وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی اٹھا کر عوام سے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے، گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی اٹھانا غریب عوام پر ڈرون حملے کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ کے دلربا نعرے اور جاذب پالیسیاں مبنی برحقیقت نہیں۔ غریب عوام کو سہولت فراہم کرنے بجائے انہیں بند گلی میں لے جایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساٹھ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام پر واحد احسان اور وطن سے بےلوث عقیدت و محبت کا صلہ گندم سبسڈی کی صورت میں تھی اسے بھی اٹھانے کی تیاریاں اور قیمیتں بڑھانا لمحہ فکریہ ہے۔ گندم سبسڈی کے حوالے سے بلتستان میں بھرپور آواز بلند کیجائے گی اور نام نہاد سیاسی رہنماوں کو عوامی طاقت کے ذریعے واضح کر دیں گے کہ کس طرح حقوق حاصل کیے جاتے ہیں اور آئندہ کسی سیاسی مداری کو عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔
آغا علی رضوی نے کہا عوام نے ووٹ دے کر سیاسی نمائندوں کو اس لیے منتخب کیا تھا تاکہ وہ عوام کو سہولیات فراہم کریں اور اسمبلی میں عوامی حقوق کی جنگ لڑیں، لیکن انہوں نے ہر وہ اقدام اٹھائے جس سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہو جائے۔ گلگت بلتستان میں ٹیکس کا نفاذ، گندم سبسڈی کو اٹھانا، اقربا پروری اور فلاحی و ترقیاتی پروگراموں میں خردبرد گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ خیانت ہے۔ عوام کو مشکلات، مسائل، مہنگائی، بیروزگاری میں دھکیلنے والوں کو حق نہیں کہ عوامی نمائندگی کے دعوے کریں۔
وحدت نیوز(سرگودھا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و مسؤل امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے سرگودھا میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں سمیت ملت تشیع کے درجن بھر افراد کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پولیس گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر سرگودھا پولیس نے یک طرفہ کارروائیوں کا یہ ناروا سلسلہ بند نہ کیا تو مجلس وحدت مسلمین احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہو جائے گی، صوبائی حکومت کے ذمہ داران اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ سرگودھا میں کالعدم تنظیم کے ایک صوبائی رہنما کی ہلاکت کے بعد پولیس نے کالعدم تنظیم کے دباؤ میں آ کر نہ صرف دس بیگناہ افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کی بلکہ اس واقعہ کی آڑ میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی دفتر پر چھاپہ مار کر دفتر کے محافظ، تین دیگر کارکنوں اور عام شہریوں کو بلا جواز حراست میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس کا یہ ناروا فعل ہر حوالے سے قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کا کوئی بھی فرد فرقہ ورانہ قتل اور دہشت گردی میں ملوث نہیں، تکفیری مسلح گروہ پرامن عوامی جدو جہد پر ایمان رکھنے والی نظریاتی جماعت مجلس وحدت مسلمین کو دہشت گردوں کے مد مقابل لانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور پولیس اس گروہ کی ایما پر بیلنس کی پالیسی اپنا کر قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا کرنا چاہتی ہے۔ علامہ شفقت شیرازی نے کہا کہ جب تک حکومتی ایوانوں میں موجود کالی بھیڑیں بیلنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اس وقت تک ملکی حالات نہیں سدھر سکتے، قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا کرنے سے قتل و غارت اور خونریزی کو روکا نہیں جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے وحدت کے فروغ کیلئے عملی کردار ادا کیا اور ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے والوں کے مکروہ عزائم ناکام بنا دیئے، چاہیے تو یہ تھا کہ پولیس فتنہ و فساد پھیلانے والے عناصر کیخلاف کارروائی کرتی لیکن اس کے بر عکس پولیس اور اتظامیہ اپنی نااہلیوں پر پردہ ڈالنے اور دہشت گردوں کو خوش کرنے کیلئے پرامن افراد کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جس کی ہر محب وطن شہری مذمت کر رہا ہے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں سمیت سرگودھا ، بھکر اور دریا خان سے بلاجواز گرفتار کئے گئے ملت تشیع کے تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پولیس جانبدارنہ رویہ ترک کے قتل و غارت گری کے تمام واقعات کی میرٹ پر تفتیش یقینی بنائے۔
وحدت نیوز(کراچی )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے وفد کے ہمراہ ایکسپریس نیوز کراچی بیورو آفس کا دورہ کیا ، اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے ایکسپریس نیوز کے بیورو چیف اسلام خان سے ملاقات کی ، علامہ امین شہیدی نے گذشتہ دنوں کراچی میں شہید ہو نے والے ایکسپریس نیوز کے تین شہید ہو نے والے کارکنان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی ، اس موقع پر علامہ شیخ محمد عباس وزیری ، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات آصف صفوی، ڈویژنل سیکریٹری اطلاعات علی احمر ، اصغر زیدی، احسن عباس رضوی بھی موجود تھے۔علامہ امین شہیدی نے شہید صحافیوں کی قربانی کو خراج تحسین ہیش کرتے ہو ئے کہا کہ ایکسپریس نیوز کو سچ کےپر چار کی سزا دی جا رہے ، ملت جعفریہ اور ایکسپریس نیوز پر پہ در پہ دہشت گرد حملے ہماری حقانیت اور سچائی کی دلیل ہیں ، ایم ڈبلیو ایم ایکسپریس نیوز کے دفاتر ، ملازمیں اور ڈی ایس این جیز پرطالبان دہشت گردوں کے حملوں کی پرزور مذمت کر تی ہے ، علامہ امین شہیدی نے اسلم خان سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت کو اب پاکستان یا طالبان میں سے کسی ایک کا انتخاب کر نا ہو گا، مذاکرات کے لئے یکطرفہ حکومتی زوراور زبردستی حکومتی کمزوری کو ظاہر کر تی ہے، حکومت کو اپنی حاکمیت کو فوقیت دیتے ہو ئے دہشت گردوں کا ڈیل کر نا ہو گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کراچی کے مقامی ہسپتال میں سانحہ مستونگ کے زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ عباس وزیری، وحدت یوتھ کے صوبائی سیکرٹری مہدی عباس، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما اصغر عباس زیدی، احسن عباس رضوی، آصف صفوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ امین شہیدی نے زخمیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قربانیوں نے حکومت وقت کو طالبان سے مذاکرات کے بجائے آپریشن کرنے پر مجبور کر دیا ہے، یہ آپ لوگوں کی ہی استقامت کا نتیجہ ہے کہ قوم آج طالبان کی دہشت گردی کے خلاف ایک سمت میں سوچ رہی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ طالبان دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں حکومت کی حمایت کا اعلان کریں گے، کیونکہ ملک بچانے کے لئے طالبان کے خلاف آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جو سیاسی و مذہبی جماعتیں اب بھی 55 ہزار پاکستانیوں کی شہادتوں کے باوجود طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حامی ہیں وہ وطن دوست نہیں ہیں، کیونکہ پاکستان کی عوام کی اکثریت طالبان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کر رہی ہے، امید ہے کہ نواز حکومت 55 ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں کے خلاف بھرپور آپریشن کرکے شہداء کے لواحقین کا ساتھ دیں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ علی انور جعفری نے کہا ہے کہ کراچی میں شیعہ نسل کشی کے بعد اب پولیس اور امن و امان کی بحالی کے اداروں کی جانب سے آپریشن کے نام پر شیعہ نوجوانوں کو حراست میں لئے جانے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کی بجائے، بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوں، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کے خلاف شیعہ برادری سراپا احتجاج بن جائے گی، ہنگو میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے اہل خانہ کو فوری معاوضہ دیا جائے اور دہشتگردوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں سے پولیس اور سی آئی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے اسیر شیعہ نوجوانوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی، سلمان حسینی، ناصر حسینی، احسن رضوی اور دیگر بھی موجود تھے۔
علامہ علی انور جعفری نے کہا کہ کراچی میں گذشتہ کئی روز سے شیعہ علماء کرام اور نوجوانوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس، سی آئی ڈی اور دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں کی جانب سے کسی بھی واقعہ کے ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے، تاہم اب پولیس اور بالخصوص سی آئی ڈی پولیس نے اپنے افسران بالا اور حکمرانوں کو خوش کرنے کے لئے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو ہی گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور انہیں کالعدم تنظیموں کے کارکنان کا نام دے کر ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی روز سے شہر میں شیعہ آبادیوں پر پولیس اور سی آئی ڈی کے اہلکاروں کی جانب سے چڑھائی کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو بھی پامال کیا جارہا ہے اور گھروں میں گھس کر لوٹ مار کی جا رہی ہے۔ خواتین کے خلاف بدتمیزی کی جا رہی ہے اور نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب کراچی سمیت ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کی جاری ہے تو دوسری جانب شیعہ نوجوانوں پر جھوٹے مقدمات بنا کر یہ اہلکار اپنے آقاؤں کو خوش کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس تمام صورت حال پر شیعہ قوم میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے اور اگر یہ سلسلہ فوری طور پر بند نہ کیا گیا اور گرفتار بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فوری طور پر رہا کرکے ان کے خلاف قائم جھوٹے مقدمات ختم نہ کئے گئے تو پھر کراچی سے خیبر تک احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور حکومت اور ان کی امن و امان کے قیام کی دعویدار ایجنسیوں کے حقائق پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کئے جائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے ہنگو میں ہونے والے دھماکے اور اس کے نتیجہ میں 6 معصوم بچوں کی ہلاکت پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود امریکہ اور ان کے اتحادی یہود و اسرائیل کے ایجنٹوں نے اس ملک میں دہشتگردی کا جو بازار گرم کر رکھا ہے، اس کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کرے لیکن افسوس کے حکومت اس میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے سانحہ مستونگ کے بعد ہنگو میں بم دھماکے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے اس سانحہ میں ملوث عناصر کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وحدت نیوز(گوجرانوالہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے انجمن طلبائے اسلام پاکستان کے زیرِاہتمام فروغِ امن کنونشن میں’’امن کانفرنس‘‘ کے انعقاد پر اے ٹی آئی کی لیڈر شپ اور گوجرانوالہ کے مسئولین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا آپ سب عاشقانِ رسول کو دو موضوعات کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ایک عید میلاد النبی (ص) کے مقدس مہینے کی مبارکباد اور دوسری پرچم ولایت نبی اکرم (ص) کی مبارکباد۔ شرکاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ انجمن طلباء اسلام پاکستان کی پاک مٹی سے پیار کرنیوالی اور اولیاءاللہ سے پیار کرنیوالی تنظیموں میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جہاں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے کام کیا، وہاں انجمن طلبائے اسلام پاکستان نے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ رسول اکرم (ص) نے پوری دنیا میں امن کا پیغام دیا، رسول اکرم (ص) کے معجزوں میں سے اس سے بڑا معجزہ کیا ہوسکتا ہے کہ آج پورا ریاستی نظام اور تمام دہشتگرد گروہ جشن مصطفٰی (ص) کے جلوسوں کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو پوری قوم لبیک یارسول اللہ (ص) کے پرچم اٹھائے سڑکوں پر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ واحد پرچم ہے جس کے نیچے تمام مسلمان شیعہ اور سنی مل کر جمع ہیں۔ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملک اس وقت ان ہاتھوں میں ہے جو شروع سے ہی پاکستان بنانے کے مخالف تھے، لیکن میں آج تمام دہشتگرد اور ملک دشمنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ اہلبیت (ع) اور رسول اللہ (ص) کے غلاموں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم اعتزاز حسن کی طرح اپنے سینوں پر گولیاں کھا کر بتا دیں گے کہ ظلم اور باطل کو کیسے روکا جاتا ہے۔