وحدت نیوز (گلگت) دنیا کی کوئی طاقت یمنی انقلاب کا راستہ روکنے کی ہمت نہیں رکھتی۔نواز حکومت یمن کے خلاف امریکی سعودی اتحاد میں شامل ہوکر بے نقاب ہوچکی ہے۔ یمن کے عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک میں جو چاہے اصلاحات لائیں اور اپنے حکمرانوں کے بارے میں جو بھی فیصلہ کریں یہ یمن کے عوام کا بنیادی حق ہے۔ مسلم لیگ نواز نے خود کو عرب تکفیری اتحاد میں شامل کرکے ثابت کردیا کہ ان کے عزائم کیا ہیں۔ ملک کے کسی بھی سیاسی و مذہبی جماعت کو اعتماد میں لئے بغیر اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگادیا ہے جو کہ ملک سے غداری کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی اور ڈویژنل سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری نے وحدت ہاؤس میں ڈویژنل اور صوبائی عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

 

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اقتدار میں لانے میں انہی تکفیری قوتوں کا عمل دخل رہا ہے ،پاکستان میں انتہا پسندی کو فروغ دینے میں انہی عرب ممالک کا ہاتھ ہے جو آج یمن کے خلاف جارحیت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ نواز نے اقتدار تک پہنچنے کیلئے انتہا پسندوں کے سرغنوں کو استعمال کرکے ایسا ماحول بنایا کہ دیگر جماعتیں کھل کر الیکشن کمپین نہ کرسکے اور حکمران جماعت دھاندلی کے ذریعے اقتدار تک پہنچ گئی۔انہوں نے کہا کہ آج یہی جماعت اقتدار سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کو فتنہ و فساد کی آگ میں دھکیل کر پاکستان کی سالمیت کو داؤ پر لگانا چاہتی ہے جبکہ نواز حکومت کی اس احمقانہ فیصلے کے خلاف تمام جماعتوں نے آواز بلند کی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دی جائیگی کہ وہ اپنے ذاتی تعلقات اور مفادات کیلئے ملک کو خطرات کی طرف دھکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے بیگناہ شہریوں پر بمباری ایک ظلم عظیم ہے اور مجلس وحدت مسلمین اس ظلم و بربریت کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کرے گی اور سعودی عرب کے ذریعے دنیا میں ایک مخصوص سوچ کو مسلط کرنے کی نواز لیگ کی خواہشات کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن جائینگے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے امام بارگاہ مدینتہ العلم میں مشرق وسطیٰ خصوصاًیمن پر سعودی جارحیت کے موضوع پر سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین پر لاکھوں جانیں قربان لیکن مسلمانوں کی قاتل بادشاہت کا دفاع حرام ہے، یمن ، عراق ، شام ، لبنان ، ایران اور بحرین کے خلاف گھڑے کھودنے والے خود اس میں گرنے کیلئے تیار رہیں ، پورے مشرق وسطیٰ میں امریکی اثرورسوخ ختم ہوچکا ہے، یمن خطے میں اسٹریٹیجکل نقطہ نظر سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، احادیث کی روشنی میں اہل یمن کو صاحبان عقل وایمان کہا گیا ہے، جبکہ آل سعودونجدیوں کو شیطان کا سینگ کہا گیا ہے،یمن میں 50لاکھ حوثی سادات مقیم ہیں ، جو امام حسن وحسین علیہ السلام کی اولاد ہیں ، کل آبادی کا 60%زیدی فرقہ پر مشتمل ہے، جنہوں نے ایک ہزار برس یمن پر حکومت کی ، یمنی حوثی انقلابیوں کو باغی کہنا ان کی توہین ہے، حوثی یمن کی سیاسی حقیقت ہیں جو وہا ں سیاسی دہارے کا حصہ رہے ہیں ، معزول یمنی صدرعلی عبد اللہ صالح خود حوثی قبیلے سے تعلق رکھتا ہے، یمن میں رہائش پزیر اثناعشری اور اسماعیلی تعداد میں کم ہیں ، اہل سنت آبادی شافعی مسلک کی پیروکارہے، جن کی اکثریت حوثی تحریک انصار اللہ میں شامل ہے،انصار اللہ کے یمن پر کنڑول کے بعد تاریخ ساز نماز جمعہ کے اجتماع میں تمام حوثیوں نے شافعی اہل سنت امام کی اقتداء میں ملین کی تعداد میں شرکت کی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یمن میں کوئی فرقہ وارانہ لڑائی نہیں ، یمن میں موجود وہابی القاعدہ ، داعش، اخوان المسلمون اور سعودیہ کے حامی ہیں ، جو کہ یمن میں افراتفری اور انتشار کے خواہاں ہیں ، حوثی انقلابی تحریک انصار اللہ کسی صورت القاعدہ ، داعش یا بوکو حرام کی طرح دہشت گرد گروہ نہیں بلکہ عوامی جدوجہد سے مضبوط جمہوری حکومت کی تشکیل میں کوشاں ہے، جن کے نذدیک فقط یمن کی سلامتی ، استحکام اور بقاء اہمیت کی حامل ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ 31برس تک سعودی مداخلت سے تکفیری عناصرنے یمن میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی ،مجالس و محافل پر حملے ہوئے، مقتدر مذہبی شخصیات کو نشانہ بنایا گیا، سعودیہ نے یمن سمیت دنیا بھر ہو غیر مستحکم کرنے اور اپنی شہنشاہیت کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے القاعدہ کا ہیڈ کوارٹر یمن میں قائم کیا ، یمنی دارالخلافہ صنعاء میں سعودیہ نے اسلامک یونیورسٹی قائم کی گئی جس کا چانسلر اسامہ بن لادن کے استاد کو بنایا گیا، سعودیہ عرب جو آج یمن میں اپنی سرحدی سالمیت کے خاطر حملہ آور ہے کبھی غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں اسرائیل پر ایک پتھر تک نہ مارا،سلطنت عثمانیہ کے تخت کو تاراج کرنے میں کسی صہیونی اور امریکی ریاست نے نہیں بلکہ اسی سعودی حکومت نے اپنا کردار ادا کیا، مصر کی منتخب جمہوری حکومت کے خلاف سرمایہ کاری کرکے مرسی کے اقتدار کا خاتمہ کرنے آمرجنرل سیسی کو برسراقتدار کرنے کاسہرا بھی اسی سعودی حکومت کے سر ہے، حرمین شریفین کا تحفظ کسی ایک مسلک نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ پر فرض ہے لیکن بے گناہ مسلمانوں کے قاتل نام نہاد خادم حرمین کا دفاع کسی صورت واجب نہیں ،سعودی سرحدوں کی حفاظت کے ٹھیکیدار اپنی اصلاح کرلیں یمنی مجاہدین نے سعودیہ پر حملہ نہیں کیا بلکہ سعودی افواج نے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن میں فضائی بمباری کی سینکڑوں بے گناہ خواتین اور شیر خوار بچوں اور شہریوں کو بے دردی سے خاک وخون میں غلطاں کیا ہے، سعودی عرب کی خیانتوں اور جنایت کاریوں نے ثابت کردیا کہ وہ عالم اسلام کا اسرائیل ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ سعودیہ عرب ، امریکہ اور اسرائیل ہماری سیاسی طاقت سے خوفزدہ ہیں ، جس قوم کی سیاسی قوت نہیں ہوتی ٹھوکریں اس قوم کو مقدر ہوتی ہیں ، اگر آپ پاور کوریڈورمیں نہ ہوں تو آپ کی مرضی کے خلاف فیصلے ہونگے، انہوں نے کہا کہسید حسن نصراللہ نے مجھے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا اسلحہ اٹھانا شرعاًحرام ہے،کیوں کہ بحیثیت سیکریٹری جنرل اگر ناصرعباس سے سوال ہو تو آپ کے سینے پر بوجھ نہ ہو، سید نے کہا کہ پر امن عوامی جدوجہد ہی حقوق کے حصول کا واحد راستہ ہے، ہمیں جمہوری جدوجہدسے اپنی فوج پر دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیلئے پریشر ڈالنا ہے، انہیں تکفیریت کے ناسور کے خاتمے پر مجبور کرنا ہے،یمنی حوثی بھی بالکل اسی انداز میں ڈیموکریٹک موومنٹ لیکر چلے ہیں جس میں یمن کی 90%عوام بلا تفریق ان کے شانہ بشانہ ظالم اور کرپٹ نظام حکومت سے نجات کی جدوجہدمیں مصروف ہیں ، یمنی لیڈر شپ اپنے وطن سے مخلص ہے، وطن سے محبت انکا خاصہ ہے، اسی بناء پر عوام کی اکثریت اور مسلح افواج تحریک انصار اللہ کی جدوجہد کو سپورٹ کررہے ہیں اور سعودی جارحیت کا منہ توڑ جواب بھی دے رہے ہیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ علی عبداللہ صالح کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبدالرب منصورہادی بر سراقتدار آیا لیکن استحصالی رویے میں کوئی تبدیلی نہ آئی ، عوامی مسائل جو کہ توں رہے، یمنی عوام نے نااہل حکومت کے خلاف قیام کیا، منصور ہادی کو فرار کے بعد سعودی عرب نے پناہ دی اور اب یمنی انقلابی تحریک سے خوفزدہ ہو کرجارحیت پر اتر آیا ہے، امریکی ایماء پر یمنی عوام کے خلاف اس سعودی جارحیت میں مزید نو ممالک بھی شامل ہیں ، مشہور مثل ہے کہ جو کسی کیلئے گڑھا کھودتا تھا ایک روز خود اس میں گرتا ہے، جبکہ خدا کے نذدیک مکافات عمل کا قانون بھی موجود ہے، لہذٰا یمن ، عراق ، شام ، لبنان ، ایران اور بحرین کے خلاف گھڑے کھودنے والے خود اس میں گرنے کیلئے تیار رہیں ، اگر ہماری پاکستانی افواج بھی اس ڈوبتی کشتی میں سوار ہونا چائیں گی تو سوائے بربادی کے کچھ ہاتھ نہ آئے گا، جنرل راحیل خود کو جنرل ضیاء کی راہ پر چلنے سے بچائیں ،اگر پاک فوج نے یمن کے مظلوم عوام کے مقابل جارح سعودی حکومت کا ساتھ دیا تو دین اسلام کے ساتھ خیانت شمار ہوگی، ہم ایسا ہر گز نہیں ہونے دیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی سعودی عدالت کے حکم پر پھانسی کی سزاکے  اعلان پرمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ شیخ باقر نمرشیعیان عرب کے دلوں میں بستے ہیں ، مکتب اہل بیت ع کی ترویج اور اشاعت کیلئے ان کی قربانیاں لا زوال ہیں ، سعودی حکومت شیخ باقر النمر کی پھانسی کا فیصلہ واپس لے ،آیت اللہ باقرالنمر کی پھانسی درحقیقت آل سعود کےاقتدار کے لئے پھندہ ثابت ہوگی  ،آل سعود داخلی شورش سے بھی سبق حاصل نہیں کررہی ، جابر نظام حکومت سے نجات کیلئے سعودی عوام سراپا احتجاج ہیں ،حکومت پاکستان ،عوامی برادری اور خصوصاً اقوام متحدہ شیخ باقر النمر کی پھانسی میں تعطل اور فوری بازیابی کیلئے اقدامات کرے۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ سعودی شاہی حکومت کا آمرنہ ، جابرانہ اور ظالمانہ رویہ سعودی عوام کے اندر اشتعال کو جنم دے رہا ہے، اس رویہ کی بدولت بیشتر شہروں میں آل سعود کے خلاف احتجاجی تحریک روز بروز زور پکڑتی جا رہی ہے ، جن میں قطیف ، الاحسہ اور ریاض کے علاقے شامل ہیں ، سعودی حکومت کی جانب سے مذہبی آزادی کے نام پر دیگر مسالک کا استحصال جاری ہے، کسی دوسرے مسلک کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کی قطعاً اجازت نہیں ، آیت اللہ شیخ باقر النمرکا قصور فقط اتنا ہے کہ وہ مسلک تشیع سے تعلق رکھتے ہیں اور اسی مسلک کی ترویج و اشاعت میں مصروف عمل تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اسلام آباد میں یوم القدس کے سلسلہ میں نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل جب چاہتا ہے وحشت و بربریت کا بازار گرم کر دیتا ہے، لیکن اسلامی ممالک صرف مذمت تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ، امریکہ و اسرائیل کے ساتھ ساتھ عرب لیگ کی خاموشی کا ماتم بھی کرنا چاہیے۔ خادم حرمین شریفین کو ببانگ دھل احتجاج کرنا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہوا۔ یہ لوگ امریکی پٹھو ہیں، جن کی وجہ سے قضیہ غزہ رونما ہوا۔ داعش، القاعدہ اور طالبان کی حمایت کی بات ہو تو سعودی عرب اپنے تمام وسائل کے ساتھ کود پڑتا ہے لیکن حماس اور فلسطینیوں کی حمایت سے قاصر ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آل سعود کے پروردہ حکمران اپنا اقتدار بچانے کی فکر میں ہیں۔ 

وحدت نیوز(پشاور) بحرین میں آل سعود اور آل خلیفہ کی جانب سے آیت اللہ سیستانی کے نمائندے الشیخ حسن نجاتی کو ملک بدر کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی کا کہنا تھا کہ بحرین کے مظلوم اور ستم رسیدہ عوام گزشتہ کافی عرصہ سے آل سعود اور آل خلیفہ کی بربریت کا شکا ر ہیں۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے بحرین کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو غصب کرتے ہوئے انہیں ظلم کی چکی میں پیسا جارہا ہے۔ بربریت کی تازہ مثال جس میں حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندے الشیخ حسن نجاتی، کہ جو درحقیقت علم و فقاہت کے نمائندے ہیں۔ ہدایت اور روشنی کے اس نمائندے کو آل خلیفہ و سعود نے ملک بدر کیا۔ اس اقدام کا مقصد بحرینی عوام کو علم و فقاہت کی روشنی سے دور کرنا ہے۔ آج کی مہذب دنیا بحرینی عوام کے خلاف ہونے والی ظلم و ستم پر سراپا احتجاج ہے۔ پاکستان اور دنیا بھر میں اس ظلم و ناانصافی کے خلاف آوازیں اٹھائی جارہی ہیں۔ پاکستان عوام بحرینی عوام کے ساتھ ہیں وہ دن دور نہیں جب آل خلیفہ اور آل سعود کی ظلم و جنایت پر مبنی حکومت کا خاتمہ ہوگا اور بحرینی عوام سکھ کا سانس لیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) انجمن ثار اللہ مارٹن روڈ کی جانب سے مسجد و امام بارگاہ شاہ نجف مارٹن روڈ میں یوم انہدام جنت البقیع کےحوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، اہل سنت عالم دین جناب اعجاز الدین سہروردی، مولانا تقی مہدوی، مولانا محمد علی شاکری اور مولانا دلشاد علی مہدوی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا طالب موسوی بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں شیعہ سنی افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق رضا تقوی نے آل سعود کے کردار پر روشنی ڈلاتے ہوئے کہا کہ آل سعود برطانوی استعمار کی ایجاد ہیں اور ان کا کام بھی مسلمانوں میں اختلافات کو ہوا دینا ہے، یہ لوگ آج بھی یہ یہی کام انجام دے رہے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ شیعہ سنی دونوں مکاتب فکر کے پیروکاروں کو آپس میں دست و گریباں کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبرستان بقیع کی تعمیر کسی مکتب و فرقے سے وابستہ نہیں بلکہ یہ عالم اسلام کی عظیم شخصیات کی قبور اور مزارات مقدسہ کا منہدم ہونا پورے عالم اسلام کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کیلئے ہم سب مسلمانوں کو آواز اٹھانی چاہیئے۔

Page 14 of 14

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree