The Latest
وحدت نیوز(سرگودھا)ضلع سرگودھا کی تحصیل شاہ پور کی معروف سیاسی وسماجی شخصیت سید عمران شاہ کی والدہ کی وفات پر تعزیت کرنے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا وفد مرکزی سیکرٹری سیاسیات وسابق معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب جناب سید اسد عباس نقوی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سربراہی میں تحصیل شاہ پور کے گاوں (حسین شاہ) پہنچا ۔علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب اور ظہیر کربلائی صوبائی آفس سیکرٹری بھی مرکزی سیکرٹری سیاسیات کے ہمراہ تھے ۔ سید عمران شاہ شیرازی ضلع سرگودھا کی ایک جانی پہنچانی سیاسی قد آور شخصیت ہیں اور انکے والد علاقے کے معروف سیاسی وسماجی زمیندار سادات خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ۔
سید عمران شاہ کا خاندان علاقے میں لوگوں کی فلاح وبہبود اور ویلفیئر کے کاموں میں معروف ہے ۔ عمران شاہ صاحب مجلس وحدت مسلمین پاکستان تحصیل شاہ پور کے شعبہ سیاسیات کے تحصیل صدر ہیں اور انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے لئے بڑی سیاسی خدمات سرانجام دی ہیں ۔ ان کی والدہ کے انتقال پر بڑی بڑی سیاسی ، سماجی ، علمی اور مذہبی شخصیات نے آکر ان سے تعزیت کی آج مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے آکر ان کی والدہ مرحومہ کے انتقال پر تعزیت کی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے تعزیت کا پیغام پہنچایا اور مرحومہ کی بلندی درجات کے لئے دعائے مغفرت کی اور لواحقین کے لئے صبرجمیل کی دعا کی ۔
سید عمران شاہ شیرازی نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا شکریہ ادا کیا ۔ قبلہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا اور عمران شاہ صاحب نے مرکزی سیکریٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو علاقے کی موجودہ سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن نے فلسطینی مظلوم عوام پر اسرائیلی و امریکی سفاکیت کے خلاف امریکی قونصلیٹ کی جانب مارچ کا اعلان کردیا۔ سوشل میڈیا پر جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایم ڈبلیو ایم ترجمان نے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کی فلسطینی مسلمانوں پر بربریت کے خلاف حمایت فلسطین و دفاع غزہ ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
اعلامیہ میں ترجمان نے ریلی میں خواتین، مرد اور بچوں سے بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔ ریلی 22 اکتوبر بروز اتوار 3 بجے سہ پہر کو ہوگی جس کا آغاز نمائش چورنگی سے ہوگا جو امریکی قونصلیٹ کی جانب مارچ کرے گی۔ ریلی میں شرکت کے لئے شہر بھر سے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔
وحدت نیوز(قم) کل رات اسرائیل کی غزہ کے ہسپتال میں موجود زخمی بچوں پر بمباری کی مزمت کرتے ہوئے سربراہ مجلس علماء امامیہ پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا کربلائے غزہ میں صیہونیوں کا ہسپتال میں موجود زخمی بچوں پر انسانیت سوزحملہ اسرائیل کی حقیقت کو عیاں کرتا ہے۔ دراصل غزہ میں گھروں، ہسپتالوں اور عوامی مراکز کو نشانہ بنانا اسرائیلی بوکھلاہٹ کی علامت ہے۔ امریکہ ، مغربی ممالک اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے خائن عرب ومسلم حکمران اسرائیل کی طرف سے فلسطینی نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں۔
تمام عالم اسلام کے حکمرانوں سے اپیل ہے کہ مزمتی بیان یا قرار دادیں پاس کرنا مسئلہ فلسطین کا حل نہیں بلکہ مسلم امہ کی طرف سے ان جرائم کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ فلسطین کی مکمل آزادی اور غاصبانہ قبضے سے نجات کے لئے ہر طرح کی امداد فراہم کی جائے۔
سیکرٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ہم شھداء کے خانوادہ اور پوری فلسطینی مجاھد قوم کو تعزیت وتسلیت پیش کرتے ہیں۔اور دعا ہے کہ اللہ تعالی شھداء کے درجات بلند کرے اور جنت نصیب کرے اور زخمیوں کو جلد از جلد شفایاب فرمائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین ایم ڈبلیوایم پاکستان علّامہ راجا ناصر عباس جعفری کی غاصب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اسپتال اور حماس قیادت کے گھروں پر حملے کی مذمت۔میڈیا کو جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل نے اسپتال پر حملہ کر کے عالمی انسانی حقوق اور جنگی قوانین کی بدترین پامالی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال پر راکٹ حملے میں ایک ہزار سے زائد بے گناہ بچے، عورتیں ، بزرگ اور جوان بے دردی سے شہید ہوچکے ہیں۔اسرائیلی بربریت میں امریکہ اور اس کے حواری برابر کے مجرم ہیں۔عالمی برادری کی اس ظلم و بربریت پر خاموشی قابل افسوس اور مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام امت مسلمہ دنیا بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرے۔حکومت پاکستان ہمت کا مظاہرہ کرے اور کھل کہ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائے۔پاکستان میں بھی تین روزہ سوگ کا سرکاری سطح پر اعلان کیا جائے۔ غیرت مند پاکستانی کسی صورت میں اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے مزید کہا کہ مظلوم فلسطینیوں نے مزاحمت کا راستہ چنا ہے۔فلسطین میں معصوم بچوں، خواتین کا خون اسرائیل و عرب حکمرانوں کے گلے پر ہے۔حکومت پاکستان کو چایئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف واضح موقف اختیار کرے۔مسلم امہ اسرائیل کے ناپاک وجود سے بیت المقدس اور فلسطینی علاقوں کو آزاد کروائیں۔ ہزاروں بچے، بہنیں اور بیٹیاں امت مسلمہ کی جانب دیکھ رہی ہیں۔تمام مسلم ممالک یک جان ہو کر فلسطینیوں کی امداد کو پہنچیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور او آئی سی غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کو فوری روکیں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی پر اتر آیا ہے اور کھلم کھلا عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، اس گھمبیر صورتحال کو نہ روکا گیا تو غزہ میں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، غذائی اشیاء کی قلت، پانی بجلی اور میڈیکل سہولیات کے ناپید ہونے سے شدید بحران پیدا ہو گیا ہے، غزہ کی نہتی عوام پر ہونے والی وحشیانہ بمباری میں ممنوعہ کیمیکل سفید فاسفورس کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس کی تصدیق اسرائیل کے سکالرز بھی کر رہے ہیں، اقوام عالم نے اسرائیلی مظالم پر دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے مجرمانہ چپ سادھ رکھی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی سفاکیت کی حمایت میں امریکہ تمام تر حدیں عبور کر چکا ہے، اقوام متحدہ میں روس کی انسانی بنیادوں پر مبنی جنگ بندی کی قرارداد کو روکنا اسرائیلی جرائم میں شریک ہونے کے مترادف ہے، امریکی بحری بیڑوں کی تعیناتی اور فوجیوں کو اسرائیل بھیجنے کی پالیسی صہیونی ریاست کے لیے سنگین نتائج برآمد کرے گی، اسرائیلی فوج نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکی ہے، خدا کے شیروں نے بھوک اور پیاس کے باوجود اسرائیل کو نڈھال کر دیا ہے، غزہ پر دس روزہ شدید بمباری کے باوجود اندر داخل ہونے کی جرات نہیں ہے، کاغذی شیر امریکہ بھی اسرائیل کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے، فلسطینی عوام کی استقامت اور عزم و ہمت دشمن پر غالب آ گئی ہے، امریکی وزیر خارجہ کو مشرق وسطیٰ کے دورے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کا واضح ثبوت ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن خود دورہ کرنے پر مجبور نظر آتا ہے، اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو یہ خوف کھائے جا رہا ہے کہ جنگ کا دائرہ وسیع ہوا تو اسرائیل کے وجود کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے۔
وحدت نیوز(خوشاب)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد کی علامہ نصیر حسین ملک کے بھائی کی اچانک وفات پر پدھراڑ ضلع خوشاب جاکر تعزیت پیش کی اور فاتحہ خوانی کی ۔ مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان جناب سید اسد عباس نقوی ، صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب جناب علامہ سید علی اکبر کاظمی اور صوبائی آفس سیکریٹری ظہیر کربلائی نے علامہ ملک نصیر حسین مجلس علمائے امامیہ پاکستان کے صدر اور پرنسپل دارالعلوم محمدیہ سرگودھا کے بڑے بھائی کی ناگہانی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور علامہ ملک نصیر حسین کے آبائی گاوں پدھراڑ ضلع خوشاب جاکر ان سے تعزیت کی اور اجتماعی فاتحہ خوانی کی گئی۔
فاتحہ خوانی میں ملک نصیر حسین کے خانوادہ کے لوگ بھی موجود تھے ۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے تعزیت کا پیغام پہنچایا گیا ۔ طبعیت ناساز ہونے کی بنا پر قبلہ راجہ ناصر عباس جعفری خود تشریف نہ لا سکے ۔ علامہ ملک نصیر حسین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد کا پدھراڑ آمد پر شکریہ ادا کیا اور علامہ راجہ ناصرعباس جعفری صاحب کی صحت وسلامتی کے لئے دعا بھی کی ۔
وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے برسی شہداء سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے سلسلے میں ضلع شکار پور کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار عبدالعلی کھوہارو نظام الدین انقلابی علامہ سیف علی ڈومکی و دیگر ان کے ساتھ تھے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شہدائے جیکب آباد کی آٹھویں برسی 23 اکتوبر بروز سوموار مقتل شہداء جیکب آباد پر منائی جائے گی۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین یوتھ ونگ کے مرکزی صدر علامہ تصور مہدی سیکرٹری تعلیم برادر عارف علی الجانی علامہ سید ظفر عباس شمسی معروف نوحہ خوان سید رضا عباس شاہ و دیگر خطاب کریں گے۔
برسی شہداء منانے کا مقصد معاشرے میں ان کی قربانی اور ان کے اھداف افکار اور تعلیمات کو ژندہ رکھنا ہے۔موجودہ صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ غزہ میں معصوم شہریوں پر بمباری کرکے اسرائیل نے اپنی ظلم و بربریت پر مبنی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ کیا ہے۔ معصوم اور بے گناہ انسانوں کا خون نا حق اسرائیل کے زوال اور خاتمے کا سبب بنے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران اپنے عوام کی ترجمانی کرنے کی بجائے امریکی غلامی کر رہے ہیں۔ غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے قتل عام مسلم حکمران اور نام نہاد اسلامی فوج خاموش تماشائی نظر آتے ہیں۔ قبلہ اول مسجد اقصیٰ بیت المقدس اور فلسطین سے غداری کرنے والوں کو امت مسلمہ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے تری مینگل سکول پارا چنارمیں چند ماہ قبل تکفیری دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے اساتذہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ٹوئٹرپرجاری اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ تری مینگل سکول پارا چنار میں اساتذہ کے بہیمانہ قتل میں ملوث دہشت گردوں کی تاحال عدم گرفتاری قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی کا ثبوت ہے۔
ورثا کو انصاف کی فراہمی اور مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچانا ریاست کی ذمہ داری اور لواحقین کا آئینی حق ہے۔ذمہ داران کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا کے مطالبے کے لیے لگائے جانے والے احتجاجی کیمپ کی مجلس وحدت مسلمین بھرپور حمایت کرتی ہے۔ہم کل بھی پسماندگان کے ساتھ کھڑے ہیں آج بھی کھڑے ہیں اور آئندہ بھی پوری قوت کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)خوف آتا ہے  اگرچہ یہ سطور دوران پرواز لکھ رہا ہوں مگر وہ بات مجھے بھول ہی نہیں رہی ۔ میرا عرب دوست مجھ سے پوچھتا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو کیا ہو گیا ہے، ظلم و جبر پر ان کی مسلسل خاموشی سمجھ سے باہر ہے اور پھر خاص طور پر تمہارا ملک کیوں چپ ہے، کیا تم لوگ بھول گئے ہو کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل سے متعلق کیا کہا تھا، پہلے تو تمہارا ملک بولتا تھا، اسرائیلی تمہارے ملک سے ہمیشہ خوفزدہ رہتے تھے، اس مرتبہ تمہارا ملک بھی خاموش ہےبلکہ میں نے سنا ہے کہ تمہارے ملک میں ایک جماعت نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے چاہے تو اسے روک دیا گیا،ایک عورت نے اسرائیل مردہ باد کہا تو اسے گرفتار کرلیا گیا،اب اسرائیل تمہارے ملک سے خوفزدہ نہیں ،اب اسے صرف حماس اور حزب اللہ جیسے مزاحمتی گروپوں سے خوف آتا ہے، اسرائیل عرب ممالک سے بالکل بھی پریشان نہیں البتہ اسے ایران اور روس کی چالوں سے خوف آتا ہے، خوف سے یاد آیا کہ تمہارے ملک کے وہ لوگ کیوں چپ ہیں جو سارا سال مذہب کے نام پر دولت بٹورتے ہیں، تمہارے ایک بڑے سیاسی مذہبی رہنما نے تو حد ہی کرڈالی ،اس نے تو ظالم کی حمایت کی ہے، کیا ایسوں کو خدا کا خوف نہیں ،اس طرح کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کونسا چہرہ دکھائیں گے؟میں اس کے تمام سوالات توجہ سے سنتا رہا، میرے پاس کیا جواب ہوسکتا تھا،
میں تو خود مسلمانوں کے طرزِ عمل پر دکھی ہوں اور سوچتا ہوں کہ یہ امت نبی کریم صلی للہ علیہ وآلہ وسلم کو کیا چہرہ دکھائے گی؟ روز حشر یہ مسلمان کیا جواب دیں گے؟ دل میں تلاطم تھا، ہونٹوں پہ خاموشی اور نمناک آنکھوں میں حیرت کے سوا کچھ بھی نہ تھا، میں اسی خاموشی کے دوران گہری سوچوں میں اتر گیا بس سوچتا رہا، یہ منظر دیکھ کر عرب دوست بولا کہ بولتے کیوں نہیں ہو؟ تازہ سوال نے مجھے ہمت دی، میں نے اپنے دوست سے عرض کیا کہ تم بھی تو مسلمان ہو، کیا تمہارے ملک نے کوئی کردار ادا کیا ہے، میں تو برطانیہ میں ایک پردیسی کے طور پر چند روز کا مسافر ہوں، مسافر کو تو روزے میں بھی چھوٹ ہوتی ہے مگر میں تمہارے سارے سوالوں کے جواب دوں گا۔ خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد رہے سہے مسلمان بھی غلامی میں چلے گئے تھے بلکہ پچھلی صدی میں ایک وقت ایسا بھی تھا جب کوئی مسلمان ملک آزاد نہیں تھا اس کے بعد جب مسلمان ملکوں کو نام نہاد آزادیاں ملیں تو پرانے آقاؤں نے کہیں بادشاہتیں بنوا کر تو کہیں افواج کے راستے اپنی خواہشات کو دوام بخشا، انہوں نے ایسا اہتمام کیا کہ حکم عدولی نہ ہو۔
اب حالت یہ ہے کہ مسلمان ملکوں میں سے پانچ چھ امیر ملک ہیں باقی پچاس تو حالات سے لڑ رہے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمان ممالک قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں لیکن اس حقیقت کو کیسے نظر انداز کیا جائے کہ ان وسائل سے یا تو کوئی اور مستفید ہورہا ہے یاپھر حکمران لوٹ مارکر رہے ہیں، مجھے تو تم عربوں پہ زیادہ غصہ ہے کہ تمہارے حکمران دولت مند ہونے کے باوجود اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد نہیں کر رہے، اسرائیل کے ارد گرد کتنے بڑے بڑے اسلامی ممالک ہیں، کیا ان پر جہاد فرض نہیں ،کیا تم لوگ فلسطینیوں کی عملی اور مالی مدد نہیں کرسکتے، کیا تم لوگ چھوٹے سے اسرائیل کو نتھ نہیں ڈال سکتے؟ سچ یہ ہے کہ مسلمان قرآن سے دور ہوچکے ہیں، ان کے سینوں میں اہلِ بیت سے وہ محبت نہیں جس کا حکم رسول پاک ﷺنے دیا تھا، مسلمان اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرے کرتے ہیں، قراردادیں منظور کرتے ہیں اور صرف کہنے کی حد تک کہتے ہیں کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں، مسلمان ملکوں میں عوام بےچارے دعائیں کرتے ہیں مگر عملی طور پر کچھ بھی نہیں کرتے، اس مرحلے پر مجھے اکثر نوابزادہ نصر اللہ خان یاد آجاتے ہیں کہ’’ کب کوئی بلا صرف دعاؤں سے ٹلی ہے‘‘ میں تو اکثر سوچتا رہتا ہوں کہ یہ امت روز محشر اپنے رسول اور خدا کو کیسے چہرہ دکھائے گی، کیا دنیا میں سب کچھ مال ہی ہے، کسی مسلمان ملک کو یہ فکر ہے کہ فلسطین کی مدد کرنے سے اس کا بزنس تباہ ہو جائے گاتو کسی کو فکر لاحق ہے کہ فلسطین کی مدد کرنے سے فلاں فلاں عالمی طاقتیں ناراض ہو جائیں گی، کسی کو یہ فکر نہیں کہ کہیں خدا ناراض نہ ہوجائے،سچی بات تو یہ ہے کہ مسلمان حکمرانوں میں خوف خدا نہیں رہا،وہ اس جہان میں استعماری طاقتوں کے دم چھلے بنے ہوئے ہیں،انہیں اگلے جہان کی فکر ہی نہیں،جب خدا سے زیادہ طاقتور کوئی نہیں تو پھر مسلمان حکمران کسی اور سے کیوں ڈرتے ہیں،یاد رہے کہ بزدلی مومن کی شان نہیں،جب مسلمانوں کو ایک جسم کی مانند قرار دیا گیا ہے تو پھر یہ سب مسلمان ایسا محسوس کیوں نہیں کرتے،جب سارے مغربی خونخوار اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہوگئے ہیں تو پھر مسلمان حکمرانوں کو عقل کیوں نہیں آرہی، کیا بزنس اتنا ہی ضروری ہے،کیا مفادات کا کھیل اتنا ہی اہم ہے کہ اپنے چہروں پر دنیا کی کالک مل لی جائے،دنیا کی محبت میں گرفتار مسلمان ملکوں کے غلام حکمرانوں سے ایک ہی سوال ہے کہ کیا تمہیں خدا سے خوف نہیں آتا؟ اسلم گورداسپوری کا شعر سوئے ہوئے ضمیروں کو طمانچے مار رہا ہے کہ
زندگی اتنی غنیمت تو نہیں جس کیلئے
عہد کم ظرف کی ہر بات گوارہ کرلیں
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے بدین میں نفرتوں کے سوداگر فرقہ پرست ملا آغا جان سرھندی کی جانب سے اہل تشیع کے خلاف گستاخانہ تقریر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ ربیع الاول اور ہفتہ وحدت اتحاد بین المسلمین کے موقع پر فرقہ پرست ملا آغا جان سرھندی نے شیعہ مسلمانوں کے خلاف شرانگیز گفتگو کرتے ہوئے انہیں قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔ لہٰذا اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے مطالبہ کیا کہ بدین شہر کے مرکزی چوک پر ہونے والی شرانگیز تقریر کے خلاف فی الفور ایف آئی آر درج کی جائے اور شرپسند ملا کو جلد گرفتار کیا جائے۔
جلسہ کے مقرر ملا آغا جان سرھندی کے علاوہ جلسے کے بانی منتظمین کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملا آغا جان سرھندی نے بدین ضلع کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس شرپسند ملا پر آئندہ ملک بھر میں تقریر پر پابندی لگائی جائے۔ ایسے اشتعال انگیز مقرر پر مستقل پابندی ضروری ہے، جو گستاخانہ گفتگو کرکے قتل و غارت کی سرعام دھمکیاں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی روز سے بدین کے مومنین سراپا احتجاج ہیں۔ ہم ان کے پرامن احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے بدین انتظامیہ اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فتنہ پرست ملا کے خلاف فی الفور مقدمہ درج کرے، ورنہ اہل تشیع کی تشویش میں اضافہ ہوگا۔