The Latest

وحدت نیوز(مظفر آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام عظیم الشان میلاد مصطفی ؐ کانفرنس ،نائب سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ محمد امین شہیدی ، سنی اتحاد کونسل کے چےئرمین صاحبزادہ حامد رضاکی خصوصی شرکت ، آزادکشمیر بھر کے شیعہ سنی عاشقانِ مصطفی ؐکا ٹھاٹھیں مارتا سمندر دربار عالیہ سہیلی سرکار پر امڑ آیا۔ آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام مکاتب فکر علماء وعوام یکجاء، نمازِ ظہر شیعہ،سنیمسلمانوں سمیت تمام مکاتب فکر کے علماء و عوام نے مولانا فضل دین نظامی چشتی خطیب جامع مسجد دربار عالیہ سہیلی سرکار کی امامت میں با جماعت ادا کرکے اتحاد و وحدت کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔پنڈال لبیک یا رسول ؐاللہ لیبک یا حسین ؑ کے اشعار گونجتے رہے۔شرکاء کی کثیر تعداد موجود رہی، قافلوں کی صورت ہٹیاں بالا، نیلم ، باغ میرپور اور مظفرآباد کے ملحقہ علاقوں سے بڑی تعداد میں عاشکان مصطفیؐ نے شرکت کی۔مہمانوں کا پنڈال میں آمد پرتپاک استقبال کیا گیا۔شیعہ سنی علماء اکرام نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر عملی وحدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ پیغام کہ شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔دربار سہیلی سرکار کے اطراف و پنڈال کو انتہائی خوبصورت اندان میں سجایا گیا تھا۔ ہر طرف رنگ برنگ جھنڈیاں، استقبالی بینرز سبز پرچم اور مجلس وحدت مسلمین کے جھنڈے آویزاں تھے۔سیکورٹی اتنظامات وحدت سکاؤٹس، امامیہ سکاؤٹس نے سراانجام دی۔ جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اراکین بھی ڈیوٹیوں پر مامور تھے۔میڈیاکے نمائندے مختلف اینگز سے میلادِ مصطفی کانفرنس کی کوریج میں مصروف تھے۔عظیم الشان میلاد مصطفی ؐ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کے علاوہ، ریاستی سماجی و سیاسی شخصیات، حکومتی نمائندے، سول سوسائٹی، تاجر، ڈاکٹرز ،انجینرز ،وکلاء سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔

 


سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین علامہ صاحبزادہ حامد رضا نے مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان میلاد کانفرنس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہامظفرآباد میں شیعہ سنی اتحاد مثالی اور خطہ کشمیر دہشتگردی کی لعنت سے پاک ہے،میں توقع رکھتا ہوں کہ یہاں کے تمام مکاتب فکر کے علماء ومقتدرشخصیات یہاں اتحاد و وحدت امن وبھائی چارے عملی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ؐ کو رحمت بنا کر بھیجااپکا پیغام کسی ایک مکتب،کسی مسلک کسی گروہ یا ذات تک مخصوص نہیں بلکہ تمام انسانیت کیلئے ہے۔لہذاتمام وہ مسلمان جو نبی اکرمؐپرغیر متزلزل ایمان رکھتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ عشق مصطفی ؐ کے جذبے سے سرشار ہو کر تعلیمات نبوی ؐ پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ پیغمبر کی ذات وہ ذات ہے جس پر اللہ تبارک و تعالیٰ اور اسکے فرشتے درود بھیجتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ نے ہم سب مسلمانوں حضرت محمد ؐ اور انکی اہل بیت پر درود و سلام بھیجنے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے اندر عادلانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کرتے ہیں،ہم سنی شیعہ مسلمان اپنے اپنے عقیدے پر باقی رہتے ہوئے ،دوسرے کے عقائد کو چھیڑے بغیر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی جدوجہد کررہے ہیں،اس جدوجہد میں سنیٹر سید فیصل رضا عابدی، مجلس وحدت مسلمین کے قائد جناب علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی شفقت وسرپرستی حاصل ہے۔مجلس وحدت مسلمین نے آزادکشمیر نے جن کاوشوں اور کوششوں کا آغاز کیامیں یہ امید کرتا ہوں کہ یہ کاوشیں ثمر آور ثابت ہونگی اور آزادکشمیر کا خطہ کے مثالی امن و بھائے چارے کو مذید فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بات پر افسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی قانون کے مطابق قلعدم تنظیموں کا نعرہ ، جھنڈا ،بنک اکاؤنٹ یا انکے عہدیداران کا کسی دوسرے نام سے تنظیمی تشکل قائم کرنا کسی طور پر بھی اس کی جوازیت موجود نہیں، لیکن حکمران آنکھیں بند کرکے سوئے ہوئے ہیں۔ملک کے اند ر قلعدم جماعتیں ٹارگٹ کلنگ کررہی ہیں،دہشتگردی کررہی ہیں،تعلیمی ادارے، ہسپتال، عبادتگاہیں،معصوم شہری اور پاکستان فوج کوئی بھی درندگی سے محفوظ نہیں۔مستونگ کا واقع انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، سنی اتحاد کونسل پاکستان ، متاثرین مستونگ اور مجلس وحدت مسلمین سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔انشااللہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کے ایوانوں میں لبیک یارسول اللہ کا نعرہ لگانے والے عاشق رسول ہونگے، اتحاد و وحدت کا سفر جاری رہے گا۔پاکستان کو سیکولر سٹیٹ کہنے والے غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔پاکستان لا الہ الاللہ کے نام پر بنا ہے، اور لا الہ الاللہ پہنچانے والے محمد رسول اللہ کا میلاد بھی منایا جائے گا۔اور انکی شریعت کوبچانے والے سید الشہداء سیدنا امام حسینؓ کی مجالس و عزاداری کو بھی بپا کرنا ہے۔

 


میلاد مصطفی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئی مفتی کفایت حسین نقوی، صاحبزادہ سلیم چشتی، شبیر حسین بخاری،قاضی ابراہیم چشتی،علامہ اسحاق نقوی، مفتی عمار سعید رضوی،علامہ احمد علی سعیدی،علامہ طالب حسین ہمدانی، میجر (ر)بشیر حسین کاظمی،ڈویژنل صدر آئی ایس او وقار کاظمی اور دیگر نے کہا کہ مظفرآباد کی سر زمین اولیا اللہ کی سرزمین ہے،اولیااللہ نے تعلیمات رسالتِ ماآب ؐ کی روشنی میں امن و بھائی چارے کادرس دیا،مجلس وحدت مسلمین تاریخی میلادِ مصطفی ؐ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد کی مستحق ہے،انشااللہ ہماری یہ ہمیشہ کوشش رہے گی کہ کسی بھی قیمت پر خطہ کا من پامال نہ ہونے پائے،تمام مذہبی جماعتیں ادارے اور تنظیمیں اتحاد امت کیلئے کوئی بھی قدم اٹھائیں ہم مکمل حمایت و تعاون کریں گے۔ اللہ ہمارے اتحاد کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام عظیم الشان میلاد کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے علماء و زعماء وثناخواں نے شرکت کی، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان علامہ محمد امین شہیدی، سنی اتحاد کونسل کے چےئرمین دائی اتحاد امت علامہ صاحبزادہ حامد رضا،ممتاز مذہبی سکالرمفتی کفایت حسین نقوی ، دائی اتحاد بین المسلمین سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ سید تصور نقوی الجوادی، صدارتی مشیر راجہ ساجد خان، میڈیا ایڈوئزر وزیراعظم آزادکشمیر شوکت جاوید میر، سٹاف آفیسر وزیراعظم آزادکشمیر قلب عباس جعفری،پیر آف مانگڑ شریف مفتی عمار سعید رضوی،صدر مرکزی سیرت کمیٹی مظفرآباد صاحبزادہ محمد سلیم چشتی،سیرت کمیٹی ضلع ہٹیاں بالا کے صدر پروفیسر قاضی ابرہیم،ممبر شوریٰ عالیٰ جماعت اہل سنت پاکستان علامہ سید محمد اسحاق نقوی، چےئرمین جعفریہ سپریم کونسل سید شبیر حسین بخاری، صدر انجمن جعفریہ مظفرآباد سید بشیر حسین کاظمی،حسینی فاؤنڈیشن کے چےئرمین احمد علی سعیدی،خطیب جامع مسجد دربار عالیہ سہیلی سرکار فضل دین چشتی نظامی،محکمہ امور دنیہ کے مفتی شیخ فرید،معروف مصنف مفتی نذاکت حسین کاظمی،مولانا عنایت اللہ شاہ ، علامہ شیخ قاسم امینی، علامہ طالب حسین ہمدانی،علامہ رضا صادقی، سید عبدالرحمٰن کاظمی،علامہ یاسر عباس سبزواری، علامہ جواد الحسن سبز واری،علامہ سید حمید حسین شاہ نقوی،سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین سید تصور عباس موسوی،سابق امیدوار اسمبلی سید شجاعت کاظمی،ریٹائرڈ ڈی ایس پی سید نذیر حسین نقوی، صدر آل عمران ٹرسٹ علامہ ممتاز علی حسینی، مولانا سید مجاہد حسین کاظمی،مولانا سید زاہد کاظمی،حافظ اشتیاق حسین کاظمی،شبر عباس کیانی،علی رضا، فیضان شیخ ،علمدار مہدی،حسن شیبا نقوی ایڈوکیٹ، محسن رضا ایڈوکیٹ،وقار کاظمی ایڈوکیٹ، سید ظہور حسین نقوی، سید عبادت کاظمی، ناظم آئی او اشتیاق بخاری سمیت مختلف درباروں کے سجادہ نشین، ماتمی سنگتوں کے اراکین، سیرت کمیٹیوں کے عہدیداران ، تمام شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کردار ادا کرنے والے افراد نے خصوصی شرکت کی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے رکن علامہ محمد امین شہیدی نے میلاد کانفرنس سے ولولہ انگیز خطاب کرتے ہوئے کہا حضور اقدس ؐ جملہ انبیاء ؑ کی صفات و کمالات کا مجموعہ ہیں۔اور آپکے ظہور کی وجہہ سے دنیا بھر سے ظلمت و اندھرے چھٹ گئے اور آپکے نور کی وجہ سے دنیا کا زرہ زرہ چمک اٹھا،چونکہ پیغمبر اسلام ؐ تمام انبیاء ؑ کے خاتم ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے خاتم ؐ کو تمام انبیاء ؑ کی صفات کا مالک بنا کر بھیجا۔جب ہم نام محمد ؐ لیتے ہیں تو دراصل ہم تما انبیاء کا نام لیتے ہیں،جسطرح 100میں 99بھی ہے اور1بھی ہے، اسی طرح حضرت آدم ؑ کا علم، حضرت نوح ؑ کا حلم،حضرت ابراہیم ؑ کی خلت، حضرت اسمائیل ؑ کا جمال،حضرت موسیٰ ؑ کازہد،عیسیٰ ؑ کاہیبت سمیت ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء ؑ میں تمام صفات الگ الگ موجود ہیں اور یہ ساری صفات کو کمالات ختم الرسل پیغمبر گرامی ؐمیں یکجا ہیں۔


انہوں نے کہا کہ جنابِ محمد عربی ؐ کی ہستی وہ ہستی ہے کہ جس کی آمد کے بعد چرواہے شہنشاہ بن گئے،نظریات و معانی بدل گئے،اقدار،م معاشرہ سب بدل گیا،وہ شخصیت ؐ کے جس نے ابوجہل،ابو سفیان،ابولہب کے برابر ایک غلام بٹھا کر یہ درس دیاکہ انسانی مساوات کے اصول میں سب برابر ہیں،کسی انسان کی اہمیت کا معیار اسکی دولت یا خاندانی پس منظر کی بجائے اسکے کردار کو قرار دیا،انسان کو انسان بننا سکھایا، آنحضرت ؐ نے زندگی کے وہ اہم اصلوب دئے جس کہ نتیجے میں کوئی مسلمان تنہا نہیں بلکہ قوت ایمانی و اتحاد کی بدولت پوری دنیا پر غلبہ حاصل کرنے کی قوت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں کچھ ایسے گروہ موجود ہیں،جو بظاہر تواسلام کا نام لیتے ہیں،لیکن انکا پیغمبر اسلام ؐ کی تعلیمات اور سوائے حسنہ سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔پیغمبر اسلام ؐ کی تعلیمات امن و محبتوں کے فروغ کا درس دیتی ہیں۔پیغمبر اسلام ؐ کی تعلیم کے مطابق کہیں بھی کسی کو بھی قتل کرنا جائز نہیں۔وطن عزیز پاکستان آج جس ڈگر پر لا کھڑاکر دیا ہے،اس سے نکلنے کا واحد طریقہ یہ ہیکہ ہم اپنے آپ کو حضرت محمد مصطفی ؐ کا غلام قرار دیتے ہوئے نبی اقدسؐ کے پرچم تلے متحد ہو جائیں۔ہمیں نبی اکرم ؐ سے یہ عہد کرنا ہو گاکہ جو پرچم آپ ؐ نے اٹھا یا ہے،اس پرچم کو آپکے عاشق و پیروکاراور آپکے مکتب کے روحانی ومعنوی فرزند اور آپ پر ایمان لانے والے صاحبان ایمان جو کسی قوم مسلک ذات یا قبیلہ سے تعلق رکھتے ہوں کبھی بھی اس پرچم کو گرنے نہ دیں گے۔کیونکہ حضرت محمد ؐ کا بلند کردہ پرچم عزت، انصاف، امن کا پرچم ہے، یہ ایسا پرچم ہے جو ظلم کے خلاف بغاوت کا درس دیتا ہے، ظلم کے خلاف میدان میں ڈٹ جانے کاحوصلہ دیتا ہے،کرپشن ،بد عنونیوں اور لوٹ گھسوٹ کے خلاف اسی پرچمِ محمدی ؐ کا بلند کرنا ہم سب پر واجب ہے۔


علامہ محمد امین شہیدی نے مذید کہا کی رسولِ مکرم ؐ کو اللہ رب العزت نے ہم سب کیلئے طاہر بنا کر بھیجا، آپؐ اور آپؐ کی اہل بیت ؑ کی شان میں آیت تطہیر نازل ہوئی۔ انہوں نے کہا کے5اسلامی مکاتب فکر کے درمیان اختلافات 3فیصد ہیں،وہ بھی فروحی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے ریسرچ کی دنیا بھر کے تمام مکاتب فکر کے جید و صاحب فتویٰ علماء سے رائے لی ہے، مسلمانوں کے درمیان 97فیصد مشترکات ہیں،لہذاکشمیر کی سرزمین پرحضرت سائیں سہیلی سرکار کے روبرو ہم یہ عہد کریں کہ ہم محبتوں کا پرچار کریں گے،مشترکات کا پرچار کریں گے،اختلافی باتوں کی جانب نہیں جائیں گے،تاکہ ہمارا معاشرہ رشک ارم بن سکے۔

وحدت نیوز( کراچی) نواز شریف کی حکومت نے طالبان کی کٹھ پتلی ہونے کا ثبوت دیدیا ہے، ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اگر حکومت وطن کی وفادار ہے تو فی الفور ملک بھر میں طالبان دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا اعلان کرے۔ رہنماوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس معاملے پر اپنی بے بسی کا ثبوت دیتے ہوئے یہ اشارہ دیا ہے کہ بلوچستان میں صاحب اختیار قوتیں نہیں چاہتیں کہ صوبے سے طالبان دہشت گردوں کا خاتمہ ہو لیکن پاکستان بھر کے مظلوم اب یہ بالکل بھی برداشت نہیں کریں گے اور دہشت گردوں کے آگے ضرور بند باندھیں گے، مجلس وحدت اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےمظلوموں کی ترجمانی کا حق ادا کیا ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے نمائش چورنگی پر سانحہ مستونگ کے خلاف دیئے گئے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

 

ان  کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی ایجنسیوں نے افغان جہاد کے موقع پر جن لوگوں کی پرورش کی تھی، آج وہ ہمارے ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکے ہیں لہٰذا وطن کے تحفظ کیلئے ان خوارج کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے، نماز نہاد عوامی حقوق کے دعویدار سیاسی رہنما ظالم کو ظالم اور مظلوم کو مظلوم کہنے کی جرائت کہو چکے ہیں، پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑنا کسی ایک مسلک کی نہیں بلکے تمام محب وطن عوام کی قومی ذمہ داری ہے، ہم نے ظالموں کے سامنے علم بغاوت بلند کر دیا ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایک مرتبہ پھر مظلوموں کے حقوق کی صحیح ترجمانی کا حق ادا کر دیا ہے،ظلم کے خلاف اور مظلوم کی حمایت میں ناصر ملت جب آواز بلند کریں گے پوری ملت لبیک کہے گی۔

 

سانحہ مستونگ کے خلاف شہر کراچی کی اہم شاہراؤں پر دھرنا دیا گیاجس میں مرکزی دھرنا نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ،انچولی شاہرائے پاکستان،ملیرنیشنل ہائی وے ،ٹاور،رضویہ سوسائٹی،عباس ٹاؤن ابو لحسن اصفحانی روڈ،صفورہ چورنگی،ناتھا خان،شارع فیصل،اسٹار گیٹ،جوہر موڑ ،نیپا چورنگی سمیت متعدد مقامات پر احتجاجی دھرنے دئیے گئے ۔احتجاجی دھرنوں میں شریک ہزاروں شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سوال لکھے ہوئے تھے کہ’’آخر شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کب تک‘‘، ’’ ناصبی تکفیری دہشت گردوں کو ریاستی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے‘‘، ’’پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے قتل میں ایجنسیاں ملوث ہیں‘‘’دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے ‘‘ اور امریکہ اور اسرائیل مردہ باد اور کوئٹہ مین ا مریکی سفارت خانے کو بند کرنے سمیت ملک بھر سے امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کے مطالبے کئے گئے تھے۔شرکائے احتجاجی دھرنا نے سرو ں پر سرخ و سیا ہ پٹیاں باندھ رکھی تھی جن پر لبیک یا حسین اور لبیک یا رسول اللہ لکھا ہوا تھا۔واضح رہے کہ احتجاجی دھرنوں میں خواتین اور بچے بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔

 

ایم ڈبلیو ایم کراچی اور آئی ایس او کراچی کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کے خلاف شہر کراچی میں دیئے گئے مرکزی دھرنے میں   پاکستان تحریک انصاف،سنی اتحاد کونسل،عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر نے شر کت کی اس موقع پر مجلس و حدت مسلمین کے ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ شیخ حسن صلاح الدین، علامہ اصغر حسین شہیدی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ موسیٰ کریمی، علامہ علی انور جعفری، حسن ہاشمی، آل علی، علامہ مبشر حسن جمعیت علما پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی نورانی،سنی اتحاد کونسل کے رہنما ابولحسن بلال شاہ کاظمی ۔عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان سمیت دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز(سرگودھا) ساہیوال ضلع سرگودھا میں سانحہ مستونگ کی مذمت اور ہزارہ برادری کے ساتھ یکجہتی کے لیے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین، آئی ایس او اور مقامی انجمنوں کے زیر اہتمام ریلی، حسین آباد سے شروع ہو کر جنرل بس اسٹینڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا باقر عسکری نے کہا کہ مستونگ میں شیعہ زائرین کی بس پر حملہ ناقابل برداشت ہے، پوری ملت تشیع سراپا احتجاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر وطن عزیز پاکستان کی بقا چاہتی ہے تو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرے، اگر حکومت بے بس ہے تو ہمیں راستہ دے، ہم پاکستان کی سرزمین کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ریلی اور احتجاجی مظاہرے کے سینکڑوں شرکا سے مولانا سبطین قیامت اور سید انتخاب شیرازی نے بھی خطاب کیا۔ ریلی کے شرکا نے پرچم اٹھا رکھے تھے اور لبیک یا حسینؑ کے نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی جب سرگودھاملتان روڈ پر پہنچی تو روڈ بلاک کر دی گئی۔ مظاہرے کے دوران ریلی میں شریک نوجوانوں نے مردہ باد امریکہ اور مردہ باد لشکر جھنگوی کے نعرے بھی لگائے۔ ریلی کے اختتام پر قرادادیں منظور کی گئیں۔

وحدت نیوز(مانیٹرنگ ڈیسک) ذہن میں سانحہ مستونگ کا خیال آتے ہی بے ساختہ آنکھوں سے آنسوں چھلک پڑتے ہیں، قلم لکھنے سے جواب دے دیتا ہے اور کئی کئی منٹوں تک انسان ان خیالوں میں گم ہو جاتا ہے کہ ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں، جہاں انسانوں کی کوئی قدر نہیں، نہ انسانی خون کی کوئی ویلیو ہے۔ آرمی اپنے آپ کو محفوظ کرنے پر لگی ہے تو حکمرانوں بلٹ پروف گاڑیوں اور بلند و بالا محالات میں بیٹھ کو خود کو محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ جس ملک کا چیف جسٹس دہشتگردوں کو رہائی دیتا ہو اور ریٹارمنٹ کے ساتھ ہی بلٹ پروف گاڑی کا مطالبہ کر دے وہاں امن کا ناپید ہونا فطری امر ہے، ظلم تو یہ ہے کہ عدلیہ بھی اس چیف جسٹس کو فوراً سکیورٹی فراہم کرنیکا حکم سنا دیتی ہے۔ ایسے ملک میں عام عوام کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں، سانحہ مستونگ اس کی ایک مثال ہے، جہاں دو درجن انسان بارود کا نشانہ بن جاتے ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی۔ شہداء کے ورثاء کے مطابق ان کے کسی بھی عزیز کی لاش سلامت نہیں۔ بقول آغا محمد رضا رضوی کہ تابوتوں میں جسموں کے حصہ اکٹھے کرکے ڈالے گئے ہیں۔ ایسا ظلم تاریخ انسانیت میں ڈھونڈو بھی تو شائد نہ ملے، جہاں قاتل قتل و غارت گری کا بازار گرم کرے اور ریاست خاموش تماشائی بنی رہے۔

 

سانحہ کے اگلے ہی روز شہداء کے ورثاء نے میتیں شہداء چوک کوئٹہ رکھ کر احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا تو مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے ان کی حمایت میں ملک گیر دھرنوں کا اعلان کر دیا۔ یوں ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ایک بار پھر ملت جعفریہ سڑکوں پر آگئی اور حکومتی بے حسی پر سراپا احتجاج بن گئی۔ اس بار شیعہ علماء کونسل کی جانب سے ان دھرنے میں شرکت یا الگ سے کوئی فوری احتجاج کی کال نہیں دی گئی، تاہم احتجاج کے دوسرے روز دن ساڑھے تین بجے شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے ایک طویل مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا اور کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو وہ جمعہ کو احتجاج کریں گے اور اگر پھر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ احتجاجی مظاہروں کو دھرنوں میں تبدیل کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں شہداء کے ورثاء شیعہ علماء کونسل کی اپیل پر میتیں رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں اور یہ احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ البتہ یہ معمہ حل طلب ہے کہ کوئٹہ کا دھرنا شیعہ علماء کونسل کی اپیل پر دیا گیا یا شہداء کے ورثاء نے خود دھرنے کی کال دی تھی۔

 

احتجاجی دھرنوں کے باعث ملک کے کئی شہروں میں بدترین ٹریفک جام رہی، کئی کئی میلوں تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، شائد اسی درد نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء کو علامہ امین شہیدی سے ٹیلی فون پر بات کرنے مجبور کیا اور صوبے میں فوری طور پر تمام دھرنے ختم کرنے کی اپیل کی۔ اس پر علامہ امین شہیدی نے جواب دیا کہ جن شہداء کے ورثاء آج سڑکوں پر موجود ہیں، انہیں کسی اور نے نہیں بلکہ لشکر جھنگوی نے مارا ہے اور آپ لشکر جھنگوی سمیت شدت پسندوں کے دوست ہیں، لشکر جھنگوی کا گڑھ جھنگ ہے۔ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم احتجاج ختم کر دیں۔ اس پر رانا ثناء اللہ اپنی صفائیاں پیش کرتے رہے۔

 

دھرنے کے دوسرے روز اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو وزیر اطلاعات پرویز رشید کے ہمراہ فوری طور پر کوئٹہ پہنچنے کا حکم دیا، دونوں حکومتی رہنما علمدار روڈ پر پہنچے، جہاں انہوں نے وہاں پر موجود شیعہ رہنماوں سے ملاقات کی اور واقعہ پر اظہار افسوس کیا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ وہ خود نہیں بلکہ وزیراعظم کی طرف سے ان کے نمائندہ بن کر آئیں ہیں۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری سمیت دیگر احباب نے وزیر داخلہ کو شیعہ قوم کے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہمارے ہاں یہ رائے قائم ہوتی جا رہی ہے کہ مسلم لیگ نون دہشتگردوں کی حامی جماعت ہے۔ کوئٹہ سمیت پنجاب میں بے گناہ شیعہ افراد کا قتل عام کیا جارہا ہے لیکن حکومت ٹس سے مس تک نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کا مطالبہ ہے کہ مستونگ سمیت پورے پاکستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا جائے۔ اس پر چوہدری نثار نے جواب دیا کہ انہیں ان مطالبات پر کوئی اعتراض نہیں، یہ مطالبات قانونی ہیں، جنہیں ہم تسلیم کرتے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم دہشتگروں کا آخری حد تک پیچھا کریں گے۔ اب آپ لوگوں کو کارروائی ہوتی نظر آئیگی۔ چوہدری نثار نے شرکاء کو وزیرستان میں فوجی کارروائی اور وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اعلٰی سطح کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے سے متعلق بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقدامات اٹھا رہے ہیں، آپ ہمارا ساتھ دیں۔

 

مذاکرات کے بعد جب وزیر داخلہ باہر دھرنے کی جگہ پر آئے تو ایچ ڈی پی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا، اس پر مجمع مشتعل ہوگیا اور مذاکرات نہ منظور کے نعرے بلند ہونا شروع ہوگئے، عبدالخالق ہزارہ دعویٰ کرتے رہے کہ انہیں شہداء کے لواحقین نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے فوری پریس کانفرنس کی اور اعلان کیا کہ ملک بھر میں ہمارے احتجاجی دھرنے شہداء کے ورثاء کے حکم پر ہی ختم ہوں گے، ہم انہیں تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ بعد میں شہداء کے ورثاء نے سید محمد رضا کو کہا وہ مطئمن ہیں، لہٰذا دھرنے ختم کرنیکا اعلان کریں۔ اس کے ساتھ ہی علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں، تاہم اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو اب مظاہروں کا رخ اسلام آباد کی طرف کریں گے اور پارلیمان سے حکمرانوں کو نکال باہر کریں گے۔

 

احتجاجی دھرنوں میں شیعہ سنی اتحاد کا عظیم مظاہرہ دیکھنے کو ملا، اسلام آباد میں سنی اتحاد کونسل کے سرابرہ صاحبزادہ حامد رضا نے راولپنڈی فیض آباد پر مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے لگائے دھرنے میں شرکت کی اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اسی طرح پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلہ رضا، تحریک انصاف، تحریک منہاج القرآن اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک کے مختلف حصوں میں دھرنوں میں شرکت کی۔ ملتان میں تحریک انصاف کے سینئیر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے شرکت کی، لاہور میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر چوہدری اعجاز اور پیپلزپارٹی کے منظور وٹو نے شرکت کی اور شیعہ قوم کے موقف کی تائید کی۔

 

بشکریہ اسلام ٹائمز
تحریر : این ایچ بلوچ

وحدت نیوز(میرپوربٹھورو) سانحہ مستونگ کوئٹہ کے لواحقین سے اظہار یکجھتی اور سالاروحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری کے حکم پر مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختیار دایو کی قیادت میں میرپوربٹھورو مین شاہراھ پر دہرنا، سیکریٹری جنرل مختیار دایو نے سانحہ مستونگ کوئٹہ شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن دہشت گرد وں کی بزدلانہ کاروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں، ان کاکہنا تھا کہ زائرین کی بس پر ملک دشمن دہشت گردوں کی جانب سے کیا جانے والا حملہ طالبان دہشت گردوں کا اسلام دشمن ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دہرنے مرکزی قیادت کے حکم تک جاری رہینگے اور حکومت سندھ ھوش کے ناخن لے کراچی میں پر امن دھرنوں پر ظلم کرنا بند کرے۔

 

انہوں  نے مزید کہاکہ زائرین پر خودکش حملے کیئے جارہے ہیں دہشتگرد مان بھی رہے ہیں لیکن حکومت خاموش تماشائی بن کر بیٹھ گئی ہے ان دہشتگردوں کے خلاف کاروائی نہیں کر رہی شہداء زائرین مستونگ کے ورثا کے ساتھ دکھ میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے مزید کہا کہ زندہ قومیں محسنوں کو فراموش نہیں کرتی ان کے مقدس خون کی تاسیر سے ملت تشیع بیداراور منظم ہے دوست اور دشمن کی شناخت رکھتے ہیں اور مشکلات کے گرداب سے نکلنا جانتے ہیں لیکن ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا ہم دہشتگردوں سے مزاکرات کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور زائرین پر حملے کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر تے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے سانحہ مستونگ شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے شہر قائد میں دیئے جانے والے پرامن احتجاجی دھرنوں میں شرکت کرنے اور ان پرامن دھرنوں میں اپنے تعاون پر شہر قائد کی عوام شیعہ تنظیموں جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزاء، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، اصغریہ آرگنائزیشن، ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان اور اہلسنت بھائیوں سنی اتحاد کونسل، تحریک منہاج القرآن، تحریک محبان اولیاء، پیر عظمت علی شاہ، مولانا اصغر درس، پی پی پی کے رہنماء سید اویس مظفر، وقار مہدی، راشد ربانی، متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے اراکین، پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی، فردوس شمیم، عوامی نیشنل پارٹی پاکستان، سول سوسائٹی، کراچی ٹرانسپوٹرز اتحاد، تاجر برادری سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے مظلوموں کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچایا اور ظلم کے خلاف اپنے قلم کو حق کی آواز بنایا۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اگر سانحہ مستونگ میں شہداء کے لواحقین سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا اور دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کو تیز نہ کیا گیا تو ہمارا آئندہ دھرنا اسلام آباد میں ہوگا۔ وفاقی حکومت بلوچستان اور سندھ میں شیعہ نسل کشی کا نوٹس لے اور اگر شیعہ قتل عام کو نہیں روکا گیا تو پھر اس ملک کی بقاء اور سالمیت کی ہم کسی صورت ضمانت نہیں دے سکتے۔ جمعہ کو میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر کے احتجاجی دھرنوں میں شرکت کرنے والی ملک کی محب وطن جماعتوں نے مٹھی بھر کالعدم تکفیری دہشت گردوں کو یکسر مسترد کیا ہے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ اب وزیراعظم میاں نواز شریف کو چاہیئے کہ وہ بھی ملک بھر میں کالعدم دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں اور اپنی صفوں میں سے کالعدم جماعتوں کی کالی بھیڑوں کو علیحدہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم ایک پلیٹ فارم پر متحد ہے اور وہ اس ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ چاہتی ہے لیکن افسوس کہ ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتیں امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی سے گریز کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ مستونگ کے شہداء کے خون کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے اور وفاقی حکومت نے اگر کوئٹہ مذاکرات میں کئے گئے وعدوں پر من و عن عمل نہ کیا تو اس کی ذمہ داری بھی انہیں پر عائد ہوگی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے سانحہ مستونگ کے خلاف نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں خواتین و بچوں سمیت شرکاء کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔ شرکائے دھرنا کا مطالبہ ہے کہ فی الفور خانوادہ شہداء کے مطالبات کو پورا کیا جائے اور مستونگ سمیت دیگر علاقوں میں طالبان دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔ احتجاجی دھرنے میں شرکاء لبیک یا حسین ع کے شعار بلند کررہے ہیں۔ اس موقع پر شرکاء سے مختلف مواقعوں پر علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ شیخ حسن صلاح الدین، علامہ اصغر حسین شہیدی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ موسیٰ کریمی، علامہ علی انور جعفری، حسن ہاشمی، آل علی، علامہ مبشر حسن سمیت دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

 

رہنماوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے طالبان کی کٹھ پتلی ہونے کا ثبوت دیدیا ہے، ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اگر حکومت وطن کی وفادار ہے تو فی الفور ملک بھر میں طالبان دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا اعلان کرے۔ رہنماوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس معاملے پر اپنی بے بسی کا ثبوت دیتے ہوئے یہ اشارہ دیا ہے کہ بلوچستان میں صاحب اختیار قوتیں نہیں چاہتیں کہ صوبے سے طالبان دہشت گردوں کا خاتمہ ہو لیکن پاکستان بھر کے مظلوم اب یہ بالکل بھی برداشت نہیں کریں گے اور دہشت گردوں کے آگے ضرور بند باندھیں گے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی ایجنسیوں نے افغان جہاد کے موقع پر جن لوگوں کی پرورش کی تھی، آج وہ ہمارے ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکے ہیں لہٰذا وطن کے تحفظ کیلئے ان خوارج کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے 27 افراد کی نماز جنازہ ہزارہ ٹاؤن کے قبرستان کے میدان میں ادا کر دی گئی، نمازہ جنازہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری ، علامہ ہاشم موسوی اور علامہ جمعہ اسدی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں مجلس وحدت مسلمین، کوئٹہ یکجہتی کونسل، بلوچستان شیعہ کانفرنس  اور دیگر مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں سمیت ہزارہ برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد تمام میتوں کو ہزارہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے کو ملے، ہر طرف لبیک یاحسین (ع) کی صدائیں بلند ہو رہی تھیں اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ تدفین کے موقع پر قبرستان کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ پولیس کے ساتھ ایف سی اہلکار بھی قبرستان سے ملحقہ پہاڑوں پر تعینات کیے گئے تھے۔ دوسری جانب سانحہ مستونگ کے بعد فورسز کی طرف سے ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے۔ جس کی نگرانی آئی جی ایف سی میجر جنرل اعجاز شاہد کر رہے ہیں۔ مستونگ کے علاقے کانک اور درینگڑھ میں کارروائی کے دوران 20 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

 

دیگر ذرائع کے مطابق سانحہ مستونگ میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، مشتعل افراد نے نعرے بازی بھی کی۔ نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ علاقے کی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی کی گئی۔ چار افراد کی تدفین ہزارہ ٹاؤن قبرستان جبکہ دیگر کی تدفین بہشت زینب قبرستان میں کی گئی۔ منگل کے روز دہشتگردوں نے ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر خودکش حملہ کیا تھا، جس میں انتیس افراد جاں بحق ہوئے۔ واقعہ کیخلاف شہداء کے ورثاء نے سخت سردی کے باوجود میتیں رکھ کر دو دن تک دھرنا دیئے رکھا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور پرویز رشید کی یقین دہانی کے بعد لواحقین نے گذشتہ شب دھرنا ختم کیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین نے شہداء کے ورثاء کے اطمنان کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنیکا اعلان کر دیا ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے پر قائم رہتے ہوئے تحفظ فراہم کرے اور لوگوں کو جان و مال کی سکیورٹی دے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اسلام آباد میں بھی دھرنا دیا جائے گا اور پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ اس کے بعد حکمرانوں کو ایوانوں سے نکال باہر کیا جائیگا۔پریس کانفرنس کے دوران خانوادہ شہداء ، ہزارہ برادری کے عمائدین ، ایم ڈبلیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا اور ایم ڈبلیوایم بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی بھی ہمراہ تھے۔

 

اس سے پہلے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ہزارہ برادری سے مذاکرات کئے، جس کے بعد ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ نے شہداء کے ورثاء کو مذاکرات پر اعتماد میں لئے بغیر اسٹیج پر پہنچ کر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ جس پر دھرنے کے شرکاء اور خانوادہ شہداء نے ان کے اس اعلان کو رد کر دیا۔ اس پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے اعلان کیا کہ جب تک شہداء کے ورثاء یہاں موجود ہیں، پورے پاکستان میں دھرنے جاری رہیں گے۔ ہم شہداء کے ورثاء کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ تاہم کچھ دیر بعد ورثاء نے مذاکرات پر اپنے اطمنان کا اظہار کر دیا، جس پر مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree