The Latest
وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ضلعی صدر علامہ وسیم عباس معصومی نے نجی مصروفیات کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا، صوبائی صدر علامہ اقتدار حسین نقوی نے استعفیٰ قبول کرتے ہوئے ضلع کو آرگنائزنگ کمیٹی کا درجہ دیدیا اور صوبائی سیکرٹری لیگل ونگ ایڈووکیٹ فہیم جعفر کو ضلعی آرگنائزر نامزد کردیا، صوبائی ترجمان عاطف حسین کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری پیغام کے مطابق ایڈووکیٹ فہیم جعفر اگلے تین مہینوں نے ضلع بھر میں یونٹ سازی کریں گے اور تین ماہ کے بعد ضلعی شوریٰ کا اجلاس کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ضلعی آرگنائزنگ کمیٹی میں تصور کاظمی، عاشق حسین اور سابق ضلعی صدر مرزاوجاہت علی شامل ہیں۔ اس سے قبل ضلع کی جانب سے مرزا وجاہت علی کو قائمقام ضلعی صدر نامزد کیا گیا تھا۔
وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین پاکستان عزاداری ونگ جنوبی پنجاب کے وفد نے صوبائی صدر عزاداری ونگ و ممبر ڈویژنل امن کمیٹی ملتان ڈویژن انجینئر سخاوت علی سیال کی قیادت میں ریجنل پولیس آفیسر ملتان ریجن سہیل چودھری سے ملاقات کی، ملاقات میں علمائے مکتب اہلیبیت جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ قاضی نادر حسین علوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ وسیم عباس معصومی، تحفظ عزاداری امام حسین علیہ السلام کے صدر خاور شفقت بھٹہ، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب عزاداری ونگ کے جنرل سیکرٹری سردار عون رضا انجم گوپانگ اور سید آفتاب کریم گردیزی موجود تھے۔ وفد نے آر پی او ملتان کو ریجن بھر کے مسائل کی نشاندہی کی اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔ آر پی او ملتان نے وفد کی تجاویز کا خیرمقدم کیا اور ان مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
صوبائی صدر عزاداری ونگ انجینئر مہر سخاوت علی سیال نے مسائل کی جانب سے توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ملتان، خانیوال، لودھراں اور وہاڑی میں جو عزاداروں کو مشکلات درپیش ہیں انہیں فی الفور حل کیا جائے، جلوس ہائے عزا کے روٹس پر تمام محکموں کی کارکردگی کو تیز کیا جائے اور عزاداروں کو پولیس کی جانب سے بلاوجہ تنگ نہ کیا جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج جی بی اسمبلی میں جمہوریت کے ساتھ ہونے والا کھلواڑ نام نہاد جمہوری قوتوں کے منہ پر تماچہ ہے، ہم اکثریتی پارٹی کے ساتھ ہونے والے غیر آئینی اور غیر جمہوری سازش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، گلگت بلتستان جیسے متنازعہ علاقے میں مکروہ انداز سے ہارس ٹریڈنگ کی بدترین مثال قائم کی گئی، ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی عوامی مینڈیٹ کی توہین کرنا شرمناک حرکت ہے، مقتدر حلقوں کا یہ غیر جمہوری اقدام عوامی نفرت کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے، عوامی خدمت کرنے والے نمائندے کی جگہ حکومتی ٹولے نے اپنے جیسے کرپٹ کو منتخب کیا ہے، اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں میں ملوث کرداروں کو عوامی عدالت میں منہ کی کھانی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان رجیم چینج میں جمہوری اور اخلاقی اقدار کی پامالی افسوس ناک ہے، اس سارے گھناؤنے کھیل میں ایک مرتبہ پھر سے وہی قوتیں بے نقاب ہوئی ہیں جو کہ وفاقی حکومت کو گرانے میں شامل تھیں، ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان کی عوام کے سامنے بھی یہ تمام کردار آشکار ہو چکے ہیں، جی بی کے غیور اور باشعور عوام اس سارے کٹھ پُتلی تماشے کو یکسر مسترد کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے ہٹائے جانے کے ایک ہفتہ تک ضمیر فروشی کا بازار گرم رہا جس کا نتیجہ ایک چور کے مسلط کرنے کی شکل میں نکلا ہے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہمیشہ حق و صداقت کی بات کرتی رہے گی اور کسی بھی غیر آئینی و غیر قانونی ایجنڈے کی حمایت نہیں کرے گی۔
وحدت نیوز(لاہور)ملی یکجہتی کونسل، جس میں بریلوی، شیعہ، دیوبندی اور اہل حدیث مکاتب فکر کی جماعتیں شامل ہیں۔ مندرجہ بالاموقف ان سب کے نقطہ نظر کی نمائندگی کرتا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی ، صوبائی جنرل سیکریٹری سید حسن رضا کاظمی کی ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے اجلاس میں خصوصی شرکت۔
ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ محرم الحرام میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے مکمل غیر جانبداری کو یقینی بنائے ،خاص طور پر سرکاری مشینری کو کسی بھی جانبداری سے بچنا چاہئے ،محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے۔یہ مہینہ پوری امت کے لئے نہایت عقیدت واحترام کے ایام ہیں ،ان ایام میں باہمی محبت و اخوت ،صبر واستقامت اور برداشت و یکجہتی کوفروغ دینا ضروری ہے ،عالم اسلام یہود وہنود اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے درد مشترک اور قدر مشترک کی بنیاد پر متحد ہوجائے ۔جوں ہی محرم الحرام کا مہینہ آتا ہے ایسی بہت سی تنظیمیں منظر عام پر آجاتی ہیں جو تقریبا پورا سال منظرعام سے غائب ہوتی ہیں اور انکا نام ونشان دکھائی نہیں دیتا ۔ لیکن امن و امان کے حوالے سے تمام مسالک پر مشتمل ملی یکجہتی کونسل کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا جس نےماضی میں ہر اہم موقعے پر اپنے کردار کو بخوبی نبھایا ہے۔
ملی یکجہتی کونسل کا قیام نوے کی دہائی میں تمام مذہبی جماعتوں کا وہ نمایاں کارنامہ ہے جسے آج ہر ہوش مند پاکستانی فخر سے دیکھتا ہے۔ ملک میں شروع ہونے والی فرقہ وارانہ دہشت گردی کی لہر کو روکنے میں ہمارے دینی سیاسی رہنماوں نے اہم کردارادا کیا۔ ان جماعتوں میں بلا تفریق شیعہ سنی ، دیو بند، اہل ہدیث علما ء کرام نے جس طرح خلوص نیت کے ساتھ مل کر فرقہ واریت کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا موجودہ دور میں اس کی مثال ڈھونڈنا مشکل ہے۔اسلام دشمن اور پاکستان دشمن عناصر ایک مرتبہ پھر پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کا بیج بونے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اور اب کی بار انکے ٹارگٹ میں ہمارے کوہسار بھی ہیں ۔ لیکن ہمارے غیور مسلمان بھائی بہن شرپسند عناصر کی ان کوششوں کو ناکام بنا دیں گے۔ انشا اللہ ۔ ملی یکجہتی کے اجلاس میں حضرت امام حسینؑ کے قیام کے مقاصد کو قرآن و سنت کے مقاصد کا احیاء قرار دیا گیا ہے۔ یہ بات خود حضرت امام حسینؑ کے بیان کیے ہوئے اہداف ہی سے ماخوذ ہے:حضرت امام حسینؑ نے اپنے بھائی محمد ابن حنفیہ کے نام اپنے قیام کے مقاصد بیان کرتے ہوئے لکھا: ’’أَنِّي لَمْ أَخْرُجْ أَشِراً وَ لَا بَطِراً وَ لَا مُفْسِداً وَ لَا ظَالِماً وَ إِنَّمَا خَرَجْتُ لِطَلَبِ الْإِصْلَاحِ فِي أُمَّةِ جَدِّي أُرِيدُ أَنْ آمُرَ بِالْمَعْرُوفِ وَ أَنْهَى عَنِ الْمُنْكَرِ وَ أَسِيرَ بِسِيرَةِ جَدِّي وَ أَبِي عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ‘‘میں طغیانی و سرکشی، عداوت، فساد اور ظلم کے لیے نہیں نکلا، میں فقط اور فقط اپنے نانا کی امت کی اصلاح کرنے کے لیے نکلا ہوں، میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا چاہتا ہوں اور میں اپنے نانا اور اپنے والد علی ابن ابی طالب کی سیرت پر عمل کرنا چاہتا ہوں۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے پولٹیکل کونسل کے اہم اجلاس میں کہا کہ سابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمران بھی صرف وصرف قوم کولولی پاپ دے رہے ہیں امپورٹڈحکمرانوں کوملک وقوم کی عزت اورتعمیروترقی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، مہنگائی کے سونامی اورعفریت نے قوم کونگل لیاہے،اگرمہنگائی کی موجودہ رفتاربرقراررہی تو خطرہ ہے کہ مہنگائی سے تنگ عوام اجتماعی خودکشیاں کرنے پرمجبورنہ ہوجائیں،ان خیالات کا اظہار علی حسین نقوی نے وحدت ہاوس انچولی میں پولٹیکل کونسل کے اہم اجلاس میں کیا۔
سید علی حسین نقوی نے کہاکہ آٹے ودیگراشیاء ضروریہ کی اضافہ نا اہل حکومت کی نا قص پالیسیوں اور کارکردگی کی وجہ سے خود کشیاں کرنے پر مجبور ہورہے ہیں، انہوں نے کہا کہ روزانہ موجودہ امپورٹڈ حکومت کی نا اہلی کا ایک نیا کارنامہ دیکھنے کو ملتا ہے، کبھی پتہ چلتا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، کبھی بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ، کبھی روزمرہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور اب آٹے کی قیمت بھی عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔
علی حسین نقوی نے کہاکہ دودھ،پیٹرولیم مصنوعات ودیگراشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ عوام کا معاشی قتل ہے،موجودہ حکومت نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے،موجودہ امپورٹڈ حکومت اپنے دور اقتدارمیں عوام کو مہنگائی،بے روزگاری،غربت،کرپشن،لوڈشیڈنگ کے سوا کچھ نہ دے سکی،امپورٹڈ حکومت نے عوام کو کرپشن مافیا،ذخیرہ اندوزاورمہنگائی مافیاکے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، مہنگائی کی شرح میں دن بدن اضافہ کامطلب عوام سے جینے کا حق بھی چھیننا ہے،جمہوریت کی دعویدار حکومت نے اپنے دوراقتدارمیں جمہوریت کے چہرے کو مسخ کر ڈالا،انہوں نے کہا کہ عوام کی خون پسینے کی کمائی سے حکمران عیاشی کررہے ہیں۔حکومت اگر ملک بچانا چاہتی ہے تو کرپشن کو ختم کرے۔ موجودہ حالات میں عوام خود کشی کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔
وحدت نیوز(گلگت)مجلس وحدت مسلمین ضلع گلگت کے زیر اہتمام پاراچنار پر دہشت گردوں کے حملے اور محاصرے کے خلاف ضلع بھر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اجتماعات سے شیخ نیر عباس مصطفوی، صوبائی نائب صدر غلام عباس، صوبائی ترجمان عارف قنبری، صدر ضلع گلگت سید قائم علی شاہ، ضلعی سیکریٹری تبلیغات شعیب کمال، ضلعی سیکریٹری سیاسیات نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاراچنار ایک اہم سرحدی علاقہ ہے جو کسی قسم کی بدامنی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جہاں ہزاروں دہشت گردوں نے حفاظتی باڑ توڑ کر بھاری اسلحہ سے لیس حملہ کیا جس سے بڑے پیمانے پر جانی مالی نقصان ہوا۔ بارڈر غیر محفوظ ہو گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاراچنار کے عوام محصور ہو گئے ہیں۔ پاراچنار میں فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں بلکہ پاراچنار کو تکفیری ٹولوں اور دہشت کردوں کے ملک دشمن عزائم کا سامنا ہے۔ حکومت اور ریاستی ادارے دہشت گردوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں تاکہ یہ لہر ملک عزیز کے دوسرے علاقوں تک نہ پہنچ سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تری مینگل میں چار اساتذہ سمیت آٹھ افراد کے قتل عام کے واقعے کا نوٹس لیا جاتا اور قاتلوں کو گرفتار کیا جاتا تو آج یہ دہشت گردی نہ ہوتی۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت مقامی عمائدین اور مشران کے ساتھ بھرپور تعاون کرے تاکہ امن وامان کو یقینی بنایا جا سکے اور پاراچنار روڈ بحال کیا جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)پارہ چنار میں جاری کشیدگی کے حوالے سے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم کا علاقہ مدتوں سے جنگ کا شکار رہا ہے،یہ حساس ایریا سن دو ہزار سات میں بھی شدید جنگ اور محاصرے میں گھرا رہا، جس ملک میں حکومت اور طاقت ور فوج ہو وہاں ایک علاقہ کیسے سات سال دہشتگردوں کے محاصرے میں رہ سکتا ہے۔؟ زمینی تنازعات ہر جگہ موجود ہوتے ہیں پارہ چنار کے زمینی مسائل کا بروقت پرامن حل نکالا جا سکتا تھا جو کہ مقامی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے کی اولین ذمہ داری بنتی تھی، کاغذات مال کے ذریعے حق ملکیت رکھنے والوں کو حق دلایا جا سکتا تھا، لیکن اس میں غفلت برتی گئی یہ افسوس ناک ہے کہ زمینی تنازعے کو فرقہ ورانہ مسئلہ بنانے کی مذموم کوشش کی گئی، حالیہ لڑائی بھی زمینی تنازعے سے شروع ہوئی، ایک ماہ قبل تری مینگل میں چار استاتذہ سمیت سات افراد کو بے دری سے قتل کر دیا گیا، مقامی لوگوں کا پرامن احتجاج کے ذریعے شدید مطالبہ تھا کہ قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے، لیکن اصل مجرمان کے خلاف اور لواحقین کے مرضی کے مطابق ایف آئی آر تک نہیں کاٹی جا سکی۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ہزاروں بے گناہ لوگ دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے، ایک جگہ سے شروع ہونے والی لڑائی پورے علاقے میں پھیلا دی گئی، الٹا جو لوگ اپنے علاقے اور خاندانوں کا دفاع کرتے ہوئے زخمی ہوئے انہیں ہسپتال سے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، اگر خون ریز لڑائی کو روکنا ہے تو تنازعات کے اصل محرکات اور وجوہات کو ختم کرنا ہو گا، افغانستان بارڈر کی باڑ کو کاٹ کر بھاری اسلحہ رہائشی آبادیوں پر استعمال ہوا، جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہے، وفاقی و صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس تنازعہ کو حل کرنے میں اپنا عملی کردار ادا کرے، دونوں اطراف کے عوام کی پہلی ضرورت امن کا قیام ہے، ایک سال کے سیز فائر میں معاملات کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے، ہم ہنگو، کوہاٹ اور ضلع کرم کے ان تمام شیعہ سنی عمائدین کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
وحدت نیوز(کراچی)معروف عالم دین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی کا جمعرات کی شام کراچی پریس کلب میں اپنی نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ محرم الحرام کے قریب پارہ چنار پر لشکر کشی ملک دشمن عناصر کی سوچی سمجھی سازش ہے، 5 لاکھ سے زیادہ آبادی والا شہر پاراچنار مسلسل طالبان دہشت گردوں کے نشانے پر رہتا ہے ہر سال ماہ محرم الحرام سے قبل خانہ جنگی شروع ہوجاتی ہے ریاست اور سیکورٹی ادارے اس جنگ کو بروقت روکنے میں اپنا عملی کردار ادا کریں پارہ چنار کے پرامن اور وطن کے وفادار عوام پر جنگ مسلط کرنے والے شر پسند عناصر اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہونگے، یہ کوئی فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ مذموم مقاصد پر مبنی ملک دشمن دہشت گردوں کی بہیمانہ سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار روز سے جنگ کی آگ میں سلگتے ہوئے پارہ چنار کے محب وطن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ملک کی تمام امن پسند قوتوں کو اس جنگ کے روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، پارہ چنار ایک حساس اور دفاعی حوالے سے انتہائی اہم علاقہ ہے، جس کا بدامنی کی لپیٹ میں آنا تشویشناک ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ فی الفور پاک و افغانستان بارڈر کو مکمل باڑ لگا کر سیل کرے۔
انہوں کے محرم الحرام میں ملک بھر میں عزاداری کے پروگرامات مجالس و جلوس عزاء کو فل پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ہے قبل از محرم الحرام مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے 15 جولائی بروز اتوار بعد از مغربین امروہہ گراونڈ کراچی میں پیغام غدیر و عاشورا کانفرنس منقعد کی جائے گی جس میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والی تمام ملی تنظیمیں و شخصیات شرکت کریں گی جبکہ کانفرنس سے خصوصی خطاب چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کریں گے۔پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ کے رہنما سید قیصر رضا جعفری، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات علی نیئر زیدی و دیگر موجود تھے۔
وحدت نیوز(قم)مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور خارجہ کے سربراہ نے پاراچنار کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام سے چند دن قبل فرقہ وارانہ جنگ بھڑکانا ایک سوچی سمجھی سازش کا شاخصانہ ہے، زمینی تنازعات کی بنیاد پر محب وطن شعیان اہلبیت علیہ السلام پر افغانستان سے مسلح گروہوں کے ذریعے مسلسل حملے ہو رہے ہیں، سرحد پار سے بلا رکاوٹ حملہ آوروں کا وطن عزیز کے محب وطن باشندوں پر حملہ کرنا ہماری ملکی سلامتی و خود مختاری کے خلاف انتہائی خطرناک سازش ہے، حکومت وقت کی طرف سے تاحال جنگ بندی کیلئے کسی مناسب موقف و کوشش کا نہ ہونا بھی ایک سوالیہ نشان ہے، کیوں ہمیشہ محبان وطن یعنی تشیع پاکستان کا خون بہایا جاتا ہے۔؟؟
یاد رہے کہ پاراچنار وہ علاقہ ہے، جو کہ افغانستان کے بارڈر پر واقع ہے اور یہاں کے علاقہ مکین پاکستان کا نیچرل ڈیفنس ہیں، جو ہمیشہ اپنی مدد آپ کے تحت سرحد پار سے حملہ آوروں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ سربراہ امور خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اس آگ کو بجھانے میں اپنا کردار ادا کریں. علاوہ ازیں انہوں نے پوری پاکستانی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری قوم متحد ہوکر ملکی سلامتی کے خلاف اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنائے۔
وحدت نیوز(ملتان)جشن عید مباہلہ کی مناسبت سے جامع مسجد و امام بارگاہ حیدریہ میں جشن میلادِ مباہلہ منعقد کیا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین یونٹ گلگشت کے برادران کی جانب سے جشن میں تشریف لانے والے مومنین کے بازوں پہ اہل پاراچنار و مجاہدینِ پاراچنار سے اظہار یکجہتی کے لئے سرخ پٹیاں باندھی گئیں اور مومنین نے ان سُرخ پٹیوں کے ساتھ جشن میلاد مبارک میں شرکت کی اس موقع پر مومنین نے مجلس وحدت مسلمین گلگشت کے برادران کی کاوش کو سراہا اور کہا کہ ہم دور ضرور ہیں لیکن دل و جان سے ہم اپنے مومن برادران سے ساتھ کھڑے ہیں ہمارے دل انکے ساتھ ڈھرکتے ہیں بافرمانِ امامِ معصومین ؑ مومن دُنیا کے جس کونے میں ہوں انکا خون جسم جان سب ایک ہیں وہ ایک رشتہ ایمانی سے جڑے ہوئے ہیںخداوند تعالیٰ پاراچنار کے مظلوم عوام اور مجاہدین کی حفاظت فرمائے۔ ( آمین )