وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی نے پولیٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری ہماری شہ رگ ہے، ڈی جی آئی بی کے رپورٹ کے بعد ان ملک دشمن قوتوں کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف فوری کارروائی کو یقینی بنایا جائے، کوئٹہ اور کراچی میں معصوم خواتین اور بچوں پر حملہ آور یہی گروہ تھے جن کے تانے بانے یہاں کے شدت پسند کالعدم جماعتوں سے ملتے ہیں، کراچی میں ہونیوالے معصوم شہریوں پر پے درپے حملوں نے سندھ حکومت کو بے نقاب کیا ہے، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے کالعدم جماعت اور دہشتگردوں کے سہولت کاری کی گرفتاری اور سندھ حکومت کے حکم پر رہائی نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں کیساتھ گہرے مراسم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی ملت جعفریہ پاکستان نے دی ہم نے اپنے 24 ہزار سے زائد شہداء کے جنازے اُٹھائے صرف بلوچستان کوئٹہ میں 15 سال کے دوران ہمارے اوپر 1400 سے زائد حملے ہوئے، گلگت بلتستان میں ہمیں راستے میں شناخت کرکے قتل عام کیا گیا، ڈیرہ اسماعیل خان کو ملت تشیع کا مقتل گاہ بنا دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں ہمارے پروفیشنلز اور کاروباری شخصیات کا قتل عام کیا گیا، کراچی میں ہم نے ملت جعفریہ کے 4 سالہ بچے سے لے کر 70 سالہ بزرگ تک کے بے گنا ہ پُرامن شہریوں کے جنازے اٹھائے، لیکن ہم نے دشمن کے ناپاک عزائم کو کامیاب ہونے نہیں دیا، ہمیشہ ملکی سلامتی اور امن کو مقدم رکھا، ان تمام مشکلات اور ظلم جبر کے باوجود ہم نے صبر دامن ہاتھ سے چھوٹنے نہ دیا، ہمیں دہشتگردی کیخلاف اس آپریشن سے یہ امید تھی کہ اب ہمارے شہداء کے ورثا اور اس مظلوم ملت کو انصاف ملے گا، لیکن بد قسمتی سے ریاستی ادارے اور حکمران ہمیں انصاف دلانے کے بجائے الٹا بیلنس پالیسی کے تحت ہمیں ہی نشانہ بنا رہے ہیں، ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل دراصل اس اہم جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہے۔ سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے مصلحت پسندی اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر آگے بڑھنا ہوگا، بصورت دیگر اس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں بھگتیں گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان کشمیری جوانوں کے پشتی بان ہیں، کشمیر حریت کی سرزمین ہے، کشمیریوں جوانوں میں کربلا کا خون دوڑتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ طلبہ محاذ کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ تحریک آزادی کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلہ کو جان بوجھ کر فراموش کیا گیا، تاکہ سامراجی قوتیں اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ نااہل قیادت کی وجہ سے کشمیر کاز کو تقویت کی بجائے نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کی کشمیر کے حوالے سے وہ پالسی نہیں جو ہونی چاہئے، اسلامی ممالک میں صرف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی پالیسی واضح اور اصولی ہے، دنیا کے تمام اسلامی و آزادی کی تحریکوں کو کشمیر کے دن کو یوم القدس کی طرح منانا وقت کی اہم ضروت ہے، کشمیر ہر مسلمان مظلوم کی آواز ہے، ہر ایک کو کشمیر کے مسئلہ کے لئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔

وحدت نیوز(کراچی) بلوچستان حکومت زائرین امام حسین ؑ کو فوری تافتان بارڈر سے روانہ کرے،این اور سی کے نام پر ہزاروں زائرین اب تک بے یارو مدد گار کوتافتان بارڈر میں محصورہیں،وفاق اور بلوچستان کے موجودہ حکمران اگر عوام کو تحفظ اور عوامی مسائل حل نہیں کر سکتے تو ان کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں،شرپسند اور دہشت گرد اب بھی بلوچستان میں آزاد ہیں،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شرپسندوں اور وطن دشمنوں کیخلاف کاروائی کی بجائے پرامن شہریوں کی نقل وحمل پر پابندی حکمرانوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،زائرین کی حفاظت کرنے میں بلوچستان حکومت ناکامی کا اعتراف کریں ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے ہزاروں زائرین کو درپیش مشکلات پر ہونے والے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت امن و امان اور عوام کی جان و مال کی تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے،عوام کو دہشت گردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے،زائرین امام حسینؑ ہزاروں کی تعداد میں گذشتہ کئی دنوں سے کوتافتان میں محصور ہیں،خواتین ،بچے،بزرگ جوان سڑکوں پر رات بسر کر رہے ہیں،اگر حالات ایسے رہے تو ہم پیدل مارچ پر مجبور ہونگے،علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ بلوچستان میں محصور زائرین مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں،کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے کے ذمہ داروفاق اور بلوچستان کے حکمران ہونگے،اگر زائرین کے مسائل حل نہ ہوئے تو زائرین باڈر کی جانب پیدل لانگ مارچ پر مجبور ہونگے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شہداء اور مظلوموں کے حق میں آواز بلند کرنا کوئی جرم نہیں ، شہریت کی منسوخی اور شیڈول فور جیسے گھٹیا اقدامات حق بات کہنے سے نہیں روک سکتے۔ ظالم اور مظلوم کو ایک ہی صف میں کھڑا کرکے انصاف کا قتل کیا گیا۔ ہم نے سیکڑوں معصوم شہداء کے جنازوں کوکندھا دیا مگر آج تک قانون کو نہیں توڑا، دھرنے سے لے کر لانگ مارچ تک ہمیشہ پرامن احتجاج کیا۔
                 
انہوں نے کہا کہ ابوذر غفاری ؓ اور میثم تمار ؓ کے پیرو ہیں حق بات کہنے سے نہیں گھبرائیں گے، حکومت اور اداروں کے غیر آئینی اقدام کو عدالت میں چیلنج کریں گے، اور عوام کی عدالت میں جائیں۔ آج بھی دھشت گردوں کی ہمدرد حکومت سے یہی سوال ایک بار پھر پوچھنا چاہتا ہوں کہ دھشت گردی کے شکار اسی ہزار بے گناہ پاکستانیوں کو آخرانصاف کب ملے گا، وطن عزیز پاکستان کو دھشت گردی سے کب نجات ملے گی۔ ملٹری کورٹس کی تشکیل کے بعد وعدہ کیا گیا تھا کہ مظلوموں کو فوری انصاف ملے گا مگر کوئٹہ سے لیکر شکارپور تک کے مظلوم شہداء کے خون ناحق سے انصاف نہیں کیا گیا۔         

انہوں نے کہا کہ بزرگ عالم دین مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی، امین ملت علامہ محمد امین شہیدی سمیت ملت جعفریہ کے سیکڑوں معصوم اور شریف شہریوں کو فقط بیلنس پالیسی کے تحت  امریکہ اور آل سعود کو خوش کرنے کے لئے شیڈول فور میں ڈالا گیا۔ سید بشیر شاہ، راجہ اسد، مولانا عبدالحق جمالی جیسے کارکن دوستوں پر فخر ہے جن کی شرافت ، اور حب الوطنی کو دشمن بھی ماننے پر مجبور ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام کے آغاز سے عزاداروں کی ہونے والی شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور کریکر دھماکے کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے۔ وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایام عزاء کی ابتداء سے ہی ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، جو وفاقی و صوبائی حکمومتوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں بس پر فائرنگ کے نتیجے میں شیعہ کمیونٹی کی پانچ خواتین اور واہ کینٹ میں دو شیعہ افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنائے جانے سمیت کراچی گلستان جوہر میں معروف ماہر تعلیم منصور صادق زیدی اور اب مسجد و امام بارگاہ در عباس پر کریکر حملے کے نتیجے میں شہید فراز بشیر کی شہادت اور 20 سے زائد افراد کے زخمی ہونے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کے قیام کے لئے غیر معمولی سکیورٹی کے حکومتی دعوے محض طفل تسلی ثابت ہو رہے ہیں، حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کی بجائے نیشنل ایکشن پلان کا سارا زور عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش پر لگا رکھا ہے، یہ غیر منصفانہ طرز عمل کسی طور قبول نہیں، عزاداروں اور عزاداری کی حفاظت کے لئے ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت یہ بات ذہن نشین کر لے کہ ہمارے ماتمی جلوس احتجاجی جلوسوں میں بھی تبدیل ہوسکتے ہیں، ملک بھر میں محرم الحرام کے آغاز سے 9 شیعہ افراد کا دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ جانا متعلقہ اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، کراچی میں دہشت گردی کا حالیہ واقعہ کالعدم مذہبی جماعتوں کی کارستانی ہے، ان کے خلاف فوری ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں صوبائی حکومت جان بوجھ کر حالات خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے، ہماری عبادات میں سرکاری اداروں کی دانستہ مداخلت حکومت کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے، ہم اپنی جماعت اور ذات پر تو سمجھوتہ کرسکتے ہیں لیکن عزاداری پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں، کسی بھی غیر آئینی رکاوٹ کو عزاداری کی راہ کی دیوار نہیں بننے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کے پروگراموں کو حکومت کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کراچی ایف سی ایریا میں امام بارگاہ درعباس (ع) پر دستی بم حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے حملہ میں مجلس عزا کو نشانہ بنایا گیا، امام بارگاہ در عباس میں خواتین کی مجلس ہو رہی تھی، کریکر حملہ میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے، امام بارگاہ حملہ میں 13 سالہ معصوم بچہ فراز شہید ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں عزاداران پر دہشتگردی کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے، اس سے قبل پانچ محرم الحرام کو گلستان جوہر میں شیعہ کلنگ کے واقعات میں معروف تعلیم دان منصور صادق کو مجلس سے واپسی پر سفاک دہشتگردوں نے گھات لگاکر اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ اسی وقت گلشن اقبال میں دوران مجلس عزا دہشتگردوں کی فائرنگ سے عزادار جواد اور حیدر زخمی ہوگئے تھے، جن میں بعد ازاں نو محرم کو جواد رضا دوران علاج شہید ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں دہشتگرد کھلے عام گھوم رہے ہیں، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام نظر آتے ہیں، حکومت عزادار خواتین و بچوں کو بھی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود منصور زیدی، جواد رضوی شہید کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔ علامہ مختار امامی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت مساجد و امام بارگاہوں میں منعقدہ مجالس و جلوس عزا کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے، آغاز محرم سے جاری عزاداروں کی ٹارگٹ کلنگ اور بم حملہ میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree