کوئٹہ، شیعہ سُنی علماء کرام کا ملکر اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کا فیصلہ

10 نومبر 2013

وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان کے سنی و شیعہ علمائے کرام نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سنی و شیعہ مکاتب فکر کے دینی عقائد، نظریات اور فرائض کی ادائیگی کا خیال رکھتے ہوئے اس کے مطابق انتظامات مکمل کریں تاکہ شہر فرقہ وارانہ فسادات، بدامنی، شر پسندی اور خون ریزی سے محفوظ رہے اور حکومت تمام مکاتب فکر کی دینی خدمات و احساسات کا خیال رکھیں اور انہیں اعتماد میں لیکر مشاورت سے قیام امن کیلئے انتظامی فیصلے کریں۔ علماء کرام نے دسویں محرم کو جلوس کے روٹ پر آنے والی مساجد نماز جمعہ اور دیگر نمازوں کی ادائیگی کیلئے ہر قسم کی رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرکے اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پررہنما مجلس وحدت مسلمین وامام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی ،مولانا قاری عبدالرحمن، مولانا ڈاکٹر عطاءالرحمن، جامعہ امام صادق کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا، مولانا عبدالواحد اور محمد اسلم رند و دیگر موجود تھے۔

 

ماہ محرم طاغوت سے مقابلے اور مبارزے کی دعوت ہے۔ طاغوت کو برداشت کرنا اور حق کیلئے قیام نہ کرکے حضرت امام حسین (ع) کے نصب العین سے غداری اور مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کے سوا کچھ نہیں۔ امام حسین (ع) نے ظلم کے آئین کو توڑ کر ظالم کے خلاف لوگوں کے دلوں میں نفرت اجاگر کی اور ایک انقلابی فکر جو درس عشق ہے، کی بنیاد رکھتے ہوئے اپنی شہادت سے عدل و انصاف کے پیاسوں کو سیراب کیا مگر خود پیاسے شہید ہوئے۔ یہ ماہ مسلمانوں کو اخوت اور صبر و تحمل کی تلقین کرتا ہے۔ اس بار یوم عاشور 15 نومبر جمعہ کے روز آ رہا ہے۔ اس لئے سنی اور شیعہ علمائے کرام نے جلوس کے روٹ میں واقع مساجد میں نماز جمعہ کے اہتمام ،جسے موخر یا ساقط نہیں کیا جا سکتا، کے بارے میں مشترکہ لائحہ عمل طے کیا ہے۔ جس کے تحت 10 محرم کو جلوس کے روٹ پر واقع تمام مساجد میں نماز کا اہتمام کیا جائے گا اور کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ تاہم مساجد کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ ایک سے ڈیڑھ بجے تک نماز جمعہ کی ادائیگی کو ممکن بنائیں تاکہ اس کے فوراً بعد عزاداری کا جلوس گزر سکے۔

 

بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا نے کہا کہ جامع مسجد قندھاری میں نماز جمعہ ڈیڑھ بجے ادا کی جائے گی تاکہ جلوس کو چوک پر اکھٹے ہونے کا موقع ملے۔ سنی و شیعہ مکاتب فکر کے علماء نے جامع مساجد کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ 10 محرم الحرام جمعہ کے دن نماز جمعہ کے لئے اوقات کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں جب پوری امت مسلمہ اور خاص کر پاکستان میں لوگ بدامنی، قتل و غارت گری، فرقہ وارانہ اور لسانی فسادات کا شکار ہیں، میں محرم کا مہینہ آیا ہے۔ اس لئے دانشمندی اور عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ مسلمان حق کی بالادستی اور نظام شریعت کی بالادستی کے لئے اسلام دشمن قوتوں کے خلاف اکھٹے ہوں۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ علمائے کرام کے فیصلے کی رو سے سکیورٹی پلان ترتیب دے کر معاہدے کی پاسداری میں تعاون اور حسن سلوک کا رویہ ممکن بنائے تاکہ دونوں مکاتب فکر کے افراد کو فرائض کی ادائیگی میں سہولت ہو، اور اتحاد و یکجہتی کو فروغ حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسالک کے نظریات کا خیال رکھ کر اپنے انتظامات اسی مناسبت سے ترتیب دے تاکہ کسی قسم کی دہشت گردی اور خون ریزی سے بچا جا سکے۔ سکیورٹی اہلکاروں سے بھی اپیل ہے کہ وہ شہریوں کے ساتھ محبت اور حسن سلوک سے پیش آئیں تاکہ لوگوں کے دلوں میں ایثار اور محبت کا جذبہ پروان چڑھے۔ ایک سوال کے جواب میں بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے محرم الحرام کے دوران سکیورٹی انتظامات ہمارے حساب سے تسلی بخش نہیں۔ ہمارے کچھ تحفظات ہیں، حکومت انہیں دور کرے تاکہ انہیں مزید موثر بنایا جا سکے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree