The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے  رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے بلوچستان کے وزیر اعلی  ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ سے ملاقات کی۔ملاقات میں صوبے کی موجودہ امن و امان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور وزیر اعلی نےامن و امان کے حوالے سے وفد کو اپنی کوششوں سے آگاہ کیا۔آغا رضا کے ہمراہ   کونسلر کربلائی رجب علی ، کامران حسین، سید ابرار حسین ، خادم حسین ، حاجی عمران علی ، مہدی بلدستانی اور عماربھی موجود تھے، وفد نے امن و امان کی بحالی کے حوالے سے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ  کی کوششوں کو سراہا اور بلوچستان میں قومی، مذہبی، سیاسی اور فرقہ وارانہ ہمانگی اور رواداری کے فروغ کے لیے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ آغا رضا کا کہنا تھا کہ جہاں دوسری اقوام صوبے میں قیام امن کے لیے اپنا پسینہ بہائینگے وہاں ہزارہ قوم صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے حکومت کے شانہ بشانہ اپنا خون بہانے سے دریغ نہیں کرینگی۔جس کی زندہ مثال گزشتہ چند سالوں کے دوران ملت تشیع اور ہزارہ قوم کی بے لوث قربانیاں ہیں۔

 

رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے مزید کہا کہ ہزارہ قوم اور ملت تشیع پاکستان کے دور دراز علاقوں سے ایران ، عراق زیارات مقدسہ پر جانے والے زائرین کو کوئٹہ تفتان کے راستے آباد اپنے پشتون اور بلوچ بھائیوں پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے لیکن صوبے اور ملک میں جاری دہشت گردی کا کسی قوم، مذہب یا فرقہ سے کوئی تعلق نہیں۔ شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں اور گزشتہ سینکڑوں سالوں سے پاکستان خصوصا کوئٹہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور صوبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

 

وزیر اعلی ڈاکٹر عبد المالک  کا کہنا تھا کہ جب تک کوئٹہ تفتان راستہ محفوظ نہیں ہوجاتا اس وقت تک ہم زائرین کے لیے رعایتی نرخ پر ہوائی سروس کا انتظام کرینگے جس پر آغا رضا نے وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سروس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ تفتان روٹ کو بند نہں ہونا چاہیے۔ کیونکہ اس روٹ سے ہزاروں غریب لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔

 

ملاقات  کے دوران آغا رضا نے وزیر اعلی ٰ کو بینظیر ہسپتال کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے اور ہسپتال میں مزید ڈاکٹرز اور طبی ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے تجاویز سے آگاہ کیا اور گورنمنٹ گرلز حسن موسی کالج کو بلوچستان وومن یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کرنے اور گورنمنٹ بوائز موسی کالج کو بلوچستان یونیورسٹی کے ساتھ ماسٹر ڈگری کلاسز کے لیے منسلک کرنے کے حوالے سے بھی اپنی سفارشات پیش کیں۔

 

علاوہ ازیں آغا رضا نے مقامی ہسپتال میں موجود سانحہ مستونگ کے زخمیوں کو فوری طور پرکراچی بھجوانے کے حوالے سے بھی وزیر اعلی صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تا حال دو انتہائی شدید زخمی سی ایم ایچ پسپتال میں موجود ہیں جنکی حالت تشویشناک ہے اور جنہیں کراچی منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعلی جناب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ  نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ بہت جلد ان سفارشات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کے قومی اسمبلی میں خطاب پر رد عمل کا اظہار کر تے ہو ئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں اور فوجی جوانوں کے قاتلوں سے مذاکرات ملک دشمنی ہےنواز شریف نے اپنے خطاب میں شہداء کی نہیں طالبان کی ترجمانی کی ، عوامی احساسات سے عاری خطاب نے امن کی خاطر وطن کی خاطر جان قربان کرنے والوں کی روحوں کا تڑپا دیا۔علامہ راجہ ناصر عباس  کاکہنا تھا کہ نواز شریف کی جانب اسمبلی میں اپنی تقریر میں شیعہ نسل کشی کا تذکرہ نہ کرنے سے شہداء کے خانوادوں کی دل آزاری ہوئی ہے، ملک عزیزمیں دہشت گردی کا سب سے زیادہ منظم نشانہ ملت جعفریہ بنی ، وزیر اعظم نے تعصب کا مظاہرہ کیا، دہشت گردوں سے مذاکرات پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لئے عظیم خطرہ ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ طالبان سے ایک بار پھر مذاکرات کا فیصلہ دہشت گردوں کو حوصلہ اور دہشت گردی کا موقع فراہم کرنا ہے، طالبان سے مذاکرات کا اعلان خانوادہ شہداء کی تضحیک کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کرتے ہیں، ہزاروں بے گناہوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات شریعت کے منافی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں کراچی میں پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ باقر زیدی، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ عباس وزیری، علامہ موسٰی کریمی، اصغر عباس زیدی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے طالبان دہشتگردوں سے مذاکرات کا اعلان مایوس کن ہے، ان کے اس اعلان سے 18 کروڑ عوام کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہوچکا ہے کہ خودکش دھماکوں میں شہید ہونے والے ہزاروں افراد کے خون کی حکومت کی نظر میں کوئی وقعت نہیں ہے، پاکستان کسی مخصوص فرقہ کا نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کا مشترکہ وطن ہے۔ علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں ہزاروں اہل تشیع شہداء کا ذکر نہ کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ حکومت طالبان کے ہاتھوں یرغمال ہوچکی ہے اور اپنی بزدلی کو حکمت کا نام دے کر وطن سے غداری کی مرتکب ہو رہی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی شریعت کا نفاذ 18 کروڑ عوام کو قبول نہیں ہے، نواز شریف طالبان سے مذاکرات کرکے طالبان کی شریعت کو نافذ کرنے کی کوشش کا حصہ بن رہے ہیں، اگر معاشرے میں امن قائم کرنا ہے تو طالبان سے مذاکرات کا راستہ ترک کرکے ملک گیر آپریشن کرنا ہوگا ورنہ پاکستان دہشت گردوں کی جنت بن جائے گا۔ چار رکنی کمیٹی کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ یہ وقت ثابت کرے گا کہ طالبان سے مذاکرات کی مخالفت میں ہمارا مؤقف درست ہے اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں ہے کہ جب دنیا ہمارے مؤقف کو درست ہوتا ہوا دیکھے گی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی ہم سے یہ تقاضہ کر رہی ہے کہ تمام محب وطن قوتیں طالبان سے مذاکرات کے خلاف متحد ہوں اور ملک دشمن قوتوں کے خلاف اپنی مؤثر آواز کو بلند کریں۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) دربارعالیہ حضرت سید محمد شاہ غازی بادشاہ مجہوئی میں عظیم الشان محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد محفل میلاد کی صدارت معروف عالم دین علامہ سید محمد اسحاق نقوی رکن مرکزی شوری جماعت اہلسنت پاکستان نے کی جب کہ مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی تھے کانفرنس سے عندلیب گلستان رسول مولانا ضیاء احمد چغتائی ،ایوارڈ یافتہ قاری و نعت خوں ممتاز الحق،مدرسہ سید نا ابوتراب گجر بانڈی کے معروف نعت خوان حضرات کے علاوہ کمسن نعت خواں سید علمدار مہدی نقوی ،سید عمیر علی کاظمی ،صاحبزادہ حاجی سیدمحمود حسین شاہ کاظمی معروف ثناء خوان محمد سفیر علوی اور دیگر عاشقان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آقا کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت نچھاور کئے اس موقع پرعلامہ سید محمد اسحاق نقوی رکن مرکزی شوری جماعت اہلسنت پاکستان نے اپنے نورانی خطاب میں کہا کہ اللہ تعالی نے ساری کائنات کو اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر پیدا فرمایا ہے اللہ تعالی مسبب ہے اور حضور کی ذات والا صفات سبب ہے اور ساری کائنات ان کے سبب سے ہے اللہ نے ان کو اپنا فضل رحمت اور صفات کمال کا مجموعہ قرار دے کر دنیا میں بھیجا اور پھر فرمایا تم پر جو تمھارے رب کا فضل ہے اس پر اظہار مسرت کرو اور یہ خوشی مسرت کا اظہار ہر اس چیز سے بہتر ہے جسے تم جمع کرتے ہوئے اس کا مطلب یہ ہوا کہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا منانا منشائے پروردگار کے عین مطابق ہے۔



علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ کائنات میں جتنی بھی معززومحترم شخصیات ہیں وہ سب حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل سے معززومحترم ہیں خواہ وہ اہلبیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوں یا اصحاب کرام ہوں سب کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وجہ سے عزت نصیب ہوئی ہے سب احترام ومحبت کے لائق ہیں مگر حضور کے بعداگر حضورﷺ کا نوارانی جلوہ اور آپ کی دعوت الی اللہ نہ پہوتی تو خدا کو بھی کوئی نہ پہچانتا آج ہم توحید پرست ہیں تو حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل ہیں ہم اہلبیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والے ہیں تو حضور کے طفیل سے ہیں ہم اصحاب کرامؒ کی الفت کا دم بھرتے ہیں تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وجہ سے لہذا کا ئنات کی اصل حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے اب وقت آن پہنچا ہے کہ مسلم امہ فروعی وجزی نوعیت کے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ایک دوسرے کے دست وبازو بن بن کراپنے مشترکہ دشمن طاغوتی واستعماری قوتوں کے مقابلے کے لئے سینہ سپر ہو جائیں انہوں نے کہا شیعہ اور سنی اسلام کے دو مضبوط بازو ہیں جن میں تفرقہ ڈالنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے



علامہ سید محمد اسحاق نقوی نے کہا کہ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات میں مسلمان جسد واحد کی ماند ہیں بد قسمتی سے آج امت مسلمہ جو ٹکڑوں اور گروہون میں تقسیم ہو چکی ہے اسے صرف اور صرف عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اکٹھاکیا جاسکتا ہے اور ہم اس کے عملی مظاہرے کر چکے ہیں انہوں نے کہا دہشتگردی ،فرقہ واریت ،ٹارگٹ کلنگ اس وقت ہمارے ملک کا سب سے بڑا المیہ ہے لیکن اگر سب کے سب تعلیمات مصطفوی کے پرچار اور فروغ کے لئے کوشاں اور ان سنہری تعلیمات پر عمل پہرا ہوجائیں تو کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی کہ ہم مصائب وآلام میں الجھ کر رہ جائیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادجموں وکشمیرنے کہا کہ آج ہر سو مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کے چراغ روشن ہیں اور اسی روشی سے فرقہ واریت،دہشتگردی ،علاقائی ولسانی عصبیت کے اندھیرے چھٹ سکتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات انسانوں سے محبت کا درس دیتی ہیں یہ سرکار رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور عقیدت کا ثمرشیریں ہے کہ آج پورے ملک میں محب وطن شیعہ سنی عوام ملکر حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت وسوانح پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد کی خوشیاں منا کر اللہ رب العالمیں کا اس کی اس نعمت عظمیٰ کے لئے شکر بجا لارہے ہیں جو اس نے انسانوں پر احسان کرتے ہوئے ہدایت بشر کے لئے اس کائنات میں بھیجی اور پھر فرمایا اور تم پر جو نعمت تمھارے رب کی طرف سے ہو کا باربار تذکرہ کرو چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہی متفقہ طور پر نعمت عظمیٰ ہے اور اس کا تذکرہ اور اس نعمت رب پر مالک الملک کا شکر بجا لانا امت مسلمہ کے تمام طبقات پر واجب ہے ۔

وحدت نیوز(جلال آباد) ایم ڈبلیو ایم کے دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے جلال آباد یونٹ کے سکیرٹری جنرل شیخ خادم حسین رحیمیؔ نے کہا صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ کا سانحہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی رٹ لگانے والے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے انہوں نے کہا کہ ایک باشعور انسان حیرت ذدہ ہوتا ہے ۔ کہ بندوق کی نوک پر اپنا نظریہ زبردستی ٹھونسنے مذاکرات چہ معنی دارد؟ مذاکرات تو اس وقت ممکن ہیں ۔ جب فریق دوئم سیز فائر پر کاربند ہو ۔ جبکہ طالبان جن کی پشت پناہی امریکہ کر رہا ہے اور مملکت عزیز کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہے افواج پاکستان پر مسلسل حملے اور بے گناہوں کا خون بہانے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے مذید کہا کہ اب پاکستان دہشت گردی کا متحمل نہیں ہوسکتا عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے اور معصوم شہریوں سے زندگی کا حق چھینے والوں سے اب جنگ کے علاوہ اور کوئی چارہ کار نہیں رہا۔ حکومت وقت افواج پاکستان کی مدد سے ان خونی جنونیوں سے برسرپیکار ہو ۔ انشاء اللہ پوری قوم ان کے پشت پر کھڑی ہوگی ۔ شیخ خادم حسین رحیمی نے مطالبہ کیا کہ مستونگ واقع میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور حکومت وقت ایران جانے والے زائرین کا راستہ محفوظ بنائے۔

وحدت نیوز(وادی نیلم) مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے زیراہتمام عظیم الشان لبیک یا رسولؐاللہ کانفرنس ،مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی قیادت میں ایم ڈبلیوایم کے وفد کی نیلم پہنچنے پر پرتپا ک استقبال،مختلف عوامی وفود سے ملاقاتیں کی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ظاہر حسین نقوی کی صدارت میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلع نیلم کی ضلعی کابینہ کے اجلاس میں علامہ سیدتصور حسین نقوی الجوادی نے خصوصی شرکت کی۔تنظیمی کارکردگی سمیت مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔بعد ازں مجلس وحدت مسلمین کے ضلع نیلم کے زیراہتمام عظیم الشان لبیک یا رسولؐاللہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی، امیر تحریک منہاج القرآن پروفیسر خاقان ایاز، سابق ڈی او راجہ نروز خان،جنرل سیکرٹری المصطفیٰ ویلفےئر سوسائٹی راجہ مسعود خان، مولانا غلام رسول قریشی اور دیگر نے کہا کہ شیعہ سنی اتحاد امت مسلمہ کی بقاء ہے۔ہم ہاتھ باندھنے اور کھولنے کے جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں جبکہ دشمن ہمارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہیں۔ہم شیعہ سنی مسلمان ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر سب کو پیغام دے رہے ہیں کہ آو ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر ،عظمت اہلبیت اور احترام صحابہ کرام کی خاطر سب اکتھے ہو کر طاغوت اور استعمار کے مقابلے میں یکجان ہوجائیں ہمارا پیغام محبتیں پھیلانا ،نفرتیں ختم کرنا ہے مجلس وحدت مسلمین عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کی داعی ہے ہم تمام مکاتب فکرکے غیور مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ آئیں ہمارے اس کاروان کا حصہ بنیں، اختلافات کو چھوڑ کر امن و وحدت کا پرچارکریں۔ہمارا مقصد امت رسول اقدس ؐ متحد کر کے عظیم طاقت بنانا ہے۔،پنڈال لبیک یا رسول ؐاللہ لبیک یا حسین ؑ کے اشعار گونجتے رہے۔



مقررین نے کہا کہ اہل کشمیر کے دل اہلیان پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہین لیکن پاکستان کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتے بھی ہیں کہ جس محمدرسول اللہ کے نام پر پاکستان حاصل کیا گیا تھا آپ کی تعلیمات کو یکسر نظر انداز کر کہ وطن عزیز میں اندھا قانون نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کے ذریعے ملک میں دہشتگردی قتل وغارتگردی،ٹارگٹ کلنگ کا بازار گرم کیا جارہا ہے مدنی تاجدار کی تعلیمات اسوہ حنسہ اور سیرت طیبہ پر عمل اور باہمی برداشت اور رواداری کے ذریعے ملک کو ان تمام مصائب سے چھٹکارا دلایا جاسکتا ہے۔شیعہ اور سنی اسلام کے دو مضبوط بازو ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ ہی اچھے لگتے ہیں اور انہیں کسی قیمت پر ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا ہم حنفی امام اعظم حضرت ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کے پیروکار ہیں اور شیعہ بھائی حضرت امام جعفر صادق علیہ الرحمہ کے اور امام الصادق امام اعظم کے استاد تھے اور احترام ومحبت کا یہ عالم تھا کسی نے امام اعظم سے ان کی عمر مبارک کا پوچھا تو آپ نے فرمایا دوسال پوچھنے والے نے تعجب واستفسار کیا تو حضرت نے فرمایازندگی تو فقط وہی دوسال ہیں جو حجرت جعفرصادق کی شاگردگی میں گزرے تو پھر ان بزرگان کے مننے والوں کو بھی باہم مہر ومحبت سے اپنی زندگیاں گزارنی چاہیں اوراتحاد کی جو فضا قائم ہورہی ہے انشاء اللہ پرور آسانیان پیدا کرے گی اختلاف بری چیز نہیں ہمیں علمی طور پرمذاکرے اور علمی مجالس کے انعقاد کرے ذریعے اس فضا کو مزید بہتر بنانا چاہیے اللہ ہمارے اتحاد کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے ہم کل کوئٹہ میں پیش آئے دردناک واقعہ کی بھر پور مذمت کرتے اوشہیدرزائرین کے خانوادگان سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں نوا ز شریف جراٗت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبان اور دہشتگردوں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کریں۔ مصلحت پسندی کے نام پر ملک کے 18کڑورمعصوم عوام کو دہشت گردی کی بھیٹ نہیں چڑھایا جاسکتا۔ طالبان سے مزاکرات شہدائے پاکستان کے خون سے غداری ہے، آپریشن ہی دہشت گردی سے نجات کا واحد حل ہے۔کراچی شیعہ قائدین اور افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تا حال کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کو ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی اور ڈویژنل کابینہ کے ہمراہ میڈیا سیل کے دورے پر کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی،آصف صفوی، علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن،حسن ہاشمی سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

 

 علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو سو چھی سمجھی سازش کے تحت پستی کی طرح دھکیلاہ جا رہا ہے، جس کی مکمل ذمہ دار ی ان بزدل حکمرانوں پر عائد ہوتی اس کے بر عکس ملک و اسلام دشمن طالبان دہشت گرد وں کو حکومتی فیصلوں کی کشمکش نے مزید دہشت گردی پھیلانے اور معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کا عندیا دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی سست وری نے طالبان کو مزید مستحکم کر دیا ہے تودوسری جانب ملک میں موجود طالبان نوازجماعتیں بھی اب آزادی سے مملکت کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اقتدار کے نشے میں ڈوبے حکمرانوں کو اپنی جائیدادوں اور اولادوں کے کھو جانے کا ڈر ہے نہ کے اس ملک کی عوام کا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے با وجود مظلوم عوام کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس پر سند ھ حکومت کی نااہلی بھی کسی کے سامنے ڈھکی چھپی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری سے زبوں حال عوام ٹارگٹ کلنگ کے طوق کو گلے میں ڈالے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بے حسی اور ان کی کاسمیٹک انتظامات کا مسلسل شکار ہو رہی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا جراٗت مندی کا مظاہرہ کریں اور دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کریں تاکہ ان ملک و اسلام دشمن دہشت گردوں سے مملکت خدادا پا کستان کو پاک کیا جاسکے ۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا وقت آ گیا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف مضبوط موقف اپنائے، 18 کروڑ عوام اس کے ساتھ ہوں گے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے وطن عزیز کو اپنے ناپاک پنجوں میں جکڑ رکھا ہے۔ آئے روز بم دھماکوں، خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے بےگناہ عوام اور سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، جبکہ حکمرانوں اور بعض سیاسی جماعتوں کا دہشتگردی کے حوالے سے موقف انتہائی کمزور اور وطن عزیز کے مفادات کے یکسر خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام امن کیلئے ترس رہے ہیں، لہذا حکومت کو فوری طور پر مذاکرات کے چکروں سے نکل کر دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کرنا چاہے۔ انہوں نے ہنگو دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں، ان کی نظر میں نہ کوئی بچہ قابل رحم ہے، نہ کوئی بزرگ۔ وطن عزیز کو ان امن کے دشمنوں سے نجات دلانے کیلئے فوری طور پر مربوط حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کی بدترین صورتحال سے گزر رہا ہے۔ دہشت گردی کے سائے پاراچنار سے کراچی تک منڈلا رہے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن بے گناہوں کا خون نہ بہایا جاتا ہو۔ بظاہر تو سب دہشت گردی کی مذمت کرتے نظر آتے ہیں لیکن جب آپریشن کی بات آتی ہے تو مختلف طریقوں سے اُنہیں محفوظ کارنر دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یعنی اس طرح کے بیانات اور گفتگو کی جاتی ہے کہ جن سے دہشت گردوں کی پشت پناہی اور حمایت نظر آتی ہے اور بعض اوقات ایسا بھی لگتا ہے کہ ان دہشتگردوں کا سیاسی چہرہ یہ لوگ ہیں اور ان دہشتگردوں کے بارے میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے کہ یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جو 70 ہزار لوگ شہید کر دیئے گئے وہ کس کے لوگ ہیں؟ اگر یہ دہشت گرد اور انتہاپسند اپنے لوگ ہیں تو کراچی میں جن کے خلاف آپریشن ہو رہا ہے وہ کس کے لوگ ہیں۔؟ جو سندھ میں علیحدگی کا نعرہ لگاتے ہیں وہ کس کے لوگ ہیں؟ اگر دہشت گردوں کو اپنے ہی لوگ کہا جائے تو سارے ہی اپنے لوگ ہیں۔؟ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مجلس وحدت مسلمین وحدت یوتھ کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری وحدت یوتھ سید فضل عباس نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی اور میڈیا کوارڈینیٹر ثقلین نقوی موجود تھے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ کراچی میں آپریشن کی بات کی جاتی ہے تو ہم نے سب سے پہلے آپریشن کی حمایت کی کہ فوجی آپریشن کیا جائے اور تمام پارٹیوں نے کہا کہ وہاں بدامنی ہے آپریشن کیا جائے کیونکہ وہاں بدامنی ہے، لیکن دوسری جگہوں پر جہاں بدامنی ہے وہاں آپریشن کی بات کی جاتی ہے تو اُن کی سیاست کیوں بدل جاتی ہے؟ اُن کا رویہ کیوں بدل جاتا ہے؟ جنہیں دہشت گرد شہید نظر آتا ہے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ اُنہوں نے ہنگو میں شہید ہونے والے اعتزاز حسن کے لیے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ جو سینکڑوں بے گناہوں کو مارے اور مرجائے وہ شہید اور جو سینکڑوں کی جان اپنی جان دے کر بچالے اُس کے لیے کچھ نہیں کہا؟ کیونکہ اُن کی نظر میں دہشت گرد تو شہید ہوسکتا ہے، لیکن وہ بچہ جس نے سینکڑوں بچوں کی جان بچائی وہ اُن کی نظر میں شہید نہیں ہے۔ جب تک یہ منافقت اور دوغلاپن ہمارے معاشرے میں موجود ہے، دہشت گردوں کو کوئی خوف نہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ہماری حمایت اور پشت پناہی کرنے والے موجود ہیں۔ دہشت گردوں کی حمایت میں کتنے رہنمائوں نے آکر مختلف چینلز پر گفتگو کی اور ہم مسلسل اس لعنت میں دھنستے جا رہے ہیں۔ ہمارے ہزاروں فوجی، پولیس اور رینجرز جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، ان کو کون ہے مارنے والا۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ اپنے لوگوں کے ہاتھوں مر رہے ہیں۔ اس کے باوجود بھی وہ لوگ کلیئر نہیں ہیں، ہم نے کب کہا کہ نہ کریں؟ مذاکرات کب ہوں گے؟ مذاکرات کس سے ہوں گے مذاکرات؟ کوئی کہتا ہے کہ 56 گروپس ہیں، کوئی کہتا ہے کہ 36 گروپس ہیں۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ابھی خود حکومت کو معلوم نہیں کہ کب اور کس سے مذاکرات کرنے ہیں۔ آپ نے کہا تھا کہ ہماری حکومت دہشت گردی ختم کر دے گی، لیکن ہمیں معلوم ہوگیا ہے کہ آپ نے بھی کوئی ہوم ورک نہیں کیا تھا۔ کبھی کوئی وسیلہ تلاش کیا جا رہا ہے کبھی کوئی؟ 19 کروڑ لوگوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ دہشت گرد جب چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں کارروائی اور ظلم کرتے ہیں۔ بلوچستان اور کراچی میں آپریشن کے نام پر ڈرامہ ہو رہا ہے۔ اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ روزانہ ہو رہی ہے۔ اب یہ سلسلہ کراچی سے نکل کر تمام بڑے شہروں میں پہنچ چکا ہے، دہشت گرد پورے پاکستان میں دندناتے پھرتے ہیں کیونکہ اُنہیں پتہ ہے کہ ہمیں سپورٹ کرنے والے ہر شہر میں بیٹھے ہیں۔ بجائے اس کہ دہشتگردوں کے خلاف ایک جگہ جمع ہونا چاہیے تھا لیکن لگتا ایسا ہے کہ ہماری حکومت نے دہشت گردوں کے آگے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہیں۔ بار بار مذاکرات کا موقع دیا جاتا ہے اور ہر بار وہ پہلے سے زیادہ سفاک کارروائیاں کرتے ہیں اور وہ مضبوط ہو رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں جب بھی علمائے کرام ایک جگہ جمع ہوئے تو خفیہ ہاتھوں نے ان کے درمیان اختلافات ڈال دیئے۔ لوگوں میں فرقہ واریت کا بیج بویا جاتا ہے۔

 

اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ اس پاکستان کو بنانے میں شیعہ سنی علماء اور رہنمائوں نے مل کر کردار ادا کیا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے۔ اسی طرح آج جب ہم یہاں اتحاد کی بات کرتے ہیں تو دشمن ہماری خلاف کارروائیاں کرتا ہے اور ہمارے اتحاد کو توڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ ربیع الاول میں شیعہ سنیوں نے مل کر جلوس نکالے اور میلاد منائے اور اسی طرح محرم الحرام میں شیعہ سنی علمائے کرام نے مل کر بڑی بڑی سازشوں کو ناکام بنا دیا، اگر یہ سازشیں کامیاب ہو جاتیں تو ملک کا کافی نقصان ہوتا۔ جب بھی اتحاد کی ایسی فضا بنتی ہے تو خفیہ ہاتھ حرکت میں آتے ہیں اور اپنی کارروائیاں شروع کر دیتے ہیں۔ گذشتہ دو دنوں سے کراچی میں یہی کھیل کھیلا جا رہا ہے، ہم یہ سمجھے تھے کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد حکومت دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے گی، لیکن کراچی میں ہمارے دوماہ قبل اُٹھائے گئے نوجوانوں کو میڈیا کے سامنے قاتل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ مسلسل دو دن سے میڈیا پر سازش کی جا رہی ہے، ہمارے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی بجائے ہمارے بے گناہ نوجوانوں کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہمارے دھرنوں سے خوفزدہ ہوگئی ہے، ہمارے دھرنوں کی کامیابی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں ہمارے بے گناہوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور ملک بھر میں شہید ہونے والے علمائے کرام کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس آف ملتان اور علامہ دیدار حسین جلبانی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ بعد ازاں اُنہوں نے علامہ ناصر عباس کے بھائی پروفیسر شاہد عباس سے اُن کی بھائی کی شہادت پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی اٹھا کر عوام سے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے، گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی اٹھانا غریب عوام پر ڈرون حملے کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ کے دلربا نعرے اور جاذب پالیسیاں مبنی برحقیقت نہیں۔ غریب عوام کو سہولت فراہم کرنے بجائے انہیں بند گلی میں لے جایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساٹھ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام پر واحد احسان اور وطن سے بےلوث عقیدت و محبت کا صلہ گندم سبسڈی کی صورت میں تھی اسے بھی اٹھانے کی تیاریاں اور قیمیتں بڑھانا لمحہ فکریہ ہے۔ گندم سبسڈی کے حوالے سے بلتستان میں بھرپور آواز بلند کیجائے گی اور نام نہاد سیاسی رہنماوں کو عوامی طاقت کے ذریعے واضح کر دیں گے کہ کس طرح حقوق حاصل کیے جاتے ہیں اور آئندہ کسی سیاسی مداری کو عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔

آغا علی رضوی نے کہا عوام نے ووٹ دے کر سیاسی نمائندوں کو اس لیے منتخب کیا تھا تاکہ وہ عوام کو سہولیات فراہم کریں اور اسمبلی میں عوامی حقوق کی جنگ لڑیں، لیکن انہوں نے ہر وہ اقدام اٹھائے جس سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہو جائے۔ گلگت بلتستان میں ٹیکس کا نفاذ، گندم سبسڈی کو اٹھانا، اقربا پروری اور فلاحی و ترقیاتی پروگراموں میں خردبرد گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ خیانت ہے۔ عوام کو مشکلات، مسائل، مہنگائی، بیروزگاری میں دھکیلنے والوں کو حق نہیں کہ عوامی نمائندگی کے دعوے کریں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree