The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور خانوادہ شہداء کے تحت شہید ایم ڈبلیو ایم کراچی کے بلدیاتی امیدواروں شہید علی شاہ، شہید صفدر عباس اور شہید عبدالعالم کے چہلم کے موقع پر ایک تعزیتی اجتماع کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ عباس علمدار (ع) مغل ہزارہ گوٹھ گلستان جوہر کراچی میں کیا گیا۔ تعزیتی جلسہ میں خانوادہ شہداء نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تعزیتی جلسہ سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ترجمان و ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ سید حسن ظفر نقوی، مرکزی رہنماء علامہ اعجاز حسین بہشتی اور مرکزی محرک آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی علامہ مرزا یوسف حسین نے خطاب کیا جبکہ معروف نوحہ خواں سید علی صفدر نے نوحہ خوانی کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی، مبشر حسن ، علی حسین نقوی  سمیت علماء کرام، عہدیداران اور خواتین و حضرات کثیر تعداد میں شریک تھے۔

 

تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےعلامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ آج ملک بھر میں جاری محب وطن سنی شیعہ مسلمانوں کے مشترکہ اجتماعات شہداء کی قربانیوں کا نتیجہ و اثر ہیں۔ انہوں نے کہا اسلام و ملک دشمن طالبان و تکفیری ٹولہ اور انکے نام نہاد سیاسی سرپرستوں نے چاہا کہ سنی شیعہ مسلمانوں کو قتل کرکے اتحاد بین المسلمین کی فضاء کو پارہ پارہ کرکے پاکستان میں امریکی و اسرائیلی ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچائیں مگر بیدار سنی شیعہ مسلمانوں نے اپنے اتحاد و وحدت سے نا صرف ان اسلام دشمن تکفیری خوارج ٹولے کو بے نقاب کیا بلکہ آج تک اپنی جانوں کا نزرانہ پیش کرتے ہوئے انکے ہر ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا ہے۔

 

علامہ شیخ اعجاز بہشتی نے کہا کہ شہداء کے وارث سنی شیعہ مسلمان ملک دشمن طالبان سے مزاکرات جو کہ پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی عالمی استعماری سازش ہے کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہزاروں شہداء کے ورثاء دہشتگرد طالبان سے مزاکرات کے خلاف ہیں، اگر حکومت نے طالبان سے مزاکراتی عمل کو جاری رکھا اور انکے خلاف کارروائی نہ کی تو شہداء کے ورثاء خود بدلہ لینے کیلئے اٹھ کھڑے ہونگے اور پھر نہ طالبان رہینگے، نہ بزدل و نااہل حکومت اور نہ ہی طالبان دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کو کہیں پناہ ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کے ورثا اور مظلوم پاکستانی طالبان دہشتگردوں سے مزاکرات جیسی اسلام و وطن سے خیانت  کو مسترد کرتے ہیں۔

 

تعزیتی اجتماع سے خطاب میں علامہ مرزا یوسف حسین  کا کہنا تھا کہ آج شہداء کے پاکیزہ لہو کا اثر ہے کہ محب وطن سنی شیعہ مسلمان پاکستان کی بقاء و سالمیت کیلئے امریکا اور صیہونی ایجنٹ تکفیری طالبان سے پاکستان کو نجات دلانے کیلئے اتحاد و وحدت کے ساتھ میدان میں حاضر ہیں اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب سنی شیعہ مسلمانوں کے اتحاد و وحدت کے زریعے پاکستان امریکا اور طالبان دونوں کی دہشتگردی سے نجات حاصل کرے گا اور دہشتگرد طالبان سے مزاکرات کے حامی اور ان کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے اسلام و وطن دشمن سیاسی و مذہبی عناصر کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا جو کبھی کتے کو شہید کہتے ہیں اور کبھی یزید و فرعون کی باقیات کو سید الشہداء کہتے ہیں۔

کوئٹہ (وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کی جانب سےپیام شہداء و اتحاد ملت کانفرنس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ تفصیلات کے باوجود  شہداء چوک علمدار روڈ پر منعقدہ  پروگرام کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، بارش کے باوجود انتظامیہ کے افراد کا حوصلہ دیدنی ہے، ہر جوان، بچہ اور بوڑھا اپنی ذمہ داری کو ادا کرنے کیلئے شہداء چوک کی جانب رواں دواں ہے۔  پیام شہداء و اتحاد ملت کانفرنس میں مرکزی علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، صاحبزادہ حامد رضا اور فیصل رضا عابدی کریں گے جبکہ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحادکونسل کے دیگر رہنما بھی اپنے خیالات کا ظہار کریں گے۔ پروگرام میں شہداء کے خانوادہ بھی خصوصی شرکت کریں گے۔ پروگرام میں شرکاء کا آمد کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ترجمان  علامہ سید حسن ظفر نقوی نے اپنا دو روزہ دورہ ملتان کے اختتام پر واپس کراچی پہنچ گئے ہیں ، ملتان میں علامہ حسن ظفر نقوی نے  وحدت یوتھ کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت مسلمین ملتان کے تمام یونٹس اور ضلعی کابینہ کے رہنمائوں سے ملاقات اور خطاب کیااور قومی و بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر تفصیلی پریس کانفرنس بھی کی  اس موقع پر ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی، محمد عباس صدیقی اور شہر بھر کے عمائدین بھی موجود تھے۔ اپنے دورے کے دوران اُنہوں نے جامعہ شہید مطہری میں علمائے کرام کے وفد سے ملاقات اور خطاب کیا۔ اس موقع پر جامعہ شہید مطہری کے پرنسپل علامہ قاضی شبیر حسین، علامہ نادر حسین علوی اور دیگر علمائے کرام بھی موجود تھے۔ اپنے دورے کے دوران اُنہوں نے علمائے کرام، تنظیمی شخصیات، سیاسی شخصیات اور عمائدین سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔ علامہ ناصر عباس شہید کے گھر پر فاتحہ خوانی کی اور شہید کے بھائی پروفیسر شاہد عباس سے تعزیت کا اظہار کیا ، علامہ حسن ظفر نقوی نے مختلف مدارس کا دورہ، مختلف علاقوں کا دورہ اور تقریبات سے خطاب بھی کیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے طالبان سے مذاکرات کے نام پر دہشت گرد قوتوں کو مضبوط کرنے کا جو پروگرم بنایا ہے ہم اُس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، شہداء کے ورثاء یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ پچپن ہزار شہداء کے خانوادوں سے پوچھے بغیر مذاکرات کیسے کیے جا سکتے ہیں، پچپن ہزار بے گناہوں کے قاتلوں ، پاک فوج پر حملہ کرنے والوں، اولیا کرام کے مزارات کو بم دھماکوں سے اُڑانے والوں اور آئین پاکستان کو نہ ماننے والوں سے مذاکرات وطن کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے کوئٹہ میں پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ وزیرالقادری،مفتی محمد سعید، علامہ ابوذر مہدوی،صاحبزادہ حسن رضا ، سید فرحت حسین شاہ، میرآصف اکبر اور شیخ نوید صابرسمیت دیگر رہنما بھی موجودتھے۔

 

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہناتھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے یہ کمیٹی تو بنادی مگر شہداء کے ورثاء کے آنسو پوچھنے کے لیے آج تک کوئی کمیٹی تشکیل نہیں دی، ہم نے اسلام آباد کے قومی امن کنونشن میں اعلان کیا تھا کہ ہم پورے ملک میں شہداء کی یاد کو زندہ کرتے ہوئے وطن دوستی کا پیغام عام کریں گے، کل بروز اتوار کوئٹہ کی سرزمین پر منعقد ہونے والی پیام شہداء کانفرنس بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ طالبان کو پاکستان کااثاثہ ہیں تو قراردینے والے کس منہ سے پاکستان کی نمائندگی کریں گے، اگر اتنے قتل کرنے کے بعد بھی طالبان پاکستان کا اثاثہ ہیں تو پاکستان جیلوں میں قیدپاکستان کا اتنا بڑا اثاثہ اپنے حقو ق سے محروم کیوں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سمیع الحق، منورحسن او ر فضل الرحمان کو پاکستان کی نہیں طالبان کی فکر ہے وہ فوج کے جوانوں کو مروانا اور طالبان کو بچانا چاہتے ہیں، پاکستان کی اکثریت کاماننا ہے کہ طالبان فساد فی الارض کے مرتکب ہیں اس لیے وہ کسی معافی کے مستحق نہیں ہیں، اگر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو شہداء کے ورثاء خود بدلہ لینے کا سوچ سکتے ہیں۔

 

ناصر شیرازی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاد کے نام پر امریکہ سے ڈالر لینے والے آج کس منہ سے اسلام کی بات کرتے ہیں، پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کرنے والے بے رحم اور سفاک دہشت گردوں کی ناز برداریوں سے مزید بغاوتوں کو دروازہ کھلے گا ، طالبان کے ساتھ محبت ملک اور قوم سے نفرت کے مترادف ہے، فوجیوں کے گلے کاٹنے والے طالبان کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے ملک اور عوام کے دشمن ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے قابل مذمت ہیں، سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے امریکی، اسرائیلی اور بھارتی ایجنٹ ہیں، پاکستان بچانے کے لیے امریکہ اور طالبان دونوں سے نجات ضروری ہے۔ اُنہون نے مزید کہا کہ ہمارا جینا مرنا اپنے وطن کے لیے ہے اور اس راہ مین ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین دہشت گردی کے متاثرین اور مخالفین کو متحد کرے گی اور دنیا دیکھے گی کہ کس طرح بانیان پاکستان کی اولادیں اپنے وطن اور دین کی سالمیت کے لیے ملک اور اسلام دشمن قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہوں گی اور وہ دن ضرور آئے گا کہ جب ہمارا ملک امریکہ اور طالبان کی دہشت گردی سے نجات حاصل کرے گا اور امن کا گہوارہ ہوگا۔

 

رہنماؤں نے مزید کہا کہ کل 2 فروری کو کوئٹہ میں عظیم الشان امن کانفرنس بیاد شھدائے پاکستان میں عوامی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین ، سنی اتحاد کونسل پاکستان ،منہاج القرآن پاکستان،اقلیتی نمائندے اور کئی دیگر پارٹیاں بھی شریک ہو رہی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل نے محب وطن کونسل کا اجلاس فروری کے پہلے ہفتہ میں طلب کر لیا ہے جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں طالبانائزیشن کے مقابلے میں عوامی تحریک کا آغا ز متوقع ہے، ایک درجن سے زائد جماعتیں محب کونسل میں شامل ہونے کے لیے رسمی طور پر آمادگی کا اظہار کرچکی ہیں، محب وطن قوتیں مل کر دہشت گردوں کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں اس کا عملی اظہا ر ملک کے طول عر ض میں نظر آئے گا۔آخر میں رہنمائوں نےکہا کہ آپ صحافی دوستوں سے گزارش ہے کہ حقیقی عوامی مؤقف کو پھیلانے میں ہمارا ساتھ دیں اور طالبان کی دھمکیوں کی پرواہ نہ کریں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام کوئٹہ میں منعقدہ ''پیام شہداء و اتحاد امت کانفرنس'' میں شرکت کیلئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور ان کے ہمراہ سنی اتحاد کونسل کے رہنماوں صاحبزادہ عمار سعید، مفتی محمد سعید رضوی، صاحبزادہ حسن رضا، کوآرڈینیٹر سنی اتحاد کونسل بلوچستان مولانا وزیر القادری اور تحریک منہاج القرآن کے صوبائی ناظم اعلیٰ پنجاب آصف اکبر، علماء مشائخ ونگ منہاج القرآن سید فرحت حسین شاہ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماوں سید ناصر عباس شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ ابوذر مہدوی کوئٹہ پہنچ گئے۔

 

سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصر عباس جعفری اور ''وائس آف شہدا'' کے ترجمان سینٹر فیصل رضا عابدی کل کانفرنس میں شرکت کیلئے کوئٹہ روانہ ہونگے۔ ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ یہ اجتماع دہشت گردوں کیخلاف ریفرنڈم ثابت گا اور وارثان شہداء اپنے قاتلوں کیساتھ مذاکرات سے اظہار بیزاری کر کے بزدل حکمرانوں کو پیغام دینگے کہ وطن دشمنوں کیخلاف کسی قسم کی رعایت کو خانوادگان شہداء قبول کرنے کو تیار نہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی، مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ سید جعفر موسوی، سید اسد عباس نقوی، سید قیصر حسین شاہ نے لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز میں ایک مرتبہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن دشمنوں کو تقویت دینے کے گھناونے کھیل کا آغاز کر دیا گیا ہے، آٹھ ماہ کے تلخ تجربات کہ جس میں مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کا اتنا مہلک جواب ملا کہ ملک کی چولیں ہل کر رہ گئیں، آرمی جرنیل، پولیس اہلکار، پولیس افسر، زائرین، غیر مسلم شہری، عام شہری، بے دریغ شہید کئے جا رہے ہیں، جیلیں توڑی گئی، ملا برادرز کو ماورائے عدالت رہا کیا گیا اور پے در پے اسٹیٹ کو چیلنج کیا گیا، اس المناک تباہی کے بعد ایک دفعہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن کی سالمیت اور شہداء کے پاک لہو کو بیچنے کے ناپاک عمل کا آغاز ہوگیا ہے۔

 

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طالبان دہشتگردوں نے قبل از مذاکرات اپنے سینکڑوں ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، ایسی پری کنڈیشنز ناقابل قبول اور دہشتگردوں کی طاقتوں میں بے پناہ اضافے کا موجب جبکہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور عدلیہ کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ملک دشمنوں کو طاقتور کرنے کے مکروہ ترین کھیل کو مکمل مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی گارنٹی موجود ہے؟ گرنٹر ہیں تو وہ کون ہیں؟ کیا تحریری گارنٹی موجود ہیں؟، ہزاروں محافظان وطن کے اعلانیہ قاتلوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو ملک بھر میں چھوٹے چھوٹے قتل کے مقدموں میں سزا یافتہ افراد کو قید کرنے کا کیا جواز ہے؟ قاتلوں کو عام معافی دے کر ملک کو بنانا ریپبلک کا اعلان کر دیا جائے، تاکہ جس کے پاس طاقت ہو وہ مذاکرات کے نام پر اپنے مطالبات منوائے اور قانون، عدلیہ اور آئین کا تصور ختم ہو کر رہ جائے۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ ہمارا سوال ہے کہ ان مذاکرات کی آئینی حیثیت کیا ہے؟ کیوں کہ آئین پاکستان ریاستی قانون کو نہ ماننے والوں، کالعدم جماعتوں سے مذاکرات کو رد کرتا ہے۔ کیا طالبان سے مذاکرات کے نام پر دہشتگردی کو دی جانیوالی رعایتیں اور مربوط معاملات ان کیمرہ نہیں ہونے چاہیے، کیا ان کی تمام تر تفصیلات میڈیا اور عام لوگوں کیلئے واضح نہیں ہونے چاہیں۔؟ خفیہ مذاکرات کا آخر کیا مطلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات کا دم بھرنیوالے مظلومین اور شہداء کی تشفی کیلئے کیوں نہیں جاتے؟ وارثان شہداء سے رائے کیوں نہیں لی جاتی؟ صرف دہشت گردوں اور اس کے سرپرستوں کی رائے کیوں اہم ہے؟ امریکی پٹھو، عرب ممالک کے مسلسل دورہ جات اور طالبان کیلیے حکومتی نرم گوشہ کن مفادات کے پیش نظر ہے؟ اور کیا نام نہاد مذاکراتی عمل کا یہ دورانیہ متعین شدہ ہے؟ ہے تو کیا؟ نہیں ہے تو کیوں؟ وطن عزیز میں دہشت گردی کے سب سے بڑے شکار مکاتب فکر اور جماعتوں کا اعتماد میں کیوں نہیں لیا جاتا ؟ اور 4 رکنی مذاکراتی ٹیم کا ماضی شیعہ دشمنی اور تعصب سے بھرا ہے، میجر عامر، شہید عارف حسین الحسینی کے قتل میں ملوث پایا گیا ہے، رستم مہمند 1988ء سانحہ ڈیرہ اسماعیل خان کہ جس میں دسویوں افراد شہید ہوئے تھے، کا مرکزی ملزم ہے۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ شیعہ اور اہل سنت کے قاتلوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ مذہبی آزادی پر قدغن لگانا طالبان کا اعلانیہ مطالبہ رہا ہے، مذاکرات کے پردے میں مذہب کے نام پر ملک میں تباہ کن تبدیلیاں مقصود ہیں، جن کا ہدف طالبان کو حکومت میں شریک کرنا اور طالبان کے نظام کو قانونی شکل میں رائج کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اس تمام عمل کو پاکستان توڑنے کی عالمی سازش کا حصہ قرار دیتی ہے اور بھرپور عوامی حمایت کے ساتھ فی الفور منظم اور بھرپور فوجی کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے، دہشتگردوں سے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے قانون، آئین اور عدلیہ کی بالادستی کو یقینی بنانے کا عہد کرتی ہے، اس سلسلے میں 2 فروری کو کوئٹہ میں عظیم الشان امن کانفرنس بیاد شہدائے پاکستان میں عوامی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ اس کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل، تحریک منہاج القرآن، اقلیتی نمائندے اور کئی دیگر پارٹیاں بھی شریک ہو رہی ہیں، عوامی قوت سے دہشتگردوں کو شکست دیں گے، جس کا عملی مظاہرہ ایک مرتبہ پھر ہنگو کی سرزمین پر شہید اعتزاز حسن نے کیا ہے، حسینی عزم سے یزیدیت کو شکست فاش دیں گے اور سیاسی طالبان اور قلمی دہشت گردوں کے ہتھکنڈوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چائیے ہمیں ہزاروں جانوں کی قربانی بھی کیوں نہ دینی پڑے۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل نے محب وطن کونسل کا اجلاس فروری کے پہلے ہفتہ میں طلب کر لیا ہے، جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں طالبانائزیشن کے مقابلے میں عوامی تحریک کا آغاز متوقع ہے، ایک درجن سے زائد جماعتیں محب وطن کونسل میں شامل ہونے کیلئے رسمی طور پر آمادگی کا اظہار کرچکی ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ محب وطن قوتیں مل کر دہشتگردوں کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں اس کا عملی اظہار ملک کے طول عرض میں نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے لوگ بھی دہشت گردوں کی دھمکیوں میں نہ آئیں، ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں، اسی میں ملکی بقا کی راز مضمر ہے، ہم دب گئے تو یہ خون آشام درندے ہم پر مسلط ہو جائیں گے۔

وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع راولپنڈی شعبہ خواتین کے زیر اہتمام ولادت رسول خدا (ص) کی مناسبت سے محفل میلاد کا انعقاد قدیمی امام بارگاہ میں کیا گیا ، جس میں خصوصی شرکت و خطاب ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما خانم سکینہ مہدوی نے کیا۔ اس محفل میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، جب کے مدعوشدہ منقبت و نعت خواں خواتین نے بارگاہ رسالت (ص)میں نذارانہ عقیدت پیش کیا ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق حلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے اہلیان محلہ گلزاری اورمری آبادکے علاقوں میں بزرگواورجوانوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے تمام مظلوموں کوامن و استحکام ، اقوام و مذاہب ومسالک کے مابین ہم آہنگی اوررواداری کے لئے متحدکرے گی۔


ہزارہ قوم کو پاکستان کے مومنین کے ساتھ دنیاکی کوئی طاقت جدانہیں کر سکتی۔ملت جعفریہ پاکستان کاہمارے ساتھ گھروں سے باہرآناباعث ہوا کہ کوئٹہ میں شہداء کے لواحقین کے دھرنے کامیاب ہوئے۔مومنین کے ساتھ کوئٹہ اورپاکستان کے ملت جعفریہ کی طاقت وحمایت تھی کہ ہم نے دھرنوں کے دوران شدیددباؤکے باوجودشہداء کے لواحقین کی دلی خواہشات کے مطابق صوبائی ووفاقی نمائندوں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کئے۔



ناہل سابقہ حکمرانوں کی خیانتوں اورناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے کوئٹہ کے عوام آج گیس اورپانی کے مشکلات سے دوچارہیں۔ عربوں روپے مالیت کے پائپ سابقہ حکومتوں کے دورحکومت میں زیرزمین دفن کردیئے گئے۔موجودہ صوبائی حکومت کی کوششوں سے انشاء اللہ بلوچستان سے محرومیوں اورناانصافیوں کا خاتمہ ہوگا۔دہشت گرد؛فوج، سیکیورٹی اہلکاروں، صحافی برادری، اقلیتوں اورپاکستان کے مظلوم عوام کی مشترکہ دشمن ہے۔ پاکستان کے آئین کاانکارکرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کی بجائے سختی سے نمٹاجائے۔اب وقت آچکاہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرکے دنیاکوبتادے کہ وہ امن بلاک کاحصہ ہے۔



معصوم جوانوں کو انتہاپسندی اوردہشت گردی کی جانب راغب کرنے والوں کے پاس انسانی فلاح اورپاکستان کی ترقی کے لئے کوئی پروگرام نہیں۔اللہ کے نبی ؐ اوراصحابؓ نے طاقت کے زورپرنہیں بلکہ اپنے کرداراوراخلاق سے جہالت کی تاریکی میں ڈوبی عرب کے جاہل ، پسماندہ اورجنگ زدہ معاشرے میں امن و سلامتی ، دوستی، محبت اورعلم و ترقی کے چراغ روشن کئے۔زبردستی اپنے عقائددوسروں پرمسلط کرنے والے ملک میں مثبت تبدیلی کے لئے جب تک اللہ کے نبی ؐ کی راہ نہیں اپنائیں گے کامیاب نہیں ہوں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ریاست مخالف دہشت گردوں سے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات ہیں۔ پچاس ہزار شہداء کے قاتلوں سے مذاکرات شریعت اور آئین کے منافی ہیں۔ حکمران شہداء کے ورثاء کے غم و غصے کا بھی احساس کریں۔ حکومت دہشت گردوں کو اور کتنے موقع دے گی۔ ایٹمی ریاست کا مٹھی بھر دہشت گردوں کے سامنے جھک جانا المیہ ہے۔ دہشت پسندوں اور جنونیوں سے خیر کی توقع نہیں۔ اگر ہم نے پاکستان بچانا ہے تو دہشت گردی کی ہر قسم کے خلاف پوری قوم کو یکسو ہو کر ایک بڑے اتحاد اور جہاد کا اعلان کرنا ہو گا۔ فوجیوں کے گلے کاٹنے والوں کے خلاف آپریشن نہ کیا گیا تو فوج میں بددلی پھیل جائے گی۔ اب اگر دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوا تو اس کی ذمہ داری وزیراعظم پر عائد ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کے علماء بورڈ کے اہم ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے باغیوں کی ناز برداریاں کی جا رہی ہیں۔ اس طرزعمل سے مزید بغاوتوں کا دروازہ کھلے گا۔ مذاکرات سے پہلے دہشت گردوں کے سروں کی قیمتیں واپس لی جائیں۔ ملکی سلامتی کے لیے جرأت مندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے۔

 

سنی اتحاد کونسل علماء بورڈ کے چیئرمین علامہ محمد شریف رضوی نے کہا کہ طالبان کا طرزعمل جہاد فی سبیل اﷲ کے اسلامی اصولوں اور شرائط کے منافی ہے۔ اسلام اور آئین پاکستان کے باغیوں کی سرکشی کو طاقت سے کچل کر آئین اور قانون کی بالادستی قائم کی جائے۔ اسلام نجی جہاد کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ مفتی محمد سعید رضوی نے کہا کہ ملک میں نفرتیں پھیلانے والے قومی مجرم ہیں۔ ملک تکفیری دہشت گردوں کی مسلط کردہ جنگ میں جھلس رہا ہے۔ فوجیوں اور شہریوں کی شہادتوں کی ذمہ دار حکومت ہے۔ ملکی سلامتی کے لیے غیرملکی دہشت گردوں اور ایجنسیوں کے نیٹ ورک کا خاتمہ ضروری ہے۔ علامہ حامد سرفراز نے کہا کہ فتنہ پرور شرپسندوں اور فسادیوں کو کھلی چھٹی دینا ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ انتہاپسندوں کی سرکشی اسلام اور پاکستان سے کھلی بغاوت ہے۔ اجلاس میں علامہ نوازبشیر جلالی، مفتی محمد اکبر رضوی، علامہ شرافت علی قادری، مفتی محمد یونس رضوی، مفتی محمد حسیب قادری، مولانا محمد اکبر نقشبندی، مفتی محمد رمضان جامی، مفتی محمد شعیب منیر، علامہ باغ علی رضوی، علامہ فیصل عزیزی، علامہ محمد اشرف گورمانی، صاحبزادہ مطلوب رضا اور دیگر نے شرکت کی۔

وحدت نیوز(مظفر آباد) میرپور وادی نیلم کی معروف سماجی،مذہبی وسیاسی شخصیت پیرسیدرضا علی شاہ نقوی البخاری طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔مرحوم مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے جنرل سیکرٹری سید ظاہر نقوی ، سنیئر صحافی ونیوز ایڈیٹر روزنامہ اوصاف سید اظہرنقوی،جعفریہ ڈسٹرکٹ کونسل کے صدر سید مظہرنقوی کے والد ہیں۔مرحوم کی نماز جنازہ آج صبح 11بجے انکے آبائی گاؤں میرپورہ تکیہ سیداں میں ادا کی جائے گی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی،سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی،مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصورحسین نقوی الجوادی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالرحمان کاظمی، ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل مونا طالب حسین ہمدانی، ضلع ہٹیاں بالا کے سیکرٹری جنرل سید ظہور حسین نقوی، ضلع باغ کے سیکرٹری جنرل سید عبادت کاظمی،ریاستی کابینہ کے اراکین سید تصور عباس موسوی، سید سجاد سبزواری،سید محسن رضا ایڈوکیٹ اور دیگر نے مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے جنرل سیکرٹری سید ظاہر نقوی کے والد پیرسیدرضا علی شاہ نقوی البخاری کے انتقال پرگہرے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی قوم وملت کیلئے خدمات کوہمیشہ یاد رکھا جائیں گا۔اللہ رب العزت مرحوم کی مغفرت ،درجات کی بلندی اورجنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے،اللہ تعالیٰ پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔ آمین!

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree