The Latest

وحدت نیوز(جنوبی پنجاب) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔اسلام آباد، کراچی،لاہور، پشاور،کوئٹہ ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان اور فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے آٹھ شہروں میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اظہاریکجہتی کے طور پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان میں امام بارگاہ دولت سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بہاولپور میں شیعہ جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈیرہ غازیخان میں پاکستان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں میلاد گراؤنڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بھکر میں امام بارگاہ قصرزینب سے امام بارگاہ قصرعلی اصغر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، رحیم یارخان میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ملتان میں مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔جبکہ احتجاجی ریلی سے علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔انہوں نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت ،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آ ئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ کراچی،حیدر آباد،اسلام آباد،لاہور، پشاور،کوئٹہ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان ، فیصل آباد،سکھر،جیکب آباد ،ٹنڈو محمدخان اور شکار پور سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ملک میں جاری دہشت گردی اورنواز حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔کراچی مرکزی ریلی مسجد شاہ خراسان سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ تک نکالی گئی جس میں مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی،گل زہرا،علامہ احمد اقبال ،علی حسین نقوی،علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ باقر زیدی ،علامہ اظہر نقوی،سمیت دیگر رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔

مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پُرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصر عباس کے مطالبات کو آئینی و اصولی قرار دے چکے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔مظاہرے سے خطاب میں علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا مطالبات کی عدم منظوری پر 22جولائی کو پر امن ملک گیر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے اور ملکی اہم شاہراہوں کو بند کردیا جائے گا ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال تحریک سے اظہار یکجہتی،شیعہ ٹارگٹ کلنگ،حکمرانوں کی  مجرمانہ بے حسی اور سیکیورٹی اداروں کی مسلسل خاموشی کے خلاف شعبہ خواتین نے شانہ بشانہ ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے مل بھر میں بھرپور احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے،لاہور میں خواتین کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی سیکرٹری جنرل محترمہ خانم لبنی زیدی  نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم انشااللہ پاکستان کو قائد اعظم و علامہ اقبال کا پاکستان بنا کر دم لینگے،ہم اس وطن کو مسلکی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونے دینگے،ہمارے مطالبات تسلیم نا کیئے گئے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا جو حکمرانوں کے اقتدار کو بہا کر لے جائے گا احتجاجی ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی جو اپنے مطالبات کے حق میں پر جوش نعرے لگارہی تھیں،ریلی میں بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے ہم سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں عزاداری پر قدغن اور پابندیاں برداشت نہیں کریں گے،یہ قتل و غارت اور گرفتاریاں ہمارے راستے کی دیوار نہیں بن سکتے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کے وارث ہیں ہم اسے تکفیریوں کا پاکستان نہیں بننے دینگے۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے رہنما خانم معصومہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس کی احتجاجی تحریک کی کامیابی تک ہم میدان میں ہی رہینگی اور جہاں بھی پکارا گیا ہمیں حاضر پائیں گے۔

تحریک ا حیاء پاکستان کی سربراہ محترمہ ردا زہرا نے کہا کہ پاکستان تمام مکاتیب فکر کی مشترک میراث ہے اسے کسی بھی ایک مکتب کی جھولی میں ڈالنا اس دھرتی کے ساتھ غداری کے مترادف ہے ،حکمرانوں اور سیکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کو اس بات کا جائزہ لینا ہوگا کہ کون لوگ اس ملک اور اس کے اداروں کے دوست و دشمن ہیں جن لوگوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجائی ان کو سرکاری پروٹوکول میں رکھنا کہاں کا انصاف و وطن دوستی ہے،یاد رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں شعبہ خواتین نے آج احتجاجی ریلیاں نکالیں اور ملک بھر میں ان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جلسے و جلوس برپا کیے22جولائی علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات کی حمایت میں ملک بھر کی اہم شراہوں پر دھرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی طرف سےاسلام آباد پریس کلب تا ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچے شریک تھے۔ریلی کے شرکا نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز،تکفیریت اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ڈی چوک پرریلی سے خانم زارا حیدر،خانم رخسانہ گوہر،خانم گل زہرا اورخانم  قندیل کاظمی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کرتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور بدامنی کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے جس کی نا اہلی کے باعث ملک کا ہر فرد خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت ،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے ۔اس معاملے میں حکومت کی عدم توجہی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پُرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصرعباس کے مطالبات کو آئینی و اصولی قرار دے چکے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی نہیں ہو گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم زہرا نقوی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر آج 17 جولائی بروز اتوار ملک کے تمام بڑے شہروں میں خواتین کے احتجاجی پروگرام منعقد ہوں گے۔کراچی،اسلام آباد،لاہور،کوئٹہ،ملتان،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور ،فیصل آباداور آزاد کشمیر سمیت دیگر شہروں میں پروگراموں کے بھرپور انعقاد کے لیے حتمی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ریاستی جبر کے خلاف مختلف شہروں کی مرکزی اور مصروف شاہراوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سیرت زینب سلام اللہ علیہ کی پیروکار ہیں۔ طاغوتی و استکبار ی طاقتیں ہماری حق کی آواز کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ہم حسینت کا پرچم لے کر نکلیں ہیں۔اب ظالم و جابر حکمرانوں کا اصل چہرہ آشکار ہو کر رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وطن کو ہمارے اباو اجداد نے قربانیاں دے کر حاصل کیا تھا۔آج اسی سرزمین کو ہم پر تنگ کیا جا رہا ہے۔ہمارے نوجوان اور باصلاحیت لوگوں کو چن چن کر قتل کرنے والے مذموم عناصر پر قابو پانااگر حکومت کی دسترس میں نہیں تو پھر حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا بددیانتی اور ظلم ہے۔ہمیں دہشت گردی اور حکومتی مظالم جیسی دوہری اذیتوں کا سامنا ہے۔ہمارے افراد کو نیشنل ایکشن پلان کے نام پر قید و بند کی صعوبتیں سہنی پڑ رہی ہیں۔حکومت واضح کرے کہ یہ قانون دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنا تھا یا کہ ملت تشیع سے انتقام لینے کے لیے۔پاکستان میں بسنے والے تمام افراد کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔مکتب تشیع کے ساتھ کسی قسم کے غیر انسانی سلوک کو قبول نہیں کیا جائے گا۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرا چکا ہے لیکن حکومت کی طرف بے جا ہٹ دھرمی اور بے حسی کا مسلسل اظہار یہ ثابت کر رہا ہے کہ حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل سننے کا وقت نہیں۔حکومت کی جانب سے پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی یہ تضحیک نا قابل برداشت ہے۔ حکومت کے اس ناروا رویہ کے خلاف پورے عزم سے میدان میں نکلنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ہماری یہ جدوجہد پرامن پاکستان کے لیے ہے جو مطلوبہ نتائج کے حصول تک جاری رہے گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل خانم سیدہ زہرانقوی نے ایک بیان میں کہاہے کہ ریاستی جبر وتشدد ، پاکستان کی فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم اور شیعہ نسل کشی کے خلاف کنیزان زینب ع17جولائی کو تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کریں گی اور ریلیاں نکالیں گی،خانم زہرا نقوی کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد وحدت انصاف کے حصول کے لئے گذشتہ دو ماہ سے پر امن بھوک ہڑتال پر بیٹھے ان بے حس حکمرانوں کے مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑ رہے ہیں لیکن ان کم ظرف حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی،انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت اور جماعت نے آخری وقتوں تک کوشش کی بغیر کسی شور شرابے اور طاقت کے استعمال کے حکمران ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرلیں اور ملک بھر میں اہل تشیع مکتب فکر کو درپیش مشکلات اور مسائل کو فوری بنیادوں پر حل کرلیں لیکن حکومت نے ہمارے پر امن رہنےکو ہماری ک کمزوری سمجھا ہے ، 13مئی سے جاری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتالی تحریک عید الفطرکے بعد دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ، انصاف کے حصول کیلئے17جولائی کوکنیزان زینب ؑ 22جولائی کو اورعاشقان حسینیؑ ملک بھرکی سڑکوں پر سراپا احتجاج ہوں گے، 22جولائی کو ملک بھر کی اہم شاہراہیں دن دو بجے سے رات آٹھ بجے تک جام کی جائیں گی ، اس کے بعد بھی حکمران ٹس سے مس نہ ہوئے تو پنجاب اسمبلی کے باہر غیر اعلانیہ دھرنے کا اعلان کردیا جائے گا، انہوں نے ملک بھر کی خواتین اور حضرات سے اپیل کی کہ ملت تشیع کے جائز حقوق کے لئے بھرپور انداز میں احتجاجی اجتماعات میں شرکت کریں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی سیکریٹری ڈاکٹر محمد یونس حیدری نے جوانوں کے نام عید الفطر کے موقع پر تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ  عید سعید فطر کو نہایت سادگی اور مستضعفیں جہاں خاص طور پر وطن عزیز پاکستان کی مظلوم اور ستم دیدہ عوام بطور اخص شہداء کے خانوادوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منائیں. عید کی نمازوں میں شرکت،سکیورٹی کا مناسب اہتمام،شہداء کے گھروں یا ان کی قبور پر  اظہار یکجہتی کے لئے حاضری کو یقینی بنائیں، بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر آپ کی مختلف عید کے اجتماعات میں شرکت اس بات کی دلیل ہو گی کہ آپ نے اپنے شہداء کو فراموش نہیں کیا ہے.  درحقیقت عید کو اس انداز سے منانا مظلوموں کی حمایت اور ان کے حقوق کے لئے جدوجہد کی ایک کڑی ہے. خوشی کا دن ہو یا غم کا ہم نے میدان میں حاضر رہنا ہے. ہم نے ناصر ملت قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظ اللہ اور ان کے باوفا ساتھیوں کی سرپرستی میں علامہ اقبال اور قائد اعظم کے گمشدہ پاکستان کی تلاش کو ایک عوامی تحریک اور عوامی مطالبے میں بدلنا ہے جس کا آغاز یو چکا ہے اور انشاء اللہ عید سعید فطر کے دن اس تحریک کو ایک نئی جہت ملے گی. اللہ تعالی آپ تمام دوستوں کا حافظ و ناصر ہو اور امام عصر عج کی تائید اور نصرت شامل حال ہو۔

وحدت نیوز( نوابشاہ ) را شن کی تقسیم اما م مھدی فا نڈیشن اور خیر العمل فا نڈ یشن نوابشا ہ کی طر ف سے سو مو منین میں را شن تقسیم کیا گیا اور خیر العمل فا نڈیشن نوابشاہ کی طر ف سے غر یب مو منین کے علاقو ں میں افطا ری کا سلسلہ جاری ہے ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے سلسلے میں ملک دنیا بھر کی طرح پورے ملک میں عزاداری کے جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں وحدت سکاوٹس اور وحدت یوتھ سیکورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔کراچی، اسلام آباد،لاہور،ملتان،فیصل آباد ، پشاور ، کوئٹہ ،پاراچنار،ہنگو،ڈیرہ غازی خان،گلگت وبلتستان، سمیت ملک کے مختلف شہروں میں شہادت امیر المومنین علیہ السلام کے سلسلہ میں مرکزی جلوس آج 21 رمضان المبارک کو برآمد ہوں گے جن میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنما شرکت کریں گے۔جلوس کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی کے لیے وحدت سکاوٹس کو اپنے اپنے علاقوں میں ذمہ داریاں تفویض کر دی گئیں ہیں۔

 مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جلوسوں کی حفاظت پر مامور انتظامیہ کے افسران و اہلکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا تاہم اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جلوس میں شریک ہونے والے سوگواران کی راہ میں سیکورٹی کے نام پر رکاوٹ یا مشکلات نہ پیدا کیں جائیں۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ جلوسوں کے تمام روٹس کی قبل از وقت مکمل چیکنگ کی جائے اور مشکوک نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جائے۔دریں اثناء شہر قائد مرکزی جلوس یوم علی علیہ السلام کی مناسبت سے مجلس عزاء ٹھیک 10:30بجے صبح نشترپارک میں شروع ہو جائے گی جس سے خطابت علامہ ماجد رضا عابدی کریں گے جبکہ نماز ظہریں دوران مرکزی جلوس امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ پر 1:30 بجے دوپہر مولانا ڈاکٹر نسیم حیدر زیدی کی اقتداء میں ادا کی جائے گی بعد نماز ظہریں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔جبکہ مرکزی جلوس کی قیادت بو طراب اسکاؤٹس کرے گی اس کے علاوہ مرکزی جلوس عزاء کے داخلی و خارجی راستوں پر اسکا ؤٹس رابطہ کونسل ،وحدت اسکاؤس ،امامیہ اسکاؤٹس سمیت دیگر اسکاؤس گروپس کے5ہزار سے زائد رضا کار سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔جلوس کے روٹس نشتر پارک ،نمائش چورنگی ،سی بریز،امپریس مارکیٹ ،ریگل چوک ،تبت سینٹر،ریڈیو پاکستان،بولٹن مارکیٹ ،لائٹ ہاؤس ،خوجہ مسجد کھارادر سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیہ پر اختتام پذیر ہوگا ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےفلاحی ادارے خیر العمل فاونڈیشن ضلع ملیر کی جانب سے رمضان المبار ک کی مناسبت سے ۳۰۰ مستحق گھرانوں میں راش تقسیم کیا گیا، تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وحدت ہاوس ملیر میں مستحق اور غریب گھرانوں میں راش تقسیم کرنے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں علماٗ کرام اور برادران نے شرکت کی ، تقریب کے آغاز میں ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے ڈپٹی سیکریٹری  جنرل مولانا غلام محمد فاضلی نے دعا کروائی جبکہ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے  ڈپٹی  سیکریٹری  جنرل مولانا نشان حیدر ساجدی ، مولانا غلامحمد جعفری(مدرس جامعہ امام خمینیؒ) ، مولانا منصور روحانی (خطیب مسجد نادعلی پپری گوٹھ)، شیعہ علما کونسل کے مولانا رحمت علی (خطیب  جامع مسجد ماروی گوٹھ) ، آغا محمد حسین مطہری سیکریٹری شعبہ تبلیغات ضلع ملیرسمیت ضلعی سیکریٹری جنرل ثمر عباس اور  ضلعی و یونٹ کابینہ کے اراکین موجود تھے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا غلام محمد فاضلی نے کہا کہ خیر العمل فاونڈیشن کی جانب سے مستحق گھرانوں میں راشن کی تقسیم کا عمل قابل ستائش ہے جو گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس سفر کو مزید آگےتک لے کرجانا ہے، انہوں نے کہا کہ اللہ کی خوشنودی کے لئے مخیرحضرات کے تعاون سے آج ۳۰۰ گھرانوں کی ادنا سی مدد کررہے ہیں انشاءاللہ آئندہ ہزار لوگوں کو بھی اسطرح مستفید کرتے رہیں گے۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل ثمر عباس نے بتایا کہ خیر العمل فاونڈیشن کی جانب سےسالہائے گذشتہ کی طرح اس سال بھی تین سو خاندانوں میں رمضان راشن بیگ تقسیم کیئے گئے ہیں جن کا کل تخمینہ تقریباً ساڑھے چار لاکھ روپے ہےجبکہ مزید مستحقین کو بھی دینے کی کوشش کی جارہی ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree