The Latest

وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ زائرین پر پابندی قابل مذمت، اور پاکستان کے کروڑوں شہریوں کی مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق پر حملہ ہے۔ اگر وزیر داخلہ اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے شکارپور میں زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور اور شیعیان حیدر کرار شکارپور کے زیر اہتمام علامہ مقصود علی ڈومکی اور ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار کی قیادت میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں اصغریہ آرگنائزیشن، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، جعفریہ الائنس، آئی ایس او اور اصغریہ علم و عمل تحریک کے عہدیدار بھی شریک ہوئے۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان بھر سے لاکھوں عاشقان اہل بیت (ع)، نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت اور شہدائے کربلا کی یاد میں برپا چہلم کے اجتماعات میں شرکت کے لئے مکمل تیاریاں کر چکے ہیں۔ ان کے ویزے لگ چکے ہیں اور گاڑیوں کی بکنگ مکمل ہو چکی ہے۔ ایسے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے بائے روڈ زائرین پر اچانک پابندی کا اعلان انتہائی افسوسناک اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواسۂ رسول (ص) کی زیارت ایک عظیم عبادت ہے، جس میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے کروڑوں مؤمنین ہر سال کربلا پہنچتے ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہئے تھا کہ وہ کئی ماہ قبل زائرین کی سکیورٹی اور سہولیات کے لئے مؤثر انتظامات کرتی۔ لیکن افسوس کہ وزیر داخلہ نے سکیورٹی کو بہانہ بنا کر اچانک ایک غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلہ کیا، جو کہ پاکستان کے شہریوں کی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق پر صریح حملہ ہے۔

علامہ ڈومکی نے آئین پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے ملک میں آزادانہ سفر کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔ کوئی وزیر یا ادارہ لاکھوں شہریوں کے سفر پر بیک وقت پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتا۔ انہوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک دن عزاداری پر، دوسرے دن سبیل و جلوس پر، تیسرے دن پیدل مشی پر اور اب زائرین کے سفر پر پابندیاں لگا رہی ہے۔ یہ اہل تشیع کے خلاف ریاستی اداروں کا امتیای سلوک ہے اور یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ اگر وزیر داخلہ اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر زائرین پر سے تمام پابندیاں ہٹا کر ان کے محفوظ سفر کو یقینی بنائے اور ان کے مذہبی حق میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرے۔ ریلی سے مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور زائرین کے حق میں حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر زائرین اربعین کربلائے معلی کے زمینی راستوں کی بندش کے حکومتی فیصلے کے خلاف ماتمی احتجاجی ریلی علمدار چوک تا یو بی ایل حسینی چوک تک نکالی گئی۔ ماتمی سنگت غلامان سجاد نے نوحہ خوانی کی اور پرسہ پیش کیا۔

ضلعی آرگنائزر مجلس وحدت مسلمین ملتان عون رضا انجم ایڈووکیٹ، سابق ضلعی صدر ملتان فخر نسیم صدیقی نے شرکا ریلی سے خطاب کیا۔ ریلی میں سالار اصغر نقوی، سالارنسیم شاہ، سالار باقر بلوچ، سالار منتظر مہدی، سالار میثم تمار، سالار مولانا محمد مشہدی، سالار نیئر جعفری، جواد رضا جعفری، ثقلین نقوی، شبیر شاہ اور عمار حیدر نے شرکت کی۔ اس موقع پر راستوں کی بندش کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد پیش کی گئی اور حکومت سے مطالبہ زمینی راستے جلد از جلد کھولے جائیں تاکہ زائرین امام حسین چہلم میں شرکت کر سکیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور شیعہ قائدین کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم نے شیعہ قائدین کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے کل تک کی مہلت مانگ لی، بلوچستان حکومت کو اعتماد میں لے کر اعلان کیا جائےگا۔ 

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کونسل کے قائدین سے مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں۔ 

ایم ڈبلیوایم کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی ، مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی ، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ شبیر حسن میثمی ، نائب صدر علامہ عارف واحدی اور سیکریٹری اطلاعات زاہدعلی اخونزادہ مذاکرات میں شامل تھے۔ 

مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ ویڈیو پیغام میں علامہ سید احمد اقبال رضوی اور علامہ شبیر میثمی نے کہا کہ زائرین کے بنیادی مسائل پرتفصیلی بات چیت ہوئی ہے، قوم کا موقف حکومت کےسامنے رکھا ہے، یہ آئینی اور شہری آزادی کا مسئلہ ہے،شیعہ قائدین نے کہا کہ ہم نے حکومتی وفد کے سامنے واضح اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ راستے کھلنے چاہیں، راستوں کی بندش پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ 


 طلال چوہدری صاحب نے مشاورت کے بعد کل تک حتمی جواب دینے کا یقین دلایا ہے۔ 

مومنین امید رکھیں انشاءاللہ مذاکرات کا اچھا نتیجہ سامنے آئے گااور قوم اچھی خبر سنے گی۔ اگر مثبت جواب نہ ملا تو قوم کے پاس احتجاج کا راستہ کھلا ہوا ہے ، قوم کسی بھی صورت حال کیلئے مکمل آمادہ و تیار رہے ۔ 

دوسری جانب سوشل میڈیا پر ریمدان بارڈر کے کھلنے کی جعلی خبریں بھی تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جبکہ درحقیقت ابھی تک اربعین کے بائی روڈ سفر پر عائد پابندی بدستور برقرار ہے، اور تاحال کسی قسم کی خوشخبری موصول نہیں ہوئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماؤں نے وزارتِ داخلہ کے وزیرِ مملکت جناب طلال چوہدری سے ملاقات ضرور کی ہے، اور ملت جعفریہ کا موقف بھرپور انداز میں رکھا ہیں۔تاہم اس وقت تک کوئی عملی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔ 

حکومت نے اس معاملے پر غور کے لیے مہلت طلب کی ہے، اور توقع ہے کہ کل یا آج رات تک صورتحال واضح ہو جائے گی۔اس پس منظر میں واضح رہے کہ کراچی سے رِمدان بارڈر تک اعلان کردہ احتجاجی مارچ بدستور برقرار ہے۔

تمام مومنین، کارکنان اور ذمہ داران سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ غیر مصدقہ اطلاعات پر کان نہ دھریں، اور کسی بھی غیر ذمہ دارانہ یا غیر مناسب خبر کو ہرگز عام نہ کریں۔ترجمانان اور تنظیمی ذرائع سے جاری کردہ اعلانات پر ہی انحصار کریں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کے اعلان کے بعد حکومتی وزراء نے شیعہ قائدین سے رابطہ منقطق کرلیا تھا، محسن نقوی بیرون ملک چلے گئے اور کہا کہ میں 7 اگست تک دستیاب نہیں ہوں، جبکہ ملک میں موجود حکومتی شخصیات بھی فون اٹھانے کی روادار نہیں تھیں لیکن گذشتہ روز سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے زائرین کے قافلوں کے ہمراہ ریمدان بارڈر کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد حکومت حرکت میں آئی آدھی رات کو شیعہ قائدین سے رابطہ کرکے مذاکرات کی دعوت دی ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے زائرین امام حسینؑ کی ایران و عراق بائی روڈ روانگی پر پابندی کے خلاف کراچی سے ریمدان بارڈر کی جانب اچانک مارچ کا اعلان کردیا ہے۔اپنے ویڈیو پیغام میں علامہ راجہ  ناصر عباس جعفری نے زائرین پر عائد غیر منصفانہ پابندیوں کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے تمام زائرین اور قافلوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر کراچی سے روانہ ہوکر مارچ میں شریک ہوں۔

اس موقع پر انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو بھی دوٹوک پیغام دیتے ہوئے واضح کیا کہ زائرین کو ان کے مذہبی حق سے محروم کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ اقدام صرف زائرین کے حق میں نہیں بلکہ ملتِ جعفریہ کے دینی، آئینی اور شہری حقوق کے تحفظ کی جنگ ہے، جس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹا جائے گا۔

وحدت نیوز(جھنگ) مجلس وحدت مسلمین تحصیل احمد پور سیال کے زیراہتمام حکومت کی جانب سے چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ایران و عرق جانے والے زائرین کے لیے زمینی راستے کی بندش کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر کی طرح جھنگ کی تحصیل احمد پور سیال میں بھی یوم احتجاج منایا گیا، زائرین امام حسین علیہ السلام کے لیے زمینی راستوں کی بندش کے خلاف امام بارگاہ گلشن زہرا اسلام والا سے اڈا پل گاگن تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ضلع جھنگ کے صدر مولانا سید روح اللہ کاظمی نے کی۔

ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت سے دہشتگردوں کے قلع قمع کرنے، زائرین کے لیے زمینی راستے کھولنے اور اُنہیں محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا، رہنمائوں نے کہا کہ عین وقت پر جب زائرین کی روانگی ہوتی ہے زمینی راستے کی بندش سے لاکھوں زائرین کا شیڈول متاثر ہوا ہے۔ رہنمائوں نے حکومت سے فی الفور فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹرعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےمیڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا ہےکہ جمہوریت کے تسلسل اور سیاسی مکالمے کے حق میں آل پارٹیز کانفرنس کو روکنے کی کوششیں قابلِ مذمت ہیںملک میں سیاسی اختلافِ رائے اور جمہوری مشاورت کی فضا پہلے ہی دباؤ اور سنسرشپ کی زد میں ہے، ایسے میں اپوزیشن اتحاد کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کو روکنے کے لیے انتظامیہ اور حساس اداروں کی مداخلت نہایت افسوسناک اور غیر جمہوری طرزِ عمل کی عکاس ہے۔

۳۱ جولائی اور یکم اگست کو اسلام آباد کے ٹیولپ ہال میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے لیے ہوٹل انتظامیہ پر دباؤ ڈالنا، اپوزیشن جماعتوں کو یکجا ہو کر ملکی بحرانوں پر غور و مشاورت سے روکنے کے مترادف ہے،یہ عمل نہ صرف جمہوریت کی روح کے خلاف ہے بلکہ آئینی حقِ اجتماع اور آزادی اظہارِ رائے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ حقیقت بھی یاد رکھنی چاہیے کہ گزشتہ حکومت کے دوران، سیاسی مخالفت کے باوجود اپوزیشن کو اپنی سرگرمیوں کے انعقاد کی آزادی حاصل رہی، چاہے وہ جلسے ہوں یا کل جماعتی کانفرنسیں آج اگر یہی جمہوری روایات کو پامال کیا جا رہا ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاستی ادارے کسی خاص سیاسی بیانیے کے تابع ہو چکے ہیں۔

جمہوریت کا حسن اختلافِ رائے میں ہے، اور اگر اپوزیشن کی آواز کو دبایا جائے گا تو یہ نظام جمہوری نہیں، بلکہ آمریت نما طرزِ حکمرانی میں بدلتا چلا جائے گا۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اور ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے تمام غیر قانونی اقدامات سے باز رہیں۔

 آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اپوزیشن کا قانونی، سیاسی اور جمہوری حق ہے،اور اس پر قدغن جمہوریت پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ریاست کا مستقبل فکری جبر نہیں بلکہ آزاد مکالمے، برداشت اور اختلاف کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عطا الرحمٰن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔جلاس میںچیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے زائرین کے ایران عراق بزریعہ سڑک سفرپر پابندی کےحوالہ سے بریفنگ دی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کےچیئرمین سینیٹر عطا الرحمٰن نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔

سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ کیا پاکستان میں رہنے والوں کے مذہبی حقوق کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری نہیں؟ پابندی سے عوام کو کم از کم 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی، ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہیں، تاہم وزیر داخلہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کی پالیسی جب تک واپس نہیں لیتے ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اگر سیکیورٹی کا مسئلہ تھا تو وقت دے کر اعلان کیا جاتا، وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیل-ایران جنگ کی وجہ سے سڑک کے ذریعے زائرین پر پابندی لگائی گئی، سیکریٹری مذہبی امور نے کہا کہ اگر زائرین کی بسوں پر خودکش حملے ہوگئے تو کیا ہوگا؟

سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کے باعث 50 ارب روپے پھنس گئے ہیں، یہ 50 ارب روپے ہوٹلوں، گاڑیوں، کھانوں کی بکنگ کی مد میں خرچ ہوچکے ہیں،سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ بی ایل اے تک نے کہا ہے کہ وہ زائرین پر حملہ نہیں کرے گی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو کمیٹی میں بلا لیتے ہیں، سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ابھی ایک اور مالیاتی اسکینڈل آنے والا ہے، زائرین سے فی کس ایک لاکھ 80 روپے لے لیے گئے ہیں۔

 قائمہ کمیٹی نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری انجینئر ظہیر عباس نقوی، مرکزی ترجمان محسن شہریار سید ودیگر بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(بہاولپور)مجلس وحدت مسلمین بہاولپور کے زیراہتمام حکومت کی جانب سے چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ایران و عرق جانے والے زائرین کے لیے زمینی راستے کی بندش کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر کی طرح بہاولپور میں بھی یوم احتجاج منایا گیا، مظاہرین نے بہاولپور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور وفاقی حکومت سے زائرین کے لیے زمینی راستے کھولنے اور اُنہیں تحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت ضلعی آرگنائزر مجلس وحدت مسلمین بہاولپور ڈاکٹر نوید محسن چوہان نے کی۔ مظاہرے میں مرد و زن، بچے، بوڑھے اور نوجوان کی کثیر تعداد نے شرکت کی،

ریلی کا مقصد حکومت پاکستان کی جانب سے اربعین زائرین پر بائی روڈ عراق جانے پر عائد کی گئی، پابندی کو فی الفور ختم کروانا تھا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ خضر کراروی، مولانا صفدر عباس، ذاکر اہلیبیت نوبہار شاہ، ایڈووکیٹ جاوید کلاچی، ایڈووکیٹ گل بہار شاہ اور آئی ایس او کے رہنما اسد گھمن نے مطالبہ کیا کہ اربعین صرف ایک مذہبی سفر نہیں بلکہ عقیدت، اتحاد امت اور انسانیت کے پیغام کا ایک عالمی مظہر ہے، جس میں دنیا بھر سے لاکھوں زائرین شریک ہوتے ہیں۔ پاکستان سے ہر سال ہزاروں عاشقانِ امام حسین بائی روڈ زیارت کے لیے ایران اور عراق کا سفر کرتے ہیں۔ حکومت اپنا فیصلہ واپس لے اور زائرین کے لیے آسانیاں پید ا کرے۔

وحدت نیوز (لاہور)  قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر لاہور میں مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کے علاوہ شیعہ علماء کونسل پاکستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان، مختلف قافلہ سالاروں اور عزادار تنظیموں کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کی جبکہ شیعہ علما کونسل کے قاسم علی قاسمی اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ حسن رضا ہمدانی سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔

شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے، جبکہ مظاہرے کا مقصد ملت تشیع کے مسائل کو اجاگر کرنا اور حکام بالا کی توجہ ان کے حل کی جانب مبذول کرانا تھا۔ مظاہرین نے زائرین امام حسینؑ کیلئے زمینی راستے بند کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زمینی راستے فوری کھولے جائیں اور زائرین کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔ علامہ سید علی اکبر کاظمی کا کہنا تھا کہ زائرین سارا سال پیسے جمع کرکے زیارات کیلئے جاتے ہیں، مگر حکومت نے ایک حکم سے زائرین کے سارے پلان کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت اگر اپنے علاقوں میں بھی اپنی رٹ برقرار نہیں رکھ سکتی تو اسے عہدوں سے مستعفی ہو جانا چاہیئے۔

دیگر رہنماوں نے بھی سرحدوں کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زمینی راستے فوری کھول کر زائرین کو اربعین کیلئے جانے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین نے ویزے لے رکھے ہیں، ہوٹلوں میں بکنگ ہو چکی ہے، بسوں کیلئے بھی بکنگ کروا دی گئی ہے، اب جب کہ زائرین کے بھاری اخراجات ہو چکے ہیں، حکومت کے اس اقدام سے ان کیلئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ رہنماوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔

وحدت نیوز (لاہور) ایران و عراق جانیوالے زائرین پر سفری پابندیاں عائد کرنے کیخلاف مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے صوبہ بھر میں پُرامن احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے لاہور میں دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت صدام حسین کے نقش قدم پر چل رہی ہے، یزید نہیں رہا تو یزید ثانی بھی نہیں رہیں گے۔ غریب زائر کیلئے زیارات کو ناممکن بنا دیا گیا ہے، زیارات گروپس کے 50 ارب روپے ڈوب رہے ہیں، لوگوں کے ویزے لگے ہوئے ہیں لیکن وہ جہازوں کے مہنگے ٹکٹ کہاں سے خریدیں، حج سکینڈل کے وقت قوم جاگ جاتی تو آج زیارات پر سفری پابندی نہ لگتی۔

صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مولانا سید غضنفر علی نقوی، امیر عباس کربلائی، آئی ایس او اور آل پاکستان زیارات گروپ کے نمائندوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کہا کہ ہزاروں زائرین حکومت کی پابندی کی وجہ سے زیارات کیلئے روانہ نہیں ہو سکیں گے، اہتمام کرنیوالے زیارات گروپ پچاس ارب روپے بکنگ کی مد میں جمع کروا چکے ہیں، حکومت کا کام سکیورٹی دینا ہے، ہم ٹیکس دیتے ہیں ہمارا حق ہے کہ ہمیں دوران سفر سکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارا آئینی حق چھین رہی ہے، اگر ہم زیارات پر نہ گئے تو پھر اسلام آباد جائیں گے اور اپنے فیصلے منوا کر آئیںگے، ہم پُرامن لوگ ہیں ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

پریس کانفرنس میں زیارات گروپ آرگنائزرز اور آئی ایس او کی نمائندہ شخصیات نے حکومت کی طرف سے زائرین پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، حکم ظلم نہ کرے اور زمینی راستوں کی بندش کا فیصلہ فوری واپس لے۔

Page 2 of 1576

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree