The Latest
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے نامور عالم دین وخطیب اہل بیتؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے پنجاب کے بعض اضلاع میں داخلے اور خطاب پر پابندی کو سراسر ناانصافی اور متعصبانہ اقدام قرار دیا ہے ۔
اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہاکہ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی قومی وبین الاقوامی سطح پر اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے کوشاں نظر آتے ہیں اور پاکستان کا ایک روشن چہرہ ہیں، ان پر اپنے ہی ملک میں آزادانہ سفر اور خطابات پر پابندی ناقابل فہم ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے علامہ شہنشاہ حسین نقوی پر پابندی تکفیریوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے عائد کی گئی ہے۔ اس اقدام سے ملت جعفریہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
علامہ سید احمداقبال رضوی نے پنجاب حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ فوری طورپر علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی پر عائد پابندی کا خاتمہ کیا جائے وہ خطیب نشترپارک ہونے کے ساتھ ساتھ قومی شخصیت ہیں، ان پر تبلیغ دین اور ذکر محمد آل محمدؑ کیلئے پنجاب میں داخل ہونے کی اجازت فراہم کی جائے۔
وحدت نیوز(احادیث) پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روایت میں نماز اور روزہ سے افضل عمل کی جانب اشارہ کیا ہے۔
قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم:
اَلا اُخبِرُكُم بِاَفضَلَ مِن دَرَجَةِ الصّيامِ وَ الصّلوةِ وَ الصَّدَقَةِ؟ صَلاحُ ذاتِ البَينِ، فَاِنَّ فَسادَ ذاتِ البَينِ هِىَ الحالِقَةُ
پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
کیا میں تمہیں نماز، روزہ اور صدقہ (زکات) سے افضل عمل سے آگاہ نہ کروں؟ وہ عمل "لوگوں کے درمیان اچھے روابط قائم کرنا" ہے کیونکہ لوگوں کے درمیان اچھے روابط کا نہ ہونا دین کو نابود کر دیتا ہے۔
نهج الفصاحه، ص ۲۴۰، ح ۴۵۸
مرکزی کردار سازی کونسل مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان
وحدت نیوز(اداریہ)یہ کتاب نہایت فکری تربیتی دروس پر مشتمل ہے فارسی کی دونوں جلدوں پر مشتمل ہے جسکو ایک جلد میں اردو زبان میں ترجمہ کیا گیا ہے۔
فکری پاکیزگی کےلئے جوان اس کتاب سے استفادہ کریں۔
کتاب کے سے چند فکری اعتقادی اقتباسات۔
وہ اذان سے پہلے لوٹ آیا تھا۔ ایک شہید کا جسد بھی اس کے کندھوں پر تھا۔ تھکاوٹ اس کے چہرے پر موجیں مار رہی تھی۔ صبح اس نے چھٹی لی۔ اس کے بعد ہم شہید کے جسد کو لے کر چل دیے۔ ابراہیم تھکا ہوا تو تھا مگر بہت خوش تھا۔ وہ کہہ رہا تھا کہ ایک ماہ پہلے بازی دراز کی چوٹیوں پر ہماری ایک مہم تھی۔ فقط یہی شہید رہ گیا تھا۔ اب اس علاقے میں حالات ٹھیک ہونے کے بعد خدا نے کرم کیا کہ ہم اسے بھی لانے میں کامیاب ہو گئے۔ تہران بہت جلدی خبر پہنچ چکی تھی۔ سب لوگ شہید کے جسد کا انتظار کر رہے تھے۔ اگلے دن ایک بہت باشکوہ اور عظیم ہجوم نے خراسان چوک میں اس شہید کی تشییع جنازہ میں شرکت کی۔ ہم کچھ دن تک تہران میں ٹھہرنا چاہتے تھے لیکن ہمیں اطلاع ملی کہ ایک اور حملے کی تیاری ہو رہی ہے۔ طے پایا کہ کل رات مسجد سے ہم اپنے سفر کا آغاز کریں۔
***
میں، ابراہیم اور کچھ دوسرے دوست مسجد کے سامنے کھڑے تھے۔نماز ختم ہونے کے بعد ہم خوش گپیوں اور قہقہوں میں مشغول تھے کہ ایک بوڑھا آدمی آگے آیا۔ میں اسے پہچانتا تھا۔ وہ اسی شہید کا باپ تھا جسے ابراہیم بازی دراز کی چوٹیوں سے نیچے لایا تھا۔ ہم نے اسے سلام کیا اور اس نے ہمارے سلام کا جواب دیا۔ سبھی خاموش تھے۔ وہ ہمارے باقی دوستوں کے لیے اجنبی تھا۔ وہ کچھ کہنا چاہتا تھا، مگر! تھوڑی دیر بعد اس نے اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے کہا: ’’آغا ابراہیم، تمہارا بہت شکریہ، تم نے بہت تکلیف اٹھائی مگر میرا بیٹا۔۔۔‘‘ وہ بوڑھا شخص تھوڑی دیر چپ رہا، پھر گویا ہوا: ’’میرا بیٹا تم سے ناراض ہے!!‘‘ ابراہیم کے چہرے پر ہمیشہ رہنے والی مسکراہٹ غائب ہو گئی۔ اس نے تعجب سے آنکھیں سکیڑ کر پوچھا: ’’مگر کیوں؟‘‘ بوڑھا شخص روہانسا ہو گیا۔ اس کی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہو گئیں۔کانپتی ہوئی آواز میں کہنے لگا: ’’کل رات میں نے اپنے بیٹے کو خواب میں دیکھا۔ اس نے مجھ سے کہا: ’’جس وقت ہم محاذ کی سرزمین پر گمنام و بے نشان پڑے ہوئے تھے تو مادرِ سادات حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ہر رات ہمارے پاس آتی تھیں۔ لیکن اب ایسا کچھ بھی نہیں رہا۔‘‘ میرے بیٹے نے یہ بھی کہا: ’’گمنام شہداء حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے خاص مہمان ہوتے ہیں!‘‘ اس بوڑھے نے اپنی بات ختم کر دی۔ ہم سب کے لبوں پر خاموشی چھا گئی تھی۔ میں نے ابراہیم کی طرف دیکھا۔ اس کی آنکھوں سے موٹے موٹے آنسو اس کے رخساروں سے پھسلتے ہوئے نیچے گر رہے تھے۔ میں اس کی سوچ کو پڑھ سکتا تھا۔ اس نے اپنی کھوئی ہوئی چیز ڈھونڈ لی تھی: ’’گمنامی!‘‘
اس واقعے کے بعد جنگ اور شہداء کے حوالے سے ابراہیم کا خیال کافی بدل گیا۔ وہ کہا کرتا تھا: ’’اب مجھے کوئی شک نہیں رہا کہ ہماری جنگ کے شہداء رسول خداﷺ کے اور امیر المومنین علیہ السلام کے اصحاب جیسا درجہ رکھتے ہیں۔ خدا کے ہاں ان کا مقام بہت بلند ہے۔‘‘ میں نے کئی بار اسے یہ کہتے ہوئے بھی سنا: ’’اگر کوئی یہ تمنا رکھتا ہےکہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی ہمراہی کرے تو اس کے امتحان کا وقت اب آن پہنچا ہے۔‘‘ ابراہیم کو پورا یقین تھا کہ دفاع مقدس سعادت و کمال انسانی تک پہنچنے کا ذریعہ ہے۔ یہی وجہ تھی کہ وہ جہاں بھی جاتا شہداء کی باتیں کرتا۔ جنگجوؤں اور مجاہدین کے واقعات بیان کرتا۔ اس کا اخلاق و رویہ بھی روز بہ روز تبدیل ہوتا جا رہا تھا اور وہ پہلے کی نسبت زیادہ روحانی ہوتا جا رہا تھا۔ اندرزگو کیمپ میں اس کا معمول تھا کہ رات کے پہلے پہر دو تین گھنٹے سوتا اور اس کے بعد جاگ کر باہر چلا جاتا۔ اذان کے وقت واپس آ جاتا اور صبح کی نماز کے لیے جوانوں کو اٹھاتا۔ میں نے سوچا کہ کافی دن ہو گئے ہیں ابراہیم رات کو یہاں دکھائی نہیں دیتا۔ ایک رات میں اس کے پیچھے پیچھے چل پڑا۔میں نے دیکھا کہ وہ سونے کے لیے کیمپ کے باورچی خانے میں چلا گیا۔ اگلے دن باورچی خانے میں کام کرنے والے بوڑھے ملازم سے میں نے کھوج لگائی۔ مجھے معلوم ہوا کہ باورچی خانے میں کام کرنے والے تمام ملازمین نماز شب باقاعدگی سے پڑھتے ہیں۔ ابراہیم اسی لیے وہاں چلا جایا کرتا تھا کیونکہ اگر وہ کیمپ کے اندر نماز شب پڑھتا تو سب کو پتا چل جاتا۔ ابراہیم کے ان آخری دنوں کے معمولات سے مجھے امام علی علیہ السلام کی وہ حدیث یاد آ گئی جو انہوں نے نوف بکالی سے ارشاد فرمائی تھی: ’’میرے شیعہ وہ ہیں جو رات کو عبادت گزار اور دن کو شیر ہوتے ہیں۔‘
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری سید ناصرعباس شیرازی نے قومی کرکٹ کی بہترین کارکردگی کی بدولت ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شاندار کامیابی اور فائنل میچ کیلئے کولیفائی کرنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئےپوری قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔
اپنے تہنیتی پیغام میں انہوں نے کہاکہ آج حکیم الامت ڈاکٹر محمد اقبال کے یوم ولادت کے موقع پر قومی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں شامل اقبال کے شاہینوں نے جس محنت اور لگن کے ساتھ مد مقابل نیوزی لینڈ ٹیم کا مقابلہ کیا وہ قابل ستائش ہے، دوسری جانب ملکی بحرانی سیاسی حالات اور عوام کو درپیش معاشی مشکلات اور زہنی کوفت وازیت کے ماحول میں یہ فتح ایک عظیم تحفہ ہےجس نے پوری قوم کو مسرور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو شکست دیکر ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے پر پوری پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں اقبال کے شاہین انشاءاللہ فائنل میچ میں بھی اسی طرح ٹیم ورک کے ذریعے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اور تاریخی فتح کی حامل قرار پائے گی۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے میڈیا انچارج بردار شجاعت علی بلتی کے والد محترم مرحوم زوار علی محمد مختصر علالت کے بعد آج داعی اجل کو لبیک کہہ گئے،مرحوم کے انتقال پر صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی ،رکن جی بی کونسل و صوبائی سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم شیخ احمد علی نوری،صوبائی وزیر زراعت و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان محمد کاظم میثم،معاون خصوصی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و کوآرڈینیٹر پولیٹیکل کونسل ایم ڈبلیو ایم جی بی الیاس صدیقی،ممبر اسمبلی و ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم شیخ اکبر علی رجائی،رکن اسمبلی و صوبائی رہنما ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کنیز فاطمہ و دیگر صوبائی قائدین نے دلی افسوس اور رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مرحوم کی مغفرت کے لئے دعا کی ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور رکن مرکزی نظارت آئی ایس او پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی کی آئی ایس او کراچی کے ڈویژنل کنونشن میں شرکت اورمامیہ طلبا سے خصوصی خطاب ۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایس او صالح نوجوانوں کی تنظیم ہے یہ تنظیم شھید قائد اور ڈاکٹر شھید کے نظریہ کی وارث ہے، آئی ایس او کے نوجوان امام خمینی اور رھبریت کے سچے پیروکار ہیں آج یہ تنظیم عصر حاضر کی عالمی اور ملکی سامراجی قوتوں کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ عصر غیبت میں امام کے ظہور کے لئے تنظیم کے جوانوں کو مزید اخلاق تعلیم اور خدمت خلق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کنونشن کے آخر میں علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کراچی ڈویژن کے لئے بطور صدر دیباج حیدر عابدی کے نام کا اعلان بھی کیاجنہیں شوریٰ عمومی نے کثرت رائے سے منتخب کیا تھا۔
وحدت نیوز(احادیث) حضرت امام علی علیہ السلام نے ایک روایت میں طالب علموں کو نصیحت کی ہے۔
قال امیرالمومنین علیه السلام:
عَلى المُتَعَلِّمِ أن يُدئبَ نَفسَهُ في طَلَبِ العِلمِ، و لا يَمَلَّ مِن تَعَلُّمِهِ و لا يَستَكثِرَ ما عَلِمَ
حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
متعلم پر لازم ہے کہ وہ علم حاصل کرنے کی کوشش کرے اور علم حاصل کرنے سے کبھی نہ تھکے اور کبھی یہ خیال نہ کرے کہ اس کی معلومات بہت زیادہ ہو چکی ہیں۔
غررالحكم: ۶۱۹۷
مرکزی کردار سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر محترمہ سیدہ معصومہ نقوی کی صدارت میں مجلس وحدت مسلمین گلگت کے آفس میں تنظیمی اراکین کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سابقہ سیکرٹری یوتھ ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ محترمہ سائرہ ابراہیم اور سابقہ رکن صوبائی اسمبلی محترمہ بی بی سلیمہ نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس میں مرکزی صدر نے خواتین کے تنظیمی و تربیتی امور پر مشتمل سوالات کے جوابات دیے، اجلاس میں طے پایا کہ کل محفل دعائے کمیل کا انعقاد کیا جاے گا جس میں نو منتخب صدر کے نام کا اعلان کیا جائےگا علاوہ ازیں محترمہ معصومہ نقوی نے آئی ایس او طلبات گلگت ڈویژن کی صدر محترمہ حرا روحانی سے بھی خصوصی ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔
وحدت نیوز(خیرپورناتھن شاہ) المجلس ویلفیئر آرگنائزیشن کراچی ڈویژن مسلسل کئی ماہ سے سندھ کے سیلاب متاثرہ ہم وطنوں کی بحالی کیلئے میدان میں مصروف عمل ہے، گذشتہ دنوں زین رضوی ڈائریکٹر المجلس ویلفیئر آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کی زیر نگرانی سندھ کے علاقوں خیرپور ناتھن شاہ ضلع دادو،ضلع خیرپوراور کنڈیارو میں سینکڑوں سیلاب متاثرہ خاندانوں میں راشن ،خیمے اور گرم کپڑے تقسیم کیئے گئے۔
اس موقع ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما شفقت لانگا،ضلع غربی کراچی کے صدر کلیم رضا زیدی، ضلع خیر پور کے صدر مولانا صفدر علی ملاح، ضلع دادو کے صدر اصغرعلی چانڈیو اور دیگر بھی زین رضا رضوی کے ہمراہ موجود تھے ۔
زین رضا نے وحدت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ المجلس ویلفیئر آرگنائزیشن کراچی ڈویژن سیلاب متاثرہ اہل وطن کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی، ہم دکھ اور پریشانی کی اس گھڑی میں اپنے بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، وہ مخیرین جنہوں نے ان تمام امور خیریہ میں ہمارے ادارے کے ساتھ تعاون کیا ان کے انتہائی ممنون مشکور ہیں اور دیگر صاحبان ثروت افراد سے بھی ادارے کے ساتھ دل کھول کر تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
وحدت نیوز(لاہور) ملک بھر میں شاعر مشرق حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا 145واں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی کی قیادت میں مزار اقبال پر حاضری دی، پھولوں کا گلدستہ رکھا اور فاتحہ خوانی کی۔
ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، صوبائی رہنما علامہ حسن رضا ہمدانی، اسد علی بلتستانی، سید حسین زیدی، سید سجاد حسین شاہ، نجم خان، سید زین رضوی،رانا کاظم علی، ایڈووکیٹ اسد نقوی، آفتاب ہاشمی و دیگر رہنما اور کارکنان بھی شامل تھے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے مزار اقبال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فکر اقبال سے خودی کا درس ملتا ہے، اگر نسل نوء کو فکر اقبال سے آگاہی دی جائے تو فکری غلامی کا خاتمہ ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان امریکی غلامی میں پھنسا ہوا ہے، جبکہ علامہ اقبال نے اسی غلامی سے نجات کی فکر دی اور نوجوانوں کو شاہین سے تشبیہہ دیکر چھپٹنا، پلٹنا اور پلٹ کر چھپٹنا کا درس دیا۔ انہوں نے کہا کہ فکر اقبال کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنا کر نسل نوء کو اس سے روشناس کروایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگر فکر اقبال کی روح پر عمل کریں تو امریکہ سمیت ہر غلامی سے نجات پاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نہ صرف برصغیر بلکہ عالم اسلام کے عظیم مفکر، فیلسوف اور شاعر تھے جنہوں نے وہ اسلام جو رسول اللہ ص پر نازل ہوا تھا پیش کرنے کی کوشش کی، علامہ اقبال کی ذات ہمارے ساتھ ساتھ برادر اسلامی ممالک ایران اور افغانستان میں بھی عظیم مفکر اور عالم کی حیثیت سے بلند مقام و مرتبہ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی آئندہ نسلوں کو سدھارنا چاہتے ہیں اور حقیقی اسلام سے انہیں روشناس کروانا چاہتے ہیں جو شدت پسندی اور دہشتگردی سے پاک ہو جو معتدل اسلام ہو جو رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر مبنی اسلام ہو، جس اسلام میں امن، بھائی چارہ، معرفت، شعور و بصیرت ہے،ایسے حقیقی اسلام اور اسلامی قوانین کے نفاذ کیلئے ہمیں علامہ اقبال کی دی ہوئی تعلیمات اور فکر پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کرنا ہوگا۔