وحدت نیوز(اسلام آباد) وحدت یوتھ پاکستان کےمرکزی  ڈپٹی سیکرٹری وفا عباس نقوی نے اسلام آباد میں منعقدہ  اجلاس میں کہا کہ وحدت یوتھ کے کارکنان امسال یوم القدس کے موقع پر منعقد ہونے والی ریلیوں کے انتظامی امور سرانجام دیں گے ۔وفا نقوی نے کارکنان کو بتایا کہ عالمی یوم القدس امسال ہر سال کی طرح 27رمضان المبارک کو پاکستان میں بھی منایا جائے گا جس میں ہزاروں مسلمان مظلوم فلسطینوں کی حمایت کرتے ہوئے ان سے اظہار یکجہتی کریں گے ۔وفا نقوی کا کہنا تھا کہ یوم القدس مظلومین کی حمایت اور ظالمین کی مخالفت کا دن ہے وقت کی ضرورت ہے اس دن کو پہلے سے زیادہ جوش و خروش سے منایاجائے۔وحدت یوتھ ملک بھر میں منعقد ہونے والی ریلیوں کے انتظامی امور اور سیکورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے علاقے کوئٹہ  سے اغوا کئے جانے والے دو چینی شہریوں کی ہلاکت کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چین کی حکومت سے تعزیت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پاک چائنا اقتصادی راہدری کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے اور تعلقات خراب کرنے کی سازش ہیں۔بھارت اور امریکہ سمیت بعض خلیجی ممالک اس منصوبے کے شدید مخالف ہیں کیونکہ یہ وطن عزیز کی ترقی ا ور معاشی استحکام کی کلید ہے۔ مذکورہ ممالک بلوچستان اور سی پیک کی گزر گاہوں میں اس طرح کی سنگین کاروائیاں کر کے اس منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں اس حقیقت کا درک نہیں کہ پاک چائنا تعلقات ناقابل شکن ہیں۔انہوں نے کہا کہ چینی باشندوں کے قتل کی اطلاع افسوسناک ہے۔اس واقعہ میں داعش اور بلوچستان کی کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث ہیں۔ان جماعتوں کے خلاف بھرپور کاروائی ازحد ضروری ہے۔مستونگ میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے داعش کے اہم ٹھکانے کو نشانہ بنایا جانا حوصلہ افزا ہے۔دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کے خلاف قومی سلامتی کے اداروں کی طرف سے کاروائیاں تیزکرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان مذموم عناصر کو سنبھلنے کا موقعہ نہ مل سکے۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور سیکریٹری تربیت علامہ اعجاز حسین بہشتی نے جامع مسجد کچورا میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے تہران حملے پر نہایت دکھ کا اظہار کرتے کیا اور کوئٹہ، کراچی میں ہونے والے ٹارگٹ کلنگ کی پرزور الفاظ میں مذمت کی،فضیلت ماہ مبارک رمضان پر گفتگو کرنے کے بعد علامہ اعجاز حسین بہشتی کاسیاسی پہلو پر نظر ڈالتے ہوئے کہنا تھاکہ، سعودی اتحاد اور دورہ ٹرمپ کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں. آل یہود و آل سعود نے عالم اسلام میں ایک نیا فتنہ کھڑا کر دیا ہے ان کا مقصد اپنے اپنے مفادات کے تحفظ اور مسلمانوں میں فرقہ واریت کو فروغ دینا ہے تاکہ مسلمان آپس میں دست و گریباں رہیں۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ دورہ ٹرمپ میں سعودی اتحاد کا مقصد اور اس میں پاکستان کی حیثیت کا پول کھولنے کے بعد حکومت کو کسی طرح بھی اس یک طرفہ اور فرقہ ورانہ اتحاد میں بیٹھنے کا حق نہیں۔ اگر حکومت کو عوام  کی امنگوں کا خیال ہے تو فوری اس اتحاد سے الگ ہو جائیں اور مزید شرمندگی سے بچنے کے لئے جنرل (ر) راحیل شریف کو واپس بلائیں۔سعودی عرب نے  امریکہ و اسرائیل کی پشت پناہی میں دنیا بھر میں خصوصا مشرق وسطی و پاکستان میں داعش، آئی ایس، طالبان اور تکفیری نظریہ کی مدد کر کے  جو مسلمانوں کی نسل کشی کی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ حال ہی میں پاک افواج کی طرف سے مستونگ میں داعش کے خلاف کامیاب آپریشن قابل تعریف ہے، تکفیری دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں عوام پاک فوج کے ساتھ ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ ملک بھر سے ان کے ٹھکانوں کو ختم کیا جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا ہے کہ اسلام کے نام پر بننے والے اتحاد میں شامل تکفیری شیعہ سنی کو آپس میں لڑانے میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے آج واضح نہیں ہورہا کہ کون دشت گردی کے خلاف اور کون حق میں ہے ، موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں ضروری ہے کہ تمام عالم اسلام بالخصوص تمام شیعہ سنی پاکستانی عوام مل کر اس سال عظیم الشان یوم القدس منائیں اور قبلہ اول پر حملہ قابض اسرائیل اور اس کے حواریوں سے اظہار بیزاری کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام علمائے کرام، ملی تنظیمات اور صحافی برادری کے اعزاز میں مقامی ہال میں منعقدہ دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سربراہ جعفریہ الائنس علامہ عباس کمیلی،علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ مرزایوسف حسین،سلمان مجتبیٰ ، شبر رضا، آئی ایس او، مرکزی تنظیم عزا ،پیام ولایت فاونڈیشن،امامیہ آرگنائزیشن، ہیت آئمہ مساجد وعلمائے امامیہ کے رہنماوں سمیت ماتمی انجمنوں کے نمائندگان سمیت پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے بڑی تعدا دمیں شرکت کی۔

افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ملک اورریاستی اداروں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی ضرورت ہے ۔آج وطن کے دشمن سی پیک سمیت ملک کی ترقی کے منصوبوں کو ختم کرنے کے درپے ہیں اور چائینیز شہریوں کو مار رہے ہیں داعش دروازوں پر دستک دے رہی ہے نام نہاد 41ملکی فوجی اتحاد میں شامل ممالک کے جسم تو ایک ساتھ ہیں لیکن دل ایک دوسرے کےمخالف ہیں، ممالک اصل میں امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں کو اپس میں لڑانا چاہتے ہیں تاکہ اسرائیل کو کمزور ہونے سے بچایا جائے ہمارے حکمران نااہل ہیں کوئی ہماری آواز کو نہیں دبا سکتا ،اس اتحاد کا حصہ بننا خیانت ہے ،حکمران واضح کریں کہ وہ قبلہ اول پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ ہیں یا اسے آزاد کرانےکی کوشش کرنے والوں کے ساتھ ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی استعماری قوتوں کے پلان کے مطابق مشرق وسطیٰ میں تیس سالہ پلاننگ کی غرض سے دہشت گردی اور افراتفری کو رواج دیا جارہا ہے،عالمی استعماری قوتوں اور ان کے ذرائع ابلاغ نے ایک منظم سازش کے تحت اس وقت اسلامی مقاومت اور تکفیریت کے درمیان جاری اس فیصلہ کن جنگ کو شیعہ سنی کا نام دیا ہوا ہے ، جن کے نذیک داعش ، القائدہ، جیش العدم اور دیگر دہشت گرد جماعتیں سنی ہیں اور کا مقابلہ شیعوں سے ہے، ایک فکر جھوٹ اور مکر پر مبنی ہے ، تکفیری دہشت گرد وہابی سلفی آئڈیالوجی سے تعلق رکھتے ہیںنا کہ سنی صوفی،  دانشمندی کا تضاضہ یہ ہے کہ پاکستان خود کو مشرق وسطیٰ میں لگی آگ سے دور رکھے، یمن، عراق اور شام سے بلند ہونے والے شعلےکسی بھی نہیں بخشیں گے،امریکی کی طاقت کا نشہ ٹوٹ رہا ہے ، اندرونی طور پر کمزور امریکہ کے سامنے سویت یونین کی تقسیم کے بعد سب سے بڑا خطرہ مکتب تشیع ہے جو اسے ایک آنکھ نہیں بھاتا، مشرق وسطیٰ کے شیعہ نشین ملکوں اور پاکستان میں اہل تشیع شہریوں پر رواں مظالم ایک ہی سازش کی کڑی ہیں ۔

انہوںنے مزید کہاکہ عراق ، شام، یمن میں دہشت گردی کے خلاف ریڈ لائنز ڈراہیں لیکن افسوس پاکستان اور افغانستان آج تک اپنے ریڈ لائنز ڈرا نہیں کرسکے،آج ہم عجیب گو مگو کی کیفیت کا شکار ہیں ، نہیں معلوم ہماری ریاست کے کس ادارےمیں کون شخص دہشت گردوںکا حامی ہے اور کون مخالف، پورے پاکستان میں اہل تشیعوکے اوپر ریاستی دبائو اور پریشر برقرار ہے ، ہمارے جوانوں اور علماءکو اٹھا نا انہیں کورٹس میں پیش نا کرنا،انہیں جیلوں میں ڈالنا،یہاں تک کے ہمارے اہل سنت بھائی جو خود بھی دہشت گردی کا شکار رہے ہیں انہیں بھی ریاستی جبر وتشدد کا سامنا ہے،پاکستان میں شیعہ اور سنی محب وطن عوام کو کمزور کرکے تکفیریوں کو سپورٹ کیا جارہا ہے، ریاست ایک ماں کی مانند ہوتی ہے ، لیکن ہمارےگمشدہ جوانوں اور علماءکے اہل خانہ اس ماں کی تلاش میں جس کی شفقت کے یہ مشلاشی ہیں ، جنہوں نےاس ملک میں قاتل اور دہشت گرد پالے ان سب کا احتساب ہونا چاہئے، ملک کو درپیش سنگین بحرانوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر تبدیلوں کی ضرورت ہے ۔

جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کا عمل جاری ہے ، پاکستان، ایران، عراق ، افغانستان، برطانیہ میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں ، یہ مسلمانوں کا اتحاد نہیں اس لیے اس اتحاد میں ڈراڑیں پڑھ چکی ہے سعودی عرب میں دہشت گردی کرائی جارہی ہے تاکہ الزام کسی اور پر لگایا جائے ان کا کہنا تھا کہ دنیا سمجھ چکی ہے کہ اہل تشیع دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا شکار ہیں ان کا کہنا تھا کہ آج کا یہ لبر ل کیپٹل ازم پر مبنی نظام دنیا کو تباہی کی طرف لیجا رہا ہے تاکہ اسلام کا خاتمہ کیا جاسکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) قبلہ اول پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور صیہونی مظالم کے خلاف یوم القدس ریلی کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے القدس کمیٹی کا اہم اجلاس مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کی مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔ اجلاس کی صدرات ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور البصیرہ کے چیئرمین ثاقب اکبر نے کی۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں مرکزی یوم القدس کے جلوس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ27 رمضان المبارک کو بعد از نماز جمعہ امام بارگاہ اثناء عشری جی سکس ٹو سے یوم القدس ریلی کا آغاز ہوگا، جس میں مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن راولپنڈی ڈویژن  اور دیگر مذہبی جماعتیں شریک ہوں گی۔

چائنا چوک پہنچ کر جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے پاکستان سمیت دیگر نامور مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکن بھی القدس ریلی کا حصہ ہوں گے۔ ریلی کا اختتام پاک سعودی ٹاور پر ہوگا۔ مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کی طرف سے اقوام متحدہ کو فلسطین پر اسرائیل کے جابرانہ تسلط کے خلاف یادداشت بھی پیش کی جائے گی۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری، علی مہدی، سید مصطفٰی حسین شیرازی، سید اظہر کاظمی، شعیہ علماء کونسل سے علامہ نصیر حسین موسوی، غلام قاسم جعفری، جماعت اسلامی سے محمد ضیاءاللہ چوہان، شاہد شمسی، جماعت اہلحدیث سے سیف اللہ، خالد کھوکھر، آئی ایس او سے محمد رضا، امت واحدہ پاکستان سے رضا محمد، ریحان قادری، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے عبداللہ رضا، آئی او سے سید کمیل عباس، تحریک جوانان پاکستان سے ڈاکٹرعرفان اشرف، وحدت یوتھ سے وفا عباس اور پاکستان عوامی تحریک سے ابرار رضا ایڈووکیٹ نے شرکت کی، اجلاس میں قرار دیا گیا ہے کہ مرکزی القدس ریلی کے لئے مختلف مکاتب فکر کی طرف سے نمائندگی اتحاد و اخوت کا مثالی اظہار ہے۔

واضح رہے کہ شیعہ سنی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ مرکزی آزادی القدس ریلی کے انعقاد کا مشورہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ملی یکجہتی کونسل کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا تھا جسے کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے سربراہان کی جانب سے خوب سراہا گیا تھا  ، ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے اس سال مرکزی آزادی القدس ریلی کا اسلام آباد میں انعقاد علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اتحاد بین المسلمین کی کوششوں کا بین ثبوت ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سینئر سیاستدان وممبر قومی اسمبلی شیخ رشید احمد کے ساتھ مسلم لیگی کارکن ملک نور اعوان کی طرف سے ناروا رویہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے پارلیمان کی توہین قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک مقتدر قانون ساز ادارہ ہے جس کا احترام سب پر عائد ہوتا ہے۔اگر کسی بھی شخص کا کسی سیاستدان سے ذاتی جھگڑا ہے تو اسے گھروں میں حل کیا جانا چاہیے۔ایوان کا تقدس اس بات کی قطعاََ اجازت نہیں دیتا کہ اسے کسی کی تضحیک کے لیے استعمال کیا جائے۔پارلیمان کے باہر پیش آنے والے مذکورہ واقعہ ممبر قومی اسمبلی کے ساتھ کھلی بدمعاشی ہے۔قومی اسمبلی کے سپیکر کو اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لینے چاہیے اور واقعہ کے پس پردہ محرکات کا جائزہ لے کر ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے پاس بہت سارے’’گلو بٹ‘‘ موجود ہیں جنہیں شرفاء کو دبانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔حالیہ واقعہ سیاسی اقدار کی پامالی کی بدترین مثال  اورانتہائی غیر اخلاقی اقدام ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree