The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ ) ملک میں منشیات اور دیگر مضر صحت اشیاء کی وجہ سے ہر سال لوگوں کی بڑی تعداد متاثر ہورہی ہے۔ یہ ایسے عناصر ہیں جو ایک زندہ معاشرے سے اسکی روح چھین لیتی ہے اور معاشرے کے اہم اکائیوں کی زندگیاں تباہ کر دیتی ہے، جسکا نتیجہ ایک تباہ شدہ معاشرے کی صورت میں ہمارے آنکھوں کے سامنے آکھڑا ہو جاتا ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے کونسلر کربلائی عباس علی نے شہر میں منشیات کے فروغ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ایسی لعنت ہے جو معاشرتی برائیوں کا سبب بنتی ہے۔ لخصوص نوجوانوں کی بڑی تعداد ان عوامل کی زد میں اپنا مستقبل برباد کر دیتے ہیں۔ ان جیسے نفی سرگرمیوں کی وجہ سے ہمیں بے حد نقصان کا سامنا ہوتا ہے جسکی تلافی بعض اوقات ممکن ہی نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض عالمی ذرائع کے مطابق وطن عزیز پاکستان کو منشیات اور دیگر نشہ آور اشیاء کی ا سمگلنگ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بارڈرز پر سختی کے باوجود ڈرگ مافیا ایک ملک سے دوسرے ملک میں اپنے منشیات درآمد کرتے ہیں اور وطن عزیز کے استعمال سے جہاں ہمارے حساسیت اوراداروں پر آنچ آتی ہے وہی یہ منشیات ملک کے مختلف کونوں میں بھی بھیج دیئے جاتے ہیں اور یہ زہر اپنے شکار کو بد نصیبی کے حوالے کر دیتا ہے، جو کہ بے حد افسوس کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں کو ان تمام عناصر کا خاتمہ کرنا چاہئے جو اس کاروبار کی توسط سے اپنی عمارتیں تعمیر اور دوسروں کے گھروں کو تباہ کرتے ہیں، دوسروں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو سزائیں ملنی چاہئے ۔ شہر میں منشیات کے سمگلرز اور اس پیشہ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائیاں ہونے سے ہی ڈرگ مافیا کی حوصلہ شکنی ہو سکتی ہے بہ صورت دیگر اسکے اثرات دوسروں پر بھی مسلط ہو جائیں گے اور ڈرگ مافیا ایک ناقابل شکست قوت بن جائے گی۔بیان کے آخر میں کہا گیا کہ عوام الناس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان کاموں میں اداروں کا ساتھ دے اور پوری قوم کو منشیات نامی لعنت سے نجات دلائے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)ننھا سا بچہ گرم ریت میں جھلس رہاہے،ماں سرکاری اہلکاروں کے سامنے ہاتھ باندہ کر دو بوند پانی مانگ رہی ہے۔۔۔
سورج دہک رہا ہے،آسمان سے آگ برس رہی ہے،ہر طرف لق و دق صحرا ہے،قیامت کی پیاس اورغضب کی گرمی ہے۔ایک ماں اپنے نومولود بچے کے ہمراہ جان کنی کی حالت میں ہے ،باپ تنگ ہو کر احتجاجاً اپنے گلی پر چھری چلا دیتا ہے۔۔۔
تاریک بیابان ہے ،آدھی رات کو مسافروں کے قافلے شاہراہِ عام پر لوٹ لئے جاتے ہیں۔۔۔
دن دیہاڑے ،وسطِ بیابان میں چالیس کے لگ بھگ مسافروں کو گولیوں سے بھون دیا جاتاہے۔۔۔
کوئی سننے والا نہیں،کوئی پوچھنے والا نہیں،لوگوں کو جانوروں کی طرح ہانک کر کانوائی کے نام پر محاصرہ کر کے کئی کئی ہفتوں تک لوٹا جاتا ہے۔
ایک ہزار کے بجائے پانچ ،پانچ ہزار کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔۔۔۔
یہ سینکڑوں سال پرانے کسی صحرا کی داستان نہیں بلکہ یہ کوئٹہ سے تفتان کی روداد ہے،یہ کسی یہودی عورت کی پازیب چھننے کا غم نہیں بلکہ دخترِ اسلام کی حالت زار ہے۔یہ مغرب کے عشرت کدوں میں رقص کرنے والی کسی لیڈی کا غم نہیں بلکہ دخترِ مشرق کی بے حرمتی ہے۔
جی ہاں ! یوں اگرکسی سرمایہ دار ،سیاستدان ، قومی و ملی لیڈر یا کسی ویسٹرن فیملی کا بچہ پیاس سے تڑپتا تو میڈیا چیخ اٹھتا،انسانی حقوق کی تنطیمیں سینہ کوبی کرتیں،عالمی برادری اشک بہاتی،لیڈر چیختے اور چلاتے ۔۔۔
جی ہاں ! یوں اگر سرکاری اہلکاروں کے مظالم سے تنگ آکر یورپ کا کوئی شہری احتجاجا خود کشی کی کوشش کرتا تو ہمارے صدر مملکت اور وزیراعظم صاحب کی طرف سے بھی افسوس کا پیغام بھیجاجاتا۔۔۔
جی ہاں! اگر اس طرح کسی دوسرے مکتب کے زائرین کو گولیوں سے بھونا جاتا تو اُن کی یادگار بنائی جاتی،بین الاقوامی برادری کی طرف سے تعزیتی وفود آتے،تفتیشی ٹیمیں آتیں اور مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیاجاتا۔۔۔
جی ہاں!یوں اگر اس طرح کسی اور فرقے کے افراد کو کانوائے کے نام پر محاصرہ کرکے لوٹاجاتا،پانچ گنا زیادہ کرایہ وصول کیاجاتا،لوگوں کو گھنٹوں لائنوں میں کھڑا کیاجاتا،بیوی بچوں کے سامنے مردوں کو بے عزت کیاجاتا تو اینٹی کرپشن کی فائلیں کھل جاتیں،مختلف شخصیات کی طرف سے از خود نوٹس لئے جاتے،عدالتیں حرکت میں آجاتیں۔۔۔
سرکاری اہلکاروں کی طرف سےشہریوں کی بے عزتی کرنا یہ نظریہ پاکستان،آئین پاکستان اور انسانی اقدار کی توہین ہے۔قوم کی ماوں ،بہنوں ،بیٹیوں اور بچوں کی توہین اور اہانت کرنا یہ سراسر ہماری ملکی اور معاشرتی روایات کے خلاف ہے۔لیکن اس کے باوجود کوئی بھی اس درد کو محسوس نہیں کررہا،کوئی بھی اس ظلم کا نوٹس نہیں لے رہا،کوئی ادارہ بھی حرکت میں نہیں آرہا۔۔۔
شاید اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جو قوم ظلم سہنے اور انصاف کی بھیک مانگنے کی عادی ہوجائے،دوسرے بھی اس پر رحم کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
تاریخ کے کسی موڑ پر عالمِ بشریت کے سب سے بڑے بہادر نے ہم جیسوں کو ہی پکار کر کہاتھا کہ اے مردوں کی شکلوں میں نامردو تمہاری آبادیوں اور عزت و ناموس پرحملے ہو رہے ہیں اور تم۔۔۔
نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنما علامہ سید علی انور جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان بنانے میں ہمارے آباو اجداد نے جانی و مالی قربانیاں دیں،اور آج پاکستان بچانے کے لئے بھی ہم اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں،ضیاءالحق کے دور میں پالے تکفیری دہشت گردوں نے اس وطن کی خوبصورت گلشن کو تباہ کر کے رکھ دیا ہماری نسل کشی انہوں نے کی جن کو ضیاءکی اسٹبلشمنٹ نے طاقت ور کیا،یہ گروہ وہی پاکستان کے دشمن ہیںجن کا بیس کیمپ انڈیا میں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاو ¿س کراچی میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ علی انور جعفری نے کہا کہ حکمران اور ریاستی ادارے اگر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہے تو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں،نیشنل ایکشن پلان کو مذاق بنایا جارہا ہے،اور اس نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردوں کے بجائے مظلوموں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران سن لیں ملت تشیع اب کسی بھی ظلم زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے اور ہم اپنے حقوق کی دفاع کے ہر وہ آئینی و قانونی راستہ اپنائیں گے جو آئین و قانون نے ہمیں دیا ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے دو روز میں مسلسل چوتھی بار رابطہ کیا ہے اور 2 ستمبر کو وزیراعلٰی ہاوس لاہور کے باہر دھرنے کا اعلان واپس لینے کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کو مسلسل یقین دہانی کروا رہے ہیں کہ ان کے مطالبات پر عمل درآمد ہو جائے گا، تاہم کچھ مزید وقت درکار ہے، لہٰذا وہ اپنے دھرنے کا اعلان واپس لے لیں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وہ اس پر دو سو فیصد متفق ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے تمام مطالبات آئینی و قانونی ہیں۔ دوسری جانب علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا ہے کہ 2 سمبر کو ہر صورت دھرنا دیا جائیگا، تاہم اگر مطالبات پر عمل درآمد شروع ہو جاتا ہے تو وہ اپنا اعلان واپس لے لیں گے۔ یاد رہے کہ سات اگست کو ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرتے ہوئے 2 سمبر کو وزیراعلٰی پنجاب ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔
وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری امور خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہماری اسٹبلشمنٹ کے پالے ہوئے مذہبی اثاثے ہوں یا سیاسی، قومی ہوں یا لسانی، سب کے سب ایکسپوز ہوچکے ہیں، انکی وطن دشمنی، قومی سرمایہ کی لوٹ مار، بیگناہ عوام کی بے دریغ قتل و غارت، دشمن ممالک کی ایجنٹی اور عدالت وانصاف کے قتل کی داستانیں کھل کر پوری قوم کے سامنے آچکی ہیں، فصلیں پک چکی ہیں، اب کٹائی کا موسم ہے اور اتنا بڑا قدم حکمرانوں کیلئے محب وطن عوام کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔ اب وقت آن پہنچا ہے کہ ہر خائن کا احتساب ہو۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داران کیا نہیں دیکھ رہے کہ دہشتگردوں کے سہولت کار اور ملک دشمن عناصر حکومتی مشینری کا حصہ ہیں، بعض اعلٰی سیاسی مناصب اور حکومتی عہدوں پر فائز ہیں۔ ہونا تو یہ چاہییے تھا کہ ان مگرمچھوں پر ہاتھ ڈالا جاتا اور قانون کو نافذ کرنے والے پسی ہوئی مظلوم عوام کو ریلیف دیتے۔ ہمارے اداروں اور نیشنل ایکشن پلان کی ڈائریکشن با اثر لوگوں نے تبدیل کر دی ہے اور آج وہ محب وطن عوام کو ستانے میں مصروف ہیں۔ کبھی علماء کو اذیت دی جاتی، کبھی تنظیمی کارکنان کو اور اسی طرح زائرین و مسافرین سے معاندانہ رویہ اختیار کیا جاتا ہے اور انھیں لوٹا جاتا ہے۔
حقیقی دہشتگردوں کو چھوڑ کر فرضی دہشت گرد پکڑے جا رہے ہیں۔ بے بنیاد اور تعصب کی بنا پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں اور پھر 90 دن مسلسل انھیں اور انکے غریب خاندانوں کو اذیت دینے کے بعد ثبوت نہ ملنے پر مجبوراً بری کر دیا جاتا ہے، لیکن اسٹیٹ کی رٹ کو چیلنج کرنے والے اور مقتدر اداروں کے سربراہان کو دھمکیاں دینے والے، پاکستان مردہ باد کہنے والے، ملک توڑنے کے لئے انڈیا سے روابط کرنے والے، شہر شہر قتل و غارت، دھماکے اور خودکش حملے کرنے والے، انکی برملا حمایت اور مدد کرنے والے آزاد پھرتے ہیں۔ بیگناہ عوام کو بیجا تنگ کرنے والے اداروں کے سربراہان، بااثر محب وطن افسران اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بیگناہ تمام علماء کرام و کارکنان بالخصوص مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد کے مسئول علامہ عقیل حسین خان جو تقریباً ڈیڑھ ماہ سے اداروں کی تحویل میں ہیں، انہیں فی الفور رہا کریں، پورے ملک بالخصوص پنجاب میں شیعہ اور سنی جماعتوں کے کارکنان اور بانیان مجالس عزاء کے خلاف بنائے گئے کیسسز واپس لئے جائیں۔ تعصب و سیاسی انتقام کے تحت جو نام فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے، انھیں خارج کیا جائے اور مذہبی و شخصی آزادیوں پر عاید پابندیاں اٹھا کر عوام کو سکھ کا سانس لینے دیا جائے۔ وطن عزیز جس نازک دور سے گزر رہا ہے، اس وقت عوام کو اسٹیٹ سے متنفر کرنا اور مایوس کرنا ملک دشمن قوتوں کی خدمت ہوگی۔ حکمران اگر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے مخلص ہیں تو انہیں بیلنس پالیسی ترک کرنا ہوگی۔ مخلص اور محب وطن عوام کی حمایت اور پشت پناہی کے ساتھ ہی وطن کے خائن عناصر کا خاتمہ ممکن ہے، اب ان جیانتکاروں اور خیانتکاروں کا مقابلہ کرنا اور وطن کی حفاظت کرنا ہر غیرتمند پاکستانی پر فرض ہے۔
وحدت نیوز(ڈی آئی خان) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل و قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ چکے ہیں۔ کوٹلی امام حسین (ع) میں چہلم سید شاہد شیرازی اور برسی شہدائے ڈیرہ (ہسپتال بم دھماکہ) کی مناسبت سے جلسہ کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے، ہزاروں افراد جلسہ گاہ میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کے خطاب کے منتظر ہیں۔ قبل ازیں سینکڑوں موٹرسائکلیوں و گاڑیوں پر مشتمل قافلے نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کا استقبال کیا۔ اس موقع پر نوجوانوں نے خیر مقدمی بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ جلسہ گاہ میں خواتین کیلئے الگ حصہ مختص کیا گیا ہے۔ کوٹلی امام حسین (ع) کا مرکزی پنڈال (گنج شہیداں) سرزمین شہداء کے باوفا باسیوں سے بھر چکا ہے۔ پرجوش شرکاء کے جم غفیر سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ پورا شہر قائد وحدت کی ایک جھلک پانے کو کوٹلی امام (ع) میں امڈ آیا ہے۔ ذاکرین کے بعد باقاعدہ خطابات کا سلسلہ شروع ہے اور کچھ ہی دیر میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے فرزند علی حسین الحسینی کا خطاب متوقع ہے۔
وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) میڈیا سیل مجلس وحدت مسلمین سے جاری پریس ریلیز کےمطابق مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 87 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد کمزوری اور مخدوش صحت کے باوجود شہدائے ڈی آئی خان کی چہلم میں شرکت کے لئے ڈیرہ اسماعیل خان کوٹلی امام حسین پہنچ گئے،راستے میں جگہ جگہ عوام کی جانب سے استقبال،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے جلسہ گاہ پہنچنے سے پہلے ہی پنڈال بھر گیا،پنڈال میں آمد پر خانودگان شہدائے ڈی آئی خان نے لبیک یاحسین کے نعروں کیساتھ استقبال کیا اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار تھی،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ اقبال بہشتی،مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی موجود تھے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں آج خدا کا شکر ادا کرتا ہوں اللہ نے مجھے اپنے عظیم شہداء کے خانوادگان کی زیارت نصیب کی،انشااللہ ہم اپنے شہداء کی پاکیزہ لہو کو رائیگان جانے نہیں دینگے،پاکستان بنانے میں ہمارے آباو اجداد نے جانی و مالی قربانیاں دیں،اور آج پاکستان بچانے کے لئے بھی ہم اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں،ضیاء الحق کے دور میں پالے تکفیری دہشت گردوں نے اس وطن کی خوبصورت گلشن کو تباہ کر کے رکھ دیا ہماری نسل کشی انہوں نے کی جن کو ضیاء کی اسٹبلشمنٹ نے طاقت ور کیا،یہ گروہ وہی پاکستان کے دشمن ہیں جن کا بیس کیمپ انڈیا میں ہے،میں آج حکمرانوں اور ریاستی اداروں سے یہ کہتا ہوں کہ اگر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہے تو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں،نیشنل ایکشن پلان کو مذاق بنایا جارہا ہے،اور اس نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردوں کے بجائے مظلوموں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے،ڈی آئی خان کے ہمارے مظلومین پر ظلم کیے گئے،ہمارے لوگ اٹھا کر غائب کر دیے اور چند دنوں بعد ان مظلوموں کی لاشیں سڑکوں پر پھینک دی گئیں،ہم یہ مظالم کبھی نہیں بھولیں گے،انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا عمران خان صاحب آپ نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں آکر جو ہم سے وعدے کیے تھے اس پر عمل نہیں ہو رہا،ہم آپ کو یہ آج اس اجتماع کے ذریعے پیغام دے رہے ہیں آپ لاہور کی طرف لانگ مارچ کریں ہم پشاور کی طرف لانگ مارچ سکتے ہیں،حکمران سن لیں ملت تشیع اب کسی بھی ظلم زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے اور ہم اپنے حقوق کی دفاع کے ہر وہ آئینی و قانونی راستہ اپنائیں گے جو آئین و قانون نے ہمیں دیا ہے۔انشااللہ پنجاب کے حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجوڑنے کے لئے دو ستمبر کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے میں ہر حال میں دھرنا ہوگا۔
وحدت نیوز(کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد کی مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکر یٹریٹ سندھ آمد اور پی ایس 127 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین سے تعاون کی درخواست۔ اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی رہنماء سید علی حسین نقوی، ناصر حسینی سینئر رہنماء علامہ مبشر حسن، کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل انجینئر رضا نقوی ،سیکریٹری سیاسیات کراچی تقی ظفر موجود تھے، جبکہ پیپلزپارٹی کے وفدکی قیادت سابق مشیر وزیر اعلیٰ سندھ وقار مہدی کررہے تھے وفد میں نجمی عالم، عبدالرزاق راجہ ، جان محمد بلوچ ،نعمان مراد بلوچ سمیت دیگر سینئر رہنما موجود تھے۔
وحدت نیوز(جعفرآباد) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے ڈپٹی آرگنائزر علامہ سہیل شیرازی نے ملک دشمن نعرہ بازی ومیڈیا ہاوسزپر حملوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کھا کہ پاکستان خدا داد مملکت ہے یہ ملک بڑی محنت و بزرگوں کی قربانیوں سے حاصل ہوا ہے ماضی میں بھی ملک دشمن عناصرنے ہمیشہ ملک عزیز کے خلاف زبان درازی کرتے رہے ہیں یہ وہی عناصر ہیں جنھوں نے پاکستان کا قومی پرچم قائد اعظم کے مزار کے احاطہ میں نذر آتش کیا تھا کسی بھی قیمت پر پاکستان مخالف نعرہ بازی قبول نہیں ایسے افراد کو متنبہ کرتے ہیں کہ اپنی زبان کولگام دیں ابھی اس ملک کے باوفافرزنداں زندہ ہیں اور ہم حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے عناصرکے خلاف کاروائی کرکے انکو سخت سے سخت سزادی جائے۔
وحدت نیوز(کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کراچی سمیت سندھ بھر میں منتخب ہونے والے مئیرز کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ نو منتخب میئرز عوامی مسائل کو فوری حل کریں گے، یہ بات علامہ مقصود ڈومکی نے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرئٹریت سے جاری اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ گندگی اور ڈھیر بن گیا ہے، بلدیاتی اداروں کی کارکردگی بھی مکمل صفر رہی ہے لہذا نومنتخب میئر ز کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو صاف ستھرا ماحول مہیا کرنے میں اپنا بھر کردار ادا کریں گے، علامہ مقصود ڈومکی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزارت بلدیات کے ذمہ داروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ منتخب ہونے والے عوامی نمائندگان(میئرز) کے ساتھ بھر پور تعاون کریں، انہیں فنڈز جاری کرنے سمیت مکمل سہولت فراہم کریں تاکہ یہ عوام کی خدمت کرسکیں بالخصوص کراچی و سندھ میں ماحولیاتی آلودگی، گندگی، سیوریج سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔