The Latest

وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے غریب اور پسماندہ عوام پر ٹیکسز کی مد میں 50 فیصد اضافہ سراسر ناانصافی ہے ۔گلگت بلتستان پاکستان کے دوسرے علاقوں کی نسبت پسماندہ ترین خطہ ہے جہاں کے عوام برسوں سے بنیادی انسانی سہولیات سے محروم ہیں ۔پیپلز پارٹی کا ٹیکسز میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنا شور مچائے چور کے مترادف ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ایسے میں انکم ٹیکس کا اضافی بوجھ عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہیں۔پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں عوام مفاد اور علاقے کے معروضی حالات کے برخلاف انکم ٹیکس عائد کرکے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور اب نواز لیگ کا پیپلز پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے انکم ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافہ کرکے ثابت کردیا کہ ان دونوں جماعتوں کا عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پہلے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے پھر ٹیکسز کا نفاذ کرے جبکہ حالت یہ ہے کہ پورے خطے میں تعلیم،صحت، ٹرانسپورٹ، مواصلات سمیت بنیادی انسانی سہولیات سے یہاں کے عوام برسوں سے محروم چلے آرہے ہیں جن پر ریاست نہ صرف توجہ نہیں دے رہی بلکہ کرپشن،اقربا پروری اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔باریاں بدلنے والی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا ہے،گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں گندم ناپیدہوچکا ہے اور عوام آٹے کے ایک تھیلے کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ،شہر بھر کی سڑکیں خستہ حالی کا منظر پیش کررہی ہیں اور حکمران اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔گڈ گورننس اور 100 دنوں کی تبدیلی کے نعرے لگانے والوں کی حقیقت عوام پر واضح ہوچکی ہے ،چور دروازوں سے سرکاری ملازمتوں کی بندر بانٹ سمیت کرپشن اپنی جگہ بدستور قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت انکم ٹیکس میں اضافے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اس اضافی بوجھ سے عوام کو آزاد کرے ورنہ سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین  کراچی،ضلع ملیرکے زیر اہتمام بلدیاتی انتخابات 2015میں خدمات انجام دینے والے پولنگ ایجنٹس اور پولنگ ورکرزخواتین ومردکارکنان کے اعزازمیں عشائیےکا اہتمام کیاگیا،سادہ مگرپروقارتقریب عشائیہ امام بارگاہ حسینیہ اہل بیتؑ جعفرطیارسوسائٹی میں منعقدہوئی ، تقریب کا باقائدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے قاری فدا علی نے کیا، ترانہ شہادت برادر احسن مہدی نے پیش کیا،خصوصی خطاب مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی عابدی نے کیاجبکہ ضلعی سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی سمیت تمام سابق بلدیاتی امیدواروں نے پولنگ ایجنٹس اور پولنگ ورکرزخواتین ومردکارکنان کی جانفشانی ،جذبے اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا، ڈویژنل سیکریٹری امورتنظیم سازی شجاداکبر زیدی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ضلعی سیکریٹری جنرل احسن عباس نے کہا کہ جن برادران وخواہران کو دعوت نہیں دی جاسکی ان سے معذرت خواہ ہیں کہ وقت کی کمی کے باعث انہیں اطلاع نہ دی جاسکی ، امید ہے کہ ہماری معذرت قبول ہو گی۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) ایک شخص نے نورِ مجسم،خاتم المُرمسلین ،رحمتُ اللعالمین حضر محمدؐ سے بہت اصرار کیا کہ آپ ؐ ایک نصیحت فرمائیں۔آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ اگر میں کہوں تو اُس پر عمل کروگے تو اُس شخص نے جواب دیا ہاں اے رسولِ خُدا ضرور عمل کروں گا تین بار حضور پاک نے اُس شخص کو سوال کے مطلب کی اہمیت واضح کرنے کی غرض سے یہی سوال دُہرایا اور اُس شخص نے تینوں بار ہاں میں جواب دیا تب حُضور پُر نور نے فرمایا ’’ کسی کام کے ارادے سے پہلے اُس کے نتیجے اور انجام کے بارے میں غور و فکر کر لیا کرو اگر اس کا انجام گُمراہی اور تباہی ہے تو اپنے ارادے سے باز رہو‘‘کس قدر ستم ظریفی ہے کہ مُسلم اُمہ نے اپنی نادانی اور اسلام دشمن قوتوں کی مکاریوں اور چالبازیوں سے مذہب اور مسلک کے نام پر قتل وغارت گری اور فتنہ و فساد کی راہ اپنا لی اور قرآن و سُنت کو یکسر نظر انداز کردیاجس کی وجہ پیشتر مسلم ممالک کی سرپرستی و قیادت اسلامی تعلیمات سے نا آشنا اقتدار اور دولت کے ہوس میں ڈوبے مغربی ممالک کے آلہ کاروں کے ہاتھوں میں ہونا ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ جب تک دُنیا بھر کے مسلمان قرآن و سُنت پر عمل پیراہوتے ہوئے تمام تفرقات و تعصبات سے بالاتر ہوکر اللہ کی رسی کو تھامے رہے دُنیا پر مسلمانوں کی نہ صرف حکومت رہی بلکہ سائنسی وطبی ایجادات ، علم و آدب فنون لطیفہ پر بھی مسلمانوں کاہی غلبہ رہالیکن جب سے مسلمان قرآن وسُنت سے دوری اختیار کرتے ہوئے تفرقات و تعصبات کا شکار ہوئے مسلم اُمہ پستی اور زوال کی طرف چلی گئی یوں اج کوئی بھی اسلامی مُلک ایسا نہی جو ظلم و بربریت اور ذلت کا شکار نہ ہو۔جنت نظیر کشمیر کے مسلمانوں پر بھارتی بُنیوں کے مظالم جاری ہیں تو قبلہ اول فلسطین اسرائیلی یہودیوں کے مظالم کا شکار ہیں کبھی بوسنیا کے مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جاتا ہے تو کبھی نائیجریا کے مسلم پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں افغانستان،شام،بحرین ،عراق اور دیگر کئی ممالک کے مسلمان طویل عرصے سے جنگ وجدل میں بُری طرح پھنسے ہوئے ہیں ۔حیر ت کی بات یہ ہے کہ مرنے والے بھی مُسلمان اور مارنے والے بھی بظاہر مسلمان ہی ہیں لیکن دُنیا بھر میں دہشت گرد گرہوں اور عسکری گروپوں کی سرپرستی رہنمائی اور ،مالی و جنگی ساز و سامان کی معاونت کرنے والا امریکہ اور اُس کے اتحادی مسلم اُمہ کی بے حسی اور ذلت پر خوب تماشا دیکھ رہے ہیں ۔موجودہ عالمی امن و عامہ بلخصوص اسلامی ممالک میں جاری جنگ وجدل کے پیشِ نظر سعودی عرب کی سرپرستی میں 34ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد کی خبریں گردش کر رہی ہیں جس میں کئی دیگر اسلامی ممالک شریک نہیں۔جہاں 57اسلامی ممالک کی تنظیم ’’آرگنائزیشن آف اسلامی کنٹریز‘‘ (OIC) مسلم اُمہ کی رہنمائی کرنے میں بُری طرح ناکام ہوئی اور 22عرب ممالک کی تنظیم عرب لیگ خود عرب ممالک پر جاری مظالم کو روکنے میں نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ تاریخ بتاتی ہے کہ عرب ممالک پر جاری مظالم میں خود عرب لیگ اپنی ناقص حکمت عملی اور مختلف تعصبات کے پیشِ نظر شریکِ جُرم رہی ہے۔ ایسے میں فرقوں کی بُنیاد پر بننے والے34اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد سے پہلے ہی تفرقات و تعصبات میں بھٹی ہوئی مسلم اُمہ مذید مُنتشر ہوکر تباہی و بربادی کی طرف جاسکتی ہے۔مملکتِ عزیز پاکستان جو اسلامی دُنیا کا قلعہ کہا جاتاہے او ر ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے اسلامی دُنیا کے لئے اُمید کی کرن سمجھا جاتا ہے جب کبھی مسلم ممالک کے مابین تنازعات اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں پاکستان نے ایک بھائی کی حثیت سے دو بھائیوں کے درمیان ثالثی میں بڑا اہم کردار اداکیا ہے لیکن کہاجارہاہے کہ سیاسی قیادت 34اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں شریک ہونے کی تاریخی غلطی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان خود ایک طویل عرصے مذہبی انتہا پسندی کا شکار ہے اور اندرونی و بیرونی سطح پر حالت جنگ میں ہے ایسے میں اس طرح کی غلطی سے مُلک مذید انتشار کا شکار ہوگا اور بیرونی دُشمن کو بھی موقع ملے گا ۔سیاسی قیادت کو چاہئے کہ وہ عسکری قیادت اور تمام اسٹیک ہولڈرزکو اعتماد میں لے کر اہم فیصلے کرے اس وقت انتشار کی شکار مُسلم دُنیا کو مملکتِ عزیز پاکستان سے بڑی اُمیدیں اور توقعات وابستہ ہیں ۔پاکستان کو مسلم ممالک کے مابین ثالث کے کردار کے علاوہ کسی کی حمایت اور کسی کی مخالفت کسی طور زیب نہیں دیتا ایسا کرنے سے کسی مسلمان مُلک کا مفاد حاصل کسی طور نہیں ہوسکتا ہاں اگر فائدہ ہوگا تو امریکہ،برطانیہ اور اسرائیل کو ہوسکتا ہے۔پہلے ہی ہم کسی اور کی جنگ کو خود پر مسلط کرنے کی غلطی کی سزا بُھگت رہے ہیں مذہد کوتاہیاں ہمارے لئے ذلت اور رُسوائی کا سبب بنیں گی۔


تحریر:شجاع بلتستانی

وحدت نیوز (لاہور) دہشتگردوں کا سب سے بڑا سر پرست ملک دہشتگردی کے سدباب کی بات کیسے کرسکتا ہے ،یمن سے لے کر شام تک براہ راست سعودی مداخلت اس امر کا واضح ثبوت ہے سعودی عرب کو دہشتگردوں کو فروغ دینے پر عالمی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے نائیجیریا میں ظلم ہوا ہے اور سعودی حکمرانوں نے ظالم کی حمایت کا اعلان کیا ہے سعودی حکمرانوں سے کسی خیر کی توقع رکنافضول ہے۔سعودی عرب بتائے کہ معجوزہ فوجی اتحاد نے اسرائیل کے خلاف ایک فقرہ تک کیوں نہیں کہا،کیا سعودی حکمران عالمی صہونی دہشتگرد امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا فتویٰ دینے کے لیے تیار ہیں؟ شعبہ سیاسیات کے میڈیا انچارج برادر امیر مہدی کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات نے آئی ایس او پاکستان کے اجلاس عاملہ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں سعودی عرب سیاسی مداخلت کے زریعے فرقہ واریت پھیلنے میں جو کردار ادا کیا ہے اُس کی ہر سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) 12تا 17ربیع الاول’’ ہفتہ وحدت ‘‘منائیں گے، مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کا اعلان، ربیع الاول بھی شایان شان طریقے سے منائینگے، ہم نے بیٹے کا غم منایا ، نانا کا میلاد منانے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ربیع الاول کے حوالے سے منعقدہ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ حسب سابق امسال بھی مجلس وحدت مسلمین ۱۲ تا ۱۷ ربیع الاول’’ ہفتہ حدت ‘‘منائے گی، محرم الحرام و صفر المظفر میں رسول ؐ کے بیٹے کا غم منایا ، اب رسولؐ کے میلاد منانے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، انشاء اللہ ربیع الاول شیعہ سنی اتحاد کا مظہر مہینہ ہو گا، اہلسنت سے بھرپور تعاون کریں گے، تمام اضلاع ہفتہ وحدت کے عنوان سے پروگرامات کا انعقاد کریں گے جبکہ گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی دربار عالیہ سخی سائیں سہیلی سرکارؒ پر مرکزی میلاد کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں شیعہ سنی قیادت کو مدعو کریں گے ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ (آج)10ربیع الاول کو سیرت کمیٹی ہٹیاں بالا کے زیر اہتمام دومیل تا چکوٹھی ریلی میں بھی مجلس وحدت مسلمین بھرپور شرکت کرے گی، راستے میں مجلس کے کارکنان جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگا کر ریلی کا استقبال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی مشکلات کا حل پرچم نبی ؐ تلے جمع ہونے میں ہے، شیعہ سنی اتحاد ہی اس ملک کی بقاء کا ضامن ہے، دشمن اس اتحاد کو نہیں دیکھنا چاہتا ، مگر ہم اکٹھے نکل کر بتا دیں گے ہم کل بھی ایک تھے ، آج بھی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ایک ہیں ، ہم اپنے اتحاد سے دشمن کو شکست فاش دیں گے ، ہمارے نبی ؐ جھنڈا امن کا جھنڈا ، ہمارے نبیؐ کا پیغام امن کا پیغام ، جھنڈا گھر گھر لہرائیں گے پیغام گھر گھر پہنچائیں گے ، مجلس وحدت مسلمین اتحاد امت کے مشن پر گامزن ، اس حوالے سے ہر ممکن جدوجہد کرتے رہیں گے، تکفیریت ، و دہشتگردی کے مائنڈ سیٹ کے خلاف بر سر پیگار رہیں گے ، ہم میلاد والے ، امن والے ، امن کے سفیروں کے ساتھ شانہ بشانہ ہیں ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ ہم امت مسلمہ سے کہتے ہیں آئیں اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر اکٹھے ہو کر دین اسلام و وطن عزیز کی خدمت کریں ، استعمار کی خدمت کو ترک کرتے ہوئے اسے پانے اندر سے نکال باہر کریں ، اسی میں ہماری بھلائی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) جشن ولادت باسعادت خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺکے موقع پرشیعہ سنی ملکر کر پورے ملک میں بارہ تا سترہ ربیع الاول ہفتہ وحدت منائینگے ، اس پورے ہفتے میں مشترکہ اجتماعات کرینگے ، ریلیوں میں شرکت کرینگے اور عظیم وحدت کا پیغام دینگے، ہم تمام مکاتب فکر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ان اجتماعات میں شرکت کرکے عملی وحدت کا مظاہرہ کریں اور دشمن کی سازش کو ناکام بنا دیں،ملک کے چپے چپے میں شیعہ سنی ملکرمیلاد البنی کے جلوس نکالیں ،ایم ڈبلیوایم کے کارکنان سبیلیں لگائیں اور شرکائے جلوس کا استقبال کریں ، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جشن ولادت باسعادت بنی آخرالزمانﷺکے پرمسرت موقع پرمرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تہنیتی پیغام میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح سرزمین پاکستان میں بھی شیعہ سنی متحد ہیں، کوئی فرقہ واریت نہیں ہے، چند مٹھی بھرتکفیری سوچ کے حاملے افراد ملک کے امن کو غارت کرنا چاہتے ہیں جنہیں ہم اپنے اتحاد سے ناکام بنا دیں گے، بنی کریم کی ذات اقدس دنیا بھی مسلمانوں کیلئے نقطہ وحدت ہے، عالم اسلام معاشرتی مشکلات اور عالم کفر کی سازشوں سے نبردآزما ہونے کیلئے سیرت پیغمبرختمی مرتب ﷺسے استفادہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اس وقت عالمی استعماری قوتوں کی سازشوں کی زد پر ہے،یمن، نائجیریا،عراق،شام امریکی گماشتوں کی تجربہ گاہ بنے ہوئے ہیں ، امت مسلمہ کو قرآن وسنت اوراہلبیت ؑ سے متمسک رہ کر عالم کفرکی تمام تر نجس سازشوں کا مقابلہ کرنا ہو گا، پاکستان میں تکفیری سوچ کے حامل مٹھی بھر دہشت گرد عناصرکو محب رسول ﷺشیعہ سنی عوام پر مسلط کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، جسے عوام کو تدبراور فرست کے ساتھ ناکام بنانا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں فوری طور پر نام تبدیل کرکے کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے اور ان کے سرگرمیوں کوختم کرایا جائے۔ الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی جماعتوں کی رجسٹریشن ختم کی جائے۔وہ مدارس جو دہشتگردی میں ملوث ہیں انہیں فوری طور پر بند کیا جائے، بیرونی فنڈنگ کو روکا جائے، عالمی سامراج کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کو بھی بند کیا جائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کراچی کی طرف سے ملک میں داعش کے منظم نیٹ ورک کی موجودگی کے انکشاف پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردوں کی بیغ کنی ملکی سلامتی کے اداروں کے لیے چیلنج بنتی جا رہی ہے۔حکومتی ذمہ داران کا پاکستان میں داعش کی موجودگی سے انکار سیاسی مصلحت اور بیرونی دباو کا نتیجہ دکھائی دیتا ہے۔دہشت گردی کا پرچار کرنے والے مدارس کے منتظمین کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروئی سے معذوری ظاہر کرنا حکومتی رٹ کی کمزوری ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک لاکھ سے زائد افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ حکومت کی طرف سے دہشت گردوں کی گرفتاری میں پس و پیش شہدا کے خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔وفاقی وزیر داخلہ ان تمام مدارس کے کوائف منظر عام پر لائیں جوبیرونی امداد کے بل بوتے پراپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ملک میں موجود کالعدم مذہبی جماعتوں کے مضبوط نیٹ ورک ابھی تک فعال ہیں۔ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے دائرہ کار کو جب تک وسعت نہیں جاتی تب تک یہ آنکھ مچولی کا سلسلہ ختم ہوتا نہیں دکھائی دیتا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی جیسے بڑے شہر میں ان مذموم عناصر کی موجودگی ہمارے تشخص پر بدنما اثرات مرتب کررہی ہے۔بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے امیج کو بحال کرنے کے لیے دہشت گردی کے عفریت سے جلد از جلد چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا اس کے لیے ریاست کے خلاف متحرک مسلح گروہوں کا خاتمہ ہی کافی نہیں بلکہ ان سہولت کاروں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کرنی بھی ضروری ہے جو ان عناصر کو فکری و مالی سپورٹ کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد/لاہور/کراچی/ٹنڈومحمد خان/ملتان/فیصل آباد) مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پارہ چنار بم دھماکے اور نائیجیرین مومینن پر اسرائیل کی ایماء پر ہونے والے ظلم و بربریت کے خلاف ملک بھرمیں بعد نماز جمعہ احتجاج مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔اسلام آباد، لاہور،کراچی ،پشاور، کوئٹہ،گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں قصبوں ،دیہاتوں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور تکفیری دہشت گردوں اور اسرائیل نواز نائیجیرین فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی،مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرزاور پلے کارڈاٹھا رکھے تھے جن پر طالبان ، بوکوحرام کے خلاف اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کے خلاف نعرے درج تھے۔


مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام سانحہ پارہ چنار اورنائجیریا میں فوج کی بربریت کے خلاف مرکزی امام بارگاہ اثنا عشریG-6/2 سے ڈی چوک تک ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں مظاہرین نے شرکت کی۔ریلی کے شرکا نے نائجیریا کی معروف مذہبی شخصیت حجت الاسلام و المسلمین شیخ ابراہیم زکزکی کی فوج کے ہاتھوں گرفتاری اور سانحہ پارہ چنار کے خلاف مذمتی بینر اٹھا رکھے تھے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے نائیجیریا فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں سینکڑوں بے گناہ افراد کی شہادت کو بھیانک ترین ریاستی ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔شیخ زکزکی کی مقبولیت سے خائف نائجیریا کی حکومت نے اسرائیلی ایما پر انہیں حق پرستی کا سزا دی ہے۔ہم پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں سفارتی کردار ادا کرتے ہوئے شیخ زکزکی کی فوری رہائی کے لیے نائیجریا حکومت پر زور ڈالیں۔۔دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر عرب ممالک جس فوجی اتحاد کو قائم کرنے جا رہے ہیں وہ مسلمانوں کے تحفظ کی بجائے سعودی بادشاہت کے دفاع کے لیے ہے۔دنیا بھر کے دہشت گردوں کی مالی معاونت میں سعودی عرب کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔پاکستان کو سعودی عرب کے خطرناک عزائم سے دور رہنا چاہیے۔ پاکستان کی طرف سے اس فوجی اتحاد میں شمولیت کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری ضرب عضب میں کسی مصلحت پسندی کو دیوار نہ بننے دیا جائے تب ہی اس کے مطلوبہ نتائج حاصل ہوں گے۔ عوامی خواہشات کے مطابق اس آپریشن کے دائرہ کار کو ان شہری علاقوں تک بھی پھیلایا جائے جہاں دہشت گردوں کے سہولت کار اور فکری معاونین موجود ہیں۔ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملت جعفریہ کو ملک بھر میں سنگین سانحات کا سامنا کرنا پڑا۔دہشت گرد عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ریلی میں مرکزی قائدین علامہ اقبال بہشتی،علامہ ملک اقرار حسین،نثار حسین فیضی کے علاوہ دیگر معروف شخصیات نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں پریس کلب کے باہر بھر پور احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی احتجاجی ریلی سے علامہ ابوذر مہدوی ، سید اسد عباس نقوی،علامہ حسن رضا ہمدانی ، علامہ محمد اقبال کامرانی سمیت مقامی رہنماوں نے شرکاء سے خطاب کیا۔اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں احتجاج ریکارڈ کروایا گیا جن میں ضلع جھنگ ، ضلع شیخوپورہ ، ضلع فیصل آباد، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ، ضلع لیہ ، ضلع اسلام آباد، ضلع ملتان ، ضلع سرگودھا، ضلع نارووال، ضلع چنیوٹ، ضلع مظفرگڑھ ، ضلع بہاولپور، ضلع میانوالی اورضلع قصور میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور احتجاجی قراردارمنظور کی گئیں ۔

لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات ،سول سوسائٹی کے کارکنان شریک ہوئے،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ،امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن ،مدارس جعفریہ اور دیگر مذہبی جماعتوں کے اراکین بھی مظاہرے میں شریک تھے،مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوُں علامہ ابوذر مہدوی،علامہ محمد اقبال کامرانی،علامہ اسد عباس نقوی،علامہ سید حسین نجفی نے کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ ابوذر مہدوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکمران مخلص نہیں ،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عوام کو بیووقف بنایا جا رہا ہے،دہشت گرد کالعدم جماعتوں کو مکمل آزادی کے ساتھ سیاسی عمل میں شریک کر کے حکمرانوں نے بتا دیا ہے کہ ہمیں ملکی مفادات اور عوامی تحفظ سے کوئی سروکار نہیں،پاراچنار،جیکب آباد اور چھلگری میں ہماری نسل کشی کی گئی،لیکن حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئے،ہم اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ ہماریہ نسل کشی میں بین الاقوامی قوتیں ملوث ہیں،اور حکمران جماعت ان طاقتوں کے غلام ہیں،داعش،طالبان،النصرہ،بوکوحرام اور لشکرجھنگوی کے سرپرستوں اور فنانسرز کے نام نہاد اتحاد میں شامل ہو کر حکمرانوں نے شہیدوں کے خون سے غداری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ان دہشت گردوں کی سرپرستی کون کرتا رہا ہے،ناعاقبت اندیش حکمران ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہیں،ہم ہر ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے،خواہ اس راہ میں ہمیں اپنی جان ہی کیوں نہ دینی پڑے، انہوں نے کہا کہ نائجیریا میں اسلامی موومنٹ کے پرامن مسلمانوں پر اسرائیلی نواز نائجیرین  افواج کا حملہ اور ہزاروں افراد کی بے دردی سے قتل عام کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں،ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ظالمانہ اقدام پر نائجیرین حکومت پر سفارتی دباوُڈالیں اور بے گناہوں کے قتل عام پر عالمی تحقیقات کا مطالبہ کریں،اسلامی موومنٹ نائجیریا کے رہنما آیت اللہ زکزکی اور ان کے اہلخانہ کو باحفاظت رہائی دلوانے میں تمام مسلم امہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان اور حکومت کو ایک پیچ پر آنا چاہیئے،جو ہمیں بلکل بھی نظر نہیں آتے۔

مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی نے بھی خطاب کیا ،انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے آقاوُں کی خوشنودی کے لئے شیعہ نسل کشی پر خاموش ہے،نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمیں دیوارسے لگایا جارہا ہے،ہم ان سازشوں سے بخوبی واقف ہیں،پنجاب ،سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ سمیت گلگت بلتستان میں دہشت گرد کالعدم تکفیری گروہ کی حکومتی سطح پر سرپرستی اس بات کی دلیل ہے کہ شیعہ نسل کشی ایک منظم منصوبے کا حصہ ہے،انشااللہ ہم دشمنوں اس اس ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،پاکستان کے دشمن پاکستان کے فطری دفاع ملت تشیع کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں کرسکتے،مظاہرین سے انجمن شہریان لاہور کے چیئرمین محمد شفیق رضا قادری،آئی ایس اور لاہورڈویژن کے رہنماوں،مدارس جعفریہ،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے رہنماوں نے بھی خطاب کیا،مظاہرے میں بڑی تعدا میں خواتین ،بچے اور بزرگ افراد شریک تھے ،بعد ازآں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوئے۔

علامہ راجہ ناصرعباس کی اپیل پر کراچی سمیت اندرون سندھ، حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، شہدادکوٹ،ماتلی، بدین، شکارپور، لاڑکانہ،سمیت دیگراضلاع میں بھی پاراچناراور نائیجیریا میں مظالم کے خلاف پرزوراحتجاج کیا گیا، شہر کراچی نماز جمعہ کے اجتماعات ملیر ،لانڈھی ،کورنگی ،شاہ فیصل ،رضویہ سو سائٹی ،نیو کراچی کی جامع مساجد کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے کراچی میں خوجہ مسجد کھارادر کے باہر سانحہ پاراچنار اور نائیجیریا میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عالم کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے اور انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سانحہ پاراچنار میں ملوث کالعدم تکفیری دہشت گردوں کے خاتمہ کے مطالبہ سمیت دہشت گردی نا منظور اور نائیجیریا کے مسلمانوں سے باہمی یکجہتی اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ شیخ زکزکی اور ان کے اہل خانہ کی رہائی کے مطالبے درج تھے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں رہنماؤں کاکہنا تھا کہ دہشت گردی مملکت پاکستان کے لئے ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکی ہے تاہم اس کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس ہو یا پھر ماضی میں سانحہ جیکب آباد، سانحہ بولان، سانحہ عاشورا، سانحہ اربعین، سانحہ شکار پوراور اس طرح متعدد سانحات میں ہزاروں قیمتی جانوں کا زیاں ہو چکا ہے تاہم اب ضرورت اس امر کی ہے کہ افواج پاکستان مملکت خداداد پاکستان کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقنی بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ملک سے کالعدم دہشت گرد گروہوں اور خاص طور سے تکفیری سوچ رکھنے والے خطر ناک ملک و اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کریں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ پاراچنار میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے ۔

شرکائے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے نائیجیریا میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج کے ہاتھوں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کی شدید مذمت کی اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کے اہل خانہ کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج نائیجیریا کے مسلمانوں کو صرف اس لئے ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے کیونکہ انہوں نے افریقا میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور شیطان بزرگ امریکہ کی غلامی کرنے سے انکار کر دیا ہے اور مظلوم فلسطینیوں کی عملی طور پر حمایت کی ہے ایک ہزار افراد کی ریاستی دہشت گردی میں قتل عام کے باوجود عالمی برادری عالمی برادری اور ذرائع ابلاغ دہرا معیار رکھتے ہیں اور امریکی کاسہ لیسی میں مصروف عمل ہیں،پیروان مکتب تشیع کا خون پاراچنارمیں بہے یا نائیجیریامیں ہدف سعودیہ اور امریکہ کی خوشنودی ہے۔مقررین نے حالیہ دنوں سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کی جانب سے داعش نامی دہشت گرد گروہ کے خلاف بنائے گئے ایک اتحاد کو تکفیری دہشت گردگروہوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حیلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ القاعدہ ہو یا طالبان دہشت گرد یا پھر داعش اور جبۃ النصرہ نامی تکفیری دہشت گرد گروہ ہوں ان سب کو وجود بخشنے والے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں۔

 مجلس وحدت مسلمین کراچی،ضلع ملیر اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت پاراچنارمیں تکفیری خوارج کے خودکش بم دھماکے اور نائیجیریامیں اسرائیل نوازآرمی کے ہاتھوں سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام سمیت قائد ملت اسلامیہ نائیجیریاآیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی حفظ اللہ کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔حسینی جامع مسجد برف خانہ ملیرکے باہر احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی اورضلعی سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے خطاب کیا، اس موقع پر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی ،جنہوں نے ہاتھوں میں پرچم ، بینراور پلے کارڈاٹھارکھے تھے، جن پر مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مقررین نے پاراچنارکے محب وطن پاکستانیوں پر تکفیری دہشت گردوں کے مظالم اور نائیجرین آرمی کے ہاتھوں سینکڑوں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔

ملتان میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیو ملتان سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدارحسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے مدنی چوک پر احتجاج بھی کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلندکرے، رہنماؤں نے نائیجیریا میں ہونے والے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اوآئی سی اور اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ نائیجیریا کی حکومت اور فوج اسرائیلی حکمرانوں کے اشاروں پر قتل عام کررہی ہے، اُنہوں نے نائیجیریا کی حکومت سے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور اُن کے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر سانحہ پاراچنا ر اور نائیجیریا میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف نعرے درج تھے۔ رہنماؤں نے کہا کہ نائیجیریا کی حکومت اسرائیل کے ایماء پر مسلمانوں کے خلاف کاروائی کررہی ہے، اس موقع پر اُنہوں نے اقوام متحدہ اور اوآئی سی سے مطالبہ کیا کہ نائیجیریا میں ہونے والے قتل عام کا نوٹس لیا جائے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کی جاتی ہے دہشت گردوں کی نہیں ، حکومت کی منافقانہ پالیسی کی وجہ سے ہمارے ہزاروں بے گناہ لوگ شہید ہوچکے ہیں، اُنہوں نے اسرائیل اور امریکہ کے ایماء پر سعودی عرب میں بننے والے 34ممالک کے اسلامی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت پر مذمت کرتے ہوئے اسے عالم اسلام کے خلاف سازش قراردیا۔

قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر  ملک گیر یوم احتجاج کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام گنداخہ،نصیرآباد اور صحبت پورمیں بھی یوم احتجاج منایا گیا۔ پارہ چنار دھماکہ اور نائیجیریا میں معصوم انسانوں کے قتل عام کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملک کے مختلف شہروں میں بم دھماکے جاری ہیں ،جیکب آباد اور چھلگری کے بعد پارہ چنار بم دھماکہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ آج بھی ملک بھر میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں لہٰذاملک بھر میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل پلان میں سنجیدہ نہیں ہیں حکمرانوں کا منافقانہ رویا اور سامراجی ممالک کی سر پرستی دہشت گردی کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ OICکے ہوتے ہوئے سعودیا میں تشکیل پانے والا 34ممالک کا الائنس سوالیہ نشان ہے؟اس الائنس میں اینٹی امریکہ اسلامی ممالک کو کیوں شامل نہیں کیا گیا ۔کیا آٰممالک کی مشترکہ افواج فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کریں گی داعش کے بانی اور سرپرستوں سے کیسے توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ داعش کے خاتمے کے لیے صادقانہ کردارادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ اس الائنس سے امت مسلمہ کو کوئی فائدہ حاصل نہ ہوگا۔

انہوں نے اقوام متحدہ عالمی عدالت انصاف اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا میں قتل عام کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دیں اور شیخ محمد ابراہیم زکزاکی اور ان کے زخمی ساتھیوں کے علاج معالجہ اور رہائی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (قم) ایم ڈبلیو ایم قم کابینہ کا دبیر کل مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں قم کابینہ کے مختلف شعبہ جات ی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مسائل و وسائل اور آئندہ کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے کیا گیا،جس کے بعد آفس  سیکرٹری مختار مطہری نے ایجنڈا پیش کیا اور ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری نے قم کابینہ کی کارکردگی کا خلاصہ بیان کیا۔اس کے بعد تمام شعبہ جات کے مسئولین نے اپنے اپنے شعبہ جات کے حوالے سے دبیر کل مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر دبیرِ کل شعبہ جات کے مسئولین کے سامنے اپنے تجربات بھی بیان کرتے گئے اور انہیں مشورے بھی دیتے رہے۔

بعد ازاں دبیر کل مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری  نے کابینہ سے تفصیلی گفتگو کی جس میں ایم ڈبلیو ایم کی پالیسیز ،پاکستان کو درپیش چیلنجز اور بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر مفصل روشنی ڈالی گئی۔

اجلاس کے آخر میں سوال و جواب کا سلسلہ بھی شروع ہوا جس کے بعد تما م شہدائے اسلام،خصوصا شہدائے نائیجیریا،شہدائے پارا چنار اور حجۃ الاسلام سید ابرار نقوی کے ماموں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

وحدت نیوز (قم) نائیجیریا کی مظلوم عوام پر فوج کے وحشیانہ تشدد اور بے گناہ لوگوں کی شہادت  نیز آیت اللہ زکزاکی کے زخمی ہونے کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لئے ایم ڈبلیو ایم قم کے شعبہ سیاسیات و ارتباطات نے ایران میں آیت اللہ زکزاکی کے نمائندے نمائندے شیخ عبداللہ احمد زنغو اور انجمن بین المللی حرکت اسلامیہ طلاب نائجیریا کے سربراہ محمد امین آدم کے ساتھ خصوصی نشست رکھی۔

نشست کے دوران نظامت کے فرائض ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری سیاسیات عاشق حسین آئی آر نے انجام دئیے۔

نشست سے پاکستانی طلّاب نے بھی گفتگو کی،پاکستانی طلّاب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دینِ اسلام ہر ظالم کی مخالفت کرنے اور ہر مظلوم کی مدد و حمایت کرنے کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی برادری کو چاہیے کہ وہ وحدت اور اتحاد کے ساتھ سامراجی اور طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ کرے۔

پاکستانی طلّاب نے  ملت پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے نائجیریا کی نہتی عوام پر نائیجیرین  آرمی کے وحشیانہ تشدد کی بھرپور مزمت کی اور نائیجیریا کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ ملت پاکستان ،نائجیرین عوام کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔

 جس کے بعد نائیجیریا کے نمائندوں نے نائیجیریا کی سیاسی صورتحال،نائیجیریا میں اسلامی تحریکوں کے اتار چڑھاو اور آیت اللہ ابراہیم زکزاکی کی شخصیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے نائیجیرین آرمی کے  ظلم کے خلاف مظاہرے  کرنے والی تمام اقوام کا شکریہ بھی ادا کیا اور انسانی حقوق کے ٹھیکیداروں کی خاموشی کی مذمت بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ سامراجی طاقتیں دنیا بھر میں اپنے مفادات کے لئے مہذب اور باشعور لوگوں کا قتلِ عام کروا رہی ہیں،یہ قتلِ عام کبھی بوکو حرا م اور داعش و طالبان جیسے وحشیوں سے کروایا جاتا ہے اور کبھی افواج اور پولیس کے ذریعے۔

پروگرام کے آخر میں ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری نے عالمِ اسلام کو درپیش مسائل اور نائیجیریا کے حالات پر مختصر روشنی ڈالی جس کے بعد  تمام شہدائے اسلام خصوصاً شہدائے نائیجیریا و پارا چنار ا کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree