وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین بھرپور کردار ادا کرے گی اور اس سلسلے میں بہت جلد امیدواروں کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا امیدواروں کے انتخاب کے سلسلے میں سیاسی کونسل  فیصلہ کرے گی۔ میدان میں اتارنے والے امیدواروں کی اہلیت، تنظیمی فعالیت، دیانتداری اور سیاسی فہم کا خصوصی خیال رکھا جائے گا اور اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ عوام مطمئن رہیں ہم ایسے امیدواروں کو سامنے لائیں گے جو عوام کی خدمت کو عبادت سمجھیں اور ہر دکھ درد میں ساتھ دیں۔ عوامی مینڈیٹ کا سودا کرنے والوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ گلگت بلتستان کی ستر سالہ محرومیوں کا اصل ذمہ دار حکمران طبقہ ہے جو عوام اور خطے کی نمائندگی کرنے کی بجائے اپنی کرسی کی فکر میں رہے اور کلوٹ بناکر عوام پر احساس جتاتے رہے۔ اس طویل عرصے میں جی بی پر حکومت وفاقی حکمران جماعت کی رہی ہے لیکن یہاں کے حکمرانوں نے خطے کے عوام کے ساتھ وفا نہیں کی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ عوام حقیقی نمائندوں کو سامنے لے آتے تو ان ستر سالوں میں خطے کو حقوق مل چکے ہوتے۔ ہم اداروں اور وفاقی حکمران جماعت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دلانے میں کردار ادا کرے۔ اب زمانہ گزر چکا ہے نئی نسل اور اس دور کے عوام کو مزید طفل تسلیوں سے بہلایا نہیں جاسکتا۔ حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کی آواز دبانے کی بجائے حقوق دیکر منفی طاقتوں کا رستہ روک لیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کو آئین کی رو سے برابری کے حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار کسی محب وطن سے کم نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میدان سیاست سمیت زندگی کے ہرشعبے میں مسیحی برادری اپنے حصے کی خدمات بہترین انداز میں سرانجام دے رہی ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح کے 143ویں یوم ولادت کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں انتہا پسندی ،پسماندگی ،غربت اور ناخواندگی کو شکست دے کر قائداعظم کے حقیقی پاکستان کی تشکیل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان انتہا پسندی اور لوٹ مار کرنے والے سیاستدانوں نے پہنچایا۔دہشت گردی کے عفریت نے ملک کے امن کو تباہ کیا جبکہ لوٹ مار کرنے والے سیاست دان ارض پاک کا بدمعاشی بدحالی کا باعث بنے رہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاسست کی آزادانہ داخلہ و خارجہ پالیسی ایک خود مختار ریاست کی شناخت ہوتی ہے۔پاکستان کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت یا دباؤ کو قبول کرنا قائداعظم کے مقصد سے بے وفائی اور ریاست سے بددیانتی ہے۔ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایسے لوگوں کا انتخاب ضروری ہے جو قومی درد اور بے لوث جذبہ رکھتے ہوں۔قائد اعظم کے پاکستان میں طبقاتی تفریق اور استحصال کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف صدی سے زائد عرصے سے خراب نظام کی بہتری ہر حال میں ضروری ہے۔ملک کے متوسط اور نچلے طبقے کی بہتری کے لیے حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن کے فوری ثمرات حاصل ہوں۔غربت اور مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ایسے مواقع میسر ہونے چاہیے کہ وہ اس سرزمین پر باوقار زندگی بسر کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کرمادر وطن کو قائد و اقبال کے خوابوں کی حقیقی تعبیر دینی ہے جس کے لیے انفرادی کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ہمیں دوسرے پرمثبت تنقید کے ساتھ ساتھ خود احتسابی پر بھی توجہ دینا ہو گی تاکہ ایک پروقار معاشرہ تشکیل پا سکے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ غریب اور بے سہارا لوگوں کے گھر گرا کر عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا جا رہا ہے حکومت وعدے کے مطابق تجاوزات آپریشن سے پہلے عوام کو پچاس لاکھ گھروں کی فراہمی یقینی بنائے۔ ریاست ماں کی طرح شفیق ہوتی ہے مگر یہاں ریاست سوتیلی ماں بن چکی ہے۔ ریاست کے اداروں کو چاہیے کہ وہ عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کی بجائے سگی ماں جیسا سلوک کریں۔ اور عوام پر رحم کریں۔

انہوں نےکہا کہ سرکاری املاک کے نام پر آپریشن سے پہلے ریاستی ادارے یہ تسلیم کریں کہ انہیں کی غفلت اور بعض راشی افراد کے سبب سرکاری املاک پر قبضے ہوئے معزز عدالتیں اور حکومت کسی بھی مقام پر آپریشن سے پہلے متاثرین کو متبادل فراہم کریں۔ لوگوں کے کاروبار اجاڑنے اور دکان گرانے سے پہلے متبادل کی فراہمی ضروری ہے۔

قابل رحم ہے وہ قوم

وحدت نیوز(آرٹیکل) ’’قابل رحم ہے وہ قوم‘‘ یہ وہ تاریخی نظم ہے معروف لبنانی نژاد امریکی مصنف و شاعر خلیل جبران کا جو موجودہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم گیلانی کو نا اہل کرنے والی سپریم کورٹ کے بینچ ممبر کے بطور اپنے ریمارکس میں لکھے۔ سپریم کورٹ کیطرفسے حکم پر گیلانی حکومت نے دو سال تک عملدرآمد نہیں کیا، یعنی آصف زرداری سمیت مشرف کیساتھ بینظیر کی این آر او سے فائدہ اٹھانے والوں کیخلاف کیسز کھلوانے کا کام نہیں کیا۔ نتیجتا عدلیہ کی توہین کا مرتکب قرار پاکر وزارت عظمیٰ سے جیالا وزیر اعظم نا اہل قرار پایا۔ یعنی کچھ اور نہیں بلکہ فوجی آمر صدر پرویز مشرف اور بینظر بھٹو کے درمیان این آر او کو سپریم کورٹ کی جانب سے غیر قانونی قرار دینا بنیاد بنی۔ آج "جمہوریت بہترین انتقام ہے" کا خوبصورت نعرہ لگانیوالے بلاول بھٹو کو کوئی یاد دہانی کرائے، کہ اسی آمر جنرل کیساتھ انکی والدہ محترمہ این آر او کرکے واپس ملک آئیں تھی، اور انکے ایک وزیر اعظم کو اسی غیر قانونی این آر او کے طفیل سزا بھی ہوئی۔

اس تاریخی نظم میں سیاست دانوں، دانشوروں، اہل علم و دانش، سب کے کارتوت مختصر مگر جامع طور بیان ہیں۔ جیسے

قابلِ رحم ہے وہ قوم
جو بظاہر خواب کی حالت میں بھی ہوس اور لالچ سے نفرت کرتی ہے
مگر عالم بیداری میں
مفاد پرستی کو اپنا شعار بنا لیتی ہے
اورقابلِ رحم ہے وہ قوم
جس کے نام نہاد سیاستدان
لومڑیوں کی طرح مکّار اور دھوکے بازہوں
اور جس کے دانشورمحض شعبدہ باز اور مداری ہوں

پی پی کی اور نون لیگ کی لیڈر شپ تب اسی فوجی آمر پرویز مشرف کیساتھ این آر او کرکے اپنے اقتدار کیلئے راہیں ہموار کرتے رہے۔ جب مشرف کی رخصتی کا وقت آیا ، اسی بلاول کی پی پی پی نے گارڈ آف آنر پیش کرکے رخصت کیا۔ اور جب نون لیگ کی حکومت میں مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی، تو پی پی والے نون لیگ پرمعترض تھے۔ اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علیخان کا جملہ تھا، 'مشرف کو گارڈ آف آنر دینے والے (یعنی پیپلز پارٹی والے) سیاسی ڈرامہ کر رہے ہیں'۔ نون لیگ نے مشرف کیخلاف بغاوت کا کیس تو کیا جس کا پانچ سال بعد اب فیصلہ آگیا، مگر انہیں ملک سے جانے کی اجازت بھی کسی اور نے نہیں بلکہ اسی نون لیگ نے دی۔ سو

قابلِ رحم ہے وہ قوم
جو اپنے نئے حکمران کوڈھول بجاکرخوش آمدید کہتی ہے
اور جب وہ اقتدار سے محروم ہوں
تو ان پر آوازیں کسنے لگتی ہے

در اصل مسئلہ اس ملک کا یہ نہیں تھا کہ 2007 میں سپریم کورٹ کے ججز کو معطل کیا اور اسی چیف جج نے پلٹ کر آرمی جنرل پر مقدمہ چلانے کا آغاز کیا۔ پی پی کی پانچ سالہ حکومت کے بعد نواز شریف نے آرٹیکل 6 کے تحت اسے غداری کا مقدمہ بنایا۔ بلکہ اصل ایشو اس رونے دھونے کا تھا جو ہر سیاستدان کا وطیرہ رہا ہے۔ وہی کہ ملک کی تاریخ میں جمہوریت سے زیادہ آمریت رہی۔ مشرف کی آمریت تو 2007 میں نہیں بلکہ 1999 میں شروع ہوئی تھی۔ آئین اور عدلیہ معطل، پی سی او کے تحت من مانی تب شروع ہوئے۔ مگر آٹھ سالوں کے تمام کئے دھرے پر خاموشی اور جانے سے ایک سال قبل کے کام پر ’’سزائے موت؟‘‘ یہ کیس کرنے والوں کی پرائریٹی ظاہر کرتی ہے، کہ مستقبل کیلئے سول سوپر میسی یعنی آئندہ ملک پر شب خون مارکر آمریت کے امکان کو روکنا چاہتے تھے؟ اور عدلیہ کی آزادی چاہتے تھے؟ یا پہلے پی سی او کے تحت جج بن کر بعد میں پی سی او کے ذریعے ’معطل ہونے والا جج یعنی افتخار چوہدری‘ اوراقتدار کی کرسی سے ہٹائے جانیوالا ’سیاست دان، یعنی نواز شریف‘ اس آمر سے اپنا بدلہ لینا چاہتے تھے عدلیہ کے ذریعے؟ اب یہ اور ایسے کئی سوالات سوشل میڈیا پر اٹھتا نظر آرہے ہیں۔
اور نظم میں مجموعی طور پر پورے قوم کی حالت بیان ہے تو اس حقیقت کیساتھ ؎

قابلِ رحم ہے وہ قوم
جو جنازوں کےجلوس کے سواکہیں اور اپنی آواز بلند نہیں کرتی
اور ماضی کی یادوں کے سوااس کے پاس فخرکرنے کاکوئی سامان نہیں ہوتا
وہ اس وقت تک صورتِ حال کے خلاف احتجاج نہیں کرتی
جب تک اس کی گردنین تلوارکے نیچے نہیں آجاتی
قابلِ رحم ہے وہ قوم
جو ٹکڑوں میں بٹ چکی ہو
اور جس کا ہرطبقہ
اپنے آپ کو پوری قوم سمجھتا ہو

تحریر: شریف ولی کھرمنگی

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا جارحانہ طرز عمل خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔ بھارت سے پاکستانی علاقوں پر بلا اشتعال فائرنگ غیر اخلاقی ہی نہیں بلکہ انسانی آداب کے بھی منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ظالمانہ باب کو اب بند ہو جانا چاہئے۔نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم منظر عام پر آنے کے بعد پوری دنیا کے سامنے اس کی اصلیت واضح ہو گئی ہے۔مسئلہ کشمیر کو دو ریاستوں کے درمیان زمینی تنازعے قرار دے کر واویلا کرنا اقوام عالم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ریاست میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کی نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے جسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق طے کرنے کی ضرورت ہے۔دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان یہ تنازع عالمی امن کو تباہ کر کے رکھ دے گا۔بھارتی چیف آف آرمی سٹاف یقینا کسی مغالطے میں ہیں، انہیں اس حقیقت کا درک نہیں کہ محض گیڈر بھبکیوں سے کسی کو شکست نہیں دی جا سکتی۔ایک ایٹمی ریاست کے بارے میں جارحانہ عزائم کا اظہارکرتے ہوئے نتائج کو بھی پیش نظر رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قوتوں کو بھارتی جارحیت کا سختی سے نوٹس لینا چاہئے۔

وحدت نیوز(گلگت) مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحد ت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سیدہ نرگس سجاد جعفری نے کہا کہ شھید ضیاء الدین کی جد و جہد آزاد منش انسانوں کے لیے مثال ہے۔ شھید نے اپنی جد و جہد سے گلگت بلتستان  کی تشیع کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے منظم کیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعتہ الکبری نگرل گلگت میں شھید ضیاء الدین کی برسی کے سلسلے میں رابطہ مہم کا آغاز کرتے ہوئےیلغار اور سیاسی صورت حال کے عنوان پر طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہر فورم پر جی بی کے عوام کے حقوق کا تحفظ کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے مارچ کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں ایم ڈبلیو ایم کے مطالبے پر گلگت بلتستان کو آئینی حقوق کی فراہمی کا مطالبہ شامل کیا گیا۔ محترمہ سیدہ نرگس سجاد جعفری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے تاہم بد قسمتی سے اس کے ثمرات سے خطے کے عوام اب تک محروم ہیں۔ گلگت بلتستان کے لوگوں کو وقتی دلاسوں کی نہیں بلکہ مکمل آئینی حقوق کی فراہمی کی ضرورت ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم آئندہ انتخابات میں اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کرے گی ۔ ‎بعد ازاں محترمہ سیدہ نرگس سجاد جعفری نے  محترمہ سائرہ ابرہیم کے ہمراہ صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل گلگت بلتستان علامہ شیخ نیئرعباس مصطفوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں علاقے میں تنظیمی صورتحال ، برسی قائد گلگت بلتستان علامہ ضیاء الدین شھید ، آمدہ انتخابات سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔

Page 95 of 1478

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree