The Latest

وحدت نیوز(قاضی احمد) دہشت گردی ، لاقانونیت ، ٹارگٹ کلنگ ، شیعہ نسل کشی اور طالبان سے مذاکرات کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عظیم الشان عوامی اجتماع۱۶ مارچ بروز اتوار  کو خیر پور میں منعقد ہو گا، اس بات کا فیصلہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی صوبائی شوریٰ کے دوسرےدو روزہ اجلاس میں کیا گیا ، ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس بعنوان روح انقلاب اسلامی ضلع نواب شاہ کی تحصیل قاضی احمد کی مرکزی امام بارگاہ شاہ نجف میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کی جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی شاہ محمان خصوصی تھے ، اجلاس کے پہلے سیشن میں علامہ حیدرعلی جوادی نے خطا ب کیااور دوسرے سیشن میں مولانا نقی ہاشمی نےروح انقلاب اسلامی کے عنوان پر خطاب کیا،اجلاس میں سندھ کے ۳۲اضلاع کے نمائندگان نے شرکت کی ، اجلاس کے اختتامی سیشن میں تمام اضلاع اور صوبائی کابینہ نے اپنی اپنی تنظیمی کارکردگی رپورٹ پیش کی ، اراکین صوبائی شوریٰ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ اگلااجلاس ماہ اگست ۲۰۱۴میں ایم ڈبلیو ایم  ضلع سکھر کی میزبانی میں منعقد کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ کے علاقے علمدار روڈ شُہداء چوک پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے "پیامِ شُہداء و اتحاد ملت کانفرنس" کا انعقاد ہوا۔ جلسہ سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، چئیرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، چئیرمین وائس آف شہداء پاکستان سینیٹر فیصل رضا عابدی، منہاج القرآن کے رہنماء فرحت شاہ، ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر شیرازی، بلوچستان شیعہ کانفرنس سے نائب صدر محمد علی شان، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور مسیحی برادری کے رہنماء ولیم برکت سمیت دیگر مقامی و مرکزی معززین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر اسٹیج سیکرٹری کے فرائض علامہ سید احمد اقبال رضوی نے نبھائے۔ شُہداء چوک پر ہزاروں کی تعداد میں کرسیاں لگائی گئی تھی۔ کانفرنس کے دوران لبیک یا رسول اللہ (ص) اور لبیک یا حسین (ع) کے فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔ شدید بارش و سردی کے باوجود عوام کانفرنس میں بیٹھے رہے۔

 

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسیحی برادری کے رہنماء و رکن بلوچستان اسمبلی جناب ولیم برکت نے شہدائے کوئٹہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آباد تمام مظلوم عوام دہشتگردوں کیخلاف متحد ہے۔ کوئی بھی شریعت اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دیتی ہے کہ اپنی مخصوص سوچ کو دوسروں پر بندوق سے مسلط کریں۔ مذہب انسان کا اپنا ذاتی فعل ہے۔ ہم پاکستان میں بسنے والے ہر مکتبہ فکر پر ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سنئیر نائب صدر محمد علی شان کا تقریب سے خطاب میں‌ کہنا تھا کہ آج پورا پاکستان شیعہ سنی عوام متحد ہیں۔ یہ کانفرنس ملک بھر کے ان دہشتگرد قوتوں کو یہ واضح پیغام دے رہی ہے، کہ ہم ظلم کیخلاف ہمیشہ متحد تھے، ہیں اور رہینگے۔ منہاج القرآن کے رہنماء فرحت شاہ کا کہنا تھا کہ میں مجلس وحدت مسلمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جن کی کاوشوں سے آج ملک بھر میں وحدت کی فضا قائم ہوئی ہیں۔ کوئٹہ کی سرزمین شُہداء کی سرزمین ہے۔ یہاں پر ہر گھر رنجیدہ ہیں اور ہم بھی ان تمام لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ازل سے یہ تاریخ چلی آ رہی ہیں کہ محمد (ص) کے نام کو ختم کرنے کیلئے ہر دور میں‌ سازشیں کی گئی۔ لیکن محمد و آل محمد (ص) کے چاہنے والوں کو نہ کبھی کوئی ختم کر پایا اور نہ کبھی ختم کرسکے گا۔ کوئٹہ کی شیعہ ہزارہ قوم اپنے آپ کو کبھی بھی تنہا محسوس نہ کرے۔ منہاج القرآن سمیت پاکستان کے تمام مظلوم عوام آپکے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ ہم ہر وقت ظالموں، منافقوں اور بے ایمانوں‌ کو للکارتے رہینگے۔ جب تک ان کو چوراہوں‌ پر اکٹھا کرکے انکے جسم کی چمڑی کو اتار نہیں‌ دیا جاتا۔

 

انکا کہنا تھا کہ حکومت یہ واضح کرے کہ وہ طالبان کا اسلام چاہتی ہے یا محمد (ص) کا اسلام چاہتی ہے۔ جن جانوروں نے اس ملک میں انسانیت کا قتل عام کیا، ان کیساتھ مذاکرات کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری ملکی و بین الاقوامی سطح پر ان دہشتگردوں کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لانے میں کامیاب رہے۔ ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک اس ملک میں حسینیت کا پرچم بلند کرتے رہینگے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ لاشوں پر سیاست وہ کرتے ہیں جو لاشوں کو چھوڑ کر انکے مقصد کو دفن کرنے کی بات کرتے ہیں۔ ہم شُہداء کے جسد خاکی کیساتھ خود بھی کھڑے ہوتے ہیں اور شُہداء کے مقصد کو اسطرح زندہ رکھتے ہیں کہ دنیا اسے بھول نہیں‌ پاتی۔ آپکی سیاست میں شُہداء کے جنازوں کو چھوڑ کر علیحدہ کیمپ لگانے کا درس ملتا ہو گا، نہ کہ ہماری آئیڈیالوجی میں۔ ہم دہشتگردوں کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں عزاداری و میلاد کے جلوس نکالے جائیں گے اور اس خطے سے ان ظالموں کا صفایا کرکے ہی دم لینگے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ آج چند قوتوں کو یہ گمان تھا کہ کوئٹہ میں منعقد ہونے والی کانفرنس شدید بارش کی وجہ سے ملتوی ہو جائے گی اور اس ضمن میں مجھے کافی فون کالز بھی موصول ہوئیں لیکن میں نے سبھی سے یہی کہا کہ حسینیت ایک ایسا جذبہ ہے جس کی تپش بارش تو کیا طوفان میں بھی قیام کا حوصلہ فراہم کرتی ہے۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ کوئٹہ میں کسی بھی صورت میں‌ ہم پاکستان دوست قوتوں کا اجتماع منعقد کرکے دکھائیں گے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ چند روز قبل جب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف صاحب کوئٹہ تشریف لائے تو گورنر ہاؤس میں تمام اراکین اسمبلی کو اپنا چہرہ دکھایا۔ اس اجلاس میں تمام اراکین وزیراعظم سے گیس، بجلی، پانی سمیت دیگر وسائل مانگنے لگے۔ انہیں ایک بھکاری سے بھیک مانگتے ہوئے ذرا بھی شرم نہیں آئی۔ جو وزیراعظم خود سعودی عرب کے پیسوں پر پلتا ہو، بھلا وہ کیا دوسروں کو کچھ دے سکے گا۔ میں نے وہاں وزیراعظم میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر لوگ آپ سے زندگی کے بنیادی وسائل کیلئے سوال کر رہے ہیں، لیکن میں آپ سے کس چیز کا تقاضا کروں جب آپ ہمیں جینے کا حق تک نہیں دے سکتے۔ آغا رضا نے مزید کہا کہ میں نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ دہشتگردوں کی بجائے مظلوم عوام کا ساتھ دیں۔ یہ مُٹھی بھر دہشتگرد عناصر ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ میں نے ان سے سوال کیا کہ جب ایک سابق آمر پر کورٹ میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے، تو پھر ملک دشمن دہشتگردوں کیخلاف مقدمہ کیوں چلایا نہیں جاتا۔ ستم بالائے ستم تو یہ ہے کہ اب انہی طالبان سے مذاکرات کیلئے طالبان کو بھیجا جا رہا ہے، لیکن ہم آج ان تمام قوتوں کیلئے واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کو بچانے کیلئے ان دہشتگردوں کیخلاف ہمیں کسی بھی حد تک جانا پڑے، تو ہم اس سے گریز نہیں کرینگے۔

 

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے منور حسن نے اسامہ بن لادن کو سیدالشہداء کہہ کر دین کے وقار کو مجروح کیا ہے۔ پاکستانی عوام کیلئے صرف اسلام پر قربانیاں دینے والے، نبی (ص) کے دین کیلئے اپنا سب کچھ لٹا دینے والے، پیغمبر اسلام (ص) کے نواسہ حضرت امام حسین (ع) کی ذات ہی سیدالشہداء ہے۔ نہ کہ ملک اور انسانیت دشمن اسامہ بن لادن۔ اب ہم کسی کو بھی اسلام کے نام پر مزید ٹھیکہ داری کی اجازت نہیں دے سکتے۔ دہشتگرد قوتوں اور ہم میں یہ فرق ہے کہ وہ اسامہ اور حکیم اللہ محسود کو روتے ہیں لیکن ہم کربلا کے مظلوموں کی یاد میں روتے ہیں۔ میں ان حکمرانوں سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جو قوتیں پاکستان اور قائداعظم کو نہیں مانتیں، آپ انکے پاس تو ہاتھ جوڑ کر جاتے ہیں، لیکن کوئٹہ میں بیٹھے مظلوم عوام کی دل جوئی کرنے کیلئے آپ کے پاس وقت نہیں ہوتا۔ ہم طالبان، ظالمان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور کسی بھی دہشتگرد قوت کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کی مظلوم عوام اسلام آباد کا رخ کریگی اور ان سعودی نواز حکمرانوں کو بھاگنے کا راستہ بھی نہیں ملے گا۔ اگر حکومت نے دہشتگردوں کیساتھ اب بھی مذاکرات کئے تو اس بار ہم اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے اور اس ملک سے دہشتگردوں سمیت انکے سیاسی و مذہبی سپورٹروں کو بھی ملک بدر کردینگے۔ صاحبزادہ حامد رضا کا مزید کہنا تھا کہ آج کا یہ جلسہ یہ مطالبہ کرتا ہے کہ ملا فضل اللہ کی باقاعدہ حوالگی کا حکومت افغانستان سے مطالبہ کیا جائے اور اسی چوک پر اُس مُلا فضل اللہ کو ہمارے شُہداء کے قتل کے جرم میں پھانسی دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد اسلام آباد کا رخ کرینگے، چوہدری صاحب آپ فرار کا راستہ تلاش کریں۔

 

آپ کے بزرگوں اور بڑوں کا بھی یہی شیوہ تھا اور آپکے ساتھیوں کا آج بھی یہی شیوہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دس دنوں سے کچھ لوگ طالبان کی مخالفت کے ٹھیکیدار بن گئے ہیں اور ٹویٹ سیاست شروع کر دی ہے۔ طالبان نے مذاکراتی کمیٹی کا اعلان بھی کر دیا اور ابھی تک آپکا مذمتی بیان جاری نہیں ہوا۔ مجھے یقین ہے کہ اُس کمیٹی میں پانچویں کے بعد چھٹا نام آپ کا ہی ہے۔ جو مولوی ٹی وی پر کہہ رہے ہیں کہ رسول خدا (ص) نے بهی کافروں سے معاہدے کیے تهے تو انہیں بتا دو کہ ان طالبان کو کافر مانو تو ہم بھی مذاکرات کی مخالفت نہیں کرینگے۔ چیئرمین وائس آف شہداء سینیٹر سید فیصل رضا عابدی نے کہا ہے کہ میں سلام پیش کرتا ہوں‌ شُہداء کو جن کے قتل سے انسانیت کی تذلیل ہوئی۔ جن کے غم کو دنیا اس وقت جان پائی جب سخت سردی میں ماؤں بہنوں‌ نے اپنے پیاروں‌ کے جنازوں کیساتھ دھرنا دیا۔ صبر ہم سے بار بار امتحان لیتا رہا اور ہم بار بار استقامت سے یہ امتحان بخوبی نبھاتے رہے۔ چودہ سو سال کی جاری اس جنگ کو ہم اس دور میں بڑھانے والے کردار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان مائنڈ سیٹ کی شناخت درود سے ممکن ہے۔ میں کوئی عالم دین تو نہیں‌ ہوں، لیکن میرا کردار جتنا بھی ہے وہ ان دہشتگردوں کیلئے کافی ہے۔ میری دلی خواہش تھی کہ کوئٹہ میں آکر شُہداء کے لواحقین سے تبادلہ خیال کروں۔ جب آپ نے پہلی مرتبہ دھرنا دیا تو مجھ پر بہت دباؤ تھا کہ میں کوئٹہ میں آکر دھرنے کو ختم کرا دوں۔

 

جو یہ کہتے ہے کہ ہم لاشوں پر سیاست کرنے آئے ہیں، تو آج ان کے لئے واضح کردوں کہ آپ کے پہلے دھرنے میں ہی ہم نے آپکی سیاست کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھ دیا اور جب الیکشن میں بھیجا جانے لگا تو اس وقت بھی جوتے کی نوک پر رکھ کر سیاست کو ہی خیرباد کہہ دیا۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ سیاست ہمارے بس کی چیز نہیں‌۔ شُہداء کی یہ لاشیں چودہ سو سال سے ہر دور کے لواحقین اُٹھاتے رہے ہیں۔ وہ جنازے درحقیقیت ہمیں اور ہمارے ارادوں کو مضبوط کرتے رہے۔ ہم اس دور کے فلسفہ حسینی کے علمبردار ہے۔ نام نہاد مذہبی و سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ وہ امریکہ سے نفرت کرتے ہیں، جبکہ میں پچھلے چند مہینوں‌ سے یہ بات مسلسل کہہ رہا ہوں کہ اسلام آباد میں یہی امریکی مضبوط قلعے بنا رہے ہیں، جس میں سات ہزار امریکی قیام پذیر ہونگے۔ پاکستان میں جنوبی ایشیا کا پینٹاگون بنایا جا رہا ہے، لیکن اسکے خلاف تمہارے منہ سے آواز نہیں نکلی۔ سینیٹر فیصل رضا عابدی کا مزید کہنا تھا کہ اس قوم کو پہچانئے، یہ قوم پچھلے بارہ سالوں سے پرامن طور پر شہید اعتزاز حسن کی طرح سینوں پہ تمہارے دھماکوں اور گولیوں کو روک رہی ہے اور آج بھی غیر مسلح صرف احتجاج کر رہی ہے۔ کافی پینے والے ٹاک شوز میں بیٹھے طالبان کے حامی، صحافی نہیں بلکہ برداشی ہیں۔ لہذا ان برداشیوں‌ سے آج میں مناظرے کے طور پر دو سوال کرنا چاہتا ہوں۔ آپ کہتے ہیں کہ ہر جنگ میں مذاکرات ہوتے ہیں اور آپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیغمبر (ص)‌ نے بھی جنگوں میں مذاکرات کئے، لیکن مسئلہ آپکی نسل سے ہے، کیونکہ یہ نسل ایک کان سے بہری اور ایک آنکھ سے اندھی ہے۔ ہر دور میں اس نسل نے اپنی پہچان کروائی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ایک دجال کا کارندہ پاکستان میں فوجی وردی کی شکل میں آیا، جبکہ دوسرے دجال نے عدالت کی کرسی کا استعمال کیا اور ایک دجال سرزمین حجاز میں بیٹھ کر وہاں سے فتوے جاری کرتا رہا۔ تو صحافی حضرات مجھے یہ بتائیں کہ مذاکراتی عمل کے وقت دونوں فریقین کی جانب سے مکمل سیزفائر کی جاتی ہے، جبکہ یہاں پر صورتحال بالکل مختلف ہے۔ جس بہادر شہید آفیسر اسلم چوہدری کے قتل میں ملا فضل اللہ کیخلاف ایف آئی آر کاٹی گئی ہے، انہی دہشتگردوں کو مذاکرات کیلئے فریق بنایا گیا ہے۔ پاکستان کے آئین کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں۔ میں نے اس سے قبل بھی ان حکمرانوں‌ کو تنبیہ کی تھی کہ اپنے رویوں پر نظر ثانی کریں، لیکن انہوں‌ نے ایسا نہیں کیا۔ میں ان تمام قوتوں کیلئے واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر انہوں نے اس مکروہ عمل کو جاری رکھا تو اس بار احتجاج برائے مذاکرات نہیں، بلکہ اس ملک سے جمہوریت کا خاتمہ ہونے تک احتجاج کرینگے۔ چیئرمین وائس آف شہداء نے مزید کہا کہ مولوی نواز شریف جو شریعت لانا چاہتے ہیں، اس میں اور یزید کی بیعت میں فرق کیا ہے۔ ہم یہ جنگ تین حصوں میں لڑ رہے ہیں۔ جو یہ یزیدی قیامت تک یاد رکھیں گے۔ پہلی جنگ اتحاد بین المسلمین سے وحدت کا بہترین مظاہرہ، دوسری جنگ اٹھارہ کروڑ عوام کو افواج پاکستان کے ساتھ کھڑا کرکے قانونی انداز میں ان کیخلاف آپریشن کا تقاضا اور تیسری جنگ اپنی ماؤں اور علماء کرام سے اجازت لیکر لڑیں گے، جس میں فیصلہ ہوگا کہ یا تم نہیں یا ہم نہیں۔ لہذا اگر تم نے غیر آئینی کام کرنے کی کوشش کرکے آئین کی شقوں کو پامال کیا تو پھر جمہوریت خواب ہوگی۔ فیصل رضا عابدی نے کہا کہ جب تک افواج پاکستان موجود ہیں ہم نے اسلحہ نہیں اُٹھانا اور جس دن آئین و قانون ہمیں اجازت دیگا، تو پھر ایسا لڑینگے جیسے شام کی عوام اپنی فوج کیساتھ ملکر لڑی۔ مجھ سے چند سیاسی جماعتوں نے گلہ کیا کہ تم مذہبی بن گئے ہو۔ تب میں نے ان سے کہا کہ جب ہم اپنے شہیدوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر آواز بلند کرتے ہیں تو تم ہمیں مذہبی قرار دیتے ہو اور جب تمہارے اپنے مفادات سامنے آئیں تو تم ہمیں جماعتی قرار دیتے ہوں، اتنی منافقت کیوں۔ لہذا میں ایک بار پھر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اس تکفیریت کو جس خطے میں فیصلہ کن شکست ہوگی، اُس خطے کا نام پاکستان ہے۔

 

آخر میں‌ مجلس وحدت مسلمین کے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کوئٹہ اُن مظلوموں کی سرزمین ہے جنہوں نے ظلم و ظالم کے مقابلے میں خوفزدہ ہونے کی بجائے صبر و استقامت کا پیغام بھیجا اور ان ظالموں کو رسواء کیا۔ کانفرنس میں شریک مائیں اور بہنیں صبر و استقامت کی تجلی ہیں۔ کوئٹہ کی سرزمین کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ پورے ملک میں مظلومیت کو طاقت میں تبدیل کرنے کا ہنر یہاں کے لوگوں نے سکھایا جسکی وجہ سے آج پورے پاکستان میں‌ مظلوم اکھٹے ہونا شروع ہو گئے۔ کوئٹہ والے حقیقی طور پر نشان حیدر کے وارث ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری جنگ کا سلسلہ انبیاء و کربلا سے جا کر ملتا ہے۔ ایک جانب رسول و انبیاء کے سچے عاشق تو دوسری جانب فرعون و یزید و ابوجہل جیسی قوتیں ہیں۔ یہ ٹکراؤ کا وہی تسلسل ہے جو آج پاکستان کی کربلا میں جاری ہے۔ اگر شُہداء کے وارث صبر و استقامت و بصیرت رکھتے ہوں تو وہ انقلاب لا سکتے ہیں۔ اسکی زندہ مثال اسلامی جمہوریہ ایران ہے، جہاں‌ شہیدوں‌ کے وارث امام خمینی (رہ) انقلاب لانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے شہیدوں کے خون کی طاقت سے تلوار کی دھار کو کاٹ ڈالا اور ڈھائی ہزار سالہ تختِ شہنشاہی کو خلیج فارس کے نیل میں غرق کرکے رکھ دیا۔ لبنان کی سرزمین پر شہیدوں کا وارث سید حسن نصراللہ ہے۔ شہیدوں کے ان وارثوں نے ناقابلِ شکست اسرائیل کو شکستِ فاش دے ڈالی اور ثابت کیا کہ یہ صہیونزم و امریکی و اسرائیل کاغذی شیر ہیں، ان میں کوئی جان و طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر ہم شہیدوں‌ کے پاکیزہ لہو کے وارث ہیں۔ ہم یہ ثابت کرینگے کہ ہم تھکنے والے اور ہمت و حوصلہ ہارنے والے نہیں ہیں اور شہیدوں‌ کے خون کی اصل وارث ثانی زہرا (س) و علی کی شیر دل بیٹی ہے۔ جس نے کربلا کے 72 کے خون کے ذریعے اس عصر کی یزیدیت کو قیامت تک کیلئے رسواء کردیا۔ ہمیں ہاتھوں میں ہاتھ دیکر اس طویل سفر کو طے کرنا ہو گا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ آپ کے احتجاجات و مظلومیت کی طاقت نے معاشرے میں طالبان، لشکر جھنگوی اور انکے سرپرستوں‌ کو عوامی رائے عامہ کے سامنے کمزور کردیا۔ اسکے نتیجے میں‌ وہ میڈیا میں آ کر طالبان و لشکر جھنگوی کی وکالت کرنے کی بجائے رسوا ہوتے تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ آج پھر ضیاء کے زمانے کی اسٹیبلشمنٹ نے جو سازشیں کی تھی، دوبارہ اسی طرف جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس زمانے میں بھی یہی دہشتگرد مائنڈ سیٹ اکھٹے ہوئے تھے تاکہ امریکہ و سعودی عرب کی مالی مدد کے ذریعے اس وطن کو تباہ و برباد کر سکے۔ کوئی داڑھی والا طالبان ہے تو کوئی کلین شیو طالبان ہے۔ کیا پاکستان کا آئین اجازت دیتا ہے کہ ایسا اقدام کیا جائے جس سے وطن کو نقصان ہو، اور آیا ایسے اقدامات کی اجازت دیتا ہے، جسکی قانون و آئین میں کوئی گنجائش نہ ہو۔ آج وہی نواز شریف اور اسکے ساتھی سب جمع ہو رہے ہیں۔ مجھے افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری طالبان کیخلاف بیان دیتے ہیں اور انکی پارٹی کے خورشید شاہ صاحب طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ زردای صاحب کہتے ہیں کہ ہم اور نواز شریف اکھٹے ہیں۔ یہ نفاق و منافقت بھی آپکی وجہ سے سامنے آ رہی ہیں۔ لیکن کل جب ضیاءالحق نے یہ نظام بنایا تھا اس وقت اس طرح شیعہ و سنی بیدار نہیں تھے۔ لیکن آج یہ دونوں مظلوم طبقات بیدار ہیں۔ انشاءاللہ ہم ان تمام مظلوموں کی طاقت سے طالبان دہشتگردوں کو رسوا کرکے رہینگے۔ قاتلوں سے مذاکرات کی بات کرکے انہیں سپورٹ فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ہوا تو اس سے سعودی عرب و امریکہ کو تکلیف ہوگی۔ پھر پاکستان بھر میں انکے ٹھکانوں کو ختم کرنا پڑے گا، جو انہیں‌ قابلِ قبول نہیں۔ یہ انتہائی عجیب بات ہے کہ طالبان سے طالبان مذاکرات کر رہے ہیں۔ ان مذاکرات سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ ہمیں اب ایک بڑی تحریک شروع کرنے کیلئے آمادہ ہونا پڑے گا۔

 

جسکا رخ اسلام آباد کی جانب ہو گا۔ پاکستان کی تمام محب وطن مظلوم عوام اور فورسز کو اکھٹا کرنا ہو گا۔ میں اعلان خطر کر رہا ہوں، کہ پاکستان کو حکمرانوں‌ سے، قاتلوں‌ سے اور انکے سرپرستوں سے خطرہ ہے۔ اس مادرِ وطن کو بچانے کیلئے ہمیں گھروں‌ سے نکلنا ہو گا۔ ہم نے ایک طولانی جدوجہد کیلئے تیاری کرنی ہے۔ اسکے لئے حوصلے، بصیرت و تیاری کی ضرورت ہے۔ جس دنیا میں ہم رہ رہے ہیں اس وقت تکفیریت پوری دنیا میں ناسور کی طرح سامنے آ چکی ہے۔ شام میں ان کو بہت بڑی شکست ہو چکی ہے جبکہ عراق میں ہونے والی ہے۔ لبنان میں شکست کھا چکے ہے جبکہ یمن میں‌ شکست کھا رہے ہیں۔ یہ زمانہ مظلوموں کی فتح کا زمانہ ہیں۔ اس وقت تکفیریت عالمی سطح پر رسوا ہو چکی ہے۔ انکے لئے کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ لہذا جس طرح شام کے عوام ان کیخلاف متحد ہیں، ہمیں بھی متحد ہونا پڑے گا۔ اگر ہمیں پاکستان میں‌ امن نہیں دیا گیا تو ہم امن کو چھین کر لے آئینگے۔ ہمیں پاکستان میں نفرت کی بجائے محبت چاہیئے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے مزید کہا کہ چند روز قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار صاحب مذاکرات کرنے یہاں پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ میں‌ آرمی چیف و وزیراعظم کی طرف سے آیا ہوں‌۔ میں‌ پہلے والوں کی طرح نہیں‌ ہوں، میری زبان پر اعتبار کریں۔ ہم آپکے قاتلوں کو نہیں‌ بخشیں گے۔ آج وہ وزیر داخلہ بےاختیار ہو گئے ہیں جبکہ انکی جگہ عرفان صدیقی آ کر بیٹھ گئے ہیں، لیکن تمام تر وعدوں کے برعکس ہمارے زائرین کیلئے راستے بند کر دیئے گئے۔

 

انہوں نے کہا کہ وہی کام جو متوکل عباسی نے کیا تھا، وہی چوہدری نثار و نواز شریف نے کیا ہے۔ میں حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ اگر جلد از جلد زائرین کیلئے راستوں کو نہ کھولا گیا تو ہم اپنی طاقت سے کھولیں گے۔ حفاظت فراہم کرنے کا وعدہ کرکے چوہدری نثار نے ہمیں مزید محصور کر دیا۔ جو مستونگ کے تیس کلو میٹر کے راستے کو محفوظ نہیں بنا سکتے وہ پورے ملک کی کیا خاک حفاظت کرینگے۔ میں نے اس سے قبل بھی کہا تھا کہ اب کی بار ہم یہاں‌ پر دھرنے نہیں دینگے۔ بلکہ اسلام آباد جائینگے۔ ہم اس زندگی پر لعنت بھیجتے ہیں، جو شُہداء کے خون سے سودا بازی کرکے گزاری جائے۔ جب وزیراعظم میاں نواز شریف کوئٹہ آئے تو انہیں غلط بریفنگ دی گئی۔ ہم زائرین کے سفر پر پابندی کو قبول نہیں کرینگے، کیونکہ یہ دہشتگردوں کی فتح ہے۔ تم نے انکے خلاف آپریشن کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ پورے پنجاب میں‌ نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت ہماری لئے بنی عباس و بنی اُمیہ جیسی بنی ہوئی ہیں۔ ہم نے اگر مزید ان یزیدی حکمرانوں‌ کو مہلت دی تو یہ وطن کا سودا کرینگے، لہذا ان حکمرانوں کو ایوانوں سے باہر پھینکنا ہوگا۔ جلسے میں موجود تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے ہاتھوں میں‌ ہاتھیں ڈال کر وحدت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے دہشتگردوں کیخلاف متفقہ جدوجہد کرنے کا اعادہ کیا۔


رپورٹ: این ایچ حیدری

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان کی عوام شروع دن سے ہی حکمرانوں کی گڈ گورننس نہ ہونے کی وجہ سے بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں اور ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تمام طبقات، گروہوں، اداروں کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پوری دنیا کی توجہ اس وقت پاکستان کے محروم و مظلوم  عوام کی طرف ہے اور اس مستضعف ملت کو مسائل سے نکالنے کے لیے ہماری مدد و نصرت کرنا چاہتی ہے، ہمیں ان کا اعتماد کاموں میں عمدگی، شفافیت، پختگی اور بھرپور ہم آہنگی و وحدت کے ساتھ حاصل کرنا ہوگا۔ ملت کا درد رکھنے والے تمام فلاحی اداروں کو ملکر قوم کی حالت بہتر بنانے کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ ویلفیئر خیرالعمل فاﺅنڈیشن پاکستان کے مسئول نثار علی فیضی نے فلاح و بہبود کے ضلعی، ڈویژنل و صوبائی مسئولین کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر منعقدہ سیمینار بعنوان ملت کی تعمیر اور فلاحی اداروں کا کردار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

سیمینار سے جابر بن حیان ٹرسٹ کے کرنل (ر) علی نقی نقوی، حسینی فاﺅنڈیشن پاکستان کے بریگیڈئر (ر) زمرد حسین، انجمن وظیفہ سادات کے علامہ ذوالفقار جعفری، جعفریہ ویلفئیر فنڈ کے مولانا فرحت عباس کاظم اور مارفعی فاﺅنڈیشن کے نمائندہ نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے اداروں کا تعارف کروایا اور خیرالعمل فاﺅنڈیشن پاکستان کے اس اقدام کو خوب سراہا اور مستقبل میں رفاہی کاموں کے سلسلے میں بہتر ہم آہنگی و معاونت کا اعادہ کیا۔ خیر العمل فاﺅنڈیشن پاکستان کے جانب سے اہتمام کردہ اس دو روزہ تربیتی ورکشاپ میں گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، ریاست کشمیر اور پنجاب بھر سے فلاح بہبود کے مسئولین نے شرکت کی۔ پروگرام میں انسانیت کی خدمت اسلام کی نظر میں، اسلامی شخصیات و خدمت خلق، خیرالعمل فاﺅنڈیشن کا تعارف، کیس سٹڈی، بین الاقوامی فلاحی ادارے، لیڈر شپ، موٹیویشن، کمیونیکیشن اینڈ رپورٹ رائٹنگ، اکاونٹنگ اینڈ آڈیٹنگ اور میڈیا کے موضوع پرسربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ حسین عباس گردیزی، علامہ شیخ شفاء نجفی، علامہ سید مظاہر موسوی، علامہ احمد نوری، وقار حیدر خان، زین حسن، ارسلان زیدی، فرخ زیدی اور دیگر نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز(قاضی احمد) معاشرے معاشرےمیں انقلاب کی ترویج جوانوں کے میدان عملی میں وارد ہو ئے بغیر ممکن نہیں ، تاریخ اسلام میں فکر قرآن و رسالت کے امور کو معاشرے میں عام کر نے میں جوانوں کا اہم کردار رہا ہے،پیامبر اسلام ﷺنے معصب بن عمیر کو اپنا سفیر بنا کر جوانوں کی فکری اور عملی مثبت پہلوں کی تصدیق فرمائی ان خیالات کا اظہاروحدت یوتھ ونگ پاکستان کے مرکزی چیئر مین فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ نےنواب شاہ کی تحصیل قاضی احمد میں  وحدت یوتھ سندھ کی صوبائی کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

 

ان کاکہنا تھا کہ وحدت یوتھ ونگ پاکستان کے رضاکار خیر پور میں منعقد ہ عوامی اجتماع میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کارکنان کے شانہ بشانہ خدمات انجام دیں گے ، اس عظیم الشان عوامی اجتماع کو کامیاب بنانے کےلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے،فضل عباس نقوی نے آئند ہ تین ماہ کے پروگرامات کا اعلان کر تے ہو ئے کہا کہ وحدت یوتھ ونگ پاکستان کی جانب سے بہت جلد یوتھ انٹلیکچوئل فورم کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، وحدت یو تھ سندھ کے مسئولین کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ۲۱،۲۲،۲۳مارچ کو سہون شریف میں منعقد کی جائے گی جبکہ عوامی مہم کے سلسلے میں پولیو آگاہی مہم اور امن واک کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن کے رہنما سید فرحت حسین شاہ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی، رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا سمیت دیگر رہنماؤں نےکوئٹہ میں بہشت زینب گنج شُہداء پر حاضری دی۔ پیام شُہداء و اتحاد ملت کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے ہوئےتحریک منہاج القرآن پاکستان کے  سنی علماء کرام کے وفد نے گذشتہ روز ہزارہ قبرستان میں شُہداء کی درجات کی بلندی کیلئے دعا اور فاتحہ خوانی کی، ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا رضوی نے اہل سنت علمائے کرام کو شہداء کے حالات زندگی سے بھی آگاہ کیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) گذشتہ روز کوئٹہ میں منعقدہ پیام شہداء و اتحاد ملت کانفرنس میں زائرین کی جان بچانے والے اے ٹی ایف اہلکاروں کو مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور سینیٹر فیصل رضا عابدی نے اعزازی شیلڈز دیں۔ یہ اعزازی شیلڈز مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب  سے پیش کی گئی تھیں ،پچھلے مہینے مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں پنجاب کے ضلع بھکر سے آئے ہوئے زائرین کی بس کی جانب آنے والے خودکش حملہ آور کو انہی اے ٹی ایف اہلکاروں نے روکا تھا۔ ان زائرین کی سکیورٹی کیلئے مامور بہادر اے ٹی ایف اہلکاروں نے دھماکے سے زخمی ہونے کے باوجود بس سے زائرین کو نکالنے میں کامیاب رہے۔ جسکی وجہ سے قوم ایک عظیم سانحے سے بچ پائی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ لاشوں پر سیاست وہ کرتے ہیں جو لاشوں کو چھوڑ کر انکے مقصد کو دفن کرنے کی بات کرتے ہیں۔ ہم شُہداء کے جسد خاکی کیساتھ خود بھی کھڑے ہوتے ہیں اور شُہداء کے مقصد کو اسطرح زندہ رکھتے ہیں کہ دنیا اسے بھول نہیں‌ پاتی۔ آپکی سیاست میں شُہداء کے جنازوں کو چھوڑ کر علیحدہ کیمپ لگانے کا درس ملتا ہو گا، نہ کہ ہماری آئیڈیالوجی میں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پیام شہداء و اتحاد ملت کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشتگردوں کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں عزاداری و میلاد کے جلوس نکالے جائیں گے اور اس خطے سے ان ظالموں کا صفایا کرکے ہی دم لینگے۔پاکستان میں انصاف کی فراہمی ، عدل کے قیام ، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے محب وطن لیڈر شپ کا اکھٹا ہو نا ناگزیر ہو چکا ہے، ہمارےحکمران مذاکرات کر نے کاشوق پورا کر لیں ،زلت رسوائی اور لاشوں کے سوا کچھ حاصل ہو نے کو نہیں ،ہم نے ملک بچانے کے لئے آذان دے دی ہے، جو ملک بچانا چاہتا ہے ہمارے ساتھ چلے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ محمد بلال سمائری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر نجمہ نجم کی قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت میں دوبارہ تعیناتی سے علاقے میں بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تعیناتی خالص میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہیئے، سفارش اور میرٹ کی پائمالی سے اداروں میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہے جس کی وجہ سے آج پورے ملک میں آگ لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ وائس چانسلر کے دور میں یونیورسٹی میں مختلف ملازمتوں کے سلسلے میں میرٹ کی دھجیاں اڑائیں گئیں ہیں اور اپنے من پسند امیدواروں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے جس کی بابت حکام بالا کو آگاہ کیا جا چکا ہے، نیز یونیورسٹی کے پرامن ماحول کو خراب کرنے میں سابقہ وائس چانسلر کا براہ راست ہاتھ ہے، جس کے نتیجے میں گلگت شہر کئی دفعہ میدان جنگ بنا رہا اور کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔ ان کی دوبارہ تعیناتی وفاقی حکومت کی گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی تصور کی جائے گی۔ صوبائی حکومت اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے بصورت دیگر وفاق کی امن دشمن پالیسیوں میں صوبائی حکومت بھی برابر کی شریک تصور کی جائے گی۔

وحدت نیوز( مظفرگڑھ) ہزاروں مسلمانوں کے قاتلوں سے مذاکرات نہیں بلکہ بھرپور کاروائی کے ذریعے سے نمٹا جاتا ہے۔حکومت وقت کی پشت پناہی میں کالعدم جماعتوں نے دہشتگردی کا بازار گرم کر رکھا ہے اور پورے پاکستان کے عوام ان مٹھی بھر عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔طالبان سے مذاکرات شیطان سے مذاکرات کے مترادف ہیں۔مذاکرات کا مطلب پچپن ہزار شہداء کے خون سے غداری کا نام ہے ان خیالات کا اظہار علامہ عسکری الہدایت ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب نے مظفرگڑھ میں ضلعی شورٰی کے اجلاس کے دوران شورٰی کے اراکین سے کیا۔اجلاس سے صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید فضل نقوی نے بھی خطاب کیا جبکہ صوبائی سیکرٹری روابط علی رضا طوری اس موقع پر موجود تھے۔

 

ضلعی شورٰی کا اجلاس دو نشستوں پر مشتمل تھا۔ پہلی نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے میاں ناصر عباس نے کیا جبکہ نعت اور قصیدے کا شرف محمد عباس اورشہباز کو ملا۔اجلاس میں ضلع بھر سے تقریبا پچیس یونٹس نے شرکت کی اور اس کے علاوہ معززین علاقہ بھی شریک ہوئے۔مہمانان خصوصی صوبائی کابینہ کے اراکین علامہ عسکری الہدایت، سید فضل نقوی، اور علی رضا طوری تھے۔پروگرام کی سیکیورٹی اور دیگر امور مجلس وحدت مسلمیں اور آئی ایس او کے دوستوں نے ملکر ادا کی۔پروگرام کے آغاز میں ڈسٹرکٹ آرگنائزر میاں ناصر عباس نے ضلعی صورتحال پر اور تنظیمی فعالیت کے حوالے سے گفتگو کی۔جبکہ صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید فضل نقوی ایڈوکیٹ نے مجلس وحدت مسلمین کا سیاست میں کردار کی ضرورت پر گفتگو کی۔ یونٹس کی جانب سے ایک نام مولانا مرید عباس کا پیش کیا گیا،جبکہ سید شفقت علی کاظمی اور مولانا نذر عباس کا نام ضلعی کابینہ کی طرف سے پیش کئے گئے۔نماز کے وقفے کے بعد تینوں نامزد نمائندگان کو تعارف کا موقع دیا گیا۔اور پولنگ کاآغاز کیا گیا۔ پولنگ کے مرحلے کے بعد علامہ عسکری الہدایت ڈپٹی سیکرٹری صوبہ پنجاب نے شورٰی کے اجلاس سے ملت جعفریہ کو درپیش مشکلات اور مجلس وحدت کے کردار کے حوالے سے گفتگو کی۔ آخر میں منتخب امیدوار کا علان کیا گیا جس کے مطابق مولانا مرید عباس کامیاب ہوئے۔اختتام پر نو منتخب سیکرٹری جنرل ضلع مظفر گڑھ مولانا مرید عباس نے شورٰی سے خطاب کیا اور دوستوں کو ہر وقت میدان میں موجودگی کا عزم کیا۔

 

وحدت نیوز(ایبٹ آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ایبٹ آباد کے زیر اہتمام ایم ڈبلیوایم تحصیل حویلیاں یونٹ میں تنظیم سازی کامرحلہ مکمل کر لیا گیا۔تنظیمی اجلاس میں اراکین کیاکثریت نے یم ڈبلیو ایم تحصیل حویلیاں کے لئے رائے شماری کے زریعے نیاسیکرٹری جنر ل سید سبطین حسین شاہ کو منتخب کر لیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخواہ کے سیکرٹری جنرل تنظیم سازی مولانا آغا سید وحید عباس کاظمی ، سیکرٹری جنرل تحفظ عزاداری ایبٹ آباد سید شجر علی کاظمی ، سیکرٹری جنرل فلاح و بہود ضلع ہزارہ سید اظہر حسین شاہ اور سینئر رہنما ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد سید محمد نواز شاہ صاحبان موجود تھے۔ جبکہ ان سے حلف سیکرٹری جنرل ضلع ایبٹ آباد سید مدثر علی کاظمی نے لیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree