وحدت نیوز (لاہور) آئی ایس او پاکستان کے مرکزی مستضعفین جہاں کنونشن سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما مولانا احمد اقبال رضوی نے کہاکہ ہم اللہ تعالیٰ کے شکرگزار ہیں جس نے ہماری ملت کو آئی ایس او جیسی عظیم نعمت عطا فرمائی، ہم اس لحاظ سے بھی خوش نصیب ہیں کہ ہمیں اہلبیت علیہ السلام جیسے رہبر میسر آئے جن کی زندگیاں ہمارے لئے اسوہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اطہر عمران طاہر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس کنونشن کا اہتمام کیا اور میں تمام شرکاء کو بھی دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او شجرہ طیبہ ہے، پاکستان میں جو بھی انقلابی اور باشعور نوجوان دیکھتے ہیں، ہر محلے، گلی اور امام بارگاہ، نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں آپ کو ایسے نوجوان ملیں گے جو دین مبین کی سربلندی کیلئے کام کر رہے ہیں، ان کا تعلق آئی ایس او سے ہی ہو گا، ان کی تربیت آئی ایس او نے ہی کی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آج 42 برس ہو گئے ہیں، جب کوئی 40 برس کا ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ میچور ہو گیا، آئی ایس او چالیس برس سے قبل ہی میچور ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس او جب معرض وجود میں آئی تو معاشرے میں فسق و فجور تھا، اسلامی اقدار سے لوگ دور ہو چکے تھے بلکہ لوگ داڑھی رکھنے والے یا برقعہ پہننے والی کو بنیاد پرست اور جاہل گنوار کہتے تھے لیکن آئی ایس او نے اس انداز میں تربیت کی کہ اسلامی اقدار کو معاشرے میں رائج کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او نے معاشرے میں اسلامی اقدار کو فروغ دیا اور پھر اسی سیکولر معاشرے میں اسلامی اقدار کو قابل فخر سمجھا جانے لگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او نے اس انداز میں معاشرے میں اپنا کردار ادا کیا کہ ہر اچھے کام کا کریڈٹ آئی ایس او کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او انقلاب کا نام ہے، دنیا بھر میں جہاں بھی فلاحی، دینی اور انقلابی کام کئے جا رہے ہیں تو اس کے پیچھے آئی ایس او ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ رہبر معظم نے فرمایا "آئی ایس او کے نوجوان میری آنکھوں کا نور ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او صالح نوجوانوں کا وہ دستہ ہے جس نے ظہور امام (عج) پر سب سے پہلے لبیک کہنا ہے، خدا آئی ایس او کی حفاظت فرمائے۔

وحدت نیوز ( اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں شام کے خلاف اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، دانشوروں، علمائے کرام و معززین نے شرکت کی۔ سیمینار سے شام سے آئے ہوئے حضرت آیت اللہ امام سید علی خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ سید مجتبٰی حسینی نے خصوصی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے شام پر حملے کا اعلان جلد بازی میں کیا، امریکہ چاہتا تھا کہ وہ اور اس کے اتحادی شام میں دنیا بھر سے بھجوائے ہوئے شدت پسندوں اور اجرتی قاتلوں کی حوصلہ افزائی کرسکیں، لیکن جب امریکہ کو شام کے زمینی حقائق کا علم ہوا تو اس نے شام پر حملہ کرنے کا ارادہ ترک کر دیا، کیونکہ شام پر جنگ مسلط کرنا ابتداء میں تو شاید امریکہ کے ہاتھ میں ہوتا، لیکن اسے ختم کرنا اس کے بس کی بات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شام کے پڑوس میں شیشے کا ایک گھر اسرائیل بھی موجود ہے، جو امریکہ کی ناجائز اولاد ہے۔ اس شیشے کے گھر کو توڑنا ایران کے لئے کوئی مشکل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شام میں شیعہ سنی کی کوئی تفریق نہیں، دونوں متحد ہو کر اپنی حکومت کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں اور مقامات مقدسہ کی حفاظت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ شام کی عوام ہر طرح سے اپنی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

آیت اللہ سید مجتبٰی حسینی کا کہنا تھا کہ استعمار اور استکبار کی طرف سے بھیجے گئے دہشت گردوں نے زیادہ تر وہاں اہل سنت کے گھر تباہ کئے اور انہیں ہزاروں کی تعداد میں بےگھر کیا جبکہ کیمیائی ہتھیار بھی باغیوں اور شدت پسندوں نے استعمال کئے۔ جن کے ثبوت اقوام متحدہ کی ٹیم کو مل چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب شام کی عوام اور حکومت نے مل کر بڑی حد تک باغیوں اور شدت پسندوں پر قابو پا لیا ہے اور وہاں مقامات مقدسہ، زیارت و عبادات کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔ عالم اسلام اور خصوصاً عرب ممالک کو چاہیے کہ وہ اتحاد امت کے لیے کام کریں، تاکہ اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکے۔ سیمینار سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی، مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود نثار فیضی، مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (کراچی ) شام میں رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے نمائندہ خصوصی آیت اللہ سید مجتبیٰ حسینی نےانچولی سوسائٹی میں مجلس ذاکرین امامیہ کے اراکین سے ملاقات کی، ذاکرین کے وفد کی قیادت مرکزی صدر علامہ نثار احمد قلندری کر رہے تھے ،  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، ایم ڈبلیو ایم صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، علامہ جعفر رضا نقوی ، علامہ کامران حیدر عابدی اور پروفیسر علی امام رضوی  سمیت دیگر علماء کرام و ذاکرین عظام بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری کے استعفے کے بعد علامہ سبطین الحسینی کو آئندہ 2 ماہ کیلئے صوبائی آرگنائزر مقرر کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی ہے جبکہ صوبائی کابینہ بدستور اپنی ذمہ داریوں پر کام کرے گی۔ جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کابینہ کے تمام اراکین اپنی مسولیت پر برقرار رہیں گے جبکہ علامہ سبطین الحسینی 2 ماہ کیلئے صوبائی آرگنائزر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیں گے۔ 2 ماہ کے دوران پورے صوبہ میں تنظیم سازی مکمل کی جائے گی، جس کے بعد نئے سیکرٹری جنرل کے انتخاب کیلئے کنونشن بلایا جائے گا۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے اس سلسلہ میں صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ وحید عباس کاظمی کو صوبائی آرگنائز کیساتھ رابطہ میں رہتے ہوئے 2 ماہ میں تمام اضلاع میں تنظیم سازی مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ علامہ سبیل حسن مظاہری کی جانب سے قم المقدس میں درس و تدریس کی وجہ سے قیام کے باعث صوبائی سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے استعفیٰ پیش کیا گیا تھا۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا سانحہ کوہاٹی گیٹ پشاور کے حوالے سے نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہو ئے کہنا تھا کہ مفسد فی الارض کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے پہلے ہمیں طے کرنا ہوگا کہ کیا یہ طالبان سوسائٹی کے پرامن شہری ہیں یا دہشتگرد ہیں ، اگر یہ دہشتگرد ہیں تو کیا دہشتگردوں کے ساتھ نرم لہجے میں بات ہونی چاہیے؟پوری سیاسی لیڈرشپ بیٹھ کر مذاکرات کے نام پر ان کے مقابل میں سلینڈر کرے؟وہ شرائط پر شرائط بیان کریں وہ منفی پیغامات دیں وہ آپ کو لاشیں بھیجیں ،آپ پر حملے کریں آپ کے ملک کا امیج پوری دنیا میں تباہ وبرباد کر یں۔

یہ مفسد فی الارض ہیں اور سوسائٹی کے ناسور ہیں ،یہ درندے ہیں انکا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیے،ہمارے حکمرانوں نے جو اے پی سی کی ہے وہ اے پی سی حقیقت میں دہشتگردوں سامنے سلینڈر تھا،موجودہ لیڈرشپ امن کے زمانے کی لیڈر شب تو ہوسکتی ہے لیکن بحرانی زمانے کی لیڈرشپ نہیں ہوسکتی ۔

دیکھئے ہمارے سامنے سری لنکا کی مثال موجود ہے ،وہاں تامل ٹائیگرز کیخلاف آپریشن ہوا اور کیا انہیں ختم نہیں کیا گیا؟انڈیا کے اندر سیکھوں کی وجہ جو بے چینی تھا اسے ختم کیا گیا،ایران کے اندر انقلاب کے بعد بدامنی اور بغاوت تھی اسے وہاں کی لیڈرشب اور عوام نے ملکر ختم کردیا ۔۔مجاہدین خلق ۔پاکستان میں بھی یہ کام ہوسکتا ہے شرط یہ ہے کہ ہماری لیڈرشپ  دلیر،شجاع،بہادر ہو ،حکیم ہو مدبر ہو وطن کی مصلحتوں کو سمجھنے والی ہو ۔

وحدت نیوز ( کراچی ) نماز کو دین اسلام میں کافر اور مسلمان میں تفریق کی نشانی قرار دیا گیا ہے ، عبادات خدا وند متعال میں نماز ممتاز حیثیت کی حامل ہے ، سماجی ، معاشی ، اور سیاسی مشکلات سے نجات کے لئے ہمیں خدا ئے بزرگ و برتر سے قرب کی ضرورت ہے ، جس کا بہترین وسیلہ نماز ہے ، روزہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی حفاظت پر معمور الٰہی جوان کسی لمحہ نماز سے غافل نہیں ہو تے ، اگر کسی طاقت نے استعماری سازشوں کو عالم اسلام میں ذلت ورسوائی سے دوچار کیا ہے وہ لفت خداوندی اور تائید امام زمان عج ہے ۔

ان خیالات کااظہار نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای برائے شام آیت اللہ مجتبیٰ حسینی نے مسجد خیر العمل انچولی میں نماز مغربین کے اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی نے مترجم کے فرائض انجام دیئے ، جبکہ نمازیوں کی بڑی تعداد خطا ب سننے کے لئے موجود تھی ، آیت اللہ مجتبیٰ حسینی کا کہنا تھا کہ کسی بھی محاذ پر دشمن کو شکست دینے کے لئے سامان حرب سے زیادہ تقویٰ الہٰی اور تقرب الہٰی معنی رکھتا ہے ، اور نماز تقرب الہٰی کے حصو ل کا بہترین زریعہ ہے ،آج دشمنان اسلام اگر خوف ذدہ ہیں تو ہمارے جوانوں کی مسجد میں موجودگی سے ، مومنین کو چاہئے کہ اپنی نمازوں میں خشو و خضو کو پیدا کر یں تاکہ ہماری نمازیں جلد بارگاہ خدا وند متعال میں شرف قبولیت پائیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree