچی) اسلامک کلچر اینڈ ریسرچ سینٹر ٹرسٹ کے تحت عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ امام حسین ؑ دین کے وارث، رسول اکرم ﷺ کے نواسے اور عظیم مجاہد ہیں، آپ ؑ نے تاریخ اسلام میں جرأت و بہادری کی اعلیٰ روایات قائم کیں اور سخت اور کٹھن وقت میں بہادری سے جنگ کی جسے دنیا والے کبھی فراموش نہیں کرسکتے، آپ ؑ جری ہونے کے ساتھ ساتھ رسول ﷺ اکرم کی سیرت کے آئینہ دار تھے اور کربلا کے میدان میں اپنے وعدے کی تکمیل کیلئے آکر جوانمردی کے جوہر دکھائے اور فتح و کامرانی نے اسلام کے قدم چومے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بم دھماکوں اور خودکش حملوں سے امام حسین ؑ کے عزاداروں کے حوصلے پست نہیں ہو سکتے، دہشت گرد مجالس اور مساجد و امام بارگاہوں پر حملے کرکے عذاب الہٰی کو دعوت دے رہے ہیں۔ انہوں نے تمام مکاتب فکر سے کہا کہ وہ مجالس اور جلوسوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنا کر اتحاد اور وحدت کا مظاہرہ کریں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے سربراہ اور ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے صدر مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین نجفی نے کہا کہ حکومت سندھ مذہبی اجتماعات، مجالس اور ماتمی جلوسوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں کیونکہ ملک دشمن عناصر یہاں بد امنی پھیلا کر فتنہ و فساد کی سازشیں کررہے ہیں، جس کے لئے ضروری ہے کہ حکومت عوام اور سیکیورٹی ادارے مل کر ان عناصر کی سرکوبی کریں اور اس مقدس مہینے میں جس میں شہداء کربلاء کی قربانیوں کو یاد کیا جاتا ہے، امن و اتحاد اور وحدت کا عملی مظاہرہ کریں کیونکہ کربلا والوں نے صبر و تحمل اور برداشت کا درس دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزاداران امام حسین ؑ کو امن کے قیام وحدت اور ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا اور شرپسندوں پر نگاہ رکھنی ہوگی۔ انہوں نے علماء و ذاکرین سے بھی کہا کہ وہ اتحاد و یکجہتی کا درس دیں اور ان مقدس ایام کی حرمت کا بھرپور خیال رکھا جائے، مجالس اور جلوسوں میں بھرپور شرکت کی جائے اور کوشش کی جائے کہ کسی بھی قسم کی شرپسندی نہ ہو اور پر امن طریقے سے عزاداری امام حسین ؑ برپا ہو۔

وحدت نیوز (لاہور) لاہور کے علاقے واہگہ بارڈر کے قریب خودکش دھماکے میں 54 افراد کے جاں بحق جبکہ 120 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل ہیں، جاں بحق افراد میں 3 رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔ دہشتگرد گروہ جنداللہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ لاہور کے علاقے واہگہ بارڈر کے قریب دھماکے سے خواتین، بچوں اور رینجرز اہلکاروں سمیت 55 افراد کے جاں بحق جبکہ 120 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ اندوہناک واقعے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کا عملہ اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور ایمبولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو گھرکی ٹرسٹ ہسپتال منتقل کروا دیا گیا، جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ میڈیا نیوز کے مطابق شہریوں نے اپنی امداد آپ کے تحت بھی حادثے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا، تاہم گھرکی ہسپتال میں ناکافی سہولیات کے باعث میڈیکل اسٹاف کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 

ایدھی اور ریسکیو کی ایمبولینسوں کے ذریعے متعدد زخمی افراد کو شالیمار اور سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں انھیں طبی امدادی دی جا رہی ہے۔ ہسپتالوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو ڈیوٹی پر فوری پہنچنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں جبکہ شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور رینجرز کے اہلکاروں نے واہگہ بارڈر کے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق واہگہ بارڈر کے نزدیک ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔ دھماکے میں بڑی تعداد میں بال بیرنگ اور کیل استعمال کئے گئے تھے۔ خودکش حملہ آور کا سر اور دیگر اعضاء بھی ملنے کی اطلاعات ہیں۔ واضع رہے کہ واہگہ بارڈر کے قریب قومی پرچم اتارنے کی تقریب میں روزانہ ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ شہریوں کی آمد کے پیش نظر قریب ہی کھانے پینے کی دکانیں بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جہاں خودکش دھماکہ ہوا۔

 

عینی شاہدین کے مطابق پریڈ جیسے ہی ختم ہوئی اس کے فوری بعد دھماکہ ہوگیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی پنجاب مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق واہگہ بارڈر کے نزدیک ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔ اندوہناک سانحے میں 55 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ خودکش دھماکہ پریڈ کے دوسرے بیریئر کے قریب ہوا۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے دہشتگردی واقعے کی فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب دہشتگرد گروہ جنداللہ نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) گذشتہ دنوں کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاون میں پر اسرار طور پر پہلے اغوا اور بعد میں قتل ہونے والی چھ سالہ معصوم بچی شہیدہ سحر بتول کےبہیمانہ قتل کے خلاف ریلی نکالی گئی، احتجاجی جلسے و جلوس میں مومنین و مومنات نے شرکت کیں اور اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ احتجاجی  جلوس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کوئٹہ کے رہنماعلامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ افرین کے اس معصوم شہیدہ پر جس نے اپنی عزت کی لاج رکھتے ہوئے جام شہادت نوش کی اور افرین کے ان کے والدین پر جو اس طرح سے اپنی بیٹی کی پرورش کی جنہوں نے اپنی عزت و ناموس کا دفاع کیا۔

 

ایم ڈبلیوایم کے ممبر بلوچستان اسمبلی اور منتخب نمائندہ حلقہ پی بی 2 سید محمد رضا ( آغا رضا ) نے کہا کہ قابل تحسین ہے وہ فرد یا گروہ جس نے آج کے اس احتجاجی جلسہ و جلوس کو منعقد کیا ۔ کربلا بھی ہمیں یہی درس دیتا ہے کہ ظلم کے خلاف اُٹھ کھڑے ہو۔ آغا رضا نے مزید کہا کہ مختلف پرگراموں میں یہی کہتا رہا ہوں اور بائیکاٹ بھی کیا کہ چھوٹی چھوٹی بچیوں کو ثقافت کے نام پر نچوایا جاتا ہے کیا ہماری یہی ثقافت ہے جو ناچ گانا ہم انڈیا سے لیتے ہیں ہماری ثقافت و غیرت کا نمونہ سحر بتول ہے جس نے اپنی جان تو دے دی لیکن اپنے قوم کا سر اونچا رکھا ، سحر بتول نے ہمیں شہادت دے کر یہ پیغام دیا کہ اس طرح عزت کی دفاع ہوتی ہے ۔ اس سے پہلے بھی تاریخ گواہ ہے کہ چالیس لڑکیوں نے اپنی عزت کی دفاع کرتے ہوئے اپنی جان دے دی۔ ہمیں ان پر فخر کرنا چاہیے لیکن اس 7 سال کی بچی نے وہ تاریخ رقم کی جو کم عمری میں سن بلوغت سے پیشتر اتنی شعور اور آگاہی نہ رکھتے ہوئے آخر دم تک اپنی عزت کا دفاع کیا اور ڈاکڑز خود بیان کرتے ہیں کہ اس جیسی بہادر بچی ہم نہ اس سے پہلے نہیں دیکھی ، بعض باتیں ایسی ہوتی ہے جو ہر کسی سے شیئر نہیں کیا جاتا، گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تفتیش کررہے ہیں۔ یہ کوئی عام ادارہ کاروائی نہیں کررہا بلکہ ملڑی اینٹلیجنس والے اس کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں  گے جہاں تک میری استطاعت ہے میں اس با غیرت بچی کی آواز کو پہنچاو نگا ۔ اس کی مظلومیت پاکستان کے کونے کونے تک پہنچاونگا۔ اسے کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں سیاست کر رہا ہوں یا سیاسی فائدہ اُٹھا رہا ہوں بلکہ حقدار کو اس کا حق پوری طرح دلانے کی کوشش کرونگا ۔ جس ظالم نے یہ کام کیا ہے اسے کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے اور کبھی کوئی ایسی جرات نہ کرسکے کہ یہ عمل دوبارہ دہرایا جائے۔ سحر بتول وہ بہادر بچی جو گھر سے چار گھنٹے لاپتہ تھی جسکی ماں اور بہنیں گلی کوچوں میں در بدر پھرتی رہی اور آخر جب ملی کہ بچی کی لاش کچرے کے ٹب کے پیچھے ملی ۔ انتہائی قابل مذمت کام ہے جس کے خلاف بھر پور آواز اُٹھائینگے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء سید محمد رضا سے گفتگو میں شہیدہ سحر بتول کے والد کا کہنا تھا کہ اغوا کے دن جب وہ صبح دفتر کیلئے روانہ ہوئے تو انکی بیٹی گھر سے باہر  کھیل رہی تھی، بعدازاں اسکی ماں اور بہنوں نے ڈھونڈا تو گھر کے قریب ہی کچرے کے ڈھیر سے اسکی لاش برآمد ہوئی۔ ابتدائی طور پر اسے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مبینہ ملزم نے سحر بتول کیساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ لیکن ڈاکٹروں کیمطابق چھوٹی سی ننھی بچی نے اپنی عزت کیلئے آخری دم تک ملزم کیساتھ مقابلہ کیا، جسکی مثال پہلے نہیں ملتی۔ اسکے علاوہ خفیہ ادارے اس کیس میں ملوث عناصر کیخلاف پہنچنے کیلئے کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سید محمد رضا نے شہیدہ سحر بتول کے والد کیساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے، بچی پر بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بچی کے والد کو ہر سطح پر مکمل امداد کی یقین دہانی کروائی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree