The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے ماہ رمضان میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں اسلام آباد راولپنڈی کی سیاسی سماجی، ماتمی سنگتوں تنظیموں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

افطار ڈنر کے پروگرام سے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی غالب اکثریت نے رجیم چینج کو مسترد کردیا ہے۔ رجیم چینج سے جو بحران جنم لے چکا ہے، اس کا حل صرف صاف اور شفاف الیکشن ہے۔ آئین اور قانون کی بالادستی سے ہی وطن کی ناموس اور ہماری جان مال کا تحفظ ہو سکے گا۔‏

انہوں نے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان کا ہر ادارہ بے حیثیت ہوجائے، جس کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے، پاکستان کو گدھ نما سیاستدان پنجے گاڑھ کر نوچ رہے ہیں اور وطن عزیز کو تباہی کی دلدل میں لے جارہے ہیں۔ عوام میں مقبول ترین رہنما عمران خان کو eliminate کرنا ملک دشمنی کے مترادف ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اور اتحادی منقسم ہجوم کو قوم بنانے کا کام کررہے ہیں،موجودہ حکمرانوں کو لا کر ملک کے لیے کونسا بھلے کا کام کیا گیا ہے، جس وزیراعظم کو ملک پر مسلط کیا گیا ہے اس نے ملک وملت کے لیے کیا کارنامہ انجام دیا ہے، قوم کو تقسیم کرکے اقتدار میں گھس بیٹھنے والوں کو ہر میدان میں ناکامی مل رہی ہے۔ لوگوں پر بے بنیاد مقدمات کا اندراج کہاں کا انصاف ہے، ہماری عدالتوں کو ایسے مقدمات کو اٹھا کر پھینکنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق دنیا کی طاقت کا مرکز بننے جارہا ہے، چین نے آگے بڑھ کر سعودی عرب اور ایران کے اختلافات میں ثالثی کرا دی ہے، جس سے امریکی مفاد کو شدید ٹھیس پہنچی اور ایران کو تنہا کرنے کی سازش بھی ناکام ہوئی۔پاکستان ساؤتھ ایشیا کے اہم ممالک میں سے ہے اور بین الاقوامی اور خطے کی تجارت کی اہم گزر گاہ ہے، اسلئے امریکہ پاکستان کو مسلسل عدم استحکام کا شکار رکھنا چاہتا ہے، ہمیں اس وقت غلط خارجہ پالیسی کی وجہ سے دنیا میں تنہا کردیا گیا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اجلاس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم حجتہ الاسلام المسلمین قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارت سنٹرل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں اراکین کابینہ علامہ سید احمد اقبال رضوی، سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ، علامہ مقصود علی ڈومکی، سید اسد عباس نقوی، برادر سلیم عباس صدیقی، سید شہریار زیدی، ملک اقرار حسین علوی نے شرکت کی۔

اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سالانہ مرکزی کنونشن (شوری عمومی) جو کہ 14 مئی کو ہونا قرار پایا تھا بوجہ الیکشنز چودہ مئی صوبہ پنجاب اب اسے 30 اپریل اور یکم مئی اسلام آباد میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس پروگرام کا مرکزی کنوینر ملک اقرار حسین علوی کو بنایا گیا ہے، اس پروگرام میں تمام مرکزی کابینہ، چھ صوبوں کی صوبائی کابینہ، صوبائی کابینہ ریاست آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام اضلاع کے ضلعی صدور سمیت ایک ایک نمائندہ شرکت کرےگا۔ جس میں سال بھر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور آئندہ کا پروگرام اور لائحہ عمل بھی مرتب کیا جائے گا۔ اجلاس میں طے پانے والے فیصلہ جات کو مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم عباس صدیقی نے پڑھ کر سنایا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی نے فلسطین میں غاصب اسرائیلیوں کی جانب سے حالیہ حملوں کے خلاف اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسلمانوں کو اسرائیل کے خلاف یک زبان ہو کر مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ اس ماہ مبارک میں فلسطینی مسلمان حالت روزہ میں اسرائیلی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں، اس وقت پاکستان سمیت او آئی سی کو فوری ردعمل دینا چاہئے۔

علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف غاصب صیہونی فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں، قبلہ اول کی بے حرمتی کی جارہی ہے اور دوسری جانب ہمارے خیانت کار اسرائیل سے مراسم اور تجارتی تعلقات بڑھانے میں مصروف ہے۔ اسرائیل کے ساتھ پاکستان کے کسی بھی مراسم کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور اس فعل کو نظریہ قائد اور نظریہ پاکستان کے منافی سمجھتے ہیں۔ لہذا حکومت کو ہوش کے ناخون لیتے ہوئے فلسطینوں کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

وحدت نیوز(کراچی)ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی جاوید عالم اوڈھو کی زیر صدارت یوم علیؑ کے جلوسوں اور مجالس اور یوم القدس کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے کراچی پولیس آفس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری نے دیگر شیعہ علماءوذاکرین، بانیان جلوس اور اسکاؤٹ لیڈرز کے ہمراہ شرکت کی ۔

اجلاس میں یوم علی/یوم القدس کی سیکیورٹی اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں زونل ڈی آئی جیز، ڈی آئی جی ٹریفک، ضلعی ایس ایس پیز و دیگر سینئر افسران کی شرکت ،علماء اور منتظمین جلوس و دیگر عہدیداروں نے ماضی کے انتظامات و پولیس کے تعاون کو سراہا یوم علی /  یوم القدس کے موقع پر جلوس کی سیکیورٹی  انتظامات سمیت دیگر مسائل سے کراچی پولیس چیف کو آگاہ کیا۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے موقع پر موجود افسران کو ہدایات جاری کیں کہ سول انتظامیہ کے متعلقہ افسران کے باہمی تعاون سے مسائل حل کریںایڈیشنل آئی جی کراچی نے پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایات کی جو علماء و منتظمین کو جلوسوں سے متعلق درپیش مسائل کے حل کیلئے انتظامیہ کو آگاہ کریں گے۔کراچی پولیس چیف نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور مکمل تعاون کا بھرپور یقین دلایا۔اجلاس کے اختتام پر تمام شرکاء نے ملک میں امن و امان، ترقی کے پی او میں مقابلے کے دوران پولیس شہداء کیلئے دعائے مغفرت کی پولیس کی بہادری کو سراہا۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی استحکام سالمیت کے لئے خصوصی دعاکی گئی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)ماہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی انبیاء علیہم السلام کی سرزمین مقدس اور قبلہ اول بیت المقدس سے فلسطینی عوام نے ایک نئی امید کو جنم دیا ہے۔ یہ امید یقینی طور پر مقبوضہ فلسطین میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات سے پیدا ہوئی ہے۔اس امید کو فلسطینیوں نے  ”سنفطر فی القدس“ یعنی عنقریب القدس شریف میں افطار کریں گے، کا نام دیا ہے۔ اس عنوان سے فلسطینی عوا م جوق در جوق مقامی سطح پر عوامی شعور بیدار کرنے کی مہم چلا رہے ہیں اور عوام کو ترغیب دی جا رہی ہے کہ وہ اپنی روز مرہ کی افطار کو قبلہ اول القدس شریف میں انجام دیں۔یقینی طور پر مقبوضہ فلسطین کی موجودہ صورتحال اسی امید کا پیش خیمہ نظر آ رہی ہے کہ نہ صرف فلسطین کے باشندے بلکہ دنیا بھر سے آزادی فلسطین کا دم بھرنے والے حریت پسندبھی عنقریب القدس شریف میں افطار اور نماز ادا کریں گے۔حالیہ واقعات جو کہ مقبوضہ فلسطین میں رونما ہو رہے ہیں۔ یہ دو طرح کے واقعات ہیں لیکن ان دونوں اقسام کے واقعات میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کاری ضربیں کھا رہی ہیں۔

یہ ضربیں اس قدر درد ناک ہیں کہ صہیونی چیخوں کی گونج ہر طرف سنائی دے رہی ہے۔ایک طرف مظلوم اور نہتے فلسطینی ہیں جو گذشتہ پچھتر سالوں سے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کا ظلم اور بربریت برداشت کرتے چلے آئے ہیں۔ ان فلسطینیوں کی نئی نسلوں نے یہ ٹھان رکھی ہے کہ ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے او ر شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو دن کی زندگی سے بہتر ہے۔ نئی نسل اس عزم کے ساتھ میدان میں اتر آئی ہے اور مقبوضہ علاقوں میں غاصب صہیونی افواج کے خلاف ایک نہ رکنے والے مقاومت جاری ہے جس نے غاصب صہیونیوں کی نیندیں اڑا کر رکھ دی ہیں۔مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں عرین الاسود نامی نوجوانوں کا گروہ مسلسل غاصب اسرائیل پر کاری ضربیں رسید کر رہا ہے۔

 اسرائیل ہزار ہا کوشش کے باوجود ان نوجوانوں کا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ ان نوجوانوں کے گروہ نے پوری دنیا میں فلسطین سے یہ پیغام بھیج دیا ہے کہ پورے کا پورا فلسطین مزاحمت و مقاومت کا نشان ہے۔ ان نوجوانوں کی مزاحمت نے دنیا کے ان سازشگروں کو بھی پیغام دیا ہے کہ خیانت کاری کا راستہ ترک کر دیں۔جیسا کہ چند عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بناکر اسرائیل کو آکسیجن فراہم کرنے کی کوشش کی ہے ان سب کے لئے فلسطینیوں کا یہی پیغام ہے کہ گرتی ہوئی اسرائیل نامی دیوا ر کو کسی قسم کے تعلقات سے نہیں روکا جا سکے گا۔مقبوضہ فلسطین کی عوامی اور مقبول مزاحمت نے فلسطین کی آزادی ک جدوجہد کے لئے بھی نئی امیدیں پید اکی ہیں اور فلسطینیوں کو باہمی اتحاد کی لڑی میں بھی پرو دیا ہے۔

آج غزہ کی پٹی ہو یا مغربی کنارہ ہو ہر طرف سے ان مزاحمت کاروں کے لئے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔پوری دنیا سے حریت پسندوں کی نگاہیں ان نوجوانوں کی روزانہ کی کاروائیوں پر مرکوز ہیں۔غاصب اسرائیل نفسیاتی دباؤ کے ساتھ ساتھ جنگی میدان میں بھی دباؤ کا شکار نظر آتا ہے۔آج پورے فلسطین سے یہی امید نظر آ رہی ہے کہ مغربی کنارہ القدس کی ڈھال ہے۔القدس کا دفاع مغربی کنارے سے شروع ہو چکا ہے جو اسرائیل اور اس کے آقاؤں کی ایک بیت بڑی شکست ہے۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل مسلسل سیاسی طور پر اپنا استحکام کھو چکی ہے۔ غاصب صہیونی آباد کار جو پہلے ہی دنیا کے مختلف ممالک سے لا کر یہاں پر آباد کئے گئے تھے آ ج غاصب صہیونی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بن چکے ہیں۔ موجودہ حالات میں غاصب صہیونی آباد کاروں کا براہ راست غاصب صہیونی حکومت سے مقابلہ جاری ہے۔ پر تشدد مظاہرے اور صہیونیوں کے ایک دوسروں پر حملوں اور املاک کو جلاؤ گھراؤ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ اگر چہ مغربی ذرائع ابلاغ کی مکمل کوشش ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کے اندرونی غیر مستحکم حالات کو نشر نہ کیا جائے لیکن سوشل میڈیا پرطوفان بپا ہے۔پوری دنیا میں صہیونیوں کے پر تشدد احتجاج اور مطاہرے دیکھے جا سکتے ہیں۔

بین الاقوامی حالات اور سیاست پر نظر رکھنے والے ماہرین کہتے ہیں کہ غاصب صہیونی ریاست کے اندرونی حالات اس قدر بد ترین صورت اختیار کر جائیں گے ایسا کسی نے نہیں سوچا تھا۔کیونکہ صہیونیوں نے فلسطین پر قبضہ کرتے وقت دنیا بھر کے صہیونیوں کو یقین دہانی کروائی تھی کہ اسرائیل نامی صہیونی ریاست میں صہیونیوں کو امن و امان میسر ہو گا۔ ایسے تمام دعوے ہر گزرتے دن کے ساتھ ناکامی کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ ماضی میں متعدد مرتبہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کو حزب اللہ اور حماس سمیت جہاد اسلامی کے مقابلہ میں بڑے پیمانہ پر نقصانات کا سامنا رہا ہے لیکن اس مرتبہ صورتحال اس قدر شدت اختیار کر چکی ہے کہ ایک طرف فلسطینی نوجوانوں کی نہ رکنے والے مزاحمت کامیابی سے ہمکنار ہو رہی ہے تو دوسری طرف غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی اندرونی صورتحال مسلسل ناکامی کی طرف گامزن ہے۔

 ایسے حالات میں یہ کہنا مشکل ہے کہ غاصب ریاست زیادہ عرصہ تک اپنا وجود برقرار رکھ پائے گی۔خلاصہ یہ ہے کہ ایسے ہی حالات و مشاہدت کے بعد فلسطینی عوام کی طرف سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے ماہ رمضان المبارک میں ایک امید جسے ”سنفطر فی القدس“ کا عنوان دیا گیا ہے، فلسطینی مزاحمت کی کامیابیوں اور تقویت کی نوید بن چکی ہے۔ یہ امید فلسطین سے نکل کر پاکستان، افغانستان، عراق، ایران، ملائیشیا، انڈونیشاء، ترکی، اردن،مصر سمیت افریقی ممالک میں پہنچ چکی ہے۔مسلم دنیا کی اقوام ہر طرف اسی امید کا پرچار کر رہی ہیں اور پر امید ہے کہ عنقریب القدس شریف میں افطار کاموقع ملنے والا ہے۔یقینی طور پر اللہ کا یہی وعدہ ہے کہ حق غالب ہو گا اور عنقریب دنیا بھر سے حریت پسند نہ صرف القدس میں افطار کریں گے بلکہ القدس شریف میں نماز باجماعت بھی ادا کریں گے۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام فلسطین کانفرنس و دعوت افطار کا اہتمام آج پروز جمعہ آئیکون ہال صفورہ چورنگی پر کیا جارہا ہے جس سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں سمیت دانشور علما ذاکرین سمیت معزز شخصیات شرکت کریں گی جبکہ فلسطین کانفرنس سے خصوصی خطاب سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کریں گے۔

وحدت نیوز(جعفرآباد)تاج پور جمالی ضلع جعفر آباد بلوچستان میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آل رسول سے محبت ایمان کی نشانی اور اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی کفر و نفاق کی علامت ہے اھل سنت کے محب اہل بیت علماء نے ہمیشہ ناصبی دشمن اہل بیت کے پروپیگنڈے کو خاک میں ملایا ہے۔ جان بوجھ اھل سنت میں ایک ٹولہ آل محمد علیہم السلام سے بغض و عناد کی ترویج کر رہا ہے آل رسول کے دشمنوں کو تقدس کا لباس پہنا کر ان کا احترام کروانا چاہتا ہے شیعہ سنی مسلمان متحد ہو کر ناصبی فکر کو شکست دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ توہین صحابہ بل اور متنازعہ قومی نصاب در حقیقت ناصبی سوچ کے علمبرداروں کی سوچ کا عکاس ہے جنہیں آل محمد علیہم السلام کے دشمنوں کو تقدس کا لباس پہنانے کا شوق ہے جو حضرت حمزہ سید الشہداء جیسی جلیل القدر شخصیت کا ذکر اور فضائل و کمالات چھپا کر  ہند جگر خور کو تقدس کا لباس پہنانے کے درپے ہیں وہ سخت غلطی پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری 14 سو سال کی پر افتخار تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے حق و صداقت کی سربلندی دین خدا کی حفاظت اور مودت آل محمد میں ہر طرح کی صعوبتیں برداشت کیں۔ ہم صحابی رسول حضرت ابوذر غفاری کے پیروکار ہیں جنہیں ربذہ کے صحراء میں جلا وطن کیا گیا ہم میٹم تمار کے وارث ہیں جنہیں عشق اہل بیت علیہم السلام کے جرم میں سولی پہ چڑھایا گیا۔

وحدت نیوز(لاہور) وحدت سیکرٹریٹ لاہورمیں مرکزی کردار سازی کونسل کے زیر اہتمام تربیتی دروس کا سلسلہ جاری ہے ۔علمائے کرام نے ولایت فقیہ کے عنوان سے حاضرین کو لیکچر دیئے ۔ حجت الاسلام والمسلمین علامہ محمد علی فضل نے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ ولایت فقیہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ دین اسلام انسان کی تمام فطری ضروریات کا مکمل حل پیش کرتا ہے۔  احکام اسلام فطرت انسانی سے پوری طرح ہم آہنگ نظر آتے ہیں۔ اسلام صرف انسان کی روحانی و اخروی زندگی کیلئے راہنمائی نہیں کرتا بلکہ انسان کی مادی اور دنیاوی زندگی کیلئے بھی ایک واضح نظام پیش کرتا ہے۔بعثت انبیاء کا مقصد ہی معاشرے میں عدل و انصاف کا قیام ہے۔ولقد ارسلنا رسلنابا البینات وانزلنا معھم الکتاب و المیزان لیقوم الناس باالقسطبے شک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل دے کر بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان نازل کیا ہے تاکہ لوگ عدل قائم کریں۔.اس آیہ مجیدہ میں نزول کتاب کا مقصد قسط و عدالت کا قیام بتایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد ۖ نے بعثت کے ساتھ ہی انسانی معاشرہ کی ہدایت کا کام شروع کیا اور اسے چند عرصہ ہی میں معراج و کمال کی منزل تک پہنچادیا۔انسانی معاشرہ کیلئے یہ ایسا جامع اور زیبا ترین موقع تھا جو ہر میدان میں انسانی ضرورتوں کی تکمیل کی صورت میں اسے حاصل ہوا۔ لیکن افسوس کہ موقع پرست اور ابن الوقت قسم کے افراد نے انسانی ترقی کی اس راہ میں رکاوٹیں کھڑی کردیں اور انسانوں کو الہی حاکمیت کے سائے سے محروم ر کھ کر ظلم و جہالت کی تاریکیوں میں رکھنے کی کوشش کی لیکن ہادیان بر حق نے ہر دور میں انسانوں تک نور الہی کی شعاعیں پہنچانے کا فریضہ انجام دیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم آخری معصوم کی الہی ہدایت کے زمانے میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔حضرت حجتؑ کی غیبت کبری ٰکے دور میں بھی انسان کو ہدایت سے محروم نہیں رکھا گیا بلکہ اس دور میںبھی حضرت حجتؑ کے جانشین فقہاء کی ولایت کے ذریعے کمال انسان تک پہنچنے کا انتظام موجود ہے۔ دور حاضر میں نظریہ ’’ولایت فقیہ‘‘ اسلامی موضوعات میں نہایت اہم شمار ہوتا ہے ۔ کیونکہ اس میں اسلامی معاشرے کی قیادت اور رہبری کے بارے بحث کی جاتی ہے ۔’’ولایت فقیہ‘‘کے قائلین اس بات کے معتقد ہیں کہ یہ ولایت حقیقت میں ولایت پیغمبر اکرم ﷺ اور ائمہ اطہارؑ کے بعد ہے۔ لہذا اس بات کو قبول کرتے ہیں کہ ایک فقیہ اسلامی معاشرے کا زعیم اور راہبر ہوتا ہے اور لوگوں کے مال و جان پر بھی ’’ولایت ‘‘ یعنی حق اولویت رکھتا ہے کیونکہ ولایت پیغمبرﷺو ائمہ اطہارؑ کے تحت الہی اختیارات کے ساتھ حکومت اسلامی کو تشکیل دینے کا ذمہ دار ہوتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اصل ولایت فقیہ، شیعہ علماء و دانشمندان کے نزدیک مورد اتفاق ہے کیونکہ اصل ولایت پیغمبر ۖ اور آئمہ اطہارؑ میں تمام علماء شیعہ کا اتفاق ہے ۔اختلاف صرف اس مسئلہ میں ہے کہ ولایت معصومین اسی عمومیت کے ساتھ فقہاء کو بھی حاصل ہے یا نہیں ؟ ولایت فقیہ کی بحث میں جانے ے پہلے  دو اہم مطالب کی جانب توجہ ضروری ہے ’’ انسان شناسی‘‘ دوسرا’’ دین اور سیاست‘‘ کا رابطہ، اندو مطالب کا جاننا بے حد ضروری ۔درس کے آخر میں میلا امام حسن مجتبی علیہ السلام کی مناسبت کیک کاٹا گیا ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے رہنما ناصرالحسینی نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ چند پیسوں کی حرص میں شہریوں کو خون میں نہلانے والے اسٹریٹ کرمنلز پیشہ ور دہشتگرد بن چکے ہیں، شہر کے اہم علاقے بالخصوص سولجر بازار اسٹریٹ کرمنلز کا مرکز ہے، باہر سے آنے والے جرائم پیشہ افراد بچوں کو اغوا اور خواتین سے لوٹ مارنے کرتے ہیں، پولیس ناکام ہوچکی،شہر میں دہشت پھیلانے والے قاتل جرائم پیشہ دہشتگردوں کے خلاف رینجرز بے رحم آپریشن کرے،عوام بھرپور ساتھ دیں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) غازی آباد امام بارگاہ موسی کاظم علیہ السلام دربارپھل پیر شاہ میں 15 رمضان المبارک، ولادت باسعادت حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی مناسبت سے جشن منایاگیا ۔ علاقے کے مومنین کی کثیر تعدا میں شرکت ۔علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب نے بھی غازی آباد میں جشن میلاد حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی مناسبت سے منعقدہ جشن میں شرکت اور لوگوں سے خطاب کیا ۔ انہوں اپنے خطاب میں حضرت اما حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی سیرت بیان کی:

یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ امام حسنؑ اسلام پیغمبراسلام ﷺکے نواسے تھے لیکن قرآن نے انہیں فرزندرسولﷺ کادرجہ دیاہے اوراپنے دامن میں جابجاآپ کے تذکرہ کوجگہ دی ہے خودسرورکائنات نے بے شماراحادیث آپ کے متعلق ارشادفرمایا ہے:

ایک حدیث میں ہے کہ آنحضرت ﷺنے ارشادفرمایاکہ میں حسنین کودوست رکھتاہوں اورجوانہیں دوست رکھے اسے بھی قدرکی نگاہ سے دیکھتاہوں۔

ایک صحابی کابیان ہے کہ میں نے رسول کریمﷺ کواس حال میں دیکھاہے کہ وہ ایک کندھے پرامام حسنؑ کواورایک کندھے پرامام حسین ؑکوبٹھائے ہوئے لیے جارہے ہیں اورباری باری دونوں کامنہ چومتے جاتے ہیں ایک صحابی کابیان ہے کہ ایک دن آنحضرت ﷺنمازپڑھ رہے تھے اورحسنین آپ کی پشت پرسوارہو گئے کسی نے روکناچاہاتوحضرت ﷺنے اشارہ سے منع کردی
(اصابہ جلد ۲ ص ۱۲) ۔

ایک صحابی کابیان ہے کہ میں اس دن سے امام حسنؑ کوبہت زیادہ دوست رکھنے لگاہوں جس دن میں نے رسولﷺ کی آغوش میں بیٹھ کرانہیں ڈاڈھی سے کھیلتے دیکھا۔
(نورالابصارص ۱۱۹) ۔

ایک دن سرورکائناتﷺ امام حسنؑ کوکاندھے پرسوارکئے ہوئے کہیں لیے جارہے تھے ایک صحابی نے کہاکہ اے صاحبزادے تمہاری سواری کس قدراچھی ہے یہ سن کرآنحضرت ﷺنے فرمایایہ کہوکہ کس قدراچھاسوارہے
(اسدالغابہ جلد ۳ ص ۱۵ بحوالہ ترمذی)۔

امام بخاری اورامام مسلم لکھتے ہیں کہ ایک دن حضرت رسولﷺ خداامام حسنؑ کوکندھے پربٹھائے ہوئے فرمارہے تھے خدایامیں اسے دوست رکھتاہوں توبھی اس سے محبت کر ۔

حافظ ابونعیم ابوبکرہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن آنحضرتﷺ نمازجماعت پڑھارہے تھے کہ ناگاہ امام حسنؑ آگئے اوروہ دوڑکرپشت رسول پرسوارہوگئے یہ دیکھ کررسول کریمﷺ نے نہایت نرمی کے ساتھ سراٹھایا،اختتام نمازپرآپ سے اس کاتذکرہ کیاگیاتوفرمایایہ میراگل امیدہے“۔” ابنی ہذا سید“ یہ میرابیٹا سیدہے اوردیکھویہ عنقریب دوبڑے گروہوں میں صلح کرائے گا۔

امام نسائی عبداللہ ابن شدادسے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن نمازعشاء پڑھانے کے لیے آنحضرتﷺ تشریف لائے آپﷺ کی آغوش میں امام حسن ؑتھے آنحضرت نمازمیں مشغول ہوگئے ، جب سجدہ میں گئے تواتناطول دیاکہ میں یہ سمجھنے لگاکہ شایدآپ پروحی نازل ہونے لگی ہے اختتام نمازپرآپ سے اس کاذکرکیاگیا توفرمایاکہ میرافرزندمیری پشت پرآگیاتھا میں نے یہ نہ چاہاکہ اسے اس وقت تک پشت سے اتاروں،جب تک کہ وہ خودنہ اترجائے، اس لیے سجدہ کوطول دیناپڑا۔

حکیم ترمذی ،نسائی اورابوداؤد نے لکھاہے کہ آنحضرت ﷺایک دن محوخطبہ تھے کہ حسنین آگئے اورحسنؑ کے پاؤں دامن عبامیں اس طرح الجھے کہ زمین پرگرپڑے، یہ دیکھ کر آنحضرت نے خطبہ ترک کردیااورمنبرسے اترکرانہیں آغوش میں اٹھالیااورمنبر پرتشریف لے جاکرخطبہ شروع فرمایا۔(مطالب السؤل ص ۲۲۳) ۔

اس پروگرام میں پیر باوا برکت علی کاظمی صاحب متولی دربار ، برادر آفتاب ہاشمی ، برادر اسد عباس جعفری جنرل سیکرٹری انجمن حیدری ،آغا زاہد ، ملک ظفر حسین صاحب ،برادر حسنین ناصر ، مولانا شمس الحسن نقوی کے علاوہ علاقے کے مومنین نے شرکت کی ۔ خطاب سے پہلے نمازباجماعت اور افطار کا اہتمام کیا گیا تھا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree