The Latest

Breakin thumb158ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کے خطاب سے ماخوذ ٹکرز
وزیر اعلیٰ صاحب دل بڑا کریں اور سیاستدان بنیں۔ یاد رکھو ہم علی علیہ السلام کے ماننے والے گلگت سے پارہ چنار تک پھیلے ہوئے ہیں۔
ریاستی ادارے یہاںکی عوام پر اعتماد کریں۔ اگر ان پر اعتماد کرو گے تو یہ ملکی سرحدوں کے خود محافظ ہیں۔
بریلوی ، دیوبندی، اہل حدیث سب ہمارے بھائی ہیں۔ ہم تفرقہ پرستوں کے مخالف ہیں۔
ہم مسلمان ہیں اور بھائی چارگی چاہتے ہیں اور بھائیوں کی طرح رہنے کا درس کربلا نے دیا ہے۔
ے مادر وطن گواہ رہنا علی ع کے ماننے والے تیری حفاظت کے لئے خون کا آخری قطرہ تک بہائیں گے ناصر ملت کا یادگار چوگ سکردو میں خطاب جاری

Breakin thumb158ناصر ملت کا خطاب شروع ۔یادگار چوک کی فضائیں لبیک یا حسین کے نعروں سے معطر۔
ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کا فرزندان ملت جعفریہ سے خطاب شروع ہو چکا ہے۔ یاد گار چوک میں کی فضائیں لبیک یا حسین کے نعروں سے گونج رہی ہیں۔ زندہ ہے حسینی زندہ ہے ، ناصر ملت قدم بڑھاؤ قوم تمھارے ساتھ ہے، ناصر تیرا ایک اشارہ حاضر ہے لہو ہمارا۔ ہر طرف بس یہی صدائیں ہیں۔ تفصیلات کچھ دیر بعد میں

ں

علامہ ناصر عباس جعفری کا یادگار چوک سکردو میں دسیوں ہزار مومنین سے خطاب کچھ ہی دیر میں شروع ہوا چاہتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری تھوڑی ہی دیر میں یادگار چوک سکردو پر جمع دسیوں ہزار فرزندان ملت جعفریہ سے خطاب کرنے والے ہیں۔ تفصیلات کچھ دیر بعد میں۔
اسی سے متعلقہ
لتستان کی ہر دلعزیز شخصیت عالم با عمل علامہ سید علی رضوی کا یادگار چوک سکردو میں مومنین خطاب جاری۔

تازہ ترین:::::سکردو کے یادگار چوک میں دسیوں ہزار فرزندان ملت جعفریہ سے بلتستان کی مقبول ترین اور ہر دلعزیز شخصیت عالم با عمل علامہ سید علی رضوی یادگار چوک سکردو میں فرزندان ملت جعفریہ سے خطاب کر رہے ہیں۔تفصیلات کچھ دیر بعد
اسی سے متعلقہ
Breakin thumb158علامہ ناصر عباس جعفری کاکاروان وحدت یاد گار چوک سکردو پہنچ گیا۔ لبیک یا حسین کے نعروں سے استقبال کیا۔ ابھی کچھ دیر بعد خطاب کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری گنبہ سکردو میں خطاب کرنے کے بعد تمام تر رکاوٹوںکو عبور کرتے ہوئے یادگار چوک سکردو پہنچ گئے ہیں جہاں دسیوں ہزارمومنین نے ان کا لبیک یا حسین کے نعروں سے پرتپاک استقبال کیاہے۔ ابھی کچھ ہی دیر میں وہ سکردو میں عوامی اجتماع سے خطاب کرنے والے ہیں۔

Breakin thumb158تازہ ترین:::::سکردو کے یادگار چوک میں دسیوں ہزار فرزندان ملت جعفریہ سے بلتستان کی مقبول ترین اور ہر دلعزیز شخصیت عالم با عمل علامہ سید علی رضوی یادگار چوک سکردو میں فرزندان ملت جعفریہ سے خطاب کر رہے ہیں۔
اسی سے متعلقہ
علامہ ناصر عباس جعفری کاکاروان وحدت یاد گار چوک سکردو پہنچ گیا۔ لبیک یا حسین کے نعروں سے استقبال کیا۔ ابھی کچھ دیر بعد خطاب کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری گنبہ سکردو میں خطاب کرنے کے بعد تمام تر رکاوٹوںکو عبور کرتے ہوئے یادگار چوک سکردو پہنچ گئے ہیں جہاں دسیوں ہزارمومنین نے ان کا لبیک یا حسین کے نعروں سے پرتپاک استقبال کیاہے۔ ابھی کچھ ہی دیر میں وہ سکردو میں عوامی اجتماع سے خطاب کرنے والے ہیں۔( تفصیلات کچھ دیر بعد)

Breakin thumb158تازہ ترین:::::مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری گنبہ سکردو میں خطاب کرنے کے بعد تمام تر رکاوٹوںکو عبور کرتے ہوئے یادگار چوک سکردو پہنچ گئے ہیں جہاں دسیوں ہزارمومنین نے ان کا لبیک یا حسین کے نعروں سے پرتپاک استقبال کیاہے۔ ابھی کچھ ہی دیر میں وہ سکردو میں عوامی اجتماع سے خطاب کرنے والے ہیں۔( تفصیلات کچھ دیر بعد)

Breakin thumb158ابھی سے کچھ دیر پہلے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری قافلے کی شکل میں کچورہ سے سکردو روانہ ہوئے۔ مومنین کے قافلے ان کی ہمراہی میں تھے اور راستے سے بھی لوگ جوق در جوق کاروان وحدت میں شامل ہوتے گئے۔ گنبہ سکردو پہنچنے پر علامہ ناصر عباس جعفری نے مومنین کے جم غفیر سے خطاب کیا ہے ۔جگہ جگہ پر مومنین نے  نعرے لگا کر ان کے ساتھ عقیدت کا اظہار کیا ہے( راجہ صاحب قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں، راجہ صاحب تیرے ساتھی بے شمار)۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مجھے آپ کو دیکھ کر بہت تکلیف ہو رہی ہے کہ آپ ان حالات میں بھی میدان میںحاضر ہیں۔ واقعاً دل کرتا ہے کہ ہم اس ملت پر فدا ہو جائیں۔ اس قوم کے حقوق جو ان ظالموں نے چھین لیے ہیں، ہم آئیں گے اور اس شہید قائد  کے پرچم کو اٹھاکر، جو پرچم غیرت کا پرچم تھا، شجاع کا پرچم تھا، بہادروں کا پرچم تھا، اس پرچم کو اب ہم نے اٹھا لیا ہے اور تھام لیا ہے اور انشاء اللہ اب ہم یہ پرچم اٹھا کر ہاتھوں میں تھام کر سارے مظلوموں کا حق چھین کر رہیں گے۔ پاکستان کی دوتہائی پارٹی اب ہماری حفاظت کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، پیپلزپارٹی ہمارے حقوق کا خیال نہیں رکھتی۔ اب ہم اپنے حقوق خود حاصل کرنے ہوں گے، ہم سب حسینی ہیں، ہمارا امام حسین  ہے۔ ہمارا سردار حسین  ہے، ہم تنہاء نہیں ہیں، ہم انشاء اللہ یزیدوں کے خاتمے، ظالموں کے خاتمے تک اپنے خون کا آخری قطرہ بھی بہا دیں گے لیکن ان ظالموں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہم وطن دوست ہیں، ہم پرامن لوگ ہیں، ہم دہشت گردی کے مخالف ہیں، ہم پاکستان کے دشمنوں کے مخالف ہیں۔ ہم امریکہ، اسرائیل، بھارت، افغانستان اور ہر اس اسلامی ملک کے جو دہشت گردوں کو تحفظ دیتے ہیں اور دہشت گردی کو عام کرتے ہیں، ہم اس کے دشمن ہیں۔ اے مادر وطن گواہ رہنا، علی  کے ان غیرت مند بیٹوں نے آج تک کبھی تجھ سے خیانت نہیں کی، تیرے خلاف انہوں نے کبھی بغاوت نہیں کی۔ ہم ان ظالموں کو یوں حکومت نہیں کرنے دیں گے، ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔ ہم پرامن شہری ہیں، ہم کسی کی املاک کو نقصان پہنچانے والے نہیں ہیں۔ ہم اس پاکستان کے تمام مظلوموں کے حقوق کا دفاع کرنے والے ہیں۔ علامہ صاحب کاقافلہ سکردو روانہ ہو گیا ہے۔

مہدی شاہ کو ملک کے کسی بھی حصے میں داخل نہیں ہونے دیں گے، علامہ حسن ظفر نقویBreakin thumb158
کراچی میں شاہراہ پاکستان پر منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ اگر مہدی شاہ نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ملک گیر سطح پر ایسی تحریک کا آغاز کیا جائے گا جو ایوانوں پر لرزہ طاری کردے گی۔

Breakin thumb158سکردو وحدت نیوز کے نمائندے کے مطابق ناصرملت کا قافلہ مضافاتی علاقے کچورا سے سکردو شہر کی جانب روانہ ہوچکا ہے قافلے میں ہزاروں کی تعداد میں گاڑیوں ،بسوں موٹر سائیکلوں پر لوگ سوار ہیں جبکہ جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگائے گئے ہیں جس علاقے سے ناصرملت کا قافلہ گذرے گا اس علاقے کے لوگ پہلے سے ہی استقبال کے لئے تیار کھڑے ہیں واضح رہے کہ رات ڈھائی بجے کے قریب وزیرا علیٰ نے مقامی ایم این اے شیخ نثار کو ناصر ملت کے پاس بھیجا جو غلطی اور معافی کاپیغام اپنے ہمراہ لئے تھا لیکن ناصرملتے اور مقامی ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے کہا کہ ہم رات کے اندھیروں میں فیصلے اور مذاکرات نہیں کرتے فیصلہ عوام کے سامنے ہوگا اس وقت اپنے محبوب رہنما کے ہمراہ لبیک یا حسین ؑ حق ناصر سچ کا ناصر کے نعروں کے ہمراہ سکردو شہر کی جانب روانہ ہیں

Breakin thumb158اس وقت پاکستان سٹینڈر ٹائم کے مطابق رات کے تقریبا ڈھائی بج چکے ہیں.سکردو سے موصولہ خبروں کے مطابق ناہل وزیر اعلیٰ مہدی شاہ کی جانب سے مقامی ایم این اے محترم شیخ نثار کو ناصر ملت کے نام پیغام دیکر بھیجاہے اس پیغام میں معزرت خواہی کی کوشش گئی ہے اور مذاکرات کی بات کی گئی ہے ناصرملت اور ایم ڈبلیو ایم کے دیگر ذمہ داروں کی جانب رات کے اندھیروں میں میں مذاکرات یا کسی فیصلے سے انکار فیصلہ کل صبح عوام کی عدالت میں ہوگا وزیر اعلی کو جواب 

Breakin thumb158ماتم میں رہے، مجلس میں رہے، تکلیف میں رہے۔ آپ تھکے ہوئے ہیں، مجھے واقعاً بہت تکلیف ہوئی ہے۔ میں شرمندگی محسوس کر رہا ہوں۔ ہم یہاں آپ کو تکلیف میں ڈالنے کے لیے نہیں آئے۔ ہم نے شہید حسینی کا پرچم ملت و قوم کے درد کو کم کرنے کے لیے اٹھایا ہے۔ ہم نے اس جوش و جذبے سے پرچم اٹھایا تھا کہ ہم خود ملت پر فدا ہو جائیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم بزدل نہیں ہیں، ہم اگر بزدل ہوتے تو حسین کو کبھی امام نہ مانتے۔ ہم اگر بزدل ہوتے تو کبھی مظلوموں کی حمایت نہ کرتے۔ ہم اگر بزدل ہوتے تو یزیدوں کا ساتھ دیتے۔ ہم بہادر ہیں، ہم شجاع ہیں، ہم غیرت مند ہیں، ہم بابصیرت ہیں، باشعور ہیں، ہم ثابت قدم رہنے والی قوم ہیں۔ ہم نے چودہ سو سال سے مظلوم کربلا کا ساتھ نہیں چھوڑا اور اب بھی کسی یزید کے منہ پر اگر نقاب ہو تو ہم اسے پہچان لیتے ہیں۔ میں یہاں عزاداری کے لیے آیا تھا۔ عاشورہ اسد میں خطاب کرنے کے لیے آیا تھا۔ وہ زمانہ گزر گیا جب حکمران اپنی طاقت سے ہماری عزاداری کو روکا کرتے تھے۔ وہ دور گزر گیا جب ہمارے حقوق پائمال کیے جاتے تھے۔ ہم اب جب تک ظالموں سے اپنے حقوق چھین نہیںلیتے، ہم واپس جانے والے نہیں ہیں۔ ایک دینی طالب جو صرف مجلس پڑھنے آیا ہے وہ وزیراعلیٰ پر ناگوار گزر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ قاتلوں کو گرفتار کرتا، دہشت گردوں کو گرفتار کرتا، وزیراعلیٰ کو چاہیے تھا کہ دہشت گردوں کا تعاقب کرتا۔ وزیراعلیٰ کو چاہیے تھا کہ جو لوگ امریکہ و اسرائیل کے ایجنٹ بن کر یہاں دہشت گردی پھیلانے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں انہیں گرفتار کرتا۔ بدقسمتی سے ایسا وزیراعلیٰ ملا ہے جو پارٹی او رملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہا ہے۔ پیپلزپارٹی کو باہر سے دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کا یہ وزیراعلیٰ ہی پیپلزپارٹی کی تباہی کے لیے کافی ہے۔ ہم پرامن لوگ ہیں، ہم ظلم کرنے والے امام کے ماننے والے نہیں ہیں، ہم عادل امام کے ماننے والے ہیں، ہم مہذب قوم ہیں۔ انتظامیہ تو کٹھ پتلی ہوتی ہے۔
ہماری کسی کے ساتھ مخالفت ہو سکتی ہے لیکن ہماری کسی کے ساتھ دشمنی نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ تبدیل نہ کرو۔ کفر ہو گا۔ لہٰذا ہم ان حکمرانوں کو وصیت کرتے ہیں، یہ سرزمین امن کی سرزمین ہے، قوم سے محبت کرنے والوں کی سرزمین ہے، ان پر اس طرح کا دبائو نہ ڈالا جائے کہ بعد میں یہاں کہ حکمرانوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں۔ ہم وطن دوست ہیں، ہمارا نعرہ ہی یہی ہے کہ پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے۔ ہم لا اینڈ آرڈر کے خلاف کچھ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ لا اینڈ آرڈر کا انحراف کرنے والی خود انتظامیہ ہے۔ یقین کریں آپ کو دیکھ کر آئمہ کی مظلومیت یاد آ جاتی ہے۔ کاش آپ نوجوان ہوتے، کوئی ظالم ہمارے ساتویں امام کو پابند سلاسل نہیں رکھ سکتا تھا۔ آپ جیسے لوگ ہوتے نا تو کبھی مسلم بن عقیل تنہا نہ رہتا اور ان کو شہید کر کے اس کی لاش میں پائوں میں رسی باندھ کر کوفہ کے کوچہ و بازار میں نہ گھسیٹا جاتا۔ خدا گواہ ہے کہ مجھے آپ کو اس حال میں دیکھ کر تکلیف ہو رہی ہے۔ یہ سونے کا وقت ہے، آپ آرام کرتے، میں چاہتا ہوں کہ آپ کی تکلیف کو ختم کر دوں۔ میں یہاں کے علماء کا، یہاں کے بزرگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہاں سب کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے اتنی محبت کا اظہار کیا ہے۔ ہم اس قابل نہیں ہیں۔ مجھے وہ نوجوان یاد آتا ہے کہ جس کو حکومت گرفتار کر کے اسے قید میں ڈال دیتی ہے، میں کہتا ہوں کہ ہم اس وقت ہوتے یا وہ نوجوان آج ہوتا تو ہم دیکھتے کہ کون ہے جو اس طرح قید کرتا ہے، تجھے کون وطن سے نکالتا ہے۔ امید ہے یہاں کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں گے، عقل کے ناخن لیں گے، اپنے لیے مشکلات کھڑی نہیں کریں گے۔ ہم کہتے ہیں کہ اختلاف کا حق ہے۔ میرا سوال ہے کہ کیا گلگت بلتستان کی عوام اس حکومت سے راضی ہے، کیا حکومت نے اس علاقے کو امن دیا ہے، کیا دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدام اٹھایا ہے، کیا کرپشن کم ہوئی ہے، کوئی کام ایسا ہو حکومت کا جس سے عوام مطمئن ہو۔ امام علیہ السلام نے یزید کو اپنا تعارف کرایا کہ ہم اہل نبوت ہیں، ہم وہ ہیں جن کے گھر ملائکہ نازل ہوتے ہیں، اللہ نے دین ہم پر نازل کیا اور اس کا خاتمہ بھی ہم پر ہی کرے گا۔ یزید کا تعارف امام حسین علیہ السلام نے یوں کرایا کہ یزید شرابی ہے، برے فعل انجام دیتا ہے، بے گناہوں کا قاتل ہے لہٰذا شرابی، قاتل اور فاسق و فاجر یزید ہے۔ مجھ جیسا کبھی یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا۔ یہ حسین علیہ السلام کی تعلیم ہے کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ حسینی کو ووٹ دیں تو اس کو اس وزیراعلیٰ کو برطرف کرنا ہو گا۔ ہم کوئی بکائو مال نہیں ہیں۔ ہم پاکستان میں پانچ کروڑ سے زیادہ شیعہ ہیں۔ اب کوئی شیعہ کسی شرابی، قاتل اور فاسق و فاجر کو ووٹ نہیں دے گا۔ ہم شریفوں کا ساتھ دیں گے، ہم مظلوم کا ساتھ دیں گے، ہم غیرت مندوں کا ساتھ دیں گے، ہم بہادر و شجاع کا ساتھ دیں گے۔ ہم پاکستان سے محبت کرنے والوں کا ساتھ دیں گے لہٰذا ہم دبنے والے نہیں ہیں۔ میں آپ لوگوں کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ جب ہم کہتے ہیں لبیک یا حسین تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم میدان میں حاضر ہیں، قربانی دینے کے لیے حاضر ہیں، یزیدیت سے ٹکرانے کے لیے حاضر ہیں، ظلم سے ٹکرانے کے لیے حاضر ہیں۔ آپ پاکستان میں کربلا کو نہیں دہرائیں گے بلکہ خیبر کو دہرائیں گے۔ ہم بدر کو دہرائیں گے۔ اے عزیزو! میں آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں اور ان حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں کیونکہ ہم کسی کے دبانے سے دبنے والے نہیں ہیں۔ ہم پاکستان کے سب سے باوفا لوگ ہیں۔ ہم سب سے زیادہ محب وطن ہیں۔ ہم سب سے زیادہ پاکستان کے لیے قربانیاں دینے والے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ ہمارا تعلق نہیں ہے، اسرائیل کے ساتھ نہیں ہے، انڈیا کے ساتھ نہیں ہے، ہمارا تعلق ان مسلمان ممالک کے ساتھ بھی نہیں ہے جو دہشت گردوں کے ساتھی ہیں۔ ہم شیعہ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہیں۔ ہم پاکستان کا فطری دفاع ہیں۔ جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتا ہے وہ پاکستان کا دشمن ہے، غیروں کا ایجنٹ ہے، وہ امریکہ کا ایجنٹ ہے، اسرائیل کا ایجنٹ ہے، وہ انڈیا کا ایجنٹ ہے، وہ افغانستان کا ایجنٹ ہے۔ ہم اس وطن کو بحرانوں سے نکالیں گے۔ ہم اس وطن کو امن لوٹائیں گے۔ ہم دہشت گردی ختم کریں گے۔ ہم محبت لائیں گے، نفرتیں مٹائیں گے۔ پاکستان کے آئین میں دیئے گئے پاکستانیوں کے حقوق تمام پاکستانیوں کے حق کا دفاع کریں گے۔ ہم ہندوئوںکے حقوق کا بھی دفاع کریں گے۔ ہم پاکستان میں بسنے والے تمام فرقوں کے حقوق کا دفاع کریں گے۔ ہم چودہ سو سال سے عزاداری کر رہے ہیں، ہم خاموش رہنے والے نہیں ہیں۔ ہم نہ شہیدوں کو بھولتے ہیں اور نہ ہی شداء کے قاتلوں کو بھولتے ہیں۔ وزیراعلیٰ صاحب کہاں ہیں سانحہ کوہستان و چلاس کے قاتل؟ ہم پیپلزپارٹی کے تمام دفاتر کا گھیرائو کر سکتے ہیں۔ میرے خیال میں وزیراعلیٰ کا دماغ کام نہیں کر رہا ہے۔ اس کو پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان کے پانچ کروڑ شیعوں کی دشمنی پیپلزپارٹی کے لیے صحیح نہیں ہے۔ ہم پیپلزپارٹی کی خاطر قربانی کا بکرا بنے رہے۔ یہ اسٹیبلشمنٹ کی گیم ہے کہ شیعوں کو کمزور کیا جائے، ان کو ٹکڑوں میں بانٹا جائے۔ ہم نے آج تک کتنی قربانیاں دیں ہیں، ہمیں شیعہ نہ بھی سمجھو، اپنا ووٹر تو سمجھو۔ کوئٹہ، کراچی، پاراچنار، گلگت، اندرون پنجاب میں کہاں کہاں شیعہ کا قتل عام نہیں ہو رہا لیکن اب ہم بیدار ہو چکے ہیں۔ اگر تم نے ہمیں امن نہ دیا تو پیپلزپارٹی پاکستان میں امن سے نہیں رہے گی، ہم اسے چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ پیپلزپارٹی دہشت گردوں کا ساتھ دیتی ہے اور نفرتوں کو پھیلاتی ہے جبکہ ہم امن کا پیغام دیتے ہیں اور محبت کرنے والے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ پیپلزپارٹی کے خلاف پورے ملک میں مظاہرے کیے جائیں، ان کی تصویروں کو آگ لگائی جائے، ہم نے کہا کہ نہیں ابھی رک جائو۔ ہم نے انہیں روکا، ہم نہیں چاہتے کہ اختلاف کو شدید انتہاء تک لے جائیں۔ ہم پاکستان میں امن چاہتے ہیں، دوستی چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی نہیں چاہتا تو ہم حسینی ہیں، ہمارے سر کٹ تو سکتے ہیں لیکن جھک نہیں سکتے۔ شیعوں نے پوری دنیا میں امریکہ، برطانیہ و دیگر ممالک کو شکست دی۔ شیعہ بہت بڑی طاقت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا خون اپنی قوم کے لیے گرے اور انشاء اللہ آپ دیکھیں گے کہ ہم علی کے ماننے والے ہیں اور اپنی سچائی اپنے خون سے لکھیں گے۔ اس وقت ہمارا امام زمان بھی مجھے دیکھ رہا ہے، اے امام زمان گواہ رہنا، ہم اپنی دنیا کی خاطر نہیں نکلے ہیں، ہم اپنی رہبری و قیادت کے لیے نہیں نکلے ہیں بلکہ ہم آل محمد ۖ کی نوکری کرنے کے لیے نکلے ہیں۔ ان کے حقوق کے لیے نکلے ہیں، ان کے شرف اور وقار کے لیے نکلے ہیں۔ اے امام زمانہ ! آج ہم تجھ سے عہد کرتے ہیں، ہم اپنے عہد پر باقی رہیں گے اور انشاء اللہ اپنی قوم کے سامنے اپنی قوم کو شرمندہ نہیں ہونے دیں گے۔ کربلامیں بہت مظلومیت تھی۔
٭٭٭٭٭

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree