The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغرب کمزور ہوچکے ہیں۔ امریکہ و اسکے اتحادی اب متحد نہیں رہے اور آپس میں اختلافات کا شکار ہوچکے ہیں، جسکے باعث شام، عراق، افغانستان، یمن سمیت عالم اسلام میں وہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ عالمی طاقت اب ایشیا منتقل ہوچکی ہے۔ مستقبل ایشیا اور اسلام کا ہے۔ شام و عراق میں امریکی ایماء پر ہونے والی خانہ جنگی کا آغاز دراصل اسلامی و ایشیائی ممالک کو توڑنا تھا۔ امریکی اسرائیلی بلاک ناصرف پاکستان اور ایران بلکہ چین و روس کو بھی تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ امریکی بلاک خطے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہمارے وطن عزیز پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ اسی لئے شام و عراق میں شکست فاش سے دوچار ہونے والی عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے نجس وجود کو پاکستان میں پروان چڑھا کر یہاں تکفیریت و فرقہ واریت کی سازش کے ذریعے مسلمانان پاکستان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انتالیس ممالک کا فوجی اتحاد امریکہ و اسرائیل نے دراصل اسلام و ایشیا کیخلاف بنایا ہے، تاکہ ایشیا و اسلام کی بڑھتی ہوئی طاقت کو اندر سے ہی کمزور کرکے ختم کیا جا سکے۔ امریکی سربراہی میں بننے والے انتالیس ملکی فوجی اتحاد کا مقصد ایشیائی بالخصوص مسلم ممالک کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنا ہے، تاکہ ایشیا کی طاقت کو توڑ کر مغرب کی بالادستی کو برقرار رکھا جاسکے۔ پاکستان ایشیا کا اہم اسٹراٹیجک مرکز ہے۔ یہ 5 ارب لوگوں کو آپس میں ملاتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے تین روزہ دورہ کوئٹہ کے دوران ریڈ روز کلب میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس  موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر علماء وعلاقہ معتبرین نے بڑی تعداد میں خصوصی طور پر شرکت کی۔

ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر خدانخواستہ پاکستان عدم استحکام کا شکار ہو جائے تو پورا ایشیا عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔ چین کی اقتصادی ترقی سی پیک منصوبے یعنی ون بیلٹ ون روڈ سے منسلک ہے۔ امریکہ پاکستان کو مذہبی انتہا پسندوں، طالبان، داعش، لشکر جھنگوی و دیگر تکفیری گروہوں کے ذریعے کمزور کرنا چاہتے ہیں، تاکہ پاکستان کو تقسیم کرکے ایران، ترکی اور چین کی تقسیم کی راہ ہموار کی جاسکے۔ پاکستان سمیت عالم اسلام کے تحفظ اور دشمن کی نابودی کیلئے امام مہدی کے ظہور کے منتظرین کو متحرک ہونا ہوگا۔ پاکستان کے سنی شیعہ مسلمانوں نے اپنے شعوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان میں تکفیریوں کے ذریعے خانہ جنگی کی امریکی اسرائیلی و بھارتی سازش کو ناکام بنایا۔ لیکن ہمارے اداروں کی غلط حکمت عملی و امریکی نوازی کے سبب دشمن جنگ ہمارے وطن عزیز میں لے آنے میں کامیاب ہوا۔  ان  کا مزید کہنا تھا کہ ضیاء الحق کی سوچ اور اسکی اسٹیبلشمنٹ نے اس ملک کے تمام محب وطنوں کو قتل کیا۔ ضیا سوچ کے پروردہ تکفیری دہشتگردوں کا اہم ترین ہدف پاکستان میں فکر کربلا کی حامل ملت تشیع کو کمزور کرنا ہے، تاکہ پاکستان کو کمزور کیا جاسکے۔ کیونکہ دشمن سمجھتا ہے کہ ملت تشیع کے ہوتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اسی لئے کئی دہائیوں سے ملک میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی استکبار نے تکفیری دہشتگرد عناصر کے ذریعے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کروایا، لیکن افسوس کہ ہمارے حکمران خاموش رہے۔ لیکن ان سب کے باوجود ملت تشیع وطن کو بچانے کیلئے منظم ہو کر جدوجہد کرتی رہے گی۔ اسی قائد و اقبال کے پاکستان کا حصول بھی اسی جدوجہد کا ہی ایک اہم ترین حصہ ہے۔ دشمن پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے یہاں فرقہ واریت پھیلانا چاہتا ہے۔ جسے محب وطن ملت تشیع کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیگی۔ ضروری ہے کہ فرقہ واریت و تکفیریت کی سازش کے خلاف تمام محب وطن عوام اتحاد بین المسلمین اور بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ دیں۔ ہمیں شیعہ سنی اتحاد کے فروغ کیلئے مزید تیزی کیساتھ کام کرنا ہوگا اور دیگر مذاہب کو بھی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اپنے وطن کا دفاع و حفاظت ہمارا دینی و قومی فریضہ ہے۔ اسلام دشمن اور ایشیا دشمن سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ الحمداللہ ملت تشیع کے اپنے اہلسنت بھائیوں کے ساتھ بھرپور روابط و ہم آہنگی ہے۔ پاکستان کے شیعہ و سنی، سکھ و عیسائی سب ملکر امریکی و عالمی استکبار کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ پاکستان کو منحوس امریکی و سعودی اتحاد سے نکلنا ہوگا۔ پاکستان کو راحیل شریف کی فوجی اتحاد کیلئے جاری کی گئی این او سی کو منسوخ کرنا ہوگا، کیونکہ راحیل شریف کی انتالیس ملکی فوجی اتحاد کی سربراہی پاکستان و ایشیا کیخلاف امریکی و اسرائیلی سازش ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ مودی کے اسرائیل کے دورہ میں اسرائیلی مبصرین کا یہ اعتراف کہ فوجی ممالک کا اتحاد ہمارے بلاک کا حصہ ہے۔ لہٰذا ہمیں امریکی، اسرائیلی و بھارتی ایجنڈے سے باہر نکلنا ہوگا۔ پاکستان کو روس، چین اور ایشیا کے بلاک کا حصہ بننا چاہیئے، تاکہ ہمارے ملک میں خوشحالی اور امن و امان کا قیام ممکن ہوسکے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب ہماری بات سنی و سمجھی جا رہی ہے۔ آرمی چیف کا پاراچنار جانا اور شہداء پاک وطن سے یکجہتی قابل تحسین ہے۔ مقتدر قوتوں کو محب وطن ملت تشیع کی باتوں کو سمجھنا ہوگا۔ پاکستان بہت نازک وقت سے گزر رہا ہے۔ ہمیں باخبر رہنا ہوگا کہ آج مغرب نواز حکمرانوں نے کرپشن کیخلاف تحقیق کرنے والے قومی اداروں اور عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔ یہ مغرب کا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو داخلی مشکلات کا شکار کیا جائے اور قومی اداروں کو کمزرو کیا جائے۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ غیرت کا مظاہرہ کیا جاتا، نہ کہ اپنی خیانتوں کو چھپانے کیلئے قومی اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جاتی۔چھ اگست کو انشاء اللہ ہم قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت سے اسلام آباد میں عظیم الشان "مہدی برحق کانفرنس" کا انعقاد کر رہے ہیں۔ جو محب وطن ملت تشیع کی جدوجہد کے حوالے سے اہم سنگ میل ثاب ہوگی۔ تمام محب وطن اکائیاں ملکی حساس حالات و صورتحال میں اس اجتماع کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

وحدت نیوز(مظفر گڑھ) پاراچنار میں پے در پے دہشتگردی کے واقعات کا ہونا سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے سیکرٹری جنرل علی رضا طوری نے ضلعی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اتنے سخت سکیورٹی کے سخت حصار، خندقیں اور نام نہاد ریڈزون کہ جس کے نام پر لوگوں کو تنگ کیا جاتا رہا اور معیشت کا بیڑا غرق کیا جاتا رہا، کے ہوتے ہوئے عام شہری کا داخلہ مشکل تھا لیکن دہشتگرد تمام سکیورٹی کے حصار کو بڑی آسانی سے توڑ کر بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیل لیتے ہیں۔ اور پھر جب مظلوم عوام اپنے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے نکلتے ہیں تو سکیورٹی اداروں کی وردی میں ملبوس کالی بھیڑیں پرامن مظاہرین پر گولیوں کی بچھاڑ کر دیتی ہیں، جس سے دھماکے سے بچے ہوئے افراد شہید اور زخمی ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاراچنار میں نوجوان قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی استقامت اور دیدہ دلیری کے بلبوتے پر اپنے حقوق کے حصول  اور اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے خلاف کامیاب دھرنا دیا جس میں انہوں نے اپنے مطالبات نہ صرف منوائے بلکہ ان پر عمل درآمد بھی کروا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جوانان پاراچنار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے صبر و استقامت سے ظلم کے خلاف قیام کیا، مطالبات کے پورا ہونے تک میدان میں حاضر رہے اور قوم کو سرخروہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین ہمارے لئے ایک وسیلہ ہے نہ کہ ہدف۔ اس وسیلے کو استعمال کرتے ہوئے قومی شعور کو بیدار کرنا ہوگا۔ اپنے حقوق کے لئے آواز کو بلند کرنا ہوگا، ظلم کے خلاف اٹھنا ہوگا۔ ہم مجلس وحدت کی قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے پاراچنار کے مومنین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلا کر فرقہ واریت کی سازش کو ناکام بنایا۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہم آج اگر میدان عمل میں ہیں تو یہ ہم کسی فرد یا شخصیت کو خوش یا راضی کے لئے نہیں بلکہ ہمیں اللہ کی رضا اور محمد (ص) و آل محمد (ع) کی خوشنودی کے لئے کام کرنا چاہئے اور آج اگر ہم نے اپنے حقوق کے لئے آواز نہ اٹھائی تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ 6 اگست 2017ء کو ہونے والی قائد شہید کی برسی میں مظفرگڑھ سے انشااللہ بھرپور نمائندگی ہوگی۔ اس حوالے سے عوامی رابطہ مہم کے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں، جو کہ مختلف علاقوں کا دورہ کریں گی اور اپنی کارکردگی رپورٹ 21 جولائی 2017 کو ہونے والے ضلعی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گی۔ اس عوامی رابطہ مہم میں تنظیم سازی کا عمل بھی تیز کیا جائے گا۔ اس موقع پر ضلعی کابینہ کے اراکین سید عمران رضا ایڈووکیٹ، سید مظہر نقوی، سید شفقت علی، آغا سید عابد فاطمی، عدنان حیدر تہیم ایڈوکیٹ، شوکت حسین بک اور دیگر اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس کے آخر میں شہدائے ملت جعفریہ، خصوصًا شھدائے پاراچنار و کوئٹہ کی بلندی درجات کے لئے دعا اور فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس کا اختتام دعائے امام زمانہؑ سے کیا گیا۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) جیکب آباد جو ہمیشہ امن و محبت کا گہوارہ رہا ہے گذشتہ چند سالوں سے ایک سازش کے تحت یہاںدھشت گردوں کے مراکز اور سہولت کار پیدا کئے گئے ہیں۔ آج سے دس سال قبل جیکب آباد ہی سے ابابکی قبیلے کا ایک دھشت گرد گرفتار ہوا جس نے ایک نیٹ ورک کی نشاندہی کی، جس کے تحت علی سومرو پکڑا گیا جو ایک بااثر شخصیت کی سفارش پر رہا ہوا۔جیکب آباد ہی سے تعلق رکھنے والے پولیس افسر کا بیٹا داعشی دھشت گرد کراچی میں ہلاک ہوا اور پھر یہاں دفن ہو، اسی دوران شکارپور سے لیکر مستونگ تک کے دھشت گرد جیکب آباد آتے رہے یہاں ان کے سہولت کاراور محفوظ ٹھکانے کل بھی جیکب آباد اور سندہ کے امن کے لئے خطرہ تھے اور آج بھی خطرہ ہیں۔ دھشت گردوں کے ان مراکز اور سہولت کاروں کی نشاندہی ہم مسلسل حکومت اور جیکب آباد سے کرتے رہے مگر اس سنگین مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی نے سید مظہر علی شاہ نقوی چیئرمین شیعہ قومی اتحاد سید فضل عباس شاہ متولی مرکزی اما م بارگاہ جیکب آباد ،مولانا سیف علی ڈومکی، ضلعی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین جیکب آباد،وسیم لطیف مہرصدر انجمن سپاہ علی اکبر ؑجیکب آباد ،زوارامام بخش ڈھولو، وزیر علی لاشاری ،وارثان شہداء جیکب آباد
نثار احمد ابڑو، حبدار علی شیخ اور حسن رضا غدیری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

 انہوں نے کہا کہ سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے عوام کے لئے قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، جس میں 28  معصوم انسان شہید جبکہ 69 زخمی ہوگئے، ان شہداء میں انیس معصوم بچے بھی شامل تھے۔ سانحے کے فورا بعد اس وقت کے نا اہل ایس ایس پی کے حکم پر پولیس نے نہتے عوام پر گولیاں چلادیں، جس کے نتیجے میں واپڈا ملازم محمد شریف جتوئی شہید ہوگئے۔ ہماری درخواست کے باوجود آج تک پولیس اس مظلوم شہید کی ایف آئی آر تک درج کرنے کے لئے تیار نہیں۔ محمد شریف کے قاتل کے تعین کے لئے وزیر اعلیٰ سندہ نے جس کمیٹی کا وعدہ کیا تھا، اس کے متعلق بھی کچھ نہیں بتایا جارہا۔
      
ان کا کہناتھا کہ یہ بات کسی المیے سے کم نہیں کہ بد نام زمانہ دھشت گرد ایک سال کے اندر نہ فقط باعزت بری ہوگئے بلکہ وہ آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ جیکب آباد غیر محفوظ ہوچکا ہے، جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں موجود دھشت گردی کے مراکز اور سہولت کار عوام کے لئے خطرہ ہیں۔یہاں کے عوام خصوصا اہل تشیع ان کے نشانے پر ہیں۔ ان کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی جبکہ حال ہی میں جیکب آباد کے شیعہ مدارس، امام بارگاہوں اور شخصیات سے بھی سیکورٹی واپس لی گئی ہے،  جس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ جبکہ ایس ایس پی جیکب آباد سیکورٹی کے سلسلے میں تعاون نہیں کررہا۔
             
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف آف آرمی اسٹاف ، سندہ حکومت اور پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جیکب آباد میں دھشت گردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، اس سازش میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں اور عوام کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔ ہم آئی جی سندہ اور پولیس کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جن پولیس اہلکاروں نے سانحہ شب عاشور کے دھشت گردوں کی رہائی میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے، ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔ہم جیکب آباد میں دھشت گردوں کے نیٹ ورک کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے شیعہ مدارس اور شخصیات کے لئے مکمل سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم سندہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وارثان شہداء جیکب آباد اور شکارپور سے کئے گئے معاہدے پر عمل در آمد کرے۔
قانون کی نظر میں مجرم کا سہولت کار اور جرم کو چھپانے میں اعانت کرنے والا اور انفارمیشن نہ دینے والا برابر کے مجرم ہیں۔ انتہائی حساس کیس میں ان پولیس اہلکاروں نے مجرمانہ کردار ادا کیا، دھشت گردوں کی سہولت کاری کرتے ہوئے کیس کو تباہ کیا گیا اور مجرموں کو چھڑانے کی دانستہ کوشش کی گئی۔ تفتیشی افسر امان اللہ سدھایو، ایس ایچ او علی انور بروہی  نے اسلحہ اور رکوری ظاہر نہیں کی جبکہ جائے وقوعہ پر حاضر گواہ اے ایس آئی سہراب اڈھو نے بیان تبدیل کئے۔  پی ڈی ایس پی عطا محمد سومرو نے دھشت گردوں کے اعترافی بیانات اور گواہیاں پیش نہیں کیں۔ جبکہ سرکاری وکیل انور مہر نے 190 کا نوٹس نہ لے کر سہولت دی۔
                 
رہنمائوں نے مزید کہا کہ بدنام زمانہ دھشت گردوں کی رہائی اور حکومت و انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کے خلاف ہم وارثان شہداء کے ہمراہ 14 جولائی کو یوم احتجاج منا رہے ہیں۔ جیکب آباد سمیت سندہ بھر میں احتجاجی جلوس نکلیں گے۔ جیکب آباد مرکزی امام بارگاہ سے صبح دس بجے جلوس نکلے گا اور پریس کلب کے سامنے علامتی دھرنا دیا جائے گا۔  ہم جیکب آباد کی سول سوسائٹی ، میڈیا ، سیاسی، مذہبی جماعتوں اور غیور عوام سے اپیل کرتے ہیںکہ اس ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔
               
ہم آخر میں مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپورحمایت کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کے ہاتھوںفلسطینی عوام کے قتل عام اور مودی سرکار کے ہاتھوں کشمیری عوام کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انڈین وزیراعظم مودی کا حالیہ دورہ اسرائیل دو انسان دشمن اور اسلام دشمن حکومتوں کے گٹھ جوڑ کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے عالم اسلام کی مایہ ناز شخصیت اور اسلامک مومنٹ نائیجریا کے بہادر قائد ،حجۃ الاسلام شیخ محمد ابراہیم زکزکی کی صحت سے متعلق شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ ابراہیم زکزکی فقط نائجیریا کے نہیں بلکہ عالم اسلام کے شجاع اور محبوب لیڈر ہیں، نائیجرین حکومت اسرائیل اورامریکہ کی غلامی کی تمام حدیں پار کرچکی ہے۔ نائیجرین سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود اس مجاہد و مبارز عالم دین کو ہاسپیٹل تک نہ لے جانا سنگین جرم ہے۔
 
انہوں نے نائیجرین اسلامک مومنٹ کے رہنما عبداللہ احمد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزاکی ،عشق خدا کے امتحان میں سرخرو ہوئے جنہوں نے اپنے چھ جوان بیٹے راہ خدا میں قربان کر دیئے ، ان کی یہ بے مثال قربانی اہل حق ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ زکزاکی پہ عالم انسانیت کو ناز ہے۔ ایک ایسے دور میں جب درباری ملا درہم و دینار اور ڈالر کے بدلے خدا کے دین کی سودا بازی کر رہے ہیں، آیۃ اللہ شہید باقر النمر ؒ اور آیۃ اللہ محمد ابراہیم زکزاکی نے کربلا والوں کی سنت کو زندہ کیا۔
 
اس موقع پر نائیجریا کے ممتاز عالم دین اور نائیجیرین اسلامک مومنٹ کے رہنماء عبد اللہ احمد نے نائیجریا میں اسرائیل ، امریکہ اور آل سعود کی ایما پر عاشقان اہل بیت ؑ پر جاری ریاستی مظالم سے متعلق آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزاکی کی بینائی اور صحت کو  سنگین خطرہ ہے، نائیجرین حکومت زکزاکی کو جان سے مارنا چاہتی ہے مگر عالمی سطح پر آنے والے رد عمل سے خائف ہے۔

وحدت نیوز(سکردو) نیشنل بینک آف پاکستان کے نمائندے اور منیجر خپلو برانچ حاجی محمدحسین نے خیر العمل ڈویلپمنٹ اینڈ ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین کے زیر انتظام چلنے والے ادارہ حضرت عباسؑ ہسپتال سکردو کا دورہ کیا۔ انہوں نے نیشنل بینک کی جانب سے میڈیکل وارڈز کیلئے ضروری مشینری اور بیڈز فراہم کئے جن کو العباس ہسپتال کے متظمین شیخ احمد علی نوری، حاجی محمد علی، ایڈمن آفیسر ہسپتال سید مبشر رضوی و دیگر نے وصول کیا ۔ منیجر و نمائندہ نیشنل بینک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل بینک سرکاری ہسپتالوں کو بھی وقتا فوقتا اشیائے ضرورت فراہم کرتی رہی ہے، اور العباس ہسپتال چونکہ علاقے کیلئے ایک بہتری خدمت گاہ اور علاقے کے عوام خصوصا کم آمدنی اور غرباء کیلئے انتہائی اہم ضرورت کا حامل ادارہ ہے، جس کی جتنی بھی ممکن معاونت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے ہسپتال کے مختلف ڈپارٹمنس کے دورے کئے ۔لیبر روم، لیبارٹری، فارمیسی، میڈیکل آفیسرز کے رومز اور دیگر شعبہ جات کی بہترین انتظامات کا جائزہ لیااور ہسپتال کے ڈاکٹرز، ڈسپنسر،لیب ٹیکنیشنز اور دیگر ملازمین سے گفتگو کی اور بہترین معیاری خدمات کی فراہمی پر حوصلہ افزائی کی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ممتاز سماجی کارکن عبد الستار ایدھی کی پہلی برسی کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ عبد الستار ایدھی ایک شخص کا نام نہیں بلکہ ایک عہد کا نام ہے۔پاکستان میں ایدھی کا نام درد کے لیے مرہم کی حیثیت رکھتا ہے۔ دکھی انسانیت کے لیے عبدالستار ایدھی کی شبانہ روز کاوشوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔وطن عزیز کے لیے آپ کا وجودایک نعمت سے کم نہیں تھا۔انسانیت کی خدمت کے صلہ میں حکومت پاکستان کی طرف سے نشان امتیاز اور دیگر عالمی ایوارڈز کا ملنا آپ کی مخلصانہ تگ و دو کا اعتراف ہے۔عبد الستار ایدھی کے انتقال نے ہمیں ایک محب وطن اور انسان دوست شخصیات سے محروم اور پورے پاکستان کو سوگوار کر دیاہے۔حکمرانوں اور ملک کے مقتدر طبقے کو ایدھی کے طرز زندگی کو اپنی عملی زندگیوں میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عبد الستار ایدھی کو حکومتی سطح پر سراہنے کے لیے کوئی یادگار تعمیر کی جائے یا کسی اہم جگہ کو ان کے نام سے منسوب کیا جائے۔علامہ ناصر عباس کی ہدایات پرا یم ڈبلیو ایم کے صوبائی اور ضلعی دفاتر میں عبد الستار ایدھی کی یاد میں’’محسن پاکستان‘‘ کے عنوان سے تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد اور فاتحہ خوانی کی گئی۔شرکا نے ایدھی کی خدمات اور کردار کی زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جوذمہ داریاں ارباب اقتدار کے ذمہ واجب الادا تھی انہیں عبد الستار ایدھی نے پورے اخلاص اور بے لوث انداز سے ادا کیا۔ان کی خدمات کی بدولت انہیں پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں نمایاں مقام حاصل تھا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم و ملت کی سربلندی اور وطن کے استحکام کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی جدوجہد بلا خوف خطر جاری رہے گی۔کوئی بھی حکمران ہمیں ہمارے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔انہوں نے کہاپاکستان سمیت دنیا بھر میں بلا تخصیص مسلک و مذہب دو گروہ ایک دوسرے کے مقابلے میں صف آرا ہیں۔ایک گروہ مظلومین کا اور دوسرا ظالمین کا۔ہم ہمیشہ مظلومین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔پاکستان کے پاک وجود کو داعش سمیت کسی بھی دہشت گرد طاقت کے نجس وجود سے آلودہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چینلجز کا سامنا ہے۔نفرتیں پھیلا کر قوم کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان قوم متحد نہ ہو سکے۔ہمیں اپنے اتحاد و اخوت کے عملی اظہار سے ان ناپاک ارادوں کو خاک میں ملانا ہو گا۔حکمران عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے اقتدار بچانے کی فکر میں ۔ قانون انصاف کو طاقت کے زور پر پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد جتنا بڑا مجرم ہے اتنا ہی بڑا مجرم اس کا سہولت کار بھی ہے۔ دونوں ملک کے امن و سکون اور انسانیت کے دشمن ہیں۔وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ان مذموم عناصر کوسختی سے کچلنا ہو گا۔عالمی استکباری قوتیں پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتیں۔ان کے حلقہ اثر سے آزادی ہی حقیقی آزادی سمجھی جائے گی۔یہ طاقتیں قائد و اقبال کے اسلامی پاکستان کو مسلکی پاکستان کی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ تصادم کی راہ ہموار ہوسکے ۔اس ملک میں بسنے والے سنی ، شیعہ ،عیسائی، ہندو اور دیگر تمام مکاتب فکر کو مذہب و مسلک کی بنیاد سے آزاد ہو کر برابری کے حقوق حاصل ہیں۔ملک میں موجود سیاستدانوں، فوج، بیورکریسی اور عدلیہ سمیت سب کو اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے قومی ترقی و خوشحالی کے لیے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کے حصول کے لیے آئینی جدوجہد جاری رہے گی۔جو لوگ ریاست میں مسلح جدوجہد کے قائل ہیں وہ ملک و قوم کے غدار ہیں۔مقاصد کے حصول کے لیے آئین و قانون کی پابندی ہمارا طرہ امتیا ز رہا ہے۔پاکستان میں مہذب احتجاج کی روایت ہم نے ڈالی ہے۔پانامہ لیکس اس حقیقت کو آشکار کر چکی ہے کہ حکمران صرف کرپٹ ہی نہیں بلکہ اخلاقی قدروں سے بھی عاری ہیں۔ہم اس کرپشن کے خلاف پورے عزم اور نئے ولولے سے آگے بڑھیں گے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری آج تین روزہ دورے پر صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ ائیر پورٹ پہنچے۔ کوئٹہ پہنچنے پر انکا استقبال ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی سمیت دیگر افراد نے کیا۔ یاد رہے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری تین روزہ دورے پر کوئٹہ آئے ہے۔ اپنے دورے کے دوران وہ خصوصی طور پر "عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان اور ملت تشیع میں علماء کا کردار" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کریں گے۔ اسکے علاوہ کوئٹہ شہر کے علماء، سیاسی اکابرین اور قبائلی عمائدین سے بھی ملاقاتیں کرینگے۔

وحدت نیوز(ڈی اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی نے تحصیل ناظم ڈیرہ عمر امین خان گنڈہ پور سے ان کی رہائش گاہ پر ان سے طویل دورانیہ کی ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں صوبائی وزیر علی امین خان گنڈہ پور نے بھی پشاور سے کانفرنس کال کے ذریعے شرکت کی۔ صوبائی وزیر مال خیبر پختونخوا، تحصیل ناظم ڈی آئی خان، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ان کے رفقاء کے مابین طویل دورانیہ پر مبنی اس ملاقات میں کوٹلی امام حسین (ع) کی اراضی مسئلہ سمیت دیگر اہم امور زیربحث رہے، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی ، صوبائی رہنما مولانا ذوالفقار علی اور دیگر بھی موجود تھے۔

اس موقع پر صوبائی حکومت کی جانب سے کوٹلی امام حسین (ع) اراضی مسئلہ کے حل کیلئے ایم ڈبلیو ایم کو ایک پیش کش بھی کی گئی۔ جس میں نصف سے بھی کم اراضی اہل تشیع کو دینے کی بات کی گئی تھی، تاہم ناصر عباس شیرازی اور ان کے وفد کے اراکین نے اس پیش کش کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ معاملے پر کمیٹی بنائی جائے گی۔ جو کہ تمام تر پہلوؤں سے اس کا جائزہ لیکر اپنی سفارشات سے جلد آگاہ کرے گی۔ دوسری جانب اس ملاقات کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کوٹلی امام حسین (ع) کی اراضی کا ایک انچ بھی نہیں دیں گے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) وارثان شہدائے جیکب آباداور شیعہ زعماء کا اہم اجلاس کربلا مرکزی امام بارگاہ جیکب آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنماء مولانا حسن رضا غدیری، نثار احمد ابڑو، حبدار علی شیخ، منور علی سولنگی،وارثان شہداء کمیٹی کے ذمہ داران و دیگر شریک ہوئے۔
                     
اجلاس کے شرکاء نے سانحہ شب عاشور جیکب آباد میں ملوث دھشت گردوں کی رہائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور انتظامیہ کی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے ایس ایس پی جیکب آباد کی جانب سے شیعہ مدارس، مساجد، امام بارگاہوں اور شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں آج بھی دھشت گردوں کے اڈے اور سہولت کار موجود ہیں جن کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں ہورہی۔ وارثان شہداء نے دھشت گردوں کی رہائی کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ، پریس کانفرنسز کرنے اور جمعہ 14جولائی کو احتجاجی مظاہرے اور پریس کلب کے سامنے دھرنے کا فیصلہ کیا۔

اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان، آپریشن رد الفساد اور فوجی عدالتوں کے باوجود قاتل دھشت گرد باعزت بری ہورہے ہیں۔ جبکہ شہداء کے وارث آج بھی انصاف کے حصول کے لئے دربدر ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree