The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے خارجہ امور کے سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ اگر پچھلے دھرنے میں پیش کئے گئے مطالبات پر پوری طرح عمل ہوتا اور کوئٹہ کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کے لئے فوجی آپریشن شروع کر دیا جاتا تو کیرانی روڈ جیسا افسوسناک سانحہ پیش نہ آتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے"اسلام ٹائمز"نامی سائیڈ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ تشیع کی تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ اپنے وطن سے وفاداری کا ثبوت دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم ایک طویل سیاسی جدوجہد اور پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت کے ذریعے نہ صرف ان دہشتگردوں کے لئے زمین تنگ کر دیں گے، بلکہ ان کے سرپرستوں کا بھی محاصرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ان مجرموں کو پاکستان کے آئین کے مطابق سزا دے گی۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے کہا کہ آئے دن پاکستان میں ہونے والے دھماکے اور دہشتگردی کے واقعات ریاست کو کمزور کرنے کی سازش ہیں اور اس سازش میں بین الاقوامی قوتیں اور پاکستان میں موجود ان کے وہ ایجبٹ شامل ہیں، جنہوں نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے خارجہ امور کے سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ کیا اس کالعدم تنظیم کے مراکز اور سربراہوں کو ہماری ایجنسیان نہیں جانتیں۔؟ انہوں نے مزید کہا کہ وطن سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے ان ایجنسیوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جلدی شروع کریں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں امن و امان کی صورت حال بحال کرنے کے لئے اسے فوری طور پر فوج کے حوالے کیا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری خارجہ امور نے کہا کہ اس سانحہ کی پاکستان کی تمام مذہبی، سیاسی اور سماجی تنظیموں نے جس انداز سے مذمت کی، یہ پاکستانی عوام کی بیداری اور وطن سے دوستی کا عملی ثبوت ہے اور اگر اسی انداز سے ملت آگے بڑھتی رہی تو اس ملک کے اندر بنیادی تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔ علامہ شفقت شیرازی نے کہا کہ دہشتگرد یہ چاہتے ہیں کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر مذہبی فسادات کروائیں، لیکن ہم انشاءاللہ ایک بھرپور عوامی جدوجہد کے ذریعے مضبوط ریاست کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے، اس ملک میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے اور مظلوموں کو انکے حقوق دلوائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کوئٹہ میں فوج بلانے کی حمایت کر دی، ان کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت دہشت گردوں کے خاتمے اور امن کیلئے فوج بلائی جاسکتی ہے، ہزارہ کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے چاروں ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کرینگے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی پر ظلم کی انتہا ہوگئی، حکومت فوری طور پر شہداء کے لواحقین کیلئے امداد کا اعلان کرے، شہدا کے اہلخانہ کی ذمہ داری حکومت اٹھائے، پی ٹی آئی ہزارہ کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے چاروں ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی ظلم کی انتہا ہے، آئین کے تحت دہشت گردوں کے خاتمے اور امن کیلئے فوج کو بلایا جاسکتا ہے، کوئٹہ میں بھی فوج بلا لینی چاہئے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ ہمیں دہشت گردوں کا نام لے کر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنا چاہئے، لشکر جھنگوی سے کہتا ہوں کہ یہ دہشت گردی ہے، انہیں بتا دینا چاہتا ہوں یہ اسلام نہیں، اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل عام انتخابات ہیں، الیکشن میں تاخیر کا سوچنے والے ملک دشمنی کر رہے ہیں
امریکہ اور اس کے ہمنوا بعض عرب ممالک، ضیاء اسٹیبلشمنٹ اور تکفیری گروہوں کا چار ضلعی گٹھ جوڑ مادر وطن پاکستان کو بنگلادیش کی طرح کئی ٹکڑوں میں تبدیل کرنے کی عالمی سازش ہے، جس کا عملی نتیجہ پاکستان میں بسنے والوں کو چھوٹے چھوٹے گروہوں میں تبدیل کرکے ایک مرکزی عوامی قیادت کے فقدان کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ اس کے حقیقی ذمہ دار وہ نالایق جرنیل ہیں جو امریکہ اس کے ہم خیالوں کی ایما پر ملک میں بدامنی پھیلانے پہ تلے ہوئے ہیں۔ ملک اہم اداروں سیکوریٹی فورسزسے متعصب دہشتگرد سوچ رکھنے والوں کو نکال باہر کرنے سے ہی مملکت خداداد پاکستان کا امن بحال ہوسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے حوزہ علمیہ قم میں طلاب پاکستان کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہاس چار ضلعی منحوس پاکستان دشمن گٹھ جوڑ سے آزاد کرکے ایک پرامن ملک بنانے کے لئے ہمیں ہاہمی اختلافات کو ختم کرکے ایک مضبوط طاقت میں بدلنا ہوگا۔ یہ کام صرف میدان میں حاضر رہ کر ہی کیا جاسکتا ہے۔
علامہ محمد امین شہیدی (مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سرزمین کوئٹہ پر اہم پریس کانفرنس قوم کے نام پیغام)سرزمین وطن کوئٹہ پر ایک مرتبہ پھر ظلم و بربریت کی انتہاء ہو گئی اور ایک ایسا دھماکہ کیا گیا جو بلوچستان کی تاریخ میں سب سے بڑا بارودی دھماکہ تھا۔ اس دھماکے میں ڈیڑھ ہزار کلو گرام کا استعمال کیا گیا اور یہ بارود اس طبقے پر استعمال کیا گیا جو مظلوم ترین طبقہ تھا اور ان کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ حلال کی کمائی کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے۔ اب تک کی جو اعداد و شمار ہمارے سامنے ہیں، اس کے مطابق 110 سے زائد بے گناہ لوگ شہید ہو چکے ہیں، جن میں مرد، خواتین، بچے اور بچیاں اور بوڑھے بھی شامل ہیں، زخمی ہونے والوں کی تعداد تقریباً 150 سے زائد ہے اور ان میں نصف افراد سے زائد کی حالت تشویشناک ہے، وہ زخمی موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ کوئٹہ میں ہونے والے گزشتہ ماہ کے المناک سانحہ میں 86 شہداء تھے اور پورے پاکستان میں عوام نے ان شہداء کے لیے تہلکہ مچا دیا۔
مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ہڑتال کی کال پر آج بلوچستان بالخصوص کوئٹہ شہر مکمل شٹر ڈون ہڑتال میں رہا جبکہ سرکاری طور پر بھی صوبے بھر میں سوگ منایا جارہا ہے۔ اور تمام سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں ہےگورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی نے سنیچر کو کہا تھا کہ یا تو ہمارے سکیورٹی ادارے ان افراد کا پتہ لگانے کے اہل نہیں ہیں یا پھر ڈرتے ہیں کہ کہیں انہیں بھی نہ نشانہ بنایا جائے۔
دوسری جانب سکردو سمیت صوبہ سندھ کے متعدد شہر بھی ہڑتال میں رہے کراچی اور حیدر آباد میں بھی جزوی ہڑتال رہی جبکہ ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں برآمد کی گئی جن میں چند ایک
سانحہ کوئٹہ، لاہور کے مال روڈ پر مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کا دھرنا
ملتان، مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کا نواں شہر چوک میں دھرنا شروع
تحریک انصاف کا مجلس وحدت کے دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی
سنی اتحاد کونسل نے مجلس وحدت کے دھرنے کی حمایت کر دی
مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کا ڈی چوک پر دھرنا
کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا
سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری تحریک انصاف پختونخواہ پارٹی بلوچستان کی کی جانب سے ہڑتال کی حمایت
حیدر آناد سندھ اندرون پنجاب سکردو گلگت کشمیر میں بھی مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ریلیاں
ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت علامہ محمد امین شہیدی کوئٹہ میں موجود ہیں جو آج صبح لاہور سے کوئٹہ پہنچے
مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز بے گناہ افراد کا قتل عام ریاستی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، شہر کو فوری طور پر فوج کے حوالے کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے وحدت ہاوس پشاور سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ علمدار روڈ کے بعد ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ صوبہ میں گورنر راج نافذ کیا جائے اور شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے، تاہم حکومت نے بلوچستان میں گورنر راج تو نافذ کیا لیکن شہر کو فوج کے حوالے نہیں کیا گیا۔ جس کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ میں امن و امان کے قیام کی ذمہ داری ایف سی کی ہے، لیکن ایف سی کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی کی کارکردگی سے بلوچستان کے عوام مطمئن نہیں۔ لہذا فوری طور پر شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے پشاور سے لیکر کراچی تک بے گناہ افراد کو فرقہ کی بنیاد پر نشانہ بنایا جانا حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر فوری طور پر قتل و غارت گری کا یہ سلسلہ نہ رکا تو انتہائی اقدام پر مجبور ہو جائیں گے۔
کوئٹہ بم دھماکے میں ملوث امریکی و صیہونی آلہ کار دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ہفتے کی شام کو کوئٹہ کے علاقے کیرانی روڈ پر ہونے والے بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں اور خصوصاً کیرانی روڈ پر ہونے والے بم دھماکے میں وہی عناصر ملوث ہیں جوگورنرراج سے گھبرائے ہوئے اور ملک بھر میں دہشتگردانہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے پے رول پر کام کرنے والے دہشت گرد عناصر پاکستان بھر میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں اور بانیان پاکستان کی اولادوں کو پاکستان کے استحکام کی پاداش میں سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کیرانی روڈ پر ہونے والے دہشت گردانہ بم حملے میں شہید ہونے والے درجنوں افراد کے لواحقین کو تعزیت پیش کی اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبائی سیکرٹریٹ پنجاب میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس
اجلاس کے اہم نکات
۱۔لگتاہے کہ گورنر راج بھی ناکام ہوچکااور امریکہ اپنا ہاتھ دیکھا گیا
۲۔کوئٹہ کو فوج کے حوالے کیا جائے اور اگر ملک کو بچانا ہے توفوج کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا
۳۔سیکوریٹی اور انٹیلیجنس ادارے اگر ناکام ہوچکے ہیں تو پھر عوام کس کی جانب دیکھیں ؟
۴۔اگر اب بھی فوج اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو پھر مجبورا عوام انہی کو ہی ذمہ دار سمجھے گے
۵بلوچستان کے سابق وزرا کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کیا جائے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان دس روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے جبکہ کل ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہونگے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان (ملتان ) کے زیراہتمام ملک میں سیاسی شعور بیدار کرنے اور ملت تشیع کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور محرومیوں کے بعد میدان سیاست میں اپنا موثر کردار اد اکرنے کے حوالے سے ملتان کے مقامی ہوٹل میں سیمینار بعنوان‘‘‘ ملت تشیع کا تعمیر وطن اور بقائے وطن میں سیاسی کردار‘‘‘ منعقد ہوا، سیمینار کی صدارت مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے جبکہ سیمینار میں جنوبی پنجا ب سے تعلق رکھنے والے مختلف جماعتون کی سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔ جن میں سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخرامام ، ڈاکٹر سید خاور علی شاہ، مہدی عبا س لنگاہ، سابق صوبائی وزیرمخدوم حسین جہانیاں گردیزی، دیوان مظفر حسین، سید اسد عباس بخاری، سید محسن عباس گردیزی، مخدوم طارق عباس شمسی، علامہ قاضی شبیر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ اقتدار نقوی، سید سلمان زیدی، سید مظہر عباس گیلانی، سید اعزاز حیدر گردیزی، مخدوم سید رفیع بخاری،آصف رضا خان جوئیہ، ضلعی سیکرٹری سیاسیات انجینیئر مہر سخاوت علی،سردار غلام حسین خان، ودیگر نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ملت تشیع کے ساتھ مسلسل زیادتی روارکھی گئی ہے ۔ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے لیکن چند نادیدہ قوتیں اس کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں ملت تشیع کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کاازالہ اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں موجود رہے گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں دہشت گرد اور تکفیری ٹولے کے خلاف پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کے ایک معتدل اتحاد بنائیں گے۔ جس کا مقصد پارلیمنٹ کو ان نادیدہ قوتوں سے آزاد کراناہے۔
اسلام آباد (پ ر) آئین کے مطابق قانون پر عملدرآمد ہو تو ملک میں کافی حد تک دہشت گردی پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اگر ملک میں قانون پر علمدرآمد نہیں ہو گا اور مجرموں کو قرار واقعی سزا نہیں ملی گی تو ملک کا حال وہی ہو گا جو ابھی موجودہ پاکستان کا حال ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے پولینڈ کے پولیٹیکل کونسل کے رکن پیٹر سے ملاقات کے دوران کیا۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان کے مسلمان دنیا کے دیگر ممالک میں بسنے والے مسلمانوں سے زیادہ جذبات رکھتے ہیں، یہی جذبات بعض اوقات دوسری قوت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، لاقانونیت اور فرقہ واریت ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک میں مجرموں کو آسانی سے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ امریکہ جو کام خود نہیں کرتا وہ دوسرے ملکوں سے کراتا ہے۔ پولینڈ کے پولیٹیکل کونسل کے رکن پیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جس طرح شیعہ قوم کا قتل عام کیا جا رہا ہے اس کی نظیر دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے شیعہ مسلمانوں کے جذبے، حوصلے اور ثابت قدمی کی تعریف کی۔