وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم آفس سے جاری اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹرغلام محمد فخرالدین نے فرانس میں نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان مقدس میں توہیں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی استعمار انسانیت کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ عالمی استعمار آزادی رائے کی آڑ میں مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہا ہے۔ علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین کا کہنا تھا کہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان مبارکہ میں گستاخی کبھی برداشت نہیں کرینگے۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) وحدت اسکاؤٹس راولپنڈی کے جوانوں کا بے نظیرانٹرنیشنل ہسپتال راولپنڈی کا دورہ، امام بارگاہ ابو محمد رضوی چٹیاں ہٹیاں جشن میلاد النبی (ص) میں خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔ اسکاؤٹس نے لواحقین کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک و قوم کی خاطر ہم اپنی جان بھی نچھاور کر دیں گے۔ میلاد النبی (ص) و جلوس سید الشہداء (ع) کے دشمن انشاء اللہ نہ تو میلاد کے جشن روک سکتے ہیں نہ ہی حسین (ع) کی عزا۔ اسکائوٹس نے تمام مریضوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) طالبان دہشت گردوں اور اُن کے سیاسی سرپرستوں کو معاشرے سے تنہا کیے بغیر ملک میں امن کی بحالی ناممکن ہے آج مذہب کے نام پر قومی یکجہتی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہو رہی ہے دہشت گردوں کی پھانسیاں رکوانے کے لئے دہشت گردوں کے سرپرست سر گرم ہیں مسلم امہ کا المیہ یہ ہے کہ ان کو مذہب کے نام پر ہمیشہ لوٹا گیا ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما وسیکریٹری امور خارجہ ڈاکٹر علامہ شفقت شیرازی نے ورکرز اجلاس سے خطاب میں کیا، انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام امن و آتشی کا دین ہے دین میں جبر نہیں اسلام میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی تلقین کی ہے انسان کی جان کی حرمت کو بیت اللہ سے زیادہ اہم قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک نازک دور سے گذر رہا ہے عالمی دہشت گردوں نے ملک دشمن عناصر انڈیا،اسرائیل اور امریکہ کے اشارے پر ہماری سالمیت پر وار کرنے کی سازش تیار کر لی ہے آج وہ قوتیں جنہوں نے قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی ایک دفعہ پھر پاکستان کی سالمیت کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں ہم قائد اعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کو خارجی طالبان اور طالبان مائند سیٹ کا ریاست نہیں بننے دینگے افواج پاکستان کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ان حالات میں قومی یکجہتی وقت کی اہم ضرورت ہے ،علامہ ڈاکٹر شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ اب ملک قوم کے ساتھ بہت ہو چکا مزید نقصانات سے بچنے کے لئے دہشت گرد طالبان اور اُن کے حامیوں کو بے نقاب کرنا ہوگا وفاقی حکومت سیاسی بلیک میلنگ کے شکار ہوئے بغیر دہشت گردوں کیخلاف کاروائی جاری رکھیں دارلحکومت سے عالمی دہشت گرد داعش کو مدد کے لئے پکارنے والے ملاوُں کو قرار واقعی سزا دینا چاہئے ۔

 

انہوں نے کہا آج سول سوسائٹی ،صحافی،دانشور،طلباء،وکلاء،ڈاکٹرز،انجنیئرز،مزدور،کسان،سیاسی مذہبی جماعتوں پر فرض ہے کہ وہ اپنی سکیورٹی فورسسز کی پشت پر کھڑے ہوں اور پاکستان کی سالمیت کی جنگ میں اپنا کردار ادا کریں اور مذہبی بلعم بعوروں کی سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دیں بصورت دیگر ہماری نسلیں اس جرم کی سزا کو بھگتیں گی آج ہم نے پاکستان کے مستقبل کو محفوظ کرنا ہے وہ پاکستان جس کو لاالہ اللہ کے بنیاد پر حاصل کیا تھا ،علامہ ڈاکٹر شیرازی نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ وحدت اور اتحاد کے سفیر بنیں اور معاشرے میں برداشت اور عدم تشدد کی فضا قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں یہ عالمی استعمار کی سازش ہے کہ شیعہ سنی دست گریباں ہوں لیکن آپ نے اس قول کو نہیں بھولنا کہ شیعہ اور سنی اسلام کے دوبازو ہیں اور اس کے درمیان تفریق ڈالنے والے نہ تو شیعہ ہے نہ سنی بلکہ وہ اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں پاکستان میں بسنے والے ہر پاکستانی چاہے وہ جس بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں ہمارے بھائی ہیں اور اُن کی جان مال کی حرمت ہم پر فرض ہے یہی اسلام کا درس بھی ہے اور نسانیت کا تقاضا بھی۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ پشاور اور راولپنڈی میں دہشتگردی کرنے والے لوگ سیکولر لوگ نہیں ہیں، یہ مذہبی لوگ ہیں، یہ اللہ اکبر کہہ کر بم پھاڑتے ہیں۔ یہ وہ تکفیری ہیں جنہوں نے اپنے مخالفوں کو شہید کیا ہے، افسوس کا مقام ہے کہ آج اسکولز بند ہیں اور دہشت گردمدارس کھلے ہوئے ہیں، آج مدارس کا تقدس پائمال ہوگیا ہے۔علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ تکفیریوں نے علامہ راغب نعیمی اور علامہ حسن جان جیسی برجستہ شخصیات کو شہید کردیا، فقط اس جرم کی پاداش میں ان کوشہید کیا کہ وہ ان کی فکر سے اختلاف رکھتے تھے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں مجلس وحد ت مسلمین کے زیراہتمام جشن میلاد کے سلسلہ میں منعقد ہونے والی ’’رسول اعظم امن کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

علامہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی فکری، معاشی اور سیاسی قوت کو کچلنا ہوگا، تبھی ممکن ہے کہ ہم دہشتگردوں کا مقابلہ کرپائیں۔ تکفیریوں کا مقابلے سے مراد پاکستان اور اسلام کا دفاع ہے، فوج اکیلے دہشگردوں سے نہیں لڑسکتی جب تک سیاسی قیادت ملکر یہ جنگ نہ لڑے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی ہفتہ یا مہینے پر محیط نہیں ہے ، یہ جنگ کئی سالوں پر محیط ہے، فقط شمالی وزیرستان کا آپریشن آٹھ ماہ لے گیا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ دہشتگردوں کے جنازے بغیر کسی ڈر وخوف کیساتھ پڑھے جارہے ہیں اور ان کے سیاسی قائدین کہتے ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔


علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گرد مدارس کو مسلک کے شیلٹر کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے، جو بھی دہشتگردی میں مدرسہ ملوث ہے اسے بند کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ فوج پر حملے میں ملوث افراد کو پھانسی دیدی جائے لیکن عوام پر دہشتگردی کرنے والوں کو چھوڑ دیا جائے، سزائے موت کے سب مجرموں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ راولپنڈی میں ہونے بم دھماکے کے بعد چودھری نثار سمیت کوئی بھی حکومتی وزیر یا ایم این اے متاثرین سے ملنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ موجودہ سیاسی لیڈرشپ کی قیادت میں دہشتگردی کے خلاف یہ جنگ نہ جیتی جاسکے۔موجودہ بزدل حکمرانوں سے یہ توقع نہیں رکھی جاسکتی کہ یہ جنگ جیتی جاسکے۔ ہماری دعا ہے کہ یہ جنگ جیتی جاسکے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ لیڈرشپ وقت سے آگے ہوتی ہے، جو لیڈر شپ وقت سے پیچھے چلے وہ لیڈرشپ نہیں ہوتی۔لیڈر شپ دوربین ہوتی جو قوم پر آنے والی ہر آفت کو دیکھ رہی ہوتی ہے۔

 

کانفرنس سے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی،مسلم لیگ ن کے شیخ وقاص اکرم، پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی،مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا،پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن ، جامعہ نعیمیہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی،سنی اتحاد کونسل کے رہنما مفتی جاوید نعیمی، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر تہورعباس حیدری ، علامہ احمد اقبال رضوی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

 

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج پاکستان کو امن اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ سانحہ پشاور المناک سانحہ تھا، اس سانحہ نے سیاسی اور عسکری قیادت کو یکسوئی سے ایک قومی اتفاق رائے پیدا کرنے والے کیلئے اکٹھاہونے کیلئے مجبورکیا۔مجھے خدشہ ہے کہ کہیں یہ دہشتگردی کیخلاف یہ ملنے والا موقع ہاتھ سے نہ چلا جائے۔خدشہ یہ ہے کہ ہم متحد ہوتے ہوتے منتشر نہ ہوجائیں۔ شاہ محمود سوال اٹھایا کہ کیا جو ایکشن پلان ترتیب دیا گیا کیا ہے اسے منطقی انجام تک پہنچا پائیں گے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئیں لیکن ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوسکے۔ مسلم لیگ نون پنجاب میں حکومت پانچ سے چھ سال کا تسلسل ہونے کے باوجود وہ اصلاحات نہیں لاسکی، پولیس آج بھی روائتی انداز اختیار کیے ہوئے ہے۔آج ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا جوڈیشل سسٹم کیوں ڈیلور نہیں کرسکا، اسی طرح کے دیگر ادارے کیوں ڈیلور نہیں کرسکے،انہوں نے کہا کہ پشاور سانحہ پر تو سب نے توجہ دی، کیا کل راولپنڈی میں ہونے والا واقعہ توجہ طلب نہیں ہے۔جب تک ہم کاونٹر نریٹو نہیں دینگے تب تک جنگ جیتنا مشکل ہے، یہ جنگ ایک سوچ کی جنگ ہے جس کا ہم مقابلہ کررہے ہیں، جب تک وہ مائنڈ سٹ تبدیل نہیں کرینگے ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔ہم نے دہشتگردوں کیخلاف یہ جنگ جیتی ہے اور ہر حال میں جیتنی ہے۔ دہشتگردی کے اصل روٹس ختم کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے۔

 

سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ہم نے اپنا خون دیکر اس وطن کی حفاظت کی۔ہم اس پاک وطن کا فطری دفاع ہے، ہم دشمن کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ہم نے سو جنازہ اٹھا کر بھی پاکستان کا جھنڈا سربلند رکھے، تاریخ گواہ ہے کہ ریاستی اداروں کی ایماء پر ہماری منظم نسل کشی کی گئی، بسوں سے اتار کر، شناخت کرکرکے ہمیں گولیوں سے بھونا گیا، لیکن ہم کبھی کسی ملک دشمن قوت کے آلہ کار نہیں بنے، ہم نے ہمیشہ وطن عزیز کے سبز ہلالی پرچم کو اپنے تنظیمی پرچموں پر ترجیح دی۔

 

پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ اسلام میں تنگ نظری اور انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ جب تک رانا ثناجیسے لوگ حکومت میں موجود ہیں یہ لوگ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن نہیں کرسکتے، انہوں نے متقدر اداروں سے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل کا کیس بھی فوجی عدالتوں میں داخل کیا جائے، سول کورٹس کی ہمیں انصاف کی امید نہیں بچی۔

 

مسلم لیگ نون نے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حضرت خاتم کا پیغام ہی اس امت کو بچا سکتا ہے انہی کی ذات ہی ہمیں دہشتگردوں سے مقابلے کیلئے کھڑی کرسکتی اور ان خوانخوروں کو رسوا کرسکتی ہے۔آج اس پیغام کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیں اور انہیں للکاریں،انہوں نے کہا کہ نہ کوئی محمد ﷺکا سپاہی ہوسکتا ہے اور نہ کوئی صحابہ کا سپاہی ہوسکتا ہے جب تک ان کی تعلیمات پر عمل پیرا نہ ہو۔اگر دس فیصد مدارس دہشتگردی کے پیچھے ہیں تو ان کو نہیں چھوڑیں گے۔ کسی ملاں کو ریاست کیخلاف نہیں لڑنے دیں گے۔

 

سنی اتحاد کونسل کے مفتی نعیم جاوید نوری نے کہا کہ ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے مدارس کا آڈٹ کیا جائے۔وہ مدارس جو دہشتگردی اور تکفیریت کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں انہیں بند ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل اپنے تمام مدارس کو حکومتی انشپیکشن کے لئے ہر لمحہ پیش کرنے کو حاضر ہے، جمیعت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کا دعوا ہے کے ان کے مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں تو انہیں کس بات کا خوف ہے۔

 

مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جو دین کے نام پرپاکستان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور اسلام کو پوری دنیا کے اندر بدنام کرنا چاہتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں کے بچوں کو زبحہ کررہے ہیں، الحمد اللہ آج پورا پاکستان یکجان ہوچکا ہے،ہمارا اتحاد افواج پاکستان کی پشت پر کھڑا ہے۔

 

مرکزی صدر امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان تہوّرعباس حیدری نے کہا کہ یہ محفل اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہاں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کی نمائندگی موجود ہے، مجلس وحدت مسلمین لائقِ تحسین ہے کہ اس کانفرنس کا انعقاد کیا ، ہمیں اس موجودہ دور میں دشمن شناس اور دوست شناس بننا ہو گا ، اس وقت عالمی حالات کے تناظر میں دنیا اس بات کو درک کر چکی ہے کہ اسلامی نظام ہی واحد راستہ ہے اس لئے دشمنانِ اسلام پوری دنیا میں اسلام کے خلاف سازشیں تیز کر چکے ہیں، معاشرہ کے خواص کی ذمہ داری ہے کہ معاشرے کو درست سمت میں لے کر جائیں ، ہفتہ وحدت کے حوالے سے جو ایام منائے گئے ان کا حق تب ادا ہو گا جن سیرتِ مبارکہ سے استفادہ کیا جائے ، اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے والوں کا احتساب کرنا ہو گا،اس کے ساتھ ہمیں اپنی وحدت و یگانگت کا نمونہ پیش کرنا ہے جس سے دنیا کو اسلام کے روشن چہرے سے روشناس کرایا جا سکے۔

 

بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ آیا کیا یہ ملٹری کورٹس ہی اس مسئلہ کا حل ہے۔ آج افتخار چودھری گئے تو پورا نظام دھڑم کر گیا، پیپلز پارٹی نے آنے والی نسلوں کے تحفظ کی خاطر فوجی عدالتوں کی حمایت کی ہے، ہم نے ہمیشہ بھائی چارگی کا پیغام دیا، دہشت گردی کی دوٹوک الفاظ میں مذمت کی ہے، ہماری قیادت پاکستان کے استحکام اور جمہوریت کی بقاء کی خاطر سولی پر بھی چڑھی اورخودکش دھماکے کی بھی نذرہوئی۔

وحدت نیوز (راولپنڈی)  امام بارگاہ ابو محمد رضوی پر ہونے والے بم دھماکے میں زخمی شرکائے میلاد البنی ﷺ کی عیادت کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر اسپتال کا دورہ کیا، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی علامہ ناصرعباس جعفری اپنی رہائش گاہ فوری طور پر پہلے جائے وقوعہ پہنچے جہاں انہوں نے امدادی کاموں کا جائزہ لیا، خانوادہ شہداء کو تعزیت و تسلیت پیش کی اور سانحے کے خلاف جائے حادثہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کیا،اس کے فوری بعد ایم ڈبلیوایم راولپنڈی کے رہنماوں علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ ساجد شیرازی ،فدا حسین اور دیگر کے ہمراہ علامہ ناصر عباس جعفری ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زخمیوں کی خیرت دریافت کرنے کے ساتھ انکی جلد مکمل صحت یابی کی دعا بھی کی،جبکہ اسپتال کے عملے کوزخمیوں کو ہر ممکن بہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) راولپنڈی میں محفل میلاد البنیﷺپر خودکش حملہ سانحہ پشاور میں ملوث عناصر کی کارستانی ہے، قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کو ثبوتاژ کرنے کے لئےروالپنڈی میں دھماکہ کیا گیا، اللہ اکبر کی صدا بلند کرکے دھماکہ کرنے والے دہشت گردلبرل یا سکیولرنہیں بلکہ مذہبی شناخت رکھتے ہیں، ان سے نا فقط سرجیکل بلکہ آئیڈیالوجیکل مقابلے کی ضرورت ہے ،چوہدری نثار علی خان دہشت گردی میں ملوث ہر دس میں سے ایک مدرسے کے خلاف فوری کاروائی کو یقینی بنائیں ، پورے ملک میں چھوٹے چھوٹے وزیر ستان بن چکے ہیں ، بلاتفریق ، بلاخوف و خطر، بلا تاخیر ملک بھر میں شیعہ سنی کے قاتل مخصوص مائند سیٹ کے خلاف سخت آپریشن کیا جائے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نےامام بارگاہ چٹیاں ہٹیاں  راولپنڈی میں خودکش دھماکے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

 

ان کاکہنا تھا کہ آج کے اس سانحے نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ دہشت گرد فقظ وزیر ستان نہیں بلکہ پورے ملک میں اپنا ہدف آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں ، سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں پیدا ہونے والی قومی ہم آہنگی سے خوف زدہ دہشت گرداور ان کے سیاسی ومذہبی پشت پناہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد میں مسلسل رکاوٹ ڈالنے میں مصروف ہیں ، پاکستان پر مسلط نا اہل ، بزدل اور خوفزدہ حکمرانوں نے پہلے ان دہشت گردوں کو مذاکرات کے نام پر مسلسل ڈھیل دی، انہیں منظم ہونے کا موقع فراہم کیا، ان کے سیاسی و مذہبی پشت پناہوں اور سہولت کاروں کو یکسوئی کا موقع فراہم کیا گیا،سانحہ پشاور کے بعد پاک فوج اور پاکستانی قوم کے پریشر پر حکومت نے آپریشن کیلئےسرینڈر کیا،
انہوں نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ کی مسلسل دہشت گردوں کی سپورٹ کی بدولت پورا ملک دہشت گردوں کی ذد پر آگیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ یہ محضوص مائنڈ سیٹ اپنے سوا سب کو کافر قرار دیتا ہے، چاہے وہ فوج ہو ، پولیس ہو، جج ہو، وکیل ہو، شیعہ ہو ، سنی ہویا اسکول کا طالب علم ،دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کو بیرونی ایجنٹ قرار دے کر ان کے مسلکی شناخت نہ چھپائی جائے، جو لوگ اسلام کے نام پر، نعرہ تکبیر لگا کر بے گناہوں کاقتل عام کر رہے ہیں وہ آسمان سے ناذل نہیں ہوتے بلکہ چوہدری نثار کے بقول ان دس فیصد مدارس میں پل رہے ہیں جو دہشت گردی میں ملوث ہیں ،دس فیصد کا مطلب ہر دسواں مدرسہ دہشت گردی میں ملوث ہے، لیکن حکومت اور قانون ان کے خلاف کوئی ٹھوس اقدام نہ کرتا،  اللہ اکبر کی صدا بلند کرکے دھماکہ کرنے والے دہشت گردلبرل یا سکیولرنہیں بلکہ مذہبی شناخت رکھتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree