The Latest
وحدت نیوز(پشاور) پاک فوج میں میرٹ پر سپہ سالار کا انتخاب اور عسکری قیادت کا سیاست سے باہر ہونے کا اعلان نیک شگون ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلیمین کے صوبائی کابینہ میں علامہ جہانزیب علی جعفری نے کیا۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سیاسی اور مذہبی پارٹیاں بھی حقیقی اور جمہوری اقدار کو اپناییں گے ۔ غیر جمہوری رویوں اور سرگرمیوں نے ملک کو دیوالیہ بنا دیا ہے ۔ سیاست کا مقصد مثبت رجحان صحت مند سرگرمیوں امن و سکون و تعمیر وترقی کو یقینی بناناہوتاہے ۔ صاف شفاف انتخابات اداروں میں میرٹ گھر کے دھلیز پر انصاف مہیا کرنا ریاستی مشینری کی اولین ترجیح ہوتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دان بھی اپنی اصلاح کو ترجیحات میں رکھیں ۔ عوام کو بھی اپنے اندر ملکی مفاد اور اجتماعی مفاد کو ذات پر ترجیح دینا ہوگا۔ انفرادی و اجتماعی زندگی سے نفرت دشمنی جھوٹ مکاری و اداکاری کو نکالنا ہوگا ۔ معاشی معاشرتی اقدار کی پاسداری سب کیلیے واجب ہے ۔ اس طرح ہم مثالی معاشرہ اور مثالی ملک بنانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ ملک کو غیر یقینی صورتحال سے نکالنے کیلیے فوری شفاف انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہے ۔ لہذہ فوری الیکشن کا اعلان کرنا واحد حل ہے ۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ملتان کے صدر علامہ وسیم عباس معصومی نے وفد کے ہمراہ قادر پور راں یونٹ کا دورہ کیا، علامہ وسیم عباس معصومی نے کارکنان سے ملاقات کی اور مختصر خطاب بھی کیا۔
علامہ وسیم عباس معصومی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں مستضعفین کے حقوق کی آواز بلند کرتی رہے گی، اگر ہماری خارجہ پالیسی واشنگٹن اور ریاض کی بجائے اسلام آباد میں بنتی تو پاکستان اغیار کی آماجگاہ نہ ہوتا، بدقسمتی سے اس ملک میں غیر ملکی طاقتیں طالع آزما ہیں، ہم اس ملک کو غیر ملکی کالونی نہیں بننے دیں گے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صدر مولانا اقتدار حسین نقوی نے اپنی صوبائی کابینہ میں مزید توسیع کرتے ہوئے جواد مصطفیٰ سرگانہ کو صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری نامزد کردیا، جواد مصطفیٰ سرگانہ اس سے پہلے قومیات میں فعال رہے ہیں، وہ آئی ایس او ملتان کے سابق ڈویژنل نائب صدر کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان پولیٹیکل کونسل کا اجلاس رکن جی بی کونسل و صوبائی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین شیخ احمد علی نوری کی صدرات میں منعقد ہوا۔رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری نے کہا کہ ریونیو ایکٹ گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد میں ہونا چاہیے اور غیر ضروری ٹیکسسز سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہو گا اور مجلس وحدت مسلمین کسی بھی صورت عوامی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا صوبائی حکومت عوام کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے اور پاور منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام مشینری کو متحرک کیا جائے۔گندم کے حالیہ بحران کے حوالےسے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے اس سلسلے میں بات کی جائے گی اور آٹے کے بحران پر قابو پانے کے لیے کوئی کوتاہی نہیں کریں گے۔بلتستان یونیورسٹی کے وہ سی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس مادر علمی میں میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی ہونی چاہیے۔انہوں نے متعلقہ اداروں سے صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین آغا علی رضوی سمیت تمام بے گناہ افراد کو فورتھ شیڈول سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے گندم کوٹے میں کمی کا فیصلہ ناقابل فہم ہے عوامی مسائل کے حل کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے حوالےسے سے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان اس مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی۔
اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم،رکن اسمبلی و ضلعی صدر شیخ اکبر علی رجائی،رکن اسمبلی و مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کنیز فاطمہ،معاون خصوصی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان الیاس صدیقی،صوبائی ترجمان ایم ڈبلیو ایم حاجی غلام عباس،مطہر عباس اور محمد سلیم نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(احادیث )کتاب صحیح مسلم میں یہ روایت اس عبارت کے ساتھ ، مختلف اسناد کے ساتھ نقل ہوئی ہے:
حدثنا قُتَيْبَةُ بن سَعِيدٍ حدثنا جَرِيرٌ عن حُصَيْنٍ عن جَابِرِ بن سَمُرَةَ قال: سمعت النبي صلي الله عليه وسلم يقول وحدثنا رِفَاعَةُ بن الْهَيْثَمِ الْوَاسِطِيُّ واللفظ له حدثنا خَالِدٌ يَعْنِي بن عبد اللَّهِ الطَّحَّانَ عن حُصَيْنٍ عن جَابِرِ بن سَمُرَةَ قال: دَخَلْتُ مع أبي علي النبي صلي الله عليه وسلم فَسَمِعْتُهُ يقول: إِنَّ هذا الْأَمْرَ لَا يَنْقَضِي حتي يَمْضِيَ فِيهِمْ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً. قال: ثُمَّ تَكَلَّمَ بِكَلَامٍ خَفِيَ عَلَيَّ قال: فقلت لِأَبِي: ما قال؟ قال: كلهم من قُرَيْشٍ.
جابر بن سمره نے کہا ہے کہ: میں اپنے والد کے ساتھ رسول خدا کے پاس گیا، ہم نے سنا کہ ان حضرت نے فرمایا: خلافت اسلامی کا سلسلہ ختم نہیں ہو گا، یہاں تک کہ لوگوں پر بارہ خلیفہ حکومت کریں گے۔ پھر ان حضرت نے ایک ایسی بات کی کہ جو مجھے سمجھ نہیں آئی، میں نے اپنے والد سے کہا کہ: ان حضرت نے کیا فرمایا ہے ؟ میرے والد نے کہا کہ: رسول خدا نے فرمایا ہے کہ: وہ سارے بارہ جانشین قریش میں سے ہیں۔
النيسابوري القشيري، ابوالحسين مسلم بن الحجاج (متوفي261هـ)، صحيح مسلم، ج3، ص1452، ح1821، تحقيق: محمد فؤاد عبد الباقي، ناشر: دار إحياء التراث العربي - بيروت
مرکزی کردار سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان
وحدت نیوز(اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل کا اعلی سطحی مشاورتی اجلاس زیر صدارت جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل اور نائب امیر جماعت اسلامی جناب لیاقت بلوچ منعقد ہوا۔۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان جناب ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کی ۔
اجلاس میں آزاد کشمیر کے ملی یکجہتی کونسل کے انتخابات کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کشمیر اور فلسطین پر پاکستان کے تاریخی نظریاتی موقف کو بھر پور طریقے سے جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔۔اجلاس میں وحدت کانفرنس کے حوالہ سے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔اور مرکزی دفتر کے انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں جماعت اہل حرم کے سربراہ جناب مفتی گلزار احمد نعیمی، اسلامی تحریک کے مولانا عارف حسین واحدی ،جناب ثاقب اکبر اور دیگر تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما شیخ محمد جان حیدری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صوبائی اور ضلعی سیٹ اپ میں بیوروکریسی ہمیشہ دیگر صوبوں سے آتی ہے جسکی وجہ سے یہاں کے وسائل کا بے دریغ استعمال ہوتاہے جب ہمارے بچے سی ایس ایس امتحان سے محروم رہینگے تو مستقبل میں بیوروکریسی میں کھبی نہیں آسکتے۔گلگت بلتستان کی 75 سالہ تاریخ میں آج تک چیف سیکرٹری اور یوم سیکریٹری لوکل نہیں آیا اور ستم بالائے ستم تمام ڈویژن کے کمشنر اور اضلاع کے اے ڈی،ڈی سی تک باہر سے آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے اسٹوڈنٹس کو سی ایس ایس جیسے اہم امتحان میں شامل ہونے سے محروم رکھنا سراسر نا انصافی اور ظلم ہے۔کیا ہم پاکستانی نہیں؟کیا ہمارا ملک کی بیروکریسی میں حق نہیں؟یہ ظلم کیوں اور کب تک؟ارباب اختیار اس پر فوری نوٹس لیں۔
وحدت نیوز (سکردو) سکردو میں جاری بجلی بحران کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ایک اعلیٰ سطح وفد نے رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری کی سربراہی میں وزیر تعمیرات عامہ وزیر محمد سلیم کے ہمراہ سیکرٹری پاور ظفر وقار تاج اور ایکسئین پاور سکردو سے تفصیلی بریفنگ لی۔ بریفنگ میں اعصاب شکن لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے محکمہ برقیات اور ضلعی انتظامیہ کے اقدامات کے حوالے سے گفت و شنید ہوئی۔
وفد نے واضح کیا کہ بجلی کی مخدوش صورتحال کے سبب عوامی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے حکومتی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ اس موقع پر محکمہ برقیات کی جانب سے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم اٹھائے جانے والے اقدامات بالخصوص سکردو میں سولر سسٹم کی تنصیب کے ذریعے بجلی بحران پر قابو پانے، سرمک بجلی گھر کو فوری مکمل کرنے، طولتی بجلی گھر کو فنکشنل کرانے، روندو بجلی گھر کو فوری ریپیر کرنے، ژھوق پاور ہاوس ٹو میگاواٹ، کچورا فیس فائیو پر کام تیزی سے مکمل کرنے اور کچورا فیز ٹو کی ری ہیبلیٹیشن سمیت دیگر امور پر بریفنگ لی۔
سیکرٹری پاور نے کہا کہ سکردو سمیت تمام ہیڈکوارٹرز میں بجلی بحران کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ وفد نے پی ایس ڈی پی کی بجلی کے پروجیکٹس بالخصوص شغرتھنگ، غواڑی، ہرپو، ہینزل سمیت دیگر پاور پروجیکٹس کے حوالے سے جاری پیشرفت پر محکمہ کی کاوشوں پر روشنی ڈالی۔ایم ڈبلیو ایم وفد میں صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم،رکن اسمبلی شیخ اکبر رجائی،معاون خصوصی الیاس صدیقی اور دیگر ہمراہ تھے۔
وحدت نیوز(جعفرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع جعفرآباد کی ضلعی کابینہ کا اہم اجلاس زیر صدارت ضلعی صدر سید اسرار حسین شاہ دوپاسی ڈیرہ اللہ یار میں منعقد ہوا ،اجلاس میں جعفر آباد کی معزز شخصیت سید حسین شاہ دوپاسی ،صوبائی ترجمان سید شبیر شاہ دوپاسی نے خصوصی شرکت کی ۔ اجلاس میں ضلع جعفرآباد میں مزید یونٹس بنانے کے حوالے سے گفتگو ہوئی ۔
صوبائی ترجمان سید شبیر شاہ دوپاسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونٹس کا قیام نہایت ضروری ہے اور تمام یونٹس ضلع اور تحصیل کےعہدیداران و ممبران کے لیے کردار سازی پر دروس مساجد میں دعا اور اسٹڈی سرکل کے پروگرامز منعقد کرنے لازمی ہیں۔
ضلعی کابینہ کے نائب صدر سجاد علی رند ،جنرل سیکرٹری برکت لاشاری ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری امتیاز احمد لاشاری، میڈیا سیکرٹری غلام حسین بلوچ ،تحصیل ڈیرہ اللہ یار کےصدر شہزادہ دشتی، یونٹ در زہرا کےصدر خدا بخش بروہی اجلاس میں شریک ہوئے۔
وحدت نیوز(پشاور)صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخواہ علامہ جہانزیب علی جعفری ،صوبائی جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی و دیگر نے خیبرپختونخواہ کے ضلع کرم میں پاک افغان بارڈر پر ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے گہرے دکھ و تشویش کا اظہار کیا ہے اور پاک فوج کے ایک جوان کی شہادت پر غمزدہ لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی اور مقامی زخمی لوگوں کی جلد شفایابی و ملکی سلامتی کی دعا کی۔
انہوں نے کہا ہے پورے 2670 کلومیٹر ڈیورنڈ لائن میں سب سے واضح نشاندھی کرم کے ساتھ سرحد پر ہے۔ 1846 میں جب یہاں افغان امیر دوست محمد خان نے کرم کو ایک الگ ولایت یا صوبے کی حیثیت دی اور اپنے ایک چہیتے بیٹے کو یہاں کا والی بنایا تو اس ولایت کا حدود اربعہ متعین تھا۔ اس خطے میں سرکاری بارڈر سے ہٹ کر بھی قوموں کے اپنے حدود جانے پہچانے ہیں۔اس علاقے میں طوری قوم کا حد ملکیت کئی ہزار سال سے متعین ہے۔ انگریزوں نے دوسری اینگلو افغان جنگ 1878 میں کرم کو اپنے تاریخی حدود اربعہ کے ساتھ معاہدہ گندمک کے تحت افغانستان سے آزاد کرایا تو اس وقت افغان امیر شیر علی خان اور اسکے بعد سردار یعقوب خان اور بعد کے امیر عبدالرحمن سے معاہدے کرواے کہ کرم کے حدود کا احترام کرینگے اور کسی قسم کی مداخلت نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طور پر تسلیم سرحد ڈیورنڈ لاین کا آغاز 1893 میں ہوا تو کرم کے حدود خاص کر خرلاچی اور میدان کے علاقے میں بڑی واضح نشاندہی ہوگیی۔ خرلاچی کے قریب سوختہ چھاؤنی اور میدان میں لکہ تیگہ تاریخی لینڈ مارک بنے۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ خرلاچی کی زمینوں کو سیراب کرنے والے ندی کا بند افغان حدود میں آیا تو اس مشکل کو حل کرنے کے لیے وائسرائے ہند اور امیر عبدالرحمان کے درمیان خطوط کا تبادلہ ہوا جسکا ریکارڈ سرکاری اسناد میں موجود ہے۔ اسکے تحت افغان امیر نے ضمانت کروا دی کہ ندی کے بند میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ایک بار پھر 1919 تیسرے اینگلو افغان جنگ کے بعد امیر امان اللہ خان سے اس بارڈر کو تسلیم کیا گیا۔
ان کامزید کہنا تھا کہ حالیہ متنازعہ اور بے مفہوم بارڈر فنسنگ کے دوران یہ پاکستانی حکام کی نالائقی تھی کہ ڈیورنڈ لائن کی واضح نشاندھی کو نظر انداز کرکے باڑ لگوایا اور اس سلسلے میں مقامی قبائل کے احتجاج کو بھی نظر انداز کیا۔ مقامی قبائل نے اب مجبور ہوکر افغانستان پر مسلط کیے گئے خونخوار طالبان کے تجاوز کے خلاف اقدام کیا جو درحقیقت پاکستانی فوج کا فرض تھا۔ہم ملکی سلامتی اور سرحدوں کی نگران فوج اور انتظامی حکام سے یہی توقع رکھتے ہیں کہ اگر وہ واقعی سرحدوں کے رکھوالے ہیں تو گیارہ سو جریب تسلیم شدہ اور کاغذات مال میں متعین شدہ سرزمین پاکستان پر سودے بازی نہ کرے اور اسکو آزاد کرانے میں مقامی قبائل کی حمایت اور مدد کرے۔ ورنہ انکا یہ دعوی کہ ہم ایک ایک انچ سرزمین کے رکھوالے ہیں بے معنی رہ جایگا۔