The Latest
وحدت نیوز(کراچی)پاکستان کو مسلکی پاکستان بنانے کی کانگریسی ایجنٹوں کی سازشوں کو مسترد کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظمیوں ، انجمنوں ، علماء و ذاکرین و مدارس کے ساتھ منعقدہ قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے کیا ۔قومی مشاورتی اجلاس پی ڈی ایم کی امریکی غلام حکومت کی جانب سے اقلیتی قومی اسمبلی و سینیٹ سے"ناموس اھلبیت و صحابہ" بل کی پاکستان دشمن سازش کے خلاف کیا گیا تھا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کے “ توھین اھلبیت و صحابہ کرام بل “ کے نام پہ وطن عزیز کی مسلکی تقسیم کی سازش کی جارہی ھے جسکو کسی صورت کامیاب نہیں ھونے دینگے ۔اس بل کے پیچھے وہی گروہ و تکفیری ہیں جو نواسہ رسول امام حسین کے قاتل “ یزید ملعون کے زندہ باد “ کے نعرے لگاتے رھے ہیں ۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک دشمن متنازعہ بل کے خلاف ۱۶ اگست کو اسلام آباد میں “ قومی اجتماع ھوگا جس میں تمام ملی تنظیمیں ، علماء و ذاکرین و ماتمی ادارے شکرکت کرینگے ۔
ان کا کہنا تھا سانحہ مشرقی پاکستان میں ملوث سیاسی و مذھبی جماعتوں نے اس متنازعہ فرقہ وارانہ بل کو پیش کیا ھے اور ھم مسلم پاکستان کو کسی صورت تکفیری پاکستان نہیں بننے دینگے ۔متنازعہ بل وطن دشمنوں اور دین اسلام کے دشمنوں کی سازش ھے جسکو قومی اسمبلی کی مدت ختم ھونے سے دو دن قبل ایک سازش کے تحت خفیہ طریقے سے پیشں کیا گیا ۔افسوس یہ ھے کہ ارض پاکستان میں جھاں کلمہ گو مسلمان کی اکثریت ھے وھاں نواسہ رسول (ص) امام حسین (ع) اور اھلبیت رسول کے قاتلوں یزید اور ان جیسوں کے دفاع کیلے یہ فرقہ وارانہ بل پاس کرایا گیا ھے ۔ متنازعہ بل کے نفاذ کے بعد قاتل امام حسین “ یزید ملعون کو بھی رضئ اللہ کہنا پڑے گا ۔ اس بل کے بعد حدیث ، رجال اور تفیسر کی کتب پہ پابندی ھوجائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کے متنازعہ فرقہ وارانہ بل رسول اکرم ، اھلبیت رسول اور انکے عاشقوں کے خلاف سازش ھے اور اس بل کو انہی مولویوں نے پیش کیا جنکے آباء و اجداد قیام پاکستان کے مخالف تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کو پھانسی لگانے کہ بعد سے اس بل کو پیش کرنے کی کانگریسی ایجنٹوں کی جانب سے سازش رچائی جاتی رہی ھے تاکہ بانیان پاکستان کی اولادوں سے قیام پاکستان کا بدلہ لیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کے آج ۷۶ سالوں کے باوجود ملک ترقی نہیں کرسکا جسکی وجہ یہی کانگریسی بیوروکریسی اور کانگریسی ایجنٹ ہیں جو ھر صورت وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش میں مصروف رھتے ہیں ۔ھم ایسے کسی متنازعہ قانون کو نہیں مانتے جس سے بھائی بھائی سے دست و گریبان ھو اور ملک میں فرقہ وارانہ نفرتیں پروان چڑھیں ۔ اس وطن و دین دشمن قانون کے خلاف ملک گیر رابط مہم چلائیں گے اور احتجاج کرینگے۔
اجلاس میں شیعہ علماء کونسل سے علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ کامران حیدر عابدی، تنظیم عزاداری سے سی ایم نقی، عباس حیدر، جعفریہ الائنس سے، شبر رضا، ثروت رضا، تنظیم عزاء ایڈاک۔کمیٹی سے شمس الحسن شمسی، اختیار امام رضوی، ہیت آئمہ مساجد و علماء امامیہ سے مولانا اضغر حسین شہیدی،مولانا صادق تقوی، زاکرین امامیہ سے علامہ نثار قلندری، آئی ایس او پاکستان سے سروش رضا، غیور عباس، جعفریہ آگنائزیشن کے عسکری دیو جانی، مجلس مکتب علماء اہلبیت مولانا عبد اللہ مطہری، محمد اسحاق قرآتی، شیعہ مانگ پرسن کمیٹی سے علامہ عقیل موسی،علامہ حیدر عباس عابدی، مساجد و مام بارگاہوں کے ٹرسٹیز، اسکاوئس گروپس، شخصیات موجود تھیں۔
وحدت نیوز(گلگت)اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوامی حقوق کے لیے ایک قدم بڑھائیں اپوزیشن دس قدم آگے ہوگی۔ اپوزیشن پر علاقائیت اور فرقہ واریت کا الزام لگانا نادانی اور غیرسنجیدگی ہے۔گلگت بلتستان میں فرقہ واریت یا بدامنی کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ مذکورہ وزیر کی دوستی حکومت سے زیادہ اپوزیشن سے ہے لیکن نہیں معلوم انکو یہ خیال اچانک سے کہاں سے نازل ہوا۔ موصوف خود اسمبلی اجلاس کے لیے پہنچنے کے بعد پتہ چلا تھاکہ اجلاس روک دیا گیا ہے۔ اسمبلی میں کس بزنس کو لانا ہے کس کو نہیں اسکی ذمہ داری ایچ بی اے کی ہے جس میں اکثریت حکومتی اراکین کی ہوتی ہے۔ ایسے میں یہ کہنا کہ اپوزیشن دراڑ ڈال رہا ہے عجیب فلسفہ ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ پہلے روز سے کہا ہے کہ ہم اپنے وزرا کو حکمران دیکھنا چاہتے ہیں اور منفی سیاست کرنے کا ہم قائل ہی نہیں۔ ہم ہر حال میں عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں چاہے حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ہو۔ حکومتی اراکین اپنی توجہ اپوزیشن کی جانب مبذول کرانے کی بجائے حکومتی امور پر مبذول کریں کیونکہ وفاقی حکومت کے جانے کے بعد چیلنجز بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ نگراں وفاقی حکومت نے اگر صوبائی حکومت کو اور گلگت بلتستان کو آنکھیں دکھانے کی کوشش کریں تو ہم صوبائی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ نگران وزیراعظم سے وزیراعلٰی اور گورنر صاحب نے رابطہ و ملاقات کرکے اچھا اقدام کیا حفیظ الرحمان صاحب نے بھی ان سے رابطہ کیا لیکن امجد ایڈووکیٹ تا حال خاموش ہے انہیں بھی چاہیے فوری طور نگران وزیراعظم سے رابطہ کرکے جی جی کے مسائل حل کرانے کی کوشش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نگران وفاقی حکومت کے سامنے جی بی کا قضیہ بہتر انداز میں لڑے تاکہ ترقیاتی پہیہ جام نہ ہو۔ ابھی تک پہلے کوارٹر کا ترقیاتی بجٹ ریلیز نہ ہونا علاقے کے لیے نقصان کا باعث ہوگا اور ترقی کا پہیہ رک جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ خطے میں امن و امان اتحاد اور گورننس بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی امور میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وفاق سے خسارہ کی بجٹ پوری کرنے کی کوشش کرے، کہا جا رہا ہے کہ خسارہ پوار کرنے کی بجائے مزید کٹوتی کی جائے گی وفاقی حکومت خواہاں ہے ایسا ہوا تو شدید بحران پیدا ہوگا۔اس صورت میں ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
وحدت نیوز(لاہور)وحدت یوتھ لاہور ڈویژن کے صدر برادر سید زین رضوی کی قیادت میں 14 اگست بروز پیر کو جوانوں کے وفد کی مزار علامہ اقبال پر فاتحہ خوانی کے لیے حاضری دی اور پھولوں کا گلدستہ مزار اقبال پر چڑھایا۔وفد میں پنجاب سیکریٹریٹ کے سیکریٹری علامہ ظہیر کربلائی، وحدت یوتھ لاہور ڈویژن کے جنرل سیکرٹری برادر شمس نقوی ، سیکریٹری اطلاعات و میڈیا سید علی نقوی، سیکرٹری فنانس برادر سید عرفان شاہ , شاعر اہل بیت علی علوی، ایڈوکیٹ سید اسد نقوی، رکن و ذاکر اہلبیت علی رضا طالب، ڈپٹی جنرل سیکرٹری شہباز علی ، ڈپٹی رابطہ سیکرٹری محمد عرفان ، صدد عزیز بھٹی،برادر ذیشان ، صدر تحصیل فیروزوالہ برادر شمون علی، صدر تحصیل شرقپور شریف برادر ذیشان علی، برادر سرمد سمیت جوانوں کی کثیر تعداد شامل تھی۔
وحدت نیوز(لاہور)14اگست 2023ء (یوم آزادی )کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین شعبہ ویلفیئر و عزاداری ونگ کے زیر اہتمام لبیک یا حسین(ع) اور پاکستان زندہ باد ریلی نکالی گئی ۔ ریلی سیکریٹریٹ ایم ڈبلیو ایم شادمان سےسینکڑوں کارکنوں پر مشتمل کاروان کی شکل میں شروع ہوئی ۔جس میں بعد میں دسیوں دیگر عزادار بھی شامل ہوتے رہے ۔ریلی میں شرکاء لبیک یا رسول اللہ (ص) ، لبیک یا مھدی (ع) لبیک یا حسین (ع) ، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ، پاکستان زندہ باد اور پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے کے نعروں کے ساتھ مزار مفکرپاکستان حضرت علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی جانب گامزن رہے ۔ لبیک یا سین(ع) ،زندہ باد پاکستان ریلی مزار علامہ اقبالؒ تک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی ۔ریلی میں ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور جناب مرزا نجم خان ،صوبائی رہنما جناب خرم نقوی صاحب ،صوبائی رہنما جناب سیٹھ عدنان صاحب،صوبائی سیکریٹری میڈیا اسد علی بلتستانی صاحب ، ضلعی سینئرنائب صدرضلع لاہور جناب آفتاب ہاشمی صاحب ،عزاداری ونگ کے ضلعی صدر فخر حسنین رضوی ایڈووکیٹ صاحب ،،ضلعی جنرل سیکرٹری عزاداری ونگ حسین مہدی،ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عزاداری ونگ تصدق عباس جعفری،ضلعی سیکریٹری ویلفیئر جناب نقی حیدر ،ضلعی نائب صدر رانا کاظم علی، خرم زیدی صاحب ،ضلعی صدر اقبال ٹاؤن سید فیضان نقوی و فرقان حیدر ، مجلس وحدت مسلمین شعبہ ویلفیئر لاہور عزاداری ونگ لاہور کے علاوہ دیگر کارکنان بھی شامل تھے ۔
وحدت نیوز(قم)حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی، سربراہ مجلس علما امامیہ و سیکرٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان نے یوم آزادی کے موقع پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ آزادی کا جو تصور بانی پاکستان قائد اعظم حضرت محمد علی جناحؒ اور ان کی تحریکِ آزادی کے عظیم ساتھیوں نے دیا تھا بوجوہ ہم اس سے فاصلہ اختیار کرچکے ہیں۔ وطن عزیز کے قیام کا بنیادی مقصد ایک ایسی اسلامی فلاحی ریاست کا قیام تھا جس میں شہریوں کو دین مبین اسلام کی حیات بخش تعلیمات کی روشنی میں زندگی گزارنے اور اسلام کے احکام کو فرد و اجتماع پر نافذ کرنے کا موقع ملتا تاکہ مادی و معنوی اعتبار سے ایک قابل تقلید معاشرہ وجود میں آتا اور یہ ثابت ہوتا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں فرد سے لیکر اجتماع تک تمام امور زندگی کے لیے رہنمائی موجود ہے ۔
یہ صرف اسی صورت ممکن تھا جب وطن عزیز میں کسی مسلک کی تعبیرات و تشریحات کی بجائے حقیقی معنوں میں قرآن وسنت کی حکمرانی ہوتی۔ لیکن افسوس ایسا نہ ہوسکا اور ہم بھول بھلیوں میں راستہ گم کر بیٹھے ہیں۔ یوم آزادی ایک ایسا موقع ہے جس پر ہم اپنے عظیم قائد کی تحریک آزادی کے اہداف و مقاصد اور قائد کے تصور ریاست کا از سرنوجائزہ لیکر مستقبل کے لیےدرست اہداف کا تعین کریں اور پاکستان کی تشکیل نو کا ایک عزم لیکر جدوجہد کا نئے سرے سے آغاز کریں۔ یوم آزادی کے موقع پر یہی عزم ہمیں مستقبل میں ایک عظیم قوم اور ملک بننے کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے ۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں نے قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو برطانوی غلامی سے آزادی حاصل کی۔ پاکستان کسی جرنیل نے نہیں بلکہ ایک عوامی لیڈر نے عوام کی طاقت سے حاصل کیا۔ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور اھل بیت پیغمبر کے ایام عزا میں سوگوار پاکستانی قوم یوم آزادی پر پاک وطن کی تعمیر و ترقی کا عزم دھراتی ہے۔
انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان محب وطن لوگوں کی جماعت نے جس نے اس ملک کے عزت و وقار پر کبھی سودا نہیں کیا۔ ہم قائد اعظم اور علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے افکار کی روشنی میں اس ملک کو جدید ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو عناصر قائد اعظم کو کافر اعظم کہہ کر پاکستان کی جدوجہد آزادی کے مخالف تھے وہ ایک سازش کے تحت وطن عزیز پاکستان کی مسلم شناخت کو مٹا کر قائد اعظم کے پاکستان کو مسلکی ریاست میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ پاکستان کی مسلم شناخت پر حملہ وطن عزیز پاکستان میں مسلکی تقسیم اور نفرتوں کا باعث بنے گا۔ پاکستان کے مقتدر اداروں کو چاہئے کہ وہ اس سازش کا حصہ بننے کی بجائے تکفیری گروہوں کی اس سازش کو ناکام بنائیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 14 اگست یوم آزادی کے پر مسرت موقع پر اپنے تمام ہم وطنوں سے نیک تمناؤں اور خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حصول پاکستان کا وہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوا جس کے لیے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں، آج ہم 76 واں یوم آزادی منا رہے ہیں۔ ہم تحریک پاکستان کے تمام بہادر سپوتوں اور مخلص عوام کو خراج عقیدت و سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے دیس کی آزادی اور تابناک مستقبل کی خاطر ناقابل فراموش قربانیاں دیں۔ ہماری نسلیں ان کی ممنون و مقروض رہیں گی، ان سب کا عزم و استقلال ہمارے لیے مشعل راہ ہے، جنہوں نے ملک کی آزادی کے لئے اپنا تن من دھن قربان کر دیا، ہمیں ان کی لازوال قربانیوں کا قرض کچھ اس طرح ادا کرنا ہوگا کہ ان کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق پاکستان کی تعمیر وترقی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں، ہمیں پاکستان کو عالمی برادری سمیت اسلامی دنیا میں بھی باوقار مقام دلانے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارے آباؤ اجداد اور اسلاف نے اس لیے حاصل کیا تھا کہ اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق زندگی بسر کر سکیں، سماجی، مذہبی اور سیاسی انصاف و مساوات کو عملاً قائم کر کے مفلس الحال عوام کی زندگیوں میں آسانیاں اور بہتری لائی جاسکے، لیکن افسوس صد افسوس ملک پر مسلط اشرافیہ نے جان بوجھ کر اس کے اغراض ومقاصد سے روگردانی کی ہے، لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی گئی ہیں، ملکی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا ہے، ملک کے مفادات کو ذاتی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھا دیا ہے، اس منفی روش سے چھٹکارا پا کر ہی ملکی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے گا، اس گٹھن زدہ معاشرے کو ختم کرنا ہوگا، تمام تر تعصبات سے بالاتر ہوکر حقیقی معنوں میں جمہوری اقدار کو فروغ دینا ہو گا، تمام طبقات اور اداروں کا اپنے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرنے میں ہی ملکی بھلائی اور بہتری ہے، ہمیں بحیثیت مجموعی ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ اقوام عالم میں مضبوط کردار اور مقام حاصل کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر آئیے ملکر ایک ایسے متحد، مضبوط، خوشحال، پرامن اور رواداری کے جذبے سے سرشار ملک کی تعمیر کا عہد و پیمان کریں، جس کا خواب قائد اعظم رح اور علامہ اقبال رح نے دیکھا تھا، یہ یوم آزادی ہمارے وطن کے لئے بھائی چارہ، ہم آہنگی اور خوشحالی لائے، پروردگار ہماری مادر وطن کو امن و امان کا گہوارہ اور مالی و اخلاقی مسائل و مشکلات کی دلدل سے نجات دلائے، ہمیں اپنے ملک کے آئین وقانون کی پاسداری کرنے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے، کشمیر و فلسطین سمیت دنیا کی تمام مظلوم اقوام کو غاصب قوتوں سے نجات حاصل ہو۔ آمین
وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت سید الساجدین امام علی زین العابدین علیہ السلام نے مشکل ترین حالات میں منصب امامت سنبھالا اور سانحہ کربلا کے بعد تاریخ انسانی کے سب سے بڑے مصائب وآلام میں اسیران اھل بیت علیھم السلام کے قافلے کی قیادت کی۔ کوفہ و شام میں جہاد تبیین کا عظیم الہی فریضہ بہترین طریقے سے ادا کرکے پیغام کربلا کا تحفظ کیا۔ کوفہ کے گورنر عبید اللہ ابن زیاد اور یزید لعین کے دربار میں شجاعت و فصاحت سے بھرپور وہ گفتگو کی کہ جس نے باطل کے ایوانوں میں لرزہ بپا کر دیا۔ اور یزیدی سلطنت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کثرت سجدہ کے سبب سجاد اور سید الساجدین کہلائے اور کثرت عبادت کے سبب زین العابدین یعنی عبادت گزاروں کی زینت بنے۔ حضرت امام سجاد علیہ السلام صابروں کے سردار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت سید الساجدین علیہ السلام کی سیرت طیبہ آج بھی عالم انسانیت کے لئے بہترین نمونہ عمل ہے۔ آپ نے صحیفہ سجادیہ کی صورت میں دعا و مناجات کا جو ذخیرہ چھوڑا ہے وہ معرفتِ پروردگار کا بحر بے کراں ہے دنیا جسے زبور آل محمد علیہم السلام کے نام سے جانتی ہے۔
وحدت نیوز (لاڑکانہ) وحدت یوتھ ونگ لاڑکانہ ڈویژن کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ کونسل ھال جیکب آباد میں عظیم الشان شہدائے کربلا و شہید حسینی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم عارف الجانی، مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ کے مرکزی صدر ملک اقرار حسین علوی، یوتھ ونگ کے مرکزی صدر علامہ تصور علی مھدی نے خطاب کا۔
کانفرنس میں لاڑکانہ ڈویژن کے مختلف اضلاع سے سیاسی سماجی وکلاء سمیت مذہبی ذمہ داران نے شرکت کی، کانفرنس میں ڈویژن لاڑکانہ کے مختلف اضلاع و تحصیلوں سے جوانان بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے، مرکزی قائدین کو سندھ کی ثقافت اجرک کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔
مقررین نےسیرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلا پر تفصیلی روشنی ڈالی اور عصر حاضر میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز اور مشکلات سے نبرد آزما ہونے کیلئے اسوہ شبیریؑ کو نمونہ عمل قرار دیا۔
دوسری جانب مقررین نے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی مجاہدانہ اور قائدنہ خدمات کو حاضرین کے سامنے بیان کیا اور کہا کہ شہید قائد پاکستان کی سرزمین پر فکر حسینیؑ کے مبلغ اور علمبردار ہونے کے ساتھ ساتھ امام خمینی کے سچے پیروتھے جنہوں نے عالمی استعمار کو بےنقاب کیا۔
وحدت نیوز(پاراچنار)مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع پاراچنار کے صدراور تحصیل چیئرمین مولانا مزمل حسین فصیح نے کہا ہے کہ حکومت توہین آمیز وڈیوز پر ایکشن لے، کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے مذہب کی توہین کرے، آئین و قانون کے مطابق ہر پاکستانی شہری کو اپنے عقائد و نظریات کے مطابق زندگی گزارنے کا پورا پورا حق حاصل ہے، انہوں نے خیبر پختونخوا خصوصاً پاراچنار کے عوام سے امن و امان کو قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کچھ شرپسند عناصر ایک بار پھر پاراچنار، ہنگو اور کوہاٹ کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، کبھی نازیبا وڈیوز تو کبھی جوانوں کی چیک پوسٹوں پر حملے کر رہے ہیں۔ افغانستان سے بھی مسلسل دراندازی ہورہی ہے، لہذا حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ مٹھی بھر دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے سخت کارروائی عمل میں لائیں، ہم توہین آمیز وڈیوز، پیغامات اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔