The Latest
آزاد کشمیر حکومت نےضلع باغ میں منعقدہ مجلس عزا میں رکاوٹ ڈالی تو بھرپوراحتجاج ہوگا، غفران علی کاظمی
وحدت نیوز(مظفرآباد)سید غفران علی کاظمی صدر مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد نے آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے ضلع باغ میں مجلس عزا کے انعقاد پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صدر مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد کا کہنا تھا کہ باغ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اگر باغ انتظامیہ نے کل بروز اتوار باغ میں ہونے والی مجالس یا علامہ شہنشاہ حسین نقوی صاحب کو آزاد کشمیر داخل ہونے میں کوئی رکاوٹ ڈالی تو پورے آزاد کشمیر میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔
ہم کمشنر پونچھ و ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ فرقہ ورانہ کاروائیاں بند کریں ہم اس ریاست کے باشندے ہیں ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے کوئی ہمارے عقیدے کے ساتھ چھیڑے ۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کے سیکرٹری عزاداری انجینئر مہر سخاوت علی نے عزاداروں، بانیان مجالس و جلوس عزاء کے لائسنسداروں کی طرف سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر سخاوت علی نے کہا کہ ماہ محرم الحرام میں مجالس اور جلوس ہائے عزا میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کرے ۔لائسنسداروں کے مسائل کے حل کے لیے ملتان پولیس وضلعی انتظامیہ ، میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت دیگر محکمے سنجیدہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے لائسنسداروں کو چند گوناں گوں مسائل کا سامنا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ تحفظ عزاداری کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت و انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اس نظام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔ یکم محرم الحرام تک جلوس روٹ جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، سڑکات اور گلیات جو زیر تعمیر ہیں اور پیچ ورک مکمل کرلیے جائیں۔ کھلے گٹروں کو بند کیا جائے، بجلی کی لٹکتی تاروں کا سدباب کیا جائے تاکہ عزاداروں اور تعزیہ داروں کو کوئی مشکل پیش نہ آئے۔ انجینئر مہر سخاوت علی نےاس موقع پر مومنین کو درپیش لیگل مسائل کے حل کے لیے بہت جلد وکلاء پر مشتمل کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔ تقریب میں ضلع ملتان کی مختلف امام بارگاہوں کے متولیان، بانیان مجالس اور جلوس ہائے کی بڑی تعداد شریک تھی ۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے قائدین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور عمران خان نے سیاسی اشتراک عمل کے بنیادی اصول کے زیر عنوان 20 جون 2022ء کو جس اعلامیے پر دستخط کیے، اُسے ہم پاکستان کی سیاسی تاریخ کی ایک اہم پیشرفت قرار دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں بنی گالہ اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کے مرکزی راہنمائوں کا جو اجلاس منعقد ہوا، اس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے علاوہ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر شیریں مزاری بھی شریک تھیں جبکہ مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے مجلس کے چیئرمین کے علاوہ وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی اور سیکرٹری سیاسیات اسد نقوی شریک ہوئے۔
اشتراک عمل کے اس سات نکاتی اعلامیے میں جو امور شامل کیے گئے ہیں، وہ پاکستان کے اہم ترین داخلہ و خارجہ امور اور آئندہ کی حکمت عملی پر محیط ہیں۔ بظاہر تو یہ چند سطروں کا ڈرافٹ ہے، لیکن اگر اس پر حقیقی معنی میں عمل کیا جائے تو پاکستان ایک عظیم، آزاد، خود مختار اور باوقار اسلامی ریاست کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔ ہمیں ذاتی طور پر اس اعلامیے سے نہ فقط کامل اتفاق ہے بلکہ ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس ایک صفحے پر ہماری کئی دہائیوں کی جدوجہد کے اہداف کو الفاظ کی شکل دے کر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب پہلی مرتبہ برادر ناصر شیرازی نے اس کے حوالے سے اپنی فیس بک پر پوسٹ لگائی اور ہماری نظر پڑی تو ہم نے اس پر مختصراً یوں اظہار خیال کیا: ’’ماشاء اللہ، تبریک، یہ سو فیصد ہمارے نظریات ہیں۔ ساری عُمر اِن خوابوں کی تعبیر کے لیے صرف کی۔ میں اس ڈرافٹ کی کھلے دل سے تائید کرتا ہوں۔ اس پر پہرہ دیجیے گا، قائم رہیے گا، دوسروں پر بھی ایفائے عہد کے لیے زور دیتے رہیے گا۔ اس اصول پر آپ کی تقویت اور کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘
ممکن ہے کہ ہمارے بعض قارئین نے سیاسی اشتراک عمل کے اس اعلامیے کا مطالعہ نہ کیا ہو، ان کے لیے ہم ذیل میں اسے نقل کیے دیتے ہیں:
۱۔ وطن عزیز پاکستان کی داخلی وحدت، سلامتی اور استحکام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ اسلامی اقدار کا تحفظ، تحریک پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی حفاظت اور سیاسی، اقتصادی اور دفاعی خود انحصاری کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔
۲۔ اسرائیل کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی دی ہوئی گائیڈ لائن سے کسی قسم کی روگردانی نہیں کی جائے گی اور کشمیر و فلسطین کے موضوع پر اپنے اخلاقی قانونی نقطہ نظر سے کسی قسم کا انحراف نہیں کیا جائے گا۔
۳۔ پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کا خواہاں ہے۔ مسلم ممالک کے ساتھ اتحاد و وحدت کو خصوصی حیثیت حاصل ہوگی۔ ملکی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنا خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہوگا۔
۴۔ مسلم ممالک کے باہمی تنازعات میں مذاکرات کے ذریعے راہ حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی اور ان تنازعات میں فریق نہیں بنا جائے گا۔ دوست پڑوسی ممالک سے تعلقات کو خصوصی حیثیت حاصل ہوگی۔
۵۔ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے گا۔
۶۔ وطن عزیز پاکستان میں ظلم کے خاتمے اور انصاف کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ پسماندہ اور استحصال شدہ طبقے کی بحالی اولین ترجیح ہوگی۔
۷۔ ہمیں غلامی قبول نہیں، پاکستانی سرزمین کسی بھی ملک کو فوجی اڈوں کے لیے نہیں دی جائے گی۔ پاکستان کے فیصلے اسلام آباد میں ہی ہوں گے۔ آزاد خارجہ پالیسی اور داخلی (خود)مختاری ہمارے بنیادی اصولوں میں سے ہے اور اس بیانیے سے کسی طرح بھی روگردانی نہیں کی جائے گی۔
اس سے پہلے کہ ہم اس اعلامیے کے نکات کا جائزہ لیں قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینیؒ کی قیادت میں پاکستان میں اسلامی ریاست کے منشور کے لیے جو دستاویز ’’سبیلنا‘‘ یا ’’ہمارا راستہ‘‘ کے نام سے جاری ہوئی، اس میں سے چند عبارتیں قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں:
’’خارجہ پالیسی‘‘ کے زیر عنوان اس میں ہے:
* کسی بھی طاقت کی اقتصادی، ثقافتی، فوجی اور سیاسی بالادستی ہرگز قبول نہیں کی جائے گی۔
* استعماری اور سامراجی عزائم کی مزاحمت کی جائے گی۔
تمام ممالک بالخصوص ہمسایہ ممالک سے دو طرفہ بنیادوں پر قریبی خوشگوار اور دوستانہ تعلقات قائم کیے جائیں گے۔ ماسوائے:
ان ممالک کے جو نسل پرستانہ، صہیونی، سامراجی اور توسیع پسندانہ عزائم کے حامل ہوں یا اسلام دشمن اور مسلم کش پالیسی اپنائے ہوں۔
* ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا جائے گا اور نہ رو بہ عمل لایا جائے گا، جس کے تحت کوئی غیر ملکی طاقت ملک کے قدرتی وسائل پر تسلط یا تصرف حاصل کرسکے۔
* کسی سامراجی طاقت کو فوجی مقاصد کے لیے پاکستان کی زمین، فضا اور پانی استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
* دنیا بھر میں محروموں اور مظلوموں کی آزادی کی تحریکوں بالخصوص اسلامی تحریکوں کی حمایت کی جائے گی اور ان سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔
* مسلم اکثریت کے وہ علاقے جو اغیار کے زیر تسلط ہیں، ان کی آزادی کے لیے تعاون کیا جائے گا۔
* القدس اور دیگر مقامات مقدسہ کی حرمت و آزادی کو بنیادی اہمیت دی جائے گی۔
* کشمیر کی آزادی اور اس کے پاکستان سے الحاق کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔(صفحہ ۲۹ تا۳۱)
سبیلنا کے صفحہ ۵۶ پر یہ عبارت بھی ملاحظہ کی جاسکتی ہے:
* ہمارا ایمان ہے کہ اسرائیل سے کسی قسم کے روابط کا قیام اسلام اور مسلمانوں سے غداری کے مترادف ہے۔
صفحہ ۵۹ پر امریکی مداخلت کے زیر عنوان آخری سطریں یوں ہیں:
* موجودہ حالات میں پاکستان کے تمام شعبے امریکہ کے محتاج ہو کر رہ گئے ہیں۔ امریکہ کے ان استعماری ہتھکنڈوں سے نجات کے لیے پاکستان کے عوام کو پورے عزم و استقلال سے جہد مسلسل کرنا ہوگی۔ پاکستان کی بقاء اور ترقی کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ تمام طاقتوں سے مفاد اسلامی کی روشنی میں منصفانہ اور برابری کے تعلقات قائم کرے۔
صفحہ ۱۳ پر پسے ہوئے محروم طبقوں کو ان کے چھنے ہوئے حقوق واپس دلوانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ سبیلنا یا ہمارا راستہ کی ان عبارات کے مطالعے سے آپ کو محسوس ہوگا کہ اس کی روح کو نہایت خوبصورتی سے زیر نظر سیاسی اشتراک عمل کے بنیادی اصولوں میں سمو دیا گیا ہے۔ ہم دونوں جماعتوں کے اہل فکر و نظر کو ان کی وسعت نظری و قلبی پر ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہیں۔ اس اعلامیے کے پہلے اصول کو مختلف انداز سے سبیلنا کے اندر شرح و بسط سے بیان کیا گیا ہے۔ البتہ یہاں یہ کہنا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ’’اسلامی اقدار کا تحفظ‘‘ کے الفاظ ہماری ماضی کی فکر میں ایک پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس میں زیادہ وسعت پائی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اسلامی اقدار کو اگر اچھے انداز سے بیان کیا جائے تو پوری دنیا کے روشن فکر اور دانا افراد انھیں اپنی فطرت کی آواز جانیں گے اور کھلے دل سے تسلیم کرلیں گے، اس کے لیے اسلام کا لفظ استعمال کرنا بھی ضروری نہیں ہوگا۔
اسی طرح ہم یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ اعلامیے کے سارے نکات میں اسلامی عقیدۂ توحید اور پیغامِ انبیاء کی روح دکھائی دے گی۔ کسی بھی اقدام کی اصل قیمت کو زمینی حقائق کو صرفِ نظر کرکے متعین نہیں کیا جاسکتا۔ اس اعلامیے کو اسی پس منظر میں جانچنے اور دیکھنے کی ضرورت ہے۔ مہیا شرائط، حقائق اور سطح فہم کی روشنی میں ہی کسی بات کو احسن انداز سے بیان کرنا اور اس پر اتفاقِ رائے قائم کرنا مذاکرات کا حقیقی حسن کہلا سکتا ہے، اسی طرح درپیش صورت حال میں ترجیحات کا تعین بھی ہوش و خرد کا امتحان ہوتا ہے، اس اعلامیے میں آپ کو ان خصوصیات کی جھلک بھی دکھائی دے گی۔ آخر میں ہم ایک مرتبہ پھر وہی بات کہیں گے جو ہم نے اس اعلامیے پر اپنے پہلے ردعمل میں کہی تھی: ’’ماشاء اللہ، تبریک، یہ سو فیصد ہمارے نظریات ہیں۔ ساری عُمر اِن خوابوں کی تعبیر کے لیے صرف کی۔ میں اس ڈرافٹ کی کھلے دل سے تائید کرتا ہوں۔ اس پر پہرہ دیجیے گا، قائم رہیے گا، دوسروں پر بھی ایفائے عہد کے لیے زور دیتے رہیے گا۔ اس اصول پر آپ کی تقویت اور کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘
تحریر: سیدثاقب اکبر نقوی
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر اور ممبر پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے بردار پڑوسی ملک جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ پاکستان کے تمام معائدوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئےقرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی ۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان حکومت پاکستان سے ایران کے ساتھ طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کرتا ہے یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ انرجی بحران شدت اختیار کر چکا ہے ایسے حالات میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر عمل درآمد ناگزیر ہواہے۔
متن میں کہا گیا کہ گیس پائپ لائن منصوبے کو امریکی خوف کے باعث تاخیر کا شکارنہ کیا جائے، کوئی قوم ملکی مفاد میں کسی بیرونی دباو کو قبول نہیں کرتی لہذا یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاک ایران گیس لائن معاہدہ کی تکمیل سے پاکستان کو غیر معمولی فائدہ پہنچے گا، یہ معاہدہ وقتی تقاضوں کے مطابق تھا جس سے پاکستان کی انرجی کی ضروریات کسی حد تک پوری ہو جائیں گی ، حکمران وقت کے پاس یہ سنہری موقع ہے کہ وہ پاک ایران گیس پائپ لائن کو پایہ تکمیل تک پہنچاکر عوام کو انرجی بحران سے نجات دلا سکیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی کو عزاداری سیل کا مرکزی کنوینئرمقرر کر دیا ہے۔ جس کا باضابطہ اعلان ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی مرکزی کابینہ اجلاس کے موقع پر کیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی کنوینئرعزاداری سیل علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر کہا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام ہماری شہ رگ حیات ہے اور یہ ہر دور کے یزید کے خلاف اہل حق کا احتجاج ہے۔ اسی لئے ہر دور کا یزید ذکر حسین علیہ السلام اور عزاداری سے خائف رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کسی مسلک کے خلاف نہیں، بلکہ تمام اہل سنت ہمارے بھائی اور ہمارے سر کا تاج ہیں۔ ہماری جنگ یزید اور یزیدیوں سے ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ عزاداری سید الشہداء عظیم عبادت اور ہمارا بنیادی حق ہے۔ عزاداری پر پابندی اور عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج شرمناک عمل ہے۔ جس کی نہ فقط ہم مخالفت کرینگے بلکہ مزاحمت کریں۔ وطن عزیز پاکستان کی بقاء اور اس قوم کی عزت و سربلندی ذکر حسین علیہ السلام میں مضمر ہے۔ پنجاب سمیت ملک بھر میں گذشتہ سال عزاداروں کے خلاف سینکڑوں ایف آئی آرز درج کرکے آئین شکنی کی گئی۔ اس مجرمانہ رویے کو اس سال دہرانے سے اجتناب کیا جائے۔ انہوں نے ذاکر اہل بیت ذریت عمران شیرازی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علماء و ذاکرین کے خلاف مقدمات اور گرفتاریاں ناقابل قبول ہیں۔ حکومت ملت جعفریہ اور عزاداری کے خلاف اقدامات سے اجتناب کرے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے پاراچنار کے دیگر قائدین کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں ۔قاتلوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے خیانت کار ہیں۔ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات قاتلوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی کے حساس ترین علاقے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔جو طاقتیں عسکریت پسندوں کی سرپرستی کر رہی ہیں حکومت انہیں لگام دے۔خطے کے عوام کی جانب سے طالبانائزیشن کے خلاف بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی کو ضلع کی حیثیت دے کر ایف سی آر کا خاتمہ کر دیا گیا ۔آئینی اعتبار سےپولیس انتظامیہ ضلع کے امن و امان کی ذمہ دار ہے۔اس طرح بیوروکریسی کے ذریعے ضلع کے دیگر معاملات کو چلایا جانا چاہئے ۔لیکن یہاں کی صورتحال بالکل برعکس ہے۔ علاقے میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کو نشانہ بنا کر فرقہ واریت کا تاثر دیا جاتا ہے۔ صدہ میں میڈیکل کے طالب علم شیعہ نوجوان اور دوسرے مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا قتل ان عناصر کی کارستانی ہےجن کا ایجنڈاپارا چنار اور گردو نواح میں بدامنی کو فروغ دینا ہے۔طے شدہ منصوبے کے تحت کرم ایجنسی کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں۔ یہاں کے عوام مدبر اور بابصیرت ہیں وہ ملک دشمن مذموم عناصر کو قطعی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ سلطان گل نامی شخص نے اہلبیت ؑ کی شان میں گستاخی کر کے شیعہ سنی افرادکے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔اس شخص کو فوری طور پر گرفتار کر کے توہین اہلبیت ؑ کے قانون کے مطابق سزا دی جائے ۔اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ان شرپسندوں کے خلاف حرکت میں نہ آئیں توشدید عوامی ردعمل کا اظہار ایک فطری تقاضاہے۔
انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی کے زمینی تنازعات کو مسلکی رنگ دے مذہبی منافرت پھیلائی جارہی ہے۔ان معاملات کو ریونیو ریکارڈ کے مطابق حل نہ کیا جانابددیانتی ہے۔کابل مذاکرات میں فاٹا کی سابق حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ بدنیتی پر مبنی ہے۔اس کا مقصد پاکستان میں دہشت گرد گروہوں کو داخلے کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔ پاراچنار کی موجودہ آئینی حیثیت کے خلاف کسی بھی اقدام کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔پورا پاکستان کرم ایجنسی کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔کرم ایجنسی میں اگر امن و امان کے حقیقی قیام کے لیے نیک نیتی سے کوششیں نہ کی گئی تو پاکستان کے ہر شہر سے یہاں کے عوام کے حق میں آواز بلند کریں گے۔
پریس کانفرنس میں تحریک حسینی پارا چنار کے صدر علامہ تجمل حسین الحسینی،پارا چنار یوتھ کے سربراہ شبیر ساجدی،علامہ تصور حسین،علامہ مرتضیٰ حسن علوی،علامہ شیر انصاری،علامہ ضیغم عباس،یاسر حسین اور مذہبی رہنما احمد علی بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے انٹرا پارٹی الیکشن برائےڈویژنل صدر کا انعقاد 3 جولائی بروز اتوار بارگاہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا انچولی سوسائٹی میں منعقد ہواگا۔
ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے صدر علامہ محمد صادق جعفری نے اپنے بیان میں کہا کہ آئندہ تین سال کیلئے نئے ڈویژنل صدر کا انتخاب 3 جولائی بروز اتوار کو بارگاہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا انچولی سوسائٹی میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع کے صدرو اور نائب صدور اجلاس میں شرکت کریں گے، نئے ڈویژنل صدر کا انتخاب مرکزی و صوبائی عہدیداران کی زیر نگرانی انجام پذیر ہوں گے ۔
علامہ صادق جعفری نے کہاکہ نئے ڈویژنل صدر کے انتخاب کیلئے ڈویژنل شوریٰ کے اراکین اپنی رائے شماری کا اظہار کریںگے۔ انہوں نے تمام اراکین شوریٰ سے بروقت اجلاس میں شرکت کی تاکید کی ہے ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کا کراچی میں بھی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور انداز میں شرکت کا اعلان، پولیٹیکل کونسل کے اجلاس میں تمام اضلاع کو آئندہ بلدیاتی انتخابات کی باقائدہ تیاریوں کی ہدایت۔ باکردار اور قابل امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ دیئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری سید علی حسین نقوی نے ڈویژنل سیکریٹریٹ میں منعقدہ پولیٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں ڈویژنل صدر کراچی ڈویژن علامہ صادق جعفری، صوبائی ترجمان علامہ مبشر حسن، ڈویژنل سیکریٹری سیاسیات میر تقی ظفر سمیت تمام اضلاع کے صدور اور سیکریٹری امور سیاسیات سمیت منتخب اراکین پولیٹیکل کونسل نے شرکت کی۔
علی حسین نقوی نے تمام اضلاع کو بھرپور انداز میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ کراچی کی منتخب یونین کونسلز سے مجلس وحدت مسلمین کے بلدیاتی امیدوار انتخابات میں خیمے کے نشان پر حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کے عوام کے مسائل کا واحد حل ایک بااختیار بلدیاتی نظام ہے، منتخب بلدیاتی نمائندوں کو وسائل اور اختیارات دے کر عوام کی خدمت کا موقع ملنا چاہیئے تاکہ ستم رسیدہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔
وحدت نیوز(مظفرآباد)حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرکے غریبوں کی کمر توڑ دی ہے، لگتا ہے حکومت نے غربت کی جگہ غریب کے خاتمے کا تہیہ کرلیا ہے، آئی ایم ایف کے دباو میں آکر بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں ہوشربا اضافہ عوام کی کمر توڑنے کے لیے کافی ہے، جو لوگ مہنگائی کے خلاف مارچ کرتے تھے اب وہ خود مہنگائی کر رہے ہیں اور مزے سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری مجبوری ہے، حالات ایسے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سابق صدر اور ممبر علماء مشائخ کونسل آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کو بچانے آئے تھے وہ ملک کو لوٹ رہے ہیں، انہوں نے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا ہے ایک ذمہ دار وزیر کا بیان انتہائی تشویشناک ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ کرپشن سے ملک ترقی کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ایمپورٹڈ حکومت ہے اور یہ امریکہ کی غلام ہے، اگر امریکہ کی غلام نہ ہوتی تو آئی ایم ایف اور اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پہ ملک میں اس قدر مہنگائی نہ کرتی کہ غریب عوام کا جینا مشکل ہو جائے۔
وحدت نیوز(پشاور) جامعہ شہید عارف حسین الحسینی پشاور میں مجلس علماء شیعہ پاکستان ضلع پشاور کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ایم ڈبلیوایم کی شوری عالی کے رکن علامہ سید محمد جواد ہادی نے خصوصی شرکت فرمائی ۔
اجلاس میں مجلس علماء شیعہ پاکستان کے صدر علامہ حسنین عباس گردیزی نےمجلس علماء شیعہ پاکستان کی غرض و غایت اور مقاصد پر روشنی ڈالی اور رکنیت فارم پر کئے گئے اور آخر میں مولانا سید ذکی الحسن الحسینی کو پشاور کا صدرمقرر کیا گیا اور مولانا سید عالم شاہ الحسینی کو ان کا نائب بنایا گیا ۔