The Latest
وحدت نیوز(لاہور)اقبال ٹاؤن زون شیر شاہ رائیونڈ روڈ میں مجلس وحدت مسلمین کے یونٹ شیر شاہ رائیونڈ روڈ کابینہ کی تقریب حلف برداری ہوئی جس میں سید فخرحسنین رضوی ایڈووکیٹ،مولانا سید آل حسن رضوی صدر اقبال ٹاؤن زون، آغا علی شیر،سید فیضان نقوی سنئیر نائب صدر اقبال ٹاؤن،سید یاسر زیدی نائب صدر اقبال ٹاؤن ،سید قاسم رضوی سیکرٹری جنرل اقبال ٹاؤن نے شرکت کی اور یونٹ شیر شاہ رائیونڈ روڈ کے عہدیداران سے حلف لیا۔
حلف اٹھانے والوں میں صدر سید معظم علی نقوی علی سلیم جعفری سنئیر نائب صدرسید ارسلان بخآری جنرل سیکرٹری نوید احمد سنئیر نائب صدر سید ذیشان عباس بخآری ڈپٹی سیکرٹری سید احمد علی نائب صدر سید قاسم علی زیدی سیکرٹری تنظیم سازی سید قمبر عباس جعفری سیکرٹری فلاح و بہبود سید علی عباس نقوی سیکرٹری نشرواشاعت تمام برادران سےمولانا سید آل حسن رضوی صاحب صدر اقبال ٹاؤن زون نے حلف لیا ۔
اس موقع پر آغا علی شیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت کے مطابق پورے ملک میں تنظیم سازی کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں فروغ عزاداری سید الشہداء اور سربلندی اسلام اور استحکام پاکستان کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور پارا چنار میں شہداء قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی اور علامہ سید آل حسن رضوی صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ایک آواز پر لبیک کہیں گے اور ہم مظلومین جہاں کہ ساتھ ہر وقت کھڑے ہیں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف ہیں آخر میں تمام برادران کو سید فخر حسنین رضوی ایڈووکیٹ سید آل حسن رضوی ،اغا علی شیر، فیضان نقوی،قاسم رضوی، سید یاسر زیدی نے ذمہ داریوں کے حوالے سے مبارکباد دی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے میں پریس ٹی وی اور المنار ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین مرکزی کردار سازی کونسل کے رکن شیخ محمدجان حیدری نے کہا کہ خالصہ سرکار کے نام پر گلگت بلتستان کی طرح پاراچنار کے باسیوں کو بھی اپنی آبائی زمینوں سے بے دخل کرنے کے حوالے سے سازشیں ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سازش کے خلاف پاراچنار میں قومی اتحاد تشکیل پاچکا ہے اور شیعہ سنی متحد ہوکر اپنے معاملات خود حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن کھچہ نامرئی قوتوں کو یہ ناقابل برداشت ہے لہذا دہشت گردی کے ذریعے قومی اتحاد کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہورہی ہے۔لہذا پاراچنار کے مومنین،علماء خصوصا جوانوں کو چاہئے کہ اپنی قوت وحدت و اتحاد کوقائم رکھیں اور مل جل کر اپنے معاملات حل کرنے کی کوشش کریں۔
وحدت نیوز(ٹوبہ ٹیک سنگھ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی اور ان کے وفد کے اعزاز میں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے عمادین کی جانب سے صبح ناشتے کی ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا جسمیں شہر کے سرکردہ مذہبی اور تنظیمی افرادکو دعوت دی گئی تھی ۔ دستر خوان پر ناشتہ کرنے کے بعد علامہ سید علی اکبر کاظمی نے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی کریم سے گفتگو کی ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ :عدم استحکام، استحکام کا نہ ہونا، کمزوری، ناپائیداری اور غیر یقینی کیفیت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ وہ معاشرے جوعدم استحکام کا شکار ہوںجو سیاسی اور معاشی طور پر کمزور ہوں، جہاں ریاستی پالیسیوں میں تسلسل نہ ہو اور جہاں کی آبادی کی اکثریت گردوپیش کے حالات اور مستقبل کے حوالے سے مطمئن نہ ہو۔ اللہ تعالی نے سورۃ قریش میں انسانیت پر اپنے دو انعامات کا ذکر کیا ہے جن میں پہلا انعام بھوک کی حالت میں رزق کا میسر آنا (یعنی معاشی خوشحالی) اور دوسرا خوف کی حالت میں امن کا پیدا ہونا (یعنی سیاسی استحکام) شامل ہیں۔اسی طرح سورۃ نحل میں قرآن حکیم نے ایک ایسے معاشرے کو بطور مثال پیش کیا ہے جس میں رزق کی فراوانی اور اطمینان و سکون کی کیفیات کا غلبہ تھا لیکن اللہ تعالی کی عطا کردہ نعمتوں کی ناشکری اور اس کے احکامات کی نافرمانی کے نتیجے میں اس معاشرے پر بھوک اور خوف کا عذاب مسلط ہو گیا۔ ان واضح ہدایات کی روشنی میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہر وہ معاشرہ عدم استحکام کا شکار ہوتا ہے جہاں انسانوں کی اکثریت بھوک، غربت، غیر یقینی اور خوف کا شکار ہو، جبکہ صرف ان معاشروں کو مستحکم قرار دیا جاسکتا ہے جہاں انسانوں کو امن و اطمینان اور معاشی خوشحالی میسر ہو۔زندہ قومیں اپنے ماضی اور حال کا کھلے دل و دماغ سے جائزہ لیتی ہیں اور اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر ترقی کی راہوں پر آگے بڑھتی ہیں۔ کسی بھی ملک کی ترقی اور کامیابی میں وہاں کا ریاستی نظام (یعنی پارلیمنٹ، بیوروکریسی اور عدلیہ) مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی نظام کا بنیادی کام ملک میں موجود مختلف شناختوں، پیشوں اور قومیتوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا، انہیں ایک مرکز پر اکٹھا کرنا، عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لئے پالیسیاں ترتیب دینا اور معاشرے میں خوف اور عدم اطمینان کا خاتمہ کر کے امن اور سکون کی فضاء پیدا کرنا ہوتا ہے۔ہمارے معاشرے میں امن اور خوشحالی کا غلبہ ہے یا پھر بھوک اور خوف کا ؟ اس سوال پر غور و فکر اور تحقیق کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے معاشرے کی اکثریت خط غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ بنیادی انسانی حقوق (خوراک، رہائش، صحت، تعلیم، روزگار) انتہائی منافع بخش کاروبار بن چکے ہیں اور وہ انہی طبقات کو دستیاب ہیں جو ان کی بھاری قیمت چکا سکتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 80 فی صد سے زائد آبادی مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہے۔ صحت اور تعلیم پر ریاستی خرچ کے حوالے سے ہمارا شمار دنیا کے بدترین ممالک میں ہوتا ہے۔ 60 فی صد سے زائد بچے اور مائیں غذائی کمی کا شکار ہیں۔ جو معاشرہ اپنی آنے والی نسل کو مناسب خوراک بھی نہ دے سکے، اس کے تاریک مستقبل کا اندازہ لگانا کچھ مشکل کام نہیں ہے۔دوسری طرف پورے ملک میں فرقہ واریت، عدم برداشت، لوٹ مار اور تقسیم در تقسیم کا ماحول غالب ہے۔ چاہے امیر ہو یا غریب، یہاں کوئی شخص بھی اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا۔ اسی لئے ہر شخص جلد از جلد، زیادہ سے زیادہ مال اور وسائل حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں اپنے خاندان کی حفاظت کرسکے۔ ایک دیہاتی ان پڑھ سے لے کر اعلیٰ تعلیم یافتہ شہری نوجوان تک سب کی خواہش یہی ہے کہ کسی طرح وہ یہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں کیونکہ نہ تو یہاں ان کی محنت کے قدر کی جاتی ہے اور نہ ہی انہیں سماجی اطمینان اور عزت حاصل ہے۔ یہی وہ عدم استحکام کی کیفیت ہے جس کا شکار ہمارا پورا معاشرہ ہو چکا ہے۔۔آج پاراچنار میں اور جنوبی وزیر ستان جو کچھ ہوا سوائے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے عملی طور پر کسی نے احتجاج کیا ۔ یہ قوم کی بے حسی ہے ۔ پہلے ہم معاشرے میں استا د کے احترام اور اس کے فقدان پر بات کرتے تھے ۔اب تو دن دیہاڑےڈیوٹی پر مامور مقدس پیشے سے وابستہ افراد جن کا پیشہ انبیاء اور آئمہ کا ہے انہیں شہید کیا جارہا ہے ، جب تک ہم اس مسئلے کا حل نہیں نکالیں گے یہ سلسلہ چلتا رہے گا ۔ حق وباطل کا ٹکرائو ہمیشہ سے آمنے سامنے ہے۔ جَآءَ الْحَقُّ وَ زَهَقَ الْبَاطِلُ کی امید کے ساتھ ہم آگے بڑھ رہے ہیں ۔معاشرے میں عدم برداشت اور انتشار کے کچھ اسباب یہ چیزیں ہیں جن سے ہم نے آزادی حاصل کرنی ہے 1۔ جدید نوآبادیاتی نظام2۔ کمزور اور طفیلی معیشت3۔جاگیرداری نظام4۔سرمایہ داری نظام5۔طبقاتی نظام تعلیم6۔ریاستی اداروں کا ٹکراؤ7۔تکفیری سوچاور اس کے روٹس کا خاتمہ8۔۔آئین و قانون کی بالادستی کا نہ ہونا۔
وحدت نیوز(ٹوبہ ٹیک سنگھ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے صوبائی صدر جناب علامہ سیدعلی اکبر کاظمی کا ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کا دورہ ۔ برادر مظہر عباس جعفری صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ انہوںنے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دعا کمیٹی کی جانب سے منعقد کی گئی دعائیہ محفل میں شرکت کی اور دعائے کمیل کی تلاوت کا شرف بھی حاصل کیا آخر میں انہوں دعائیہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ :دعا، عاجزی، انکساری اور بے چارگی کے اظہار کو کہتے ہیں۔ عبادت کی اصل روح اللہ تعالیٰ کے سامنے اس کی قدرت و اطاعت اور اپنی کم مائیگی و ذلت کا اظہار کرنا ہے۔دعا کو عبادت کا مغز کہا گیا ہے۔ ہر عبادت کی طرح دعا بھی ایک عبادت ہے، جس کو ادا کرنے کے لیے کسی وقت اور جگہ کی قید نہیں ہے۔ یہ ہر جگہ اور ہر وقت کی جاسکتی ہے۔ دعا صرف اللہ سے کی جائے، یہ اللہ پاک کا حق ہے وہ کسی کو مایوس نہیں کرتا۔ کسی اور سے دعا کرنا شرک کے زمرے میں آتا ہے۔ دعا ان اہم عبادات میں سے ہے جن کا اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے۔ اس نے اس کی قبولیت کا وعدہ کیا ہے اور اس سے اعراض کرنے والوں کو وعید سنائی ہے۔اللہ تعالیٰ کے ارشاد کا مفہوم ہے: ’’ تمہارے رب نے کہا: تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘ (المومن)دعا سے مسلمانوں کے باہمی تعلقات استوار ہوتے ہیں۔
ارشادِخداوندی ہے: ’’ اور جو ان کے بعد آئیں وہ کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں۔‘‘ (الحشر)حضرت رسول خداﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’ وہ چیزیں جو مرنے کے بعد میت سے منقطع نہیں ہوتیں، ان میں ایک دعا بھی ہے۔‘‘دعا ایسی عبادت ہے، جس کے لیے نہ کوئی وقت متعین ہے، نہ حالت۔ انسان کسی بھی وقت بلند آواز سے یا آہستہ، سفر، حضر، صحت، مرض غرض کسی بھی حالت میں دعا کر سکتا ہے۔ سختی، آزمائش اور مصیبت کے ازالے کے لیے دعا کا اہتمام کرنا چاہیے۔ حضرت ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام نے وطن سے ہجرت کرتے وقت فرمایا تھا: ’’ میں اپنے پروردگار سے دعا مانگ کر محروم نہیں رہوں گا۔‘‘حضرت زکریاؑ نے فرمایا تھا: ’’ کبھی بھی تجھ سے دعا کر کے محروم نہیں رہا۔‘‘اللہ تعالیٰ نے اپنے ان بندوں کی تعریف کی ہے، جو اس سے دعا کرتے ہیں۔ ’’ یہ لوگ نیک کاموں کی طرف جلدی کرتے تھے اور ہمیں لالچ، طمع، ڈر اور خوف سے پکارتے تھے، اس حال میں کہ ان پر خضوع و خشوع کی کیفیت طاری ہوتی تھی۔‘‘ (الانبیاء)
وحدت نیوز (فیصل آباد )مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تنظیم سازی کے زیر اہتمام ملک گیر توسیع تنظیم مہم کے سلسلہ میں،علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب نے اپنے وفد کے ہمراہ ضلع فیصل آباد کے شوری کے اجلاس میں شرکت کی ۔ برادر سید اسد عباس نقوی مرکزی سیکرٹری سیاسیات ،مذہبی رہنما و اسکالرضلع فیصل آباد کی معروف تنظیمی شخصیت جناب ڈاکٹر افتخار حسین اور صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی جناب مظہر عباس جعفری مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب ، علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر کے ہمراہ تھے۔
ضلع فیصل آباد کی شوری کا تنظیمی الیکشن منعقد ہوا متفقہ طور پر جناب مولانا سید فضل عباس کاظمی صاحب کو اگلے 3 سال کے لئے ضلع فیصل آباد کا صدر منتخب کرلیا گیا ہے۔علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر نے ضلعی شوری ضلع فیصل آباد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ :مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے۔
اپنے خطاب کے آخر میں انہوں تمام تنظیمی برادران بالخصوص جناب ڈاکٹر افتخار حسین کا شکریہ ادا کیاجن کی خالصانہ کاوشوں سے آج فیصل آباد میں مجلس وحدت مسلمین ایک نئے مرحلے میں داخل ہوئی اور اس کے ساتھ ہی نئے منتخب ضلعی صدر جناب فضل عباس کاظمی کو نئی ضلعی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور ان کے ئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)وحدت یوتھ ونگ تحصیل جیکب آباد کے حلف برداری کی تقریب جیکب آباد سٹی میں رکھی گئی، جس میں خصوصی طور پر ڈویژن لاڑکانہ صدر منصب علی کربلائی نے کی عہدیداران سے حلف لیا، اس موقع پر 70 نوجوانوں نے باضابطہ طور پر وحدت یوتھ ونگ پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔
اس موقع پر منصب علی کربلائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نئے شامل ہونے والے تمام نوجوانوں کو تہہ دل سے خوش آمدید کہتے، انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان کو فخر ہے کہ قائد وحدت ناصر ملت حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ جیسی بصیرت شخصیت پر جس کی قیادت میں میں کام کررہے ہیں ۔
اس موقع پر تحصیل جیکب آباد کے صدر سید کامران علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وحدت یوتھ ونگ پاکستان میں شمولیت کی دعوت کو قبول کرکے آج 70 نوجوانوں نے باضابطہ طور پر اعلان کردیا، میں ان تمام نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ مومنین و جوانوں سے عہد کرتا ہوں ہر موڑ پر وحدت یوتھ ونگ پاکستان کے پلیٹ فارم سے خدمات انجام دینے کی بھرپور کوشش کروں گا۔
وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ تری منگل کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ ملتان میں مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابو الفضل العباس سے چوک کمہاراں تک ریلی نکالی گئی۔
ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں علامہ اقتدار نقوی، علامہ قاضی نادر علوی، علامہ وسیم معصومی، سلیم عباس صدیقی، انجینئر سخاوت علی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری مشتاق مہدی نے کی۔
رہنمائوں نے کرم ایجنسی کے نواحی علاقے تری منگل میں شیعہ اساتذہ سمیت 7افراد کے بہیمانہ قتل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کرکے قاتلوں کو فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاراچنار میں دہشت گردی کے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، پاراچنار میں یہ دہشت گردی کا پہلا واقعہ نہیں، بےگناہ اساتذہ کا اسکول میں بہیمانہ قتل قومی نقصان ہے.حکومت نے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور بیرونی غلامی کے بعد دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے۔
اس موقع پر مولانا غلام جعفر، مولانا ہادی حسین، وسیم عباس زیدی، عاطف حسین، احسن مہدی، مظہر عباس کات، حسنین انصاری،احتشام حیدر،عاشق حسین،علی رضا گیلانی، علی رضا حسینی، ملک عمران اور دیگر موجود تھے۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام پارہ چنار میں بے گناہ شیعہ اساتذہ کے قتل عام کے خلاف جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ حیات عباس نجفی، مولانا ملک غلام عباس سمیت دیگر رہنماؤں نے تری مینگل امتحانات کی ڈیوٹی پر مامور شیعہ اساتذہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آخر کب تک معصوم افراد دہشتگردی کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے، ان اساتذہ نے انتظامیہ کو چند روز قبل بھی سیکورٹی کے حوالے سے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔ رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ سال پشاور میں سانحہ کے بعد کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، گلگت بلتستان کی طرح قبائلی ضلع کرم میں بھی زمینوں پر قبضے اور دہشتگردی کے ٹول کو استعمال کیا جاتا ہے، ملک میں حکومت، قانون، آئین نام کی چیز نہیں ہے، ہم سانحہ پر سراپا احتجاج ہیں، حکومت واقعہ کا نوٹس لے، ملک بھر میں اس واقعہ کے خلاف احتجاج کریں گے، خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
رہنماؤں نے کہا کہ علم دشمن دہشتگرد تکفیری عناصر نے معاشرے میں شعور آگاہی دینے والوں کو خاک و خون میں نہلا کر بدترین سفاکیت کا ثبوت دیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم کے حالات سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، خیبرپختونخوا میں پے در پے دہشتگردی کے واقعات نے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو قاتل دہشتگرد درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اس بہیمانہ قتل عام کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، سانحہ کے ذمہ داروں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، لواحقین سے اظہار تعزیت اور شہداء کی بلندی درجات کیلئے دعا گو ہیں۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما معروف عالم دین علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ایک بار پھر پاراچنار کو لہولہان کردیا گیا، ملت جعفریہ اس ظلم پر خاموش نہیں بیٹھے گی، دہشتگردی کو لگام دینے کے دعوے ہوا ہوگئے۔ ایک بیان میں معروف عالم دین نے کہا کہ ملک کے ہر حصے میں دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اور اقتدار کی کرسی پر براجمان لوگ صرف اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہیں، پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اس دہشت گردی کے پیچھے وہی ہاتھ ہیں جو اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ساری ملت شہداء کے خانوادوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، ہم نے دہشت گردوں کے سامنے نہ کل سر جھکایا تھا اور نہ آج سر جھکائیں گے، ملت متحد رہے، ہمیں مل کر حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء و سابق صوبائی وزیر آغا رضا نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے عوام کو قاتل درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اساتذہ کا قتل عام انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر پارہ چنار میں اساتذہ کے قتل کے واقعہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
آغا رضا نے کہا کہ پارہ چنار تری مینگل میں اساتذہ کا قتل عام انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ معاشرے میں شعور و آگاہی دینے والوں کو خاک و خون میں نہلا کر بدترین سفاکی کا ثبوت دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اپر کرم پارہ چنار کی پرامن فضاء کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ خیبرپختونخواہ کے عوام کو قاتل درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ آخر کب تک معصوم افراد اس دہشت گردی کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے؟ آغا رضا نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کی بلندی درجات کے لئے دعا کی۔