وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں قائم ترک اسکول سسٹم کی بندش کےاحکامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد مدارس کے بجائے ترک اسکولوں کی بندش حکومت پاکستان کا غیر منطقی اقدام ہے، پاکستان ، اس کے ریاستی اداروں ،قومی اثاثوں اور بے گناہ عوام کو جتنا شدید جانی ومالی نقصان تکفیری دہشت گرد مدارس نے پہنچا یا کسی اور نے نہیں، حکمرانوں کی جانب سے ایسے دہشت گرد مدارس کو فری ہینڈ دینااور ترک اسکولز سسٹم کو بند کرنا سمجھ سے عاری فیصلہ ہے، انہوں نے کہا کہ ترک اسکول سسٹم کی بندش سے ہزاروں طلباءکی تعلیمی سرگرمیاں متاثر اور ہزاروں اساتذہ اور ملازمین بے روز گارہوگئے جس کا ازالہ کرنے کیلئے حکومت کے پاس کوئی ٹھوس اور موثر پلان موجود نہیں ، اسد عباس نقوی نے کہا کہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان اسکولوں کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت نے جلد بازی میں کیا اور اس کا مقصدترک صدر اور آل سعود کی خوشنودی کے سوا کچھ نہیں ۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و شوریٰ عالی کے رکن علامہ امین شہیدی نے راولپنڈی میں چہلم سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے مرکزی جلوس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چودہ سو سال قبل میدان کربلامیں سے اٹھنے والی ہل من ناصر ینصرنا کی آواز پر آج پوری دنیا لبیک یاحسینؑ کی صدائیں بلند کر رہی ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ حسینی آج بھی زندہ و بیدار ہیں۔انہیں جبر و استبداد سے دبانے کی کوئی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی۔اس وقت پاکستان سمیت دنیا بھر میں ملت تشیع کے خلاف وہ باطل قوتیں متحرک ہیں جن کی اصل دشمنی اسلام سے ہے ۔ شیعت کو اسلام کا مضبوط دفاع سمجھتے ہوئے وہ اسے نشانہ بنانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ان قوتوں کے مقدر میں سوائے ناکامی کے اور کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا آل سعود کی ایما پر پاکستان میں ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دہشت گردی کے واقعات کے ساتھ ساتھ ہمیں ریاستی جبر کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ملک کے مقتدر شیعہ علما اوران فعال شخصیات کوریاستی ادارے انتقام کا نشانہ بنایا رہے ہیں جن کی حب الوطنی روز روشن کی طرح آشکار ہے۔گرفتاریاں اور اس طرح کے مذموم حکومتی ہتھکنڈوں کے ذریعے ہمیں حسینی مشن سے دور نہیں رکھا جا سکتا۔ حسینی فکر کے پیروکار حق کی راہ میں قربان تو ہو سکتے ہیں لیکن اپنے اصولی موقف سے کبھی دستبردار نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا جرم محض اتنا ہے کہ ہم شیعہ ہیں، ہم یزیدیت کے خلاف آواز بلند کرنا جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ تھا لیکن پولیس انتظامیہ دہشت گردوں کی بجائے پُرامن شہریوں کے خلاف استعمال کر کے اس قانون کی افادیت کو مشکوک بنا رہی ہیں۔ سپیکر ایکٹ کے تحت ان لوگو ن کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں جو سپیکر پر رواداری، حب الوطنی اورامن و آشتی کا درس دیتے ہیں جبکہ اس کے برعکس ان لوگوں کو کھلی آزادی حاصل ہے جو سپیکر کو شر انگیزی، مذہبی تعصب اورتفرقہ بازی کے لیے استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ نیشنل ایکشن پلان سے انحراف اورآئین و قانون کی توہین ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں مسلمان مظالم کا شکار ہیں۔ کشمیر، فلسطین،یمن،نائجیریا اور شام سمیت ہم دنیا بھر کے مظلوموں کی بلا تخصیص مذہب و مسلک حمایت کرتے ہیں ۔سعودی عرب کے مقدسات کے خلاف میلی نظر سے دیکھنے والا مسلمان نہیں ہو سکتاہے۔ حرم شریف کا دفاع ہر مسلمان پر واجب ہے۔عالم اسلام کو یہ بات سمجھنا ہو گی کہ سعودی بادشاہت الگ چیز ہے اور حرمین شریفین الگ۔ سعودی حکومت اپنی بادشاہت کو بچانے کے لیے حرم کی آڑ میں چھپ کر مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کعبہ کو مسلمانوں کے کسی مسلک سے خطرہ نہیں بلکہ ان عناصرسے خطرہ ہے جنہوں نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ کے مزارات کو تباہ کیا، جنہوں نے رسول زادی سلام اللہ علیہا کے مقبرے کو مسمار کیا۔علما کے لبادے میں چھپے ہوئے مغربی استعمار کے یہ ایجنٹ اسلام کے لیے اصل خطرہ ہیں۔اس پُرتشدد فکر کو شکست دینے کے لیے عالم اسلام کی تمام معتدل مذہبی قوتوں کو ایک دوسرے کے قریب آنا ہو گا۔اسلام دشمن قوتوں کی شکست عالم اسلام کے اتحاد و اخوت میں مضمر ہے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی مناسبت سے مجلس عزا میں شریک عزاداروں پر دہشت گردانہ حملے میں کم از کم پچاس عزادار شہید اور درجنوں دیگر زخمی ہوگئے۔ افغانستان کی پولیس کے ایک اعلٰی عہدیدار نے بتایا کہ جس وقت لوگ کابل کی مسجد باقرالعلوم میں عزاداری سیدالشہداء میں مصروف تھے، اسی وقت ایک دہشت گرد نے خود کو مسجد کے اندر دھماکے سے اڑا لیا۔ اس حملے میں پچاس عزادار شہید اور درجنوں دیگر زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے، لہذا جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دہشتگرد تنظیم داعش نے اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ شہید ہونے والوں کے جسم کے ٹکڑے دور دور تک جا گرے اور ہر طرف افراتفری کا ماحول تھا۔ اس سے پہلے بھی تکفیری دہشت گردوں نے کابل میں عزاداروں پر دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ گذشتہ نو محرم کو کابل میں عزاداری کے جلوس پر دہشت گردانہ حملے میں چودہ عزادار شہید ہوگئے تھے۔

وحدت نیوز (کربلائے معلیٰ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری 4روز کی مسافت طے کرکے پاپیادہ نجف سے کربلا پہنچ گئے،15صفرالمظفر کو نجف سے آغاز ہونے والا یہ سفر  18صفرالمظفر کو کربلائے معلیٰ پہنچ کر اختتام پزیر ہوا،80 کلومیٹر طویل اس سفر میں مختلف مقامات پر انہوں نے نمازباجماعت کی امامت اور مناقب ومناجات کا شرف حاصل کیااور ایم ڈبلیوایم شعبہ امور خارجہ کے تحت زائرین گرامی قدر کی خدمت کے لئے قائم موکب شہدائے پاکستان میں شہداءکے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی میں بھی شرکت کی ، جبکہ کربلا پہنچنے پر انہوں نےتھکن سے چور زائرین اباعبدالحسین ؑ کی خدمت بھی کی، اس موقع پرمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید احمد اقبال رضوی،علامہ سید شفقت شیرازی، علامہ سید ظہیر الحسن نقوی، سید مہدی عابدی،اسد عباس نقوی ، وحدت اسکائوٹس ، امامیہ اسکائوٹس، ایران، لندن ، امریکہ، پاکستان سمیت دیگر ملکوں کے پاکستانی زائرین  بھی بڑی تعدادمیں  انکے ہمراہ موجود تھے۔واضح رہے کہ کل روز چہلم شہدائے کربلا ہزاروں پاکستانی زائرین کے قافلے کے ہمراہ حرم مطہر امام حسین ؑ میں حاضری دیں گے اور ماتم داری کریں گے۔

                                   

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید آغا علی رضوی نے آنریری بریگیڈیئر راجہ شاہ خان کی رحلت پر اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ جنگ آزادی کے ہیرو شاہ خان کی رحلت پر غمزدہ خاندان کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ اللہ تعالٰی مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے اور لواحقین کو صبر و حوصلہ عنایت فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کی قومی و ملی خدمات لائق تحسین ہیں اور انہی قائدین کی محنتوں اور قربانیوں کے نتیجے میں آج ہم آزاد فضاء میں سانس لے رہے ہیں۔ ہمارے قومی ہیروز نے جس طرح اپنی جان و مال کی پروا کئے بغیر ڈوگرہ راج کے خلاف علم بغاوت بلند کیا، بے سروسامانی کے عالم میں دشمن کو ناکوں چنے چبوائے اور 72 ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ دشمن کے ناپاک وجود سے پاک کر دیا۔ آنریری بریگیڈئیر راجہ شاہ خان مرحوم نے جنگ آزادی گلگت کے دوران جس طریقے سے دشمن کی چالوں کو ناکام بناتے ہوئے سکاؤٹس کی قیادت کی وہ اپنی مثال آپ ہے۔ آپ ایک انتہائی راز دار، جفاکش اور اس سرزمین کے وفادار سپوت تھے۔ مرحوم نہ صرف گلگت بلتستان کے ہیرو تھے بلکہ مملکت خداداد پاکستان کیلئے ایک قیمتی سرمایہ تھے، ان کی رحلت سے پوری قوم غمزدہ ہے اور خدا کے حضور دعا گو ہیں کہ مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے۔ دکھ کے اس موقع پر ہم غمزدہ خاندان کے ساتھ ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم پانے ہیروز کے کارناموں کو زندہ رکھنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرینگے اور رہتی دینا تک ان کا نام زندہ رہے گیا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے، ملک بھر میں عزاداری کے اجتماعات کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں کا الیکشن لڑنا نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، بزرگ علماء کرام کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنا، علامہ مرزا یوسف کی گرفتاری، ریاستی جبر کیخلاف آواز حق بلند کرنے والے علماء و ذاکرین کے خلاف بے بنیاد ایف آئی آر کاٹنا ریاستی اداروں کی کالعدم جماعتوں کی سرپرستی کا ثبوت ہے، ریاستی ادارے شیعہ آبادیو ں میں مسلسل چھاپے مار رہے ہیں، ہمیں وجہ بتائی جائے اور گرفتار شدگان کوورثاء کو ملنے کی اجازت دی جائے۔ ان خیالات کا اظہارایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ صادق جعفری، میر تقی ظفر، ناصر حسینی نے وحدت ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک ایسی جماعت ہے جو ہمیشہ دہشت گردی اور تکفیریت کے خلاف رہی ہے، جو ادارے اور شخصیات دہشت گردی کے خلاف ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے بیلنس پالیسی کے نام پر ایک عجیب منطق اپنائی ہے جس کے بناء پر دہشت گردوں کو پکڑ کر رہا کیا جاتا ہے اور ہمارے پر امن علماء اور اہم شخصیت کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال کر انہیں حراست میں لیا جاتا ہے، علامہ مرزا یوسف حسین سمیت مختلف اہم شخصیات کو گرفتار کیا جاتا ہے اور انہیں ہتھکڑیاں پہنا کر ایک مجرم کی طرح عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشت گرد جو ملک میں انتشار پھیلاتے ہیں، دہشتگردانہ واقعات میں ملوث ہوتے ہیں، سرے عام تکفیریت کو فروغ دیتے ہیں اور وارداتوں کے بعد اخبارات میں بیانات دے کر ذمہ داریاں قبول کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی اور قاتل کو مقتول کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڑا کر کے دونوں کے ساتھ ایک سا رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی خواہشات پر ملت جعفریہ کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، آغاز ایام عزاء سے اب تک 13 اہل تشیع مرد، خواتین اور معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، لیکن کالعدم دہشت گرد تنظیموں اوران کے سیاسی و مذہبی سرپرست سہولت کا سندھ حکومت کے تحفظ میں آزاد گھوم رہے ہیں اور آزادانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن اب تک اہل تشیع مسلمانوں کے قاتل کسی دہشت گرد کی گرفتاری نہ ہونا وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور اڈے موجود ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں، کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیمیں ناصرف آزادانہ فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ آئے روز محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کو دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے، سندھ سمیت ملک بھر میں افراتفری و بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف کالعدم دہشتگرد تنظیمیں ہی ملکی سالمیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، محب وطن ملت تشیع کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، صورتحال جاری رہی تو ملت جعفریہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے خلاف صوبے بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوگی، لہٰذا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت حکومتی صفوں میں موجود کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کرکے ملت جعفریہ کے تحفظات دور کرے۔

رہنماؤں نے کہا کہ ریاستی ادارے کالعدم جماعتوں کیخلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں، کالعدم جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، یہ وہی لوگ ہیں کہ جنہوں نے پاکستان کے اثاثوں اور ریاستی اداروں پر دہشت گردی کی کاروائیاں کی ہیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان کی روح کے مطابق ان کیخلاف کاروائی کرے، حکومت پاکستان ملک میں دہشت گردی ختم کرنا چاہتی ہے تو کفر کے فتوے بلند کرنے والے افراد کو بھی قانون کے کٹہرے میں لائے، وہ علماء جنہوں نے میشہ پاکستان کی سلامتی کی بات کی، جو وطن دوستی کا سبق پڑھاتے ہیں، علامہ مرزا یوسف جنہوں نے ہمیشہ امن دوستی کا پیغام دیا، اتحاد بین المسلمین کا پرچار کرتے رہے، تمام مکاتب فکر کے ساتھ مل کر دہشت گردی کیخلاف آواز بلند کی، محض بیلنس پالیسی کے تحت انہیں پابند سلاسل کیا گیا اور جن لوگوں نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی ان پر بھی بے بنیاد ایف آئی آر بنادی گئی، یہ کونسا قانون ہے کہ آپ قاتل اور مقتول کو ایک ہی صف میں کھڑا کررہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان دہشت گردوں کیخلاف بنا تھا لیکن اس کا رخ پرامن عوام کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ شہر کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سندھ حکومت بیلنس پالیسی کی بنیاد پر شیعہ آبادیوں میں چھاپے ماررہی ہے، جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چہلم امام حسین (ع) پر کراچی سمیت سندھ بھر میں سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے، اربعین امام حسین کے موقع پر سندھ بھر میں ماتمی جلوس برآمد ہونگے جن کی سیکورٹی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، شیعہ آبادیوں میں بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جائے، علامہ مرزا یوسف حسین سمیت دیگر شیعہ اکابرین پر بے بنیاد مقدمات کو فوری واپس لیا جائے، کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے الیکشن لڑنے والے افراد کو ناہل قرار دیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree