The Latest
وحدت نیوز(پشاور)موجودہ حالات کسی صورت قابل قبول نہیں مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آ گیا ہے حکومتی اشرافیہ نے اس وقت غریب عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول بہت ہی مشکل کر دیا ہے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ خیبر پختون خواہ کے جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا کہ الیکشن سے فرار آئین و قانون کی توہین ہے مجلس وحدت مسلمین پاکستان وطن عزیز کی آزاد خارجہ و داخلہ پالیسی اور داخلی استحکام وترقی کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتی رہی ہے پاکستان میں سیاسی بحران کے بعد معاشی بحران انتہائی سنگین ہوچکا ہے جس پر عالمی ادارے بھی رائے دے رہے ہیں لہذا بروقت اقدام لینا انتہائی ناگزیر ہے سپریم کورٹ کا احترام ملحوظ رکھا جائے تاکہ اس ادارے پر عوامی اعتماد میں اضافہ ہو ۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مقبول سیاسی رہنما کی گرفتاری کے بعد پیدا شدہ حالات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس میں حکومتی رٹ پر عملدرآمد کا نہ ہونا، مجرمانہ غفلت اور سازشی اقدامات کی طرف متوجہ ہونا چاہیے پاکستان کے عوام کی اکثریت امن عامہ کی بہتری اور معاشی ترقی کی خواہاں ہے ان اسباب کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت وقت کے فرائض منصبی میں شامل ہے۔
شبیر ساجدی نے کہا کہ صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں نگران حکومت کی معیاد ختم ہوچکی ہے جس کی وجہ سے ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہونے والا ہےلہٰذا بروقت اقدامات کیے جائیں تاکہ صاف شفاف اور قابل قبول الیکشن ہو پائیں موجودہ پی ڈی ایم حکومت کی گزشتہ چند روز کی پریس کانفرنس غیظ و غضب ، اشتعال انگیز اور عدلیہ کی توہین پر مبنی تھیں جس سے حالات سنبھلے نہیں بلکہ عوام میں اور زیادہ بے چینی اور غم وغصہ نے جنم لیا ہے،جبکہ ہمیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات پر قائم پاکستان کو محفوظ، مضبوط اور خود مختار بنانا ہے ابھی بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور آئین پر عملدرآمد کرے اور بروقت الیکشن کروائے تو شاید معاشی مسائل بھی حل ہو جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک اہم نقطہ جس کی طرف میں آپ سب کی توجہ مرکوز کروانا چاہتا ہوں وہ سانحہ پارہ چنار کے حوالے سے ہے، ابھی تک اس واقعے میں ملوث قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی لہذا ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ اس سانحہ کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کی مرتکب انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی جائے اور جوڈیشل کمیشن بنا کر شفاف تحقیقات کے ذریعے سارے واقعے کے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں حقیقی آزادی ، ملک پاکستان کے استحکام ،آئین پاکستان کی بالا دستی اور الیکشن کے انعقاد کے لیے قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری حفظ اللہ کے فرمان پر پر امن احتجاجی مظاہرے کیے گئے ، اس سلسلے میں لاہور ، کراچی ، چینوٹ، اسلام آباد، سکھر ، دادو اور جہلم میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کے یونٹس نے اپنے اپنے علاقوں میں احتجاج ریکارڈ کروایا شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں آئین بچاو ، حقیقی آزادی اور الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے نعرے درج تھے۔
ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی صدر محترمہ سیدہ معصومہ نقوی نے بھی لاہور میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ احتجاج میں شرکت کی اس موقع پر مرکزی صدر سیدہ معصومہ نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی و معاشی بحرانی صورتحال ، آئین و قانون شکنی اور جنگل کے اس قانون و نظام کے خلاف بطور محب وطن پاکستانی ہم سب کا فرض ہے کہ گھروں سے باہر نکل کر آواز بلند کریں یہ وطن ہمارے آبا و اجداد نے بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیا اور آج اسی ملک کے عوام اپنی ہی حکومت کے ظلم اور نا انصافی کا شکار ہیں ایسے حالات میں خاموش تماشائ بننا درست نہیں بلکہ وقت کا تقاضا ہے کہ مادر وطن کے بچاو ، عوام کے حقوق کے تحفظ اور حقیقی آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد کی جائے۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختواہ کے صدر علامہ جہانزیب علی جعفری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کرم کے صدر مقام پارہ چنار سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر 4 مئی 2023ء کو ایک ناخوشگوار سانحہ پیش آیا۔ پہلے شریف نامی خروٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والےڈرائیور پر فائرنگ ہوئی جس میں وہ شدید زخمی ہوئے اور جانبر نہ ہو سکے،اور شہید ہوگئے اس کے چند منٹ بعد کچھ شرپسند عناصر نے یہ پروپیگنڈا شروع کیا کہ اہل تشیع کے علاقے میں ہمارے استاد کو مارا کیا گیا۔ تقریبا 30 منٹ کے اندر لوگ تری مینگل سکول میں جمع ہوئے اور شیعہ اساتذہ کو ڈھونڈنا شروع کیا۔ اساتذہ نے اسی اثناء میں اپنے قریبی رشتہ داروں، کچھ ہی میٹر پر واقع قریبی چیک پوسٹ اور اپنے ڈیپارٹمنٹ سمیت سب سے رابطے کئے کہ ہمارا محاصرہ کر لیا گیا ہے اور ہماری جانوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے خدارا ہماری جان بچائیں، چند میٹر کے فاصلہ پر چیک پوسٹ پر بڑے رینک کے افسران موجود تھے اس ساری صورتحال کا افسران کے علم میں آنے کے باوجود بھی اس پر انہوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی کسی قسم کے کوئی حفاظتی اقدامات اٹھائے، حالانکہ سرکاری اہلکار پولیس اور فوجی جوان ان اساتذہ اور مزدوروں کو بچا سکتے تھے۔ مگر انکی عدم توجہی اور بے حسی پر افسوس کہ انہوں نے کسی بھی قسم کی کاروائی کرنے کی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ان اساتذہ کو ایک ایک کر کے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر انہیں پکڑ کر اسٹاف روم میں اکٹھا کر کے سب کو ایک دوسرے کے سامنے گولیاں مار کر بے دردی سے شہید کر دیا گیا اور میتوں کی کی بے حرمتی پر مبنی توہین آمیز ویڈیوز بجاتے رہے۔تقریباً 2 بجکر 30 منٹ پر جب شہادت کی خبر پارہ چنار شہر میں پہنچی تو قومی سطح پر انتظامیہ نے فوج سے رابطے شروع کیئے کہ جنازے لائے جائیں مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پولیس اور فوج کے جوان جب جنازے لینے گئے تو ان پر بھی فائرنگ کی گئی اور اس دوران ان لاشوں کی بنائی گئیں ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیرکرتے رہے۔ جس سے متاثرہ خاندانوں اور علاقے میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی مشران و عمائدین بشمول مجلس وحدت مسلمین کے میئر آغا مزمل حسین فصیح نے جوانوں کے جذبات کو کنٹرول کرنے کی حتی الامکان کوشش کی تاکہ کوئی اور سانحہ رونما نہ ہو حالانکہ پارہ چنار کے ہر علاقے میں کنسٹریکشن، ہوٹلینگ اور دیگر کام عروج پر ہیں جس میں زیادہ تر کام کرنے والے افراد کا تعلق دوسرے مکتب فکر سے ہے، مگر ان کا مسئلہ صرف پارہ چنار کے ایک قبیلہ مینگل سے تھا لہذا ان کو کسی نے نقصان نہیں پہنچایا،آگ کو مزید بھڑکانے کے لئے ان دہشت گردوں نے لاشیں دینے سے بھی انکار کیا۔ پولیس اور فوجی جوانون پر بھی فائرنگ کی ۔جب 3 گھنٹے سے زائد کا وقت گزرنے کے بعد جنازے اٹھانے 1122 کے اہلکار گئے تو تب تک جنازوں پر کلہاڑیوں اور چاقوؤں سے وار کر کے گلے اور دیگر اعضاء کو کاٹے گئے تھے۔سید مہدی حسن جو ایم فل استاد تھے انکی آنکھوں کو نکال دیا گیا تھا، ایک استاد کی لاش کو آگ کو آگ لگائی گئی تھی۔ لاشوں کو ناقابل بیاں حد تک بے حرمتی کی گئی تھی۔
ان کامزید کہنا تھا کہ اس سارے واقعے کا مختصر سا پس منظر آپ کے سامنے رکھا ہے جس سے آپ حکومت اور تری منگل قبیلے کی بے حسی کا اندازہ لگا سکتے ہیں، طوری قوم میں 7 بے گناہ پامال شدہ جنازے آئے تو تو ایک لاکھ سے زایدکی تعداد میں لوگوں نے اجتماعی جنازے اور پرامن آجتجاج ریلی میں شریک ہوئے ضلع بھر استایزہ اور دیگر سرکاری ملازمین نے بھی احتجاجی جلسے اور ریلی نکالی۔کسی قسم کے پبلک پراٹی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا مگر وہاں کے عوام کی جانب سے امن کو قائم رکھنے کے لئے کچھ مطالبات رکھیں ہیں جو کسی بھی حکومت سے ایسے پرامن مطالبات کرنا حق بھی اور حکومت کی آئنی زمہ داری بھی ہے کہ وہ ان کے جائز مطالبات پر عمل کرے۔
1۔ وہ کونسے عناصر تھے جہنوں نے خروٹی قبیلے کے فرد کو منگل قبیلے کا استاد ظاہر کرکے دہشت گردوں کو جمع کیااور اپنے مہمان اساتذہ کو قتل کروایا۔
لہذا اس سارے واقعے کے متعلق جوڈیشل کمیشن بنا کر شفاف اور بغیر کسی دباؤ کے تحقیقات کروا کر حقائق کو سامنے لایا جائے۔
2۔ ان اساتذہ کو اس دن سختی سے پرنسپل سید محمد نے فون کرکے بلایا اور چھٹی بھی لیٹ کی گئی، پرنسپل سید محمد کو شامل تفتیش کرکے مطلوبہ حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں۔
3۔ جب اساتید کو محاصرے میں لے لیا گیا تب ہر جانب رابطے ہوئے سکول ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار و دیگر چوکیداروں نے اپنی زمہ داری بروقت کیوں نہیں نبھائی لہذا ان سب کو بھی گرفتار کرکے شامل تفتیش کیا جائے۔
4۔ چند میٹر کے فاصلے پر چیک پوسٹ موجود ہے، فوج کو جہاں بھی حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے ڈی سی کے اختیارات استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ آخر انہوں نے ٹیچرز کو ریسکیو کیوں نہیں کیا، پولیس تھانے کا کردار بھی مشکوک رہا، لہذا سب افسران کو معطل کرکے وسیع انکوائری کرائی جائے اور حقائق کو سامنے لایا جائے۔
5۔ قاتلوں کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا اور ایف ائی آر بھی نامعلوم کے خلاف درج کی گئی ہے، ڈیوٹی پر موجود پرنسپل، اساتذہ، کلاس فور کے ملازمین، پولیس اہلکار سمیت اسٹوڈنٹس کو بھی شامل تفتیش کرکے معلوم دہشتگردوں کے خلاف ایف آئی آر وارثین کی مدعیت میں درج کی جائے۔
6 ۔ پارہ چنار کے اساتذہ کو جو دوسرے علاقوں میں ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں انکی سیکورٹی کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔
7۔ محکمہ تعلیم کے ڈی او نے ابھی تک جس غفلت اور بے اعتنائی کا مظاہرہ کیا ہے اس کے خلاف بھی تحقیقات کرکے ضلع بدر کرتے ہوئے فوری طور پر معطل کیا جائے۔
8۔4 مئی کو سانحہ تری منگل کے بعد آج تک ٹل پاراچنار روڈ ہر قسم کے امد رفت کے لئےبند ہے۔ پاراچنار میں غذائی قلت غزا جیسے ماحول بن چکاہے۔ پاراچنار سے روزانہ ہزاروں لوگ جس میں مریض۔مخلتف جگہوں پر ڈیوٹی دینے والے جاب ہولڈرز یا دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد جو ہمشہ سفر کرتے تھے۔پھنس کررہے گئے۔یہاں سے پاراچنار اور پاراچنار سے پشاور سفر تقریبا بند ہوچکا ہے۔ ہم حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹل پاراچنار روڈکو ہر قسم کے آمد رفت کے لئے کھول دیا جائے۔ پہلے کے طرح ہر کلومیٹر پرچیک پوسٹ بناکر روڈ کو محفوظ بنایا جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس وقت وفاقی دارالحکومت کے عین قلب میں دفعہ 144 کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اس دوہرے معیار کی شدید مذمت کرتا ہوں انکو شرم آنی چاہیے، حکومت کی جانب سے کھلم کھلا قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے، امپورٹڈ حکومت نے انصاف کے اداروں کی بے حرمتی کو اپنا طرہ امتیاز بنا لیا ہے، آئین کی پاسداری کی بجائے بے توقیری ہو رہی ہے، ملکی وقار اور اعلیٰ عدلیہ کے تقدس کو پامال کرنے والے ہی پارلیمنٹ میں آئینی تحفظ کا راگ کس منہ سے الاپ رہے ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ کی توہین کرنا ان نااہلوں کا وطیرہ بن چکا ہے۔ اب اسلام آباد کی پولیس کہاں ہے، یا تو پارہ چنار کے مظلوم اساتذہ کے بہیمانہ قتل کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والوں پر ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے ڈنڈا اور لٹھ بردار بلوائیوں کو جمع بلوا کر سپریم کورٹ کے سامنے جمع کر دیا گیا ہے، ججز کی توہین پر مبنی بیانات جاری کر کے ان پر دباؤ ڈالنے کی مذموم کوشش ہو رہی ہے، ان ساری بھونڈی حرکتوں سے ملک وقوم کی کون سی خدمت ہو رہی ہے، پی ڈی ایم جماعتوں کا ٹولہ صرف اور صرف اپنے اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے سرگرداں ہے، عوامی مفاد سے انکا کوئی لینا دینا نہیں ہے، عوام بھی انکے تمام حربوں اور منفی ہتھکنڈوں سے واقف ہے، یہ حکومتی اتحاد اور انکے سہولت کاروں کی بے بسی ہے کہ حکومت اپوزیشن کے خلاف دھرنا دینے پر مجبور نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بحران زدہ ہوتی جا رہی ہے، حکومت ریاستی طاقت کے بل بوتے پر بنیادی انسانی حقوق کو سلب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی، اظہار رائے کو دبا کر آئینی حق تلفی کر کے یہ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، خواتین اور بچوں کو گھسیٹتے ہوئے ان پر لاتوں،مکوں اور تھپڑوں کی بوچھاڑ کرنا کس تہذیب و معاشرت میں روا ہے، یہ حکمران خوفزدہ ہو کر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور اس حالت میں ملک اور قوم کے لیے نت نئی مشکلات کھڑی کر رہے ہیں، جبکہ یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ملک میں جب تک بروقت الیکشنز نہیں کروانے جائیں گے حالات سدھرنے والے نہیں اور عوام کا غم وغصہ بڑھتا جائے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 16 مئی یوم مردہ باد امریکہ و اسرائیل کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے جس ناجائز صہیونی ریاست کی بنیاد رکھی وہ اپنے زوال کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہے، غاصب اسرائیل کی ظالمانہ اور جابرانہ کاروائیوں کی اندھیری رات چھٹنے والی ہے، غزہ کے مظلوموں پر گزشتہ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی حالیہ بمباری امریکہ اور اس کے گماشتوں کی ایماء پر ہوئی ہے، جس میں بچوں، بوڑھوں، خواتین اور جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس ہوا ہے جس کی شدید مذمت کرتا ہوں اور ان حملوں نے فلسطینی مظلومین کی تحریک مقاومت کو تقویت ملی ہے، اس سے بڑی ہزیمت اور ندامت کیا ہو گی کہ اسرائیل نے خود ہی غزہ پر جنگ مسلط کی اور خود ہی جنگ بندی پر مجبور ہو گیا۔ افسوس ناک پہلو یہ ہے اقتدار کے نشے میں مست پاکستان کے حکمران اس ساری صورتحال سے غافل رہے اور کسی نے ان حالیہ مظالم کی مذمت تک نہیں کی، ان بے حس حکمرانوں نے اپنی عوام کے لئے ملک کو فلسطین بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل جیسی غاصب و ناجائز ریاست اور سرپرست امریکہ کو مشرق وسطی کے امن سے سخت تکلیف ہے، چین کی سربراہی میں ہونے والے سعودی عرب، ایران امن معاہدہ امریکہ و اسرائیل کو انتہائی ناگوار گزرا ہے، اس معاہدے نے امریکہ اور اس کے حواریوں کو عالمی سیاست میں غیر مؤثر کر دیا ہے، اسرائیل کے حالیہ پرتشدد، حملوں اور غیر انسانی سلوک پر دنیا کے نام نہاد انسانی حقوق کے اداروں کی مجرمانہ خاموشی شرمناک ہے، عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل کے بہیمانہ اور وحشیانہ ظلم وبربریت اور خلاف ورزیوں کو نظر انداز کرنا قابل مذمت ہے اور ان اداروں کا دوہرا معیار ناقابل قبول ہے، ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے ان مظالم نے فلسطینی مظلومین کو متحد اور مضبوط کر دیا ہے، اسرائیل کے تسلسل سے جاری مظالم سے چشم پوشی بین الاقوامی چارٹرز کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نئی نسل میں شعور اور بیداری کی لہر کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ملک کو خاندانی جمہوریت اور کرپٹ مافیا سے نجات دلا کر حقیقی جمہوریت اور بہتر جمہوری نظام دیں گے۔ یہ بات مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ کوئٹہ میں حقیقی آزادی تحریک کے دوران احتجاج قتل ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن عمر عزیز ناصر کے اہل خانہ اور ورثاء سے تعزیت کے موقع پر کہی۔ انہوں نے عمر عزیز کی مغفرت اور بلندی درجات کے لئے دعا کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی نائب صدر علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، مولانا ذاکر حسین درانی، ضلعی صدر ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ سید ابراہیم شاہ، عیوض علی ہزارہ، محمد رضا و دیگر وفد میں شامل تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نئی نسل معاشرے میں جاری کرپشن اور ظالمانہ نظام سے بیزار ہو کر ملک و قوم کی قسمت بدلنا چاہتے ہیں۔ غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر حقیقی آزادی حاصل کرنے کے لئے دی جانے والی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔ پاک وطن کے شہداء نے جو خون دیا ہے، وہ رایگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نئی نسل میں شعور اور بیداری کی لہر کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ جو وطن عزیز پاکستان میں ظلم و جبر خاندانی جمہوریت، سامراجی مداخلت اور غلامی کے خاتمے کا سبب بنے گی۔ ملک کو خاندانی جمہوریت اور کرپٹ مافیا سے نجات دلا کر حقیقی جمہوریت اور بہتر جمہوری نظام دیں گے۔ تاکہ ملک مزید انحطاط کی بجائے تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔
وحدت نیوز(کراچی)پاکستان میں موجودہ بحرانی کیفیت کا حل شفاف الیکشن ہیں، موجودہ حالات کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ مظاہرے میں علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی، حیدر زیدی سمیت کارکنان نے شرکت کی۔
مظاہرین نے موجودہ ملکی صورتحال اتحادی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ملک میں جلد شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا۔ اپنے خطاب میں مقرین کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے، اس وقت دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل کردیا گیا ہے، حکومتی اشرافیہ نے آئین و قانون کی توہین کی ہے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان وطن عزیز کی آزاد خارجہ پالیسی اور داخلی استحکام کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتی رہے گی، پاکستان کے سیاسی بحران کے بعد معاشی بحران انتہائی سنگین ہوچکا ہے جس پر عالمی ادارے رائے دے رہے ہیں لہذا بروقت اقدام لینا انتہائی ناگزیر ہے، سپریم کورٹ کا احترام ملحوظ رکھا جائے تاکہ اس دارے پر عوامی اعتماد میں اضافہ ہو، ہم قانون کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہے جس کا عملی مظاہرہ ہم کئی دہائیوں سے کرتے آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مقبول سیاسی رہنما کی گرفتاری کے بعد پیدا شدہ حالات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جہاں حکومتی رٹ پر عملدرآمد نہ ہونا، مجرمانہ غفلت اور سازشی اقدامات کی طرف متوجہ ہونا چاہیئے، عوام پاکستان کی غالب اکثریت امن عامہ اور معاشی تحرک کی خواہاں ہے جس کے اسباب حکومت کو مہیا کرنے ہیں، صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں نگران حکومت کی معیاد ختم ہوچکی ہے جس کی وجہ سے نیا بحران پیدا ہونے کو ہے، بروقت اقدامات کئے جائیں تاکہ صاف شفاف اور قابل قبول الیکشن ہو پائیں، موجودہ پی ڈی ایم حکومت کی گزشتہ چند روز کی پریس کانفرنس غیظ و غضب، اشتعال اور عدلیہ کی توہین پر مبنی تھیں جس سے حالات سنبھالے نہیں، ہمیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات پر قائم پاکستان کو محفوظ، مضبوط اور خود مختار بنانا ہے، ابھی بھی حکومت ہوش میں آئے آئین پر عملدرآمد کرے اور بروقت الیکشن کروائے تو شاید معاشی مسائل بھی حل ہوں۔ رہنماؤں نے سانحہ پاراچنار کے قاتلوں کی گرفتاری اور مجرمانہ غفلت کی مرتکب انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن کورنگی کے رہائشی فعال شیعہ رہنما، سابق ممبر پیس کمیٹی اور ایم ڈبلیوایم ضلع کورنگی کےصدر سید رضوان رضوی کے چچا سید اقبال رضوی (شاہ جی) کو عزاخانہ صغریٰ کورنگی 3نمبر کے پاس نامعلوم مسلح دہشت گردوںنے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ گذشتہ شب انہیں سر پر گولیاں مار کرشدید زخمی کیا گیا ، جائے وقوعہ سے انہیں بذریعہ ایمبولنس فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نا ہوسکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔
واضح رہے کہ مقتول کے جواں سال فرزند سید اظہر رضوی (بابا) کو بھی صرف 5 روز قبل کورنگی میں ہی نشانہ بنایا گیا تھا جس میں وہ جانبحق ہوگئے تھے۔پولیس حکام نے اس قتل کو ڈکیتی مذاحمت قرار دیکر اپنی جان چھڑوالی تھی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری، ڈویژنل رہنما رضی حیدر رضوی ، زین رضا رضوی و دیگر فوری جناح اسپتال پہنچے اور انہوں نے مقتول کے ورثاءسے ملاقات کی اور اظہار تعزیت کیا۔
ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں نے بھی ان دونوں قتل کی کاررائیوں پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا شبہ ظاہر کیا ہے ، انہوں نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں خصوصا آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے فوری شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ قاتلوں کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔
وحدت نیوز(لالیاں) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر محترمہ معصومہ نقوی صاحبہ آ ج کل پاکستان کے مختلف علاقوں میں دورہ جات کر رہی ہیں اور وہاں موجود فعال خواتین سے ملاقات کر رہی ہیں ۔اسی سلسلے میں انہوں نے تحصیل لالیاں علاقہ احمد نگر کا دورہ کیا جس میں انکے ہمراہ ضلع چنیوٹ کی نائب صدر حنیفہ عمر دراز صاحبہ اور محترمہ نساء صاحبہ ہمراہ تھیں ۔
وہاں انہوں نے فعال خواتین سے اہم نشست کی اور محترمہ اقدس بتول صاحبہ کو تحصیل لالیاں علاقہ احمد نگر کا صدر منتخب کیا نیز محترمہ معظمہ صاحبہ کو نائب صدر ،محترمہ انیلا شھاوند کو سیکرٹری مالیات اور محترمہ آ منہ اخلاق کو رابطہ سیکرٹری کی مسولیت دی ۔بعد ازاں نو منتخب اراکین سے حلف لیا ۔
وحدت نیوز(لاہور) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ زمان پارک میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اور ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی ،مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس تقوی، محسن شہریار اور اسد علی بھی شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ دنوں میں ملک کو ہجانی کیفیت سے دوچار کیا گیا ،پی ڈی ایم اور ان کے آقاوں کی ایما پر ایک مقبول عوامی لیڈر کو بہیمانہ طریقے سے گرفتار کرکے عوام میں اشتعال پیدا کیا گیا ۔ اور پھر احتجاج کرنے والوں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو مارا پیٹا اور سر عام گھسیٹا گیا بچوں کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایاگیا، بنیادی انسانی حقوق کو پاؤں تلے روندا گیا،نہتی ماؤں بہنوں کے اوپر ظلم وبربریت کے پہاڑ توڑ دیئے، زنداں کی کوٹھڑیوں میں پابند سلاسل کر دیا گیا ہے، بعض خواتین کو ایسے تھانوں میں بند کیا ہوا ہے جہاں پر کوئی مرد نہیں ہے،پڑھی لکھی خواتین جو کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھتی ہیں انہیں قید کیا ہوا ہے، ان چند دنوں میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے لئے ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ ،خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ ہماری اخلاقی و سماجی اقدار کے بھی برخلاف تھا۔ اس بہمانہ ظلم کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ہم نے اس قدر مشکلات کے باوجود پرامید اور نڈر پایا ہے، یہ قانون قدرت ہے صبر و استقامت دکھانے والے چھوٹے گروہ بڑے بڑے لشکروں پر غالب آ جاتے ہیں، یہ ارادوں اور عزم و حوصلے کی جنگ ہے، پورے ملک کے لوگ آج بھی نکلے ہیں لیکن کہیں کوئی پتھراؤ نہیں ہوا، آج الیکشن کا دن تھا لیکن الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کی طرح سینا تان کر سپریم کورٹ کے باہر دھونس اور دھمکی کی راہ پر گامزن ہیں یہ امپورٹڈ حکومت اعلیٰ عدلیہ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ ٹولا ہے کہ جو چاہتے ہیں کہ عوام کو ڈرا کر آئین اور قانون کو بلڈوز کریں، یہ سب کا ملک ہے کسی ایک شخص کا نہیں، یہ شکست کھائیں گے اور رسوا ہوں گے اور ٹیڑھی انگلیوں کی بات کرنے والوں کی اپنی انگلیاں ٹوٹیں گی،پاکستان زندہ باد ہے اور رہے گا یہ آگے بڑھے گا انشاء اللہ اور یہ ناجائز قابضین ناکام و نامراد ٹھہریں گے، ہم اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے تمام تر رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں اور کیا قصور ہے بزرگ خاتون ڈاکٹر شیریں مزاری کا جنہیں گھر سے گرفتار کر کے جیل میں ڈالا گیا ہے عمران ریاض کو مسنگ کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، املاک پر حملے غلط ہوئے ہیں جس کی تحقیقات کے لئے آزاد جوڈیشل کمیشن بنا کر حقائق سامنے لائے جائیں، ہمارا مطالبہ الیکشن کا ہے لہذا یہ سب پرتشدد واقعات اور کاروائیوں کے پیچھے وہی ذہن ہے جو الیکشنز نہیں چاہتے۔