The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور مہنگی قیمتوں کے ذریعے حکومت عوام کے صبر کا امتحان لے رہی ہے۔ عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں علامہ علی حسنین نے کہا کہ حکومت وقت بجلی مہنگی اور بلوں پر ٹیکسز لگا کر عوام الناس کا امتحان لے رہی ہے۔ بے حسی کی انتہاء ہے کہ بجلی کا بل گھروں کے کرایوں سے بھی زیادہ آنے لگا ہے۔ غریب پاکستانی عوام پہلے ہی حکومت کی ناقص پالیسیوں اور معاشی تباہی کی سزا بھگت رہے ہیں، جس پر انہیں بجلی کی بھاری بھرکم بلوں کا تحفہ دیا جا رہا ہے۔ عوام الناس بجلی کے بل ادا کرتے کرتے اپنے گھر کا ساز و سامان بھی فروخت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جبکہ بے حس حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ بلکہ حکمرانوں اور اشرافیہ کی شاہ خرچیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ افسران اور حکمرانوں کو حکومت کی جانب سے مراعات مل جاتے ہیں، جبکہ عوام الناس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ہمارے جمہوری نظام میں جمہور کا خون چوسنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی ہے۔ ہر طرف سے عوام پر ٹیکسز کے نیزے برسائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بھی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ مہنگے بل ادا کرنے کے باوجود عوام الناس کو بجلی فراہم نہیں کی جاتی ہے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام الناس پریشان ہیں۔ جس پر ادارے سے کوئی سوال کرنے والا نہیں ہے۔ حکومت نے جواب دہی کو مضبوط کرنے کے لئے نظام نہیں بنایا، جبکہ عوام الناس شکایات اور احتجاجوں سے تھک چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے، جبکہ وفاقی حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے عوام الناس کو ریلیف فراہم کرے۔
وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین کے پارلیما نی لیڈر اور گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کاظم میثم نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کے پیش نظر اس علاقے کو خصوصی مراعات دینے کی بجائے محرومیوں کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ یہاں کے وسائل کو نت نئے طریقے سے لوٹنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اس خطے کے وسائل سے استفادہ بھرپور کیا جا رہا ہے لیکن اس خطے کے استحقاق کو روندا جاتا رہا ہے۔ حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کو شیڈول فور اور دیگر ناجائز دفعات کے ذریعے چپ کرانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ سلسلہ مستقبل کے لیے کسی طور درست نہیں ہے۔ اگر یہاں کے عوام کی یہ باتیں درست نہیں تو بتائیں سی پیک میں گلگت بلتستان کو محروم کیوں رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر سمیت پورے پاکستان کو سی پیک سے حصہ دیا گیا لیکن گلگت بلتستان کے نصیب میں صرف تعریفیں یا شیڈول فور آتے ہیں۔ ظلم کے یہ سلسلے بند کرکے عوام کو مطمئن کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام میں موجود اضطراب کو ہر صورت دور کرنے کے لیے سنجیدہ اقدام کی ضرورت ہے۔ جبر یا ڈیلینگ ٹیکٹیک کے ذریعے معاملات مزید الجھ جاتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں موجود تمام ریاستی مشینریز کو سنجیدگی سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان کو جس طرح ہلکا لیا جا تا ہے عوام کے اصل تحفظات کو دور کرنے کے لیے وقتی افسر شاہی کے حربوں سے وقت گزارا جاتا ہے وہ کسی طور درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس خطے کی تعمیر و ترقی کے لیے جامع منصوبہ بندی اور ریاست کی سنجیدگی کی ضرورت ہے۔ یہاں کے قدرتی وسائل کا استفادہ یہاں کے عوام سے کرانے کے لیے عوام دوست پالیسیز مرتب کرنے اور وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہاں کی سیاحت کے مواقع کو چھین کر ملک کے بڑے تاجروں کی طرف دھکیلنے کی بجائے یہاں کے عوام کو ایسی سہولتیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے کہ اس کے معاشی فوائد یہاں کے سماج کو حاصل ہو۔ استحصال کرنے والے طبقے کے لیے اس خطے میں نظر آنے والی نرمی اور مقامی افراد پر طرح طرح کی رکاوٹیں اور قدغنیں کسی بڑے مسئلے کا سبب بن سکتا ہے۔ گلگت بلتستان میں منرلز سے وابستہ افراد کے گھروں میں فاقے کی نوبت آنے لگی ہے لیکن ان کے مسائل حل نہیں کیے جا رہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں گلگت بلتستان میں معدنیات میں کان کنی کے سلسلے میں امپورٹیڈ وزیراعظم کا بیان یہاں کے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش کی ہے۔ گیسٹ ہاوسز کے بعد اب لگتا ہے یہاں کی معدنیات پر قبضہ کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ ہم ایسے تمام فیصلے اور عزائم کو کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے جو عوام کے مفادات سے ٹکرائے۔ کیپسٹی پیمنٹ کے نام پر سینکڑوں ارب روپے ملک کے پیسے منظور نظر کمپنیوں کو بخشنے والے کس طرح یہاں کے عوام پر مہربان ہو سکتے ہیں۔ ان 77 سالوں میں عوام کو بنیادی حقوق، پینے کا صاف پانی، معیاری تعلیم، طبی سہولت، انفراسٹرکچر، قومی اداروں میں نمائندگی اور دیگر جدید سہولیات تو دے نہیں سکے، ان پہاڑوں میں موجود معدنیات بھی ان سے چھیننے کے خواہشمند ہیں جوکہ کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
عوام اپنی چراگاہوں اور پہاڑوں کی حفاظت کے لئے متحد رہیں۔ یہاں کی زمینیں اور معدنیات یہاں کے عوام کے عوام کی ہیں کسی جاتی عمرہ والے کو قابض ہونے نہیں دینگے۔ ہم تو اس امید میں تھے کہ یہ وزیراعظم گلگت بلتستان کی سیلابی تباہ کاریوں اور دریائی کٹاو پر متاثرین کے لیے اربوں کا پیکیج اعلان کریں گے لیکن وہ ان آفات اور مشکلات کے ایام میں یہ اعلان کر رہے ہیں کہ جی جی کے معدنیات پر ٹوٹ پڑیں گے۔ اس وقت پورا گلگت بلتستان سیلاب کی زد میں ہے اور وفاق کو ذرا برابر احساس نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا لاہور جعفریہ کالونی کے مرکزی امام بارگاہ میں سالانہ مجلس عزاء سے خطاب ۔ہرسال 13 صفر المظفر شہادت حضرت سکینہ بنت الامام الحسین علیہ السلام کی سالانہ مجلس عزاء جعفریہ کالونی لاہور کے مرکزی امام بارگاہ میں منعقد ہوتی ہے ۔ اس مجلس عزاء کے بانی لاہور کی معروف سماجی شخصیت جناب حکیم نجم الحسن اور ان کے فرزند جناب عامر علی ہیں ۔ عامر علی اور آغا باقر قزلباش بھی لاہور کی فعال شخصیت ہیں اور آپس میں قریبی دوست ہیں ۔
ہر سال کی طرح امسال بھی سنیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے مجلس عزاء سے خطاب کیا ۔ مجلس عزاء میں لاہور شہر اور مختلف ٹاؤنز سے مومنین و مومنات کی کثیر تعداد شریک تھی ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سے وابستہ تنظیمی برادران کی کافی بڑی تعداد بھی اس مجلس عزاء میں شریک تھے ۔ علامہ صاحب نے حالات حاضرہ اور ملکی وبین الاقوامی حالات پر بہت ہی عمدہ گفتگو فرمائی ۔ آخر میں علامہ صاحب بی بی سکینہ بنت الامام الحسین علیہ السلام کے مصائب بیان کیے ۔ مجلس عزاء کے اختتام پر لنگر حسینی کا وسیع انتظام موجود تھا۔
وحدت نیوز (لاہور) صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی کا اپنے وفد کے ہمراہ ضلع راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان کا تنظیمی دورہ تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی بڑی اہمیت کی حامل تحصیل ہے یہاں کے لوگ اکثر بیرون ممالک کام کے سلسلے میں آباد ہیں اور جو باہر نہ جاسکے وہ فوج سے منسلک اور بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں ۔ باقی مقامی آبادی کھیتی باڑی کے پیشے سے منسلک ہے ۔ سیاسی مذہبی حوالے سے راولپنڈی کی باقی 6 تحصیلوں سے آگے ہے۔
سابق وزیر اعظم جناب پرویز اشرف اور چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان جناب سنیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا تعلق بھی اسی تحصیل ہے ۔ فوج کے اندر بڑے بڑے عہدوں پر فائزاعلی آفیسران اور حکام کی بھی بالواسطہ یا بلا واسطہ اسی گوجرخان سے تعلق داری رکھتے ہیں ۔زراعت میں بھی یہ تحصیل بہت زرخیز ہے ۔ یہاں کے لوگ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہنرمند بھی ہیں ۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی ذاتی کاوشوں سے اس علاقے میں بہترین تحصیل یونٹ کی تشکیل مکمل ہوئی ہے ۔سید غالب حسین شاہ تحصیل صدر مجلس وحدت مسلمین جبکہ سید وجاہت علی بخاری تحصیل جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین منتخب ہوئے ہیں ۔
صوبائی صدر صاحب نے تحصیل صدر اور تحصیل گوجرخان کے جنرل سیکرٹری سے حلف لیا ۔ علامہ سید اعوان علی شاہ ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی برادر ناصر عباس ضلعی نائب صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی بھی صوبائی صدر کے ہمراہ تھے ۔ علامہ سید علی اکبر کاظمی صاحب نے تحصیل صدر سے حلف لینے کے بعد کہا کہ اپنی پہلی فرصت میں تحصیل یونٹ گوجر خان کی کا بینہ مکمل کریں اور اپنی ایک اچھی ٹیم کے ساتھ آگے بڑھیں گے ۔ تحصیل گوجر خان میں مکتب اہلبیت (ع) کے ماننے والوں کی ایک بہت بڑی تعداد آباد ہے ۔ ان شاءاللہ مجھے امید ہے یہاں کے برادران عزاداری اور ملت کو درپیش مسائل کی جانب بھی قدم بڑھائیں گے ۔ اور تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی کا ماڈل یونٹ بنے گا ان شاءاللہ ۔
وحدت نیوز(لاہور) جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا لاہور میں شہادت جناب بیبی سکینہ بنت الامام الحسین علیہ السلام کی مناسبت سے مجلس عزا ء سے خطاب ۔لاہور جعفریہ کالونی مرکزی امام بارگاہ میں ہر سال جناب بی بی سکینہ بنت الامام الحسین علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے 12 و 13 محرم الحرام کو مجالس عزاء کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ جس سے ملک کے نامور علمائے کرام اور ذاکرین عظام خطاب فرماتے ہیں ۔
ان مجالس عزاء کے بانی جناب آغا باقر ضلعی ڈپٹی سیکرٹری فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور اور عامر بھائی مذہبی وسیاسی رہنما صوبہ پنجاب ہیں ۔ پچھلے چند سالوں سے 13صفر المظفر قبلہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان خطاب فرما رہے ہیں ،امسال بھی ان کی آمد یقینی ہے ۔ مجلس عزاء میں علاقے کے مومنین و مومنات کی کثیر تعداد شریک ہوتی ہے ۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا اور حالات حاضرہ سے متعلق ایک بہترین موضوع کا انتخاب کیا ۔ معرفت ، محبت ، مودت ،اطاعت اور استقامت کے موضوع پر خطاب فرمایا۔ موضوع اتناجاذب اورجاندار تھا کہ مومنین کرام نے بہت زیادہ پسند کیا اور آغا صاحب کی گفتگو کو بہت سراہا اور شرکاء مجلس عزاء خطاب کے دوران نعروں سے داد دیتےرہے ۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی صاحب نے مجلس کے دوران ملکی وبین الاقوامی امور اور مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی بہت عمدہ گفتگو فرمائی ۔مجلس عزاء کے آخر میں علامہ صاحب نے جناب سکینہ بنت الامام الحسین علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت کی مناسبت بی بی کے مصائب بیان کیے ۔ مومنین و مومنات کے لئے مجلس کے نذر ونیاز اور لنگر حسینی کا وسیع انتظام کیا گیا تھا ۔
وحدت نیوز(چکوال)صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی، اعلی سطح وفد کے ہمراہ چکوال پہنچ گئے ۔ حجت الاسلام و المسلمین علامہ زاہد کاظمی معاون خصوصی سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان ،سید ضامن عباس شاہ ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع تلہ گنگ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے اپنے وفد کے ہمراہ سید وسیم حیدر شاہ کاظمی ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع چکوال سےرہائی کے بعد ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان سے تنظیمی ،سیاسی ،اور ضلع چکوال کی مجموعی صورتحال پر گفتگو کی ۔
سید وسیم شاہ کاظمی کو دودن پہلے سیکیورٹی ادارے کے افراد نے امام بارگاہ سرپاک چکوال بلایا اور ان کو نامعلوم مقام پر اپنے ہمراہ لے گئے ۔ بعد ازاں صوبائی صدر پنجاب کوجیسے رات گئے ضلعی صدر کے اہلخانہ نے صورتحال سے آگاہ کیا وہ صبح سویرے اپنے وفد کے ہمراہ چکوال پہنچے اور چکوال کے شیعہ کابرین سے رابطے کرکے اگلے لائحہ عمل کا بتایا اور کہا کہ ہم انتظامیہ سے ملیں گے۔اگر ہمارے ضلعی صدر صاحب رہا نہیں ہوئے تو ہم آج ہی پریس کانفرنس کریں گے یہاں کے حالات کی ذمہ دار لوکل انتظامیہ ہوگی ۔ جس پر جن لوگوں نے ضلعی صدر کو اٹھایا تھا وہ سید وسیم شاہ کاظمی صاحب کو ان کے دروازے پر چھوڑ کر چلے گئے ۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب علامہ سید علی اکبر کاظمی صاحب نے سید وسیم کاظمی صاحب سے ان کی رہائشگاہ چکوال میں ملاقات کی انہیں حوصلہ دیا ۔ جس پر سید وسیم شاہ کاظمی ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع چکوال نے صوبائی صدر اور ان کے ہمراہ وفد کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ۔ صوبائی صدر نے ضلعی صدر کو یقین دلایا کہ ہم اپنے تمام مسئولین اور کارکنان کے ہمراہ کھڑے ہیں ۔ ایام چہلم امام حسین علیہ السلام کا آغاز ہوچکا ہے حکومت کے اندر کالی بھیڑیں پنجاب کا ماحول جان بوجھ کر خراب کرنا چاہتی ہیں ۔ ہم حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عزاداری کے ایام میں امن و امان کی فضاء کو برقرار رکھے۔ یہ ہماری عبادت کے ایام ہیں اور ہر مسلمان کے لئے یہ دن بہت ہی زیادہ محترم ہوتے ہیں ۔ لہذا جہاں جہاں اربعین واک ہوگی اور عزاداری سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے جلوس نکالے جائیں گے ان کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ۔
وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر محمد کاظم میثم نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ استور سیلاب متاثرین بے یارومددگار ہیں، حکومت عوام سے بیگانہ ہوچکی ہے۔
نگر سیلاب متاثرین کی بھی داد رسی کے لیے کوئی تیار نہیں ہے،۔سکردو کواردو کتپناہ کو تو پہلے ہی دریائی کٹاو کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے۔گلگت بلتستان میں جاری سیلابی تباہ کاریوں پر وفاق کو انگیج کرنے کی ضرورت ہے۔
استور حلقہ ایک کے عوام اور سیلاب متاثرین کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔استور کا جرم یہ ہے کہ اس خطے نے خالد خورشید جیسا بہادر بیٹا دیا۔خالد خورشید کے دوبارہ جیتے ہوئے حلقے کے رزلٹ کو تاحال روکے رکھنا بدترین عوام دشمنی ہے۔
ایک طرف بجٹ میں امتیاز، ظلم وزیادتی، ایف آئی آر اور استحصال کرتے ہوئے دوسری طرف چاہتے ہو عوام قصیدے پڑھیں یہ ممکن نہیں ہے۔گانچھے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات نہیں ہو رہے۔
گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو رام کہانی سناکر مطمئن نہیں جاسکتا، وہ ایک ایک ظلم کا حساب لیں گے۔عوام اور جوانوں سے تعریفیں سنیں ہیں تو اس خطے کے مذاق اور مظالم بند کرنا ہوگا۔ہم جھوٹی تسلی دینے والے نہیں بلکہ عوام کے نمائندہ ہیں اور سچ یہی ہے کہ عوام کو مطمئن کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
میک اپ سے مسائل حل نہیں ہوتے اصل مدعا یہ ہے اس عوام پر فیصلے تھوپتے ہیں اور ڈرا کر وقت نکالنا چاہتے ہیں۔جی بی کے عوام کو ہانکنے کی کوشش نہ کرے، عوام یہاں ہونے سے مظالم سے ان کے صبر کے پیمانے لبریز ہو رہے ہیں۔
شغرتھنگ روڈ کے ٹینڈر کو منسوخ کرانے والے قوم کے مجرم ہیں، ابھی تک اسے فورم سے نہیں گزارا گیا ہے۔ان سب کو خطہ دشمنی کا نام نہ دے تو کیا کہا جائے۔
امجدایڈوکیٹ شغرتھنگ روڈ کی ٹینڈر منسوخی پر جواز دے رہے تھے ایک سال ہوگئے یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔اتحادی حکومتیں بھی اس منصوبے کو روکنے کے ذمہ دار ہیں اور عوام معاف نہیں کریں گے۔
شغرتھنگ روڈ پہ حکومتی وزرا نے کہا تھا ایک ماہ بعد دوبارہ ٹینڈر کرانے کا چیلنج کیا تھا وہ سب کدھر چھپے ہیں۔عوام ان تمام ریجنز کے پروجیکٹس اور عوامی مفاد کے ساتھ کھیلنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔
بلتستان میں سیکنڑوں ایف آئی آرز کے بعد اب نگر میں بھی متعدد افراد پر ایف آئی آر ہوچکی ہیں۔گندم سروے میں جسطرح کی ہیرا پھیری ہو رہی ہے اسکے نتائج آنے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام سڑکوں پہ ہوں گے۔چالیس فی صد دیہی ابادی کے پاس ب فارم نہیں ہے اور پروسز اتنا پیچیدہ بنایا ہوا ہے کہ دنوں میں حل نہیں ہوسکتے۔
ہم ڈیجیٹائزیشن کے خلاف نہیں بلکہ اسکی آڑ میں جو خطے میں بے چینی ہونی ہے وہ کسی کی سوچ ہوگی۔حالیہ سروے کرانے کا مقصد واضح ہے کہ یہ حکومت 2023 کی مردم شماری کو تسلیم نہیں کرتی۔گندم کی فراہمی حالیہ مردم شماری کے تحت نہ کرنا پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس پر عدم اعتماد ہے۔
مردم شماری کے عارضہ پتے سے واضح ہوتا ہے کہ کونسا گھرانہ کہاں رہائش پذیر ہے مزید تسلی کے لیے خاندان کوڈ سے ایک دفعہ ویریفائی کیا جاسکتا ہے۔گندم کا حالیہ بحران خودساختہ بحران ہے اور یہ گندم گلبر کی حکومت نے نہیں عوام نے چھین کے لی تھی۔
گلگت شہر، نگر سکردو، غذر کے بعد اب چلاس میں بھی احتجاج کی تیاری ہو رہی ہے۔جس انداز میں مختلف علاقوں میں سات کلو گندم کا جھانسہ دیکر سروے کرایا جا رہا ہے تماشہ اس وقت ہوگا جب یہ ڈیٹا نادرا سے ویرافائی نہیں ہوگا۔
محکمہ خوراک یہ ساری کاوشیں، انتظامیہ کی دھمکیاں اور گلبر سرکار کی ایف آئی آر الٹی ہونگی جب سسٹم اسے ریجکٹ کرے گا۔
ایسی سرویز کے لیے شناختی کارڈ اور ب فارم سو فی صد مکمل ہونا ضروری ہے ورنہ وہ تمام افراد گنتی میں شامل نہیں ہوں گے جن کے شناختی کارڈ ایکسپائر ہو، کارڈ نہ بنا ہو یا جن بچوں کے ب فارم نہ ہو۔
ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ عوامی تحفظات درست جبکہ حکومت ہٹ دھرمی کا شکار ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں گلستان ٹاؤن میں واقع ہاکی گراؤنڈ حکومت بلوچستان اور محکمہ کھیل کی عدم توجہ کے باعث کئی سال سے بند ہے۔ جہاں صحت مند معاشرے کے لئے کھیلوں کو فروغ ملنا چاہئے، وہیں حکومت کی ناقص پالیسیوں سے کھیل کا شعبہ دن بدن پستی کا سفر طے کر رہا ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ گلستان ٹاؤن میں عوام الناس کے لئے کروڑوں روپے خرچ کرکے ہاکی گراؤنڈ تعمیر کی گئی، جو عدم توجہ کے باعث کھلاڑیوں کے لئے کئی سال سے بند ہے۔ محکمہ کھیل کی جانب سے گراؤنڈ کے مسائل حل نہیں کئے جا رہے ہیں۔ جس کے باعث کھلاڑی کھیل کے شعبے سے دلبرداشتہ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے قومی کھیل کو فروغ دینے کے لئے کھلاڑیوں کو ہر سہولت فراہم کرنی چاہئے، تاہم جو سہولیات ہیں ان سے بھی فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ ہاکی گراؤنڈ کا بند ہونا محکمہ کھیل اور محکمہ امور جوانان کی نااہلی کا ثبوت ہے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے نوجوانوں کے لئے کھیلوں کو فروغ اور دیگر مثبت سرگرمیوں کے انعقاد کی ضرورت ہے۔ حکومت اپنی پالیسی سازی میں نوجوان نسل کو مدنظر رکھے اور ان کی بہتری و ترقی کے لئے ہر ضروری قدم اٹھائے۔ ان اقدامات میں تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کو بھی فروغ دینا شامل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گلستان ٹاؤن میں تعمیر شدہ ہاکی گراؤنڈ کی بندش معاشرے کے لئے ایک بڑا نقصان اور سرکاری فنڈز کا ضیاع ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد گراؤنڈ کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے اسے فعال کرنے کے احکامات جاری کرے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ آزادی کے بعد بھی ہم مذہبی، سیاسی اور اقتصادی طور پر آزاد نہیں ہوئے ہیں۔ حالیہ انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے غیر منتخب نمائندوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا۔ اقتصادی طور پر ہم آئی ایم ایف کے غلام بن گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم آزادی پاکستان کی مناسبت پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت پریس کلب کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنے خطاب میں علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ ہماری قوم برطانیوی سامراج کی غلامی سے آزاد ہوکر امریکہ اور دیگر عالمی قوتوں کے غلام بن گئی ہے۔ ہم اقتصادی طور پر آئی ایم ایف کے غلام ہیں۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال اور بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے خوابوں کے برعکس آج بھی ہم مذہبی، سیاسی اور اقتصادی طور پر آزاد نہیں ہوئے ہیں۔ ہمارے حکمران آج بھی عالمی استکباری قوتوں کے طابع ہیں۔
انہوں نے حالیہ انتخابات میں بدترین دھاندلی سے متعلق کہا کہ رواں سال کے عام انتخابات میں جس طرح غیر منتخب افراد کو ہمارا نمائندہ بنا کر ہم پر مسلط کیا گیا، یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سیاسی طور پر بھی ہم محصور ہیں۔ ہماری قوم کا منڈیٹ چھین کر غیر منتخب افراد کے حوالے کیا گیا۔ انتخابات کے نام پر عوام کو ان کے حق سے محروم کیا گیا۔ اسمبلی میں عوام کی نمائندگی کرنے والے افراد کی بجائے مسلط شدہ فارم 47 نمائندے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان ملک میں آئین و قانون کی بحالی چاہتی ہے۔ ہمارا روز اول سے یہی مطالبہ ہے کہ جن افراد کو قوم نے منتخب کیا، انہیں انکا ووٹ واپس دیا جائے۔ قوم کی آخری امید انتخابات ہوتے ہیں، جس میں وہ اپنے نمائندوں کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ تاہم دھاندلی زدہ انتخابات کی بدترین مثال کے بعد قوم کی امید تحریک تحفظ آئین پاکستان ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے وطن عزیز پاکستان میں آئین کی بالادستی کے لئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
وحدت نیوز(ملتان)14اگست یوم آزادی پاکستان کی مناسبت سے وحدت یوتھ پاکستان کی جانب 10 اگست سے 16 اگست تک ہفتہ شجر کاری منایا گیا، اس حوالے سے وحدت یوتھ سٹی ملتان کی جانب سے بہشت زہرا ملتان میں پودے لگائے گئے۔
اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری تنظیم سازی وجاہت علی، ڈویژنل صدر تیمور حسن، نائب صدر فرقان علی، جنرل سیکرٹری ارتضی نقوی، سیکرٹری تنظیم سازی حسن رضا حیدری، سٹی صدر حسین و کابینہ، جواد رضا جعفری، احسن مہدی، مولانا سید محمد کاظمی، اور پروفیسر ڈاکٹر شوذب کاظمی موجود رہے۔
ڈویژنل صدر تیمور حسن نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر درخت لگانا انتہائی ضروری ہے، اگر آج ہم نے اس جانب توجہ نہ کی تو آنے والی نسلیں اس کا خمیازہ بھگتیں گی۔