The Latest
وحدت نیوز(سکردو) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم کاظم میثم نے ڈی ایچ او سکردو کے ہمراہ سی کلاس ڈسپنسری کا دور ہ کیا۔ اس موقع پرڈسپنری میں موجود ادویات اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ عوام سے ڈسپسنری کے متعلق مسائل بھی سنے۔
ادویات کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری پر اقدامات کیئے گئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دس بیڈ ہسپتال کے بعد بشو کے علاوہ جے ایس آر کے مسافرین اور سیاحوں کی طبی سہولت کا مسئلہ حل ہوگا۔
وحدت نیوز (سکردو) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم نے محکمہ تعلیم کی ٹیکنیکل سیل کے اوسئیرو افسران اور محکمہ مال کے افسران و تحصیدار کے ہمراہ گرلز ہائی سکول چنداکی سائیٹ سلیکشن کے لیے دورہ کیا۔ اس موقع پر چنداکے عوام اور سرکردگان کے تعاون سے سائیٹ سلیکشن ہوگئی۔
یہ ادارہ چندا کے عوام سے دیرینہ مطالبہ تھا۔ اس سلسلے میں عوامی تحفظات بھی دور کیے گئے اور اتتفاق و اتحاد کے ساتھ سکول کے منصوبے پر کام کرنا طے پایا۔ اس منصوبے پر انشاءاللہ جلد کام کا آغاز ہوگا۔ بھرپور تعاون پر اپوزیشن لیڈر نے جنت نظیر خطہ چندا کے عوام اور سرکردگان کا شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ کی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم کے اعلیٰ سطح وفد نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور سے سی ایم ہاؤس پشاور میں خصوصی ملاقات کی ۔
تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے وفد کی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین خان گنڈا پور سے صوبے میں درپیش سکیورٹی مسائل اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کے لیئے اہم ملاقات ہوئی۔
ایم ڈبلیوایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے ہمراہ وفد میں مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمداقبال رضوی ، مرکزی جنرل سیکریٹری ناصرعباس شیرازی، مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی، صوبائی صدر کے پی کے علامہ جہانزیب جعفری، قومی اسمبلی میں ایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈر انجینئر حمید حسین، تحصیل میئر پاراچنار مزمل حسین فصیح، محسن شہریار اور دیگر شامل تھے۔
ایم ڈبلیوایم کے وفد نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو کوہاٹ، پاراچنار،ہری پور اور دیگر شہروں میں سکیورٹی سے مربوط مسائل اورسابقہ اور موجودہ دور حکومت کے انتظامی مسائل سے آگاہ کیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور نے ایم ڈبلیوایم قائدین کی شکایات کے فوری ازالے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے جلد تمام مسائل کے حل کا وعدہ کیا ۔
وحدت نیوز(لاہور) ضمنی الیکشن 2024ء کی جائزہ میٹنگ کا صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پنجاب لاہور میں انعقاد۔ پاکستان تحریک انصاف کے سنیئر صوبائی رہنما جمشید چیمہ اور چوہدری ندیم سابقہ چیئرمین امن کمیٹی لاہور کی جائزہ میٹنگ میں خصوصی شرکت ۔صوبائی صدر جناب علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی سیکرٹری سیاسیات جناب سید حسین زیدی ، ضلعی صدر جناب نجم عباس خان صاحب ، ضلعی سنیئر نائب صدر جناب آفتاب علی ہاشمی صاحب اور ضلعی کابینہ کے دیگر اراکین نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا ۔ خطباء وذاکرین ونگ کے مرکزی صدر جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید حسن رضا ہمدانی کی جائزہ میٹنگ میں خصوصی شرکت فرمائی اور 21 اپریل 2024 بروز اتوار کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ،صوبائی اور ضلعی مسئولین اور بالخصوص صوبائی سیکرٹری سیاسیات جناب سید حسین زیدی کی کوششوں کو بہت اچھے انداز میں سراہا ۔ صوبائی سیکرٹری سیاسیات جناب سید حسین زیدی نے ضمنی الیکشن 2024ء کے حوالے سے اب تک مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی جانب سے کی جانے والی خالصانہ کاوشوں پر بریفننگ دی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب علامہ سید علی اکبر نے مجلس وحدت مسلمین کے موقف کو خوبصورت انداز میں بیان کیا ۔
آخر میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جناب جمشید چیمہ صاحب نے جائزہ میٹنگ کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج تک سنیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب جیسا دلیر اور شجاع لیڈر نہیں دیکھا ۔ قبلہ راجہ صاحب صرف ایک کمیونٹی کو ریپریزنٹ نہیں کرتے بلکہ وہ جب بھی گفتگو کرتے ہیں پاکستان کی سالمیت ،پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کی بات کرتے ہیں وہ ہمیشہ قومی اور ملی ایشوز پر اپنی ملت کو آگاہ کرتے ہیں ۔ یہی وجہ عمران خان صاحب بانی پی ٹی آئی اور قبلہ سنیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری میں وجہ مشترک ہے ۔ میں نے جناب سید حسین زیدی صوبائی سیکرٹری سیاسیات کی گفتگو سنی ہے اور مجھے اطمینان ہے کہ ان شاءاللہ کل ہماری فتح ہوگی ۔ ہم ان شاءاللہ ہر میدان میں ایک ساتھ نظر آئیں گے ۔ میں اپنی پاکستان تحریک انصاف کی پوری ٹیم کی جانب خصوصی طور پر شکریہ ادا کرنے آیا ہوں ۔ میں مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات جناب سید حسین زیدی صاحب ، ضلعی صدر نجم عباس خان صاحب اور برادر آفتاب ہاشمی صاحب کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں ان بھائیوں دن رات ایک کرکے ہماری انتخابی مہم کو آخر تک پہنچایا اور اب ان شاءاللہ ضمنی الیکشن میں کامیابی کا سہرا ان دوستوں کے سر ہوگا ۔
وحدت نیوز(کھرمنگ)مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم شیخ محمدجان حیدری ،صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی آغا سیدھادی الحسینی کا صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم و رکن گلگت بلتستان اسمبلی شیخ اکبر رجائی، ضلعی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر حسن محمدی،ضلعی سیکریٹری تنظیم سازی آغا سید حسنین کاظمی، نائب امام جمعہ کمنگو کے ہمراہ ضلع کھرمنگ کا دو روزہ تنظیمی دورہ پہلے دن مندرجہ ذیل علاقوں میں یونٹس تشکیل۔
1: مھدی آباد غاسنگ منٹھوکھا۔
2: گھوری ھلال آباد
3: کمنگو
4: کھرمنگ خاص یورنگوت۔
5:میوردو
نیز پاری،طولتی،
طورغون میں رابطہ کمیٹی کی منظوری۔
مختلف یونٹس کی حلف برداری تقاریب سے خطاب میں رہنماؤں نے تنظیم سازی کی اہمیت مجلس وحدت کامنشور اور فعالیت سے لوگوں کو آگاہ کیا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد پولیس کی جانب سے مشیر وزیر اعلیٰ سندھ بابل بھیو کی پولیس پروٹوکول اسکواڈ گاڑی اور مشیر وزیر اعلیٰ کے بیٹے الطاف بھیو کی ویگو سے بھاری مقدار میں اسلحے کی سمگلنگ کو انتہائی شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ مجرمانہ ذہنیت کے حامل با اثر وزراء اور مشیروں کی سرپرستی میں کچے کے ڈاکوؤں نے عوام کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ صوبائی مشیر کے بیٹے الطاف بھیو کی زیر نگرانی غیر قانونی اسلحے کی سمگلنگ اور کچے کے ڈاکوؤں کو بھاری اسلحے کی فراہمی میں پیپلز پارٹی کے رہنما کا شرمناک کردار اس بات کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے عوام کو اغواء انڈسٹری کا تحفہ دیا جس میں با اثر وڈیرے ملوث ہیں۔ شکار پور کشمور گھوٹکی و دیگر اضلاع میں ڈاکو راج کو با اثر افراد کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ جن پولیس اہلکاروں نے با اثر وڈیرے کے قبضے سے اسلحہ بر آمد کیا ہے ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا باہمی گٹھ جوڑ اغواء انڈسٹری بدامنی اور ڈاکوں کا بنیادی سبب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکو راج میں ہمیشہ غریب کا بیٹا اغواء ہوتا ہے کبھی بھی سردار جاگیر دار وزیر اور مشیر کا بیٹا اغواء نہیں ہوا۔ عدل و انصاف کے قاتل نام نہاد سرداروں نے انسانی جان کی قیمت تین لاکھ روپے جبکہ سردار کے ٹریکٹر پر فائرنگ کا جرمانہ پچاس لاکھ روپے عائد کر کے عدل و انصاف کی دھجیاں اڑا دیں۔
وحدت نیوز(کراچی) پاکستان تحریک انصاف اور انصاف یوتھ ونگ کے وفد کی وحدت ہاؤس ضلعی سیکریٹریٹ ایم ڈبلیوایم ملیر جعفرطیارسوسائٹی آمد، صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر سید احسن عباس رضوی و دیگر رہنماؤں سے ملاقات ، مہمان وفد کی سربراہی انصاف یوتھ ونگ کراچی کے صدر اور سابق امیدوار حلقہ پی ایس 89احسان خٹک کررہے تھےجبکہ وفد کے دیگر اراکین میں انصاف یوتھ ملیر کے صدر، پی ٹی آئی ضلع ملیر ، یوسی 1 غریب آباد کے عہدیداران کی بڑی تعداد شامل تھی۔
تحریک انصاف کے وفد نے جنرل الیکشن 2024 میں مجلس وحدت مسلمین خصوصاً اہلیان جعفرطیار کی جانب سے عمران خان صاحب کے نامزد اور علامہ راجہ ناصرعباس جعفری صاحب کے حمایت یافتہ امیدواروں کو بھرپور سپورٹ کرنے اور ان پر اعتماد کرتے ہوئےیوسی جعفرطیار سےتاریخی کامیابی دلوانےپر دلی شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ یوسی جعفرطیار کے عوام خود کو تنہا نہیں سمجھیں انشاءاللہ ہمارے منتخب بلدیاتی نمائندے عوامی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
پی ٹی آئی کے وفد نے مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کو 28 اپریل بروز اتوار باغ جناغ گراؤنڈ میں منعقدہ عوامی جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ اہلیان یوسی جعفرطیار کا باضابطہ شکریہ ادا کرنے اور انہیں حقیقی آزادی کی جدوجہد کیلئے منعقدہ عوامی اجتماع میں شرکت کی دعوت دینے کیلئے دوبارہ تشریف لائیں گے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے ضلعی سینیئر نائب صدرعلامہ گلزارحسین شاہدی، جنرل سیکریٹری کاچو نیاز علی خان، ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتاز مہدی، سیکریٹری روابط حسین رضوی، رضا حیدر سمیت جعفرطیاریونٹ کے عہدیداران بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(لاہور) خطبات جمعۃ المبارک میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر اسرائیل کی اسلامی جمہوریہ ایران کے ہاتھوں ذلت پرخطباء حضرات نے خطاب کیا ۔
ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ ایران نے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیکر ثابت کیا ہے کہ دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے ہتھیار سے زیادہ غیرت کی ضرورت ہوتی ہے اور غیرت برادر اسلامی ہمسایہ ملک ایران میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب عالم اسلام مظلوم فلسطینیوں کے معاملےپر خاموش تماشائی بنا ہوا تھا، ایران نے آگے بڑھ کر صیہونیوں کو اُن کی اوقات یاد دلادی ہے۔
علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت محب وطن اور بہادر ہے۔ جبھی شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال نے فرمایا کہ تہران ہو گر عالم مشرق کا جنیواشاید کرّہ ارض کی تقدیر بدل جائے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) شریف نے 28ویں روزہ کی افطاری پر مدعو کیا۔ افطاری بہانہ، حاصل ملاقات سوا 2 گھنٹے کی بامقصد گفتگو تھی۔ خیال تھا کہ میٹنگ کے بارے میں کالم لکھوں گا۔ 14اپریل ایران کے اسرائیل کیخلاف "آپریشن سچا وعدہ" کو تمام دُنیا اور عالمی میڈیا دن رات موضوع بنا چُکے ہیں۔
14 اپریل 2024سے پہلے اسرائیل کی جنگی اور دفاعی صلاحیت کا زمانہ معترف تھا۔ ایران نے بذریعہ 170بوسیدہ ڈرونز، 120کروز میزائل، 20سکڈ میزائل مع 3 SUPER SONICS اسرائیل پر بارش کر دی۔ بقول اسرائیل انکی جدید دفاعی شیلڈ نے 95 فیصد ایرانی حملہ ناکارہ بنا دیا۔ ایران کی حکمت عملی میں 5 فیصد ٹارگٹ ہٹ کرنا، اسرائیلی دفاعی صلاحیت اور تنصیبات کی MAPING کرنا تھا، حاصل کیا۔
7اکتوبر 2023عزالدین القاسم بریگیڈ نے مشہور زمانہ جاسوسی نظام مع بہترین فوج کو دھول چٹائی۔ جواباً اسرائیل حماس کوصفحہ ہستی سے مٹانے کی ٹھان چُکا ہے۔ چند دنوں بعد بذریعہ آپریشن"SUMMER RAIN"ـ، پچھلے 6 ماہ میں معصوم شہریوں (فلسطینی خواتین، بچوں کی کثیر تعداد) کی نسل کشی اور ہسپتالوں، اسکولوں، مساجد، گرجا گھروں کو ملیا میٹ کرنے کے علاوہ خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی۔ حماس کے ملٹری ونگ عزالدین القاسم بریگیڈ نے 7اکتوبر 2023 کو آپریشن "طوفان الاقصی " AQSA FLOOD " کیا تو دنیا کو دنگ کر دیا۔ شرمندگی اور بے عزتی کی انتہا کہ 30ہزار نیم تربیت یافتہ القاسم بریگیڈ کیخلاف 3لاکھ جدید ٹیکنالوجی سے لیس اسرائیلی فوج طول و عرض میں نبرد آزما ہے، روزانہ کی بنیاد پر فوجی جانی اور دفاعی نقصان اٹھا رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے سال بھر پہلے اسرائیل نے ہمہ وقت جنگی تیاری کیلئے بڑی فوجی مشقیں کیں۔ اس مشق میں لبنان، شام، مصر، عراق اور سمندر جانب بیک وقت ممکنہ حملوں پر جہاں لاکھوں فوج متعین کی، وہاں غزہ کیلئے صرف چند ہزار فوجی ضروری سمجھے۔ آج اسرائیل کی 60فیصد فوج صرف غزہ کیخلاف آپریشن میں مصروف ہے۔
غزہ کی کل آبادی 20لاکھ ،جون 2007سے غزہ پر حماس کا کنٹرول ہے۔ اسرائیل اور امریکا نے حماس کو دہشتگرد تنظیم کا درجہ اور غزہ کے تمام مکینوں کو حماس کے کھاتے میں ڈال رکھا ہے، تمام مکینوں کی نسل کشی میں سینہ سپر ہے۔ سوائے ایران اور حزب اللہ کے خوابیدہ عالم اسلام سُن اور بے بس، مجرمانہ خاموشی تھی۔ اسرائیل نے حماس کے بانی 70 سالہ اپاہج احمد یاسین کو بم مار کر شہید کر دیا، بے شمار رہنما بہیمانہ طریقے سے شہید کئے۔ ایران اور حزب اللہ کے سوا کسی نے سوگ منایا نہ احتجاج کیا۔ حماس اخوان المسلمین کی آف شوٹ یا بہ الفاظ دیگر جماعت اسلامی طرز پر ایک نظریاتی تنظیم ہے، ایران کے نظریاتی فکر و نظر سے 180 ڈگری پر ہے۔ آفرین! ایران نے ایک سچا کھرا بہادر مسلمان ہونے کا ثبوت دیا۔ حماس کا (1987) سے یکسوئی سے ساتھ دے رہا ہے۔
1980 سے ایران آزادی فلسطین کیلئے کمر بستہ ہے۔ ایران اور پوری دُنیا کے اہل تشیع ہر ماہِ رمضان جمعتہ الوداع پر فلسطینیوں کی حمایت، اسرائیل کے قبضہ سے فلسطین کو آزاد کرانے کیلئے "یوم قدس" مناتے ہیں۔ باقی تمام مسلمان ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حیلے بہانے ڈھونڈ رہی ہیں۔ 2022/2023سے بعض عرب ممالک نے مقدس زمین پر یہودی عبادت گاہوں کی تعمیر کر رکھی ہے۔ یقینا ًالقاسم بریگیڈ نے ایسوں کے رنگ میں بھنگ ڈال دی۔ حماس کا اسرائیل پر بھرپور حملہ سیاسی جنگی منظر نامہ اور جیو پالیٹکس تبدیل کر چُکا ہے، میرے لئےاللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نعمت غیر مترقبہ ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک پلک جھپکتے اسرائیل کیساتھ جڑ گئے۔ آج اپنےعوام کی نظروں میں جنگی عزائم کے مرتکب ٹھہرائے گئے ہیں۔
آپریشن "طوفان الاقصیٰ " کے چند ماہ تک بڑے بڑے جغادری دانشور اور راسخ العقیدہ سُنی/ وہابی مسلمانوں کو یہ باور کرانا مشکل تھا کہ یہ جنگ اسرائیل کا "واٹر لو" ثابت ہوگی۔ طوفان الاقصیٰ کے جواب میں جب اسرائیلی آپریشن SUMMER RAIN اس خواہش کیساتھ شروع کیا گیا کہ ایران، شام اور حزب اللہ جنگ میں ضرور کودیں گے۔ ایک ہلے میں سب کی خبر لیناتھی ۔ ایران نے انتہائی شعور، MATURITY کا ثبوت دیا۔ عقلمندی، تحمل اور بردباری سے خود بھی اور شام اور حزب اللہ کو جنگ سے باہر رکھا۔ حماس کی حوصلہ افزائی اور سفارتی پشت پناہی میں کوتاہی نہ برتی۔ غزہ کے 20 لاکھ مکینوں اور غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کے عزم پر عالمی رائے عامہ بشمول امریکا یورپ وغیرہ اسرائیل کیخلاف ہو چُکے ہیں۔ اقوام متحدہ میں 174ممالک نے فلسطینی ریاست کی حمایت کر ڈالی جبکہ بین الاقوامی عدالت نے اسرائیلی وحشیانہ بمباری کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے دیا۔ یکم اپریل کو ایرانی سفارتخانہ پر حملہ اسرائیل کی فرسٹریشن ہی تو تھی۔ ایران کو ملوث کرکے کئی فائدے نظر آئے ۔ایران کا جواب بنتا تھا۔ 14 اپریل کو ایک ناقابلِ یقین آپریشن "سچا وعدہ" کرکے اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا بھرکس نکال دیا، ایران کی لاجواب حکمت عملی پر پوری دُنیا ایسی حیران و پریشان کہ مذمت نہ حمایت کی پوزیشن میں۔ ایران نے 3 دن پہلے امریکہ، ترکیہ، ہمسائیوں کو حملہ کے طول و عرض بارے پیشگی بتا دیا۔
وزیراعظم نیتن یاہوبدحواس جبکہ انتہا پسند یہودی بھنا رہے ہیں ۔5 دن سے سر جوڑے بیٹھے، ایران کو موثر جواب دینے کا سرا نہیں مل پا رہا۔ ایران نے متنبہ کر رکھا ہے کہ " جنگ کو بڑھنے نہیں دینا، بصورت دیگر ایسا ردِعمل آئے گا کہ صہیونی نسلیں صدیوں یاد رکھیں گی۔ ایران اب بھی لبنان اور شام میں اپنے اتحادیوں کو اسرائیل کی جنگ کو بڑھانے کی کوشش کو ناکام بنانے کا کہہ رہا ہے ۔ اسرائیل بین الاقوامی طور پر تنہا رہ گیاہے ۔ امریکہ جنگ سے نکلنے کے چکر میں ہے ۔ ایرانی حملہ نے عالم اسلام کے دل سے اسرائیل کا خوف ختم کر ڈالا ہے۔ اسرائیل کا بحیثیت ریاست وجود متزلزل ہے۔ ان حالات میں اسرائیل کی آسودگی اور تالیف صرف اور صرف ایٹمی ہتھیار کے استعمال میں ہے۔ ایسی غلطی دُنیا کو تیسری عالمی جنگ میں دھکیل دے گی ۔کسی قسم کا ایڈونچر اسرائیل کے وجود کیلئے خطرہ ہوگا۔ دو انتہائی اہم سمندری گزرگاہیں " آبنائے ہرمز " اور آبنائے المندب یا باب المندب (جبوتی اور یمن کے درمیان) کے بند ہونے کی صورت میں پوری دنیا معاشی اور تیل کے بحران میں ہو گی ۔ ایران ہمہ وقت ہر قسم کی صورتحال سے نبٹنے کیلئے تیار ہے۔ عالمی طاقتیں اندرون خانہ نروس ہو چکی ہیں۔
جنگ پھیلی تو روس، چین، ایران اور شمالی کوریا یک جان چار قلب جبکہ امریکہ یورپ بشمول اسلامی ممالک کے دوسری طرف ہونگے۔ پچھلے چند سال میں ایران سفارتی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ چُکا ہے۔ شنگھائی اقتصادی کونسل کا ممبر بننے سے لیکر سعودی عرب اور خلیجی ممالک سمیت تمام ہمسائیوں کیساتھ مثالی تعلقات قائم کر چُکا ہے۔ فیصلے کی گھڑی پوری دنیا کے سر پر آن کھڑی ہے۔ اسرائیل نے عقل اور RESTRAIN کا مظاہرہ کرنا ہے۔ جبکہ اسرائیل کے سر پر اپنی ساکھ بچانے کیلئے جنگی جنون سوار ہے۔ ایسی ہر کوشش میں یقینا ًاسرائیل اپنا وجود کھو بیٹھے گا، دیوار پر کندہ ہے۔
بشکریہ: روزنامہ جنگ
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے بیان میں 19 اپریل رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی خامنہ ائ کی 85 ویں سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ائ اپنے رہبر و رہنماء اور استاد بزرگوار حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی طرح ہمہ گیر شخصیت کے مالک ہیں۔ جن میں قیادت و رہبری کی صفات بطور کامل موجود ہیں۔ آپ پوری دنیا کے رہبروں میں بے مثال شخصیت کے مالک ہیں۔ پوری دنیا میں ڈھونڈنے سے ایسا عظیم رہنماء نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ رہبر کبیر حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے بعد 35 سال سے عالم اسلام کی رہبری اور رہنمائی کا فریضہ بطریق احسن ادا کر رہے ہیں۔ آپ نے ایک طرف فکر امام خمینی اور اسلام ناب محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پاسداری کی تو دوسری جانب انقلاب اسلامی کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ اسی لئے انقلاب اسلامی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ خمینی الوجود و خامنہ ائ البقاء ہے، یعنی انقلاب اسلامی کے بانی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ ہیں تو اس کے محافظ رہبر سید علی خامنہ ائ ہیں۔ کیونکہ انقلاب لانے سے زیادہ مشکل انقلاب کی حفاظت ہوتی ہے۔ گذشتہ 35 سال سے عالمی استکباری طاقتوں کی سازشوں اور دشمنوں کے حملوں سے رہبر معظم حضرت آقا خامنہ ائ نے شجرہ طیبہ یعنی انقلاب اسلامی کی حفاظت کی ذمہ داری بحسن و خوبی انجام دی ہے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بدقسمتی سے عالم اسلام اور عالم انسانیت کی اکثریت ابھی تک اس عظیم رہبر کی شناخت سے محروم ہے۔ ورنہ عصر حاضر میں رہبر معظم قیادت و رہبری کے حوالے سے بے نظیر ہیں۔ ہم سب پر لازم ہے کہ ہم رہبر انقلاب اسلامی کی جامع و ہمہ گیر شخصیت سے اقوام عالم کو آگاہ کریں کہ جن کا کردار اتنا بے عیب ہے کہ آج تک کوئی دشمن بھی آپ کے کردار پر انگلی نہ اٹھا سکا۔