The Latest
وحدت نیوز(سکردو) جامعۃالنجف سکردو میں منعقدہ ایام فاطمیہ کی آخری مجلس عزا سے ممبر جی بی کونسل و صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین شیخ احمد علی نوری کا خطاب آپ نے اپنے خطاب میں تمام مسلمانوں کے نزدیک پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے مروی مسلمہ حدیث "فاطمہ میرا حصہ ہے جس نے اسے اذیت پہنچائی تو اس نے مجھے اذیت پہنچائی ہے اور جس نے مجھے اذیت پہنچائی اس نے (نعوذ باللہ) خدا کو اذیت پہنچائی ہے" پیش کی۔حضرتِ فاطمۃ الزہراء علیہا السلام نے اسلام کی سربلندی، پیغمبر اکرم صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم کی حفاظت اور امت مسلمہ کی سربلندی کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ایک اور حدیث کی رو سے اللہ کی رضایت اس وقت حاصل ہوتی ہے جسے حضرت فاطمۃ الزہراء علیہا السلام کی رضایت حاصل ہوجائے۔ تمام انبیاء اور ائمہ معصومین علیہم السلام کا بنیادی ہدف رضائے الٰہی کا حصول ہے۔ اسی طرح مسلمانوں میں سے جو بھی اچھا کام انجام دیتا ہے ان سب کا بنیادی ہدف بھی رضائے الٰہی کا حصول ہے۔
مذکورہ حدیث کی رو سے جس سے حضرت فاطمۃ الزہراء علیہا السلام راضی ہوجائے تو اسے خدا کی رضایت بھی حاصل ہو جاتی ہے۔ مردوں میں تمام انبیاء اور ائمہ معصومین علیہم السلام انسانیت کے کمال کے درجے پر فائز تھے جبکہ خواتین میں سے چار خواتین کمال تک پہنچیں ان میں سر فہرست حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں۔شہید مطہری تمام اور کمال میں فرق یوں بیان کرتے ہیں: مثال کے طور پر نمازِ تمام سے مراد وہ نماز ہے جس کا کوئی حصہ کم نہ ہو جبکہ کمال سے مراد وہ نماز ہے جس کی ادائیگی کے وقت مؤمن کا رابطہ دنیا سے مکمل کٹ جائے اور اس کا ذہن، فکر اور اس کے ملحوظ خاطر فقط خدا ہو۔ تام نماز کی ادائیگی کے بعد نماز کی قضا واجب نہیں ہوتی گویا فقط واجب انسان سے ساقط ہو جاتا ہے۔
بعد ازاں آپ نے حضرتِ فاطمۃ الزہراء علیہا السلام کی حیات طیبہ کو تین حصوں میں تقسیم کیا: حضرت زہرا علیہا السلام بیٹی کے عنوان سے، آپ شریک حیات کے عنوان سے اور سیدہ کونین والدہ کے طور پر حضرت فاطمۃ الزہراء علیہا السلام نے بیٹی کی حیثیت سے وہ کردار پیش کیا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آپ کو "ام ابیہا" کا لقب دیا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو جب بھی کوئی مشکل پیش آتی تو آپ اپنی ہر ممکنہ کوشش کے ذریعے اس مشکل کو دور رہنے کی کوشش کرتیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و کے دندان مبارک شہید ہوئے اور آپ پر کیچرے پھینکے گئے تو آپ کو سہارا دینے والی، آپ کی دیکھ بھال کرنے والی اور آپ کے بدن اطہر کو صاف کرنے والی ہستی کا نام حضرت فاطمۃ الزہراء علیہا السلام ہیں۔بیوی کے عنوان سے آپ نے وہ کردار ادا کیا کہ حضرت علی علیہ السلام کے فرمان کے مطابق آپ نے کبھی اپنے شوہر نامدار سے کسی چیز کا تقاضا نہیں کیا۔
جب آپ شہید ہوگئیں تو مولا علی علیہ السلام نے فرمایا: اے فاطمہ! آپ میری مشکلات کا سہارا تھی۔جب حضرت علی علیہ السلام کو جبری بیعت کے لیے لے جانے کا وقت آتا ہے تب حضرتِ علی علیہ السلام کی حفاظت کی خاطر حضرت فاطمہ آگے آتی ہیں۔ماں کی عنوان سے آپ نے جو کردار پیش کیا اس کی مثال کائنات میں ڈھونڈے سے نہیں ملتی۔آپ کی اولاد میں سے حضرت زینب علیہا السلام کے شعلہ بیاں خطبے، صبر امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اور شجاعت امام حسین علیہ السلام کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔ اسی لیے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے کیا خوب کہا ہے:
مزرع تسلیم را حاصل بتول
مادراں را اسوہ کامل بتول
اسلام کی کھیتی کی فصل حضرت فاطمۃ الزہراء علیہا السلام ہیں۔تمام ماؤں کے لیے بہترین نمونۂ عمل حضرتِ فاطمۃ الزہراء علیہا السلام ہیں۔حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی رحلت کا وقت آیا تو ملک الموت تین مرتبہ در رسول پر اجازت طلب کرتے رہے۔ آخری بار رسول مکرم اسلام صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: اے زہرا! یہ تیرے در کا احترام کہ جس میں داخلے کے لیے ملک الموت بھی اجازت لینے آتا ہے۔ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم کے سانحہ ارتحال کے بعد اسی در کو نذر آتش کیا گیا۔ اسی ہستی کے پہلو کو زخمی کیا گیا۔ آپ کی فریاد بلند ہوئی۔ جب مولا علی علیہ السلام کے گلو اطہر میں رسی ڈال کر دربار کی طرف لے جانے لگا تو حضرتِ فاطمۃ الزہراء علیہا السلام اپنے مصائب بھول گئیں اور آپ دربار میں حاضر ہو گئی۔آخر میں عالم اسلام کی سربلندی، شہدائے مقاومت کو شہدائے کربلا کے ساتھ محشور ہونے، جبہہ مقاومت کی فتح نصرت، اسرائیل کی نابودی اور مرحومین کی مغفرت کی دعا کی۔
وحدت نیوز(قم) مؤسسہ باقر العلوم میں جامعہ روحانیت بلتستان کے وفد نے سینیٹر علامہ راجہ ناصر جعفری سے ملاقات کی ۔جامعہ روحانیت بلتستان کے وفد میں نو منتخب صدر جناب شیخ علی نقی جنتی اور انکی کابینہ کے اراکین شامل تھے ۔
جامعہ روحانیت بلتستان کے وفد نے سربراہ مجلس وحدت مسلمین کو قم المقدس میں خوش آمدید کہا ۔اسکے بعد جامعہ روحانیت بلتستان کے دبیر شیخ محمد سجاد شاکری نے جامعہ روحانیت کے اراکین کا تعارف کروایا اور جامعہ روحانیت کی فعالیتوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ آپ نے جامعہ روحانیت کی طرف سے شائع ہونے والے مجلے اور سکول کے بچوں کے لیے مرتب کی گئی دینیات بھی علامہ صاحب کی خدمت میں پیش کی ۔
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جامعہ روحانیت بلتستان کے وفد کا شکریہ ادا کیا اور فعالیتوں کو سراہا ۔
آپ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی سرزمین میں گلگت بلتستان کے علماء و طلباء کا بہت اہم رول اور خدمات ہیں ۔آپ نے کہا کہ گلگت بلتستان بہت اسٹریٹجک ہے یہاں پر موجود زمینیں ، معدنیات و منرلز کی وجہ سے اس کی بہت اہمیت ہے ۔ آپ نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کا نان پولٹیکل ، غیر سیاسی تفکر سب سے بڑا مسئلہ ہے سیاست سے لا تعلقی کی وجہ سے جہاں محرومیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہاں مفاد پرست لوگ آپ پر مسلط ہو رہے ہیں ۔آج اگر مقاومتی تنظیمیں غیر سیاسی ہوتیں تو کبھی کامیاب نہ ہوتیں ۔
آپ نے کہا کہ علماء دین کا خوبصورت چہرہ ہیں ۔ جیسے سید حسن نصر اللہ دین کا خوبصورت چہرہ تھے ۔ مظلوموں کی حمایت میں اپنی جان قربان کی۔ علماء کو دین کا خوبصورت چہرہ ہونا چاہیے ۔
ھم اس وقت بہت حساس دور میں زندگی کر رہے ہیں آج کی جنگ بہت بڑی جنگ ہے یہاں اگر شکست کھاتے ہیں تو صدیوں کی ذلت ہے اور یہاں اگر فاتح بن جاتے ہیں تو دنیا ایک نئے مرحلے میں داخل ہو جائے گی آپ نے کہا کہ اس وقت حوزہ علمیہ میں فقہ تخصصی کی بہت اہمیت ہے ۔ حوزے میں موجود طلاب کو چاہیے کہ وہ فقہ تعلیم و تربیت میں تخصص کریں، فقہ اقتصاد میں تخصص کریں، فقہ سیاسیات میں تخصص کریں ۔
آج ہم سیاست سے لاتعلق نہیں رہ سکتے ہمیں اپنی سیاسی طاقت بنانے کی ضرورت ہے آپ کبھی بھی اپنے آپ کو کمزور نہ سمجھیں آپ کا اسٹینڈ اصولی ہونا چاہیے جوامع روحانیت کو چاہیے کہ وہ ملک عزیز پاکستان میں اپنی خدمات کو وسعت دیں اس وقت پاکستان کی عوام آپ کی محتاج ہے آپ پاکستان آئیں لوگ اپ کے منتظر ہیں آپ اپنے لوگوں کی خدمت کریں۔
یاد رہے کہ اس نشست میں مجلس وحدت مسلمین امور خارجہ کے سیکرٹری علامہ سید شفقت حسین شیرازی، موسسہ باقر العلوم کے مسؤل استاد حوزہ جناب فدا علی حلیمی، مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے سیکرٹری مولانا سید شیدا جعفری اور کابینہ کے افراد بھی شریک تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سنٹرل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی سے انجمن حسینیہ پارہ چنار کے سیکرٹری سر جلال حسین بنگش نے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں پارہ چنار کے مسائل بالخصوص روڈ کی بندش پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آئندہ قومی امور میں بھرپور رابطہ اور مشترکہ جدوجہد کو جاری اور اتحاد و وحدت کی اہمیت کے پیش نظر تمام اقوام سے روابط جاری رکھے جائیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) صدر ملت تشیع سخی سرور زوار خادم حسین کا وفد کے ہمراہ قائد وحدت ناصر ملت سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات میں صدر ملت تشیع سخی سرور زوار خادم حسین نے قائد وحدت ناصر ملت سربراہ MWM پاکستان سینٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کو سخی سرور کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
صدر ملت تشیع سخی سرور زوار خادم حسین نےسربراہ MWM پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کو مدرسہ جامعتہ الحسین و امام بارگاہ حیدریہ جامع مسجد صاحب الزمان کی ہونے والی تعمیرات کے بارے آگاہ کیا۔
قائد وحدت ناصر ملت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے صدر ملت تشیع سخی سرور زوار خادم حسین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
وفد میں صدر MWM سخی سرور زوار زوہیب حسن ، زوار جہانزیب مہدوی ، زوار محسن علی بھی شامل تھے۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے کہا ہےکہ لینڈ ریفارمز بل کیلئے ہم نے اپنی سفارشات تیار کی ہیں، ہم اپنی سفارشات حکومت کے حوالے کرنے سے قبل پبلک کریں گے، چاہتے ہیں قانون عوامی مفادات سے متصادم نہ ہو، موجودہ بل خامیوں سے بھرپور ہے، اس کو قبول کرنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا، ہم نے بل میں موجود نقائص اور خامیوں کو دور کرنے کی درخواست کی ہے، ہمارے احتجاج کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے اور یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ بلتستان والے قانون سازی کے خلاف ہیں حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، علامہ شیخ محمد حسن جعفری اور دیگر زعما و اسٹیک ہولڈرز نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ قانون سب کیلئے قابل قبول بنایا جائے، بل میں موجود نقائص کو دور کیا جائے۔
ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ہم شروع دن سے چیخ رہے ہیں کہ حکومت غلطیوں پہ غلطیاں کرنے سے گریز کرے مگر یہ غلطی پہ غلطی کرتی جا رہی ہے، ہم نے ہمیشہ کہا کہ لینڈ ریفارمز پر ہم سیاست نہیں کریں گے حالانکہ ہم چاہیں تو اس حساس معاملے پر کھل کر سیاست بھی کر سکتے تھے مگر خدا گواہ ہے کہ ہم نے کبھی کوئی منفی سیاست نہیں کی، ہمیں اقتدار نہیں علاقہ اہم ہے، عوام کیلئے جو بھی بہتر ہو سکتا ہے ہم اس کو ویلکم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی حرکتوں سے عوام میں اضطراب پایا جا رہا ہے، اگر حکومت پہلے ہی دن بل کو عوام میں لیکر آتی اور ان سے تجاویز لیتی تو مسئلہ ہی نہیں ہونا تھا مگر اس نے ستائس اکتوبر کو چھٹی کے دن اجلاس بلا کر بل کو خفیہ طور پر اجلاس میں پیش کرنا چاہا جس کی وجہ سے علاقے میں ہنگامہ برپا ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی پوزیشنیں سنبھالیں جب ہم نے شور کیا تو حکومت پیچھے ہٹ گئی اور بل عوام میں لیکر آنے پر مجبور ہو گئی، ابھی حکومتی لوگ کہتے ہیں کہ انہوں نے 27 اکتوبر کو بل پیش نہیں کرنا تھا، اگر ستائس اکتوبر کو بل اسمبلی میں پیش نہیں کرنا تھا تو صوبائی وزیر خزانہ انجنیئر اسماعیل نے اس وقت کیسے کہہ دیا تھا کہ ستائس اکتوبر کا اسمبلی اجلاس لینڈ ریفارمز بل پیش کرنے کیلئے ہی بلایا گیا ہے، اگر کسی کو یقین نہیں آتا ہے تو وزیر خزانہ کی خبر ریکارڈ پر موجود ہے، ہمیں افسوس اس بات پر ہوتا ہے کہ حکومت منافقت کرتی ہے، پبلک کے سامنے کچھ کہتی ہے اور خلوت میں کچھ کہتی ہے اور مسودے میں کچھ درج کرتی ہے۔
کاظم میثم نے کہا کہ ہمارے دوست معروف قانون دان خادم حسین ایڈووکیٹ نے کیا خوب کہاکہ حکومتی لوگ تقریریں گفتگو بہت اچھی کرتے ہیں مگر لینڈ ریفارمز بل کے مسودے میں عوام دوست کوئی چیز موجود نہیں ہوتی ہے، ان کی تقریر اور تحریر میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے، ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ حکومت کے قول و فعل میں تضاد نہیں ہونا چاہیئے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ کی تنظیمی فعالیت کا جائزہ لینے کے لئے نگران کمیٹی کا اہم اجلاس صوبائی دفتر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، صوبائی نائب صدور علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، علامہ علی حسنین حسینی، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا ذاکر حسین درانی اور ضلعی جنرل سیکرٹری غلام حسین اخلاقی شریک ہوئے۔ کمیٹی اجلاس کے فوراً بعد کمیٹی کے اراکین کی ضلعی کابینہ مجلس وحدت مسلمین ضلع کوئٹہ سٹی کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ جس میں اراکین ضلعی کابینہ حاجی الطاف حسین ہزارہ، حاجی دولت علی، ڈاکٹر لیاقت علی، فرید احمد و دیگر شریک ہوئے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مضبوط تنظیم کے ذریعے ہی قوم کے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین اس وقت قوم کی امیدوں کا مرکز بن چکی ہے اور ہمیں ہر فورم پر قوم کے حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ علامہ سید ظفر عباس شمسی نے اس موقع پر کہا کہ کوئٹہ کے عوام نے ہمیشہ مجلس وحدت مسلمین اور اس کی بہادر قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے کارکن عوامی مسائل حل کرتے ہوئے عوام کے اعتماد پر پورا اتریں۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کی جانب سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں آئندہ چھ ماہ کے اہداف پر مشاورت ہوئی اور یونٹس کے دورہ جات اور ضلعی شوریٰ اجلاس کا شیڈول تیار کیا گیا۔
وحدت نیوز(پاراچنار) پاراچنار اسسٹنٹ کمشنر پاراچنار افراسیاب ہندل اور تحصیل چیئرمین مولانا مزمل حسین نے کہا ہے کہ پاراچنار شہر کی واحد کمیونٹی سنٹر کو تزئین و آرائش کے بعد شہریوں کیلئے دوبارہ فعال کیا جائے گا۔ کمیونٹی سنٹر پاراچنار میں منعقدہ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کے علاؤہ عمائدین اور شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ شہریوں نے پاراچنار شہر کی واحد کمیونٹی سنٹر کو پاراچنار کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے اسے فعال کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر پروفیسر جمیل کاظمی ، محمود جان طوری ، چیئرمین سید اخلاق حسین، سماجی رہنماء یوسف لالہ، قاضی ابرار اور دیگر نے کہا کہ پولٹیکل ایجنٹ ضلع کرم ارباب شہزاد نے شہریوں کی ضرورت اور مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 1994ء میں اسے سب جیل سے کمیونٹی سنٹر میں تبدیل کردیا، اس سنٹر سے نہ صرف شہری غمی خوشی کے تقاریب منعقد کرتے تھے بلکہ دیگر سماجی تقریبات بھی منعقد کرائے جاتے تھے لیکن بدقسمتی سے انضمام کے بعد عدم توجہی کے باعث خستہ حالی کا شکار ہوگیا تھا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر افرسیاب ہندل اور تحصیل چیئرمین مزمل حسین نے کہا کہ شہریوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے عوام کیلئے جلد از جلد فعال بنائیں گے انہوں نے کہا کہ یہ صرف اور صرف شہری اثاثہ ہے اس پر قبضہ گروپ کا تصرف ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی عمائدین اور شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور تحصیل چیئرمین کے اس اقدام پر انہیں داد دی۔
وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین شعبۂ قم المقدسہ کے تحت حرم حضرت فاطمہ معصومہ (س) میں شہدائے مقاومت کی یاد میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا، جس سے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب اور شہدائے مقاومت کو زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔
تفصیلات کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم شعبۂ قم المقدسہ کے تحت شہدائے مقاومت بالخصوص سید مقاومت، سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں ایک عظیم الشان تعزیتی اجلاس حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقد ہوا، اجلاس سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کیا۔
حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقدہ اس تعزیتی ریفرنس میں حوزہ علمیہ قم ہندوستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور طلباء سمیت زائرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تعزیتی ریفرنس میں شعراء نے شہدائے مقاومت کو اشعار کے ذریعے خراج تحسین پیش کیا۔
تعزیتی ریفرنس میں مختلف تنظیموں کے اعلٰی عہدیداروں اور نمائندوں کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے شرکت کی، جبکہ مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری تھے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ حق اور باطل کے درمیان جنگ ابتداء تاریخ سے جاری ہے۔ آج یہ جنگ عروج پر ہے۔ ہم امام خمینی اور رہبر معظم جیسے عظیم اسلامی مفکرین اور رہبروں کے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ رہبر معظم جنگ اور امن ہر حال میں انسانی حقوق اور اسلامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں۔ رہبر معظم جیسا قائد پوری دنیا میں نہیں ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ اس وقت طاقت کا توازن بدل رہا ہے۔ مغرب سے مشرق کی طرف پاور شفٹ ہو رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ دنیا کا واحد سپر پاور بن گیا۔ آج امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طاقت کا شیرازہ بکھر رہا ہے۔ اس وقت دنیا میں کئی طرح کی جنگیں چل رہی ہیں۔ روایتی جنگ کے علاوہ نفسیاتی جنگ، ہائبرڈ جنگ، سائبر جنگ اور شناختی جنگ بھی ہورہی ہے جو کہ سب سے خطرناک جنگ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شناخت اور معرفت کی جنگ میں شکست سے انسان مکمل تباہ ہو جاتا ہے۔ مسلمانوں اور مؤمنین کا باہمی اعتماد ختم ہو جاتا ہے۔ گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران مقاومتی کمانڈروں کے بارے میں پروپیگنڈا کیا گیا کہ دشمن کے جاسوس ہیں۔ یہ سب شناختی جنگ کا حصہ ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس حساس حالت میں ہمیں رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کی پیروی کرنی چاہئیے، ان سے آگے بڑھنے والا یا پیچھے رہنے والا اس جنگ میں ہار جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں صرف غاصب صیہونی حکومت ہی نہیں، بلکہ امریکہ اور یورپ بھی شکست کھا گئے ہیں۔ ان کی نام نہاد تہذیب اور انسانی حقوق کے دعوے کھوکھلا ثابت ہوچکے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ شہید حسن نصر اللہ پر رہبر معظم کو مکمل اعتماد تھا۔ وہ امام اور رہبر کی اطاعت کی وجہ سے اس مقام تک پہنچے ہیں۔ انہوں نے اس جنگ میں اپنی ذمہ داری کو پہچان کر ادا کیا۔ آج ہمیں بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنا پڑے گی، تاکہ کل خدا، رسول، ائمہ اور شہداء کے سامنے شرمندہ نہ ہو جائیں۔
وحدت نیوز (کھرمنگ) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے عوامی وعدوں کی تکمیل کی سمت ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا۔ ممبرگلگت بلتستان اسمبلی شیخ اکبر رجائی صاحب نے سنکرمو کا خصوصی دورہ کیا اور علاقے میں فوڈ ڈپو کے قیام کے لیے سائڈ سلیکشن کی۔
اس دورے کا مقصد علاقے کے عوام کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کی زندگیوں کو آسان بنانا تھا، جو مجلس وحدت مسلمین کی عوامی خدمت اور فلاحی وعدوں کی عملی تعبیر ہے۔
شیخ اکبر رجائی صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ "ہم نے ہمیشہ عوامی خدمت کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھا ہے اور یہ دورہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم وعدوں کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ فوڈ ڈیپو کے قیام سے علاقے میں غذائی تحفظ اور سہولتوں میں اضافہ ہوگا۔
"اس موقع پر ایک اور خوش آئند اعلان بھی کیا گیا: سنکرمو میں ایک کمیونٹی ہال کی تعمیر کا منصوبہ۔ یہ کمیونٹی ہال علاقے کے لوگوں کو مشترکہ تقریبات، اجلاسوں، اور دیگر سرگرمیوں کے لیے ایک جامع مقام فراہم کرے گا۔ اس سے علاقے کی سماجی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور عوام میں باہمی اتحاد و اتفاق کو فروغ ملے گا۔سنکرمو کے عوام نے ان اقدامات کو دل کی گہرائیوں سے سراہا اور مجاہد ملت آغا علی رضوی اور فخر کھرمنگ شیخ اکبر رجائی صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ عوامی نمائندوں نے اس اقدام کو علاقے کی ترقی اور خوشحالی کی جانب ایک اہم پیشرفت قرار دیا۔
مجلس وحدت مسلمین کی ان عملی اقدامات سے نہ صرف عوامی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے بلکہ یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ تنظیم عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اور فعال ہے۔
وحدت نیوز(اصفہان) ایم -ڈبلیو - ایم اصفہان کی جانب سے شھادت حضرت زھرا س اور چہلم شہدائے مقاومت کی یاد میں مجلس عزاءتفصیلات کے مطابق بروز منگل 13 نومبر 2024 مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفہان کی جانب سے شھادت حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا اور شھید مقاومت سید حسن نصر اللہ اور دیگر شھداء کے چھلم کی مناسبت سے جامعۃ المصطفیٰ اصفہان میں مرکزی مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔اس سیمینارکا آغاز تلاوت کلام الہیٰ سے مجلس کا باقاعدہ آغاز ہوا فرقان حیدر نے شھداء کی عظمت پر ترانہ پیش کیا ۔ برادر غلام علی، برادر حبدار علی زرداری اور برادر شھزاد علی نے بی بی حضرت زھرا س کی شان میں منقبت خوانی کی۔
مجلس سے مولانا جناب سید حسن امام صاحب نے خطاب کرتے کہا کہ سید عباس موسوی کے بعد باقی بزرگ علماء کی موجودگی میں سید حسن نصر اللہ کا انتخاب ان کے مقام و منزلت کو بیان کرتا ہے۔ وہ ایک لاثانی قائد تھے۔انہون نے مزید کہا کہ دشمن اب بھی حزب اللہ کی پوری توانائی کے ساتھ کئے جانے والے اقدامات کو دیکھ کر حیران ہے اور سوچ رہا ہے کہ سید مقاومت شھید حسن نصر اللہ ابھی زندہ ہیں ،مولانا جناب حسن امام صاحب کے بعد مھمان خطیب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید حسن رضا نقوی صاحب نے خطاب کیا، انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت زھرا س کی عظمت کے ساتھ شھداء مقاوت پر مفصل گفتگو فرمائی، انہوں نے اپنی تقریر میں بیان کیا کہ سید حسن نصر اللہ مکتب مقاومت فاطمیہ کے ایک عظیم شاگرد تھے۔
انہوں نے بیان کیا کہ حضرت زھرا س مکتب مقاوت کی بنیان گزار اور معلمہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حضرت زھرا س کے مکتب مقاومت کا بنیادی ترین مبنیٰ نصرت ولایت اور ولی کے حق کے لیے قیام کرنا ہے، اور اسی طرح سید حسن نصر اللہ نے نصرت ولایت ولی کا دفاع ، ولی کی اطاعت اور ولایت کے حق میں جھاد تبیین اور شھادت کے جزبے کو اور استقامت و جھد مسلسل کو دختر رسول اکرم ص حضرت زھراء سلام اللہ سے سیکھا۔مجلس کے آخر میں عزاداری بی بی حضرت زھراء سلام اللہ علیہا برپا کی گئی۔یاد رہے مجلس کی نظامت کے فرائض برادر شیخ رئیس عباس نے انجام دیئے۔ ساتھ ہی مظلومین فلسطین و لبنان کے لئے چندہ بھی جمع کیا علماء وطلباء نے حسب استطاعت بھر پور اس کار خیر میں حصہ لیا۔