The Latest
وحدت لیگل ونگ کی جانب سےحضرت امام مہدی ؑ کے گستاخ ملعون احسن باکسرکےخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست جمع
وحدت نیوز(لاہور) جانشین ِو فرزند رسول اکرم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ ؐ حضرت امام مہدی آخر الزمان ؑ کی شان اقدس میں بدترین اور ناقابل بیان گستاخی کے مرتکب ناصبی دہشت گرد تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے میڈیا ونگ کے سرغنہ ملعون احسن باکسر کے خلاف وحدت لیگل ونگ کی جانب سے اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کروادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وحدت لیگل ونگ کے سید اسدعباس نقوی ایڈوکیٹ اور سید فخر رضوی ایڈوکیٹ نے دیگر وکلاء اور ایم ڈبلیوایم پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی، نائب صدر علامہ سید حسن رضا ہمدانی، علامہ سید امتیاز عباس کاظمی اور دیگر مومنین کے ہمراہ تھانہ اچھرہ لاہور پہنچ کر حضرت امام مہدی ؑ کی شان اقدس میں بدترین انداز میں گستاخی کرنے والے ملعون احسن باکسر کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست جمع کروادی ہے ۔
پولیس انتظامیہ نے درخواست وصول کرتے ہوئے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کےآغاز کا یقین دلایا ہے ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت نازک حالات کاشکار ہے، ہم فرقہ وارانہ ماحول بنانے کے حق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ملعون کےخلاف فوری قانون کارروائی کو یقینی بنائیں اور ملت جعفریہ کے غم وغصے کو کم کریں، اگر وعدے کے مطابق پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملعون کو گرفتار نا کیا تو لاہور کی تمام شاہراہوں پر بھرپور احتجاجی دھرنوں کا آغاز ہوگااور پھر ہم نہیں بلکہ انتظامیہ کو ہمارے پاس چل کرآنا ہوگا۔
وحدت نیوز(سکھر)مجلس علماء مکتب اھل بیت ع پاکستان سندھ ضلع سکھر کا تنظیم سازی اجلاس منعقد، صوبائی صدر علامہ عبداللہ مطھری نے اجلاس کی صدارت کی، علماء کرام کی کثیر تعداد میں شرکت ۔
صوبائی صدر عبداللہ مطھری نے کہا کہ مجلس علماء مکتب اھل بیت ع پاکستان ونگ سندھ بھر میں فعال ہے ملت کی خدمت کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،ضلع سکھر کے تنظیم سازی اجلاس میں، صوبائی تبلیغات سیکریٹری مولانا غلام رضا کھوھارو، صوبائی رابط سیکریٹری مولانا نثار علی سمائر نے بھی شرکت کی ۔اکثریت رائے سے مولانا حاجی راشد علی چنہ کو مجلس علماء مکتب اھل بیت ع پاکستان ضلع سکھر کا صدر منتخب کیا گیا۔
مجلس علماء مکتب اھل بیت ع پاکستان ضلع سکھر کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی عہدیداران نے شرکت کی، اجلاس کی صدارت صوبائی صدر علامہ عبداللہ مطھری نے کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کی ذیلی تنظیم مجلس علماء مکتب اھل بیت ع پاکستان کو فعال کردیا گیا ہے سندھ بھر تنظیمی سازی ہورہی ہے کثیر تعداد میں علماء کرام مجلس علماء مکتب اھل بیت ع ونگ کا حصہ بن چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ اس وقت شہید قائد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں شہید قائد کے حقیقی پیروکار ہیں ہم سب کو علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنا چاہیے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کی جامعہ الولایہ میں ملاقات اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال، جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی کاوشوں اور اس میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں پر بھی بات ہوئی، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ ملک میں موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال کی بہتری اور استحکام کی خاطر تمام کوششوں اور کردار کو ہم سراہتے ہیں اور ہر اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جس سے ملک میں آئین وقانون کی بالادستی اور عملداری کو یقینی بنایا جائے۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر ہونے والے خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی امن کے خلاف سازش قرار دیا جس میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان میں مذہبی حوالے سے کوئی ایسا بل یا قانون منظور نہیں ہونا چاہیے جس پر تمام مذہبی جماعتوں کے سربراہان یا مکاتب فکر کے جید علماء کرام کا اتفاق نہ ہو۔
بات چیت میں ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کو مضبوط بنانے اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ کے اس پلیٹ فارم سے مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔ سانحہ پارہ چنار کی آڑ میں تکفیری سوچ کو پھیلائے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے جسے باہمی وحدت کے ذریعے ناکام بنایا جائے گا۔ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی اور عزاداری ونگ کے مرکزی انچارج ملک اقرار حسین علوی بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(گلگت) پارلیمانی سیکریٹری برائے لوکل گورنمنٹ و ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین شیخ اکبر علی رجائی کی جانب سے محکمہ تعلیم کے اسپیشل پےاسکیل (ایس پی ایس) کنٹریکٹ ملازمین کی مدت ملازمت میں بغیر کسی گیپ کے 40 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کے ساتھ توسیع کی قرار دادگلگت بلتستان اسمبلی میں پیش کی گئی ، ممبران اسمبلی نے اس قراردادکو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ ایس پی ایس ملازمین ٹیسٹ انٹرویو کے بعد ایک سال کے کنٹریکٹ پر متعین ہوگئے تھے اور دورانیہ ختم ہوچکا تھا۔ ان ملازمین کو 20 ہزار روپے فکس تنخواہ ملتی تھی۔ رکن مجلس وحدت مسلمین کی کوششوں سے اب 40 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کیساتھ مزید ایک سال کیلئے کام جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر شیخ اکبر علی رجائی نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ میرٹ کے تحت متعین ہونے والے ان ملازمین کو محکمے اور قوانین کے ضابطے کے تحت ریگولر کروایا جائے۔
وحدت نیوز(کراچی)حالیہ دونوں کراچی کے علاقے کورنگی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ضلع کورنگی کی جانب سے ضلع بھر میں بینرز لگائے گئے جس میں حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جرائم میں ملوث عناصر کو بے نقاب کر کے فی الفور سزادیں اور مستقبل میں ان وارداتوں کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
وحدت نیوز(لاڑکانہ) وحدت یوتھ ونگ پاکستان کا محبانِ وطن اجلاس 10/11 جون کو اسلام آباد میں منعقد ہورہا ہے ڈویژن لاڑکانہ سے تمام تحصیل عہدیداران شرکت کریں گے۔
تھوڑے عرصے میں مرکزی کواڈینیٹر برادر تصور علی مھدی نے ملک بھر میں آرگنائزر مقرر کردیئے، چاروں صوبوں کی ڈویژنل میں یوتھ کا سیٹپ بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وحدت یوتھ ونگ ڈویژن لاڑکانہ کے صدر منصب علی کربلائی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 10/11 جون 2023 کو اسلام آباد میں محبانِ وطن جنرل یوتھ کونسل اجلاس منعقد ہورہا ہے جس میں ڈویژن لاڑکانہ کے تمام تحصیل کے صدور شرکت کریں گے۔
انہوں نے مرکزی کوآڈینیٹر برادر تصور علی مھدی کے کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تھوڑے عرصے پورے ملک کے اندر وحدت یوتھ کا مظبوط سیٹ اپ بنا دیا ہے اور مرکزی اجلاس کے بعد پورے ملک میں یوتھ ونگ میں ممبر سازی کا آغاز ہوگا۔
وحدت نیوز(کشمور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کندھ کوٹ میں تین سالہ معصوم بچے ثمرت کمار سمیت تین درجن سے زائد معصوم شہریوں کے اغواء برائے تاوان پر شدید غم و غصے اور درد و تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کشمور میں تسلسل کے ساتھ اغوا برائے تاوان کی وارداتیں افسوس ناک ہیں۔ ضلع میں امن و امان کی ابتر صورتحال کو بہتر کرنے اور مغویوں کی بازیابی کیلئے سنجیدہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ مقام افسوس ہے کہ ایک مغوی کی بازیابی سے قبل اغواء کی مزید وارداتوں کے باعث اس وقت ایک ضلع میں مختلف وارداتوں میں 36 افراد اغواء ہو چکے ہیں، جو غریب گھرانے دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے ان سے لاکھوں روپے تاوان طلب کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اغواء برائے تاوان کے بعد مغویوں پر تشدد، جنسی زیادتی اور اس زیادتی کی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے پر انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا۔ اغواء کی وارداتوں کو ایک سو پچاس 150 دن گزر گئے، مگر پولیس اور انتظامیہ مجرموں کے سامنے بے بس اور بے حس نظر آتی ہے اور اغواء برائے تاوان ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ جس میں بااثر افراد ملوث ہیں۔ حال ہی میں ایس ایس پی نے 40 پولیس اہلکاروں اور افسروں کو ڈاکوؤں کے سہولت کار ہونے کے باعث محکمے سے فارغ کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ تعجب ہے کہ کئی ماہ سے ڈاکے اغواء کی وارداتیں اور پولیس کے جوانوں کی شہادتیں جاری ہیں، مگر مجرموں کے خلاف فوجی آپریشن نہیں کیا جا رہا۔
آخر بتایا جائے کہ رینجرز سندھ میں کیا کر رہی ہے؟ پولیس کے پاس ڈاکوؤں سے لڑنے کے لئے نہ مطلوبہ اسلحہ اور وسائل موجود ہیں اور نہ ہی صلاحیت ہے۔ پیپلز پارٹی کے بااثر بر سر اقتدار وڈیرے پولیس کو فری ہینڈ دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ لہٰذا اب ڈاکوؤں کے خلاف فوج اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے کہا کہ ضلع کشمور، شکارپور اور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں ڈاکو کلچر نے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا ہوا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی شہادت اور اغواء کی وارداتوں کے سدباب کے لئے ضروری ہے کہ پولیس رینجرز اور پاک فوج کے تعاون سے آپریشن کلین اپ کا آغاز کرے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع شرقی کراچی کے تحت مسجد وامام بارگاہ ابوطالبؑ سولجر بازار میں ہفتہ وار درس کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس اتوار’16 مئی یوم مردہ باد امریکہ کی مناسبت ‘سے فکری نشست منعقد کی گئی ۔جس سے خطاب کرتے ہوئےرہنما ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن و خطیب اہلبیتؑ علامہ مبشر حسن نے کہا کہ امام خمینیؒ نے امریکہ مردہ باد کا نعرہ متعارف کروایا اور مسلمانوں کے تمام مسائل کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دیا ۔16 مئی 1984 کو شہید قائد علامہ عارف حسینیؒ نے یوم مردہ باد امریکہ قرار دیا ۔امریکہ کی پشت پناہی کے سبب اسرائیل وجود میں آیا ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے جوان لائق تحسین ہیں کہ انہوں نے اس دن کو زندہ رکھا ہوا ہے ۔رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی با بصیرت قیادت کے باعث آج امریکہ شکست کا شکار ہے ۔آج طاقت کا توازن فلسطینیوں کے حق میں بدل چکا ہے ۔ فلسطینی طاقتور اور غاصب اسرائیل کمزور ہوتا جارہا ہے ۔جو شخص بھی ظالم کے خلاف استقامت کا مظاہرہ کرتا ہے ،خدا اس کی نصرت ضرور کرتا ہے ۔فلسطینیوں نے 75 سالوں سے مزاحمت کا راستہ اپنایا ہوا ہے ۔انقلاب اسلامی ایران فلسطینیوں کے لئے ایک غیبی مدد ثابت ہوا ۔امام خمینی ؒ نے مسئلہ فلسطین کو عالمی تحریک میں بدل دیا ۔فلسطینیوں کومضبوط کرنے میں شہید قدس سردار قاسم سلیمانی نے بنیادی کردار ادا کیا ۔
علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ ہماری اہم ترین ذمہ داری یہ ہےکہ ہم امام زمانہ ؑ کےلئے تیاری کریں ۔امام زمانہ ؑکے ظہور کےلئے اجتماعی تیاری کی ضرورت ہے ۔ امام زمانہ ؑ کے ظہور میں تمام مشکلات کا حل موجود ہے ۔ولایت فقیہ عادلانہ اسلامی نظام حکومت ہے ۔نشست کے اختتام پر شہدائے پاراچنار کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عزیزان گرامی ! ہم سب نے تاریخ اسلام میں اس واقعے کا مطالعہ کیا ہے کہ جب فتح مکہ ہوئی اور لشکر اسلام مکہ مکرمہ کی حدود میں وارد ہوا تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ اعلان عام فرمایا کہ کفار کے گھر ، ناموس اور مال کو امان دی جائے ۔ اس کے بعد خانہ کعبہ کی زیارت فرمائی ، باہر تشریف لائے تو تمام کفار سر جھکائے مرد و زن آپ کے سامنے کھڑے تھے اور اپنی سزا کے انتظار میں تھے ۔ یہاں پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عام معافی کا اعلان فرمایا ۔
عرب کے قانون کے مطابق جو علاقے جنگ کے بغیر فتح ہوجاتے تھے ، تو اس علاقے کے تمام باشندے فاتح لشکر کی غلامی میں آجاتے تھے ، لیکن رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس روایت کو توڑ دیا اور اپنے برسوں کے مخالفین اور دشمنوں کو غلام بنانے کی جگہ معاف فرما کر آزاد کردیا ، اور پھر اس طرح سے امت مسلمہ کو ہمیشہ کے لئے ایک درس دیا اور سکھایا کہ دشمن اور مخالف کے ساتھ تمہارا سلوک کیسا ہونا چاہیے ۔
مسلمانوں کو ہمیشہ سب کی حتی کہ کفار کے گھروں اور خواتین کا لحاظ کرنا سکھایا ، جنگوں کے دوران کفار حربی سے جنگ ہوتی تھی لیکن بچوں ، بوڑھوں اور ان کی عورتوں سے رواداری کا سلوک رکھا جاتا ۔درختوں کو جلانے سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منع فرماتے ، جنگ کے دوران نہروں اور پانی کے ذخائر کو کھلا رکھنے کا حکم دیتے ۔ یہ وہ سنت نبوی تھی جو تمام مسلمانوں کو سکھائی گئی کہ جب تم کسی کی مخالفت اور دشمنی سے دوچار ہو جاؤاور پھر فتح یاب ہوجاؤ تو تمہیں کس اخلاق کا مالک ہونا چاہیے ۔
عزیزان! ہم سب مملکت خداداد پاکستان میں رہنے والے ہیں وہ پاکستان جو اسلام اور کلمہ لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ کے زیر سایہ تاسیس ہوا جس ملک میں مسلمان سنت نبوی کو دل و جان سے چاہنے والے ہیں ، وہ سنت نبوی جو زندگی کہ ہر شعبے میں ہمارے لئے نمونہ عمل ہے ۔ عزیزان! آج ہم اس ملک میں دشمنیوں کے نام پر ، مخالفتوں کے نام پر کیسے کیسے مناظر دیکھ رہے ہیں شاید آج تک پاکستان کی تاریخ میں ایسے واقعات پہلے کبھی سننے کو ملے نہ دیکھنے کو ۔
میں بطور مسلمان خاتون یہ آواز اٹھانا چاہتی ہوں اور یہ پیغام اپنے ذمہ دار اداروں تک پہنچانا چاہتی ہوں کہ یہ کونسا انصاف ہے کہ صرف اس جرم میں کہ کسی جماعت یا گروہ کے نظریات اور فکر ہم سے نہ ملتے ہوں ان کے گھروں میں بغیر اجازت کے گھسا جائے ، عورتوں کی بے حرمتی کی جائے ، ماوؤں ، بہنوں ، بیٹیوں کے سروں سے دوپٹے کھینچے جائیں ، نامحرم مرد ، ماوؤں ، بہنوں کی ویڈیوز بنائیں اور وائرل کرنے کی دھمکیاں سنائیں جائیں ۔
میں حیران ہوں کیا ایسا اقدام کرنے والوں کو ہم مسلمان کہہ سکتے ہیں ؟ کیا ایسے جانور صفت لوگ مسلم ہیں ؟ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو کافر خاتون کی بھی عزت کرنا سکھائی ہے چہ جائیکہ مسلمان خواتین ، مومنہ خواتین کا احترام ۔اے مملکت خداداد پاکستان کے غیور مسلمانوں ، کیا وقت نہیں آگیا کہ اس ظلم اور بربریت کے خلاف آواز اٹھائی جائے ۔
ضروری نہیں کہ ہر انسان مذہبی ، سیاسی ، ثقافتی لحاظ سے ہمارا ہم فکر ہو ، لیکن کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ جو بھی ہمارا مخالف ہوگا ، اس کی ماں ، بہن اور بیٹی سے ایسا سلوک ہوگا ، کیا ایسے گھناؤنے اعمال ہماری اسلامی اور ملکی قوانین کے مطابق ہیں ؟ کیا ایسے لوگ خود گھروں میں مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں نہیں رکھتے ؟ کہ آج امت کی عورتوں کی یوں بے حرمتی کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں ۔
یقینا ایسے لوگوں کا اسلام سے کوئئ تعلق نہیں نہ ہی انسانیت سے کوئئ رشتہ ہے ۔ میرا ان لوگوں سے صرف ایک سوال ہے اور وہ یہ ہے ، تمہارے اس سلوک سے جو تم نے لوگوں کی عورتوں کے بارے میں روا رکھا ہے کیا رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم راضی ہیں ؟ کیا خداوند سبحان تمہاری اس طرح خواتین کی تشہیر کرنے پر خوش ہے ؟ اگر ایسا نہیں ہے تو تم لوگ کس کی خوشی اور رضا کے لئے یہ رذائل انجام دے رہے ہو ، اگر یہ سب کچھ پیسے کی خاطر ہے تو ہمیں بتاؤ ، مملکت پاکستان تمہاری ضروریات کو پورا کرئے گا ۔ لیکن چند سکوں کے عوض اتنے نہ گرجاؤ کہ قبر ، برزخ اور روز جزاء کو بھول جاؤ ۔ بہرحال اللہ پاک کی لاٹھی بے آواز ہے ۔
اس دنیا میں نہیں تو اس عالم میں اللہ سبحانہ وتعالی کی عدالت میں تمہیں بھی حاضر ہونا ہے ۔ ایک مخالف نظریہ کی خاطر جتنی مسلمان بہنوں کو اغوا کیا ، غائب کیا ، ان کی ویڈیوز بنائیں ، ان کی چیخیں عزیزوں کو سنائیں تمہیں ان سب کا جواب اللہ کے حضور دینا ہوگا ۔
وما علینا الاالبلاغ ۔ والسلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ ۔
سیدہ معصومہ نقوی
مرکزی صدر وومن ونگ مجلس وحدت مسلمین پاکستان
وحدت نیوز(سکردو) صوبائی وزیر زراعت و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے سابق سیکریٹری ایگریکلچر خادم حسین سلیم اور موجودہ پروگرام کوآرڈنیٹر ای ٹی آئی ایفاد سے تفصیلی میٹنگ کی۔ میٹنگ میں پروگرام کوآرڈینیٹر نے گلگت بلتستان میں جاری زرعی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیر زراعت نے کہا کہ ایفاد کے پروگرام کو تمام اضلاع میں ایکسٹینشن صوبائی حکومت کی بڑی کامیابی ہے اور یہ اسوقت تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکتا جبکہ بروقت سکیموں کا آغاز نہ ہو۔ انہوں کہا کہ مستقبل میں فوڈ سکیورٹی کے شدید ایشوز آ رہے ہیں جس کا حل قابل کاشت اراضی کو زیرکاشت لانا ہے۔ ایفاد کے تینوں سیگمنٹس جس میں زرعی اراضی کو قابل کاشت بنانا، آبپاشی کے منصوبوں رابطہ پل اور سڑکوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ویلیو ایڈیشن یہاں کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن سکتی ہے اور زراعت کو وسیع پیمانے پر فروغ دیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کے سب سے زیادہ ذخائر جی بی میں ہونے کے باوجود آبپاشی کے لیے پانی فراہم نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ جی بی کی ترقیاتی سکیموں کے لیے وفاق سے ملنے والے فنڈ ناکافی ہے لیکن ایفاد کے معیار پر پورا اترنے والی سکیموں پر جلد از جلد کام شروع کیا گیا تو معاشی انقلاب آئے اور اسے سبز انقلاب کہا جاسکتا ہے۔ منسٹر ایگریکلچر نے تمام دیگر اضلاع سمیت حلقہ نمبر میں موجود وسیع مگر بنجر اراضی کی نشاندہی کی جن کو آباد کرنے کے لیے آبپاشی کی نہریں، رابطہ سڑکیں اور ترقیاتی سکیمیں درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سدپارہ سے بشو اور شغرتھنگ سے کواردو تک ہزاروں کنال اراضی بنجر ہے جنہیں آباد کیا جائے تو زمینداروں کی قسمت بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خالصہ کی زمین آباد ہونے کے بعد آبادکاروں کے نام پر انتقال کرنیکا فیصلہ جی بی گورنمنٹ کا تاریخی فیصلہ ہے۔ عوام کو چاہیے کہ جہاں جہاں تنازعات ہیں انہیں فوری ختم کرکے بنجر زمینوں کی آبادی کاری کے لیے ایفاد کی طرف بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دریائے شگر سے کچورا برج تک کی ایک بڑی نہر کا پلان تیار کرے فوری فزیبلٹی تیار کرکے اس پہ کام شروع کرے تو یہ تاریخی کام ہوگا۔ کورادو ستراندونگما کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت کواردو کی حد تک نہر پر کام شروع کیا ہے جوکہ لائق تحسین اور دوسروں کے لیے نمونہ عمل ہے انکی بھرپور حوصلہ افزائی ہونی ہے۔
وزیر زراعت نے اس بات کی ہدایات بھی دیں کہ دریائے سندھ کے سبب ہر سال کٹاو کی زد میں آکر کواردو، سندس، کتپناہ، رنگاہ، رزسنا اور حوطو میں زرعی اراضی تباہ ہو رہی ہیں۔ حکومتی سطح پر حفاظتی بند کے لیے کام جاری ہے تاہم وہ ناکافی ہے اس سلسلے میں ایفاد کی طرف سے بھی ان سکیموں پر کام شروع کیا جائے۔ وزیر زراعت نے حلقے میں موجود تمام بنجر اراضی کی تفصیلات اور فہرست پروگرام کوارڈنیٹر خادم سلیم کو دے دی اور ان پر فوری سروے کا کہا گیا۔
انہوں نے دیگر حلقوں کے اسمبلی اراکین سے بھی اس سلسلے میں تفصیلات لینے اور انکی معاونت سے اس منصوبے کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔
اس موقع پر خادم حسین سلیم نے کہا کہ گلگت بلتستان بھر میں موجود بنجر اراضی کو زیرکاشت لانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تنازعات کی وجہ سے بہت سارے مقامات پر منصوبے رکے ہوئے ہیں جو خطے کا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے تعاون سے اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہے۔