وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع غربی  کی جانب سے اعتکاف کے آخری روز وفات ام المومنین بی بی خدیجتہ الکبرا(س) کی مناسبت سے مجلس کا اہتمام کیا گیا، بعد از سوز و سلام ضلع وسطی کی خواہر ثناء نے ہدیہ مرثیہ بی بی کی بارگاہ میں پیش کیا۔جسکے بعد مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی کی مسؤل شعبہ تعلیم و تربیت خواہر ندیم زہرہ نے خصوصی خطاب کیا۔

انہوں نےکہا کہ  ام المومنین بی بی خدیجتہ الکبریٰ (س) نے تمام نامناسب اور تکالیف سے پُر حالات کے باوجود کس قدر جانفشانی سے رسالت کی پیروی بھی کی اور دین اسلام کی امداد بھی کی۔ تمام تر مشکلات کے باوجود ثابت قدمی کیساتھ رسول الکریم(ص) کی نصرت و مددگاری میں شانہ بشانہ موجود رہیں اور ہر طرح سے تبلیغِ دین کے آغاز سے ہی دینِ خدا کی سربلندی  پر اپنا سب کچھ اسطرح قربان کردیا کہ تاقیامت دینِ اسلام احسان مند رہےگا،سیرت ام المومنین  حضرت خدیجتہ ؑ تقاضہ کرتی ہے کہ عصرحاضر کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ دین کی نصرت کیلئےمیدان میں نکلیں ، بحیثیت ایک عورت ہمیں ایسی ہی سوچ اور اقدامات کی ضرورت ہے۔جو دینِ اسلام کی سربلندی اور استحکام کا باعث ہوں اور ایسی اولاد کی تربیت کریں جو آنے والی خدا کی آخری حجت(عج) کی ناصر و مددگار ہو۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) گاہک میں قوت خرید ہونی چاہیے، اگر خریدار غریب ہے تو وہ ہیرے اور جواہرات نہیں خرید سکتا،  دنیا کا بہترین اسلحہ امریکہ بناتا ہے، اب اسے بہترین خریدار بھی چاہیے، چنانچہ عربوں سے زیادہ مالدار گاہک کون ہوسکتا ہے، اب عرب جب تک کسی سے لڑیں گے نہیں تو وہ اسلحہ کیوں خریدیں گے، لہذا امریکہ کے لئے عربوں کو جنگوں میں دھکیلنا ضروری ہے۔ ورنہ اختلافات کس کے درمیان نہیں، کیا عیسائیوں میں فرقے اور تنازعات نہیں، کیا یہودیوں میں مسالک و مکاتب نہیں۔؟ ریاض کانفرنس میں مسٹر ٹرمپ نے مسلمانوں کے درمیان مسلکی جنگ اور اسلحہ بیچنے کی بات تو کی، لیکن انہوں نے ایسی کوئی بات یہودیوں اور عیسائیوں کے بارے میں نہیں کی کہ تم بھی اپنے اختلافات کو ختم کرنے کے لئے ہم سے اسلحہ خریدو۔ عربوں کا سب سے بڑا جھگڑا اسرائیل کے ساتھ ہے، لیکن مسٹر ٹرمپ نے یہ نہیں کہا کہ اسرائیل سے نمٹنے کے لئے ہم سے اسلحہ خریدو۔  نہیں ہرگز اس کی اجازت نہیں، اسلامی ممالک کو صرف آپس میں لڑنے کے لئے اسلحہ بیچا جاتا ہے، وہ اسلحہ خواہ یمن پر استعمال کیا جائے یا ایران کے خلاف۔

عرب ریاستیں، معدنی ذخائر خصوصاً تیل اور گیس سے مالا مال ہیں، ایران بھی معدنی ذخائر کے حوالے سے ایک بڑا ملک ہے، انقلاب کے بعد ایران کے ذخائر امریکہ اور دیگر استعماری ممالک پر حرام ہوگئے، لیکن استعماری طاقتوں نے عرب ریاستوں کو نکیل ڈال کر رکھی ہوئی ہے۔ اگر عرب ریاستوں اور ایران کے درمیان مسلکی اختلاف ہے تو عرب ریاستوں اور امریکہ کے درمیان کون سا مسلکی اشتراک ہے، یہ بات اندرون خانہ عرب ممالک کو بھی سمجھ آچکی ہے۔ اس وقت عرب ریاستوں کی مثال اس گلے کی ہے، جو ایک چراگاہ میں امریکی نامی چرواہے کی نگرانی میں چر رہا ہے، چرواہا ان کا دودھ بھی دوہ رہا ہے، ان کی اون اور پشم بھی اتار رہا ہے اور اگر اس کی بھوک نہ مٹی تو انہیں ذبح کرکے بھی کھائے گا۔ ابھی امریکی گلے میں سے قطر نامی بھیڑ بھاگی ہے، قطر نے بھی ماضی میں امریکہ کی خوب خدمت کی ہے، اس نے طالبان، القاعدہ اور داعش کے بنانے اور انہیں منظم کرنے کے حوالے سے بھرپور خدمات انجام دیں۔

اب قطر نے دیکھا ہے کہ وہ وقت آپہنچا ہے کہ امریکہ اسلحے کی فروخت کے لئے مزید انتظار نہیں کرسکتا۔ نیز اب داعش اور طالبان امریکہ کی ضرورت پوری نہیں کرتے، چنانچہ یمن پر بھی سعودی عرب سے حملہ کروایا گیا ہے، لیکن اس سے بھی امریکہ کا مسئلہ حل نہیں ہو رہا، تبھی تو  اسلامی فوجی اتحاد کے نام سے ایک بڑی فوج بنائی گئی ہے، امریکہ عربوں کی کسی کے ساتھ ایک بڑی جنگ چاہتا ہے، اس کے لئے ضروری ہے کہ یا تو عرب ایران کے خلاف لڑیں اور یا پھر آپس میں خون خرابہ کریں، اگر عرب ایران سے لڑتے ہیں تو اس کا سارا فائدہ اسرائیل کو پہنچے گا، ایران کے کمزور ہونے کی صورت میں اسرائیل عربوں کے ساتھ ماضی والا سلوک کرے گا اور اگر عرب ریاستیں آپس میں لڑتی ہیں تو یہ بھی اسرائیل کو مضبوط کرنے کا باعث ہے۔ چنانچہ قطر نے امریکی گلے سے فرار کیا ہے، یہ فرار بالکل غیر متوقع طور پر ہوا ہے، قطر بھی قدرتی گیس اور معدنی ذخائر سے مالا مال ہے۔ قطر نہیں چاہتا کہ اسے یمن یا شام بنا دیا جائے، اب امریکی گلے سے مفرور قطر کو سعودی عرب اور امریکہ کے خطرے سے پناہ چاہیے، اگر قطر، امریکی گلے سے بھاگنے کے بعد واپس نہیں جاتا تو امریکہ جیسے حریص ملک کے لئے یہ بہت بڑا نقصان ہے۔

ایسے میں اسلامی ممالک میں سے صرف ایران ہی ہے، جو قطر کو یہ حوصلہ دے سکتا ہے  کہ وہ امریکی و سعودی دباو کے سامنے ڈٹ جائے۔ چنانچہ آج ایران میں مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ دو مقامات پر دہشت گردانہ حملے کروائے گئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان حملوں سے امریکہ کو ایک فی صد فائدہ بھی نہیں پہنچا، ایرانی ہماری طرح نہیں ہیں کہ وہ دشمن کو پہچاننے کے بجائے مسلکی اختلافات میں الجھ جائیں، جب ایرانی پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو پارلیمنٹ کا اجلاس جاری تھا، فائرنگ کے دوران پوری پارلیمنٹ مردہ باد امریکہ کے نعروں سے گونجتی رہی، دہشت گردوں کے قتل کے بعد اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے صحن میں نماز ظہر ادا کی اور کافی دیر تک مردہ باد امریکہ کے نعرے لگائے۔ یہ مردہ باد امریکہ کے نعرے امریکہ کے لئے واضح پیغام ہیں کہ امریکہ ایران کو دہشت گردی وغیرہ سے ڈرا کر اپنا نوکر نہیں بنا سکتا۔

چالبازوں اور سازشی عناصر نے یہ سوچ رکھا تھا کہ اس کے بعد ایران بھی، عرب ریاستوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرے گا اور عرب ممالک کو جوابی کارروائی کی دھمکیاں دے گا اور پھر وہی ہوگا جو امریکہ چاہتا ہے، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ ان حملوں نے دنیا میں امریکہ کو مزید بے نقاب کر دیا ہے، ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی امریکہ کو ایران میں بری شکست ہوئی ہے اور اس کے عزائم خاک میں مل گئے ہیں۔ اگر ہم سارے مسلمان، قطر کی طرح امریکی گلے سے فرار کر جائیں اور ایرانیوں کی طرح شعور اور بصیرت کا ثبوت دیں تو امریکہ اور اسرائیل اپنی موت آپ مرجائیں گے۔ ہمیں چاہیے کہ بحیثیت قوم امریکی و اسرائیلی مصنوعات اور ڈالر کی خرید و فروخت کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ اگر صرف پاکستانی تاجر اور عوام ہی اس پر عملدرآمد شروع کر دیں تو یہ دین اسلام اور مسلمانوں کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔

تحریر۔۔ نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر گلزار احمد جعفری  کی ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی (رہ) کے مزار پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ  میں  مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی مذکورہ کاروائی عرب ممالک کے امریکہ کے ساتھ اتحاد کا نتیجہ ہے،انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا جانا ایک  بہت بڑا جرم ہے جس کی کوئی بھی ملک ،مذہب،  یا مسلک   تائید نہیں کرتا،ہشگرد پہلے ہی آخری سانسیں لے رہے ہیں ۔انشاءاللہ وہ وقت قریب ہے کہ دہشتگردوں کو کرہ ارض پر سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی اور خداوند کی نصرت سے یہ دہشتگرد عناصر اپنے انجام تک پہنچیں گے۔


وحدت نیوز(کوئٹہ)  ریاستی اداروں نے دہشتگردوں کو کھلی آزادی دی ہوئی ہے تاکہ مظلوم شہریوں کی سر عام قتل و غارت کرسکے،اتنے ریاستی ادارے بلوچستان بھر میں کیا کررہے ہیں۔اسپنی روڈ پرپولیس اور ایف سی کی چوکیاں قائم ہے اس کے باوجود دہشتگرد با آسانی واردات کررہے ہیں اور فرا ر ہونے میں کامیاب بھی ہوتے ہیں سانحہ اسپینی روڈ حکومت اور سیکورٹی اداروں کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحد ت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹیری جنرل علامہ برکت بلوچ ،ڈپٹی سیکرٹیری علامہ برکت شمسی ،معاون سیکرٹیری اطلاعات مومن علی علوی اور دیگر رہنماؤں نے گزشتہ دنوںا سپینی روڈ پر شیعہ ہزارہ قوم سے تعلق بہن بھائی کی شہادت پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

علامہ برکت بلوچ نے کہا کہ واقعہ اسپینی روڈ بہت افسوسناک ہے جتنی مذمت کی جاے کم ہے بہن بھائی کی مظلومانہ شہادت پر امام زمانہ علیہ اسلام اور انکے اہل خانہ کو تسلیت پیش کرتے ہیں۔اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ریاستی اداروں نے دہشتگردوں کو کھلی آزادی دی ہوئی ہے تاکہ مظلوم شہریوں کو سر عام قتل کر سکے،اتنے ریاستی ادارے بلوچستان بھر میں کیا کررہی ہیں؟انہوں نے کہا کہ اسپنی روڈ پرپولیس اور ایف سی کی چوکیاں قائم ہے اس کے باوجود دہشتگرد با آسانی واردات کررہے ہیں یہ پہلا واقعہ اسپنی روڈ پرنہیں بلکہ کئی واقعات اس روڑ پر رونما ہو چکے ہیں۔ہم وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے بلوچستان میں واقعی طور پر آپریشن ردالفساد کا آغا کیاجائے ملک بھر میں غافل حکمرانوں نے کالعدم تنظیموں کے سربراہوں کو پولیس گارڈ اور محافظ فراہم کئے ہوئے ہیں۔

علامہ ظفر شمسی نے کہاکہ آپریشن ردالفساد کی بسم اللہ بلوچستان سے کریں توپورے پاکستان میں امن ہو سکتا ہے کیونکہ سارے دہشتگرد بلوچستان میں اپنا سرچھپا ئے ہوئے ہیں لہذا بلوچستان حکومت اگر چاہے تو پورے شہریوں اور بالخصوص شیعہ ہزارہ قوم کو تحفظ دیں سکتی ہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ ہزارہ قوم ہمارے بازو ہیں ہماری عزت اور جان ہیں،بلوچستان حکومت ہوش کے ناخن لے،اسپنی روڈ واقعہ کاجلدنوٹس لے اورملزمان کے پورے نیٹورک کومنظرعام پر لائے تاکہ آیندہ ایسا افسوس ناک واقعہ پیش نہ آئے اوران کے سہولت کاروں کوبھی کڑی سزا دی جائیں ،اگر حکومت نے فوراً دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروںکے کیخلاف اقدامات نہیں کئے گئے تو پورے پاکستان میں احتجاج کرینگے ،انہوں نے مزید کہا کہ اسپینی روڈ پر اکثر واقعات پولیس چوکی کے صرف 10میٹر کے فاصلے پر رونما ہوتے ہیں ،حالیہ دہشتگردی کا واقعہ بھی پولیس اور ایف سے چوکی کے صرف چند میٹر کے قریب ہی ہوا ہے لیکن چوکی پر تعینات پولیس ملازمین اور ایف سی نے کوئی کاروائی نہیں کی۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مذکورہ چوکی پر تعینات پولیس ملازمین ،علاقہ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو فور ی طور پر معطل کر کے انہیں بھی شامل تفتیش کی جائے۔انہیں خبر ہے لٹیروں کے سب ٹھکانوں کی ،شریک جرم نہ ہوتے تو مخبر ی کرتے۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین اور اسلامی تحریک پاکستان کی نگر میں اتحاد سے سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے رہنماووں کو دماغی عارضہ لاحق ہو گیا ہے جو ان کے بیانات سے واضح ہے  ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے رہنماء سید الیاس موسوی نے ایک بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پی پی نے اپنے پانچ سالہ دور میں جہاں کرپشن کا بازار گرم کیا وہیں علمائے کرام کی بلاجواز گرفتاری کی کوششوں سے بھی ذلت اٹھائی جو لوگ کل تک حق ملکیت پر بات کرنے والوں گرفتار کرتے رہے آج وہی اسطرح کے نعروں سے صرف اپنی سیاسی ساکھ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ۔ ہم سے گاڑی کے اخراجات پوچھنے والوں کی اوقات ہم خوب جانتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پی پی رہنماء اپوزیشن جماعتوں پرتنقیدکی بجائے اپنی حالت خصوصاً پنجاب میں تیزی سیکم ہوتے حجماور ختم ہوتی مقبولیت   پر توجہ دیں ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع غربی کی جانب سے مومنات کیلئے تین روزہ  اعتکاف کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں خصوصی طور پہ مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان کی مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ  زہرہ نقوی اور مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی  نے شرکت اور خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے آغاز میں محترمہ  زہرہ نقوی نے ضلع اورنگی کے خواہرانِ وحدت اور تمام اعتکاف میں شرکت کرنے والی خواہران کو مبارکباد پیش کی اور انکی حوصلہ افزائی کی ۔اسکے بعد آپ نے خصوصیت کیساتھ عصرِ حاضر کے تقاضے اور خواتین کے عاشورائی کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ کہ عصرِ حاضر کی خواتین اس زمانے کے تمام تقاضوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے  کربلا کی عاشورائی خواتین کو اپنے لئے نمونہ عمل بنا سکتی ہیں اور انکے کردار میں ڈھل کر زینبی(س) کردار ادا کرسکتی ہیں۔جسکی کئ زندہ مثالیں آج کے زمانے بھی مقاومتی خواتین کی صورت میں نظر آتی ہیں، اپنے خطاب کے اختتام پر محترمہ زہرہ نقوی نے ملک و ملتِ تشیع کی کامیابی و سلامتی کے لئے اور  تمام شریک خواتین کی توفیقات میں آضافہ کے لئے دعا کرائی اور بارگاہِ رب العزت میں امام زمانہ(عج) کے تعجیلِ ظہور کی دعا کی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree