وحدت نیوز (کراچی)  سندھ حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر 22 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو شہداء کمیٹی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائے گی۔ ان خیالات کا اظہار شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کراچی پریس کلب میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج وطن عزیز دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے جس کا سبب ماضی میں حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں، سابق آمر جنرل ضیاء الحق کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ آج دہشت گردی، بم دھماکوں اور خود کش حملوں کی صورت میں قوم کے سامنے ہے، کہ جس دہشتگردی سے نہ تو پاکستان کے عوام محفوظ ہیں اور نہ ہی پاکستان کی سیکورٹی فورسز اور ادارے اور حد تو یہ ہو چکی ہے کہ ہمارے اسکولوں کو بھی دہشت گرد ی کا نشانہ بنایا جا رہاہے۔ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ ریاستی ادارے اور حکمران دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے ملک گیر آپریشن کرتے اور دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے سرپرست عناصر کا قلع قمع کرتے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایسا نہیں ہوا، بلکہ حکمران طبقہ ایک مرتبہ پھر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کے بجائے انہی غلطیوں کو دوبارہ دہرانے کے سنگین اقدامات کرنے کی کوشش کر رہاہے اور اب یمن کے معاملے میں سعودی عربیہ کی جانب سے شروع کی جانے والی جارحیت میں براہ راست حصہ بننے کی غلطی کے لئے ماحوال سازگار بنایا جا رہاہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کو قتل کرنے کیلئے کرائے کا قاتل بننے کی تیاریاں نہ کی جائیں اور پاکستان کی افواج کو غیر ملکی جنگ جو کہ امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر کی جا رہی ہے اس جنگ سے دور رکھا جائے، سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ بلکہ پاکستان کی تاریخ میں المناک سانحہ ہے اور جس کا سبب یہ تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے اس ضلع میں اور سندھ کے مختلف اضلاع میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور مراکز کی فعالیت تھی، ریاستی ادارے دہشت گردی کے تربیتی مراکز اور ان کے معاونین کے خلاف کاروائی کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان بھر کے عوام، بالخصوص سندھ کے بہادر بیٹوں نے دہشت گردی کے اس المناک واقعے کے بعد دہشت گردی اور مذہبی جنونیت کے خلاف جس موثر رد عمل کا اظہار کیا و ہ بھی قابل ستائش ہے۔

 

علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی امن پسند قوتیں متحد ہوکر دہشت گردوں کو عبرتناک شکست دے سکتی ہیں، شہداء کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کراچی کی طرف کئے گئے لانگ مارچ کے بعد ظلم اور دہشت گردی کے خلاف اپنی جد وجہد کو ختم نہیں کیا بلکہ جاری رکھا ہے، اس حوالے سے شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین کی حیثیت سے میں پاکستان کی تمام محب وطن قوتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے 19 اپریل کو دہشت گردی کے خلاف ہونے والے عوامی ریفرنڈم میں شریک ہوں اور دہشت گردی کی خلاف مشترکہ جد وجہد میں شریک ہوں۔ 19 فروری کو سندھ حکومت کے ساتھ شہداء کمیٹی کے مذاکرات کے نتیجہ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سدباب بنیادی نکتہ طے پایا تھا، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ حکومت معاہدے پر عمل درآمد میں سست رفتاری اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ ایسے نا اہل افراد سے باز پرس کیوں نہیں کرتے کہ جن کے سبب تاحال شہداء کمیٹی کے ساتھ کئے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا جا سکا ہے، ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ معاہدے کے تحت کئے جانے والے وعدوں پر فی الفور عملدرآمد کو یقینی بنائے اور سست روی اور کام کو روکنے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے، بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں آپ کی توجہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے بیان کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رکن صوبائی اسمبلی کے اس بیان کی روشنی میں تحقیقات کریں کہ کیا واقعی بعض سیاسی رہنماؤں کے دہشت گردوں سے تعلقات ہیں؟ عوام اس بارے میں حقائق جاننا چاہتے ہیں۔ شہداء کمیٹی شکار پور نے فیصلہ کیا ہے کہ مورخہ 19 اپریل کو دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم کا دن منایا جائے گا، اس سلسلے میں رابطہ مہم شروع کر دی گئی، تاہم اس حوالے سے سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما، قوم پرست رہنماؤں، اقلیتی رہنماؤں اور اکابرین سے روابط کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم آخر میں سندھ حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر 22 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو شہداء کمیٹی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائے گی، لہذٰا اس سے قبل کے عوام سڑکوں پر اتر آئیں حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور فی الفور اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

وحدت نیوز (ملتان) مسجد حیدریہ گلگشت کالونی ملتان  میں ایام فاطمیہ کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ یمن ایک  آزاد ملک ہے اور انکے  مظلوم عوام کو تقدس اور حریت کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنا احمقانہ عمل ہوگا۔ ہم کھبی آل سعود کے اس ظلم کو فراموش نہیں کر سکتے جو انہوں نے یمن کے بے گناہ اور معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام کے زریعے کیا۔

 

علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا  کہ ہم پاکستان کی حکومت سے بھی اپیل کرتے ہیں  کہ وہ اس جنگ کا حصہ نہ بنے اور امریکہ اور اسرائیل  کے خواہشات کی تکمیل میں معاونت  نہ کرے،یمن کے مظلوم اور غیور مسلمانوں کی طرف  سے مکہ  اور مدینہ کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ بلکہ  خود آل سعود مکہ اورمدینہ کے لیئےسب سے بڑا خطرہ ہیں  جو اپنے محل بنوانے کے لئے مقدس مقامات کی تقدس کو پامال کرتے ہیں اور اہل البیت ع ، اصحاب اجمعین اور ازواج مطہرات کی مقدس قبور کی بے حرمتی کرتے ہیں اور ان کو گراتے ہیں جس کی واضح مثال جنت البقیع کی تاراجی ہے،تمام عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ آل سعود اور اسرائیل کی مسلمانوں کواآپس میں لڑانے کی سازش کو ناکام بنا ئیں اور یمن کی حریت پر حملہ کی مزمت کریں۔

وحدت نیوز (شہدادکوٹ) وارثان شہداء کربلا شکارپور، پُر امن سندھ دھرتی پر بڑہتی ہوئی دہشتگردی کے خلاف اور سندھ حکومت کے غیر سنجیدہ رویئے کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک لے کر بتاریخ پہلی اپریل ۲۰۱۵ بروز بدھ پر صبح ۹ بجے ہمارے شہر نصیرآباد آ رہے ہیں ، جس کے حوالے سے وحدت آفس پر ایک اہم میٹنگ زیر صدارت ضلعی سیکریٹری جنرل محترم سید اختر عباس نقوی کے ہوئی ، جس میں یہ طئے کیا گیا کے اس احتجاجی تحریک کو کامیاب کرنے کے لئے شہر کی تمام مذہبی، سیاسی ، سماجی، قومپرست پارٹیز ، صحافی برادران اور پُر امن شہریوں کو شرکت کی بھرپور دعوت دی جائیگی ،شہر کے تمام معززین سماجی اور مذہبی دوستوں سے ملاقاتیں کی جائینگی ، اور آخر میں پریس کانفرنس بھی کی جائیگی ۔

وحدت نیوز (گلگت) سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کا یمن کے عوام پر جارحیت دشمنان اسلام باالخصوص صیہونی ریاست (اسرائیل ) کی غلامانہ خدمت ہے۔آل سعود یمنی عوام پر شجاعت و جرات کے جوہر دکھانے کی بجائے مظلوم فلسطینی جو ایک عرصے سے اسرائیل کے وحشیانہ مظالم کا شکار ہیں کیوں مدد نہیں کررہا۔سعودی اتحاد میں شامل ہوکر نواز لیگ نے ثابت کردیا کہ وہ سب سے بڑی فرقہ پرست جماعت ہے۔مظلوم فلسطینیوں کو اسرائیلی درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر صرف اور صرف یمن کے سابق صدر کو دوبارہ اقتدار دلوانے کیلئے یمنی عوام پر وحشیانہ بمباری اسرائیل کی نمک حلالی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینی جو ایک عرصے سے مدد کیلئے پکار رہے ہیں اور آج بھی مدد کے طالب ہیں کیلئے سعودی حکمرانوں نے کچھ نہیں کیااور عرب حکمران صرف اور صرف اپنے اقتدار کو بچانے نیز اپنے آقاؤں اسرائیل اور امریکہ کی خوشنودی کیلئے اپنے ہی عوام پر مظالم کے پہاڑ گرائے جارہے ہیں۔کیا عربوں کیلئے اسرائیل سے کوئی خطرہ نہیں جبکہ غاصب اسرائیل نے فلسطین کے عوام کو اپنی سرزمین سے بیدخل کیا ہے جنہیں اپنی سرزمین فلسطین پر دوبارہ آباد کرنے کیلئے عربوں کی غیرت مرگئی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل کے قبضے سے فلسطین کو چھڑوانے کیلئے تو عرب اتحاد وجود میں نہیں آیا اسرائیل کے وحشی درندے جب معصوم فلسطینی بچوں و خواتین کا قتل عام کررہے تھے تو یہی سعودی لابی عیش و طرب کی محفلیں سجارہے تھے۔جب انہی عرب ممالک کے عوام اپنے حقوق کیلئے میدان میں آئے تو انہیں کچلنے کیلئے اپنے آقاؤں کے اشاروں پر مسلمانوں کے خلاف جارحیت پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی لابی نے صیہونی حکومت کی خوشنودی کی خاطر پورے خطے کو فتنہ وفساد کی نذر کرکے مسلمانوں کی تباہی کا سامان فراہم کیا ہے۔ انہوں نے نواز حکومت کوخبر دارکرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر بننے والے اس سعودی اتحاد کا حصہ بننے باز رہیں کیونکہ یہی سعودی لابی شام، عراق،ا فغانستان اور پاکستان میں دہشت گرد گروہوں کی مکمل پشت پناہی کررہی ہے اور ہماری پاک فوج ان دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے نیزاس اتحاد میں شامل ہونے سے دہشت گرد گروہوں کو تقویت مل جائیگی اور ملک عزیز میں دہشت گردی میں اضافہ ہوگا۔انہوں کہا کہ آج یمنی عوام پر سعودی جارحیت اور اس پرائے جنگ میں حکومت کو باز رکھنے کیلئے مجلس وحدت مسلمین بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائے گی ۔

وحدت نیوز (چناری) یمن کے مسئلے کو حرمین شریفین سے نہ جوڑا جائے، حرمین شریفین دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح یمن کے حوثی شیعہ اور شافعی المذہب سنیوں کے لیئے بھی یکساں مقدس ہے، آلِ سعود یمنی عوام کے حق خود ارادیت کو لوگوں کے جذبات برانگیختہ کر کے کچلنا چاہتے ہیں، پاکستان کے عوام اور مقتدر مذہبی و سیاسی حلقے یمن کی جنگ کو حرمین شریفین سے علیحدہ کر کے دیکھ رہے ہیں اور یہی حق بھی ہے ، حرمین شریفین حجاز مقدس ہر مسلمان کے لیئے لائق احترام ہے اور ان مقدسات کا دفاع واجب ہے ،ان مقامات کی حرمت اور جنت المعلیٰ و جنت البقیع کے قبرستانی کی ویرانی پوری دنیا کو آل سعود کی عقیدت اور احترام کی جھلک دکھلارہی ہے ، خدا نہ کرے حرمین شریفین پر ایسا وقت آئے ، اگر ایسا وقت آیا تو ہر فرد دفاع کے لیئے حاضر ہو گا، ریاض کی طرف سے اگر کسی پر جارحیت ہو تو اسے حرمین شریفین سے جوڑنا قرین انصاف نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ضلع ہٹیاں بالا کے دورے کے دوران مختلف زعماء و شخصیات سے ملاقات کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ آج عرب لیگ اپنے پاؤں پر امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر کلہاڑا مارنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ہمارا سوال ہے عرب لیگ کے رکن ممالک سے ، اس وقت کہ جب غزہ پر ظلم کی المناک داستان رقم کی جارہیں تھیں اور بچے اور بوڑھے بلک بلک کر مر رہے تھے تم نے اس وقت کیوں نہ مشترکہ فوج بنائی ؟ اس وقت تو تم نے چپ کا روزہ رکھا تھا۔مقام افسوس ہے کہ پاکستان کے حکمران ملکی حالات پر توجہ دینے کے بجائے دوسرے کی جنگ میں کودنے کی باتیں کر رہے ہیں،حالانکہ افغانستان جنگ میں جن حالات سے گزرنا پڑا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ،پاکستان بحمداللہ ایٹمی طاقت ہے، پوری دنیا میں مسلم امہ کے مسائل کے حل میں اسے قائدانہ اور ثالث کا کردارادا کرنا چاہیے ، ہماری افواج دہشتگردی کے خلاف ملک کے اندر بھی مشغول ہے اور سرحدوں پر بھی خطرات ہمہ وقت منڈلاتے رہتے ہیں ، ایسے حالات میں بہادر و جری جوانوں کو نئے امتحان میں ڈالنا خلاف عقل ہے، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ جس طرح پاکستان محصورین کی واپسی ہوئی ہے اور راستے میں حوثی قبائل نے ان کی خاطر تواضع کی ہے ، اگر یہ لوگ تکفیری گروہ کے ہتھے چڑتے ایک بھی واپس نہ آتا، لوگ اپنے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں اور انہیں کوئی طاقت ان کے حقوق کے حصول سے نہیں روک سکتی ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ عرب ممالک یمن کے بجائے اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں تا کہ وہ غزہ کی پٹی پر مسلط ناکہ بندی ، یہودی بستیوں کی توسیع اور شہروں میں بستیوں کی تعمیر بند کرے۔ تفصیلات کے مطابق ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ،ریاستی سیکرٹری اطلاعات مولانا سید حمید حسین نقوی اور ضلعی سیکرٹری جنرل سید منور حسین کاظمی نے ہٹیاں بالا کا دورہ کیا ، دورے کے دوران مختلف زعماء و شخصیات نے ان سے ملاقاتیں کیں ، جبکہ علامہ تصور جوادی نے شہید سید رضوان اختر کاظمی کی مجلس چہلم سے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین،جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ،سنی اتحاد کونسل کے رہنماوُں کا ایم ڈبلیوایم کے پنجاب سیکرٹریٹ پر مشترکہ پریس کانفرنس، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے علامہ عبدالخالق اسدی،علامہ محمد اقبال کامرانی،سید اسد عباس نقوی،اورجمیعیت علمائے پاکستان کے پیر سید عثمان نوری،ڈاکٹر امجد حسین چشتی،پیر سید عابد علی شاہ بخاری،خواجہ حبیب الرحمان،ڈاکٹر سید نورالمصطفیٰ قادری،پیر اعجاز چشتی،سید آصف علی شاہ بخاری ،سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنما رانا شرافت علی نے بھی شرکت کی،مشترکہ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما پیر عثمان نوری نے کہا کہپاکستان کے حکمران ملک کو ایک اور دلدل میں دھکیلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،حکمران اپنے ذاتی تعلقات اور احسانات کے بدلے ملکی سلامتی کو داوُ پر لگانے جا رہے ہیں،اور اس کے نتائج بھیانک صورت میں نکلیں گے جس سے ہر پاکستانی متاثر ہوگا۔

 

یمن کے اندرونی معاملات کے نتیجہ میں یمن میں کسی بھی گروہ نے کسی پڑوسی ملک کی سر حد کی خلاف ورزی نہ کی ہے جبکہ سعودی عرب نے بظاہر معزول صدر ہادی کی درخواست کا بہانہ بنا کر یمن کی زمینی وہوائی سرحدوں میں مداخلت کی ہے ، جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور جس کو تاحال کسی بھی عالمی ادارے مثلا اقوام متحدہ کا تحفظ حاصل نہ ہے خلیج تعا ون کونسل کے بعض اراکین یمن میں حوثی تحریک کو اپنے لیے خطرہ قرار دے کر ان پر حملہ کر کے انسانی حقوق کی بد ترین پامالی کا سبب بن رہے ہیں ۔جبکہ اس میں واضع طور پر امریکی آشیر باد بھی شامل ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جو اپنے ملک کے عوام کو آزادی اظہار رائے اور جمہوری عمل کے ذریعے اپنے حکمران منتخب کرنے کا حق نہیں دیتا اور جسمیں بنیادی حقوق کی صورتحال یہ ہے کہ وہ دنیا کا واحد ملک ہے جسمیں خواتین کو ڈرائیونگ کا حق حاصل نہیں ہے اور جہا ں ہزاروں پاکستانی جیلوں میں بد ترین اسحتصال کا شکار ہیں وہ سعودی عرب ، القاعدہ اور داعش کی پر ورش کے بعد پہلے بحرین پھر اب یمن میں فوجی مداخلت کی کیا قانونی و اخلاقی جواز رکھتاہے؟سوال یہ ہے کہ جب حوثی تحریک یمن کی وہ واحد تحریک ہے جو اہلسینت کے ساتھ ملکر القاعدہ او ر دولت اسلامیہ کے دہشتگر دوں کے خلاف صف آراء ہے تو پھر کیوں حوثی تحریک کو کمزور کر کے القاعدہ اور داعش کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔عمان جوکہ خلیج تعاون کونسل کا رکن ہونے کے باوجود یمن میں مداخلت سے انکا ر کا کردار قابل تحسین ہے عراق اور شام نے جو خطے میں اہم عرب ممالک ہیں یمن میں بیرونی مداخلت کو خطرہ قرار دیا ہے جو ایک حقیقت ہے ۔

 

کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے بھی خطاب کیا ،انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سمیت وہ عرب ممالک جنہوں نے لبنان اور فلسطین پر بد ترین اسرائیلی جارحیت کی مذمت تک گوارہ نہیں کی کس بنیاد پر یمنی شہریوں کے خلاف اپنی افواج کا استعمال کرنے جا رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں جنم لینے والے کسی بھی بحران کا ذمہ دار کون ہو گا ؟۔اور کیا ایسے میں یمنی مسلمان عوام کو یہ حق حاصل نہ ہو گا کہ وہ جارح سرزمین کو اپنے اور ہونے والے حملے کا جواب دیں اس ساری صورتحال کا ذمہ دار کون ہو گا ؟عرب ممالک اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھوں یرغمال ہیں،امت مسلمہ کو تقسیم کرنے اور آپس میں لڑانے کے لئے اسرائیل اور امریکہ عرب بادشاہوں کا سہارا لیتے ہیں،آج اسرائیل اور امریکہ انہی عربوں کی دولت کے بل بوتے پر مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں،ہمیں اس پراکسی وار کی اصل وجوہات کو سمجھنا ہوگا ۔پاکستان کی مشرقی سرحدیں انتہائی حساس ہیں اور گذشتہ ماہ کئی فوجی مادر وطن کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں،جبکہ دوسری طرف ضرب عصب ، خیبر ون ، خیبر ٹو جیسی جنگیں جاری ہیں ایسے میں پاکستانی فوجیوں کو کسی پرائی جنگ میں جھونکنے کے ن لیگ کے اقدام کا نتیجہ سوائے دہشتگردوں کی تقویت کے علاوہ کچھ نہ ہو گا جو ملکی سلامتی کے لئے انتہائی خطر ناک ہے۔

 

شہزادہِ مقرم حالیہ سعودی ولی عہد اور اس دستاویز کے دستخط کنندہ کہ جس کے نتیجے میں میاں نواز شریف پاکستان سے فرار کر کے جدہ میں جان بچا سکے تھے کی ایک ٹیلی فون کال پر ذاتی احسان کا بدلہ چکانے کے لئے ملک کی مسلح افواج کی عزت و حرمت کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔پاک وطن کی مسلح افواج کے خون کا ایک ایک قطرہ اس وطن کی حفاظت کے لئے ہے پرائی جنگ میں وطن کے اس قیمتی اثاثے کو جھونکنا دراصل عظیم پاکستانی فوج کو کرایہ کی فوج بنانے کے گھناؤنے ہدف کی طرف ن لیگ کی پیش رفت ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کریں گے ۔

 

آج قوم کونواز شریف کے پیش رو ضیاء الحق کی افغان پالیسی کے نتائج سے پیدا ہونے والی فصل کوضرب عضب کی صورت میں کاٹنا پڑرہی ہے ۔کیا یمن میں مداخلت کی صورت میں ہم وطنِ عزیز کو ایسے کسی نئے زخم سے دو چار کرنا چاہتے ہیں اور باقی ماندہ پاکستان کو بھی عدم استحکام سے دو چار کرناچاہتے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملک بھر میں اپنے اہلسنت بھایؤں کے ساتھ مل کر ن لیگ کی یمن کے خلاف سعودی عرب فوج بھجنے کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں عوامی مزاحمت کریں گے اور اگر ضروری ہو ا تو اسلام آباد مارچ کر کے دفتر خارجہ کا گھیراؤ بھی کیا جائے گا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت پاکستان فوری طور پر سعوری عرب کی درخوا ست کا اعلانیہ منفی جواب دے کر اپنی آئینی ذمہ داری کو ادا کرے بصورت دیگر عوامی احتجاج کے لیئے تیار رہے۔

 

ہم سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا کے خلاف پنجاب حکومت کی انتقامی کاروائیوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں،دہشت گرد مخالف قوتوں کو چن چن کر ن لیگ کی حکومت نشانہ بنا رہی ہے،فیصل آباد انتظامیہ کی جانب سے جامعہ رضویہ کے علماء کو دھمکیاں اور سکیورٹی کا واپس لینا در اصل دہشت گردوں کی حمایت کرنا ہے،دوردو سلام اور نواسہ رسول ﷺ کے ذکر پاک پر ہم اہلسنت و اہل تشیع جان دینے کو تیار ہیں لیکن کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree