وحدت نیوز (بیروت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل حجتہ السلام علامہ ناصرعباس جعفری ان دونوں دورہ لبنان پرہیں ، جہاں انہوں نے شہدائے قنیطرہ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع میں شرکت کی جس سے قائد مقاومت حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل حجتہ السلام سید حسن نصر اللہ نے خصوصی خطاب کیا، جب کہ اعلیٰ حکومتی وسیاسی شخصیات سمیت مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے شرکت کی، بعد ازاں علامہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کے ہمراہ بہشت شہداء میں شہدائے حزب اللہ بالخصوص شہید جہاد عماد مغنیہ کی قبر مبارک پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ امین شہیدی نے شکار پو رمیں شہداء کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ کااندہوناک ترین سانحہ ہے، سندھ حکومت دہشت گردوں کو پروٹول فراہم کرتی ہے، سندھ بھر میں کالعدم جماعتیں آزادانہ طور پر اپنی فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں ، ہمیں پیسے نہیں اپنے عزیزوں کے قاتل اور ان کر سرپرست پھانسی کے پھندے پر چاہیئے ہیں ،  نواز شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں شہدائے شکار پور کو فراموش کرکے دہشت گردوں کو خوش کیا، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے سب سے زیادہ شکار ملت جعفریہ کو ہی گرفتار کرکے دہشت گردوں کے خلاف آواز اُٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے، کالعدم جماعتوں کو تو وزیراعلٰی ہاوُس بلا کر ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا رہے ہیں جبکہ ہمارے رہنماوُں سے سکیورٹی واپس لی جا رہی ہے، تاکہ باآسانی دہشت گردوں کا تر نوالہ بن سکیں، حکومت دہشت گردی کے روک تھام میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔کالعدم فرقہ پرست تنظیمیں ڈھٹائی کیساتھ ذمہ داریاں قبول کرتی ہیں، انہیں کوئی روکنے والا نہیں،آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک تک پھیلایا جائے، سندھ حکومت نے بھی انتہائی بزدلی، نااہلیت اور عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی اور سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات عبد اللہ مطہری نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں علامہ امین شہیدی نے شکارپور کی دہشتگردی سے متاثرہ مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلٰی کا دورہ کیا، اور شہداء کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔ بعدازاں انہوں نے سانحہ کے شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ میں شرکت اور خطاب کیا۔
 


علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کی پھانسیاں کیوں روک دی ہیں؟علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں خصوصاً پی پی پی کھل کر بتائے کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں یا محب وطن عوام کے ساتھ، ہم شکار پور کے اس دل خراش واقعے کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہراتے ہیں، سندھ میں آئے دن ملت جعفریہ کا قتل عام ہو رہا ہے لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت ہمارے قتل عام پر تماشہ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو شدت پسندی اور دہشتگردی کے خلاف مل کر ایک آواز بننا ہوگا، حکومت سندھ اور مرکزی حکومت دہشت گردوں اور عوام کو ایک ہی ڈنڈے سے ہانکنا چاہتی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت قاتل اور مقتول کے ساتھ ایک ہی جیسا سلوک کر رہی ہے، یہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہم احتجاج کریں گے، ہم اس مٹی اور ملک سے محبت کرتے ہیں اور اسی ملک میں رہیں گے اور یہاں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

 
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت ان مدارس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے جو دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان عوام کو بے وقوف نہ بنائیں اور ان دس فیصد مدارس کو منظر عام پر لائیں جن کی نشان دہی انہوں نے پریس کانفرنس میں کی تھی۔ علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف ملک بھر میں بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سیاسی مصلحتوں کے نظر نہ ہونے دیا جائے، افواج پاکستان اور رینجرز مل کر سندھ میں دہشت گردوں کے خلاف اپنا فرض ادا کریں، سندھ پولیس دہشت گردوں کی مخبر بن چکی ہے، ہم حکمرانوں سے ناامید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کو ہی پاکستان میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ حکمرانون نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے، ایک طرف فوج کے ساتھ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو دوسری جانب دہشت گردوں کی بھی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ حکومت اگر ملک سے مخلص ہے تو دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اور ملک دوست قوتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

 

علامہ مختار امامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت قیام امن اور عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، بہتر ہوگا کہ غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ حکومت مستعفی ہوجائے، ایسی جمہوریت سے گورنر راج بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ جیسی پر امن دھرتی کو سفاک تکفیری دہشت گرد آگ و خون میں غلطاں کر رہے ہیں اور ہمارے حکمران خواب غفلت میں مبتلا ہیں ، ساٹھ سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے باوجود کسی اعلیٰ حکومتی شخصیت کا شکار پور نہ آناان حکمرانوں کا تعصب ظاہر کرتا ہے۔

 

علامہ مقصود علی ڈومکی نے شکارپور میں معصوم انسانوں کی شہادت کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سانحے کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گرد آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ اب دہشت گردوں نے اولیاء کی سر زمین سندھ کا رخ کیا ہے۔ ملک بھر میں اب بھی دہشتگردوں کے تربیتی مراکز اور محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، جن کے خلاف آپریشن ازحد ضروری ہے۔ سینکڑوں معصوم شہداء کے وارث ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے شکارپور میں ہونے والے دہشت گردی کے سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے باوجود معصوم انسانوں کا بہتا لہو ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ دہشت گرد چاہے کسی مدرسے میں ہوں یا کسی سیاسی، مذہبی جماعت میں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

 

عبد اللہ مطہری نے سانحہ شکار کے بعد اظہار ہمدردی اورر ایم ڈبلیوایم کی ہڑتال اور یوم سوگ کی حمایت کرنے پر سندھ بھر کی قوم پرست ، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور کسی ایک خاص مسلک پر حملہ نہیں بلکہ پوری قوم پر حملہ ہے، جس طرح سانحہ پشارو کو کسی خاص  مسلک سے منسلک نہیں کیا جاسکتا اسی طرح سانحہ شکارپور کو بھی کسی خاص مسلک سے وابسطہ کیا جانا نا انصافی ہوگا، پاکستان کو دہشت گردی سے نجات دلاوانے کیلئے تمام طبقات کو منظم جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) شکارپور میں شہید نمازیوں کا پاک خون وفاقی وصوبائی حکومت کی گردن پر ہے، سانحہ شکارپوردہشت گردی کے سدباب میں حکومتی غیر سنجیدہ اقدامات کی بدولت ہوا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ اقتدار کی ہوس میں مبتلا ہیں عوام کی جان مال کا تحفظ ان کی ترجیح ہے ہی نہیں ، کالعدم جماعتیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چھتری تلے نمازیوں کے قتل عام میں مصروف ہیں ،سندھ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکامی پر فوری مستعفیٰ ہوجائے،سانحہ شکارپور کے خلاف ایم ڈبلیوایم ملک بھر میں تین روزہ یوم سوگ کا اعلان کرتی ہے، آئندہ کےلائحہ عمل کا اعلان  شام کو پریس کانفرنس میں کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

 

ان کاکہنا تھا کہ جامع مسجد کربلا معلیٰ شکار پورمیں بے گناہ نمازیوں کو حالت سجدہ میں شہید کرنے والے یزید کے پیرو کار ہیں ، پاکستان میں تکفیری سوچ کے خلاف منظم حکمت عملی مرتب نہ کرنے کی وجہ سے مسلسل دہشت گرد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ، سندھ جیسی پر امن دھرتی جسے سرزمین اولیاء بھی کہا جاتا ہےوہاں تکفیری سوچ کا پروان چڑھنا باعث تشویش ہے، سندھ کی نا اہل حکومت کالعدم تکفیری سپاہوں اور لشکروں کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر اقدام اٹھانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے،مسجد کربلائے معلیٰ شکار پورمیں دھماکہ پیپلز پارٹی کے تکفیری گروہ سے ساز باز کا نتیجہ ہے،انہوں نے شکارپور میں نماز جمعہ کے اجتماع میں بم دھماکے اور تیس سے زائد نمازیوں کے قتل عام اور سینکڑوں کے  زخمی ہونے کے خلاف تین روز ہ سوگ کا اعلان کیا ہے، جبکہ سندھ حکومت سے اس عظیم سانحے پر فوریٰ مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ذیلی شعبہ خواتین کا اہم اجلاس علامہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت اسلام آباد مین منعقد ہوا، جس میں باہمی مشاورت کے بعددخترشہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ؒ محترمہ خانم زہرا نقو ی کوایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی کوآرڈینیٹر نامزدکرلیا گیا، اجلاس میں خانم زہرانقوی کے علاوہ خانم طیبہ اعجازاہلیہ علامہ ناصر عباس جعفری  ، خانم تحسین  شیرازی خواہر ناصر شیرازی ، خانم زہرا نجفی سیکریٹری جنرل شعبہ خواتین سندھ بھی شریک تھیں ، علامہ ناصر عباس جعفری نے خانم زہرا نقوی کے ہمراہ  مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دےدی ہےجس میں مندرجہ بالا خواتین شامل ہیں ، جو کہ ملک بھر میں شعبہ خواتین کو مزید فعال کرنے اور شعبہ خواتین کی تنظیم سازی کو یقینی بنانے کیلئے مشترکہ اقدامات کریں گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) آل پارٹیزحریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے رہنما سید حسن الموسوی الصفوی بڈگامی نے اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری امورسیاسیات ناصرعباس شیرازی سے ملاقات کی ہے۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں ہونے والی ملاقات میں ایم ڈبلیوایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری، اقرار ملک،علامہ ضیغم عباس ،علامہ محمد حسین مبلغی،علامہ علی شیر انصاری اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ملاقات کے اختتام پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے   مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری امورسیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور تائید کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے اخلاقی تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو جب تک اقوام متحدہ کی قراردادں کے مطابق استصواب رائے کا حق نہیں ملتا اُس وقت تک خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ہم ہر فورم پر کشمیر کی مظلوم عوام کی اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے،کشمیر کاز کی حمایت دراصل انسانی حقوق کی حمایت ہے ،عالمی اور علاقائی امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو جلد حل کرنے کی ضرورت ہے ،کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی رائے کے مطابق ہونا چاہیے یہ ان کا بنیادی اور انسانی حق ہے جس کی توثیق متعددبار عالمی اداروں اور اقوام متحدہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے ۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان حریت کانفرنس کے اُٹھائے گئے ہر قدم کی حمایت کرتی ہے اور اپنے عزم کو دہرتی ہے کہ ہم کشمیری عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گے۔

 

اس موقع پر حریت کانفرنس کے رہنما آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماوُں اور کارکنان کے جذبات کو انشااللہ کشمیری عوام تک پہنچاوُں گا ،  ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہورت ہے جہاں لوگوں کی رائے کا احترام نہیں کیاجاتا، ہم نہ پہلے ہندوستان کا حصہ تھے اور نہ رہے ہیں اور نہ حصہ بنیں گے۔ عالمی برادری کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کاکوئی حق نہیں ہے، کیوں کہ جمہوریت میں عوام کی رائے کو احترام دیا جاتا ہے جبکہ کشمیری عوام کی رائے کو کوئی اہمیت نہیں دی جارہی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مدارسِ جعفریہ پاکستان کی مجلس نظارت اور مرکزی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں مدارسِ جعفریہ پاکستان کی مجلسِ نظارت کے اراکین ، علّامہ راجہ ناصر عبّاس جعفری ، علامہ محمّد حسنین گردیزی ،علامہ علی محمّد شاہ نقوی ،علامہ راجہ مظہر علی خان ،علامہ ناظم رضا عترتی ،علّامہ ملک نصیر حُسین ، مرکزی صدر علّامہ سید حُسین نجفی،نائب صدر ،علّامہ سیّد مہدی حسن کاظمی ، سیکرٹری جنرل ، علّامہ حسنین عارف ، سیکرٹری مالیات،علّامہ اقبال کامرانی ، سیکرٹری روابط ،علّامہ سیّد امتیاز عباس کاظمی ،سیکرٹری نشرواشاعت علّامہ ابوزر مہدوی نے شرکت کی ۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ اور مدارس جعفریہ پاکستان کی مجلس نظارت کے رکن علامہ ناصر عباس جعفری نے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متوازن اور معتدل معاشرے کی تشکیل میں مدارس دینیہ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، شیعہ مدارس دینیہ نے ہمیشہ اسلام کے روشن چہرے کو روشناس کروانے کی سعی کی ہے، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے مدارس کبھی کسی ملک دشمن یا اسلام دشمن اقدام میں ملوث نہیں ہوئے، ملک کو درپیش دہشت گردی کی عفریت میں اہل تشیع مدارس حکومت اور فوج کی جانب سے مدارس دینیہ کی اصلاحات کے اقدام کو سراہتے ہیں، مدارس جعفریہ پاکستان کے زیر انتظام قائم مدارس دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔

 

اجلاس میں مدارس کے لئے جدید نصاب کی تدوین کے بارے میں مشاورت کی گئی ، ملکی و عالمی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی اور اس بات کا مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے فروغ میں شامل مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے ، تکفیری عناصر اور ان کے مددگار پاکستان میں امن نہیں چاہتے اس لئے وہ آرمی عدالتوں اور آپریشن ضربِ عضب کے خلاف ہیں،پیغمبرِ اکرم ؐ کے گستاخانہ خاکے بنا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عالمی دہشت گرد ہیں، گستاخانہ مواد چھاپنے والے جریدے کے مددگار اسرائیل جیسے عالمی دہشت گرد ہیں اس سے ان کے مقاصد ثابت ہوتے ہیں ، اجلاس میں مدارس کے نصاب اور رابطہ بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree