The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام امامیہ جامع مسجد پشاور میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملے اور درجنوں نمازیوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں کثیر تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔

مظاہرین نے پشاور اور کوئٹہ دہشتگردی کو ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ شیعہ نسل کشی قرار دیتے ہوئے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ حکومت کی مکمل ناکامی کی شدید مذمت کی،اتوار کو مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا ہے۔

 شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ضلع راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی اور ضلع اسلام آباد کے سیکریٹری جنرل ظہیر عباس نقوی نے کہا کہ اس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔دہشت گردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہا خانہ خدا میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی  کوئی وطن ہے۔دہشت گردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن وسلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہو گا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چالیس سال میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے۔اس پرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کو امدادی کارروائیوں میں فوری حصہ لینے کی ہدایت بھی کی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام پشاور امامیہ مسجد میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کیے،مظاہروں میں بڑی تعداد میں خواتین،بزرگ،بچے شریک ہوئے،مظاہرین نے پشاور اور کوئٹہ دہشتگردی کو ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ شیعہ نسل کشی قرار دیتے ہوئے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ حکومت کی مکمل ناکامی کی شدید مذمت کی،اتوار کو مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے پشاور جامع مسجد امامیہ خودکش حملے دہشتگردی کے خلاف محفل شاہ خراسان نمائش چورنگی سے گورنر ہاوس احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے گورنر ہاوس کی رکاوٹوں کو ہٹا کر گیٹ کے سامنے دھرنا دیا جس میں مختلف شیعہ تنظیموں کے رہنما بشمول علامہ مختار امامی، علامہ باقر عباس زیدی ،علامہ صادق جعفری،آئی ایس کراچی کے صدر دباج رضا، مرکزی تنظیم عزاداری کے صدر ایس ایم نقی، علامہ صادق تقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور سمیت کثیر تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ پشاور کے المناک حادثے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہےاس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔دہشت گردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔رہنماوں نے کہا خانہ خدا میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی وطن ہے۔دہشت گردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن وسلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے جامع مسجد امامیہ دہشتگردی کا یہ پہلا واقع نہیں اس قبل بھی یہاں دہشتگردی ہوچکی ہے ۔

رہنماؤں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہو گا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے رہنماوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ چالیس سال میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے۔اس پرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائےرہنماوں نے کہا کہ پاکستان بنا تھا کہ تمام مسلمان اپنی اپنی مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزاریں۔پاکستان بننے کے بعد اسے مسلکی ملک بنانے کی کوشش کی گئی عالمی سازشوں کی وجہ سے پاکستان کو مظبوط ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔کچھ شدت پسند قوتیں استعمار کے بل بوتے پر حالات خراب کر رہے ہیں۔حکومت اور عدالتوں کو شیعان کرار کا قتل عام نظر کیوں نہیں آتا ہے۔ریاست کو معلوم ہے ٹارگٹ کلنگ شروع ہوئی ہے تو سیکورٹی فراہم کیوں نہیں کی گئی۔حکومت کے پاس تمام تر وسائل ہونے کے باوجود شہداء کے تحفظ میں ناکام رہے۔ہم پشاور واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ریاست دیکھتی رہی مذہبی جنونیت کو سپورٹ کیا جاتا رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی عوام نے  دہشتگردی کے سبب 80 ہزار لاشیں اٹھائیں۔ملک میں ضرب عضب سمیت دیگر آپریشن شروع کئے گئے۔دہشتگردی کے خلاف ہونے والے آپریشن پر سنجیدگی اور مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا۔دہشتگردوں کی جڑیں جو نسل کشی کی بنیاد بنتی ہیں کیا ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔وہ جماعتیں اور لوگ جو دہشت گردی کی بنیاد بنے انہیں کھلا چھوڑا ہوا ہے۔رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کے کالعدم جماعتوں پر پابندی لگائی جائے دہشتگردی تکفیریت پھیلانے والوں کے خلاف حکومت فوری قانونی کاروائی کرے وزیر اعظم کو فوراً پشاور جانا چاہیے اور لواحقین کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

وحدت نیوز(سکردو) ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری نے پشاور میں ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کا یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ ابھی تک دہشتگردانہ ذہن رکھنے والے عناصر کا خاتمہ نہیں ہوا، یہ ایک سوچی سمجھی سازش اور وطن عزیز کا امن تباہ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ ہم ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ کے ماسٹر مائنڈ مجرمان کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں۔ سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، اللہ پاک شہداء کی درجات بلند فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور سابق صوبائی وزیر آغا رضا اور ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے دیگر عہدیداران نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہوتا تو یہ صورتحال نہ ہوتی۔ کالعدم جماعتوں کے خلاف بھرپور آپریشن ہمارا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سطح پر ان کالعدم تنظیموں کی سرپرستی بند کی جائے۔ پشاور اور کوئٹہ میں جن لوگوں کی جانیں گئیں اور جن کو اپاہج بنایا گیا، حکومت ان کا علاج کروائے اور انہیں معاوضہ دے۔ حکومت ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قرار واقع سزا دے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔ جب تک آزاد داخلہ اور خارجہ پالیسی نہیں بنائی جاتی، حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔ حملہ آور دھڑلے سے واقعہ کرکے چلے جاتے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ آئی جی پولیس کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ ہمیں پاکستان اور پاکستان کو ہماری فکر کرنی چاہیئے۔ کوئٹہ میں پہلے دو شیعہ تاجروں کو نشانہ بنایا گیا، پھر ہجوم جمع ہوتے ہی دھماکہ کیا گیا۔ کچھ عرصے کے لئے واقعات کم ہوگئے تھے، مگر ختم نہیں ہوئے۔ واقعات کرنے والے دھڑلے سے ذمہ داری بھی قبول کرتے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ کون ان کی سرپرستی کر رہا ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے زیراہتمام پشاور کی امامیہ مسجد میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، مظاہروں میں بڑی تعداد میں خواتین، بزرگ، بچے شریک ہوئے، مظاہرین نے پشاور اور کوئٹہ دہشتگردی کو ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ شیعہ نسل کشی قرار دیتے ہوئے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ حکومت کی مکمل ناکامی کی شدید مذمت کی۔ اتوار کو مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا ہے، ملتان میں نواں شہر چوک پر علامتی احتجاجی دھرنا دیا۔

دھرنے کے شرکا نے نماز مغربین نواں شہر چوک پر ادا کی۔ جس کے بعد رات گئے تک دھرنا جاری رہا، سی پی او ملتان خرم شہزاد حیدر نے دھرنے کا دورہ کیا اور سیکیورٹی کا جائزہ لیا، احتجاجی دھرنے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ وسیم عباس معصومی، علامہ غلام مصطفی انصاری، ڈویژنل صدر آئی ایس او ڈاکٹر جوہر عباس نے کی۔ احتجاجی دھرنے میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ممبران سمیت کثیر تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر نواں شہر چوک کو ہمہ قسمی ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا، سیکیورٹی کی بھاری نفری تعینات رہی۔  

شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ اس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔ دہشت گردوں کے ساتھ  ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا خانہ خدا میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی  کوئی وطن ہے۔ دہشت گردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن وسلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔

علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر ڈاکٹر جوہر عباس نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہوگا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چالیس سال میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے۔ اس پرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کو امدادی کارروائیوں میں فوری حصہ لینے کی ہدایت بھی کی۔ احتجاجی دھرنے میں سلیم عباس صدیقی، انجینیئر سخاوت علی، عاطف حسین، ندیم عباس کاظمی، مرزا وجاہت علی، سید فرخ مہدی، مظہر عباس کات، حسنین انصاری، فخر نسیم صدیقی، مولانا ہادی حسین، جواد جعفری سمیت دیگر موجود تھے۔

وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی کی سربراہی میں سانحہ جامع مسجد امامیہ کوچہ رسالدار کی خبر موصول ہوتے ہی پشاور پہنچ گیا۔

ایم ڈبلیوایم کے وفد کے اراکین نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں سانحہ میں زخمی ہونے والے نمازیوں کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ حکومت خیبرپختونخواہ شاہ وزیر نے بھی ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔

ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں نے کوہاٹی چوک پر سانحہ کے سنگین شہداء کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی اور خانوادہ شہداء سے اس افسوس ناک سانحے پر تعزیت اور تسلیت کا اظہار بھی کیا۔

ایم ڈبلیوایم کے وفد میں مرکز ی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی، مرکزی رہنما علامہ اقبال بہشتی، وزیرزراعت گلگت بلتستان کاظم میثم، ملک اقرار حسین، ارشاد حسین بنگش اور دیگر بھی شامل تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان نصاب کمیٹی کے کنوینیر علامہ مقصود علی ڈومکی نے جامعہ الرضا پہنچ کر نورالھدی ٹرسٹ کے چیرمین اور ایم ڈبلیو ایم کی شورائے عالی کے معزز سیکریٹری علامہ سید حسنین عباس گردیزی اور مدرسہ کے پرنسپل علامہ سید ثمر حسین نقوی سے ملاقات کی اور انہیں 12 مارچ کو اسلام آباد میں متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ہونے والی شیعہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےعلامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نصاب تعلیم اہم قومی مسئلہ ہے اس لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ملک گیر شیعہ قومی کانفرنس طلب کی ہے تاکہ ملک بھر کے شیعہ علماء خطباء ذاکرین مسولین مدارس ماہرین تعلیم اور تنظیمی نمائندے مل بیٹھ کر نصاب پر مشاورت کریں اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت کی نمائندہ قومی جماعت کی حیثیت سے ملت کے حقوق کے حصول کے لئے مسلسل میدان عمل میں ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ نصاب تعلیم حساس مسئلہ ہے۔ نصاب کے سلسلے میں قومی کانفرنس ملت کی بیداری اور یکجہتی کا باعث ہوگی۔اس موقع پر علامہ سید ثمر نقوی نے کہا کہ نصاب تعلیم سے قوم کا مستقبل وابستہ ہے تعلیمی نصاب میں ملت جعفریہ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں پر مشتمل وفد نے سینئر سیاستدان ،سابق وزیر داخلہ رہنما ملک کی رہائش گاہ پر جا کر مرحوم کے بیٹے عمر ملک سے اظہار تعزیت کیا۔

وفد کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی نے کی۔ وفد نے مرحوم کی سیاسی و قومی خدمات کو سراہا۔اس موقعہ پر مرحوم کی بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔وفد نے غمزدہ خاندان کو مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا تعزیتی پیغام بھی پہنچایا ۔وفد میں علامہ احمد نوری، علامہ ضیغم عباس اور علامہ علی شیر انصاری موجود تھے۔

وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے پشاور مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مکتب تشیع دہشتگردوں کا سافٹ ٹارگٹ بنا ہوا ہے اور وطن عزیز بے گناہوں کے خون سے رنگین ہوچکا ہے۔ آج مسجد میں جو المناک واقعہ پیش آیا وہ سکیورٹی اداروں اور حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت اور سانحہ اے پی ایس کے مجرموں اور دیگر دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دینے کا نتیجہ ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں اور تکفیریوں سمیت دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والوں کو مین سٹریم میں لانے کی بجائے عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ ریاست دہشتگردوں کو خصوصا تکفیریوں کو لگام دینے میں اب تک نہ فقط ناکام رہا بلکہ انہیں پھلنے اور پھولنے کا موقع فراہم کر رہا ہے جو کہ ریاست اور وطن عزیز کی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ اس افسوسناک سانحے پر پوری ملت کو تسلیت پیش کرتے ہیں بلخصوص خانوادہ شہدا کو یقین دلاتے ہیں کہ انکی مظلومانہ شہادت ملت بیداری اور دہشتگردوں کی نابودی کا پیش خیمہ بنے گا۔

وحدت نیوز(سکردو)وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے نماز جمعہ پہ ہونے والے افسوسناک حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ پشاور انتہائی افسوسناک    واقعہ ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر وطن کے پیکر میں پے در پے خنجر گھونپنا شروع کیا ہے اور یہ تسلسل خطرہ کی گھنٹی ہے۔ حالیہ واقعہ دہشتگردوں کی سابقہ روایات کا تسلسل ہے جس میں مسجد و امام بارگاہوں کو نشان اول پہ رکھا گیا اور مکتب تشیع ان کا سافٹ ٹارگیٹ بنا ہوا ہے۔ حالیہ واقعہ سکیورٹی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔  پوری ملت، شہدا کے لواحقین اور خانوادہ کے غم میں برابر کے شریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کو جب تک آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹا جاتا کوئی بھی شہری محفوظ نہیں رہ سکتا۔ دہشتگردی کی نئی لہر کو روکنے کے لیے ریاست، سکیورٹی ادارے اور حکومت راست اقدام اٹھائیں اور مظلوموں و شہدا کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہو جائیں اور دہشتگردوں کو قرار واقعی سزا دیں۔ پورا ملک چاہے سندھ ہو، پنجاب ہو، بلوچستان یا کے پی کے مکتب تشیع بلخصوص اور عام شہری بلعموم کے خون سے رنگین ہوچکا ہے۔ کئی دہائیوں سے مکتب تشیع جنازہ اٹھا اٹھا کے تھک چکے ہیں اور مزید امتحان نہ لیا جائے۔ ملک میں اس وطن کے حقیقی فرزندان اور باوفا بیٹوں کو کہیں دہشتگردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا تو کہیں مسنگ کرکے وفاداری کی سزا دی جا رہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree