The Latest

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے سانحہ پشاور کے زخمیوں کے علاج معالجے میں ہسپتال کے عملے کی غفلت کی پُرزور انداز میں مذمت کی ہے۔

 اپنے ایک بیان میں علامہ اسدی کا کہنا ہے کہ پشاور مسجد دھماکے میں زخمی ہونیوالے شہریوں کو طبی امداد کی فراہمی میں ہسپتال کا عملہ غفلت کا مظاہرہ کر رہا ہے، کبھی ادویات نہیں تو کبھی ٹیسٹوں کیلئے معاملات کو تاخیر کا شکار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے کے بعد اب تک 5 سے زائد زخمی شہید ہو چکے ہیں، اگر انہیں بروقت طبی امداد اور بہتر طبی سہولتیں مل جاتیں تو وہ بچ سکتے تھے۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ، وزیر صحت کے پی اور گورنر کے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار کی مسجد کے زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور وزیرصحت خود موقع پر جا کر زخمیوں کے علاج معالجے کی صورتحال کا جائزہ لیں۔

 انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جو زخمی بعد میں شہید ہوئے ہیں، ان کی بھی انکوائری کروائی جائے کہ انہیں بروقت طبی امداد کیوں فراہم نہیں کی گئی۔

وحدت نیوز(سکردو)وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو سانحہ پشاور جیسا دلخراش واقعہ دوبارہ رونما نہ ہوتا۔ میں سانحہ پشاور کے بعد شہداء کے گھروں میں جا کر آیا ہوں سب کا یہی کہنا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کےذمہ داران اور ان کے سرپرستوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جاتا تو آج دوبارہ درجنوں لاشیں اٹھانا نہ پڑتیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکردو میں سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے علی مرتضی کی رہائش گاہ پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کا ہمیشہ سے یہ المیہ رہا ہے کہ یہاں مخصوص طبقہ فکر کے لوگ اور سکیورٹی اداروں کے اہلکار نشانہ بنتے رہے ہیں، دیگر اجتماعات میں کہیں کچھ نہیں ہوتا۔ مخصوص طبقہ فکر کے لوگوں اور سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے میں کوئی وجہ ہوگی۔

صوبائی وزیر زراعت کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں صرف افسوس یا تعزیت کرنے کے بجائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کی بیخ کنی کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔ اس بات میں دو رائے نہیں کہ سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی قربانیاں لازوال ہیں، ہم نے وطن کیلئے جانیں دی ہیں، آئندہ بھی دیں گے۔ شہادت ہماری میراث ہے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ ہم شہریوں کی جان و مال سے کھیلنے والوں کی بیخ کنی نہ کریں۔ سکیورٹی ادارے بے گناہ شہریوں کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ اس سلسلے میں ان کو ہماری کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہے تو ہم پیش کریں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان نصاب کمیٹی کے کنوینیر مقصود علی ڈومکی نصاب کمیٹی کے رکن سید ابن حسن بخاری اور علامہ ضیغم عباس چوہدری نے ایمز کالج اسلام آباد پہنچ کر کالج کے پرنسپل سید امتیاز رضوی جبکہ جامعہ الولایہ پہنچ کر مدرسہ کے پرنسپل علامہ سید علی محمد نقوی سے ملاقات کی۔ اور انہیں 12 مارچ کو اسلام آباد میں متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ہونے والی شیعہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید محمد دھلوی کی قیادت میں ملک بھر کے شیعہ علماء اور اکابرین نے نصاب تعلیم کی اصلاح کے لئے جو تحریک چلائی اس کے نتیجے میں حکومت نے 1975 کا متفقہ نصاب تعلیم بنایا۔ ہم اسلاف کی جدوجہد کو ضایع ہونے نہیں دیں گے۔ حکومت 1975 کے متفقہ نصاب تعلیم کو بدلنے سے اجتناب کرے۔ نصاب تعلیم اہم قومی مسئلہ ہے اس لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ملک گیر شیعہ قومی کانفرنس طلب کی ہے تاکہ ملک بھر کے شیعہ علماء خطباء ذاکرین مسولین مدارس ماہرین تعلیم اور تنظیمی نمائندے مل بیٹھ کر نصاب پر مشاورت کریں اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت کی نمائندہ قومی جماعت کی حیثیت سے ملت کے حقوق کے حصول کے لئے مسلسل میدان عمل میں ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید علی شاہ نے کہا کہ نصاب تعلیم حساس مسئلہ ہے۔ نصاب کے سلسلے میں قومی کانفرنس ملت کی بیداری اور یکجہتی کا باعث ہوگی۔اس موقع پر علامہ سید امتیاز رضوی نے کہا کہ نصاب تعلیم سے قوم کا مستقبل وابستہ ہے تعلیمی نصاب میں ملت جعفریہ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ پشاور کے خلاف بھرپور احتجاج اور یک آواز ہونے پر پوری قوم کا شکریہ ادا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شیعہ ایک بیدار اور جرات مند قوم  ہیں۔ہم کربلا کے ماننے والے ہیں اور کربلا کے ماننے والے کبھی بھی ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتے۔پشاور شہداء کے لہو نے پوری قوم کو  ظلم کے خلاف ایک نئی تحریک دی ہے۔تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر احتجاج بیداری کے عزم کا اعادہ ثابت ہوگی اور ملت تشیع اب تکفیریت کے خلاف زیادہ مضبوط موقف کے ساتھ میدان عمل میں موجود نظر آئے گی۔

انہوں نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے ملت تشیع کے ساتھ ہمیشہ بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ریاست کے سربراہ کی یہ اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بے گناہوں انسانی جانوں کے ضیاع پر لواحقین سے اظہار تعزیت کرنے ان کے پاس جائے۔لیکن وزیراعظم کے پاس میلسی جانے کے لیے تو وقت ہے ہماری لاشوں پر افسوس  کرنے کے لیے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حکومت نے سخت مایوس کیا ہے۔ہم نے ملت تشیع کے حقوق کے تحفظ کے لیے تحریک انصاف کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا لیکن اقتدار ملنے کے بعد وزیراعظم نے جس طرح شیعہ کمیونٹی کو نظرانداز کیا وہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کے حقوق کا تحفظ ہمیں تمام تر سیاسی تعلقات سے زیادہ عزیز ہے اور اس کے لیے زندگی کی آخری سانس تک جدوجہد جاری رہے گی۔

وحدت نیوز(لاہور) سانحہ پشاور کیخلاف لاہور کی فضا بھی سوگوار رہی، مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او پاکستان لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب سے پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن رضا ہمدانی، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین خانم حنا رضا تقوی سمیت دیگر علمائے کرام اور عمائدین ملت نے کی۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ریلی میں شریک ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے پرچم، کتبے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کی نااہلی اور حکومت کی بے حسی سے یہ سانحہ رونما ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ عالمی سازش ہے، لیکن ہر بار ملت جعفریہ کو ہی کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے تو آج 65 قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وزراء نے تین دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے پیشرفت کا بیان تو دے دیا ہے تاہم ابھی تک اِن دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کے سیاسی ونگز کو بے نقاب نہیں کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان میں غیر محفوظ ہو چکی ہے، حکومت سوائے مذمتی بیان کے عملی طور پر کچھ نہیں کر رہی۔ رہنماوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بیان دیا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کا پتہ چل گیا ہے، جلد گرفتار کرلیں گے، حکومت کو پتہ ہونے کے باوجود کوئی ذمہ دار یا سہولت کار ابھی تک گرفتار نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اہلسنت بھائیوں کے بھی شکر گزار ہیں، جنہوں نے اس موقع پر دہشتگردی کی مذمت کی اور ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اہل تشیع کی مسجد پر نہیں بلکہ پاکستان پر حملہ ہے، آج دہشتگردی کا نشانہ ہم شیعہ ہیں خدانخواستہ کل کسی دوسرے پر اس دہشتگردی کا ناسور سوار ہو، اس لئے دہشتگردی کے اس عفریت کیخلاف ہمیں متحد ہوکر کھڑے ہونا ہوگا۔

وحدت نیوز(ڈی آئی خان) سانحہ پشاور کے خلاف ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی شدید احتجاج کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل کی کال پہ ڈی آئی خان سٹی میں حسینی چوک سے فوارہ چوک تک احتجاجی ریلی برآمد ہوئی۔ ریلی کی قیادت شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب علامہ محمد رمضان توقیراور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماعلامہ غضنفر عباس نقوی نے کی جبکہ ریلی میں ایس یو سی، ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، جعفریہ سٹوڈنٹس، تحریک تحفظ وقف شیعہ کوٹلی امام، انجمن متولیان، مقامی انجمنوں، نوحہ خوان پارٹیوں سمیت سول سوسائٹی اور اہل تشیع و اہلسنت سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ حسینی چوک، امامیہ گیٹ، فوارہ چوک پہ مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت و اداروں کی کارکردگی و صلاحیت پہ سوالات اٹھائے۔

مقررین نے سانحہ پشاور کو ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ میں بیرونی یا اندرونی کردار کے ملوث ہونے کے دعوؤں کے بجائے ان عناصر کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی جو اپنے ہر فورم پہ مکتب تشیع کو ٹارگٹ کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان کے اہل تشیع ایسے سانحات کے بوجھ اٹھا چکے ہیں۔ دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور حکومتی و ریاستی بے حسی کو بھگت چکے ہیں۔ ڈی آئی خان کے اہل تشیع سانحہ پشاور کے متاثرین کا درد سمجھ سکتے ہیں، یہ درد نہیں سمجھ سکتے تو اہل اقتدار نہیں سمجھ سکتے۔ اس موقع پہ انہوں نے ڈی آئی خان کی تحصیل پروآ میں پیش آنے والے سانحہ پہ ریاستی اداروں کی خاموشی اور ذمہ داروں کی عدم گرفتاری پہ بھی سوال اٹھایا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بھٹیسر میں تین افراد کو ان کی دکانوں پہ بے دردی سے قتل کر دیا گیا، ایک ماہ سے زائد گزرنے کے باوجود تاحال ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے۔

فوارہ چوک پہ خطاب کرتے ہوئے اہل تشیع اکابرین کا کہنا تھا کہ پروآ میں تین افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پروآ میں احتجاجی جلسہ کیا جا رہا ہے۔ جس میں باقاعدہ لائحہ عمل دیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے میں مرد و خواتین سمیت بچوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ سانحہ پشاور میں ملوث افراد کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ان کی پشت پناہ قوتوں کے نیٹ ورک کو توڑا جائے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ سانحہ میں شہید و زخمی ہونے والے افراد کیلئے حکومت معقول مالی امداد اور متاثرین کیلئے مستقل پیکج اعلان کرے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہر شہر میں اہل تشیع کو شناخت کرکے بیدردی سے قتل کیا جارہا ہے اور تاحال ریاست نے ان کے تحفظ کیلئے کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں کیا، جس سے ملت تشیع میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

وحدت نیوز(لیہ)سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کیخلاف مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے لیہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ ریلی ٹی ڈی اے چوک سے شروع ہوکر پریس کلب کے سامنے پہنچی، جہاں مقررین نے خطابات کئے، اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر سانحہ پشاور کیخلاف احتجاجی نعرے درج تھے۔ ریلی کی قیادت شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے رہنماء سید نیئر عباس کاظمی اور مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے سیکرٹری جنرل مولانا ساجد اسدی نے کی۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ حکمران شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں یکسر ناکام نظر آتے ہیں، اس واقعے کے اصل حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں، قاتلوں اور ان کے سرپرستوں و سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ملک بھر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال انتہائی پریشان کن و نقصان دہ ہے، جس کا سدباب انتہائی ضروری ہے۔ ریلی میں پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء سید انعام اللہ گیلانی بھی شریک ہوئے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سانحہ پشاور کیخلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا، دارلحکومت اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں بشمول ملتان، مظفرگڑھ، علی پور، لیہ، بھکر، رحیم یار خان، بہاولپور، شجاعباد، جلالپور میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، ملتان میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام دربار حضرت شاہ شمس تبریز سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ نادر علوی، علامہ وسیم معصومی، علامہ سلطان نقوی، علامہ ناصر سبطین ہاشمی، آئی ایس او کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری ابوذر ہادی نے کی۔ ریلی میں خواتین مرد اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، ریلی علی چوک، دولت گیٹ، حسین آگاہی بازار اور لوہاری گیٹ سے ہوتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پر پہنچی تو ریلی جلسے کی شکل اختیار کر گئی، ریلی سے علامہ اقتدار نقوی، علامہ قاضی نادر علوی، علامہ سلطان نقوی، علامہ وسیم معصومی، علامہ ناصر سبطین ہاشمی، ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے صدر میاں آصف محمود اخوانی، سلیم عباس صدیقی، حسنین انصاری اور دیگر نے خطاب کیا۔

 ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ سانحہ پشاور، شیعہ نسل کشی کا تسلسل ہے، جو گذشتہ چالیس برسوں کے دوران ریاستی اداروں کی انوالومنٹ اور چند عرب ممالک کی مدد سے ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ دہشت گردی کے حوالہ سے ریاست کی پالیسیاں تبدیل ہوچکی ہیں، لیکن عملا ایسا نہیں ہے۔ تمام خودکش حملہ آور پیدا کرنے والے افراد، گروپس اور جماعتیں اب بھی فعال ہیں اور سیاسی میدان میں موجود ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے وابستہ افراد اب بھی یہی کہتے نظر آتے ہیں کہ ہم ان دہشت گرد قاتلوں کو مین سٹریم لائن میں لاکر پولیس، ایف سی اور دیگر حکومتی اداروں میں بھرتی کرنا چاہتے ہیں، تاکہ ان کو روزگار ملے اور یہ لوگ دہشت گردی ترک کر دیں۔ لیکن حقیقت یہی ہے کہ جو لوگ پاکستان و اسلام دشمن قوتوں کے ہاتھوں کھلونا بن کر اپنے مسلمان بھائیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کے عمل کو عادت بنا لیں، وہ کبھی بھی پیار کی زبان نہیں سمجھ سکتے۔

علامہ نادر علوی نے کہا کہ ٹی ٹی پی، داعش، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی یہ سب ایک ہی ماں کی جنی ہوئی تنظیمیں ہیں، جو نہ ملک کی وفادار ہے اور نہ اسلام کی، لیکن ہماری ریاست ہر بار اس ماں پر ہاتھ ڈالنے کی بجائے اس خودکش حملہ آور کا ماتم کرتی ہے، جو واصلِ جہنم ہو جاتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری ریاست کو ان لوگوں کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، جو مذہب کے شیلٹر میں تکفیری نعرے لگاتے ہیں اور دوسرے مسالک کے افراد کے خلاف آج بھی فتوی دیتے ہیں کہ وہ خارج از اسلام اور واجب القتل ہیں۔ ایسے لوگ خواہ مدرسہ میں ہوں یا مذہب کے نام پر بننے والی جماعتوں کا حصہ ہوں، وہ اس طرح کے تمام واقعات کے ذمہ دار ہیں۔

 علامہ غلام مصطفی انصاری نے کہا کہ اگر حکومت، اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی، سیاستدان، مفتی اور ملا میں سے کوئی بھی اس ظلم و بربریت پر خاموش ہے تو وہ اس جرم میں برابر کا شریک اور قاتلوں کا ساتھی ہے۔ ان قاتلوں کو سیاسی، مذہبی اور اخلاقی طور پر سپورٹ کرنے والا اسلام اور وطن کا دشمن و غدار ہے۔ پوری قوم صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف سے سوال پوچھتی ہے کہ آپ لوگ کب تک ہمارے بہتے ہوئے خون کو دیکھ کر صرف مذمتی بیانات پر اکتفا اور اگلے سانحہ کا انتظار کریں گے۔؟ اس موقع پر مولانا جعفر قریشی، مولانا ہادی حسین، مولانا امیر حسین ساقی، مولانا جعفر انصاری، سلیم عباس صدیقی، اقبال مہدی زیدی، انجینیئر سخاوت علی، مخدوم عون شمسی، مخدوم عباس رضا شمسی، مخدوم حسن مشہدی، مخدوم ظفر شمسی، خاور شفقت بھٹہ، عمران بخاری، حسنین بخاری، اخلاق حیدر صدیقی، ملک شجرعباس، آصف نواز، شاہ زیب، مبشر نقوی، ناصر کربلائی، قمر نقوی، ظفر زیدی، اظہر حسین، مداح حسین، وسیم زیدی، مرزا وجاہت، زوار لنگاہ اور دیگر شریک تھے۔

وحدت نیوز(مظفرگڑھ)مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے زیراہتمام قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر کی طرح مظفرگڑھ میں یوم احتجاج منایا گیا، امام بارگاہ قصر زین العابدین ٹبہ کریم آباد سے مظفرگڑھ بائی پاس تک احتجاجی ماتمی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت امام بارگاہ زین العابدین کے متولی وسیم عباس شاہ نے کی، ریلی میں ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مظفرگڑھ سید شفقت علی کاظمی، صدر علما مشائخ امن کمیٹی سیدغلام علی بخاری، سید عمران حیدر (ایڈووکیٹ) سید عامر عباس کاظمی، سید صفدر حسین نقوی سید حسن کاظمی نے شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پر ہر آنکھ اشکبار ہے، مسلسل شہادتوں میں اضافہ ہورہا ہے، زخمیوں کی ایک بڑی تعداد ابھی بھی زیرعلاج ہے، حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اقتدار کی بجائے ملک اور قوم کے بارے میں سوچیں، آج دشمن دوبارہ ہمارے گھروں میں آگھسا ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) 7 مارچ برسی سفیر انقلاب ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید کے موقع پر دختر شہید ، مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین و رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ شہداء کے ذکر کو زندہ رکھنا ان کے عظیم مقصد کو زندہ رکھنا ہے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ہر وقت مصروف عمل اور متحرک رہنے والی شخصیت کے مالک تھے دین و ملت کا درد آپ کو چین نہیں لینے دیتا تھا یہی وجہ ہے کہ آپ نے قوم کے جوانوں کو بیدار کیا ان میں تحرک کی روح پھونکی انہیں درد دین سے آشنا کیا۔

 انہوں نے کہا میرے بابا شہید نقوی نہ صرف میرے بلکہ ملت کے ہر نظریاتی فرد کے آئیڈیل ہیں ان کا اوڑھنا بچھونا، سونا جاگنا، چلنا پھرنا سب کچھ اسلام ناب محمدی کی تبلیغ، ترویج اور عملی نفاذ کیلئے تھا۔ وہ بت شکن زمان حضرت امام خمینی کے سچے اور عملی فدائی تھےانہوں نے کہا خدمت خلق سے سرشار معمولات، تعلیمی ترقی و پیشرفت کیلئے اسکول سسٹم کا نیٹ ورک، تنظیمی و تربیتی نشستوں کا احیاء، نوجوانوں کی مختلف میدانوں میں مکمل مدد و تعاون، ذاتی و نجی معاملات میں لوگوں کی درست رہنمائی، دختران ملت کی فعالیت و قومی اجتماعی امور میں ان کی شرکت، ملت کے دفاع و بقا کیلئے خدمات، الغرض ہر حوالے سے ان کی خدمات قابل تقلید نمونہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید زندگی میں ایک ایسے محور کی حیثیت رکھتے تھے، جس کے گرد ملک بھر کے تنظیمی، انقلابی، بیدار نوجوان کھنچے چلے آتے تھے آج بھی جوان ان کے افکار و کردار کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree