The Latest

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آرگنائزر علامہ سید سبطین حسینی نے پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 19بے گناہ افراد کی شہادت پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پے در پے دہشتگردی کے باوجود حکمرانوں کی جانب سے طالبان کیساتھ مذاکرات کی باتیں سمجھ سے بالاتر ہیں، عمران خان کی جماعت کو خیبر پختونخوا میں نے جو مینڈیٹ دیا تھا وہ اس کا ناجائزہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اپنے ایک مذمتی بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ووٹ دینے والے ملک میں امن چاہتے ہیں اور اسی بنیاد پر انہوں نے عمران خان کو ووٹ دیئے لیکن عمران خان نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ عمران خان کی جانب سے طالبان کیلئے دفتر کھولنے کا بیان ایک بچگانہ سوچ کی عکاسی ہے، نواز شریف کی حکومت بھی مرکزی سطح پر ناکام نظر آرہی ہے، نواز حکومت کو اپنا رویہ اور پالیسی تبدیل کرتے ہوئے ریاست کو بچانا ہوگا۔ بصورت دیگر قائد اعظم کا پاکستان طالبان سٹیٹ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں 19بے گناہ سرکاری ملازمین کو شہید کردیا گیا اور پھر باقاعدہ ذمہ داری بھی قبول کی گئی، جو کہ ریاست کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ خیبر پختونخواکا کونہ کونہ بے گناہ افراد کے خون سے رنگین ہے، اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ان کو اقتدار میں لانے والے عوام انہیں گھسیٹ کر ایوانوں سے باہر بھی پھینک سکتے ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور)  پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے مسئول دفتر رہبری حضرت آیت اللہ  سید علی خامنہ ای برائے بین الاقوامی امور آیت اللہ محسن قمی نے لاہور میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے دفتر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ سید حسین گردیزی، علامہ محمد امین شہیدی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ شیخ صلاح الدین، علامہ حیدر علی جوادی ، علامہ ابوزرمہدوی ، علامہ احمد اقبال ،علامہ مبارک موسوی ،رائے علی رضا بھٹی ،محمد مہدی ، سید شاہ ، ناصر شیرازی ، فضل نقوی ، ملک اقرار حسین ، علامہ عبد الخالق اسدی ،علامہ امتیاز کاظمی سمیت شوریٰ عالی کے ارکان و مرکزی کابینہ کے اراکین نے معزز مہمانان گرامی کا استقبال کیا اور انہیں دفتر آمد پر خوش آمدید کہا۔ اس موقع پرآیت اللہ محسن قمی نے ایم ڈبلیو ایم کے مسئولین سے خطاب کیا اور پاکستان میں ایم ڈبلیو ایم کی قومی و ملی خدمات کوبھی خوب سراہا۔

مجلس وحدت مسلمین کے مسئولین سے گفتگو کرتے ہوئے آقائے محسن قمی کا کہنا تھا کہ میں تمام ارکان اور مسئولین کو رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اسلام اور شیعیت کے فروغ کیلئے جو خدمات سرانجام دے رہے ہیں، اس میں رہبر معظم اور اسلامی جمہوریہ ایران کی پوری پوری حمایت حاصل ہے، رہبر کی ایک روش ہے کہ جب کہیں کوئی مسئلہ پیش آتا ہے تو رہبر وہ مسئلہ وہیں کے لوگوں پر چھوڑ دیتے ہیں، یعنی داخلی مسائل کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہاں کے عمائدین، علماء کرام اور شخصیات جو بھی فیصلہ دیتی ہیں، رہبر اسے مان لیتے ہیں اور اس کی تائید کرتے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے بحرین، حوزہ علمیہ نجف سمیت متعدد ممالک کی مثالیں بھی دیں۔

آیت اللہ محسن قمی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہت اہمیت ہے، اس ملک کی 20 کروڑ سے زائد آبادی ہے، اس کی سرحدیں اسلامی جمہوریہ ایران سے ملتی ہیں۔ ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے ہمارے درمیان کئی قدریں مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں، بین الاقوامی حالات پر ان کی گہری نظر ہے اور ان کا بڑا رول ہے، جب کبھی عالم اسلام کو کوئی مسئلہ درپیش آتا ہے تو ان کا رول کھل کر سامنے آتا ہے، اس لئے پاکستان کا عالم اسلام میں ایک اہم کردار ہے، اس میں پاکستان کے تمام طبقات شامل ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اللہ بلند ارادے اور ہمت کو پسند کرتا ہے، اس لئے آپ کو بلند ہمت رکھنی چاہیے، بڑے ایشوز پر بڑا سوچنا چاہئے اور چھوٹی چیزوں کو نظر انداز کر دینا چاہیے۔ جب آپ بڑے اہداف کیلئے بڑا قدم اٹھائیں گے تو چھوٹی چیزیں خودبخود ختم ہو جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تنظیمیں ہدف نہیں ہوا کرتیں بلکہ ہدف تک پہنچنے کا ذریعہ ہوا کرتی ہیں، یعنی اگر ہدف تک پہنچنے میں تنظیم رکاوٹ ہو تو تنظیم کو قربان کیا جاسکتا ہے۔ اگر تنظیم ان اہداف تک پہنچنے میں معاون ثابت ہو تو پھر یہ تنظیم کی بہترین خصوصیت ہوتی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد)شام میں رہبر کے نمائندہ آیت اللہ مجتبیٰ حسینی نے خیر العمل فاﺅنڈیشن کے ہیڈآفس کا دورہ کیا ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سکیرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سکیرٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی اور مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود و مسئول خیر العمل فاﺅنڈیشن پاکستان برادر نثار فیضی نے آیت اللہ مجتبیٰ حسینی کا استقبال کیااور انہیں خوش آمدید کہا،مسئول خیر العمل فاﺅنڈیشن برادر نثار علی فیضی نے آیت اللہ مجتبیٰ حسینی کو دفتر کے شعبوں کا معائنہ کروایااور تفصیلات بتائیں۔ خیر العمل فاﺅنڈیشن کی ورکنگ باڈی کے اراکین سے اپنے خصوصی خطاب میں آیت اللہ مجتبیٰ حسینی نے ادارے کی کارکردگی کوسراہا اور مزید کامیابی کے لیے دعا کی۔

مزید گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے فرمایا کہ مجلس کا رفاہی ادارہ انشاءاللہ پاکستان میں عوامی خدمت کے لیے رول ماڈل بنے گا، اس شعبہ کو تمام وابستگیوں سے بالاتر ہوکر عوام و انسانیت کی خدمت کو اپنا طرہ امتیاز بنانا چاہیے،اسلام اجتماعی روش کا دین ہے جس کی تمام عبادات کو اجتماعی حوالے سے ادا کرنے کا اجر و ثواب زیادہ رکھا گیا ہے ، اس میں انفرادی سطح پر صلہ رہمی ، پڑوسیوں کے حقوق سے لیکر معاشرتی و علاقائی سطح پر وطن کی خدمت اور پھر اس سے بڑھ کر بڑے دائرہ اسلام کی خدمت کوقرار دیا گیا ہے ،ہمیں نیکی و تقویٰ کے کاموں کے لیے اکٹھے ہونا چاہیے ۔امام خمینی کی روش حزبی تھی لیکن انکی نگاہ حزبی نہ تھی بلکہ ا نھوں نے ہمیشہ پورے معاشرے کی طرف توجہ دی ،آخر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے آیت اللہ مجتبیٰ حسینی کا ان حالات میں پاکستان آنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا اور انکی شام کے موجودہ سخت ترین حالات میں ثابت قدمی کے ساتھ مقاومت کی رہنمائی اور سرپرستی کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان پارا چنار کے آرگنائزر شبیر حسین ساجدی کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے سرپرست جاوید ابراہیم پراچہ اور کور کمانڈر کا گذشتہ دنوں پارا چنار کے دورے پر آنا خطرے کی گھنٹی ہے۔ نیوز ویب سائٹ اسلام ٹائمز کیساتھ انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جاوید پراچہ کا پارا چنار کا دورہ کرنا صرف پارا چنار کے معاملہ تک محدود نظر نہیں آتا، یہ ایجنسیوں کے لوگ ہیں، یہ ڈالرز کیلئے کام کر رہے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ چند روز قبل کور کمانڈر صاحب جو پارا چنار گئے تو اس کو میں شک کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ وہ کہتے ہیں کہ آباد کاری ہوگی تو وہاں سے ہوگی جہاں مینگل قبیلہ آباد ہے۔ جبکہ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ انہوں نے جو ہماری اراضی قبضہ کی ہے اس کو چھڑوایا جائے۔ یہ وہاں جاکر کہتے ہیں کہ آباد کاری شلوزان تنگی سے شروع کریں۔ لہذا اس کو ہم بہت شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ جاوید ابراہیم پراچہ کا دورہ کرنا، اور پولیٹیکل ایجنٹ کی جانب سے اسے مکمل پروٹوکول دینا بھی خطرناک اشارہ ہے۔ سیکورٹی ایجنسیاں اور ایف سی یہ چاہتے ہیں کہ طالبان بھگوڑوں کو ایک بار پھر کرم ایجنسی میں غالب لایا جاسکے۔ ان طالبان نے ہی ہمیں تباہ و برباد کیا، لوٹا۔ مری معاہدہ کے تحت وہ لوگ آباد ہوں گے جن کا کرم ایجنسی سے مستقل کوئی تعلق ہو، تاہم یہ لوگ طالبان کو آباد کرنے کی کوشش دوبارہ کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور )امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے بیالیسویں کنونشن بعنوان امید مستضعفین جہان سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہا آئی ایس او شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے خون کا صدقہ ہے ، جس نے ہر مشکل گھڑی میں ملت کو مسائل کی گرداب سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کیا ، آج پاکستان میں میں امریکہ مخالف جذبات کی موجد آئی ایس او ہی ہے۔

دہشت گردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ حالیہ اے پی سے وقت کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں،مذاکرات اپوزیشن اور سیاسی قوتوں کے ساتھ کئے جاتے ہیں دہشت گردوں اور قاتلوں کیساتھ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ اے پی سی بزدل اورڈرے ہوئے لیڈروں کا اجتماع تھا، جس میں ان سے مذاکرات کی باتیں کرکے قوم کو بھی خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین بھی دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت نہیں دیتا ،دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات دراصل ریاست کی شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کنفیوژ لیڈر ہیں، جب وہ بیان دیتے ہیں توان کی پارٹی کے رہنما پریشان ہوجاتے ہیں اوروضاحتیں کرنا شروع دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پاکستان میں طالبان کے دفتر کے قیام کی بات کرکے اپنے ووٹرز اور پارٹی رہنماؤں کو مایوس کیا ہے۔عمران خان کو ووٹ دینے والے ملک میں امن چاہتے ہیں اوراسی بنیاد پرانہوں نے عمران خا ن کو ووٹ دیئے لیکن عمران خان نے ان کی امیدیں پرپانی پھیر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں عمران خان کو اس بیان کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔ہم اپنی ہم خیال جماعتوں کیساتھ مل کر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں دوسری جانب سے وہ انہیں لاشیں بھیج رہے ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے خلاف آپریشن کیا جائے ہم ملک میں دہشت گردی کے سب سے بڑے متاثرین ہیں، ہم کبھی سرندر نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپریشن نہ کیا گیا توہم حکومت مخالف تحریک چلائیں گے۔مذاکرات کے ڈول سے پانی نہیں نکلے گا حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرئے۔

وحدت نیوز (لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا بیالیسواں سالانہ مستضعفین جہاں کنونشن لاہور کے جامعۃ المنتظر میں شروع ہو گیا ہے۔ کنونشن کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز اسکاﺅٹس کی سلامی سے ہوا، امامیہ اسکاﺅٹس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان اطہر عمران طاہر، سینئر بردار فدا حسین اور نثار ترمذی بھی موجود تھے۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئی ایس او صالح، باکردار اور باشعور طلباء کی تنظیم ہے، جس نے اصلاح معاشرہ میں بھرپور انداز میں کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ بات فخر کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ معاشرے میں جتنے بھی فلاحی منصوبے ہیں یا جو معاشرے کی بہبود اور ملت کے مفاد میں کام کئے جا رہے ہیں، ان کے پیچھے آئی ایس او کی سوچ کار فرما ہے۔

وحدت نیوز (لاہور) آئی ایس او پاکستان کے مرکزی مستضعفین جہاں کنونشن سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما مولانا احمد اقبال رضوی نے کہاکہ ہم اللہ تعالیٰ کے شکرگزار ہیں جس نے ہماری ملت کو آئی ایس او جیسی عظیم نعمت عطا فرمائی، ہم اس لحاظ سے بھی خوش نصیب ہیں کہ ہمیں اہلبیت علیہ السلام جیسے رہبر میسر آئے جن کی زندگیاں ہمارے لئے اسوہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اطہر عمران طاہر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس کنونشن کا اہتمام کیا اور میں تمام شرکاء کو بھی دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او شجرہ طیبہ ہے، پاکستان میں جو بھی انقلابی اور باشعور نوجوان دیکھتے ہیں، ہر محلے، گلی اور امام بارگاہ، نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں آپ کو ایسے نوجوان ملیں گے جو دین مبین کی سربلندی کیلئے کام کر رہے ہیں، ان کا تعلق آئی ایس او سے ہی ہو گا، ان کی تربیت آئی ایس او نے ہی کی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آج 42 برس ہو گئے ہیں، جب کوئی 40 برس کا ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ میچور ہو گیا، آئی ایس او چالیس برس سے قبل ہی میچور ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس او جب معرض وجود میں آئی تو معاشرے میں فسق و فجور تھا، اسلامی اقدار سے لوگ دور ہو چکے تھے بلکہ لوگ داڑھی رکھنے والے یا برقعہ پہننے والی کو بنیاد پرست اور جاہل گنوار کہتے تھے لیکن آئی ایس او نے اس انداز میں تربیت کی کہ اسلامی اقدار کو معاشرے میں رائج کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او نے معاشرے میں اسلامی اقدار کو فروغ دیا اور پھر اسی سیکولر معاشرے میں اسلامی اقدار کو قابل فخر سمجھا جانے لگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او نے اس انداز میں معاشرے میں اپنا کردار ادا کیا کہ ہر اچھے کام کا کریڈٹ آئی ایس او کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او انقلاب کا نام ہے، دنیا بھر میں جہاں بھی فلاحی، دینی اور انقلابی کام کئے جا رہے ہیں تو اس کے پیچھے آئی ایس او ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ رہبر معظم نے فرمایا "آئی ایس او کے نوجوان میری آنکھوں کا نور ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او صالح نوجوانوں کا وہ دستہ ہے جس نے ظہور امام (عج) پر سب سے پہلے لبیک کہنا ہے، خدا آئی ایس او کی حفاظت فرمائے۔

وحدت نیوز ( کوئٹہ )   کوئٹہ میں‌ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی کا کہنا تھا کہ پشاور میں مسیحی برادری پر ہونے والے بم دھماکے کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جس میں‌ بےگناہ مسیحی برادری کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماء عمران خان دھماکے کے بعد بھی پھر سے اُنہی دہشتگرد طالبان کیساتھ مذاکرات کی رٹ لگائے بیٹھے ہے جو اس ملک میں‌ کشت و خون کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی رو سے طالبان کیساتھ مذاکرات کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، کیونکہ قرآن کریم میں‌ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ قاتلوں اور دہشتگردوں سے قصاص ہی راہِ‌ نجات ہے۔ لہذا ملکی بقاء کو مدنظر رکھتے ہوئے ان دہشتگردوں کیخلاف ملکی سطح پر جلد از جلد بھرپور کاروائی کی جائے۔

علامہ سید ہاشم موسوی نے کوئٹہ میں پچھلے ہفتے رونماء ہونے والے دو واقعات میں بےگناہ شیعہ ہزارہ قوم کے تین افراد کے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے پر موجودہ حکومت سمیت ملکی اداروں سے مطالبہ کیا جلد از جلد بلوچستان میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرکے ان کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے۔ انہو‌ں نے کہا کہ بے گناہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ اسی طرح جاری رہی تو وہ موجودہ حکومت کیساتھ اُسی لہجے میں بات کرینگے جیساکہ پچھلی حکومت کیساتھ کیا تھا۔ لہذا موجودہ حکومت کوئٹہ سمیت پورے ملک میں آباد تمام اقوام کو تحفظ فراہم کرے اور دہشتگردوں کا قلع قمع کرے۔ امام جمعہ کوئٹہ نے بلوچستان میں‌ آنے والے حالیہ سیلاب پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو سیلاب زدگان کی بھرپور امداد کرنی چاہیئے اور ملک کو درپیش موجودہ مسائل سے لڑنے کیلئے حکومت کیساتھ تعاون کرنا چاہیئے۔

وحدت نیوز ( پشاور) مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور خواتین ونگ کے زیراہتمام حسینیہ ہال پشاور میں درس کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں خواتین نے شرکت کی اور معلمہ نے احکامات کے موضوع پر درس دیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع پشاور خواتین ونگ کی سیکرٹری جنرل سیدہ نسیم نقوی کا کہنا تھا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کی شہادت کے بعد دروس، مناجات اور دعائیہ تقریبات کا سلسلہ بھی کمزور پڑ گیا تھا، مجلس وحدت مسلمین نے جس طرح ملت تشیع میں ایک نئی روح پھونکی ہے، اسی سلسلے کو آگے لیکر چلتے ہوئے خواتین بھی ہر میدان میں اپنا کردار ادا کریں گی۔ اور انشاء اللہ شعور و بیداری عام کرنے کیلئے تسلسل کیساتھ دروس کا اہتمام کیا جائے گا۔ تاکہ خواتین بھی اپنا بھرپور اور مثبت کردار اد اکرسکیں۔

وحدت نیوز (کراچی) طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں پشاور میں 20 بے گناہ شہریوں کی ہلاکت صوبائی حکومت کی نا اہلی کا کھلا ثبوت ہے ، دہشت گردوں کا کوئی دین ومذہب نہیں ، اگر پاکستان کو پر امن دیکھنا حکومت کی خواہش ہے تو ان دہشت گردوں کی ساتھ نرم لہجہ نہیں بلکہ طاقت کا استعمال کیا جائے ،دہشت گرد اگر محب وطن قوت ہوتے تو ان سے مذاکرات کی حمایت ہم بھی کر تے ، پشاور میں سیکریٹریٹ بس پر حملے ک پر زور مذمت کر تے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے پشاور میں بس پر طالبان کے خود کش حملے کی خلاف وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنی مذمتی بیان میں کیا ، ان کا کہنا تھا کہ عام و سرکاری شہریو ں کی آئے روز خودکش دھماکوں میں شہادتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کر رہی ہیں ، ہمارے حکمران مزاکرات کے لئے سنجیدہ طالبان کی تلاش میں اور وہ انہیں لاشوں پر لاشوں کے تحفے بھیجے جا رہے ہیں ،دہشت گردی کو ڈرون حملوں اور مشرف کی پالیسی کا نتیجہ کرار دینے والے طالبان کے ہمددرد ان سے پوچھیں کہ تم نے کتنے امریکی ڈرون مار گرائے ، کتنے نیٹو فوج ہلاک کیئے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت طالبان سے ذاتی ہمدردیوں کو قومی وقار اور ملکی سالمیت پر ترجیح دے، ملک بچا تو سیاست بچے گی۔

انہوں نے پشاور میں طالبان دہشت گردوں کی جانب سے سیکریٹریٹ کی بس پر خودکش حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی ان کا کہنا تھا کہ 20بے گناہ شہریوں کے قتل میں طالبان کے ساتھ ساتھ ان کی حامی صوبائی حکوت بھی برابر کی ذمہ دار ہے ، جب تک دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور موثر حکمت عملی ختیار نہیں کی جائے گی ، ملک ایسے ہی آگ اور خون کی لپیٹ میں رہے گا ، اب وقت آگیا ہے کہ ملک و قوم کے دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹا جائے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree