آئے روز ہونے والے دھماکے آپریشن ردالفساد اور نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہیں، ایم ڈبلیوایم کراچی
وحدت نیوز(کراچی) سانحہ پاراچنار و کوئٹہ اور کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے اعلان پر ملک گیر احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور علامتی دھرنے دیئے گئے، گذشتہ جمعہ کو ہونے والے پارا چنار و کوئٹہ دھماکوں میں اب تک 64سے زیادہ پاکستانی شہید اور150سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے تحت امام بارگاہ شاہ خراسان تا نمائش چورنگی نکالی گئی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ علی انور، علامہ اظہر نقوی و دیگر علماءکرام ا و رہنماو ں نے کہا کہ حکومت دہشتگردی روکنے میں ناکام ہو چکی ہے،آئے روز ہونے والے دھماکے آپریشن ردالفساد اور نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارا چنار مسلسل دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، پارا چنارمیں سیکورٹی کے نام پر ایف سی کی چیک پوسٹیں صر ف عام عوام کو تنگ کرنے کیلئے ہیں، مگر دہشتگر د باآسانی درجنوں چیک پوسٹو ں کو کراس کر کے آتے ہیں اور بے گناہ معصوم عوام کو نشانہ بنارہے ہیں۔ علماءکرام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت اور ریاستی ادارے دہشتگردوں کیخلاف عملی کارروائی کو یقینی بنائے اور ان درندہ صفت ملک دشمنوں کو نشان عبرت بنایا جائے،پاراچنار کی تحفظ کیلئے مقامی رضا کار فورس کو بحال کیا جائے، بصورت دیگر ہم اس دہشتگرادانہ کاروائیوں میں حکومت کو ملوث تصور کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو بہتریں علاج معالجے کی سہولت فراہمی کو یقینی بنایا جائے، شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے فی کس شہید 50لاکھ روپے دئے جائیں۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین او ر بچوں نے بھی کثیر تعدا د میں شرکت کی مظاہریں نے پلے کارڈ اتھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی مردہ بار اور دھماکوں کی مذمت میں نعرے درج تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ سیدہ زہرا نقوی نےعالمی یوم القدس کے حوالے سے خواتین کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ حضرت امام خمینی قدس سرہ الشریف نے فرمایا قدس کا دن ایک عالمی دن ہے،ایسا دن نہیں جو صرف قدس سے مخصوص ہو، مستکبرین سے مستضعفین کے مقابلے کا دن ہے ایک ایسا دن ہے کہ جس دن مستضعفین کو مسلح ہونا چاہئے تاکہ استکبار کی ناک زمین پر رگڑ دیں۔ یوم القدس ایک ایسا دن ہے کہ جس دن مستضعف قوموں کی تقدیر کا فیصلہ ہو اور مستکبرین کے مقابلے میں مستضعف قومیں اپنے وجود کا اعلان کریں۔امام خمینی (رح) نے اسی ابتدا سے ہی اسلامی تشخص اور اسرائیل کے ساتھ جہاد کے اعتقادی پہلو کو، فلسطین کے مظلوم عوام کو آمادہ کرنے، اور پوری امت مسلمہ سے فلسطینوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے سب سے زیادہ کارساز روش قرار دیا اور اس کے علاوہ نیشنلسٹ اور غیر اسلامی نظریات کو قدس کی آزادی کے لئے انحراف سے تعبیر کیا۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین کے مسئلے پر حضرت امام خمینی (رح) کی تاکید عالم اسلام کے لئے اس مسئلے کی اہمیت کے پیش نظر ہے۔صہیونیزم کی فکر، دین یہود کی تعلیمات سے جدا ایک فکر، اور اس آسمانی دین سے منحرف ایک فرقہ ہے۔ یہ فکر اور اس سے وجود میں آنے والا اسرائیل، مسلمانوں کی صفوں میں پھوٹ ڈالنے اور مشرق وسطی پر تسلط کے لئے،استعمار کا ساختہ پرداختہ ہے۔ حضرت امام خمینی (رح) فرماتے ہیں اسرائیل مغرب اور مشرق کی استعماری حکومتوں کی ہم آہنگی اور ہم فکری سے وجود میں آیا اور آج اسے تمام استعماری طاقتوں کی حمایت و پشپناہی حاصل ہے۔ برطانیہ اور امریکہ، اسرائیل کو مہلک ہتھیاروں سے مسلح کرکے اور اسے فوجی اور سیاسی لحاظ سے مضبوط بنانے کے ذریعے مسلمانوں اور عربوں کے خلاف جارحانہ کاروائیاں انجام دینے پر اسے ورغلاتے رہتے ہیں۔ صہیونی حکومت مسلمانوں میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کے ذریعے مشرق وسطی میں اپنی دائمی بقاءکے لئے ایک پرامن ٹھکانے کے درپے ہے۔ کیوں کہ اسرائیل نے اپنے وجود کے وقت سے ہی مشرق وسطی میں لڑاو حکومت کرو کی پالیسی اختیار رکھی ہے۔ اسی لئے آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ مشرق وسطی میں تکفیری گروہ کس طرح سے شام اورعراق میں اپنے ہی مسلمان بھائیوں کا بدترین حالت میں قتل عام کررہے ہیں لیکن غاصب اور جارح اسرائیل کے خلاف کوئی موقف نہیں اپنا رہے ہیں۔ یہ کیا اندھیر ہے کہ جو اسلامی احکام پر عملدرآمد کے مدعی ہیں وہی اسلام کے سب سے واضح اصول یعنی مسلمانوں اور مستضعفوں کی حمایت کو ذرا بھی اہمیت نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام چیزیں اس بات کی غماز ہیں کہ تکفیریوں کی جارحیت، عالمی استکبار اور صہیونی امنگوں سے ہم آہنگ ہے اور ان جارحانہ کاروائیوں کا براہ راست فائدہ اسرائیل کو پہنچ رہا ہے جبکہ بعض رپورٹوں اور خبروں سے تکفیری گروہوں اور صہیونی حکومت کے ساتھ تعاون کی بھی نشاندہی ہوتی ہے۔ لیکن وہ چیز جو امت مسلمہ کے درمیان نا اتفاقی پیدا کرنے اور فلسطین پر قبضہ جاری رہنے کے لئے صہیونی حکومت کی سازشوں کو ملیا میٹ کردیتی ہے، مسلمانوں کا باہمی اتحاد ہے۔ لہذا یہ غاصب اور کھوکھلی حکومت اپنی طاقت کے مظاہرے کے لئے گاہے بگاہے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں پر بموں اورمیزائیلوں کی بوچھار کردیتی ہے۔ یہ نا اہل اور ناجائز حکومت، بچوں اور مظلوموں کا خون بہا کر یہ سمجھتی ہے کہ وہ اپنی ان وحشیانہ کاروائیوں سے مسلم قوموں اور مجاہدوں کے دلوں پر خوف و دہشت طاری کردے گی۔ لیکن جتنا زیادہ خون بہہ رہا ہے مزاحمتی حلقوں کے حوصلے اور بلند ہورہے ہیں اور مسلمانوں میں مزید اتحاد بڑھتا جارہا ہے۔ اور انشااللہ وہ دن دور نہیں جب اسرائیل اور اسکے اتحادی ذلت و رسوائی کا سامنا کریں گے اور شکست اور زلت انکا مقدر ہیں۔انشااللہ وہ ادن امت مسلمہ جلد دیکھے گی جب القدس آزاد ہوگا ۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان چھ روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہونے پرتمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل قائم’’ انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی مظفرآباد ڈویژن‘‘ نے حکومت کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے پانچ دن کی ڈیڈ لائن دے دی ۔ ملزمان گرفتا رنہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا،یو این و مبصر مشن تک لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہونگے ۔
گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں ،تاجروں کے ذمہ داران ،سول سوسائٹی،طلباء تنظیموں ،سنٹرل بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان مجلس وحدت مسلمین کے رہنماطالب ہمدانی ، سید شجاعت کاظمی، علامہ فرید عباس نقوی ، مولانا عبدالعزیز علوی، شوکت نواز میر ، راجہ ثاقب مجید ، سید نذیر حسین شاہ ، عبدالرزاق خان، قاضی محمد فہد چشتی ،اصغر نثار میر ،سید تصور عباس موسوی، حافظ کفایت نقوی ، نصیر ہمدانی ،کامران بیگ،سید تبریز کاظمی، سید قلب عباس ،سید مجاز شاہ ، علامہ تصور جوادی کے لواحقین و دیگرنے کہا کہ مظفرآباد شہر امن و رواداری کا شہر ہے جس پر حملہ کیا گیا ، اس دھرتی کو دہشت گردوں کے حوالے کسی بھی صورت نہیں کر سکتے ۔تخریب کاروں کے نا پاک عزائم کو اس دھرتی کے باشعور عوام نے ناکام بنا دیا ۔دکھ کی اس گھڑی میں حکمران جماعت کی طرف سے کسی وزیر یا ایم ایل اے نے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی تک نہیں کیا ،اور نہ ہی اس حوالہ سے کوئی سنجیدہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ جس مقام پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں سے ملزمان کا گاڑی سمیت فرار ہونا پولیس انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا رہا ہے ۔شہریان مظفرآباد نے اپنے حصے کا بھر پور کردار ادا کیا لیکن حکومت کی جانب سے مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر پانچ دن میں ہمارے مطالبات منطور نہیں کیے جاتے تو ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے ۔احتجاجی تحریک کا آغاز کرینگے ، دھرنے دیئے جائیں گے ، جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔شٹر ڈاؤن ،پہیہ جام کرنے کے ساتھ ساتھ UNOکے مبصر مشن تک مارچ کرینگے اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ہم مظفرآباد اور اسلام آباد کے پارلیمنٹ کی جانب لانگ مارچ کرنے اور دھرنا دینے کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر بھر کی سیکیورٹی سخت کی جائے تمام انٹری پوائنٹس خفیہ کیمروں کی تنصیب کے ساتھ چیکنگ کا نظام بہتر کیا جائے ، تمام مزارات اور خانقاہوں پر پولیس نفری تعینات کی جائے ۔
انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھاتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ علامہ تصور جوادی پر ہونے والے حملہ کی وفاقی سطح پر تحقیقات کی جائیں۔ آخر پر انہوں نے لاہور ،سہون شریف ،پشاور،چارسدہ سمیت ملک بھر میں جاری دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے تحت پریس کلب پر سانحہ سیہون شریف ، لاہور، پشاور ، کوئٹہ اور آزادجموں کشمیر میں علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثار علی فیضی نے کہا ہے کہ لاہور کشمیر اور پھر سہون شریف سندھ میں دہشتگردی کے واقعات پاکستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا شاخسانہ ہے،علامہ تصور جوادی پر حملہ کشمیر کے امن و امان کو تہہ وبالا کرنے کی سازش ہے،سیکورٹی اداروں کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب کے اثر و نفوز کو کم کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ کی کالعدم جماعتوں کے سربراہوں سے ملاقاتوں نے تکفیری قوتوں کو پنپنے کا مزید موقع فراہم کیا ہے، ہمارا معاشرہ کرپشن اور انتہا پسندی کے خطرناک دھانے پر پہنچ چکا ہے جس کے بھیانک نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے، اولیاء اللہ کی دھرتی سندھ جو امن و امان کا گہوارہ تھی آ ج تکفیریت و مذہبی انتہا پسندوں کے نشانے پہ ہے،انتہا پسندی کو مٹانے کے لیےجہالت ختم کرنی ہو گی لوگوں کو بہتر معاش اور تعلیم کی سہولیات دینی ہونگی وڈیروں اور جاگیرداروں نے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کا سانحہ لاہور میں قیمتی جانوں کے ضیاع پراظہار افسوس،تین روزہ سوگ کااعلان
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ احمداقبال رضوی، سید ناصرشیرازی اور دیگر رہنماو ں نے پنجاب اسمبلی لاہور کے باہر جاری احتجاج کے دوران خود کش دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین زیدی اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت متعدد قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا دشمن طاقتیں وطن عزیز کے امن کو سبوتاڑ کر کے اس ملک کی ترقی کو روکنا چاہتی ہیں، اگر نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کے احکامات پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج لاہور اور پارہ چنار کے یہ سانحات رونما نہ ہوتے، دوماہ کے دوران دودردناک واقعات نے دہشت گردی کے خلاف حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے، نیشنل ایکشن پلا ن کو حکومت کے مخالفین کے خلاف انتقامی حربے کے طور پر استعمال کی بجائے دہشت گردوں اور انتہا پسند مدارس کے خلاف استعمال کیا جائے تاکہ امن کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا ہے کہ لاہور میں خودکش حملہ آوروں کے داخلہ کی اطلاعات ہونے کے باوجود موثر انتظامات نہ کیے گئے جس کے باعث یہ سانحہ رونما ہوا، پنجاب مذہبی کالعدم جماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا چکا ہے، ملک دشمن قوتوں کوصوبائی وزراءکی مکمل آشیرباد حاصل ہیں، حکومتی شخصیات سے انتہا پسند عناصر کے دوستانہ تعلقات نے دہشت گردوں کے حوصلے بلند کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے عفریت کے چھٹکارے کے بغیر امن کے قیام کے حکومتی دعوے عوام کی آنکھوں میں محض دھول جھونکنے کے مترادف ہے، پاکستان کے حالات خراب کرنے میں پڑوسی ملک بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، کالعدم جماعتوں اورپاکستان میں سرگرم بھارتی خفیہ ایجنسی کے مابین رابطوں کے انکشاف متعدد بارملکی و عالمی ذرائع ابلاغ کر چکا ہے، پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے آلہ کاروں کے خلاف کاروائی نہ کرنا ملک سے غداری ہے، ملک و قوم کی سلامتی کو سیاسی تعلقات پر قربان نہ کیا جائے۔انہوں نے پنجاب میں فی الفور فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کمین گاہوں کا تدارک ہی ملک کے امن کی ضمانت ہے جو فوجی آپریشن کے بغیر ممکن نہیں۔